Columbus , US
22-12-2024 |21 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

رزق میں اضافے کے لئے دعا (مالیات)

تفصیل: (۱۲) کتاب’’ بلدالامین ‘‘ میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ یہ استغفار چار سو مرتبہ دو مہینہ تک پڑھے تو خداوند تعالیٰ اس کو بہت سا علم یا مال عطا فرمائے۔

اَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ الَّذِيْ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْـمٰنُ الرَّحِيْمُ الْـحَيُّ الْقَيُّومُ بَدِيْعُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ مِنْ جَـمِيْعٍ جُرْمِيْ وَظُلْمِيْ وَ اِسْرَافِيْ عَليٰ نَفْسِيْ وَاَتُوْبُ اِلٰيْهِ (اسباب النجاة)

ترجمہ:
میں اس خدا سے جو کہ وحدہٗ لاشریک ہے دُنیا وآخرت میں اپنے بندوں پر بڑا رحم کرنے والا ہے صاحب حیات سارے جہان کا سنبھالنے والا ہے آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے اپنے تمام گناہ اور ظلم وتعدّی اور اپنے نفس پر زیادتی کرنے کی مغفرت چاہتا ہوں اور اس سے توبہ کرتا ہوں۔
حوالہ: بلدالامین

تفصیل: معاویہ بن عمار سے منقول ہے کہ میں نے امام جعفر صادقؑ سے عرض کیا کہ مجھے وسعت رزق کی کوئی دعا تعلیم فرمائیں تو آپؑ نے مجھ کو یہ دعا تعلیم فرمائی اور میں نے وسعت رزق کے لئے اس سے بہتر کسی چیز کو نہیں پایا ۔

اَللّهُمَّ ارْزُقْني مِنْ فَضْلِكَ الْواسِعِ الْحَلالِ الطَّيِّبِ رِزْقًا واسِعًا حَلَالاً طَيِّبًا بَلاغًا لِّلدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ صَبّاً صَبّاً هَنيَّئًا مَّرِٓيْئًا مِنْ غَيْرِ كَدٍّ وَلَاٰ مَنٍّ مِنْ اَحَدٍ مِنْ خَلْقِكَ اِلَّا سَعَةً مِنْ فَضْلِكَ الْوَاسِعِ فَاِنَّكَ قُلْتَ وَاسْئَلُوا اللّٰهَ مِنْ فَضْلِهِ فَمِنْ فَضْلِكَ اَسْئَلُ وَ مِنْ عَطِيَّتِكَ اَسْئَلُ وَ مِنْ يَدِكَ الْمَلاْ اَسْئَلُ

ترجمہ:
اے معبود مجھے عطا فرما اپنے بے حساب فضل سے حلا ل و پاکیزہ فراوں روزی جو حلال و پاکیزہ اور کافی ہو دنیا و آخرت کیلئے وہ جاری رہے مناسب اور خوش ذائقہ بغیر کسی تکلیف کے اور اس میں تیری مخلوق میں سے کسی کا احسان نہ ہو مگر یہ کہ تیرے وسیع فضل سے فراوانی ملے کیو نکہ تو نے فرمایا ہے کہ اللہ کے فضل سے مانگو پس میں تیرے فضل سے مانگتا ہوں تیری عطا میں طلب کرتا ہوں اور تیرے بھرے ہاتھ سے لینا چاہتا ہوں ۔
حوالہ: مفاتیح الجنان ص ۱۳۷۴

تفصیل: امام محمد باقرؑ نے زید شحام سے فرمایا کہ کشائش رزق کیلئے ہر فریضہ نماز کے سجدے میں کہو:

يا خَيْرَ الْمَسْئُوْلِيْنَ وَ يَا خَيْرَ الْمُعْطِيْنَ اُرْزُقْني وَارْزُقْ عِيَالِيْ مِنْ فَضْلِكَ فَاِنَّكَ ذُوالْفَضْلِ الْعَظيْمِ.

ترجمہ:
اے بہترین ذات جس سے مانگا جاتا ہے اور بہترین عطا کرنے والے مجھے رزق دے اور میرے عیال کو رزق دے اپنے فضل سے کیونکہ یقینا تو بڑے فضل کا مالک ہے ۔
حوالہ: مفاتیح الجنان ص ۱۳۷۴

تفصیل: ابو بصیر سے منقول ہے کہ میں نے امام جعفر صادق سے اپنی حاجات کا ذکر کیا اور عرض کیا کہ مجھے وسعت رزق کی کوئی دعا تعلیم فرمائیں پس آپ نے مجھے یہ دعا تعلیم فرمائی اور میں نے جب اس کو پڑھنا شروع کیا کبھی محتاج نہیں ہوا آپ(ع) نے فرمایا کہ نماز تہجد میں سجدے کی حالت میں کہو۔

يَا خَيْرَ مَدْعُوٍّ وَ يَا خَيْرَ مَسْئُوْلٍ وَ يَا اَوْسَعَ مَنْ اَعْطٰي وَ يَا خَيْرَ مُرْتَجيً اُرْزُقْنِيْ وَ اَوْسِعْ عَلَيَّ مِنْ رِزْقِكَ وَ سَبِّبْ لِيْ رِزْقًا مِنْ قِبَلِكَ اِنَّكَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ

ترجمہ:
اے بہترین ذات جسے پکارا اور جس سے سوال کیا جاتا ہے اے سب سے زیادہ عطا کرنے والے اے بہترین آرزدشدہ مجھے رزق دے اپنا رزق میرے لئے فراواں کر دے اور اپنی طرف سے میری روزی کے وسیلے مہیا فرمایا کیو نکہ یقینا تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
وضاحت / تفصیلات::
مؤلف کہتے ہیں شیخ طوسی (رح) نے مصباح میں اس دعا کو نماز تہجد کی آٹھویں رکعت کے سجدہ آخر میں پڑھنے کا ذکر فرمایا ہے ۔
حوالہ: مفاتیح الجنان ص ۱۳۷۴

تفصیل: روایت ہوئی ہے کہ رسول خدا نے وسعت رزق کے لئے یہ دعا تعلیم فرمائی:

يَا رَازِقَ الْمُقِلِّيْنَ وَ يَا رَاحِمَ الْمَسَاكِيْنَ وَ يَا وَلِيَّ الْمُؤْمِنِيْنَ وَ يَا ذَا الْقُوَّةِ الْمَتِيْنَ صَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَ اَهْلِ بَيْتِهِ وَارْزُقْنِيْ وَ عَافِنِيْ وَ اكْفِنِيْ مَآ اَهَمَّنِيْ

ترجمہ:
اے ناداروں کو روزی دینے والے اے بے سہاروں پر رحم کرنے والے اے مومنوں کی سر پر ستی کرنے والے اے محکم قوت کے مالک رحمت فرما محمد (ص)اور ان کی اہلبیتؑ پر اور مجھے رزق دے آسائش عطا کر مشکلوں میں میری مدد فرما۔
حوالہ: مفاتیح الجنان ص ۱۳۷۵

تفصیل: یہ دعا ابو بصیر نے امام جعفر صادقؑ سے نقل کی ہے کہ امامؑ نے فرمایا یہ وہ دعا ہے جو امام زین العابدینؑ اپنے رب کے حضور پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰهُمَّ اِنّيْ اَسْئَلُكَ حُسْنَ الْمَعِيْشَةِ مَعِيْشَةً اَتَقَوّٰي بِهَا عَلٰي جَمِيْعِ حَوَآئِجِيْ وَ اَتَوَصَّلُ بِهَا فِيْ الْحَيٰوةِ اِلٰٓي آخِرَتِيْ مِنْ غَيْرِ اَنْ تُتْرِفَنِيْ فِيْهَا فَاَطْغِيٰٓ اَوْ تُقَتِّرَ بِهَا عَلَيَّ فَاَشْقٰٓي اَوْسِعْ عَلَيَّ مِنْ حَلَالِ رِزْقِكَ وَ اَفْضِلْ عَلَيَّ مِنْ سَيْبِ فَضْلِكَ نِعْمَةً مِنْكَ سَابِغَةً وَ عَطَآءً غَيْرَ مَمْنُوْنٍ ثُمَّ لَاتَشْغَلْنِيْ عَنْ شُكْرِ نِعْمَتِكَ بِاِكْثَارٍ مِنْهَا تُلْهِيْنِيْ بَهْجَتُهُ وَ تَفْتِنُنِيْ زَهَرَاتُ زَهْوَتِهِ وَلَا بِاِقْلَالٍ عَلَيَّ مِنْهَا يَقْصُرُ بِعَمَلِيْ كَدُّهُ وَ يَمْلاَءُ صَدْرِيْ هَمُّهُ اَعْطِنِيْ مِنْ ذلِكَ يَا اِلٰهِيْ غِنْيً عَنْ شِرَارِ خَلْقِكَ وَ بَلاغًا اَنَالُ بِهِ رِضْوَانَكَ وَ اَعُوذُ بِكَ يَا اِلٰهِيْ مِنْ شَرِّ الدُّنْيَا وَ شَرِّ مَا فِيْهَا وَ لَاتَجْعَلْ عَلَيَّ الدُّنْيَا سِجْنًا وَلَافِرَاقَهَا عَلَيَّ حُزْنًا اَخْرِجْنِيْ مِنْ فِتْنَتِهَا مَرْضِيًّا عَنِّيْ مَقْبُوْلًا فِيْهَا عَمَلِيْ اِلٰي دَارِ الْحَيَوَانِ وَ مَسَاكِنِ الْاَخْيَارِ، وَ اَبْدِلْنِيْ بِالدُّنْيَا الْفَانِيَةِ نَعِيْمَ الدَّارِ الْبَاقِيَةِ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْٓ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ اَزْلِهَا وَ زِلْزَالِهَا وَ مِنْ سَطَوَاتِ شَيٰطِيْنِهَا وَ سَلَاطِيْنِهَا وَ نَكَالِهَا وَ مِنْ بَغْيِ مَنْ بَغٰي عَلَيَّ فِيْهَا اَللّٰهُمَّ مَنْ كَادَنِيْ فَكِدْهُ وَ مَنْ اَرَادَنِيْ فَاَرِدْهُ وَ فُلَّ عَنِّيْ حَدَّ مَنْ نَصَبَ لِيْ حَدَّهُ وَاَطْفِ ءُ عَنِّيْ نَارَ مَنْ شَبَّ لِيْ وَ قُوْدَهٗ وَاكْفِنِيْ مَكْرَ الْمَكَرَةِ وَ افْقَاْعَنِّيْ عُيُوْنَ الْكَفَرَةِ وَاكْفِنِيْ هَمَّ مَنْ اَدْخَلَ عَلَيَّ هَمَّهُ وَادْفَعْ عَنِّيْ شَرَّ الْحَسَدَةِ وَاعْصِمْنِيْ مِنْ ذَلِكَ بِالسَّكِيْنَةِ وَاَلْبِسْنِيْ دِرْعَكَ الْحَصِيْنَةَ وَاَحْيِنِيْ فِيْ سِتْرِكَ الْوَاقِيْ وَ اَصْلِحْ لِيْ حَالِيْ وَ صَدِّقْ قَوْلِيْ بِفِعَالِيْ وَ بَارِكْ لِيْ فِيْ اَهْلِيْ وَ مَالِيْ

ترجمہ:
اے معبود میں تجھ سے مانگتا ہوں بہترین معاش کہ جس سے میں اپنی تمام حاجات و ضروریات پوری کر سکوںاور اسی کے ذریعے زندگی میں آخرت کو پاؤں ایسی روزی نہ ہو کہ فروانی ہو تو سر کشی کرنے لگو یا اتنی تنگی ہو کہ بد بخت ہو جاؤں وسعت عطا کر مجھے اپنی طرف سے رزق حلال میں اور مجھ پر اپنے فضل سے مہربانی کی بارش برسا اپنی بہترین نعمتیں دے اور وہ عطا کر کہ جو کبھی ختم نہ ہو اور اس کے بعد مجھے دی ہوئی نعمتوں پر اداے شکر سے غافل نہ ہونے دے کہ کہیں کثرت نعمت مجھے خوشی میں مست نہ کر دے اور اس کی تازگی مجھے فتنے میں نہ ڈالے اور نہ اسے اتنا کم کردے کہ اس کا حصول میرے عمل کو گھٹا دے اور دل اس کی پریشانی میں مبتلا رہے اے میرے اللہ اس بارے میں مجھے اپنی مخلوق کے شر سے بے خوف کردے اور میں اس رزق سے تیری رضاحاصل کروں الہی میں تیری پناہ لیتا ہوں دنیا اور اس کی چیزوں کے شر سے اس دنیا کو میرے لئے قید خانہ قرار نہ دےنہ مجھے اس کے چھوڑے جانے پر غم زدہ ہونے دے مجھے اس کے فتنوں سے نکال جب کہ تو مجھ سے راضی ہو میرا یہاں کیا ہوا عمل مقبول ہو کہ زندگی کے گھر اور نیکوں کے ٹھکانے پرپہنچوں اس دنیا فانی کے بدلے میں مجھے ہمیشہ کی نعمتوں والا گھر عطا فرما اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں اس دنیا کی سختی اور زلزلوں سے یہاں کے شیطانوں اور حکمرانوں کے حملوں سے دنیا کی تنگی سے زیادتی اور یہاں کے زیادتی کرنیوالوں سے اے معبود جو مجھے دھوکادے اسے دھوکے میں ڈال جو مجھ سے میرے لئے برا ارادہ کرے تو اس سے ایسا ہی کر جو میرے لئے تلوار تیز کرے تو اسے کند کر دے جو میرے لئے آگ بھڑکاے اسے بجھا دے مکر کرنے والے کے مقابل میری مد د فرما مکار کی آنکھیں میری طرف سے بند کردے جو میرے دل میں غم ڈالے تو میری کفایت کر مجھ سے حاسدوں کے حسد کو دور کر میری حفاظت فرما مجھے مطمئن رکھ مجھے اپنی محکم زرہ میں محفوظ کر دے مجھے اپنے بچانے والے پردوں میں زندہ رکھ میرے حالات بہتر بنا دے میرے قول و فعل کو یکساں کر دے اور میرے خاندان اور مال میں برکت دے۔
حوالہ: مفاتیح الجنان ص ۱۳۷۵