Columbus , US
03-12-2024 |02 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے دوسری دعا (سب)

تفصیل: کورونا وائرس ایک وبائی بیماری جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس صورت میں دینی علما بالخصوص رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے صحیفہ سجادیہ کی دعا نمبر 7 پڑھنے کی تاکید کی ہے جو بہت مفید ہے

يَا مَنْ تُحَلُّ بِهٖ عُقَدُ الْمَكَارِهٖ وَ يَا مَنْ يُفْثَأُ بِهٖ حَدُّ الشَّدَآئِدِ وَ يَا مَنْ يُلْتَمَسُ مِنْهُ الْمَخْرَجُ إِلٰي رَوْحِ الْفَرَجِ ذَلَّتْ لِقُدْرَتِكَ الصِّعَابُ وَ تَسَبَّبَتْ بِلُطْفِكَ الْأَسْبَابُ وَ جَرٰي بِقُدْرَتِكَ الْقَضَآءُ وَ مَضَتْ عَلٰي إِرَادَتِكَ الْأَشْيَآءُ فَهِيَ بِمَشِيَّتِكَ دُوْنَ قَوْلِكَ مُؤْتَمِرَةٌ وَ بِإِرَادَتِكَ دُوْنَ نَهْيِكَ مُنْزَجِرَةٌ أَنْتَ الْمَدْعُوُّ لِلْمُهِمَّاتِ وَ أَنْتَ الْمَفْزَعُ فِي الْمُلِمَّاتِ لاَ يَنْدَفِعُ مِنْهَا إِلاَّ مَا دَفَعْتَ وَ لاَ يَنْكَشِفُ مِنْهَا إِلاَّ مَا كَشَفْتَ وَ قَدْ نَزَلَ بِيْ يَا رَبِّ مَا قَدْ تَكَادَنِيْ ثِقْلُهُ وَ أَلَمَّ بِيْ مَا قَدْ بَهَظَنِي حَمْلُهُ‏ وَ بِقُدْرَتِكَ أَوْرَدْتَهُ عَلَيَّ وَ بِسُلْطَانِكَ وَجَّهْتَهُ إِلَيَ‏ فَلاَ مُصْدِرَ لِمَا أَوْرَدْتَ وَ لاَ صَارِفَ لِمَا وَجَّهْتَ وَ لاَ فَاتِحَ لِمَا أَغْلَقْتَ وَ لاَ مُغْلِقَ لِمَا فَتَحْتَ‏ وَ لاَ مُيَسِّرَ لِمَا عَسَّرْتَ وَ لاَ نَاصِرَ لِمَنْ خَذَلْتَ‏ فَصَلِّ عَلَي مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَ افْتَحْ لِي يَا رَبِّ بَابَ الْفَرَجِ بِطَوْلِكَ وَ اكْسِرْ عَنِّي سُلْطَانَ الْهَمِّ بِحَوْلِكَ وَ أَنِلْنِي حُسْنَ النَّظَرِ فِيمَا شَكَوْتُ وَ أَذِقْنِي حَلاَوَةَ الصُّنْعِ فِيمَا سَأَلْتُ وَ هَبْ لِي مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً وَ فَرَجاً هَنِيئاً وَ اجْعَلْ لِيْ مِنْ عِنْدِكَ مَخْرَجاً وَحِيّاً وَ لاَ تَشْغَلْنِي بِالاِهْتِمَامِ عَنْ تَعَاهُدِ فُرُوْضِكَ وَ اسْتِعْمَالِ سُنَّتِكَ‏ فَقَدْ ضِقْتُ لِمَا نَزَلَ بِي يَا رَبِّ ذَرْعاً وَ امْتَلَأْتُ بِحَمْلِ مَا حَدَثَ عَلَيَّ هَمّاً وَ أَنْتَ الْقَادِرُ عَلٰي كَشْفِ مَا مُنِيتُ بِهِ‏ وَ دَفْعِ مَا وَقَعْتُ فِيهِ فَافْعَلْ بِي ذَلِكَ وَ إِنْ لَمْ أَسْتَوْجِبْهُ مِنْكَ يَا ذَا الْعَرْشِ الْعَظِيمِ۔

ترجمہ:
اے وہ جس کے ذریعہ مصیبتو ں کے بندھن کھل جاتے ہیں۔ اے وہ جس کے باعث سختیوں کی باڑھ کند ہوجاتی ہے۔ اے وہ جس سے ( تنگی و دشواری سے ) وسعت و فراخی کی آسائش کی طرف نکال لے جانے کی التجا کی جاتی ہے: تو وہ ہے کہ تیری قدرت کے آگے دشواریاں آسان ہوگئیں، تیرے لطف سے سلسلۂ اسباب برقرار رہا اور تیری قدرت سے قضا کا نفاذ ہوا اور تمام چیزیں تیرے ارادہ کے رخ پر گامزن ہیں ۔ وہ بن کہے تیری مشیت کی پابند اور بن روکے خود ہی تیرے ارادہ سے رکی ہوئی ہیں۔مشکلات میں تجھے ہی پکارا جاتا ہے اور بلیات میں تو ہی جائے پناہ ہے۔ ان میںسے کوئی مصیبت ٹل نہیں سکتی مگر جسے تو ٹال دے اور کوئی مشکل حل نہیں ہوسکتی مگر جسے تو حل کرے ۔ پروردگار ! مجھ پر ایک ایسی مصیبت نازل ہوئی ہے جس کی سنگینی نے مجھے گرانبار کردیا ہے اور ایک ایسی آفت آپڑی ہے جس سے میری قوت برداشت عاجز ہوچکی ہے۔ تو نے اپنی قدرت سے اس مصیبت کو مجھ پر وارد کیا ہے اور اپنے اقتدار سے میری طرف متوجہ کیا ہے۔ تو جسے تو وارد کرے اسے کوئی ہٹانے والااور جسے تو متوجہ کرے اسے کوئی پلٹانے والا اور جسے تو بند کرے اسے کوئی کھولنے والا اور جسے تو کھولے اسے کوئی بند کرنے والا اور جسے تودشوار بنائے اسے کوئی آسان کرنے والا اور جسے تو نظر انداز کرے اسے کوئی مدد دینے والا نہیں ہے۔ رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور اپنی کرم نوازی سے اے میرے پالنے والے میرے لیے آسائش کا دروازہ کھول دے اور اپنی قوت و توانائی سے غم و اندوہ کا زور توڑ دے اور میری حاجت کو پورا کرکے شیرینی احسان سے مجھے لذت اندوز کر اور اپنی طرف سے رحمت اور خوشگوار آسودگی مرحمت فرما اور میرے لیے اپنے لطف خاص سے جلد چھٹکارے کی راہ پیدا کر اور اس غم و اندوہ کی وجہ سے اپنے فرائض کی پابندی اور مستحبات کی بجاآوری سے غفلت میں نہ ڈال دے ۔ کیونکہ میں اس مصیبت کے ہاتھوں تنگ آ چکا ہوں اور اس حادثہ کے ٹوٹ پڑنے سے دل رنج و اندوہ سے بھر گیا ہے۔ جس مصیبت میں مبتلا ہوں اس کے دور کرنے اور جس بلا میں پھنسا ہوا ہوں اس سے نکالنے پر تو ہی قادر ہے، لہٰذا اپنی قدرت کو میرے حق میں کار فرما کر ۔ اگرچہ تیری طرف سے میں اس کا سزا وار نہ قرار پا سکوں ۔ اے عرش عظیم کے مالک۔