Columbus , US
19-04-2024 |11 Shawwāl 1445 AH

دعائے مذخور (سب)

تفصیل: امام علی علیہ السلام کی یہ دعا تسبیح و حمد سرائی، و تکبیر پر مشتمل ہے،

لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ، ثُمَّ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ، ثُمَّ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ بِما هَلَّلَ اللَّهُ بِهِ نَفْسَهُ، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ بِما هَلَّلَهُ بِهِ خَلْقُهُ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ بِما كَبَّرَهُ بِهِ خَلْقُهُ، وَ سُبْحانَ اللَّهِ بِما سَبَّحَهُ بِهِ خَلْقُهُ. وَ الْحَمْدُلِلَّهِ بِما حَمِدَهُ بِهِ عَرْشُهُ وَ مَنْ تَحْتَهُ، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ بِما هَلَّلَهُ بِهِ عَرْشُهُ وَ مَنْ تَحْتَهُ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ بِما كَبَّرَهُ بِهِ عَرْشُهُ وَ مَنْ تَحْتَهُ. وَ الْحَمْدُلِلَّهِ بِما حَمِدَهُ بِهِ سَماواتُهُ وَ اَرْضُهُ وَ مَنْ فيهِنَّ، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ بِما هَلَّلَهُ بِهِ سَماواتُهُ وَ اَرْضُهُ وَ مَنْ فيهِنَّ، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ بِما هَلَّلَهُ بِهِ مَلائِكَتُهُ، وَ سُبْحانَ اللَّهِ بِما سَبَّحَهُ بِهِ مَلائِكَتُهُ وَ اللَّهُ اَكْبَرُ بِما كَبَّرَهُ بِهِ مَلائِكَتُهُ. وَ الْحَمْدُلِلَّهِ بِما حَمِدَهُ بِهِ عَرْشُهُ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ بِما كَبَّرَهُ بِهِ كُرْسِيُّهُ، وَ كُلُّ شَيْ ءٍ اَحاطَ بِهِ عِلْمُهُ، وَ الْحَمْدُلِلَّهِ بِما حَمِدَتْهُ بِهِ بِحارُهُ وَ ما فيها، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ بِما هَلَّلَتْهُ بِهِ بِحارُهُ وَ ما فيها، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ بِما كَبَّرَتْهُ بِهِ بِحارُهُ وَ ما فيها. وَ الْحَمْدُلِلَّهِ بِما حَمِدَهُ بِهِ الْاخِرَةُ وَ الدُّنْيا وَ ما فيهِما، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ بِما هَلَّلَهُ بِهِ الْاخِرَةُ وَ الدُّنْيا وَ ما فيهِما، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ بِما كَبَّرَهُ بِهِ الْاخِرَةُ وَ الدُّنْيا وَ ما فيهِما، وَ سُبْحانَ اللَّهِ بِما سَبَّحَهُ بِهِ الْاخِرَةُ وَ الدُّنْيا وَ ما فيهِما، وَ الْحَمْدُلِلَّهِ مَبْلَغَ رِضاهُ وَ زِنَةَ عَرْشِهِ وَ مُنْتَهي رِضاهُ وَ ما لايَعْدِلُهُ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ مَبْلَغَ رِضاهُ وَ زِنَةَ عَرْشِهِ وَ مُنْتَهي رِضاهُ وَ ما لايَعْدِلُهُ، وَ سُبْحانَ اللَّهِ مَبْلَغَ رِضاهُ وَ زِنَةَ عَرْشِهِ وَ مُنْتَهي رِضاهُ وَ ما لا يَعْدِلُهُ. وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ قَبْلَ كُلِّ شَيْ ءٍ، وَ مَعَ كُلِّ شَيْ ءٍ وَ عَدَدَ كُلِّ شَيْ ءٍ، وَ سُبْحانَ اللَّهِ قَبْلَ كُلِّ شَيْ ءٍ وَ مَعَ كُلِّ شَيْ ءٍ وَ عَدَدَ كُلِّ شَيْ ءٍ، وَ الْحَمْدُلِلَّهِ عَدَدَ اياتِهِ وَ اَسْمائِهِ وَ مِلْأَ جَنَّتِهِ وَ نارِهِ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ عَدَدَ اياتِهِ وَ اَسْمائِهِ وَ مِلْأَ جَنَّتِهِ وَ نارِهِ، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ عَدَدَ اياتِهِ وَ اَسْمائِهِ وَ مِلْأَ جَنَّتِهِ وَ نارِهِ. وَ الْحَمْدُلِلَّهِ حَمْداً لايُحْصي بِعَدَدٍ وَ لا بِقُوَّةٍ وَ لا بِحِسابٍ، وَ سُبْحانَ اللَّهِ تَسْبيحاً لايُحْصي بِعَدَدٍ وَ لا بِقُوَّةٍ وَ لا بِحِسابٍ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ تَكْبيراً لايُحْصي بِعَدَدٍ وَ لا بِقُوَّةٍ وَ لا بِحِسابٍ. وَ الْحَمْدُلِلَّهِ عَدَدَ النُّجُومِ وَ الْمِياهِ وَ الْاَشْجارِ وَ الشَّعْرِ، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ عَدَدَ النُّجُومِ وَ الْمِياهِ وَ الْاَشْجارِ وَ الشَّعْرِ، وَ الْحَمْدُلِلَّهِ عَدَدَ الْحَصي وَ النَّوي وَ التُّرابِ وَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ عَدَدَ الْحَصي وَ النَّوي وَ التُّرابِ وَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ، وَ سُبْحانَ اللَّهِ عَدَدَ الْحَصي وَ النَّوي وَ التُّرابِ وَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ. وَ الْحَمْدُلِلَّهِ حَمْداً لايَكُونُ بَعْدَهُ فِي عِلْمِهِ حَمْدٌ، وَ لا اِلهَ اِلاَّ اللَّهُ تَهْليلاً لايَكُونُ بَعْدَهُ في عِلْمِهِ تَهْليلٌ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ تَكْبيراً لايَكُونُ بَعْدَهُ في عِلْمِهِ تَكْبيرٌ، وَ سُبْحانَ اللَّهِ تَسْبيحاً لايَكُونُ بَعْدَهُ في عِلْمِهِ تَسْبيحٌ، وَ الْحَمْدُلِلَّهِ اَبَدَ الْاَبَدِ وَ قَبْلَ الْاَبَدِ وَ بَعْدَ الْاَبَدِ، وَ سُبْحانَ اللَّهِ اَبَدَ الْاَبَدِ وَ قَبْلَ الْاَبَدِ وَ بَعْدَ الْاَبَدِ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ اَبَدَ الْاَبَدِ وَ قَبْلَ الْاَبَدِ وَ بَعْدَ الْاَبَدِ. وَ الْحَمْدُلِلَّهِ عَدَدَ هذا كُلِّهِ وَ اَضْعافَهُ وَ اَمْثالَهُ وَ ذلِكَ لِلَّهِ قَليلٌ، وَ اللَّهُ اَكْبَرُ عَدَدَ هذا كُلِّهِ وَ اَضْعافَهُ وَ اَمْثالَهُ وَ ذلِكَ لِلَّهِ قَليلٌ، وَ لا حَوْلَ وَ لا قُوَّةَ اِلاَّ بِاللَّهِ عَدَدَ هذا كُلِّهِ وَ اَضْعافَهُ وَ اَمْثالَهُ وَ ذلِكَ لِلَّهِ قَليلٌ، وَ صَلَّي اللَّهُ عَلي مُحَمَّدٍ وَ الِهِ عَدَدَ هذا كُلِّهِ. وَ اَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذي لا اِلهَ اِلاَّ هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ عَدَدَ هذا كُلِّهِ وَ اَتُوبُ اِلَيْهِ مِنْ كُلِّ خَطيئَةٍ ارْتَكَبْتُها، وَ مِنْ كُلِّ ذَنْبٍ عَمِلْتُهُ، وَ لِكُلِّ فاحِشَةٍ سَبَقَتْ مِنّي عَدَدَ هذا كُلِّهِ وَ مُنْتَهي عِلْمِهِ وَ رِضاهُ. يا اَللَّهُ الْمُؤْمِنُ الْخالِقُ، الْعَظيمُ الْعَزيزُ، الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ، سُبْحانَ اللَّهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ، يا اَللَّهُ الْجَليلُ الْجَميلُ، يا اَللَّهُ الرَّبُّ الْكَريمُ، يا اَللَّهُ الْمُبْدِي ءُ الْمُعيدُ، يا اَللَّهُ الْواسِعُ الْعَليمُ، يا اَللَّهُ الْحَنَّانُ الْمَنَّانُ، يا اَللَّهُ الْعَليمُ الْقائِمُ. يا اَللَّهُ الْعَظيمُ الْكَريمُ، يا اَللَّهُ اللَّطيفُ الْخَبيرُ، يا اَللَّهُ الْعَظيمُ الْجَليلُ، يا اَللَّهُ الْقَوِيُّ الْمَتينُ، يا اَللَّهُ الْغَنِيُّ الْحَميدُ، يا اَللَّهُ الْقَريبُ الْمُجيبُ، يا اَللَّهُ الْعَزيزُ الْحَكيمُ، يا اَللَّهُ الْحَليمُ الْكَريمُ، يا اَللَّهُ الرَّؤُوفُ الرَّحيمُ، يا اَللَّهُ الْغَفُورُ الشَّكُورُ. يا اَللَّهُ الرَّاضي بِالْيَسيرِ، يا اَللَّهُ السَّاتِرُ لِلْقَبيحِ، يا اَللَّهُ الْمُعْطِي الْجَزيلَ، يا اَللَّهُ الْغافِرُ لِلذَّنْبِ الْعَظيمِ، يا اَللَّهُ الْفَعَّالُ لِما يُريدُ، يا اَللَّهُ الْجَبَّارُ الْمُتَجَبِّرُ، يا اَللَّهُ الْكَبيرُ الْمُتَكَبِّرُ، يا اَللَّهُ الْعَظيمُ الْمُتَعَظِّمُ، يا اَللَّهُ الْعَلِيُّ الْمُتَعالي، يا اَللَّهُ الرَّفيعُ الْقُدُّوسُ، يا اَللَّهُ الْعَظيمُ الْاَعْظَمُ، يا اَللَّهُ الْقائِمُ الدَّائِمُ. يا اَللَّهُ الْقادِرُ الْمُقْتَدِرُ، يا اَللَّهُ الْقاهِرُ، يا اَللَّهُ الْمُعافي، يا اَللَّهُ الْواحِدُ الْاَحَدُ، يا اَللَّهُ الْفَرْدُ الصَّمَدُ، يا اَللَّهُ الْقابِضُ الْباسِطُ، يا اَللَّهُ الْخالِقُ الرَّازِقُ، يا اَللَّهُ الْباعِثُ الْوارِثُ، يا اَللَّهُ الْمُنْعِمُ الْمُتَفَضِّلُ، يا اَللَّهُ الْمُحْسِنُ الْمُجْمِلُ، يا اَللَّهُ الطَّالِبُ الْمُدْرِكُ. يا اَللَّهُ مُنْتَهَي الرَّاغِبينَ، يا اَللَّهُ جارُ الْمُسْتَجيرينَ، يا اَللَّهُ اَقْرَبُ الْمُحْسِنينَ، يااَللَّهُ اَرْحَمُ الرَّاحِمينَ، يا اَللَّهُ غِياثُ الْمُسْتَغيثينَ، يا اَللَّهُ مُعْطِي السَّائِلينَ، يا اَللَّهُ الْمُنَفِّسُ عَنِ الْمَهْمُومينَ، يا اَللَّهُ الْمُفَرِّجُ عَنِ الْمَكْرُوبينَ، يا اَللَّهُ الْمُفَرِّجُ الْكَرْبَ الْعَظيمَ، يا اَللَّهُ النُّورُ مِنْكَ النُّورُ، يَا اَللَّهُ الْخَيْرُ مِنْ عِنْدِكَ الخَيْرُ. يا رَحْمانُ يا رَحْمانُ اَسْأَلُكَ بِاَسْمائِكَ الْبالِغَةِ الْمُبَلِّغَةِ، يا اَللَّهُ يا رَحْمانُ اَسْأَلُكَ بِاَسْمائِكَ الْعَزيزَةِ الْحَكيمَةِ، يا اَللَّهُ يا رَحْمانُ اَسْأَلُكَ بِاَسْمائِكَ الرَّضِيَّةِ الرَّفيعَةِ الشَّريفَةِ، يا اَللَّهُ يا رَحْمانُ اَسْألُكَ بِاَسْمائِكَ الْمَخْزُونَةِ الْمَكْنُونَةِ التَّامَّةِ الْجَزيلَةِ. يا اَللَّهُ يا رَحْمانُ اَسْأَلُكَ بِاَسْمائِكَ بِما هُوَ رِضيً لَكَ، يا اَللَّهُ يا اَللَّهُ يا رَحْمانُ اَسْألُكَ اَنْ تُصَلِّيَ عَلي مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ قَبْلَ كُلِّ شَيْ ءٍ وَ عَدَدَ كُلِّ شَيْ ءٍ، صَلاةً لا يَقْوي عَلي اِحْصائِها اِلاَّ اَنْتَ، عَدَدَ كُلِّ شَيْ ءٍ وَ بِعَدَدِ ما اَحْصاهُ كِتابُكَ وَ اَحاطَ بِهِ عِلْمُكَ، وَ اَنْ تَفْعَلَ بي ما اَنْتَ اَهْلُهُ لا ما اَنَا اَهْلُهُ، وَ اَسْأَلُكَ حَوائِجي لِلدُّنْيا وَ الْاخِرَةِ اِنْ شاءَ اللَّهُ، وَ صَلَّي اللَّهُ عَلي خَيْرِ خَلْقِهِ وَ خِيَرَتِهِ مُحَمَّدٍ سَيِّدِالْمُرْسَلينَ وَ الِهِ وَ سَلَّمَ.

ترجمہ:
شروع اللہ کے نام سے بڑا رحمٰن و رحیم ہے لاالہ الا اللہ، اور دوبارہ لا الہ الا اللہ اور پھر سے لا الہ الا اللہ، اور یہی کہ معبود حق کے علاوہ کوئی اللہ نہیں، اس طرح جیسے خود وہ بھی فرماتا ہے۔ اور لا الہ الا اللہ جیسے اس کی مخلوق اس کا اقرار کرتی ہے ، اور اللہ بہت بڑا ہے جس انداز میں اس کی مخلوق نے اس کا اقرار کیا ہے، اور اللہ پاک ہے جیسے اس کی مخلوق نے اس کی تسبیح کی ہے، اور اللہ کی حمد جس انداز سے اس کے عرش نے اس کی حمد کی ہے، اور لا الہ الا اللہ جس طرح اس کے عرش نے اور اس کی ما تحت چیزوں نے تہلیل کی ہے، اللہ اکبر جس طرح اس کے عرش نے اور اس کے ما تحت مخلوق نے اس کی بزرگی بیان کی ہے، اور اللہ کی حمد جس طرح اس کے آسمانوں اور اس کی زمینوں میں اس کی حمد کی جاتی ہے، اللہ کی پاکیزگی بیان کرتا ہوں جس طرح اس کے فرشتوں نے تسبیح کی ہے، اور لا الہ الا اللہ جیسے اس کے فرشتوں نے تہلیل کی ہے، اللہ اکبر جس انداز میں فرشتے بزرگی بیان کرتے ہیں، اس انداز میں الحمدللہ!جیسے اس کا عرش حمد کرتا ہے۔ اللہ اکبر جیسے اس کی کرسی تکبیر کرتی ہےاور ہر چیز کو اس کا علم گھیرے ہوئے (محیط)ہے۔اس انداز میں اس کی حمد جیسے سمندر اور سمندری مخلوق حمد کرتی ہیں، اور اس طرح اللہ کی بزرگی کا اقرار جس طرح اس کے سمندر اور اسکی مخلوق اقرار کرتی ہیں۔ اور اس طرح الحمدللہ کہتاہوں،جیسے دنیا و آخرت اور اس کے متعلق چیزیں حمد کرتی ہیں۔ اور اس طرح لا الہ الا اللہ کہتا ہوں جیسے دنیا و آخرت اور اس سے متعلق مخلوق اس کا ورد کرتے ہیں۔ اور اللہ بزرگ و برتر ہے جس انداز سے یہ اقرار دنیا و آخرت اور اس سے متعلق چیزیں کرتی ہیں ۔ اور اللہ کی حمد اس حد تک جس سے وہ راضی ہے۔ اس کے وزنِ عرش کے برابر، انتہائی خوشنودی کے مطابق ،اور بے مثال طریقے سے اور الحمدللہ! ہر چیز سے پہلے ، ہر شے کے ساتھ، ہر شے کے عدد کے مطابق، اور الحمد للہ اُس کی آیات کے برابر ، اس کے ناموں کے اعداد کے مطابق، اس کی نشانیوں ، ناموں، جنت اور جہنم کی آبادیوںکے عدد کے مطابق(یعنی بے شمار) لا الہ الا اللہ (تہلیل کرتا ہوں)اس کی نشانیوں ، ناموں، جنت و جہنم کی مخلوق کے برابر، اس طرح حمدِخدا کرتا ہوں جس کے عدد کا شمار نہیں کیا جا سکتا، نہ اقتدار کے ذریعےنہ حساب کے ذریعے، سُبحان اللہ (تسبیح کرتا ہوں) اور ایسی پاکیزگی جس کی تعداد کا علم ہے نہ قوت کے ذریعے نہ حساب کے ذریعے۔ اور اللہ اکبرتکبیر کہتا ہوںاور اس طرح کہ اس کا شمار عدد و قوت کر سکے نہ اندازہ۔ الحمدللہ ستاروں کے عدد، پانی کی مقدار،درختوں کی گنتی، اور بالوں کی تعداد سے لا الہ الا اللہ ستاروں کے عدد ، درختوں کی گنتی اور بالوں کی تعداد کے مطابق اور الحمد للہ اتنی مرتبہ جو ستاروں کی گنتی، سمندروں کے شمار، درختوں اور بالوں کے عدد کے مطا بق ہو۔ لا الہ الا اللہ ستاروں کی تعداد ، پانی کی قسموں ، درختوں اور بالوں کی تعداد بھرکے برابر، حمدِ خدا سنگریزوں اور بیجوں ، مٹی اور جن و انس کی تعداد بھر کے برابر، اللہ اکبر اتنی پرتبہ جتنے سنگریزے، گٹھلیاں ، ذرّے جنّ و انس ہیں اور سبحان اللہ ! جتنے سنگریزے ، گٹھلیاں ، ذرات، جنّ و انس ہیں۔ اس انداز میں حمد کرنے کی تمنّا ہے کہ جس کے بعد علمِ الٰہی میں کوئی حمد نہ ہو۔ لا الہ الا اللہ کہوں اور اس انداز میں بیانِ کبریائی کروں کہ اس کے بعد علم الٰہی میں کبریائی کا بیان ہی نہ ہو۔ اللہ اکبر کہوں ایسے طریقے سے کہ اس کے علاوہ علمِ الٰہی میں کوئی طریقہ نہ ہو۔ یونہی سبحان اللہ کہہ کر اس کی پاکیزگی بیان کروں کہ اس بیان کے بعد علمِ خدا میں کوئی اندازِ تسبیح نہ ہو۔ الحمدللہ! ابد کی انتہا ، ابد سے پہلے اور ابد کے بعد تک اور لا الہ الا اللہ ابد کی انتہا ، ابد سےپہلےابد کے بعد تک ، اور اللہ اکبر(وہ کبریائی)جو ابد کی آخری حد ، ابد سے پہلے، ابد کے بعد تک رہے گی ۔ اور الحمدللہ اس سب کے عدد کے برابر بلکہ اس سے اور اس جیسی مثالوں سے کئی گنا زیادہ، پھر بھی حمدو ثناء اللہ کے لئے کم ہے۔ وہ تو کہیں زیادہ بزرگ و برتر ہے، اللہ اکبر ان سب چیزوں کی تعداد کے برابر بلکہ ان سے اور ان جیسی مثالوں سے کئی گنا زیادہ اور پھر بھی یہ اس کی ذات کے لیئے کچھ بھی نہیں، اور '"لاحول و لا قوۃالا باللہ" (میں کہتا ہوں کہ سوائے اللہ کے اور کوئی بھی صاحبِ طاقت و قوت نہیں) یہ اتنی بار کہتا ہوں جیسے بیان کردہ چیزوں کی تعداد بلکہ ان سے اور ان چیزوں سے کئی گنا زیادہ، اور حقیقتًا اس کے لیئے یہ بھی کم ہے۔ اور خدا وندا رحمت نازل فرمامحمدؐ اور ان کی اولاد پر بیان کردہ چیزوں کے برابر، اوراس اللہ سے توبہ و طلب مغرفت کی درخواست کہ جس کے علاوہ کوئی اللہ نہیں ، وہ حّی و قیوم ہے ، یہ بات بھی انہیں چیزوں کے تعداد کے برابر عرض کرتا ہوں ، اور میں اس کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں، اپنے ہر اس گناہ کے لیئے جو میرے سے عمل میں آیا ہو ، ہر وہ بدکاری جو مجھ سے صادر ہوئی ہو ، یہ توبہ بھی اسی عدد کے مطابق۔ اسی کے علم کی انتہائی منزل ، اور اسی کی انتہائی خوشنودی کی مزلت کے مطابق۔ ائے اللہ! ائے بچانے والے، ائے پیدا کرنے والے، ائے عظیم، ائے صاحبِ اقتدار ، ائے صاحبِ عظمت، تو مشرکوں کے بنائے ہوئے شریکوں سے پاک و بلند ہے۔ ائے اللہ ، ائے صاحب جلالت، ائے صاحبِ جمال ائے اللہ ائے ربِ کریم۔ ائے اللہ ! ائے پیدا کرنے اور قیامت کے دن واپس لوٹانے والے، ائے اللہ ائے صاحبِ وسعت ،ائے سب سے بڑے عالم، ائے اللہ! ائے سب سے زیادہ احسان و محبت کرنیوالے، ائے اللہ! ائے بہت بڑے صاحبِ علم اور حقیقی موجود۔ ائے اللہ ائے صاحبِ عظمت و کرم ، ائے اللہ! ائے صاحبِ لطف و خبیر، ائے اللہ! ائے صاحبِ عظمت و جلالت، ائے اللہ! جو صاحبِ قوت و طاقتور ہے،ائے اللہ! جو مستعفی اور قابلِ تعریف ہے، ائے اللہ! جو قریب بھی ہے اور دعا قبول کرنے والا بھی ، ائے صاحبِ اقتدار و حکمت، ائے اللہ! صاحبِ بردباری و کرمعبود، ائے بہت بخشنے اور کرم کرنیوالےاللہ ائے مہربان و رحم اللہ، ائے مغفرت و قدر کرنیوالے اللہ، ائے کم سے کم عمل پر رضا مندی ظاہر کرنے والے اللہ، ائے بری باتوں کو چھپا سینے والے اللہ، ائے بہت زیادہ عطا کرنیوالے اللہ، ائے جو چاہے اسے انجام دینے والے اللہ، ائے غالب و توانا اور جبروت کے مالک اللہ، ائے صاحب بزرگی و کبریائی اللہ،ائے صاحبِ عظمت و برتری اللہ، ائے بلند و سرفرازیوں کے مالک اللہ، ائے بلند و پاکیزہ اللہ، ائے عظیم و اعظم اللہ،ائے قائم و دائم اللہ، ائے قادر و صاحبِ قدرت اللہ، ائے صاحبِ غلبہ اللہ، ائے یکتا و یگانہ اللہ، بیمثال و بے نیاز اللہ، ائے روزی کو کم کرنے اور زیادہ کرنے والے اللہ، ائے خالق و روزی رساں اللہ، ائے زندہ کرنیوالے ، اوروارث عالم اللہ، ائے فضل کرنیوالے اللہ، ائے احسان اور نیکی کرنے والے اللہ، ائے نیک عمل کے طالب اور ہر چیز کو حاصل کرنیوالے اللہ، ائے خواہشوں کی انتہا معبود ائے پناہ طلب لوگوں کی پناہ اللہ، ائے محسنوں سے بہت قریب ہونے والے معبود ، ائے رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے اللہ، ائے فریادیوں کے فریادرس معبود، ائے سائلوں کو دینے والے اللہ، ائے غمزدوں کے غم دور کرنے والے معبود ائے بڑی بڑی مصیبتوں کو دور کرنے والے اللہ، ائے نور محض اللہ نور تیرے ہی طفیل میں ہے ایک حقیقت خیر اللہ، خیر تیرے ہی حضور سے ہے۔ ائے رحمٰن میں تجھ سے تیرے ان ناموں کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں،جو کامل اور کامل کر دینے والے ہیں، ائے اللہ، ائے رحمٰن میں تیرے ان ناموں کے طفیل سوال کر رہا ہوں، جو عزیز و حکیم ہیں ، ائے اللہ ائے رحمٰن میں تیرے ان ناموں کے سہارے پکارتا ہوں، جو پسندیدہ و برگزیدہ ہیں، ائے اللہ ائے رحمٰن میں تجھ سے تیرے ان ناموں کے ذریعے پکارتا ہوں ، جن سے تیری خوشنودی متعلق ہے، ائے اللہ ائے رحمٰن تجھ سے تیرے ہر چیز سے پہلے، ہر بات کے ساتھ، ہر شے کی تعداد کے برابر، محمد وآل محمدؑ پر رحمت کا سوال کرتا ہوں، ایسی رحمت جس کا اندازہ لگانا تیرے سوا کسی کی قدرت میں نہیں، ہر چیز کی گنتی کے برابر رحمت نازل فرما،اور ان چیزوں کے عددوں کے مطابق جسے تیری کتاب میں شمار کیا ہے۔تیرے علم نے احاطہ کیا ہے ، اور میرے ساتھ وہ سلوک کر جس کا تو اہل ہے میری اہلیت کے مطابق نہیں ، میں تجھ سے دنیا و آخرت کی ضرورتیں طلب کرتا ہوں تیری مرضی کے مطابق ، اور اللہ کی رحمت ہو اس کی مخلوق میں اس کے منتخب محمدؐ پر جو رسولوں کے سردار ہیں، ا ن کی اولاد پر بھی رحمت اور سلامتیاں ہوں۔
حوالہ: صحیفہ علویہ