Columbus , US
22-12-2024 |21 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

سونے کے آداب (سب)

تفصیل: جب سونے کا ارادہ کر لے تو بہتر ہے کہ موت کی تیاری کر کے سوئے یعنی باطہارت ہو اور گناہوں سے توبہ کرے ، اپنے دل کو دنیا کے جھمیلوں سے آزاد کرے ، موت کے وقت کو یاد کرے اور اس وقت کو بھی یاد کرے کہ جب قبر میں تنہا و بے کس ہوگا . اپنی وصیت لکھ کر سرہانے تلے رکھے اور یہ قصد کرکے سوئے کہ نماز تہجد کیلئے اُٹھے گا۔ کیونکہ مومن کا فخر اور اس کی دنیا و آخرت کی زینت رات کے آخری حصے میں نماز کی ادائیگی ہے . سوتے وقت سورہ توحید ،سورہ تکاثراور آیۃالکرسی پڑھے اور بعد میں یہ دعا تین مرتبہ پڑھے :

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ عَلا فَقَھَرَ وَالْحَمْدُلِلّٰهِ الَّذِيْ بَطَنَ فَخَبَرَ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ مَلَكَ فَقَدَرَ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ يُحْيِي الْمَوْتَي وَيُمِيتُ الْاَحْيائَ وَھُوَعَلَي كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ

ترجمہ:
حمد خدا کے لیے ہے جو بلند و غالب ہے حمد خدا کے لیے ہے جو باطن و باخبر ہے حمد خدا کے لیے ہے جو مالک اور قادر ہے حمد خدا کے لیے ہے جو مردوں کو زندہ کرتا اور زندوںکو موت دیتا ہے اور وہ ہر چیز پرقدرت رکھتا ہے۔
حوالہ: مفاتیح الجنان

قُلْ إنَّمَا ٲَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يُوحيٰ إلَيَّ ٲَنَّما إلھُكُمْ إلهٌ واحِدٌ فَمَنْ كَانَ يَرْجُوْ لِقآءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلاً صالِحاً وَلاَ يُشْرِكْ عِبَادَةِ رَبِّهِ ٲَحَداً

ترجمہ:
کہو بس کہ میں تمہارے جیسا بشر ہوں مجھ پر وحی آتی ہے، یقینا تمہارا معبود خداے یکتا ہے جو شخص اپنے رب سے ملاقات کی تمنا رکھتا ہے پس وہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بناے۔
حوالہ: محدثِ نوریؒ

تفصیل: امام جعفر صادق - سے روایت ہے کہ جو شخص بھی سوتے وقت اس آیت کی تلاوت کرے تو جس وقت بیدار ہونے کا ارادہ کرے وہ ٹھیک اسی وقت بیدار ہوگا اگر بچھو یا کسی دوسرے جاندار سے ڈسے جانے کاخوف ہوتو یہ دعا پڑھے، امام محمد باقرؑ نے اس دعا کے پڑھنے والے ہر شخص کو رات سے صبح تک بچھو اور دوسرے حشرات سے ڈسے نہ جانے کی ضمانت دی ہے اور وہ دعا یہ ہے :

ٲَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللّٰهِ التَّآمَّاتِ الَّتِي لَا يُجَاوِزُھُنَّ بَرٌّ وَّلاَ فَاجِرٌ مِّنْ شَرِّ مَا ذَرَئَ وَمِنْ شَرِّ مَا بَرَئَ، وَمِنْ شَرِّ كُلِّ دَآبَّةٍ ھُوَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهَآ إنَّ رَبِّي عَلٰي صِرَاطٍ مُسْتَقِيْمٍ۔

ترجمہ:
میں خدا کے کامل کلمات کے ذریعے پناہ لیتا ہوں کہ جن سے کوئی نیک وکار و بدکار آگے نہیں نکل سکتا ہر مخلوق کے شر ہر متحرک چیز کے شر اور ہر زمین پر چلنے والے کے شر سے کہ ان کی مہار خدا کے ہاتھ میں ہے یقیناً میرے رب کا راستہ صراط مستقیم ہے .
حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل: اگر احتلام ہونے کا اندیشہ ہوتو یہ دعا پڑھے اور سو جائے

اَللّٰھُمَّ إنِّي ٲَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْاِحْتِلاَمِ وَمِنْ سُوْٓءِ الْاَحْلَامِ وَمِنْ اَنْ يَّتَلَاعَبَ بِيَ الشَّيْطَانُ فِيْ الْيَغَظَةِ وَالْمَنَامِ۔

ترجمہ:
اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں احتلام اور برے خیالات سے اور اس بات سے کہ شیطان سوتے جاگتے میں میری زندگی کو کھیل بنائے۔
حوالہ: مفاتیح الجنان