Columbus , US
18-04-2024 |10 Shawwāl 1445 AH

دردِ شقیقہ سے نجات کی دعا (صحت)

تفصیل: درد شقیقہ یا آدھے سر کے درد کیلئے درد کی جگہ پر ہاتھ رکھے اور تین مرتبہ یہ پڑھے:

يَا ظَاهِرًا مَوْجُوْدًا وَ يَا بَاطِنًا غَيْرَ مَفْقُوْدٍ اُرْدُدْ عَلٰي عَبْدِكَ الضَّعِيْفِ اَيَادِيَكَ الْجَمِيْلَةَ عِنْدَهُ وَ اَذْهِبْ عَنْهٗ مَا بِهٖ مِنْ اَذيً اِنَّكَ رَحِيْمٌ قَدِيْرٌ

ترجمہ:
اے ظاہر میں موجود جو باطن میں بھی ناپدید ہے اپنے ناتواں بندے کی طرف اپنی اچھی اچھی نعمتیں پلٹا دے اور اس سے ہر قسم کی تکلیف اور اذیت دور کر دے یقینا تو مہربان ہے قدرت والا ۔
حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل: امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں : کسی برتن میں پانی لے کر اس پر یہ دُعا پڑھو اور پانی پی لو سر کا درد ختم ہوجائے گا

اَوَلَمْ يَرَالَّذِيْنَ كَفَرُ وْٓااَنَّ السّمٰوٰتِ وَالْارْضَ كَانَتَارَيْقًا فَفَتَقْنٰھُمَا وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَآءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ اَفَلَا يَؤْ مِنُوْنَ

ترجمہ:
جو لوگ کافر ہوگئے ان لوگوں نے اس بات پر غور نہیں کیا کہ آسمان اور زمین دونوں بند تھے تو ہم نے دونوں کو شگافتہ کیا اور ہم ہی نے ہر جان دار کو پانی سے پیدا کیا تو کیا اس پر بھی یہ لوگ ایمان نہیں لائیں گے۔( سورئہ انبیاء : آیت ۳۰)
حوالہ: مصباح المومنین ص۵۴۴

تفصیل: عمر بن حنظلہ کہتے ہیں کہ میں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی خدمت میں اپنے سر کے درد کی شکایت کی توآپؑ نے فرمایا کہ اپنے سر پر ہاتھ رکھ کر یہ پڑھوـ

لَوْ كَانَ مَعَهٗٓ اٰلِھَةٌ كَمَا يَقُوْلُوْنَ اِذًا الَّا بْتَغَوْ ااِلٰي ذِي الْعَرْشِ سَبِيْلاً وَاِذَا قِيْلَ لَھُمْ تَعَالَوْااِلٰي مَآ اَنْزَلَ اللّٰهُ وَاِلَي الرَّسُولِ رَاَيْتَ الْمُنَا فِقِيْنَ يَصُدُّوْنَ عَنْكَ صُدُ وْدًا

ترجمہ:
جیسا کہ یہ لوگ کہتے ہیں اگر خدا کے ساتھ اور معبود بھی ہوتے تو اب تک ان معبودوں نے مالک عرش تک رسائی کی کوئی نہ کوئی راہ نکال لی ہوتی۔ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ خدا نے جو کچھ نازل کیا ہے اس کی طرف اور رسولؐ کی طرف رجوع کرو تو تم منافقین کو دیکھو گے کہ کس طرح تم سے منہ پھیر لیتے ہیں۔
حوالہ: مصباح المومنین ص ۵۴۴

تفصیل: شاہ حبشہ نجاشی کے سر میں درد ہوا کرتا تھا، اس نے اس بارے میں رسول خداؐ کی خدمت میں پیغام بھیجا کہ اس کا علاج تجویز فرمائیں ۔ آنحضرتؐ نے ایک تعویذ اس کی طرف روانہ کیا کہ اسے ٹوپی میں سی کر سر ر پر رکھا جائے۔ چنانچہ اس نے ایسا کیا اور درد جاتا رہا۔ وہ تعویذ یہ ہے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ لَاَ اِلَّا اللّٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ الْمُبِيْنُ شَھِدَ اللّٰهُ اَنَّهٗ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ وَالْمَلَآئِكَةُ وَاُولُو الْعِلْمِ قَآئِمًام بِالْقِسْطِ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ لِلّٰهِ نُوْرٌ وَّحِكْمَةٌ وَعِزٌّوَّقُوَّةٌ وَبُرْھَانٌ وَّقُدْرَةٌ وَسُلْطَانٌ وَّ رَحْمَةٌ يَامَنْ لَّا يَنَامُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ اِبْرَاھِيْمُ خَلِيْلُ اللّٰهِ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ مُوْسٰي كَلِيْمُ اللّٰهِ لَآاِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ عَيْسٰي رُوْحُ اللّٰهِ وَكَلِمَتُهٗ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ وَصَفِيُّهٗ وَصِفْوَتُهٗ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّمَ اُسْكُنْ سَكَّنْتُكَ بِمَنْ يَّسْكُنُ لَهٗ مَافِي السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَبِمَنْ سَكَنَ لَهٗ مَا فِي الَّيْلِ وَلنَّھَارِ وَھُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ فَسَخَّرْ نَا لَهٗ الرِّيْحَ تَجْرِيْ بِاَ مْرِهٖ رُخَآئً حَيْثُ اَصَابَ وَالشَّيَاطِيْنَ كُلَّ بَنَّآ ئٍ وَّغَوَّاصٍ اَلَآاِلَي اللّٰهِ تَصِيْرُ الْاُ مُوْرُ۔

ترجمہ:
خداوند رحمن و رحیم کے نام سے ۔ روشن اورحقیقی بادشاہ( اللہ ) کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔ خود اللہ تعالیٰ نے اور ملائکہ اور صاحبان علم نے اس بات کی گواہی دیدی ہے کہ اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں جو انصاف کے ساتھ قائم ہے۔ وہی عزیز و حکیم ہے کہ جس کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ اللہ ہی کے لیے نور ، حکمت ، عزت ، طاقت ، برہان، قدرت، سلطنت اور رحمت ہے۔ اے وہ ذات جسے نیند نہیں آتی۔ خدا کے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں، حضرت ابراہیم علیہ السلام اللہ کے خلیل ہیں۔ خدا کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ، حضرت موسیٰ علیہ السلام اللہ کے کلم ہیں۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی روح اور اس کا کلمہ ہیں ۔ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول اس کے صفی اور برگزیدہ ہیں۔ رک جا، میں تجھے اس ہستی کے ذریعے روک رہا ہوں جس کے لیے آسمانوں اور زمین میں رہنے والے رک جاتے ہیں اور جس کے لیے رات اور دن میں موجود ہر چیز رک جاتی ہے اور وہ سنتے اور جاننے والا ہے۔ پس ہم نے اس کے لیے ہوا کو تابع فرمایا جو اس کے حکم کے مطابق آرام کے ساتھ چلتی تھی جہاں وہ پہنچنا چاہتا تھا۔ اور جتنے شیاطین ( دیو) عمارت بنانے والے اور غوطہ لگانے والے تھے سب کو اس کے تابع کردیا ۔ یاد رکھو تمام اُمور تو خدا ہی کی طرف لوٹ کر جائیں گے۔
حوالہ: مصباح المومنین ص ۵۴۵