Ashburn , US
28-03-2024 |19 Ramaḍān 1445 AH

حضرت خواجہ حسین بن منصور حلاج رحمتہ اللہ علیہ

اپنے نفس پر نگاہ رکھ اور اسے کسی شے کے ساتھ بھی مشغول نہ رکھ ۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

رنج و راحت دوست پر اثر انداز نہیں ہوتے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

خدا کی یاد میں دنیا و آخرت کو فراموش کر دینے والا ہی واصل باللہ ہوتا ہے ۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

خاموش دلوں کے لیے بولتی ہوئی زبانوں میں تباہ کن عبارت ہوتی ہیں ۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

صبر یہ ہے کہ اگر ہاتھ پاؤں بھی کاٹ ڈالیں اور سولی پر بھی چڑھا دیں تو بھی منہ سے آہ نہ نکلے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

دشمن کے پتھر سے بھی تکلیف نہیں ہوتی  دوست پھول بھی مارے تو سخت اذیت ہوتی ہے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

صوفی اپنی ذات میں اس لیے واحد ہوتا ہے کہ نہ تو کسی کو جانتا ہے اور نہ اس سے کوئی واقف ہوتا ہے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

وہی دوست فانی اصفت ہے جس کے لیے رحمت و زحمت کوئی معانی نہ رکھتی ہو۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

علم حقیقت کا ایک ذرہ دنیا کی تمام نعمتوں سے بہتر ہے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

خدا کے سوا ہر شے سے مستغنی ہو کر عبادت کرنا فقر ہے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

عاشق صادق وہ ہے جو کسی حال میں بھی محبوب کی بات سے رو گردان نہ کرے اور اسے پورا کرے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

 نور ایمان کے ذریعہ خدا کی جستجو کرو۔


حکمت ایک تیر ہے اور خدا تعالی تیر انداز ہے اور مخلوق اس کا نشانہ۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

 سب سے بڑا اخلاق جفاۓ مخلوق پر صبر کرنا اور اللہ کو پہچانتا ہے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

بندگی کی منازل طے کرنے والا آزاد ہو جاتا ہے ۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

عبودیت کا اتصال ربوبیت سے ہے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

مومن وہ ہے جو امارت کو معیوب تصور کرتے ہوۓ قناعت اختیار کرے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

بندوں کی بصیرت، عارفوں کی معرفت، عطاء کا نور اور گذشتہ نجات پانے والوں کا راستہ ازل سے ابد تک ایک ہی ذات سے وابستہ ہے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

جس طرح بادشاہ ہوس ملک گیری میں مبتلا رہتے ہیں اس طرح ہم ہر لمحہ مصائب کے طالب ہیں۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور

میدان رضا میں یقین کی حیثیت ایک اژدھے جیسی ہے جس طرح جنگل میں ذرے کی حیثیت ہوتی ہے اسی طرح پورا عالم اس اژدھے کے منہ میں رہتا ہے۔

حوالہ: اقوال زریں کا انسائیکلوپیڈیا مرتب نجمہ منصور