Columbus , US
23-11-2024 |22 Jumādá al-ūlá 1446 AH

آنکھ کے درد کی دعا (سب)

تفصیل: بہت سی روایات میں ہے کہ آنکھ کا درد ختم کرنے کے لئے فجر اور مغرب کی نماز کے بعد یہ دعا پڑھے:

اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْئَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّدٍ عَلَيْكَ اَنْ تُصَلِيَّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَ اَنْ تَجْعَلَ النُّوْرَ فِيْ بَصَرِيْ وَالْبَصِيْرَةَ فِيْ دِيْنِيْ وَ الْيَقِيْنَ فِيْ قَلْبِيْ وَالْاِخْلَاصَ فِيْ عَمَلِيْ وَ السَّلَامَةَ فِيْ نَفْسِيْ وَ السَّعَةَ فِيْ رِزْقِيْ وَ الشُّكْرَلَكَ اَبَدًا مَّآ اَبْقَيْتَنِيْ

ترجمہ:
اے معبود میں سوال کرتا ہوں محمدؐ وآل محمدؐ کے اس حق کے واسطے سے جو تجھ پر ہے کہ تو رحمت فرما ئے محمدؐ اور آلِؑ محمدؐ پر اور یہ کہ میری آنکھوں میں روشنی قرار دے میرے دین میں سمجھ عطا کر میرے دل میں یقین پیدا فرما عمل میں خلوص دے میرے دل کو مطمئن رکھ میرے رزق میں کشادگی دے اور جب تک زندہ ہوں مجھے اپنا شکر گزار بنائے رکھ
حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل: آنکھ کے درد کیلئے یہ بھی وارد ہوا ہے کہ آنکھ پر آیت الکرسی پڑھے اور دل میں اس بات کا یقین رکھے کہ دور ہو جائیگا اگر آیت الکرسی پڑھنے سے پہلے آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھے تو بھی صحیح ہے ۔

اُعِيْذُ نُوْرَ بَصَرِيْ بِنُوْرِاللّٰهِ الَّذِيْ لَايُطْفَاءُ

ترجمہ:
میں اپنی آنکھوں کے نور کو خدا کے نور کی پناہ میں دیتا ہوں جو بجھتا نہیں۔
وضاحت / تفصیلات::
اور یہ نظر کی کمزوری کے لئے بھی فائدہ مند ہے نیز نظر کی کمزوری اور توندھے کو دور کرنے کے لئے آیت نور متعدد بار کسی برتن پر لکھ کر دھوئے اور اس پانی کو کسی شیشی میں ڈال کر پھر اس کو سلائی سے آنکھوں میں لگاتا رہے نیز روایت میں ہے کہ جو شخص قرآن دیکھ کر ﴿ناظرہ﴾ پڑھے تو اس کی آنکھوں کو اس سے فائدہ پہنچے گا اور نظر ٹھیک رہے گی
حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل: جو شخص روزانہ یہ کلمات کہے

فَجَعَلْنَاهُ سَمِيْعًا بَصِيْرًا

ترجمہ:
پس ہم نے اسے سننے دیکھنے والا بنایا
وضاحت / تفصیلات::
تو اس کی آنکھیں ہر آفت سے محفوظ رہیں گی شیخ کفعمیؒ فرماتے ہیں کہ اس بات کا تجربہ اور آزمائش کی جاچکی ہے کہ آنکھ کے درد اور جسم کے تمام اعضا کے دروں کیلئے امام موسیٰ کاظمؑ سے توسل کیا جائے ۔
حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل: امیر المومنین علیہ السلام فرماتے ہیں۔ ’’ جب تمہیں اانکھ کی تکلیف ہو تو اس پر آیۃ الکرسی پڑھو اور دل میں یہ سمجھو کہ ٹھیک ہوجائے گا۔‘‘ ان شاء اللہ شفا ہوگی۔

بِسْمِ اللّٰه الرَّحْـمٰنِ الرَّحيِمْ اَللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَاَلْـحَيُّ اَلْقَيُّوْمُ لَا تَاْخُذُهٗ سِنَةٌ وَّ لاَ نَوْمٌ ط لَهٗ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِيالْاَرْضِ ط مَنْ ذَاالَّذِيْ يَشْفَعُ عِنْدَهٗ اِلَّا بِاِذْنِهٖ طيَعْلَمُ مَابَيْنَ اَيْدِيْـهِمْ وَمَاخَلْفَھُمْجوَلَا يُـحِيْطُوْنَ بِشَيْ ئٍ مِّنْ عِلْمِهٖٓ اِلَّا بِـمَا شَآئَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ج وَلَاَ يَؤُدُهٗ حِفْظُھُمَاج وَھُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُo لَآ اِكْرَاهَ فِي الدِّيْنِ قف لا قَدْ تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ ج فَـمَنْ يَّكْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَيُؤْ مِنْ م بِاللّٰهِ فَقَدِاسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰي ق لَا انْفِصَامَ لَھَا ط وَاللّٰهُ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌo اَللّٰهُ وَلِيُّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لا يُـخْرِجُھُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَي النُّوْرِط ۵ وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا اَوْلِيٰٓئُـھُمُ الطَّاغُوْتُ لا يُـخْرِجُوْ نَـهُمْ مِّنَ النُّوْرِ اِلَي الظُّلُمٰتِ ط اُولٰٓئِكَ اَصْـحٰبُ النَّارِ ج ھُمْ فِيْـھَا خٰلِدُوْنَ

ترجمہ:
ترجمہ:اللہ ہی وہ ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ ۔ سنبھالنے والا ہے۔ اُسے نہیں آتی اونگھ اور نہ ہی نیند ۔ اُسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے۔ کون ایسا ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس کے پاس شفاعت کرے وہ جانتا ہے ۔ جو کچھ ان کے سامنے موجود ہے اور جو کچھ پیچھے ہوچکا ۔ اور نہیں احاطہ کرسکتے لوگ اس کے علم میں سے کسی چیز پر مگر جتنا وہ چاہے۔ گھیرے ہوئے ہے اس کی کرسی سب آسمانوں اور زمین کو ۔ اس پر کچھ بھی گراں نہیں۔ ان دونوں کی حفاظت ۔ وہ عالیٰ شان بزرگ مرتبہ ہے۔ کسی قسم کی زبردستی نہیں دین کے اندر کیونکہ ہدایت گمراہی سے الگ ظاہر ہوچکی ۔ تو جس نے جھوٹے معبودوں سے انکار کیا اور اللہ پر ایمان لایا تو اس نے وہ مضبوط رسی پکڑلی جو ٹوٹ ہی نہیں سکتی۔ اور اللہ سنتا اور جانتا ہے۔ اللہ ان لوگوں کا ولی ہے جو ایمان لاچکے کہ انہیں تاریکیوں سے نکال کر ہدایت کی روشنی میں لاتاہے اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا ان کے سرپرست شیطان ہیں کہ ان کو نور سے نکال کر تاریکیوں میں ڈال دیتے ہیں۔ یہی لوگ تو جہنمی ہیں اور اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
حوالہ: مصباح المومنین ص ۵۶۵

تفصیل: حضرت سلمان فارسیؓ آشوب چشم میں مبتلا تھے۔ آنحضرت نے انہیں دیکھا تو فرمایا کھجور نہ کھایا کرو اور بائیں کروٹ بھی نہ سویا کرو۔

لايوجد بيانات

حوالہ: مصباح المومنین ص ۵۶۵