Columbus , US
21-12-2024 |20 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

نویں تاریخ کی دعا (سب)

تفصیل: نویں تاریخ کے لئے حضرت علی ؑ کی دعا

اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي كُلِّ خَيْرٍ اَعْطَيْتَنَاهُ وَ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي كُلِّ شَرٍّ صَرَفْتَهُ عَنَّا وَ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي مَا خَلَقْتَ وَ ذَرَأْتَ وَ بَرَأْتَ وَ اَنْشَأْتَ وَ لَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا اَبْلَيْتَ وَ اَوْلَيْتَ وَ اَفْقَرْتَ وَ اَغْنَيْتَ وَ اَخَذْتَ وَ اَعْطَيْتَ وَ اَمَتَّ وَ اَحْيَيْتَ، وَ كُلُّ ذٰلِكَ لَكَ وَ اِلَيْكَ تَبارَكْتَ وَ تَعَالَيْتَ لَا يَذِلُّ مَنْ والَيْتَ وَ لَايَعِزُّ مَنْ عَادَيْتَ تُبْدِي ءُ وَ الْمَعَادُ اِلَيْكَ وَ تَقْضِيْ وَ لَايُقْضِيْ عَلَيْكَ وَ تَسْتَغْنِيْ وَ يُفْتَقَرُ اِلَيْكَ فَلَبَّيْكَ رَبَّنَا وَ سَعَدَيْكَ وَ لَكَ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا وَرِثَ وَ اَوْرَثَ وَ اَنْتَ تَرِثُ الْاَرْضَ وَ مَنْ عَلَيْهَا وَ اِلَيْكَ يُرْجَعُونَ وَ اَنْتَ كَمَا اَثْنَيْتَ عَلٰي نَفْسِكَ، لَايَبْلُغُ مِدْحَتَكَ قَوْلُ قَآئِلٍ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ وَلِيَّ الْحَمْدِ وَ مُنْتَهَي الْحَمْدِ وَ اَنْتَ حَقِيْقٌ بِالْحَمْدِوَ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَا يَنْبَغِي اِلّاَ لَكَ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ فِي اللَّيْلِ اِذَا يَغْشٰي وَ لَكَ الْحَمْدُ فِي النَّهارِ اِذَا تَجَلّٰي وَ لَكَ الْحَمْدُ فِي الْاٰخِرَةِ وَ الْاُوْلٰي وَ لَكَ الْحَمْدُ فِي السَّمٰواتِ الْعُلٰي وَ لَكَ الْحَمْدُ فِي الْاَرَضِيْنَ السُّفْلٰي وَ كُلُّ شَيْ ءٍ هَالِكٌ اِلَّا وَجْهَكَ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ فِي السَّرَّآءِ وَ الضَّرَّآءِ وَ لَكَ الْحَمْدُ فِي الْيُسْرِ وَ الْعُسْرِ وَ لَكَ الْحَمْدُ فِي الْبَلَآءِ وَ الرَّخَآءِ وَ لَكَ الْحَمْدُ فِي اللَّاوَاَءِ وَ النَّعْمَآءِ، وَ لَكَ الْحَمْدُ كَمَا حَمِدْتَ بِهٖ نَفْسَكَ فِي اُمِّ الْكِتَابِ وَ فِي التَّوْرٰةِ وَ الْاِنْجِيْلِ وَ الْفُرْقَانِ الْعَظِيْمِ وَ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدً الَا يَنْفَدُ اَوَّلُهٗ وَ لَايَنْقَطِعُ اٰخِرُهٗ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ بِالْاِسْلَامِ وَ لَكَ الْحَمْدُ بِالْقُرْاٰنِ وَ لَكَ الْحَمْدُ بِالْاَهْلِ وَ الْمَالِ وَ الْوَلَدِ وَ لَكَ الْحَمْدُ بِالْمُعَافَاةِ وَ الشُّكْرِ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ وَ مِنْكَ بَدْءُ الْحَمْدِ وَ اِلَيْكَ يَعُوْدُ الْحَمْدُ لَا شَرِيْكَ لَكَ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي حِلْمِكَ بَعْدَ عِلْمِكَ وَ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي عَفْوِكَ بَعْدَ قُدْرَتِكَ وَ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي نِعْمَتِكَ عَلَيْنَا وَ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي فَضْلِكَ عَلَيْنَااَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي نِعَمِكَ الَّتِيْ لَا يُحْصِيْهَا غَيْرُكَ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كَمَا ظَهَرَتْ نِعْمَتُكَ فَلَا تَخْفٰي، وَ لَكَ الْحَمْدُ كَمَا كَثُرَتْ اَيَادِيْكَ فَلَاتُحْصٰي وَ لَكَ الْحَمْدُ كَمَا اَحْصَيْتَ كُلَّ شَيْ ءٍ عَدَدًا وَ اَحَطْتَ بِكُلِّ شَيْ ءٍ عِلْمًا وَ اَنْفَذْتَ كُلَّ شَيْ ءٍ بَصَرًا وَ اَحْصَيْتَ كُلَّ شَيْ ءٍ كِتَابًا اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كَمَا اَنْتَ اَهْلُهُ لَا اِلٰهَ اِلّاَ اَنْتَ لَايُوَارِيْ مِنْكَ لَيْلٌ دَاجٍ وَ لَا سَّمَآءٌ ذَاتَ اَبْرَاجٍ، وَ لَا اَرْضٌ ذَاتَ فَجَاجٍ وَ لَا بِحَارٌ ذَاتُ اَمْوَاجٍ وَ لَا جِبَالٌ ذَاتُ اَثْبَاجٍ وَ لَا ظُلُمَاتٌ بَعْضُهَا فَوْقَ بَعْضٍ يَا رَبِّ اَنَا الصَّغِيْرُ الَّذِيْ رَبَّيْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْوَضِيْعُ الَّذِيْ رَفَعْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْمُهَانُ الَّذِيْ اَكْرَمْتَ فَلَكَ الْحَمْدُوَ اَنَا الذَّلِيْلُ الَّذِيْ اَعْزَزْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا السَّآئِلُ الَّذِيْ اَعْطَيْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الرَّاغِبُ الَّذِيْ اَرْضَيْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْعَآئِلُ الَّذِيْ اَغْنَيْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الرَّاجِلُ الَّذِيْ حَمَلْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الضَّالُّ الَّذِيْ هَدَيْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْجَاهِلُ الَّذِيْ عَلَّمْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْخَامِلُ الَّذِيْ شَرَّفْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْخَاطِيُ الَّذِيْ عَفَوْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْمُذْنِبُ الَّذِيْ رَحِمْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْمُسافِرُ الَّذِيْ صَحِبْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْغَائِبُ الَّذِيْ اَدْنَيْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الشَّاهِدُ الَّذِيْ حَفِظْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْمَرِيْضُ الَّذِيْ شَفَيْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا السَّقِيْمُ الَّذِيْ اَبْرَأْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْجَائِعُ الَّذِيْ اَشْبَعْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْعاَرِيُ الَّذِيْ كَسَوْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الطَّرِيْدُ الَّذِيْ اوَيْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْوَحِيْدُ الَّذِيْ عَضَدْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْمَخْذُوْلُ الَّذِيْ نَصَرْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْمَهْمُومُ الَّذِيْ فَرَّجْتَ فَلَكَ الْحَمْدُ وَ اَنَا الْمَغْمُوْمُ الَّذِيْ نَفَّسْتَ فَلَكَ الْحَمدُ يَا اِلٰهِيْ كَثِيْرًا كَثِيْرًا كَمَا اَنْعَمْتَ عَلَيَّ كَثِيْرًاكَثِيْرًااَللّٰهُمَّ وَ هٰذِهٖ نِعَمٌ خَصَصْتَنِيْ بِهَا مِنْ نِعَمِكَ عَلٰي بَنِيْ اَدَمَ فِيْمَا سَخَّرْتَ لَهُمْ وَ دَفَعْتَ عَنْهُمْ وَ اَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ فَلَكَ الْحَمْدُ رَبَّ الْعَالَمِيْنَ كَثِيْرًا اَللّٰهُمَّ وَ لَمْ تُؤْتِنِيْ شَيْئًا مِمَّا اٰتَيْتَنِيْ لِعَمَلٍ خَلَا مِنِّيْ، وَ لَا لِحَقٍّ اسْتَوْجَبْتُهٗ مِنْكَ وَ لَمْ تَصْرِفْ عَنِّيْ شَيْئًا مِنْ هُمُوْمِ الدُّنْيَا وَ مَكْرُوْهِهَاوَ اَوْجَاعِهَاوَ اَنْوَاعِ بَلَآئِهَا وَ اَمْرَاضِهَا وَ اَسْقَامِهَا لِشَيْ ءٍاَنْ اَكُوْنُ لَهٗ اَهْلًا وَ لِذٰلِكَ مُسْتَحِقًّا وَ لَكِنْ صَرَفْتَهٗ عَنِّيْ رَحْمَةً مِنْكَ وَ حُجَّةً لَكَ عَلَيَّ يا اَرْحَمَ الرَّاحِميْنَ فَلَكَ الْحَمْدُ كَثِيْرًا كَمَا اَنْعَمْتَ عَلَيَّ كَثِيْرًا وَ صَرَفْتَ عَنِّيْ مِنَ الْبَلَآءِ كَثِيْرًا

ترجمہ:
شروع کرتا ہوںاللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔ بارخدایا! تیری تمام تعریفیں ہر اس نیکی پر جو تو نے ہمیں عطا فرمائی ہیں۔ اور تیری تمام تعریفیںہر اس شر پر جو تو نے ہم سے دفع کیا ہو، اور تیری حمد ہر اس چیز پر جسے تو نے خلق کیا ، ایجاد کیا، پیدا کیا، بنایا۔ اور تیری تمام تعریفیِ ، ہر آزمائش، ہر انعام، ہر دولت ، ہر آخرینی، ہر دن اور ہر اس چیز پر جو تو نے ہم سے واپس لی یا عطا فرمائی، جسے موت دی، جسے بھی زندگی عطا کیاور یہ سب حق تیرے لئےاور تیرے حضور میں ہیں۔ تو صاحبِ کرامت و بزرگی ہے، جس کا تو والی ہو وہ ذلیل نہیں ہو سکتااور جس سے تو نفرت کرے وہ معزز نہیں ہو سکتا۔ تو آگاز فرماتا ہے اور واپسی بھی تیری ہی بارگاہ میں ہوگی اور تو فیصلہ کرتا ہے تیرے اوپر کوئی حاکم نہیں۔ اور تو مستغنی ہے لوگ تیرے محتاج ہوتے ہیں ، تو حاضر ہوں میں ائے پروردگار! اور تیری عبادت گذاری کے لئے تیار ہوں۔ اور تیری حمد اس تعداد میں جس کا تو عالم ہےاور جن کا تو نے دوسروں کو مالک بنایا ہے۔ اور تو ہی زمین اور جو کچھ اس پر ہے اس کا مالک اور تیری بارگاہ میں وہ سب حاضر ہوں گے۔ اور تیری مدح میں بولنے والوں کو تقریریں کوتاہ ہیں۔بارِالٰہا تیری حمد! تو مالکِ حمد ہے، انتہائے حمد ہے، یقینی لائقِ حمد ہے۔ اور تیری حمد ایسی حمد تو تیرے سوا کسی کے لئے سزاوار نہیں۔ خدایا تیری حمد رات میں جب اندھیرا چھا جائے اور تیری حمد دن میں جب کہ وہ روشن ہو جائے اور تیری حمد انجام و آغاز میں اور تیری حمد بلند آسمانوں میں اور تیری حمد نچلی زمینوں میں، اور سوائے تیرے ہر چیز فنا ہونے والی ہے۔ خداوندا تیری حمد آسانیوں میں بھی اور سختیوں میں بھی، اور تیری حمد سخطیوں میںبھی اور نرمیوں میں بھی۔ تیری حمد بلاوں میں بھی آرام میں بھی، تیری حمد زحمتوں میں بھی اور نعمتوں میں بھی، اور تیر حمد جیسے تو نے سورۃ فاتحہ میں اور توریت اور انجیل و قرآن میں اپنی حمد خود فرمائی ہے، اور تیری حمد ایسی حمد جس کا آغاز ختم اور انجام منقطع نہ ہو۔ خدایا اسلام لانےپر تیری حمد، قرآن مرحمت فرمانے پر تیری حمد، اولاد و مال پر تیری حمد، اور انعام و شکر کی توفیق پر تیری حمدو تعریف، خداوندا تیری حمد کہ تجھ ہی سے شروع ہوئی۔ تیری ہی طرف اس کی بازگشت ہے تیرا کوئی شریک نہیں، خداوندا! اس بات پر تیری حمد کہ جاننے کے بعد بھی درگزر کرتا ہے، اور تیری حمد کہ اختیار کے بعد بھی معاف فرماتا ہے، اور تیری حمد کہ ہم پر تیری نعمتیں ہیں، اور تیری حمد کہ ہم پر تیرے احسان ہیں، خداوندا! ان نعمتوں پر تیری حمد کہ جن کو تیرے سوا کوئی شمار نہیں کر سکتا، اور تیری حمد کہ جس طرح تیری نعمتیں ظاہر ہوئیں اور چھپ نہیں سکتیں، اور تیری حمد جس طرح تیرے احسانوں کی کثرت ہےاور ان کا اندازہ نہیں ہوسکتا، اور تیری حمد کہ جس طرح تو نے ہر چیز کا شمار اور ہر چیز کا علم اپنے احاطہ میں کر لیا ہے، اور ہر چیز میں اپنی بصیرت کو داخل کردیا ہے، اور ہر چیز کو کتاب میںمحفوظ کردیا ہے، ائے میرے پروردگار، جس طرح تو اہل ہے اس انداز میں تیری حمد ، تیرے سوا کوئی اللہ نہیں تجھے نہ تاریک رات چھپا سکتی ہے نہ بُرجوں والا آسمان، نہ گھاٹیوں والی زمین، نہ موجیں مارتے سمندر ، نہ اونچی چوٹیوں والے پہاڑ، نہ تہہ در تہہ تاریکیاں ، ائے معبود میں وہی ناچیز ہوں جس کی تو نے پرورش کی اس لئے تیری حمد، میں وہی حقیر ہوں جسے تو نے سربلند کیا اس لئے تیری حمد، اور میں وہی بے قدر ہوں جس کی تونے عزت بڑھائی اس لئے تیری حمد، اور میں وہی ذلیل ہوں جسے تو نے سرفراز کیا، اور میں وہی سائل ہوںجسے تو نے عطا فرمایالہٰذا تیری حمد، میں وہی تیرا مائل ہوں جسے تو نے راضی کیا اس لئے تیری حمد، میں وہی غربت زدہ ہوں جسے تو نے غنی بنایا اس لئے تیری حمد، اور میں وہی پیادہ ہوں جسے تو نے سواری دی لہٰذا تیری حمد، اور میں وہی جاہل ہوں جسے تو نے علم دیا لہٰذا تیری حمد، میں گمنام تھا تو نے شرف دیا لہٰذا تیری حمد ، اور میں وہی خطا کار ہوں جسے تو نے معاف فرمایا تیرا شکر، میں وہی گنہگار ہوں جس پر تو نے رحم فرمایا لہٰذا تیری حمد، اور میں وہ مسافر ہو جس کا تو رفیقِ سفر بنا تیرا شکر، اور میں دور دراز منزل میں تھا تو نے صحیح منزل پر پہنچایا تیراشکر، اور میں وہی حاضر تھا جس کی تو نے حفاظت کی لہٰذاتیری حمد، میں وہی بیمار ہوں جسے تو نے شفاء دی رتیری حمد و ثناء، اور میں وہی صاحبِ مرض تھا جسے تو نے تندرست کیا لہٰذا تیرا شکر، اور میں وہی بھوکا تھا جسکا تو نے شکم سیر کیا تیرا شکر، میں وہی برہنہ تھا جسے تو نے لباس دیا لہٰذا تیرا شکر، میں وہی آوارہ تھا جسے تو نے راستہ بتایا تیرا شکر، اور میں وہ ہی تنہا تھا جس کی تو نے پشت پناہی کی اس لئے تیری حمد و تعریف، اور میں وہی ناکام ہوںجس کی تو نے مدد کی لہٰذا تیری حمد، اور میںوہی غمزدہ ہوں جس سے تو نے غم دور کیا لہٰذا تیری حمد و تعریف، اور میں ہی وہ غمگین ہوں جس کا غم تو نےدور کیا اس لئے تیراشکر،یا اللہ بیش از بیش تیری حمد جیسے تو نے زیادہ سے زیادہ نعمتیں کیں، معبود یہ وہ نعمتیں ہیں جن کے لئے بنی آدمؑ میں تو نے مخصوص کیا اور ان انسانوں کے لئے تو تُو نے کائنات کو مسخر کیا اور مصیبتوں کو دور کیا، ان پر نعمتیں نازل کیں۔ ائے عالموں کےپروردگار تیری زیادہ سے زیادہ حمد ائے خداوندِ قدوس، جو کچھ تو نے عطا فرمایا وہ میرے کسی عمل کی یا استحقاق کی بنا پر نہیں تھا، یا دنیا کا غم و رنج دور اور طرح طرح کی بلائیں بیماریاں اور تکلیفیں اور لئے دور نہیں کیں کہ میں اس لائق تھا، بلکہ یہ کچھ اس لئے دفع کیا کہ میرے اوپر تیرا رحم، اور میرے اوپر تیری حجت قائم ہو۔ ائے مہربانوں میں سب سے بڑے مہربان، حد سے زیادہ تیری حمد کہ تو نے حد سے زیادہ نعمتیں عطافرمائیں، اور حد سے زیادہ بلائیں دور کیں۔
حوالہ: صحیفہ علویہ دعا ۱۳۲