Columbus , US
26-12-2024 |25 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

اذان

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، بلال اٹھو اور ہمیں نماز کی راحت پہنچاو

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : قُمْ يا بِلالُ فأرِحْنا بالصَّلاةِ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۲۰۹۵۴ )

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، یقینا شیطان جب اذان کی آواز سنتا ہے تو بھاگ جاتا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : إنّ الشَّيطانَ إذا سَمِعَ النِّداءَ بالصَّلاةِ هَرَبَ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۲۰۹۵۱ )

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، آسمان والے اہلِ زمین سے سوائے اذان کے کچھ نہیں سنتے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : إنّ أهلَ السَّماءِ لا يَسْمَعُونَ مِن أهلِ الأرضِ شَيئا إلّا الأذانَ.

حوالہ: (کنزالعمال بحدیث ۲۰۹۳۴)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، موذن کی آواز نگاہ کی حد تک مغرفرت ہوتی ہے۔ ہر خشک و تر اس کی تصدیق کرتی ہے۔ اس کی اذان کو سن کر جو شخص بھی نماز پڑھتا ہے موذن کو ایک نیکی ملتی ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): يُغْفَرُ للمؤذّنِ مَدُّ صَوتِهِ وبَصَرِهِ، ويُصدِّقُهُ كلُّ رطْبٍ ويابِسٍ، وله مِن كُلِّ مَن يُصلّي بأذانِه حَسَنةٌ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۸۴ ص ۱۰۴ حدیث ۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اذان اس شخس کو دینی چاہیئے جو تم میں سب سے زیادہ فصیح ہو اور نماز اسے پڑھانا چاہیئے جو سب سے زیادہ فقیہہ ہو۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : لِيؤذّنْ لَكُم أفصحُكُمْ ، وَلْيؤمّكُمْ أفقهُكُم .

حوالہ: میزان الحکمت ص جلد ۱ ص ۱۵۶

تفصیل: رسولِ نے خدا نے حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا، یاعلیؑ! جب تمھارے ہاں کسی کے لڑکے یا لڑکی کی ولادت ہو تو اس کے داہنے کان میں اذان اور بایئں میں اقامت کہا کرو کیونکہ اس سے شیطان بچہ کو کبھی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : يا عليُّ ، إذا وُلِدَ لكَ غُلامٌ أو جاريةٌ فأذِّنْ في اُذنِه اليُمني وأقِمْ في اليُسري ؛ فإنّه لا يَضُرُّهُ الشّيطانُ أبداً.

حوالہ: (تحف القول حدیث ۱۳)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جس کے اخلاق برے ہونے لگیں اس کے کان میں اذان کہہ دیا کرو۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مَن ساءَ خُلُقُه فأَذِّنوا في اُذنِهِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۱۰۴ ص ۱۲۲ حدیث ۶۱ )