Columbus , US
22-12-2024 |21 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

استغاثہ امامِ زمانہؑ (عج) (اہلبیت ؑ)

تفصیل:

سید علی خان نے کلم طیب میں تحریرفرمایا ہے کہ یہ وہ استغاثہ ہے جوامام زمانہ ﴿عج﴾سے کیا جانا چاہیے۔

سَلَامُ اﷲِ الْكَامِلُ التَّآمُّ الشَّامِلُ الْعَآمُّ، وَصَلَوَاتُهُ الدَّآئِمَةُ وَبَرَكَاتُهُ الْقَآئِمَةُ التَّآمَّةُ عَلٰي حُجَّةِ اﷲِ وَوَ لِيِّهٖ فِي اَرْضِهٖ وَبِلَادِھٖ وَخَلِيفَتِهٖ عَلٰي خَلْقِهٖ وَعِبَادِھٖ وَسُلَالَةِ النُّبُوَّةِ وَبَقِيَّةِ الْعِتْرَةِ وَالصَّفْوَةِ صَاحِبِ الزَّمَانِ وَمُظْھِرِ الْاِيْمَانِ وَمُلَقِّنِ اَحْكَامِ الْقُرْآنِ وَمُطَهِّرِ الْاَرْضِ وَنَاشِرِ الْعَدْلِ فِي الطُّوْلِ وَالْعَرْضِ وَالْحُجَّةِ الْقَآئِمِ الْمَھْدِيِّ الْاِمَامِ الْمُنْتَظَرِ الْمَرْضِيِّ وَابْنِ الْاَ ئِمَّةِ الطَّاھِرِيْنَ الْوَصِيِّ ابْنِ الْاَوْصِيَآءِ الْمَرْضِيِّيْنَ الْهَادِي الْمَعْصُوْمِ ابْنِ الْاَ ئِمَّةِ الْھُدَاةِ الْمَعْصُوْمِيْنَ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا مُعِزَّ الْمُوْمِنِيْنَ الْمُسْتَضْعَفِيْنَ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا مُذِلَّ الْكَافِرِيْنَ الْمُتَكَبِّرِيْنَ الظَّالِمِيْنَ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا مَوْلَايَ يَا صَاحِبَ الزَّمَانِ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا ابْنَ رَسُوْلِ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا ابْنَ اَمِيْرِ الْمُوْمِنِيْنَ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا ابْنَ فَاطِمَةَ الزَّھْرَآئِ سَيِّدَةِ نِسَآئِ الْعَالَمِيْنَ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا ابْنَ الْاَ ئِمَّةِ الْحُجَجِ الْمَعْصُوْمِيْنَ وَالْاِمَامِ عَلَي الْخَلْقِ اَجْمَعِيْنَ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا مَوْلَايَ سَلَامَ مُخْلِصٍ لَكَ فِي الْوِلَايَةِ، اَشْھَدُ اَنَّكَ الْاِمَامُ الْمَھْدِيُّ قَوْلًا وَفِعْلًا وَاَ نْتَ الَّذِيْ تَمْلَاُ الْاَرْضَ قِسْطًا وَعَدْلًا بَعْدَ مَا مُلِئَتْ ظُلْمًا وَجَوْرًا فَعَجَّلَ اللّٰهُ فَرَجَكَ وَسَهَّلَ مَخْرَجَكَ وَقَرَّبَ زَمَانَكَ وَكَثَّرَ اَنْصَارَكَ وَاَعْوَانَكَ وَاَ نْجَزَ لَكَ مَا وَعَدَكَ فَھُوَ اَصْدَقُ الْقَآئِلِيْنَ وَنُرِيْدُ اَنْ نَمُنَّ عَلَي الَّذِيْنَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْاَرْضِ وَنَجْعَلَھُمْ اَئِمَّةً وَنَجْعَلَھُمُ الْوَارِثِيْنَ يَا مَوْلَايَ يَا صَاحِبَ الزَّمَانِ يَا ابْنَ رَسُوْلِ اﷲ حَاجَتِيْ

اپنی حاجت طلب کرے پھر کہے:

فَاشْفَعْ لِيْ فِيْ نَجَاحِهَا فَقَدْ تَوَجَّھْتُ اِلَيْكَ بِحَاجَتِيْ لِعِلْمِيْ اَنَّ لَكَ عِنْدَ اﷲِ شَفَاعَةً مَقْبُوْلَةً وَمَقَامًا مَحْمُوْدًا فَبِحَقِّ مَنِ اخْتَصَّكُمْ بِاَمْرِھٖ وَارْتَضَاكُمْ لِسِرِّھٖ وَبِالشَّاْنِ الَّذِيْ لَكُمْ عِنْدَ اﷲِ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهٗ سَلِ اللّٰهَ تَعَالٰي فِيْ نُجْحِ طَلِبَتِيْ وَ اِجَابَةِ دَعْوَتِيْ وَكَشْفِ كُرْبَتِيْ

ترجمہ:

خدا کا سلام کامل و مکمل بہت زیادہ اور اس کا دائمی سلام ہو اور اس کی ہمیشہ رہنے والی رحمت ساری برکتیں اس ذات پر ہوں جو خدا کی حجت اور اس کا دوست ہے زمین پر اور شہروں میں اس کا خلیفہ ہے مخلوق اور بندوں پر نبوت کی شانی اہل بیت(ع) کے آخری فرد اور منتخب ہستی، زمانہ حاضر کے امام(ع) ہیں جو ایمان کو ظاہر کرنے والے احکام قرآن کی تعلیم دینے والے زمین کو پاک کرنے والے اور اس کے طول وعرض میں عدل کوعا م کرنے والے ہیں وہ حجت قائم مہدی (ع) امام (ع) منتظر خدا کے پسندیدہ ہیں وہ پاک اماموں کے فرزند اور خود بھی وصی ہیں اور ان اوصیائ کے فرزند ہیں جو پسندیدہ، وہ ہادی(ع) اور معصوم ہیں جو ہدایت یافتہ معصوم اماموں کے فرزند ہیں سلام ہو آپ پر اے ناتواں مومنوں کو عزت دینے والے سلام ہو آپ پر اے ظالم اور سرکش کافروں کو ذلیل کرنے والے سلام ہو آپ پر اے میرے آقا اے صاحب الزمان(ع) سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول(ص) سلام ہو آپ پر اے فرزند امیرالمومنین سلام ہو آپ پر اے فاطمہ زہرا(ع) کے نور نظر جو عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں سلام ہو آپ پر اے حجج خدا آئمہ معصومین کے جگر گوشہ اور ساری مخلوقات کے امام(ع) سلام ہو آپ پر اے میرے مولا اس کا سلام جو آپ کی محبت میں مخلص ہے میںگواہی دیتا ہوں کہ بہ لحاظ قول و فعل آپ ہی امام مہدی(ع) ہیں جو زمین کو عدل و انصاف سے پر کریں گے جبکہ وہ ظلم و ستم سے بھر چکی ہو گی پس خدا آپکو جلد آسودگی دے اور آپ کے ظہور کو آسان بنائے آپ کاعہد قریب تر کرے اور آپ کے مددگاروں میں اضافہ کر دے اورآپ سے کیے ہوئے وعدہ کو پورا فرمائے پس وہی کہنے والوں میں سب سے سچا ہے کہ فرمایا ’’ہم یہ ارادہ رکھتے ہیں کہ ان لوگوں پر جن کو زمین میں کمزور کر دیا گیا احسان کریں اور ان کو امام (ع) بنائیں اور ہم انہیں وارث قرار دیں‘‘ اے میرے مولا اے صاحب الزمان(ع) اے فرزند رسول(ص) میری یہ یہ۔ لفظ کذا کذا کی بجائے اپنی حاجت طلب کرے پھر کہے: پس ان حاجات کی برآری میں شفاعت کیجئے کہ اپنی حاجت لے کر آپ کی خدمت میں آیاہوں یہ جانتے ہوئے کہ خدا کے حضور آپ کی شفاعت مقبول ہے اور آپ کا مقام قابل ستائش ہے پس اس ذات کے واسطے سے جس نے آپ کو اس امر کیلئے چنا ہے یا اپنے اسرار کے لیے پسند کیا اور اس شان کے واسطے سے جو خدا کے ہاں آپ کو حاصل ہے جو آپ کے اور اس کے درمیان ہے اﷲ سے سوال کیجئے کہ وہ میری حاجت پوری کریں دعا قبول فرمائے اور میری مشکل کو آسان کرے۔