Ashburn , US
28-03-2024 |19 Ramaḍān 1445 AH

چوبیسویں تاریخ کی دعا (سب)

تفصیل:

حضرت علی علیہ السلام ہر ماہ کی چوبیس یہ دعا پڑھتے تھے

اَللّٰهُمَّ عَافِنِي فِيْ دِيْنِيْ وَ عَافِنِيْ فِيْ جَسَدِيْ وَ عَافِنِيْ فِيْ سَمْعِيْ وَ عَافِنِيْ فِيْ بَصَرِيْ وَ اجْعَلْهُمَا الْوَارِثَيْنِ مِنِّيْ يَا بَدِٓي ءُ لَا بَدَءَ لَكَ، يَا دَآئِمُ لَا نَفَادَ لَكَ يَا حَيٌّ لَا يَمُوْتُ يَا مُحْيِيَ الْمَوْتٰي اَنْتَ الْقَآئِمُ عَلٰي كُلِّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ صَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَ اَهْلِ بَيْتِهٖ وَ افْعَلْ بِيْ مَا اَنْتَ اَهْلُهٗ اَللّٰهُمَّ فَالِقَ الْاِصْبَاحِ وَ جَاعِلَ اللَّيْلِ سَكَنًا وَّ الشَّمْسِ وَ الْقَمَرِ حُسْبَانًا اِقْضِ عَنِّي الدَّيْنَ وَ اَعِذْنِيْ مِنَ الْفَقْرِ وَ مَتِّعْنِيْ بِسَمْعِيْ وَ بَصَرِيْ وَ قَوِّنِيْ في سَبِيْلِكَ يا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِيْنَ لَآ اِلٰهَ غَيْرُكَ وَ الْبَدِيْعُ لَيْسَ قَبْلَكَ شَيْ ءٌ، وَ الدَّآئِمُ غَيْرُ الْفَانِيْ وَ الْحَيُّ الَّذِيْ لَايَمُوْتُ وَ خَالِقُ مَا يُرٰي وَ مَا لَايُرٰي كُلَّ يَوْمٍ اَنْتَ فِيْ شَأْنٍ صَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِهِ وَ لْيَكُنْ مِنْ شَأْنِكَ الْمَغْفِرَةُ لِيْ وَ لِوَالِدَيَّ وَ لِوُلْدِيْ وَ اِخْوَانِيْ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الَّذِيْ تَعْلَمُ كُلَّ شَيْ ءٍ بِغَيْرِ تَعْلِيْمٍ فَلَكَ الْحَمْدُ، اَللَّهُ اَللَّهُ اَللَّهُ رَبِّيْ لَااُشْرِكُ بِهٖ شَيْئًا لَيْسَ كَمِثْلِهٖ شَيْ ءٌ وَ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْرُ لَاتُدْرِكُهُ الْاَبْصَارُ وَ هُوَ يُدْرِكُ الْاَبْصَارَ وَ هُوَ اللَّطِيْفُ الْخَبَيْرُ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْئَلُكَ وَ اِنَّكَ ما تَشَآءُ مِنْ اَمْرٍ يَكُوْنُ وَ اَتَوَجَّهُ اِلَيْكَ بِنَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ نَبِيِّ الرَّحْمَةِ صَلَّي اللَّهُ عَلَيْهِ وَ اٰلِهٖ الطَّيِّبِيْنَ الْاَخْيَارِ يَا مُحَمَّدُ اِنِّيْ اَتَوَجَّهُ بِكَ اِلَي اللَّهِ رَبِّكَ وَ رَبِّيْ فِيْ قَضَآءِ حَاجَتِيْ وَ اَنْ يُّصَلِّيْ عَلَيْكَ وَ عَلٰي اٰلِكَ الطَّيِّبِيْنَ الطَّاهِرِيْنَ وَ اَنْ يَفْعَلَ بِيْ مَا اَنْتَ اَهْلُهٗ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسَئَلُكَ بِاِسْمِكَ الَّذِيْ يُمْشٰي بِهٖ عَلٰي طُلَلِ الْمَآءِ كَمَا يُمْشٰي بِهٖ عَلٰي جَدَدِ الْاَرْضِ وَ اَسْئَلُكَ بِاِسْمِكَ الَّذِيْ تَهْتَزُّ لَهٗ اَقْدَامُ مَلَآئِكَتِكَ وَ اَسْئَلُكَ بِاِسْمِكَ الَّذِيْ دَعَاكَ بِهٖ مُوْسٰي عَلَيْهِ السَّلَامُ مِنْ جَانِبِ الطُّوْرِ الْاَيْمَنِ فَاسْتَجَبْتَ لَهُ وَ اَلْقَيْتَ عَلَيْهِ مَحَبَّةً مِنْكَ وَ اَسْئَلُكَ بِاِسْمِكَ الَّذِيْ دَعَاكَ بِهٖ مُحَمَّدٌ صَلَّي اللَّهُ عَلَيْهِ وَ اٰلِهٖ فَغَفَرْتَ لَهٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهٖ وَ مَا تَاَخَّرَ وَ اَتْمَمْتَ عَلَيْهِ نِعْمَتَكَ اَنْ تُصَلِّيَ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَ اٰلِهٖ وَ اَنْ تَفْعَلَ بِيْ مَا اَنْتَ اَهْلُهٗ اَللّٰهُمَّ اِنّي اَسْئَلُكَ بِمَعَاقِدِ الْعِزِّ مِنْ عَرْشِكَ وَ مُنْتَهٰي الرَّحْمَةِ مِنْ كِتَابِكَ وَ اَسْئَلُكَ بِاِسْمِكَ الْاَعْظَمِ وَ جَلَالِكَ الْاَعْلٰي وَ كَلِمَاتِكَ التَّامَّاتِ الَّتِيْ لَايُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ وَ لَا فَاجِرٌ وَ اَسْئَلُكَ يَا اَللَّهُ يَا رَحْمٰنُ يَا رَحِيْمُ يَا ذَاالْجَلالِ وَ الْاِكْرَامِ، اِلٰهًا وَاحِدًا اَحَدًا فَرْدًا صَمَدًا قَائِمًا بِالْقِسْطِ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ الْعَرِيْزُ الْحَكِيْمُ اَنْتَ الْوِتْرُ الْكَبِيْرُ الْمُتَعَالِ اَنْ تُصَلِّيَ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَ اٰلِهِ وَ اَنْ تُدْخِلَنِي الْجَنَّةَ عَفْوًا بِغَيْرِ حِسَابٍ وَ اَنْ تَفْعَلَ بِيْ مَا اَنْتَ اَهْلُهٗ مِنَ الْجُوْدِ وَ الْكَرَمِ وَ الرَّأْفَةِ وَ الرَّحْمَةِ وَ التَّفَضُّلِ اَللّٰهُمَّ لَا تُبَدِّلِ اسْمِيْ وَ لَا تُغَيِّرْ جِسْمِيْ وَ لَا تُجْهِدْ بَلٓائِيْ وَ لَا تُشْمِتْ بِيْ اَعْدَآئي يَا كَرِيْمُاَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ غِنْيً مُطْغٍ وَ فَقْرٍ مُنْسٍ وَ مِنْ هَوًي مُرْدٍ وَ مِنْ عَمَلٍ مُخْزٍ اَصْبَحْتُ وَ رَبِّيَ الْوَاحِدُ الْاَحَدُ لَا اُشْرِكُ بِهٖ شَيْئًا وَ لَا اَدْعُوْ مَعَهٗ اِلٰهًا اٰخَرَ وَ لَا اَتَّخِذُ مِنْ دُوْنِهٖ وَلِيًّا اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَ هَوِّنْ عَلَيَّ مَا اَخَافُ مَشَقَّتَهٗ وَ يَسِّرْلِيْ مَا اَخَافُ عُسْرَتَهٗ وَ سَهِّلْ لِيْ مَا اَخَافُ حُزُونَتَهٗ وَ وَسِّعْ عَلَيَّ مَا اَخَافُ ضِيْقَهُ، وَ فَرِّجْ عَنِّيْ فِيْ دُنْيَايَ وَ اٰخِرَتِيْ بِرِضَاكَ عَنِّيْ اَللّٰهُمَّ هَبْ لِيْ صِدْقَ النَّبِيِّيْنَ فِي التَّوَكُّلِّ عَلَيْكَ وَ اجْعَلْ دُعَآئِيْ فِي الْمُسْتَجَابِ مِنَ الدُّعَآءِ وَ اجْعَلْ عَمَلِيْ فِي الْمَرْفُوْعٍ الْمُتَقَبَّلِ اَللّٰهُمَّ طَوِّقْنِيْ مَا حَمَّلْتَنِيْ وَ لَا تُحَمِّلْنِيْ مَا لَا طَاقَةَ لِيْ بِهٖ حَسْبِيَ اللَّهُ وَ نِعْمَ الْوَكِيْلُ اَللّٰهُمَّ اَعِنِّيْ وَ لَا تُعِنْ عَلَيَّ وَ اقْضِ لِيْ كُلِّ مَنْ بِغٰي عَلَيَّ وَ امْكُرْلِيْ وَ لَاتَمْكُرْ بِيْ وَ اهْدِنِيْ وَ يَسِّرِ الْهُدٰي لِيْ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْتَوْدِعُكَ دِيْنِيْ وَ اَمَانَتِيْ وَ خَوَاتِيْمَ اَعْمَالِيْ وَ جَمِيْعَ مَا اَنْعَمْتَ عَلَيَّ بِهٖ فِي الدُّنْيَا وَ الْاٰخِرَةِ فَاَنْتَ الَّذِيْ لَاتَضِيْعُ وَدَآئِعُكَ اَللّٰهُمَّ اِنَّهٗ لَنْ يُجِيْرَنِيْ مِنْك اَحَدٌ وَ لَنْ اَجِدَ مِنْ دُوْنِكَ مُلْتَحَدًا اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَ اٰلِهٖ وَ لَاتَكِلْنِيْ اِلٰي نَفْسِيْ طَرْفَةَ عَيْنٍ اَبَدًاوَ لَا تَنْزِعْ مِنِّيْ صَالِحًا اَعْطَيْتَهُ فَاِنَّهٗ لَا مَانِعَ لِمَا اَعْطَيْتَ وَ لَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَ لَا يَنْفَعُ ذَاالْجِدِّ مِنْكَ الْجَدُّ رَبَّنَا اتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَ فِي الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِ وَ صَلَّي اللَّهُ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَ اٰلِهٖ الْاَخْيَارِ بِرَحْمَتِكَ يا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ

ترجمہ:

خداوندا! میرے دین میرے جسم میری قوت سامعہ و نظر کو محفوظ رکھنا اور ان دونوں کو میری میراث بنا دے ۔ ائے وہ اول کہ تیرا کوئی آغاز نہیں ۔ائے وہ دائمِ الذَّات جسے کوئی فنا نہیں ، ائے وہ زندہ جسے موت نہیں ائے مردوں کو زندہ کرنے والے، تو ہر شخص کے عمل کا نگران ہے۔ محمد و آلِ محمد صل اللہ علیہ وآلہ پر رحمت نزل فرما اور میرے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایانِ شان ہے۔ خداوندا! صبح کو روشن اور راتو ں کو سکون خیز کرنے والے، سورج چاند کو پابندِ نظام کرے والے ۔ میرا قرض ادا ہو جائے، فقر و فاقہ (بھوک ننگ )سے پناہ دے ، میری سماعت و بصارت کو میرے لئے نفع بخش فرما ، اپنے راستہ (دین )پر چلنے کے لئے مجھے قوت عطا فرما۔ ائے سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والے۔ خداوندا تو سب رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو بے مثال ہے تجھ سے پہلے کوئی شےنہیں تو غیر فانی دائم ہے اور وہ زندئہ حقیقی جسے موت نہیں دکھائی دینے والی اور نہ دکھائی دینے والی چیزوں کا خالق ہے۔ تو ہر روز ایک نہ ایک نئے عالم میں ہے ۔ محمد و آلِ محمد آل محمد پر رحمت فرما اور تیرا عالم یہ ہو کہ مجھے اور میرے والدین اور میری اولاد میرے بھائیوں کو بخش دے، ائے سب سے بڑھ کر رحم کرنے والے۔ خداوندا! تو ہی وہ ہے کہ بغیر کسی تعلیم کے ہر شئے کو جانتا ہے ۔تیری تمام تعریفیں، اللہ اللہ اللہ میرا پروردگار ہے۔ میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں مانتا۔ اس کی مثال کوئی نہیں اور وہی سمیع و بصیر ہے، اسے کوئی نظر نہیں پا سکتی اور وہ نگاہوں کو دیکھ سکتا ہے۔ اور وہ لطیف و باخبر ہے خداوندا، میں تجھ سے دعا کرتا ہوں اور بلاشبہ جو بات تو چاہتا ہے وہی ہوتی ہے اور میں تیرے نبی، پیغمبرِ رحمت محمدِ مصطفٰی کے وسیلے سے تیری طرف رُخ کر رہا ہوں۔ آنحضرت اور ان کی پاک و منتخب اولاد پر صلوٰت ہو، ائے محمدمصطفٰی میں آپ کے ذریعے آپ کے اور اپنے پروردگارمعبود کی طرف اپنی ضرورت کے لئے توجہ کر رہا ہوں۔ کہ وہ آپ پر اور آپکی طیب و طاہر اولاد پر رحمت نازل فرمائے اور میرے ساتھ وہ کرےجو اس کے شایانِ شان ہو۔ خداوندا، تیرے اس نام کے وسیلے سے دعا کرتا ہوں۔کہ جس کے ذریعے پانی کی سطح پر اس طرح چلا جاسکتا ہے جیسے ہموار زمین پر اور تیرے اس نام کے ذریعے دعا کرتا ہوں جس کے ذریعے تیرے فرشتوں کے قدم تیز رفتار ہیں۔اورمیں تیرے اس نام کے ذریعے دعا کرتا ہوں جس سے موسٰی علیہ السلام نےطور کے داہنی طرف دعا مانگی تھی اور تو نے دعا قبول کی اور اپنی محبت عطا کی تھی اور میں تجھ سے دعا کرتا ہوںاس نام سے جس کے ذریعے محمد ﷺ نے دعا فرمائی اور تو نے ان کی امت کے اگلے پچھلے گناہ معاف کر دیئے۔ ان پر اپنی نعمت کو مکمل فرما دیا محمد و آلِ محمدﷺ پر رحمت نازل فرما۔ اور میرے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایانِ شان ہے خداوندا!میں تیرے وعرش کی باعظمت منزلوں اور تیری کتاب کی انتہائی رحمتوں کے صدقے دعا کرتا ہوں، اور اسم اعظم اور عظیم الشان جلال اور ان کلماتِ تامہ کے ذریعے سوال کرتا ہوں کہ جن سے نیک و بد کوئی نہیں نکل سکتا۔ائے معبود، ائے رحمن، ائے رحم کرنے والے، ائے صاحبِ اعزاز و جلال، ائے معبودِ یکتا، یگانہ و واحد و بے نیاز عدل کے ساتھ قائم،تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو ہی صاحبِ اقتدار و حکمت ہے، تو ہی یکتا بلند وعالی ہے میری دعا ہے کہ محمد و آل محمدﷺ پر رحمت نازل فرما، اور مجھے بلا حساب بطور معافی جنت میں داخل فرمااور میرے اوپر اپنے شایانِ شان جودو کرم فرما۔ مہربانی و رحمت و احسان فرما۔ خداوندا، میرا نام نہ مٹنے دے میرا جسم گردگوںنہ کر، میری آزمائشکو صبر آزمانہ بنا، میرے دشمنوں کو مجھ پر ہنسنے کا موقع نہ دے ائے کرم کرنے والے۔ خداوندا میں ایسی دولتمندی سے بچنا چاہتا ہوں جو سرکش بنا دے یا وہ فقیری جو مجھے سب کچھ بھلا دےاور وہ خواہشیں جو ہلاکت آفرین ہوں وہ عمل جو رسوا کن ہوں میرا عالم یہ ہے کہ میرا پروردگار واحد یکتا ہے میں اس کا کسی کو شریک نہیں قرار دیتا نہ اس کے ساتھ کسی اور معبود کو پکارتا ہوں، نہ اس کے سوا کسی کو ولی مانتا ہوں۔ خدایا محمد و آلِ محمدﷺ پر رحمت فرما، اور مجھ پر وہ چیزیں آسان کر دے جن کی زحمتوں سے خوف کرتا ہوں۔ اور وہ باتیں سہل کردے جنہیں دشوار سمجھتا ہوں، اور جن چیزوں کی نا ہمواری کا خودف ہے انہیں ہموار کر دے، جن تنگیوں سے ڈرتا ہوں ان کو کشائش دیدےاور مجھے اپنی رضامندیاں دے کر میری دنیاو آخرت کی مشکلیں حل کر دے ۔ خداوندا، اپنے اوپر توکل میں مجھے انبیا کا خلوص اور میری دعاؤں میں قبول ہونے والی دعاؤں کا اثر مرحمت فرما، اورمیرا عمل ان عملوں میں قرار دے جو تیرے حضور میں بلند و قبول ہیں۔ خداوندا جن احکام پر پابند فرما ان کے عمل کی طاقت اور جن کی طاقت نہ ہووے ان کا پابند نہ فرما، میرے لئے اللہ کافی ہےاور وہی اچھا سربراہ ہے ۔ خداوندا میری امداد فرمامیرے خلاف قوت نہ دے اور جو بھی میرے خلاف بغاوت کرےاس کے لئے میرے حق میں فیصلہ فرما، میرے حق میں تدبیر فرما، میرے خلاف نہ ہو میری ہدایت فرما، اور ہدایت میرے لئے آسان فرما۔خداوندا اپنا دین، اپنے عمل کی انتہا ،اپنی امانتیں اور دنیا و آخرت میں تجھ سے ملی ہوئی نعمتیںمیں تیری امانت میں دیتا ہوں۔کیونکہ تو امانتوں کو ضائع نہیں ہونے دیتاخداوندا بلا شبہ مجھے تیری ذات سے بچانے والا کوئی نہیں اور تیرے علاوہ کہیں بھی پناہ نہیں پا سکتا ۔ خداوندا! محمد و آلِ محمد پر صلوٰت اورمجھے ایک پلک جھپکنے بھر کبھی بھی میرے نفس کے حوالے نہ فرما اور جو نیکیاں عطا فرمائی ہیں انہیں واپس نہ لے کیونکہ جو تو دیتا ہے اسے روکنے والا اور جو توروکتا ہے اسے دینے والا کوئی نہیں اور کسی صاحب تقدیر کی تقدیر تجھ سے بے نیاز نہیں کر سکتی۔ خداوندا! ہمیں دنیا و آخرت میں نیکی عطا فرما، اور عذابِ جہنم سے بچا اور ائے رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ بڑے رحم کرنے والے محمدﷺ اور ان کی منتخب اولاد پر رحمت نازل فرما۔

حوالہ: صحیفہ علویہ دعا ۱۴۷