Columbus , US
22-12-2024 |21 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

مناجاتِ حضرت علی علیہ السلام (سب)

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ لَكَ الْحَمْدُ يَا ذَالْجُوْدِ وَ الْمَجْدِ وَ الْعُلٰي تَبَارَكْتَ تُعْطِيْ مَنْ تَشَآءُ وَ تَمْنَعٗ اِلٰهيْ وَ خَلَّاقِيْ وَ حِرْزِيْ وَ مَوْئِلِيْ اِلَيْكَ لَدَي الْاِعْسَارِ وَ الْيُسْرِ اَفْزَعُ اِلٰهيْ لَئِنْ جَلَّتْ وَ جَمَّتْ خَطِيْئَتِيْ فَعَفْوُكَ عَنْ ذَنْبِيْ اَجَلُّ وَ اَوْسَعٗ اِلٰهيْ لَئِنْ اَعْطَيْتُ نَفْسِيْ سُوَالَھَا فَهَا اَنَا فِيْ رَوْضِ النَّدَامَةِ اَرْتَعٗ اِلٰهيْ تَرٰي حَالِيْ وَ فَقْرِيْ وَ فَاقَتِيْ وَ اَنْتَ مُنَاجَاتِي الْخَفِيَّةِ تَسْمَعُ اِلٰهِيْ فَلَاتَقْطَعْ رَجَائِيْ وَ لَاتُزِغْ فُوَادِيْ فَلِيْ فِي سَيْبِ جُوْدِكَ مَطْمَعُ اِلٰهِيْ لَئِنْ خَيَّبْتَنِيْ اَوْ طَرَدْتَنِيْ فَمَنْ ذَ الَّذِيْ اَرْجُوْ وَ مَنْ ذَا أُشَفَّعٗ اِلٰهِيْ اَجِرْنِيْ مِنْ عَذَابِكَ اِنَّنِيْ اَسيْرٌ ذَلِيْلٌ خَائِفٌ لَكَ اَخْضَعُ اِلٰهِيْ فَآنِسْنِيْ بِتَلْقِيْنِ حُجَّتِيْ اِذَا كَانَ لِيْ فِي الْقَبْرِ مَثْوِيً وَّ مَضْجَعُ اِلٰهِيْ لَئِنْ عَذَّبْتَنِيْ اَلْفَ حِجَّةٍ فَحَبْلُ رَجَآئِيْ مِنْكَ لاَيَتَقَطَّعُ اِلٰهِيْ اَذِقْنِيْ طَعْمَ عَفْوِكَ يَوْمَ لاَ بَنُوْنٌ وَ لاَ مَالٌ هُنَالِكَ يَنْفَعٌ اِلٰهِيْ اِذَا لَمْ تَرْعَنِيْ كُنْتُ ضَآئِعًا وَ اِنْ كُنْتَ تَرْعَانِيْ فَلَسْتُ اُضَيَّعٌ اِلٰهِيْ اِذَا لَمْ تَعْفُ عَنْ غَيْرِ مُحْسِنٍ فَمَنْ لِمُسِٓيْي ءٍ بِالْهَوٰي يَتَمَتَّعُ اِلٰهِيْ لَئِنْ فَرَّطْتُ في طَلَبِ التُّقٰي فَهَا اَنَا اِثْرَ الْعَفْوِ اَقْفُوْا وَ اَتْبَعُ اِلٰھِيْ لَئِنْ أَخْطَأْتُ جَھْلاً فَطَالَمَا رَجَوْتُكَ حَتّٰي قِيْلَ مَا هُوَ يَجْزَعُ اِلٰهِيْ ذُنُوْبِيْ بَذَّتِ الطَّوْدَ وَ اعْتَلَتْ وَ صَفْحُكَ عَنْ ذَنْبِيْ اَجَلُّ وَ اَرْفَعُ اِلٰهِيْ يُنَجِّيْ ذِكْرُ طَوْلِكَ لَوْعَتِيْ وَ ذِكْرُ خَطَايَا الْعَيْنَ مِنِّي يُدَمِّعُ اِلٰهِيْ اَقِلْنِيْ عَثْرَتِيْ وَ امْحُ حَوْبَتِيْ فَاِنِّيْ مُقِرٌّ خَآئِفٌ مُتَضَرِّعُ اِلٰهِيْ اَنِلْنِيْ مِنْكَ رَوْحًا وَ رَاحَةً فَلَسْتُ سِوٰي اَبْوَابَ فَضْلِكَ اَقْرَعٗ اِلٰهِيْ اِذَا اَفْضَحْتَنِيْ اَوْ اَهَنْتَنِيْ فَمَا حِيْلَتِيْ يَا رَبِّ اَمْ كَيْفَ اَصْنَعُ اِلٰهِيْ حَلِيْفُ الْحُبِّ فِي اللَّيْلِ سَاهِرٌ يُنَاجِي وَ يَدْعُو وَ الْمُغَفَّلُ يَهْجَعُ اِلٰهِي وَ هٰذَا الْخَلْقُ مَا بَيْنَ نَائِمٍ وَ مُنْتَبِهٍ فِيْ لَيْلِهِ يَتَضَرَّعُ وَكُلُّهُمُ يَرْجُوْا نَوَالَكَ رَاجِيًا لِرَحْمَتِكَ الْعُظْمٰي وَ فِي الْخُلْدِ يَطْمَعُ اِلٰهِيْ يُمَنِّيْنِيْ رَجَائِيْ سَلَامَةً وَ قُبْحُ خَطِيْٓئَاتِيْ عَلَيَّ يُشَنَّعٗ اِلٰهِيْ فَاِنْ تَعْفُوْ فَعَفْوُكَ مُنْقِذِيْ وَ اِلَّا فَبِالذَّنْبِ الْمَدَمِّرِ اُصْرَعُ اِلٰهِيْ بِحَقِّ الْهَاشِمِيِّ مُحَمَّدٍ وَ حُرْمَةِ اَطْهارٍ هُمُ لَكَ خُضَّعُ اِلٰهِيْ بِحَقِّ الْمُصْطَفٰي وَ ابْنِ عَمِّهِ وَ حُرْمَةِ اَطْھَارٍ هُمٗ لَكَ خُضَّعٗ اِلٰهِيْ فَاَنْشِرْنِيْ عَلٰي دِيْنِ اَحْمَدَ مُنِيْبًا تَقِيًّا قَانِتًا لَكَ اَخْضَعُ وَلَا تَحْرِمَنِّيْ يَا اِلٰهِيْ وَ سَيِّدِيْ شَفَاعَتَهٗ الْعُظْمٰي فَذَاكَ الْمُشَفَّعُ وَ صَلِّ عَلَيْهِمْ مَا دَعَاكَ مُوَحِّدٌ وَنَاجَاكَ اَخْيَارٌ بِبَابِكَ رُكَّعُ

ترجمہ:
تیرے لیے حمد ہے اے سخاوت بزرگی اور بلندی والے تو بابرکت ہے (جسے چاہے) دیتا ہے جسے چاہے روک لیتا ہے اے میرے معبود میرے خالق میری پناہ اور میرے پشت پناہ میں تنگی اور فراخی میں تیری ہی بارگاہ میں فریاد کرتا ہوں اے میرے معبود اگر میری خطائیں بڑی ہیں اور بہت ہیں تیرا عفو میرے گناہوں کی نسبت عظیم اور وسیع ہے اے میرے معبود اگر چہ میں نے اپنے نفس کی بری خواہش پوری کی اب میں پشیمانی کے بیابانوں میں سرگرداں ہوں اے میرے معبود تو میری حالت فقر و فاقہ کو جانتا ہے اور تو ہی میری پوشیدہ عرض احوال کو سنتا ہے اے معبود پس میری امید کو قطع نہ کر اور نہ ہی ٹیڑھا کر میرے دل کو کہ میں تیرے جود و سخا کی طمع رکھتا ہوں اے میرے معبود اگر تو نے مجھے ناامید کیا اور اپنی بارگاہ سے دور کردیا پھر کون ہے جس سے امید رکھوں اورکسے اپنا شفیع بناؤں اے میرے معبود مجھے اپنے عذاب سے نجات دے کہ بے شک میں قیدی، خوار، خوف زدہ اور تجھ سے ہراساں ہوں اے میرے معبود مجھ کو دلیل و حجت تلقین کر میرا ساتھی بن اس وقت جب قبر میں میرا مقام اور میرا ٹھکانہ ہو اے میرے معبود اگر تومجھے ہزار سال تک عذاب کرے تو بھی تجھ سے میری امید کارشتہ ہرگز نہ ٹوٹے گا اے میرے معبود مجھے اپنے عفو کا ذائقہ چکھا اس دن کہ جس میں مال اور اولاد کچھ فائدہ نہیں دیں گے اے میرے معبود اگر تو نے میری سرپرستی نہ کی تو میں تباہ ہوجاؤں گا اور اگر تو میری سرپرستی کرے تو میں تباہ نہیں ہوسکتا اے میرے معبود جب تو بدکار کو معاف نہ فرمائے گا تو پھر کون چاہت سے گناہ کرنے والے کا بھلا کرے اے میرے معبود اگر میں نے برائی سے بچنے میں کوتاہی کی ہے تو اب میں صاف دلی سے معافی کے پیچھے چل رہا ہوں اے میرے معبود اگر میں نے جہالت سے خطا کی ہے تو اب تجھ سے ایسی امید رکھتا ہوں کہ کہا جائے اسے کوئی بے چینی نہیں اے میرے معبود میرے گناہ پہاڑ سے بڑے اور اونچے ہیں اور تیری بخشش میرے گناہوں کی نسبت عظیم اور بلند ہے اے میرے معبود تیرے فضل و کرم کی یادمیرے دل کو ٹھنڈا کرتی ہے اور میری خطاؤں کے یاد میری آنکھوں میں آنسو لے آتی ہے اے میرے معبود میری لغزش معاف کر اور میرے گناہ مٹادے کیونکہ میں گناہوں کا اقراری ترساں اور ان پر زاری کرتا ہوں اے میرے معبود مجھے اپنی طرف سے خوشی و راحت عطا فرما کہ میں تیرے فضل کے دروازوں کے سوا کوئی دروازہ نہیں کھٹکھٹاتا اے میرے معبود اگر تو نے مجھے دور کیایا مجھے پست کردیا تو اے میرے پروردگار میرا کیاحیلہ ہے اور میں کیا کروں گا اے میرے معبود تجھ سے محبت کرنے والا رات کو جاگتا ہے تجھے یاد کرتا اور دعا مانگتا ہے اور تجھے بھولنے والا سو رہا ہے اے میرے معبود یہ مخلوق ہے جن میں کچھ سوئے ہوئے اور کچھ بیدار ہیں جو رات میں آہ و فغاں کر رہے ہیں اور یہ سب کے سب تیری بخشندگی کے امیدوار ہیں کہ تیری عظیم رحمت اور بہشت بریں کی حرص رکھتے ہیں اے میرے معبودمیری امید نے مجھے سلامتی کا آرزومند بنایا ہے اور میرے گناہوں کی برائی مجھ پر طعن کر رہی اے میرے معبود پس اگر تو معاف کردے یہ معافی مجھے چھڑادینے والی ہے اور اگر ایسا نہ ہؤا تو میں تباہ کرنے والے گناہوں میں پڑا رہونگا اے میرے معبود پیغمبرمحمدہاشمی کے حق کے واسطے سے اور ان پاک ہستیوں کے واسطے جو تیرے حضور عجز کرتے ہیں اے میرے معبودنبی مصطفی اور ان کے ابن عم کے حق کے واسطے اور ان نیکوکاروں کے واسطے جو تیرے سامنے فروتن ہیں اے میرے معبود مجھے دین احمد مجتبیٰ پر اٹھا اس حال میں کہ میں تائب متقی تیرا فرمانبردار ومطیع ہوں اے میرے معبود و سردار مجھے محروم نہ فرما مصطفی کی عظیم تر شفاعت سے کہ ان کی شفاعت مقبول ہے اور رحمت فرماان پر جب تک موحدین تجھے پکاریں اور نیکوکار لوگ تجھے چپکے سے یاد کریں جو تیرے حضور جھکتے ہیں۔
وضاحت / تفصیلات::
صحیفہ علویہ سے منقول حضرت علی علیہ السلام کی منظوم مناجات
حوالہ: صحیفہ علویہ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْمِ

اللّٰھُمَّ انِّيْ اَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا يَنْفَعُ مَالٌ وَّلَا بَنُوْنَ اِلَّا مَنْ اَ تَي اللّهُ بِقَلْبٍ سَلِيْمٍ اَللّٰھُمَّ اِنِّيْٓ اَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰي يَدَيْهِ يَقُوْلُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِيْلًا وَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِيْمَاھُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِيْ وَالْاَقْدَام وَاَسْئَلُكَ  الْاَمَانَ  يَوْمَ لَا يَجْزِيْ وَالِدٌ عَنْ وَلَدِهٖ وَّلَا مَوْلُودٌ ھُوَ جَازٍ عَنْ وَّالِدِهٖ شَيْئًا اِنَّ وَعْدَ اللّهِ حَقٌّوَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا يَنْفَعُ الظَّالِمِيْنَ مَعْذِرَتُھُمْ وَلَھُمُ اللَّعْنَةُ وَلَھُمْ سُوْئُ الدَّارِ وَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِنَفْسٍ شَيْئًا وَالْاَمْرُ يَوْمَئِذٍ ﷲِ وَاسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يَفِرُّ الْمَرْئُ مِنْ اَخِيْهِ وَاُمِّهِ وَاَبِيْهِ وَصَاحِبَتِهِ وَبَنِيْهِ لِكُلِّ امْرِءٍ مِنْھُمْ يَوْمَئِذٍ شَاْنٌ يُغْنِيْهِوَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ يَفْتَدِيْ مِنْ عَذَابِ يَوْمَئِذٍ بِبَنِيْهِ وَصَاحِبَتِهٖ وَاَخِيْهِ وَفَصِيْلَتِهِ الَّتِيْ تُؤْوِيْهِ وَمَنْ فِي الْاَرْضِ جَمِيْعًا ثُمَّ يُنْجِيْهِ كَلَّا انَّھَا لَظٰي نَزَّاعَةً لِلشَّوٰي

مَوْلَايَ يَامَوْلَايَ اَنْتَ الْمَوْلٰي وَاَنَا الْعَبْدُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْعَبْدَ اِلَّا الْمَوْلٰي

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْمَالِكُ وَاَنَا الْمَمْلُوْكُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَمْلُوْكَ اِلَّا الْمَالِكُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ وَاَنَا الذَّلِيْلُ وَھَلْ يَرْحَمُ الذَّلِيْلَ اِلَّا الْعَزِيزُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْخَالِقُ وَاَنَا الْمَخْلُوْقُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَخْلُوْقَ ِالَّا الْخَالِقُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْعَظِيْمُ وَاَنَا الْحَقِيْرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْحَقِيْرَ اِلَّا الْعَظِيْمُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْقَوِيُّ وَاَنَا الضَّعِيْفُ وَھَلْ يَرْحَمُ الضَّعِيْفَ اِلَّا الْقَوِيُّ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْغَنِيُّ وَاَ نَا الْفَقِيْرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْفَقِيْرَ اِلَّا الْغَنِيُّ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْمُعْطِيْ وَاَنَا السَّآئِلُ وَھَلْ يَرْحَمُ السَّآئِلَ اِلَّا الْمُعْطِيْ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْحَيُّ وَاَنَا الْمَيِّتُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَيِّتَ اِلَّا الْحَيُّ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْبَاقِيْ وَاَ نَا الْفَانِيْ وَھَلْ يَرْحَمُ الْفَانِيْ اِلَّا الْبَاقِيْ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الدَّآئِمُ وَاَنَا الزَّآئِلُ وَھَلْ يَرْحَمُ الزَّآئِلَ اِلَّا الدَّآئِمُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الرَّازِقُ وَاَنَا الْمَرْزُوْقُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَرْزُوْقَ اِلَّا الرَّازِقُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْجَوَادُ وَاَنَا الْبَخِيْلُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْبَخِيْلَ اِلَّا الْجَوَادُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْمُعَافِي وَاَنَا الْمُبْتَلٰي وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُبْتَلٰي اِلَّا الْمُعَافِي

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْكَبِيْرُ وَاَنَا الصَّغِيْرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الصَّغِيْرَ اِلَّا الْكَبِيْرُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْھَادِيْ وَاَنَا الضَّآلَّ وَھَلْ يَرْحَمُ الضَّآلَّ اِلَّا الْھَادِيْ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الرَّحْمٰنُ وَاَنَا الْمَرْحُوْمُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَرْحُوْمَ اِلَّا الرَّحْمٰنُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ السُّلْطَانُ وَاَنَا الْمُمْتَحَنُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُمْتَحَنَ اِلَّا السُّلْطَانُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الدَّلِيْلُ وَاَنَا الْمُتَحَيِّرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُتَحَيِّرَ اِلَّا الدَّلِيْلُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ وَاَنَا الْمُذْنِبُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُذْنِبَ اِلَّا الْغَفُوْرُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْغَالِبُ وَاَنَا الْمَغْلُوْبُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَغْلُوْبَ اِلَّا الْغَالِبُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الرَّبُّ وَاَنَا الْمَرْبُوْبُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَرْبُوْبَ اِلَّا الرَّبُّ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْمُتَكَبِّرُ وَاَنَا الْخَاشِعُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْخَاشِعَ اِلَّا الْمُتَكَبِّرُ

مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ ارْحَمْنِيْ بِرَحْمَتِكَ وَارْضَ عَنِّيْ بِجُوْدِكَ وَكَرَمِكَ وَفَضْلِكَ يَا ذَا الْجُوْدِ وَالْاِحْسَانِ وَالطَّوْلِ وَالْاِمْتِنَانِ بِرَحْمَتِكَ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَليٰ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ

ترجمہ:

شروع اللہ کے نام سے جو بہت مہربان اور نہایت رحم والا ہے

خدایا! میں اس دن تیری پناہ چاہتا ہوں کہ جس میں مال وفرزند کام نہ آئیں گے سوائے اسکے جو خدا کے حضور پاک دل لے کے آئے میں اس روز پناہ چاہتا ہوں جب ظالم اپنے ہاتھوں کو چباتے ہوئے کہے گا ہاے افسوس کہ میں نے رسول(ص) کا راستہ اختیار کیا ہوتا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب گناہگار اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے اور ان کو بالوں اور پیروں کی طرف سے پکڑا جائے گا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں باپ بیٹے کے جرم کی اور بیٹا باپ کے جرم کی سزا نہ پائے گا بے شک خدا کا وعدہ حق ہے میں اس روز تیری پناہ چاہتاہوں جس میں ظالموں کے کام نہ آئے گا ان کا عذر اور ان کے لیے لعنت اور برا ٹھکانا ہوگا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب کوئی کسی کے کام نہ آئے گا اور اس دن سب کچھ خدا کے ہاتھ میں ہوگا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب انسان اپنے بھائی اپنی ماں اپنے باپ اپنی بیوی اور بیٹے سے دور بھاگے گا کیونکہ اس دن ہر آدمی کو اپنی ہی فکر ہوگی میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں مجرم چاہے گا کہ آج کے عذاب سے بچنے کیلئے وہ آگے کردے اپنے بیٹے کو اپنی بیوی کو اپنے بھائی کو اور اپنے عزیزوں کو جو اس کی پناہ بنیں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ دے ڈالے اور نجات حاصل کرے لیکن یہ نہ ہوگا وہ شعلہ ہے سیخ سے کباب کو گرادینے والا میرے مولیٰ تو مولیٰ ہے اور میں بندہ ہوں بندے پر مولیٰ کے علاوہ کون رحم کرے گا ائے میرے مولا! ائے میرے آقا تو میرا مالک ہے اور میں تیرا غلام ہوں غلام پر سوائے اس کے مالک کے کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردار تو صاحب عزت ہے اور میں پست ہوں پست پر صاحب عزت کے علاوہ کون رحم کرے گا میرے حاکم اے میرے حاکم تو میرا خالق ہے اور میں تیری مخلوق ہوں مخلوق پر اس کے خالق کے سوا کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو عظمت والا ہے اور میں ناچیز ہوں ایک ناچیر پر سوائے عظمت والے کے کون رحم کرے گا میرے مددگار اے میرے مددگار توصاحب قوت ہے اور میں ناتواں ہوں ایک ناتواںپر سوائے صاحب قوت کے کون رحم کرے گا میرے سرپرست اے میرے سرپرست تو بے نیاز ہے اور میں نیاز مند ہوں ایک نیاز مند پر سوائے بے نیاز کے کون رحم کرے گا میرے آقا اے میرے آقا تو عطا کرنے والا ہے اور میں سوالی ہوںایک سوالی پر سوائے عطا وبخشش والے کے کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردار تو زندہ رہنے والا ہے اور میں مرجانے والاہوں ایک مرجانے والے پر سوائے زندہ رہنے والے کے کون رحم کرے گا ائے میرے مولا! ائے میرے آقا تو باقی رہنے والا اور میں فنا ہونے والا ہوں فنا ہونے والے پر سوائے باقی رہنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو ہمشہ رہنے والا ہے اور میں مٹ جانے والا ہوں مٹ جانے والے پر سوائے ہمشیہ رہنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو رزق دینے والا اور میں رزق لینے والا ہوں رزق لینے والے پر سوائے رزق دینے والے کے سوا کون رحم کرے گا میرے حاکم اے میرے حاکم تو سخاوت کرنے والا ہے اور میں بخیل ہوں بخیل پر سخاوت کرنے والے کے سوا کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردار تو بچانے والا ہے اور میں گرفتار بلاہوں ایک گرفتار بلا پر سوائے بچانے والے کے کون رحم کرے گا میرے مولیٰ اے میرے مولیٰ تو بزرگی کا مالک ہے اور میں کمترین ہوں ایک کمترین پر سوائے بزرگی کے مالک کے کون رحم کرے گا میرے مددگار اے میرے مددگار تو رہنما ہے اور میں گمراہ ہوں ایک گمراہ پر سوائے رہنما کے کون رحم کریے گا میرے سرپرست اے میرے سرپرست تو بہت رحم کرنے والا ہے اور میں قابل رحم ہوں ایک قابل رحم پرسوائے بہت رحم کرنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مولااے میرے مولا تو بادشاہ ہے اور میں مصیبت زدہ ہوں ایک مصیبت زدہ پر سوائے بادشاہ کے کون رحم کرے گا میرے آقااے میرے آقا تو رہنما ہے اور میں سرگرداں ہوں ایک سرگرداں پر سوائے رہنما کے کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردارتو بہت بخشنے والا ہے اور میں گناہگار ہوں ایک گناہگار پر سوائے بخشنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو بالادست ہے اور میں زیردست ہوں ایک زیر دست پر سوائے بالادست کے کون رحم کرے گا میرے حاکم اے میرے حاکم تو پروردگارہے اور میں پروردہ ہوں اک پروردہ پر سوائے پروردگار کے کون رحم کرے گا میرے والی اے میرے والی توصاحب کبریائی ہے اور میں عاجزی کرنے والا ہوں عاجزی کرنے والے پر سوائے صاحب کبریائی کے کون رحم کرے گا میرے مولا اے میرے مولا مجھ پر رحم کر اپنی رحمت سے اور مجھ سے راضی ہو اپنی عطا اور سخاوت کے ساتھ اور اپنے فضل کے اے صاحب عطا صاحب مروت صاحب سخاوت صاحب احسان اپنی رحمت کے واسطے سے اے سب سے زیادہ رحم والے۔ ائے خدا درود بھیج محمد و آلِ محمد ؐ پر۔
 

حوالہ: مفاتیح الجنان