نسخہ راس الراس (تقویم)

بروج و سیارگان کے اعتبار سے انسانی زندگی کے خوشگوار لمحات کی تفصیل درج ذیل ہے۔ اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ دعاؤں کے قبول ہونے کے اوقات حاصل کرسکتے ہیں اور بتوسل چہاردہ معصومین علیہ السلام ان ادعیہ سے فیض یاب ہوسکتے ہیں ۔ ان شاءاللہ

پہلا حصہ:

برج

دِن

سیارہ

مدت ماہ

لمحات استعجاب

حمل

منگل

مریخ

20مارچ تا 19 اپریل

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

ثور

جمعہ

زہرہ

20اپریل تا 20 مئی

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

جوزا

بدھ

عطارد

21 مئی تا 20 جون

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

سرطان

پیر

قمر

21 جون تا 21جولائی

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

اسد

اتوار

شمس

22 جولائی تا 22 اگست

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

سنبلہ

بدھ

عطارد

23 اگست تا 22 ستمبر

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

میزان

جمعہ

زہرہ

23 ستمبر تا 22 اکتوبر

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

عقرب

منگل

مریخ

23 اکتوبر تا 21 نومبر

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

قوس

جمعرات

مشتری

22 نومبر تا 20 دسمبر

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

جدی

ہفتہ

زحل

21 دسمبر تا 19 جنوری

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

دلو

ہفتہ

یورینس

20 جنوری تا 17 فروری

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

حوت

جمعرات

مشتری

18 فروری تا 19 مارچ

6 تا 7 بجے صبح اور 1 تا 2 شام

 

رات کے لمحات:

آپکی زحمت کی خاطر شیڈول میں شامل نہیں کئے۔

دوسرا حصہ:

لمحات سُر ( سروں کے جاری رہنے کا علم ) دائیں بائیں نتھنوں سے سانس کا چلنا۔

انسان کے دائیں نتھنے سے سانس کا جاری رہنا شمسی سُر کہلاتا ہے یہ علامت مذکر ہے اور اس کا مزاج گرم ہے ۔ جبکہ انسان کے بائیں نتھنے سے سانس کا جاری رہنا قمری سُر کہلاتا ہے یہ علامت مؤنث ہے اور اسکا مزاج سرد ہے ۔

نوٹ:

یاد رہے کہ ایک طرف کا سانس یعنی سُر دو گھنٹے تک چلتا رہتا ہے پھر بدلتا ہے ۔

اول ماہ کی پہچان:

یہ قانون قدرت ہے کہ قمری ماہ کی پہلی تاریخ طلوع آفتاب کے وقت قمری سُر L-H-S جاری ہوگا یعنی بائیں نتھنے سے سانس آرہا ہوگا ۔ اس کا تجربہ شرط ہے۔

سُر بدلنے سے علاج:

اگر آپکی طبیعت ناساز ہے، ہلکا سر درد محسوس ہو رہا ہے تو جائزہ لیں کہ اس وقت سانس دائیں نتھنے سے آرہا ہے یا بائیں سے۔ یہ معلوم کرنے کے بعد ناک کی ایک طرف انگلی رکھ کر سُر بدل دیں آپکو افاقہ ہوجائے گا ۔

نفس متساویہ (برابر):

دائیں بائیں سانس بدلنے میں درمیانی وقفہ صرف 10 منٹ کا ہوتا ہے اس وقت آپ یقینی طور پر نہیں کہہ سکتے کہ دایاں سُر جاری ہے یا بایاں یہ بہت خطرناک لمحات کا دورانیہ ہوتا ہے اس دوران لڑائی، جھگڑا، ہاتھاپائی، دنگا فساد، حادثہ، غم وغصہ کا اظہار، تلخ کلامی، بیوی سے تکرار، دوسروں سے بیزاری اور دوری کے واقعات پیش آتے ہیں اس نفسِ متساویہ کیفیت کے دوران محتاط رہیں۔

نوٹ:

ان 10 منٹوں میں معاملہ برعکس ہونے لگے تو سّر بدل کر لمحات کو معمول پر لائیں تو آپ اس متوقع سانحہ سےمحفوظ ہو جائیں گے۔ شرط یہ ہے کہ ذرا جذبات کنٹرول میں رکھیں ۔

تیسرا حصہ:

60 سالہ زندگی کے بدلے صرف 2 سال (لمحات طویل منفت قلیل)

ایک صحابی نے امیر المومنین حضرت علی سے زندگی کے بارے میں سوال کیا، آپؑ نے نہایت آسان اور مختصر جواب دیا جو ہر انسان کے لیے قابل فہم اور باعث عبرت ہے ۔ غور سے پڑھئے او ابھی سے لمحات حیات کو صحیح راستے پر لاکر اپنی اخروی نجات کا اہتمام کیجئے ۔ آپکی قلبی توجہ کا پیشگی شکریہ ۔

آپؑ نے فرمایا ایک شخص کی اوسط عمر تقریبًا 60 سال ہے اس میں سے 30 سال سویا رہا 15 سال سن بلوغت کی رعائت رہی اس طرح 45 سال کٹ گئے باقی 60-45 = 15 سال باقی رہ گئے۔ اس میں سے 10 سال دنیاوی تعلیم، ذریعہ معاش، ملازمت، کاروبار، شادی بیاہ، گھر کی بحالی اور خوشحالی میں گزر گئے ( دینی زندگی کے بارے میں اور عالم دین سے رابطہ برائے نام ہے )۔ باقی رہ گئی 5 سال کی زندگی۔ جس میں سے نہانے دھونے، سیرو تفریح، اٹھنے بیٹھنے، دوستوں کی محفل، اگر مگر کی بحث و تکرار، غمی و خوشی میں شرکت، کبھی کبھار مجلس محفل میں آنے جانے، لباس کی صفائی ، اپنا بناؤ سنگھار وغیرہ پر تین سال لگ گزر گئے۔ آپؑ نے فرمایا تیرے حصے میں آئے ہیں زندگی کے صرف 2 سال۔۔!اب اسے اعمال صالح میں ڈال لے یا لھوو لعب میں گزار کر اپنی 60 سال کی زندگی کو ٹھکانے لگا دے۔

عمر دراز مانگ کر لائے تھے چار دن دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں ( مرزا غالبؒ )

پانچواں حصہ:( لمحات تشکر، شکر کے لمحات)

انسانی زندگی میں چند لمحات ایسے آتے ہیں کہ اس دوران خداوند کریم کا شکر ادا کرنا چاہیے علم تقویم اوقات نے ان لمحات کو اس طرح ترتیب دیاہے ملاحظہ فرمایئے

٭ دسترخوان کے اوقات شاملِ حیات نہیں یہ ایک خصوصی نوازش منجانب اللہ ہے کہ ہم جس کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے۔

٭ روزہ کے دوران انسان کا سانس لینا بھی عبادت شمار ہوتا ہے بشرطیکہ قرآن و حدیث کے مطابق روزہ ہو۔

٭  "ایاک نعبدو وایاک نستعین"

کہتے وقت ذلیل انسان رب جلیل سے ہمکلام ہونے کا شرف حاصل کرتا ہے ۔

٭ لیلۃ القدر خیر من الف شہر مومن کی ایک رات 83 سال 4 ماہ کی عبادت سے بہتر ہے

لمحات جاودانی:

مومنِ آل محمد مرنے کے بعد بھی زندہ رہتا ہے۔ جیسا کہ سورہِ یٰس میں ارشاد ہےِ

"نَکْتُبُ مَا قَدَّمُوْا وَاٰثَارَھُمْ"

ترجمہ: فرشتے لکھتے رہتے ہیں جو تم آگے بھیجتے ہو اور ان کے آثار جو پیچھے چھوڑ جاتے ہو۔؛

کچھ باقیات الصالحات اور لمحات جادوانی غیر فانی ہیں جو مرنے کے بعد بھی اپنے اثرات باقی رکھتے ہیں ۔

قارئین کرام سے گزارش ہےکہ آئیں ان آثار کو ہمیشہ کے لیے زندہ رکھنے کا بندوبست کریں! اور لمحات حیات فانی کو آثارِغیر فانی میں تبدیل کرکے آغوش لحد میں ( وقت معین کے مطابق ) نور محمدؐ و آلِ محمدؐ کے نورانی سائے میں ابدی نیند کیساتھ عالم برزخ کے انتظار میں ورد کرتے رہیں۔

وہ افعال جو مرنے کے بعد بھی محبِ آل محمدؐ کو زندہ رکھتے ہیں ان لمحات کا اندازہ لگانا انسانی گنتی کے بس کی بات نہیں۔

٭ نیکی کی بنیاد رکھنا

٭ خدمت خلق

٭ صدقہ جاریہ ( مسجد ، امام بارگاہ ، مستحق کی امداد )

٭ اولاد صالح ( دین حق پر قائم )

٭ دینی کتاب جو اصلاح کی طرف مائل کرے ۔

دعاگو فیاض حسین جعفری.