Ashburn , US
29-03-2024 |20 Ramaḍān 1445 AH

روزانہ کی دعائیں

سورۃ رحمٰن

تفصیل:

سور ۃ رحمان کا معنی ہے "سب سے زیادہ فائدہ مند" قرآن پاک کے پارہ نمبر27میں واقع ہے اور اس میں 78 آیات ہیں۔ اسے "مدنی سورۃ" کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ یہ قرآن کی ایک سب سے طاقتور سورت ہے جو ہمیں تمام بیماریوں ، دائمی یا وبائی بیماریوں کے حل کی طرف لے جاتی ہے ، اور روز مرہ کی زندگی کی تمام پریشانیوں سے نکلنے کا راستہ بنا تی ہے۔ ہم اس سورت کی انفرادیت اور اہمیت کوایسے بیان کر سکتے ہیں کہ اسے " قرآن مجید کی خوبصورتی " کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کا نام "الرحمٰن" رکھا گیا ہے جو اللہ کے خوبصورت ناموں میں سے ایک ہے۔ سورۃ رحمان کی تلاوت تمام بیماریوں کا ایک حتمی علاج ہے۔ اگر کوئی شخص اس کی تلاوت کرنے سے قاصر ہے تو پھر وہ اسے بہتر طور پر سن لے یا مریض کے قریب جو شخص یا رشتےدارحاضر ہو مریض کے سر کی جانب ہو کر اس سورۃ کی تلاوت کرے ۔ یہ ہر بیماری کا علاج ہےسواے موت کے۔ مزید یہ کہ اگر آپ کا بچہ / بچہ ذہنی یا جسمانی طور پر کمزور ہے تو ، آپ ہر روز بلا ناغہ سورۃ رحمان کی تلاوت کو امنے کھر میں چلایں اور ہو سکے تو روز پڑہیں۔ اللہ پاک پورے گھر اور بچے پر خصوصی برکتیں نازل کرے گا۔ اگر آپ کسی بھی طرح کے گھریلو تنازعات ، اضطراب ، گھبراہٹ اور کسی بھی طرح کے ذہنی تناؤ سے گزر رہے ہیں تو ، ذہنی تندرستی اور امن کے حصول کے لئے روزانہ کی بنیاد پر سورۃ رحمان کی تلاوت کرنے کی مشق کریں۔ آپ پانی کا گلاس بھی لے سکتے ہیں اور پانی پر ضرب پڑھ کر پی سکتے ہیں ، یہ بھی بہت موثر ہوگا۔

اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمٰنِ الرَّحيْمِ

اَلرَّحْمٰنُ ﴿۱﴾ عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ ﴿۲﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ ﴿۳﴾ عَلَّمَهُ الْبَيَانَ ﴿۴﴾ اَلشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ ﴿۵﴾ وَّالنَّجْمُ والشَّجَرُ يَسْجُدٰنِ ﴿۶﴾ وَالسَّمَآءَ رَفَعَھَا وَوَضَعَ الْمِيْزَانِ ﴿۷﴾ اَلَّا تَطْغَوْا فِی الْمِيْزَانِ ﴿۸﴾ وَاَقِيْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُواالْمِيْزَانَ ﴿۹﴾ وَالْاَرْضَ وَضَعَھَا لِلْاَنَامِ ﴿۱۰﴾ فِيْھَا فَاكِھَةٌ وَالنَّخْلُ ذَاتُ الْاَكْمَامِ ﴿۱۱﴾ وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ ﴿۱۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۳﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ ﴿۱۴﴾ وَخَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِنْ نَّارٍ ﴿۱۵﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۶﴾ رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ ﴿۱۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۸﴾ مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيٰنِ ﴿۱۹﴾ بَيْنَھُمَا بَرْزَخٌ لَّا يَبْغِيٰنِ ﴿۲۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۱﴾ يَخْرُجُ مِنْھُمَا اللُّؤْلُؤُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۲۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۳﴾ وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشٓئٰتُ فِي الْبَحْرِ كَالْاَعْلاَمِ ﴿۲۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۵﴾ كُلُّ مَنْ عَلَيْھَا فَانٍ ﴿۲۶﴾ وَّيَبْقٰي وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجلٰلِِ وَالْاِكْرَامِ ﴿۲۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۸﴾ يَسْئَلُهٗ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْط كُلَّ يَوْمٍ ھُوَ فِي شَاْنٍ ﴿۲۹﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۰﴾ سَنَفْرُغُ لَكُمْ اَيُّهَ الثَّقَلٰنِ ﴿۳۱﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۲﴾  یٰمَعْشَرَالْجِنِّ وَالْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ فَانْفُذُوْا لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ ﴿۳۳﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۴﴾ يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِنْ نَارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِ ﴿۳۵﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ﴿۳۶﴾ فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّھَانِ ﴿۳۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۸﴾ فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْئَلُ عَنْ ذَنْبِهٖٓ اِنْسٌ وَّلَا جَآنٌّ ﴿۳۹﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۰﴾ يُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِيْمٰھُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِيْ وَالْاَقْدَامِ ﴿۴۱﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۲﴾ ھٰذِهٖ جَھَنَّمُ الَّتِيْ يُكَذِّبُ بِھَا الْمُجْرِمُوْنَ ﴿۴۳﴾ يَطُوفُونَ بَيْنَھَا وَبَيْنَ حَمِيْمٍ اٰنٍ ﴿۴۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۵﴾ وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِ ﴿۴۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۷﴾ ذَوَاتَآ اَفْنَانٍ ﴿۴۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۹﴾ فِيْھِمَا عَيْنٰنِ تَجْرِيٰنِ ﴿۵۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۱﴾ فِيْھِمَا مِنْ كُلِِّ فَاكِھَةٍ زَوْجٰنِ ﴿۵۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۳﴾ مُتَّكِئِيْنَ عَلٰي فُرُشٍ بَطَآئِنُھَا مِنْ اِسْتَبْرَقٍ طوَجَنَا الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ ﴿۵۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۵﴾ فِيْھِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْھُنَّ اِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَا جَآنٌّ ﴿۵۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۷﴾ كَاَ نَّھُنَّ الْيَاقُوْتُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۵۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۹﴾ ھَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ ۶۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۱﴾ وَمِنْ دُوْنِھِمَا جَنَّتٰنِ ﴿۶۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآْءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۳﴾ مُدْھَآمَّتٰنِ ﴿۶۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۵﴾ فِيْھِمَا عَيْنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ ﴿۶۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۷﴾ فِيْھِمَا فَاكِھَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ ﴿۶۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۹﴾ فِيْھِنَّ خَيْرٰتٌ حِسَانٌ ﴿۷۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۱﴾ حُوْرٌ مَقْصُوْرٰتٌ فِي الْخِيَامِ ﴿۷۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۳﴾ لَمْ يَطْمِثْھُنَّ اِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَا جَآنٌّ ﴿۷۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۵﴾ مُتَّكِئِيْنَ عَلٰی رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ ﴿۷۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۷﴾ تَبٰرَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِی الْجَلٰلِ وَالْاِكْرَامِ ﴿۷۸﴾

صَدَقَ اللّٰهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ

 

 

                     

 

ترجمہ:

اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا

رحمٰن ﴿۱﴾ نے اپنے محبوب کو قرآن سکھایا ﴿۲﴾ انسانیت کی جان محمد کو پیدا کیا، ﴿۳﴾ ما کان وما یکون کا بیان انہیں سکھایا ﴿۴﴾ سورج اور چاند حساب سے ہیں ﴿۵﴾ اور سبزے اور پیڑ سجدہ کرتے ہیں ﴿۶﴾ اور آسمان کو اللہ نے بلند کیا اور ترازو رکھی ﴿۷﴾ کہ ترازو میں بے اعتدالی نہ کرو ﴿۸﴾ اور انصاف کے ساتھ تول قائم کرو اور وزن نہ گھٹاؤ، ﴿۹﴾ اور زمین رکھی مخلوق کے لیے ﴿۱۰﴾ اس میں میوے اور غلاف والی کھجوریں ﴿۱۱﴾ اور بھُس کے ساتھ اناج اور خوشبو کے پھول، ﴿۱۲﴾ تو اے جن و انس! تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۱۳﴾ اس نے آدمی کو بنا یا بجتی مٹی سے جیسے ٹھیکری ﴿۱۴﴾ اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لُوکے (لپیٹ) سے ﴿۱۵﴾ تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۱۶﴾ دونوں پورب کا رب اور دونوں پچھم کا رب ﴿۱۷﴾ تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۱۸﴾ اس نے دو سمندر بہائے کہ دیکھنے میں معلوم ہوں ملے ہوئے ﴿۱۹﴾ اور ہے ان میں روک کہ ایک دوسرے پر بڑھ نہیں سکتا ﴿۲۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۱﴾ ان میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے، ﴿۲۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۳﴾ اور اسی کی ہیں وہ چلنے والیاں کہ دریا میں اٹھی ہوئی ہیں جیسے پہاڑ ﴿۲۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۵﴾ زمین پر جتنے ہیں سب کو فنا ہے ﴿۲۶﴾ اور باقی ہے تمہارے رب کی ذات عظمت اور بزرگی والا ﴿۲۷﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۸﴾ اسی کے منگتا ہیں جتنے آسمانوں اور زمین میں ہیں اسے ہر دن ایک کام ہے ﴿۲۹﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۰﴾ جلد سب کام نبٹا کر ہم تمہارے حساب کا قصد فرماتے ہیں اے دونوں بھاری گروہ ﴿۳۱﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۲﴾ اے جن و انسان کے گروہ اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ، جہاں نکل کر جاؤ گے اسی کی سلطنت ہے ﴿۳۳﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۴﴾ تم پر چھوڑی جائے گی بے دھویں کی آگ کی لپٹ اور بے لپٹ کا کالا دھواں تو پھر بدلا نہ لے سکو گے ﴿۳۵﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۶﴾ پھر جب آسمان پھٹ ائے گا تو گلاب کے پھول کا سا ہوجائے گا جیسے سرخ نری (بکرے کی رنگی ہوئی کھال) ﴿۳۷﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۸﴾ تو اس دن گنہگار کے گناہ کی پوچھ نہ ہوگی کسی آدمی اور جِن سے ﴿۳۹﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۰﴾ مجرم اپنے چہرے سے پہچانے جائیں گے تو ماتھا اور پاؤں پکڑ کر جہنم میں ڈالے جائیں گے ﴿۴۱﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ﴿۴۲﴾ یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھٹلاتے ہیں، ﴿۴۳﴾ پھیرے کریں گے اس میں اور انتہا کے جلتے کھولتے پانی میں ﴿۴۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۵﴾ اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں ﴿۴۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۷﴾ بہت سی ڈالوں والیاں ﴿۴۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۹﴾ ان میں دو چشمے بہتے ہیں ﴿۵۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۱﴾ ان میں ہر میوہ دو دو قسم کا، ﴿۵۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۳﴾ اور ایسے بچھونوں پر تکیہ لگائے جن کا اَستر قناویز کا اور دونوں کے میوے اتنے جھکے ہوئے کہ نیچے سے چن لو ﴿۵۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۵﴾ ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جِن نے، ﴿۵۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۷﴾ گویا وہ لعل اور یاقوت اور مونگا ہیں ﴿۵۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۹﴾ نیکی کا بدلہ کیا ہے مگر نیکی ﴿۶۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۱﴾ اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں ﴿۶۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۳﴾ نہایت سبزی سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں، ﴿۶۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۵﴾ ان میں دو چشمے ہیں چھلکتے ہوئے، ﴿۶۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۷﴾ ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں، ﴿۶۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۹﴾ ان میں عورتیں ہیں عادت کی نیک صورت کی اچھی ﴿۷۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۱﴾ حوریں ہیں خیموں میں پردہ نشین ﴿۷۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۳﴾ ان سے پہلے انہیں ہاتھ نہ لگایا کسی آدمی اور نہ کسی جِن نے، ﴿۷۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ﴿۷۵﴾ تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں اور منقش خوبصورت چاندنیوں پر، ﴿۷۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۷﴾ بڑی برکت والا ہے تمہارے رب کا نام جو عظمت اور بزرگی والا، ﴿۷۸﴾


سورۃ واقعہ

تفصیل:

سورۃ واقعہ کو دولت کی سورت بھی کہا جاتا ہے۔ ہماری زندگیاں کشیدگی ، تناؤ اور پریشانی سے دوچار ہیں۔ تو ، یہ سور ۃ اچھی کمائی کے دنیاوی فوائد مہیا کرتی ہے جیسا کہ ہمارے آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، "جو ہر رات سورہ واقعہ پڑھے گا ، اس پر غربت نہیں آئے گی۔" ایک اور حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، "سورہ وقعہ دولت کی سورت ہے ، لہذا اسے پڑھیں اور اپنے بچوں کو بھی پڑھائیں۔ " لہذا ، مندرجہ بالا حدیث سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ سورت واقعہ پوری امت مسلمہ کے لئے ایک نعمت ہے کیونکہ یہ غربت کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اس سورت کو پڑھنے میں پانچ منٹ سے زیادہ وقت نہیں لگتا ہے۔ہر رات سورۃ الواقعہ کو پڑھنے کی عادت پیدا کریں اور زندگی کے ہر پہلو میں اللہ تعالٰی اور اس کے پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات پر عمل کرنے کی کوشش کریں کیونکہ یہی دنیا اور آخرت کی کامیابی کا راستہ ہے۔

اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْمِ

 

اِذَاوَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ (۱) لَيْسَ لِوَقْعَتِـھَا لَيْسَ كَاذِبَةٌ (۲) خَافِضَةٌ رَّافِعَةٌ (۳) اِذَارُجَّتِ الْاَرْضُ رَجًّا (۴) وَّبُسَّتِ الْجِبَالُ بَسًّا (۵) فَكَانَتْ ھَبَآءً مُّنْبَثًّا  (۶) وَّكُنْتُمْ اَزْوَاجًا ثَلٰثَةً (۷) فَاَصْـحٰبُ الْمَيْمَنَةِ مَآ اَصْـحٰبُ الْمَيْمَنَةِ (۸) وَاَصْـحٰبُ الْمَشْئَمَةِ مَآ اَصْـحٰبُ الْمَشْئَمَةِ (۹) وَالسّٰبِقُوْنَ السّٰبِقُوْنَ (۱۰) اُولٰٓئِكَ الْمُقَرَّبُوْنَ (۱۱) فِيْ جَنّٰتِ النَّعِيْمِ (۱۲) ثُلَّةٌ مِّنَ الْاَوَّلِيْنَ (۱۳) وَقَلِيْلٌ مِّنْ الْاٰخِرِيْنَ (۱۴) عَلٰسُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍ (۱۵) مُّتَّكِئِيْنَ عَلَيْـھَا مُتَقٰبِلِيْنَ (۱۶) يَطُوْفُ عَلَيْـھِمْ وِلْدَانٌ مُّـخَلَّدُوْنَ (۱۷) بِاَكْوَابٍ وَّاَبَارِيْقَ وَكَاْسٍ مِّنْ مَّعِيْنٍ (۱۸) لَّايُصَدَّعُوْنَ عَنْـھَا وَلَايُنْزِفُوْنَ (۱۹) وَفَاكِھَةٍ مِّـمَّا يَتَخَيَّرُوْنَ (۲۰) وَلَـحْمِ طَيْرٍ مِّـمَّا يَشْتَـھُوْنَ (۲۱) وَحُوْرٌعِيْنٌ (۲۲) كَاَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِالْمَكْنُوْنِ (۲۳) جَزَآءً بِـمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ (۲۴) لَا يَسْمَعُوْنَ فِيْـھَا لَغْوًاوَّلَا تَاْثِيْـمًا (۲۵) اِلَّا قِيْلاً سَلٰمًا سَلٰمًا (۲۶) وَاَصْـحٰبُ الْيَمِيْنِ مَآ اَصْحٰبُ الْيَمِيْنِ (۲۷) فِيْ سِدْرٍ مَّـخْضُوْدٍ (۲۸) وَّطَلْحٍ مَّنْضُوْدٍ (۲۹) وَّظِلٍّ مَّـمْدُوْدٍ (۳۰) وَّمَآءٍمَّسْكُوْبٍ (۳۱) وَّفَاكِھَةٍكَثِيْرَةٍ (۳۲) لَّامَقْطُوْعَةٍ وَّلَامَمْنُوْعَةٍ (۳۳) وَّفُرُشٍ مَّرْفُوْعَةٍ (۳۴) اِنَّآ اَنْشَاْ نٰـھُنَّ اِنْشَآءً (۳۵) فَـجَعَلْنٰـھُنَّ اَبْكَارًا (۳۶) عُرُبًا اَتْرَابًا (۳۷) لِّاَصْـحٰبِ الْيَمِيْنِ (۳۸) وَثُلَّةٌ مِّنَ الْاَوَّلِيْنَ (۳۹) وَثُلَّةٌ مِّنَ الْاٰخِرِيْنَ (۴۰) وَاَصْـحٰبُ الشِّمَالِ مَآ اَصْـحٰبُ الشِّمَالِ (۴۱) فِيْ سَـمُوْمٍ وَّحَـمِيْمٍ (۴۲) وَّظِلٍّ مِّنْ يَّـحْمُوْمٍ (۴۳) لَّابَارِدٍ وَّلَاكَرِيْمٍ (۴۴) اِنَّـھُمْ كَانُوْا قَبْلَ ذٰلِكَ مُتْرَفِيْنَ (۴۵) وَ كَانُوْايُصِرُّوْنَ عَلَي الْـحِنْثِ الْعَظِيْمِ (۴۶) وَكَانُوْا يَقُوْلُوْنَ اَئِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَّعِظَامًا ءَ اِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ (۴۷) اَوَاٰبَآؤُنَا الْاَوَّلُوْنَ (۴۸) قُلْ اِنَّ الْاَوَّلِيْنَ وَالْاٰخِرِيْنَ (۴۹) لَمَجْمُوْعُوْنَ الِٰي مِيْقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُوْمٍ (۵۰) ثُمَّ اِنَّكُمْ اَيُّـھَا الضَّآلُّوْنَ الْمُكَذِّبُوْنَ (۵۱) لَاٰ كِلُوْنَ مِنْ شَـجَرٍ مِّنْ زَقُّوْمٍ (۵۲) فَمَالؤُنَ مِنْـھَا الْبُطُوْنَ (۵۳) فَشٰرِبُوْنَ عَلَيْهِ مِنَ الْـحَمِيْمِ (۵۴) فَشٰرِبُوْنَ شُرْبَ اِلْھِيْمِ (۵۵) ھٰذَ انُزُلُھُمْ يَوْمَ الدِّيْنِ (۵۶) نَـحْنُ خَلَقْنٰكُمْ فَلَوْلَا تُصَدِّقُوْنَ (۵۷) اَفَرَءَيْتُمْ مَّاتُـمْنُوْنَ (۵۸) ءَ اَنْتُمْ تَـخْلُقُوْنَهٗٓ اَمْ نَـحْنُ الْـخٰلِقُوْنَ (۵۹) نَـحْنُ قَدَّرْنَا بَيْنَكُمُ الْمَوْتَ وَمَا نَـحْنُ بِـمَسْبُوْقِيْنَ (۶۰) عَلٰٓي اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَكُمْ وَنُنْشِئَكُمْ فِيْ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (۶۱) وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْاَةَ الْاُوْلٰي فَلَوْلَا تَذَكَّرُوْنَ (۶۲) اَفَرَءَيْتُمْ مَّا تَـحْرُثُوْنَ (۶۳) ءَاَنْتُمْ تَزْرَعُوْنَهٗٓ اَمْ نَـحْنُ الزّٰرِعُوْنَ (۶۴) لَوْنَشَآءُ لَـجَعَلْنٰهُ حُطَامًا فَظَلْتُمْ تَفَكَّھُوْنَ (۶۵) اِنَّا لَمُغْرَمُوْنَ (۶۶) بَلْ نَـحْنُ مَـحْرُوْمُوْنَ (۶۷) اَفَرَءَيْتُمُ الْمَآءَالَّذِيْ تَشْرَبُوْنَ (۶۸) ءَاَنْتُمْ اَنْزَلْتُمُوْهُ مِنَ الْمُزْنِ اَمْ نَـحْنُ الْمُنْزِلُوْنَ (۶۹) لَوْنَشَآءُ جَعَلْنٰهُ اُجَاجًا فَلَوْلَا تَشْكُرُوْنَ (۷۰) اَفَرَءَيْتُمُ النَّارَ الَّتِيْ تُوْرُوْنِ (۷۱) ءَاَنْتُمْ اَنْشَاْتُمْ شَـجَرَتَـھَآ اَمْ نَـحْنُ الْمُنْشِئُوْنَ (۷۲) نَـحْنُ جَعَلْنٰـھَا تَذْكِرَةً وَّمَتَاعًا لِّلْمُقْوِيْنَ (۷۳) فَسَبِّحْ بِاسْـمِ رَبِّكَ الْعَظِيْمِ (۷۴) فَلَآ اُقْسِمُ بِـمَوَاقِعِ النُّجُوْمِ (۷۵) وَاِنَّهٗ لَقَسَمٌ لَّوْتَعْلَمُوْنَ عَظِيْمٌ (۷۶) اِنِّهٗ لَقُرْاٰنٌ كَرِيْمٌ (۷۷) فِيْ كِتٰبٍ مَّكْنُوْنٍ (۷۸) لَّا يَـمَسُّهٗٓ اِلَّا الْمُطَھَرُوْنَ (۷۹) تَنْزِيْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِيْنَ (۸۰) اَفَبِـھٰذَا الْـحَدِيْثِ اَنْتُمْ مُّدْھِنُوْنَ (۸۱) وَتَـجْعَلُوْنَ رِزْقَكُمْ اَنَّكُمْ تُكَذِّبُوْنَ (۸۲) فَلَوْلَآ اِذَابَلَغَتِ الْـحُلْقُوْمَ (۸۳) وَاَنْتُمْ حِيْنَئِذٍ تَنْظُرُوْنَ (۸۴) وَنَـحْنُ اَقْرَبُ اِلَيْهِ مِنْكُمْ وَلٰكِنْ لَّا تُبْصِرُوْنَ (۸۵) فَلَوْلَآاِنْ كُنْتُمْ غَيْرَمَدِيْنِيْنَ (۸۶) تَرْجِعُوْنَـھَآ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ (۸۷) فَاَمَّآ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ (۸۸) فَرَوْحٌ وَّرَيْـحَانٌ وَّجَنَّتُ نَعِيْمٍ (۸۹) وَاَمَّآ اِنْ كَانَ مِنْ اَصْـحٰبِ الْيَمِيْنِ (۹۰) فَسَلٰمٌ لَّكَ مِنْ اَصْـحٰبِ الْيَمِيْنِ (۹۱) وَاَمَّآ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُكَذِّبِيْنَ الضَّآلِّيْنَ (۹۲) فَنُزُلٌ مِّنْ حَـمِيْمٍ (۹۳) وَّتَصْلِيَةُ جَـحِيْمٍ (۹۴) اِنَّ ھٰذَا لَھُوَ حَقُّ الْيَقِيْنِ (۹۵) فَسَبِّحْ بِاسْـمِ رَبِّكَ الْعَظِيْمِ (۹۶)

صَدَقَ اللّٰهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ

 

 

ترجمہ:

اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا

جب ہولے گی وہ ہونے والی ﴿۱﴾ اس وقت اس کے ہونے میں کسی کو انکار کی گنجائش نہ ہوگی، ﴿۲﴾ کسی کو پست کرنے والی کسی کو بلندی دینے والی ﴿۳﴾ جب زمین کانپے گی تھرتھرا کر ﴿۴﴾ اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے چُورا ہوکر ﴿۵﴾ تو ہوجائیں گے جیسے روزن کی دھوپ میں غبار کے باریک ذرے پھیلے ہوئے ﴿۶﴾ اور تین قسم کے ہوجاؤ گے، ﴿۷﴾ تو دہنی طرف والے کیسے دہنی طرف والے ﴿۸﴾ اور بائیں طرف والے کیسے بائیں طرف والے ﴿۹﴾ اور جو سبقت لے گئے وہ تو سبقت ہی لے گئے ﴿۱۰﴾ وہی مقربِ بارگاہ ہیں، ﴿۱۱﴾ چین کے باغوں میں، ﴿۱۲﴾ اگلوں میں سے ایک گروہ ﴿۱۳﴾ اور پچھلوں میں سے تھوڑے ﴿۱۴﴾ جڑاؤ تختوں پر ہوں گے ﴿۱۵﴾ ان پر تکیہ لگائے ہوئے آمنے سامنے ﴿۱۶﴾ ان کے گرد لیے پھریں گے ہمیشہ رہنے والے لڑکے ﴿۱۷﴾ کوزے اور آفتابے اور جام اور آنکھوں کے سامنے بہتی شراب ﴿۱۸﴾ کہ اس سے نہ انہیں درد سر ہو اور نہ ہوش میں فرق آئے ﴿۱۹﴾ اور میوے جو پسند کریں ﴿۲۰﴾ اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں ﴿۲۱﴾ اور بڑی آنکھ والیاں حوریں ﴿۲۲﴾ جیسے چھپے رکھے ہوئے موتی ﴿۲۳﴾ صلہ ان کے اعمال کا ﴿۲۴﴾ اس میں نہ سنیں گے نہ کوئی بیکار با ت نہ گنہگاری ﴿۲۵﴾ ہاں یہ کہنا ہوگا سلام سلام ﴿۲۶﴾ اور دہنی طرف والے کیسے دہنی طرف والے ﴿۲۷﴾ بے کانٹوں کی بیریوں میں ﴿۲۸﴾ اور کیلے کے گچھوں میں ﴿۲۹﴾ اور ہمیشہ کے سائے میں ﴿۳۰﴾ اور ہمیشہ جاری پانی میں ﴿۳۱﴾ اور بہت سے میووں میں ﴿۳۲﴾ جو نہ ختم ہوں اور نہ روکے جائیں ﴿۳۳﴾ اور بلند بچھونوں میں ﴿۳۴﴾ بیشک ہم نے ان عورتوں کو اچھی اٹھان اٹھایا، ﴿۳۵﴾ تو انہیں بنایا کنواریاں اپنے شوہر پر پیاریاں، ﴿۳۶﴾ انہیں پیار دلائیاں ایک عمر والیاں ﴿۳۷﴾ دہنی طرف والوں کے لیے، ﴿۳۸﴾ اگلوں میں سے ایک گروہ، ﴿۳۹﴾ اور پچھلوں میں سے ایک گروہ ﴿۴۰﴾ اور بائیں طرف والے کیسے بائیں طرف والے ﴿۴۱﴾ جلتی ہوا اور کھولتے پانی میں، ﴿۴۲﴾ اور جلتے دھوئیں کی چھاؤں میں ﴿۴۳﴾ جو نہ ٹھنڈی نہ عزت کی، ﴿۴۴﴾ بیشک وہ اس سے پہلے نعمتوں میں تھے ﴿۴۵﴾ اور اس بڑے گناہ کی ہٹ (ضد) رکھتے تھے، ﴿۴۶﴾ اور کہتے تھے کیا جب ہم مرجائیں اور ہڈیاں ہوجائیں تو کیا ضرور ہم اٹھائے جائیں گے، ﴿۴۷﴾ اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی، ﴿۴۸﴾ تم فرماؤ بیشک سب اگلے اور پچھلے ﴿۴۹﴾ ضرور اکٹھے کیے جائیں گے، ایک جانے ہوئے دن کی میعاد پر ﴿۵۰﴾ پھر بیشک تم اے گمراہو جھٹلانے والو ﴿۵۱﴾ ضرور تھوہر کے پیڑ میں سے کھاؤ گے، ﴿۵۲﴾ پھر اس سے پیٹ بھرو گے، ﴿۵۳﴾ پھر اس پر کھولتا پانی پیو گے، ﴿۵۴﴾ پھر ایسا پیو گے جیسے سخت پیاسے اونٹ پئیں ﴿۵۵﴾ یہ ان کی مہمانی ہے انصاف کے دن، ﴿۵۶﴾ ہم نے تمہیں پیدا کیا تو تم کیوں نہیں سچ مانتے ﴿۵۷﴾ تو بھلا دیکھو تو وہ منی جو گراتے ہو ﴿۵۸﴾ کیا تم اس کا آدمی بناتے ہو یا ہم بنانے والے ہیں ﴿۵۹﴾ ہم نے تم میں مرنا ٹھہرایا اور ہم اس سے ہارے نہیں، ﴿۶۰﴾ کہ تم جیسے اور بدل دیں اور تمہاری صورتیں وہ کردیں جس کی تمہیں حبر نہیں ﴿۶۱﴾ اور بیشک تم جان چکے ہو پہلی اٹھان پھر کیوں نہیں سوچتے ﴿۶۲﴾ تو بھلا بتاؤ تو جو بوتے ہو، ﴿۶۳﴾ کیا تم اس کی کھیتی بناتے ہو یا ہم بنانے والے ہیں ﴿۶۴﴾ ہم چاہیں تو اسے روندن (پامال) کردیں پھر تم باتیں بناتے رہ جاؤ ﴿۶۵﴾ کہ ہم پر چٹی پڑی ﴿۶۶﴾ بلکہ ہم بے نصیب رہے، ﴿۶۷﴾ تو بھلا بتاؤ تو وہ پانی جو پیتے ہو، ﴿۶۸﴾ کیا تم نے اسے بادل سے اتارا یا ہم ہیں اتارنے والے ﴿۶۹﴾ ہم چاہیں تو اسے کھاری کردیں پھر کیوں نہیں شکر کرتے ﴿۷۰﴾ تو بھلا بتاؤں تو وہ آگ جو تم روشن کرتے ہو ﴿۷۱﴾ کیا تم نے اس کا پیڑ پیدا کیا یا ہم ہیں پیدا کرنے والے، ﴿۷۲﴾ ہم نے اسے جہنم کا یادگار بنایا اور جنگل میں مسافروں کا فائدہ ﴿۷۳﴾ تو اے محبوب تم پاکی بولو اپنے عظمت والے رب کے نام کی، ﴿۷۴﴾ تو مجھے قسم ہے ان جگہوں کی جہاں تارے ڈوبتے ہیں ﴿۷۵﴾ اور تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے، ﴿۷۶﴾ بیشک یہ عزت والا قرآن ہے ﴿۷۷﴾ محفوظ نوشتہ میں ﴿۷۸﴾ اسے نہ چھوئیں مگر باوضو ﴿۷۹﴾ اتارا ہوا ہے سارے جہان کے رب کا، ﴿۸۰﴾ تو کیا اس بات میں تم سستی کرتے ہو ﴿۸۱﴾ اور اپنا حصہ یہ رکھتے ہو کہ جھٹلاتے ہو ﴿۸۲﴾ پھر کیوں نہ ہو جب جان گلے تک پہنچے ﴿۸۳﴾ اور تم اس وقت دیکھ رہے ہو ﴿۸۴﴾ اور ہم اس کے زیادہ پاس ہیں تم سے مگر تمہیں نگاہ نیں ﴿۸۵﴾ تو کیوں نہ ہوا اگر تمہیں بدلہ ملنا نہیں ﴿۸۶﴾ کہ اسے لوٹا لاتے اگر تم سچے ہو ﴿۸۷﴾ پھر وہ مرنے والا اگر مقربوں سے ہے ﴿۸۸﴾ تو راحت ہے اور پھول اور چین کے باغ ﴿۸۹﴾ اور اگر دہنی طرف والوں سے ہو ﴿۹۰﴾ تو اے محبوب تم پر سلام دہنی طرف والوں سے ﴿۹۱﴾ اور اگر جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہو ﴿۹۲﴾ تو اس کی مہمانی کھولتا پانی، ﴿۹۳﴾ اور بھڑکتی آگ میں دھنسانا ﴿۹۴﴾ یہ بیشک اعلیٰ درجہ کی یقینی بات ہے، ﴿۹۵﴾ تو اے محبوب تم اپنے عظمت والے رب کے نام کی پاکی بولو ﴿۹۶﴾


مناجاتِ حضرت علی علیہ السلام

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْمِ

اللّٰھُمَّ انِّيْ اَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا يَنْفَعُ مَالٌ وَّلَا بَنُوْنَ اِلَّا مَنْ اَ تَي اللّهُ بِقَلْبٍ سَلِيْمٍ اَللّٰھُمَّ اِنِّيْٓ اَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰي يَدَيْهِ يَقُوْلُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِيْلًا وَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِيْمَاھُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِيْ وَالْاَقْدَام وَاَسْئَلُكَ  الْاَمَانَ  يَوْمَ لَا يَجْزِيْ وَالِدٌ عَنْ وَلَدِهٖ وَّلَا مَوْلُودٌ ھُوَ جَازٍ عَنْ وَّالِدِهٖ شَيْئًا اِنَّ وَعْدَ اللّهِ حَقٌّوَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا يَنْفَعُ الظَّالِمِيْنَ مَعْذِرَتُھُمْ وَلَھُمُ اللَّعْنَةُ وَلَھُمْ سُوْئُ الدَّارِ وَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِنَفْسٍ شَيْئًا وَالْاَمْرُ يَوْمَئِذٍ ﷲِ وَاسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يَفِرُّ الْمَرْئُ مِنْ اَخِيْهِ وَاُمِّهِ وَاَبِيْهِ وَصَاحِبَتِهِ وَبَنِيْهِ لِكُلِّ امْرِءٍ مِنْھُمْ يَوْمَئِذٍ شَاْنٌ يُغْنِيْهِوَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ يَفْتَدِيْ مِنْ عَذَابِ يَوْمَئِذٍ بِبَنِيْهِ وَصَاحِبَتِهٖ وَاَخِيْهِ وَفَصِيْلَتِهِ الَّتِيْ تُؤْوِيْهِ وَمَنْ فِي الْاَرْضِ جَمِيْعًا ثُمَّ يُنْجِيْهِ كَلَّا انَّھَا لَظٰي نَزَّاعَةً لِلشَّوٰي

مَوْلَايَ يَامَوْلَايَ اَنْتَ الْمَوْلٰي وَاَنَا الْعَبْدُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْعَبْدَ اِلَّا الْمَوْلٰي

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْمَالِكُ وَاَنَا الْمَمْلُوْكُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَمْلُوْكَ اِلَّا الْمَالِكُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ وَاَنَا الذَّلِيْلُ وَھَلْ يَرْحَمُ الذَّلِيْلَ اِلَّا الْعَزِيزُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْخَالِقُ وَاَنَا الْمَخْلُوْقُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَخْلُوْقَ ِالَّا الْخَالِقُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْعَظِيْمُ وَاَنَا الْحَقِيْرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْحَقِيْرَ اِلَّا الْعَظِيْمُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْقَوِيُّ وَاَنَا الضَّعِيْفُ وَھَلْ يَرْحَمُ الضَّعِيْفَ اِلَّا الْقَوِيُّ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْغَنِيُّ وَاَ نَا الْفَقِيْرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْفَقِيْرَ اِلَّا الْغَنِيُّ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْمُعْطِيْ وَاَنَا السَّآئِلُ وَھَلْ يَرْحَمُ السَّآئِلَ اِلَّا الْمُعْطِيْ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْحَيُّ وَاَنَا الْمَيِّتُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَيِّتَ اِلَّا الْحَيُّ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْبَاقِيْ وَاَ نَا الْفَانِيْ وَھَلْ يَرْحَمُ الْفَانِيْ اِلَّا الْبَاقِيْ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الدَّآئِمُ وَاَنَا الزَّآئِلُ وَھَلْ يَرْحَمُ الزَّآئِلَ اِلَّا الدَّآئِمُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الرَّازِقُ وَاَنَا الْمَرْزُوْقُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَرْزُوْقَ اِلَّا الرَّازِقُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْجَوَادُ وَاَنَا الْبَخِيْلُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْبَخِيْلَ اِلَّا الْجَوَادُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْمُعَافِي وَاَنَا الْمُبْتَلٰي وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُبْتَلٰي اِلَّا الْمُعَافِي

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْكَبِيْرُ وَاَنَا الصَّغِيْرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الصَّغِيْرَ اِلَّا الْكَبِيْرُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْھَادِيْ وَاَنَا الضَّآلَّ وَھَلْ يَرْحَمُ الضَّآلَّ اِلَّا الْھَادِيْ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الرَّحْمٰنُ وَاَنَا الْمَرْحُوْمُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَرْحُوْمَ اِلَّا الرَّحْمٰنُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ السُّلْطَانُ وَاَنَا الْمُمْتَحَنُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُمْتَحَنَ اِلَّا السُّلْطَانُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الدَّلِيْلُ وَاَنَا الْمُتَحَيِّرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُتَحَيِّرَ اِلَّا الدَّلِيْلُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ وَاَنَا الْمُذْنِبُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُذْنِبَ اِلَّا الْغَفُوْرُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْغَالِبُ وَاَنَا الْمَغْلُوْبُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَغْلُوْبَ اِلَّا الْغَالِبُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الرَّبُّ وَاَنَا الْمَرْبُوْبُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَرْبُوْبَ اِلَّا الرَّبُّ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْمُتَكَبِّرُ وَاَنَا الْخَاشِعُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْخَاشِعَ اِلَّا الْمُتَكَبِّرُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ ارْحَمْنِيْ بِرَحْمَتِكَ وَارْضَ عَنِّيْ بِجُوْدِكَ وَكَرَمِكَ وَفَضْلِكَ يَا ذَا الْجُوْدِ وَالْاِحْسَانِ وَالطَّوْلِ وَالْاِمْتِنَانِ بِرَحْمَتِكَ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَليٰ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ

ترجمہ:

شروع اللہ کے نام سے جو بہت مہربان اور نہایت رحم والا ہے

خدایا! میں اس دن تیری پناہ چاہتا ہوں کہ جس میں مال وفرزند کام نہ آئیں گے سوائے اسکے جو خدا کے حضور پاک دل لے کے آئے میں اس روز پناہ چاہتا ہوں جب ظالم اپنے ہاتھوں کو چباتے ہوئے کہے گا ہاے افسوس کہ میں نے رسول(ص) کا راستہ اختیار کیا ہوتا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب گناہگار اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے اور ان کو بالوں اور پیروں کی طرف سے پکڑا جائے گا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں باپ بیٹے کے جرم کی اور بیٹا باپ کے جرم کی سزا نہ پائے گا بے شک خدا کا وعدہ حق ہے میں اس روز تیری پناہ چاہتاہوں جس میں ظالموں کے کام نہ آئے گا ان کا عذر اور ان کے لیے لعنت اور برا ٹھکانا ہوگا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب کوئی کسی کے کام نہ آئے گا اور اس دن سب کچھ خدا کے ہاتھ میں ہوگا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب انسان اپنے بھائی اپنی ماں اپنے باپ اپنی بیوی اور بیٹے سے دور بھاگے گا کیونکہ اس دن ہر آدمی کو اپنی ہی فکر ہوگی میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں مجرم چاہے گا کہ آج کے عذاب سے بچنے کیلئے وہ آگے کردے اپنے بیٹے کو اپنی بیوی کو اپنے بھائی کو اور اپنے عزیزوں کو جو اس کی پناہ بنیں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ دے ڈالے اور نجات حاصل کرے لیکن یہ نہ ہوگا وہ شعلہ ہے سیخ سے کباب کو گرادینے والا میرے مولیٰ تو مولیٰ ہے اور میں بندہ ہوں بندے پر مولیٰ کے علاوہ کون رحم کرے گا ائے میرے مولا! ائے میرے آقا تو میرا مالک ہے اور میں تیرا غلام ہوں غلام پر سوائے اس کے مالک کے کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردار تو صاحب عزت ہے اور میں پست ہوں پست پر صاحب عزت کے علاوہ کون رحم کرے گا میرے حاکم اے میرے حاکم تو میرا خالق ہے اور میں تیری مخلوق ہوں مخلوق پر اس کے خالق کے سوا کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو عظمت والا ہے اور میں ناچیز ہوں ایک ناچیر پر سوائے عظمت والے کے کون رحم کرے گا میرے مددگار اے میرے مددگار توصاحب قوت ہے اور میں ناتواں ہوں ایک ناتواںپر سوائے صاحب قوت کے کون رحم کرے گا میرے سرپرست اے میرے سرپرست تو بے نیاز ہے اور میں نیاز مند ہوں ایک نیاز مند پر سوائے بے نیاز کے کون رحم کرے گا میرے آقا اے میرے آقا تو عطا کرنے والا ہے اور میں سوالی ہوںایک سوالی پر سوائے عطا وبخشش والے کے کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردار تو زندہ رہنے والا ہے اور میں مرجانے والاہوں ایک مرجانے والے پر سوائے زندہ رہنے والے کے کون رحم کرے گا ائے میرے مولا! ائے میرے آقا تو باقی رہنے والا اور میں فنا ہونے والا ہوں فنا ہونے والے پر سوائے باقی رہنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو ہمشہ رہنے والا ہے اور میں مٹ جانے والا ہوں مٹ جانے والے پر سوائے ہمشیہ رہنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو رزق دینے والا اور میں رزق لینے والا ہوں رزق لینے والے پر سوائے رزق دینے والے کے سوا کون رحم کرے گا میرے حاکم اے میرے حاکم تو سخاوت کرنے والا ہے اور میں بخیل ہوں بخیل پر سخاوت کرنے والے کے سوا کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردار تو بچانے والا ہے اور میں گرفتار بلاہوں ایک گرفتار بلا پر سوائے بچانے والے کے کون رحم کرے گا میرے مولیٰ اے میرے مولیٰ تو بزرگی کا مالک ہے اور میں کمترین ہوں ایک کمترین پر سوائے بزرگی کے مالک کے کون رحم کرے گا میرے مددگار اے میرے مددگار تو رہنما ہے اور میں گمراہ ہوں ایک گمراہ پر سوائے رہنما کے کون رحم کریے گا میرے سرپرست اے میرے سرپرست تو بہت رحم کرنے والا ہے اور میں قابل رحم ہوں ایک قابل رحم پرسوائے بہت رحم کرنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مولااے میرے مولا تو بادشاہ ہے اور میں مصیبت زدہ ہوں ایک مصیبت زدہ پر سوائے بادشاہ کے کون رحم کرے گا میرے آقااے میرے آقا تو رہنما ہے اور میں سرگرداں ہوں ایک سرگرداں پر سوائے رہنما کے کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردارتو بہت بخشنے والا ہے اور میں گناہگار ہوں ایک گناہگار پر سوائے بخشنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو بالادست ہے اور میں زیردست ہوں ایک زیر دست پر سوائے بالادست کے کون رحم کرے گا میرے حاکم اے میرے حاکم تو پروردگارہے اور میں پروردہ ہوں اک پروردہ پر سوائے پروردگار کے کون رحم کرے گا میرے والی اے میرے والی توصاحب کبریائی ہے اور میں عاجزی کرنے والا ہوں عاجزی کرنے والے پر سوائے صاحب کبریائی کے کون رحم کرے گا میرے مولا اے میرے مولا مجھ پر رحم کر اپنی رحمت سے اور مجھ سے راضی ہو اپنی عطا اور سخاوت کے ساتھ اور اپنے فضل کے اے صاحب عطا صاحب مروت صاحب سخاوت صاحب احسان اپنی رحمت کے واسطے سے اے سب سے زیادہ رحم والے۔ ائے خدا درود بھیج محمد و آلِ محمد ؐ پر۔
 

حوالہ: مفاتیح الجنان

ناد علیؑ کبیر

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ نَادِ عَلِيًّا مَّظْھَرَ الْعَجَآئِبِ تَجِدْهُ عَوْنًا لَّكَ فِيْ النَّوَآئِبِ كُلُّ ھَمٍّ وَّ غَمٍّ اِليَ اللّٰهِ حَاجَتِيْ وَ عَلَيْهِ مُعَوَّلِيْ كُلَّمَا رَمَيْتُ مُتَقَاضِيًا فِي اللّٰهِ وَيَدُ اللّٰهِ لِيْ وَلِيُّ اللّٰهِ لِيْٓ اَدْعُوْكَ كُلُّ ھَمٍّ وَّغَمٍّ سَيَنْجَلِيْ بِعَظَمَتِكَ يَآ اَللّٰهُ وَبِنُبُوَّتِكَ يَا مُحَمَّدُؐ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّمَ وَبِوَلَا يَتِكَ يَا عَلِيُّ يَا عَلِيُّ اَدْرِكْنِيْ بِحَقِّ لُطْفِكَ الْخَفِيِّ اَللّٰهُ اَكْبَرُ اللّٰهُ اَكْبَرُ اَنَا مِنْ شَرِّ اَعْدَآئِكَ بَرٓيْ ٌٔ بَرِٓئٌ اَللّٰهُ صَمَدِيْ بِحَقِّ اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ يَآ اَبَا الْغَيْثِ اَغِثْنِيْ يَا عَلِيُّ اَدْرِكْنِيْ يَا قَاھِرَ الْعَدُ وِّوَيَا وَالِيَ يَا الْوَلِيِّ يَا مَظْھَرَ الْعَجَائِبِ يَا مُرْتَضٰي عَلِيُّ يَا قَھَّارُ تَقَھَّرْتَ بِالْقَھْرِ وَالْقَھْرُ فِيْ قَھْرِ قَھْرِكَ يَا قَهَّارُ يَاذَاالْبَطْشِ الشَّدِيْدِ اَنْتَ الْقَاھِرُ الْجَبَّارُ الْمُھْلِكُ الْمُنْتَقِمُ الْقَوِيُّ الَّذِيْ لَا يُطَاقُ انْتِقَامُهٗ وَاُفَوِّضُ اَمْرِيْ اِلَي اللّٰهِ اِنَّ اللّٰهَ بَصِيْرٌم بِالْعِبَادِ وَاِلٰھُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ ج لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِيْمُ ط حَسْبِيَ اللّٰهُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ ط نِعْمَ الْمَوْلٰي وَنِعْمَ النَّصِيْرُ ط يَاغِيَاثَ الْمُسْتَغِيْثِيْنَ اَغِثْنِيْ يَآرَاحِمَالْمَسَاكِيْنَ اِرْحَمْنِيْ يَاعَلِيُّ اَدْرِكْنِيْ يَاعَلِيُّ اَدْرِكْنِيْ بِرَحْمَتِكَ وَمَنِّكَ وَجُوْدِكَ يَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ ۔

نقل حرفی:

Nade ali-yan mazharal ajaa’ib, tajid-ho avnal-laka fin navaa’ib koollo hammin wa ghammin ilal-lahe hajati wa alai-he mo’ av-vali kool-le-ma ra-maito mota-qazi fil-lahe ya-dool-lahe vali-yool-lahe lee ad’ooka koolle ham’min wa gham’min sa-yan-jali be azmateka ya allah-ho be naboo-vateka ya mohammad sal-lal-laho alai-he wa aalehi wa’sallam be vila-ya-teka ya ali-yo, ya-ali-yo, ya ali-yo adrikni Be haqqe lootfekal-kha’fiay allah’ho akbar, allah ‘ho akbar allah’ho akbar ana min sharre a’daa’eka bariyoon , allaho samadi wa aley-ka motamadi be haqqe iyyaka na’bodo wa iyyaka nasta’een Ya abal ghaise aghasini ya ali yo adrikni ya qaheral aduv-vey ya waliyal waliye ya mazahral ajaa’ebe ya murtaza aliyo ya qah-haro ta-qah-harta bil qahro val qahro fee qahre qah-reka ya qah-haro ya zal batsish shadeedey antal kaherul jabbrul mohlekul munta’qeymul qvee-ul lazi la yutaaqoo inteq’amohu Wa uf-faw-we-zoo amri illalahe inal-laha baseerum bil ibade wa illahokum illahu’wn wahe’dun la-ilaha illa ho-wer rahmanur rahemo has-be-yal-laa- ho wa- naimal-wakeelo naimal maula wa naimal naseero ya-ghe-ya-sal moos-tageeseena aghis’ni ya arhamal-masakeena irhamani ya ali-yo adrikni, ya ali-yo adrikniu be rehmateka wa man-neka wa joodeka ya arhamar rahemeen alla-homma so’alle ala mohammadin wa aale mohammad.

ترجمہ:

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو رحمٰن اور رحیم ہے (اے رسول) آپ علی کو پکاریئے جو عجائباتِ عالم کے مظہر ہیں آپ ان کو ہر مصیبت میں ناصر ومددگار پائیں گے یعنی کہ ہر غم والم میں اور میری حاجت کا پورا کرنے والا اللہ ہی ہے اور اسی پر میرا بھروسہ ہے اے محب خدا اور اے ولی خدا جب بھی آپ نے کسی کام کو کیا تو امر الہٰی کے مطابق کیا اللہ کا ہاتھ یعنی آپ میرے لئے ہیں اور میں نے آپ کو ہر رنج ومصیبت میں پکارا ہے اور عنقریب میرا رنج وغم اے اللہ تیری عظمت کے واسطے سے اور اے محمدؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کی نبوت کے صدقہ میں اور اے علیؑ آپ کی ولایت کے طفیل میں دور ہوجائیگا اے علیؑ اے علیؑ آپ ان الطاف کریمانہ مخفی کے تصدیق میں جو آپ مجھ پر فرماتے ہیں اللہ بزرگ وبرتر ہے اللہ بزرگ وبرتر ہے (اے علیؑ) میں آپ کے دُشمنوں کے شر سے بری ہوں اور نہ مجھے ان کا خوف و خطر ہے نہ ان سے خائف ہوں اللہ میرا محافظ ہے اے علیؑ اے سب سے زیادہ فریاد کو پہنچنے والے آپ میری مدد کو پہنچئے اور میری مدد فرمایئے اس کے صدقہ میں کہ میں اللہ ہی کی عبادت کرتا ہوں اور اسی سی مدد چاہتا ہوں اے دُشمنوں پر قہر کرنے والے اے ولیوں کے والی (علیؑ) اے عجائبات کو ظاہر کرنےوالے تو اپنے قہرو جبروت کی بنا پر قادر ہے اور غضبِ حقیقی تیرے ہی سے سزاوار ہے اے قہر کرنے والے اے شدید حملہ کرنے والے تو ہی قاہر ہے تو ہی غضب کرنے والا ہے اور تو ہی ہلاک کرنے والا تو ہی حقیقی انتقام وبدلہ لینے والا ہے کیونکہ تجھ سے انتقام لینے کی کسی کو طاقت نہیں اور میں اپنے تمام اُمور اللہ کے سپرد کرتا ہوں وہ اللہ جو یقیناً بندوں کے حالات سے بخوبی واقف ہے اور تمہارا اللہ ایک ہے اس کے سوا کوئی خدا نہیں وہ رحمٰن و رحیم ہے، اللہ ہی وہی بہترین مولا اور نصرت کرنے والا ہے اے فریاد کرنے والوں کی فریاد کو پہنچنے والے میری فریاد کو پہنچئے اور اے مساکین پر رھم کرنے والے میرے اوپر بھی رحم فرمایئے اے علیؑ میری مدد کیجئے اور اے خدا میں جو علیؑ سے اپنی حاجت مانگ رہا ہوں وہ تیری رحمت تیرا احسان تیری جودوسخا کے صدقہ میں مانگ رہا ہوں ۔ اے رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

وضاحت / تفصیلات::

نادِ علیؑ کبیر جس شخص کو کوئی مہم درپیش ہو سات بار پڑھے اور اگر حاکم کے پاس جائے تو تین بار اس دُعا کو اپنے اوپر دم کرے اور واسطے طلبِ فرزند کے روزانہ دس بار پڑھے۔ اور طلبِ مال کے لیے روزانہ اکیس بار پڑھے۔ اور ادائے قرض کے لیے روزانہ پندرہ بار پڑھے۔ اگر عورت کےدردِزہ ہو پانچ بار پانی پر دم کرکے پلائیں۔ دُشمن کے لیے بھی تیر بَہَدفْ ہے۔ بازو پر باندھنے سے تمام آفاتِ دُنیا وی سے نجات ہو۔


دعا اسلام کا ایک لازمی جزو ہے ؛ اس سے اللہ کے وجود اور ہم پر اس کی ان گنت نعمتوں پر ہمارے ایمان اور یقین کو تقویت ملتی ہے۔ دواس کی مختلف شکلیں اور اقسام ہیں۔ مثال کے طور پر ، روزانہ کی دعائیں ، حدیثِ کیسا ، دعو  طواسول ، استغہاسہ امام زمانہ (ع) ، کسی تباہی یا تباہی سے متعلق دعا ، یا کوئی اور روزانہ دعا

اس صفحے پر ، آپ کو اپنے فرقے کے مطابق ہر طرح کی دعائیں صرف چند کلکس کے ساتھ مل سکتی ہیں! شیعہ مسلمان ہونے کے ناطے ، اگر آپ ہفتہ کے دن کے مطابق صحیح دن کی دعا تلاش کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ کو صرف مستند اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ حوالہ کتابیں جیسے آسانی سے اس صفحے پر مل سکتی ہے۔ مفتیح الجنان از عباس قمی

سنی مسلمان ہونے کے ناطے ، چاہے آپ آیت منجیjiت ، درود-ابراہیمی ، آیت شفا یا کسی اور دعا کی تلاش کر رہے ہو ، آپ آسانی سے اسے اس صفحے پر تلاش کرسکتے ہیں جس کا حوالہ مستند ذرائع جیسے استعمال کیا جاتا ہے جیسا کہ بخاری ، مسلم اور ابوداؤد

اسلام میں دعا کی اہمیت

قرآن مجید میں ، ایسی متعدد مثالیں موجود ہیں جہاں ہم دعا پر زور دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر ، قرآن کریم کی آیت 25:77 میں ، ہم دیکھتے ہیں:

 کہو ، میرا رب آپ کی پرواہ نہیں کرتا اگر وہ آپ کی نماز نہ ہوتی۔ 

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دعا تمام مومنین کے لئے روحانی طور پر بڑھنے اور اللہ کے فضل و کرم کی تلاش میں کتنی اہم ہے۔ ہاں ، اللہ مہربان اور مہربان ہے ، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اپنا دن شروع کرنے ، زندگی کا ایک اہم فیصلہ کرنے سے قبل ، یا کوئی اور روز مرہ کی سرگرمیاں انجام دینے سے پہلے اسے یاد نہیں کرتے ہیں۔

اسلام کے تمام مومنین پر ایک بہت زیادہ تاکید ہے کہ وہ دعوے کریں اور اللہ سے جتنا ممکن ہو سکے گفتگو کریں۔

قرآن 40:60 میں ایک اور مثال پر ، ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے:

& quot؛ مجھے کال کریں! میں اس کا جواب دوں گا بلاک کوئٹہ

مذکورہ آیت پر تبصرہ کرتے ہوئے ، امام باقر (ع) نے ذکر کیا کہ عبادت کی بہترین قسم دعا ہے۔

مذکورہ بالا آیت میں ، ہم دیکھتے ہیں کہ & # 39؛ مجھے کال کریں & # 39؛ & # 39 instead کی ​​بجائے مجھ سے پوچھیں & # 39، ، جس کا مطلب ہے کہ دعا کا مطلب صرف پوچھنا یا درخواست کرنا نہیں ہے & ndash؛ اس کا ایک وسیع تناظر ہے جس میں ہر طرح کی کالنگ شامل ہے۔ دعا کو عام طور پر اللہ کے ساتھ بات چیت کرنے اور یقین رکھنے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ اس کا جواب دے گا۔

آپ کے لئے مذہب کو قابل رسا بنانا

موجودہ ڈیجیٹل دور میں ، ایک مستند مذہبی & # 39؛ ون اسٹاپ شاپ تلاش کرنا & # 39؛ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ امامیہ جنٹری آفیشل طویل عرصے سے پیش کیئے جانے والے مذہبی مواد کی صداقت کے لئے مشہور ہے۔

موبائل ایپ کی دنیا میں ، آپ کو ان دنوں بہت ساری مذہبی ایپس نظر آئیں گی جو حساس اور تکنیکی مذہبی پہلوؤں کا احاطہ کرنے کا دعوی کرتی ہیں۔ تاہم ، ان میں سے زیادہ تر ایپس اپنے دعووں کا مستند حوالہ دینے کے اہل نہیں ہیں۔

امامیہ جنٹری آفیشل میں ہمارا ایک مقصد آپ کے مذہبی خدشات اور سوالات کو چلتے پھرتے حل کرنا ہے! چاہے آپ ویب سائٹ کے ذریعے یا ہمارے آفیشل ایپ کے ذریعہ ہمارے مواد تک رسائی حاصل کر رہے ہو ، ہم یقینی بناتے ہیں کہ آپ کو معلومات کے صرف تسلیم شدہ ذرائع سے مستند اور حوالہ دینے والا مواد فراہم کیا جائے۔