بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْمِ
اللّٰھُمَّ انِّيْ اَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا يَنْفَعُ مَالٌ وَّلَا بَنُوْنَ اِلَّا مَنْ اَ تَي اللّهُ بِقَلْبٍ سَلِيْمٍ اَللّٰھُمَّ اِنِّيْٓ اَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰي يَدَيْهِ يَقُوْلُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِيْلًا وَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِيْمَاھُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِيْ وَالْاَقْدَام وَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا يَجْزِيْ وَالِدٌ عَنْ وَلَدِهٖ وَّلَا مَوْلُودٌ ھُوَ جَازٍ عَنْ وَّالِدِهٖ شَيْئًا اِنَّ وَعْدَ اللّهِ حَقٌّوَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا يَنْفَعُ الظَّالِمِيْنَ مَعْذِرَتُھُمْ وَلَھُمُ اللَّعْنَةُ وَلَھُمْ سُوْئُ الدَّارِ وَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِنَفْسٍ شَيْئًا وَالْاَمْرُ يَوْمَئِذٍ ﷲِ وَاسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يَفِرُّ الْمَرْئُ مِنْ اَخِيْهِ وَاُمِّهِ وَاَبِيْهِ وَصَاحِبَتِهِ وَبَنِيْهِ لِكُلِّ امْرِءٍ مِنْھُمْ يَوْمَئِذٍ شَاْنٌ يُغْنِيْهِوَاَسْئَلُكَ الْاَمَانَ يَوْمَ يَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ يَفْتَدِيْ مِنْ عَذَابِ يَوْمَئِذٍ بِبَنِيْهِ وَصَاحِبَتِهٖ وَاَخِيْهِ وَفَصِيْلَتِهِ الَّتِيْ تُؤْوِيْهِ وَمَنْ فِي الْاَرْضِ جَمِيْعًا ثُمَّ يُنْجِيْهِ كَلَّا انَّھَا لَظٰي نَزَّاعَةً لِلشَّوٰي
مَوْلَايَ يَامَوْلَايَ اَنْتَ الْمَوْلٰي وَاَنَا الْعَبْدُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْعَبْدَ اِلَّا الْمَوْلٰي
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْمَالِكُ وَاَنَا الْمَمْلُوْكُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَمْلُوْكَ اِلَّا الْمَالِكُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ وَاَنَا الذَّلِيْلُ وَھَلْ يَرْحَمُ الذَّلِيْلَ اِلَّا الْعَزِيزُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْخَالِقُ وَاَنَا الْمَخْلُوْقُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَخْلُوْقَ ِالَّا الْخَالِقُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْعَظِيْمُ وَاَنَا الْحَقِيْرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْحَقِيْرَ اِلَّا الْعَظِيْمُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْقَوِيُّ وَاَنَا الضَّعِيْفُ وَھَلْ يَرْحَمُ الضَّعِيْفَ اِلَّا الْقَوِيُّ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْغَنِيُّ وَاَ نَا الْفَقِيْرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْفَقِيْرَ اِلَّا الْغَنِيُّ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْمُعْطِيْ وَاَنَا السَّآئِلُ وَھَلْ يَرْحَمُ السَّآئِلَ اِلَّا الْمُعْطِيْ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْحَيُّ وَاَنَا الْمَيِّتُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَيِّتَ اِلَّا الْحَيُّ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْبَاقِيْ وَاَ نَا الْفَانِيْ وَھَلْ يَرْحَمُ الْفَانِيْ اِلَّا الْبَاقِيْ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الدَّآئِمُ وَاَنَا الزَّآئِلُ وَھَلْ يَرْحَمُ الزَّآئِلَ اِلَّا الدَّآئِمُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الرَّازِقُ وَاَنَا الْمَرْزُوْقُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَرْزُوْقَ اِلَّا الرَّازِقُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْجَوَادُ وَاَنَا الْبَخِيْلُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْبَخِيْلَ اِلَّا الْجَوَادُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَ نْتَ الْمُعَافِي وَاَنَا الْمُبْتَلٰي وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُبْتَلٰي اِلَّا الْمُعَافِي
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْكَبِيْرُ وَاَنَا الصَّغِيْرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الصَّغِيْرَ اِلَّا الْكَبِيْرُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْھَادِيْ وَاَنَا الضَّآلَّ وَھَلْ يَرْحَمُ الضَّآلَّ اِلَّا الْھَادِيْ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الرَّحْمٰنُ وَاَنَا الْمَرْحُوْمُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَرْحُوْمَ اِلَّا الرَّحْمٰنُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ السُّلْطَانُ وَاَنَا الْمُمْتَحَنُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُمْتَحَنَ اِلَّا السُّلْطَانُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الدَّلِيْلُ وَاَنَا الْمُتَحَيِّرُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُتَحَيِّرَ اِلَّا الدَّلِيْلُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ وَاَنَا الْمُذْنِبُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمُذْنِبَ اِلَّا الْغَفُوْرُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْغَالِبُ وَاَنَا الْمَغْلُوْبُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَغْلُوْبَ اِلَّا الْغَالِبُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الرَّبُّ وَاَنَا الْمَرْبُوْبُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْمَرْبُوْبَ اِلَّا الرَّبُّ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ اَنْتَ الْمُتَكَبِّرُ وَاَنَا الْخَاشِعُ وَھَلْ يَرْحَمُ الْخَاشِعَ اِلَّا الْمُتَكَبِّرُ
مَوْلَايَ يَا مَوْلَايَ ارْحَمْنِيْ بِرَحْمَتِكَ وَارْضَ عَنِّيْ بِجُوْدِكَ وَكَرَمِكَ وَفَضْلِكَ يَا ذَا الْجُوْدِ وَالْاِحْسَانِ وَالطَّوْلِ وَالْاِمْتِنَانِ بِرَحْمَتِكَ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَليٰ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ
شروع اللہ کے نام سے جو بہت مہربان اور نہایت رحم والا ہے
خدایا! میں اس دن تیری پناہ چاہتا ہوں کہ جس میں مال وفرزند کام نہ آئیں گے سوائے اسکے جو خدا کے حضور پاک دل لے کے آئے میں اس روز پناہ چاہتا ہوں جب ظالم اپنے ہاتھوں کو چباتے ہوئے کہے گا ہاے افسوس کہ میں نے رسول(ص) کا راستہ اختیار کیا ہوتا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب گناہگار اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے اور ان کو بالوں اور پیروں کی طرف سے پکڑا جائے گا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں باپ بیٹے کے جرم کی اور بیٹا باپ کے جرم کی سزا نہ پائے گا بے شک خدا کا وعدہ حق ہے میں اس روز تیری پناہ چاہتاہوں جس میں ظالموں کے کام نہ آئے گا ان کا عذر اور ان کے لیے لعنت اور برا ٹھکانا ہوگا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب کوئی کسی کے کام نہ آئے گا اور اس دن سب کچھ خدا کے ہاتھ میں ہوگا میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جب انسان اپنے بھائی اپنی ماں اپنے باپ اپنی بیوی اور بیٹے سے دور بھاگے گا کیونکہ اس دن ہر آدمی کو اپنی ہی فکر ہوگی میں اس روز تیری پناہ چاہتا ہوں جس میں مجرم چاہے گا کہ آج کے عذاب سے بچنے کیلئے وہ آگے کردے اپنے بیٹے کو اپنی بیوی کو اپنے بھائی کو اور اپنے عزیزوں کو جو اس کی پناہ بنیں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ دے ڈالے اور نجات حاصل کرے لیکن یہ نہ ہوگا وہ شعلہ ہے سیخ سے کباب کو گرادینے والا میرے مولیٰ تو مولیٰ ہے اور میں بندہ ہوں بندے پر مولیٰ کے علاوہ کون رحم کرے گا ائے میرے مولا! ائے میرے آقا تو میرا مالک ہے اور میں تیرا غلام ہوں غلام پر سوائے اس کے مالک کے کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردار تو صاحب عزت ہے اور میں پست ہوں پست پر صاحب عزت کے علاوہ کون رحم کرے گا میرے حاکم اے میرے حاکم تو میرا خالق ہے اور میں تیری مخلوق ہوں مخلوق پر اس کے خالق کے سوا کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو عظمت والا ہے اور میں ناچیز ہوں ایک ناچیر پر سوائے عظمت والے کے کون رحم کرے گا میرے مددگار اے میرے مددگار توصاحب قوت ہے اور میں ناتواں ہوں ایک ناتواںپر سوائے صاحب قوت کے کون رحم کرے گا میرے سرپرست اے میرے سرپرست تو بے نیاز ہے اور میں نیاز مند ہوں ایک نیاز مند پر سوائے بے نیاز کے کون رحم کرے گا میرے آقا اے میرے آقا تو عطا کرنے والا ہے اور میں سوالی ہوںایک سوالی پر سوائے عطا وبخشش والے کے کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردار تو زندہ رہنے والا ہے اور میں مرجانے والاہوں ایک مرجانے والے پر سوائے زندہ رہنے والے کے کون رحم کرے گا ائے میرے مولا! ائے میرے آقا تو باقی رہنے والا اور میں فنا ہونے والا ہوں فنا ہونے والے پر سوائے باقی رہنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو ہمشہ رہنے والا ہے اور میں مٹ جانے والا ہوں مٹ جانے والے پر سوائے ہمشیہ رہنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو رزق دینے والا اور میں رزق لینے والا ہوں رزق لینے والے پر سوائے رزق دینے والے کے سوا کون رحم کرے گا میرے حاکم اے میرے حاکم تو سخاوت کرنے والا ہے اور میں بخیل ہوں بخیل پر سخاوت کرنے والے کے سوا کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردار تو بچانے والا ہے اور میں گرفتار بلاہوں ایک گرفتار بلا پر سوائے بچانے والے کے کون رحم کرے گا میرے مولیٰ اے میرے مولیٰ تو بزرگی کا مالک ہے اور میں کمترین ہوں ایک کمترین پر سوائے بزرگی کے مالک کے کون رحم کرے گا میرے مددگار اے میرے مددگار تو رہنما ہے اور میں گمراہ ہوں ایک گمراہ پر سوائے رہنما کے کون رحم کریے گا میرے سرپرست اے میرے سرپرست تو بہت رحم کرنے والا ہے اور میں قابل رحم ہوں ایک قابل رحم پرسوائے بہت رحم کرنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مولااے میرے مولا تو بادشاہ ہے اور میں مصیبت زدہ ہوں ایک مصیبت زدہ پر سوائے بادشاہ کے کون رحم کرے گا میرے آقااے میرے آقا تو رہنما ہے اور میں سرگرداں ہوں ایک سرگرداں پر سوائے رہنما کے کون رحم کرے گا میرے سردار اے میرے سردارتو بہت بخشنے والا ہے اور میں گناہگار ہوں ایک گناہگار پر سوائے بخشنے والے کے کون رحم کرے گا میرے مالک اے میرے مالک تو بالادست ہے اور میں زیردست ہوں ایک زیر دست پر سوائے بالادست کے کون رحم کرے گا میرے حاکم اے میرے حاکم تو پروردگارہے اور میں پروردہ ہوں اک پروردہ پر سوائے پروردگار کے کون رحم کرے گا میرے والی اے میرے والی توصاحب کبریائی ہے اور میں عاجزی کرنے والا ہوں عاجزی کرنے والے پر سوائے صاحب کبریائی کے کون رحم کرے گا میرے مولا اے میرے مولا مجھ پر رحم کر اپنی رحمت سے اور مجھ سے راضی ہو اپنی عطا اور سخاوت کے ساتھ اور اپنے فضل کے اے صاحب عطا صاحب مروت صاحب سخاوت صاحب احسان اپنی رحمت کے واسطے سے اے سب سے زیادہ رحم والے۔ ائے خدا درود بھیج محمد و آلِ محمد ؐ پر۔
سور ۃ رحمان کا معنی ہے "سب سے زیادہ فائدہ مند" قرآن پاک کے پارہ نمبر27میں واقع ہے اور اس میں 78 آیات ہیں۔ اسے "مدنی سورۃ" کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ یہ قرآن کی ایک سب سے طاقتور سورت ہے جو ہمیں تمام بیماریوں ، دائمی یا وبائی بیماریوں کے حل کی طرف لے جاتی ہے ، اور روز مرہ کی زندگی کی تمام پریشانیوں سے نکلنے کا راستہ بنا تی ہے۔ ہم اس سورت کی انفرادیت اور اہمیت کوایسے بیان کر سکتے ہیں کہ اسے " قرآن مجید کی خوبصورتی " کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کا نام "الرحمٰن" رکھا گیا ہے جو اللہ کے خوبصورت ناموں میں سے ایک ہے۔ سورۃ رحمان کی تلاوت تمام بیماریوں کا ایک حتمی علاج ہے۔ اگر کوئی شخص اس کی تلاوت کرنے سے قاصر ہے تو پھر وہ اسے بہتر طور پر سن لے یا مریض کے قریب جو شخص یا رشتےدارحاضر ہو مریض کے سر کی جانب ہو کر اس سورۃ کی تلاوت کرے ۔ یہ ہر بیماری کا علاج ہےسواے موت کے۔ مزید یہ کہ اگر آپ کا بچہ / بچہ ذہنی یا جسمانی طور پر کمزور ہے تو ، آپ ہر روز بلا ناغہ سورۃ رحمان کی تلاوت کو امنے کھر میں چلایں اور ہو سکے تو روز پڑہیں۔ اللہ پاک پورے گھر اور بچے پر خصوصی برکتیں نازل کرے گا۔ اگر آپ کسی بھی طرح کے گھریلو تنازعات ، اضطراب ، گھبراہٹ اور کسی بھی طرح کے ذہنی تناؤ سے گزر رہے ہیں تو ، ذہنی تندرستی اور امن کے حصول کے لئے روزانہ کی بنیاد پر سورۃ رحمان کی تلاوت کرنے کی مشق کریں۔ آپ پانی کا گلاس بھی لے سکتے ہیں اور پانی پر ضرب پڑھ کر پی سکتے ہیں ، یہ بھی بہت موثر ہوگا۔
اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ
بِسْمِ اللّهِ الرَحْمٰنِ الرَّحيْمِ
اَلرَّحْمٰنُ ﴿۱﴾ عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ ﴿۲﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ ﴿۳﴾ عَلَّمَهُ الْبَيَانَ ﴿۴﴾ اَلشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ ﴿۵﴾ وَّالنَّجْمُ والشَّجَرُ يَسْجُدٰنِ ﴿۶﴾ وَالسَّمَآءَ رَفَعَھَا وَوَضَعَ الْمِيْزَانِ ﴿۷﴾ اَلَّا تَطْغَوْا فِی الْمِيْزَانِ ﴿۸﴾ وَاَقِيْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُواالْمِيْزَانَ ﴿۹﴾ وَالْاَرْضَ وَضَعَھَا لِلْاَنَامِ ﴿۱۰﴾ فِيْھَا فَاكِھَةٌ وَالنَّخْلُ ذَاتُ الْاَكْمَامِ ﴿۱۱﴾ وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ ﴿۱۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۳﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ ﴿۱۴﴾ وَخَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِنْ نَّارٍ ﴿۱۵﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۶﴾ رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ ﴿۱۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۸﴾ مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيٰنِ ﴿۱۹﴾ بَيْنَھُمَا بَرْزَخٌ لَّا يَبْغِيٰنِ ﴿۲۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۱﴾ يَخْرُجُ مِنْھُمَا اللُّؤْلُؤُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۲۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۳﴾ وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشٓئٰتُ فِي الْبَحْرِ كَالْاَعْلاَمِ ﴿۲۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۵﴾ كُلُّ مَنْ عَلَيْھَا فَانٍ ﴿۲۶﴾ وَّيَبْقٰي وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجلٰلِِ وَالْاِكْرَامِ ﴿۲۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۸﴾ يَسْئَلُهٗ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْط كُلَّ يَوْمٍ ھُوَ فِي شَاْنٍ ﴿۲۹﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۰﴾ سَنَفْرُغُ لَكُمْ اَيُّهَ الثَّقَلٰنِ ﴿۳۱﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۲﴾ یٰمَعْشَرَالْجِنِّ وَالْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ فَانْفُذُوْا لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ ﴿۳۳﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۴﴾ يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِنْ نَارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِ ﴿۳۵﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ﴿۳۶﴾ فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّھَانِ ﴿۳۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۸﴾ فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْئَلُ عَنْ ذَنْبِهٖٓ اِنْسٌ وَّلَا جَآنٌّ ﴿۳۹﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۰﴾ يُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِيْمٰھُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِيْ وَالْاَقْدَامِ ﴿۴۱﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۲﴾ ھٰذِهٖ جَھَنَّمُ الَّتِيْ يُكَذِّبُ بِھَا الْمُجْرِمُوْنَ ﴿۴۳﴾ يَطُوفُونَ بَيْنَھَا وَبَيْنَ حَمِيْمٍ اٰنٍ ﴿۴۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۵﴾ وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِ ﴿۴۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۷﴾ ذَوَاتَآ اَفْنَانٍ ﴿۴۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۹﴾ فِيْھِمَا عَيْنٰنِ تَجْرِيٰنِ ﴿۵۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۱﴾ فِيْھِمَا مِنْ كُلِِّ فَاكِھَةٍ زَوْجٰنِ ﴿۵۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۳﴾ مُتَّكِئِيْنَ عَلٰي فُرُشٍ بَطَآئِنُھَا مِنْ اِسْتَبْرَقٍ طوَجَنَا الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ ﴿۵۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۵﴾ فِيْھِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْھُنَّ اِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَا جَآنٌّ ﴿۵۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۷﴾ كَاَ نَّھُنَّ الْيَاقُوْتُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۵۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۹﴾ ھَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ ۶۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۱﴾ وَمِنْ دُوْنِھِمَا جَنَّتٰنِ ﴿۶۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآْءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۳﴾ مُدْھَآمَّتٰنِ ﴿۶۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۵﴾ فِيْھِمَا عَيْنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ ﴿۶۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۷﴾ فِيْھِمَا فَاكِھَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ ﴿۶۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۹﴾ فِيْھِنَّ خَيْرٰتٌ حِسَانٌ ﴿۷۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۱﴾ حُوْرٌ مَقْصُوْرٰتٌ فِي الْخِيَامِ ﴿۷۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۳﴾ لَمْ يَطْمِثْھُنَّ اِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَا جَآنٌّ ﴿۷۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۵﴾ مُتَّكِئِيْنَ عَلٰی رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ ﴿۷۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۷﴾ تَبٰرَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِی الْجَلٰلِ وَالْاِكْرَامِ ﴿۷۸﴾
صَدَقَ اللّٰهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ
اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا
رحمٰن ﴿۱﴾ نے اپنے محبوب کو قرآن سکھایا ﴿۲﴾ انسانیت کی جان محمد کو پیدا کیا، ﴿۳﴾ ما کان وما یکون کا بیان انہیں سکھایا ﴿۴﴾ سورج اور چاند حساب سے ہیں ﴿۵﴾ اور سبزے اور پیڑ سجدہ کرتے ہیں ﴿۶﴾ اور آسمان کو اللہ نے بلند کیا اور ترازو رکھی ﴿۷﴾ کہ ترازو میں بے اعتدالی نہ کرو ﴿۸﴾ اور انصاف کے ساتھ تول قائم کرو اور وزن نہ گھٹاؤ، ﴿۹﴾ اور زمین رکھی مخلوق کے لیے ﴿۱۰﴾ اس میں میوے اور غلاف والی کھجوریں ﴿۱۱﴾ اور بھُس کے ساتھ اناج اور خوشبو کے پھول، ﴿۱۲﴾ تو اے جن و انس! تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۱۳﴾ اس نے آدمی کو بنا یا بجتی مٹی سے جیسے ٹھیکری ﴿۱۴﴾ اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لُوکے (لپیٹ) سے ﴿۱۵﴾ تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۱۶﴾ دونوں پورب کا رب اور دونوں پچھم کا رب ﴿۱۷﴾ تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۱۸﴾ اس نے دو سمندر بہائے کہ دیکھنے میں معلوم ہوں ملے ہوئے ﴿۱۹﴾ اور ہے ان میں روک کہ ایک دوسرے پر بڑھ نہیں سکتا ﴿۲۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۱﴾ ان میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے، ﴿۲۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۳﴾ اور اسی کی ہیں وہ چلنے والیاں کہ دریا میں اٹھی ہوئی ہیں جیسے پہاڑ ﴿۲۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۵﴾ زمین پر جتنے ہیں سب کو فنا ہے ﴿۲۶﴾ اور باقی ہے تمہارے رب کی ذات عظمت اور بزرگی والا ﴿۲۷﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۸﴾ اسی کے منگتا ہیں جتنے آسمانوں اور زمین میں ہیں اسے ہر دن ایک کام ہے ﴿۲۹﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۰﴾ جلد سب کام نبٹا کر ہم تمہارے حساب کا قصد فرماتے ہیں اے دونوں بھاری گروہ ﴿۳۱﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۲﴾ اے جن و انسان کے گروہ اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ، جہاں نکل کر جاؤ گے اسی کی سلطنت ہے ﴿۳۳﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۴﴾ تم پر چھوڑی جائے گی بے دھویں کی آگ کی لپٹ اور بے لپٹ کا کالا دھواں تو پھر بدلا نہ لے سکو گے ﴿۳۵﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۶﴾ پھر جب آسمان پھٹ ائے گا تو گلاب کے پھول کا سا ہوجائے گا جیسے سرخ نری (بکرے کی رنگی ہوئی کھال) ﴿۳۷﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۸﴾ تو اس دن گنہگار کے گناہ کی پوچھ نہ ہوگی کسی آدمی اور جِن سے ﴿۳۹﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۰﴾ مجرم اپنے چہرے سے پہچانے جائیں گے تو ماتھا اور پاؤں پکڑ کر جہنم میں ڈالے جائیں گے ﴿۴۱﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ﴿۴۲﴾ یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھٹلاتے ہیں، ﴿۴۳﴾ پھیرے کریں گے اس میں اور انتہا کے جلتے کھولتے پانی میں ﴿۴۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۵﴾ اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں ﴿۴۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۷﴾ بہت سی ڈالوں والیاں ﴿۴۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۹﴾ ان میں دو چشمے بہتے ہیں ﴿۵۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۱﴾ ان میں ہر میوہ دو دو قسم کا، ﴿۵۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۳﴾ اور ایسے بچھونوں پر تکیہ لگائے جن کا اَستر قناویز کا اور دونوں کے میوے اتنے جھکے ہوئے کہ نیچے سے چن لو ﴿۵۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۵﴾ ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جِن نے، ﴿۵۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۷﴾ گویا وہ لعل اور یاقوت اور مونگا ہیں ﴿۵۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۹﴾ نیکی کا بدلہ کیا ہے مگر نیکی ﴿۶۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۱﴾ اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں ﴿۶۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۳﴾ نہایت سبزی سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں، ﴿۶۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۵﴾ ان میں دو چشمے ہیں چھلکتے ہوئے، ﴿۶۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۷﴾ ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں، ﴿۶۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۹﴾ ان میں عورتیں ہیں عادت کی نیک صورت کی اچھی ﴿۷۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۱﴾ حوریں ہیں خیموں میں پردہ نشین ﴿۷۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۳﴾ ان سے پہلے انہیں ہاتھ نہ لگایا کسی آدمی اور نہ کسی جِن نے، ﴿۷۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ﴿۷۵﴾ تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں اور منقش خوبصورت چاندنیوں پر، ﴿۷۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۷﴾ بڑی برکت والا ہے تمہارے رب کا نام جو عظمت اور بزرگی والا، ﴿۷۸﴾
اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْمِ
تَبٰرَكَ الَّذِيْ بِيَدهِ الْمُلْكُ وَھُوَ عَلٰي كُلِّ شَيْ ءٍ قَدِيْرُنِ ﴿۱﴾ الَّذِيْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيٰوةَ لِيَبْلُوَكُمْ اَيُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًاؕ وَھُوَ الْعَزِيْزُ الْغَفُوْرُ ﴿۲﴾ الَّذِيْ خَلَقَ سَبْحَ سَـمٰوٰتٍ طِبَا قًا ؕ مَاتَرٰي فِيْ خِلْقِ الرَّحْـمٰنِ مِنْ تَفٰوُتٍؕ فَارْجِعِ الْبَصَرَلا ھَلْ تَرٰي مِنْ فُطُوْرٍ﴿۳﴾ ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ كَرَّتَيْنِ يَنْقَلِبْ اِلَيْكَ الْبَصَرُ خَاسِئًا وَّھُوَ حَسِيْرٌ﴿۴﴾ وَلَقَدْ زَيَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنْيَا بِـمَصَابِيْحَ وَجَعَلْنٰـھَا رُجُوْمًا لِّلشَّيٰطِيْنِ وَاَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذابَ السَّعِيْرِ﴿۵﴾ وَلِلَّذِيْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّـھِمْ عَذَابُ جَھَنَّمَؕ وَبِئْسَ الْمَصِيْرُ ﴿۶﴾ اِذَآ اُلْقُوْا فِيْـھَا سَـمِعُوْالَھَا شَھِيْقًا وَّھِيَ تَفُوْرُ ﴿۷﴾ تَكَادُ تَـمَيَّزُ مِنَ الْغَيْظِؕ كُلَّمَآ اُلْقِيَ فِيْھَا فَوْجٌ سَاَلَھُمْ خَزَنَتُھَآ اَلَمْ يَاْتِكُمْ نَذِيْرٌ ﴿۸﴾ قَالُوْا بَلٰي قَدْجَآئَ نَا نَذِيْرٌ فَكَذَّبْنَا وَقُلْنَا مَا نَزَّلَ اللّٰهُ مِنْ شَيْ ءٍ اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا فِيْ ضَلٰلٍ كَبِيْرٍ ﴿۹﴾ وَقَالُوْ الَوْ كُنَّا نَسْمَعُ اَوْنَعْقِلُ مَاكُنَّا فِيْٓ اَصْحٰبِ السَّعِيْرِ ﴿۱۰﴾ فَاعْتَرَ فُوْابِذَنْبِـهِمْ ج فَسُحْقًالِّاَصْـحٰبِ السَّعِيْرِ ﴿۱۱﴾ اِنَّ الَّذِيْنَ يَـخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَيْبِ لَھُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّاَجْرٌ كِبَيْرٌ ﴿۱۲﴾ وَاَسِرُّوْا قَوْلَكُمْ اَوِاجْھَرُوْا بِهٖؕ اِنَّهٗ عَلِيْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ ﴿۱۳﴾ اَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَؕ وَھُوَ اللَّطِيْفُ الْـخَبِيْرُ ﴿۱۴﴾ ھُوَ الَّذِيْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ ذَلُوْلًا فَامْشُوْا فِيْ مَنَا كِبِـھَا وَكُلُوْامِنْ رِّزْقِهِؕ وَاِلَيْهِ النُّشُوْرُ ﴿۱۵﴾ ءَاَمِنْتُمْ مَّنْ فِي السَّمَآءِ اَنْ يَّخْسِفَ بِكُمُ الْاَرْضَ فَاِذَاھِيَ تَـمُوْرُ ﴿۱۶﴾ اَمْ اَمِنْتُمْ مَّنْ فِي السَّمَآءِ اَنْ يُّرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًاؕ فَسَتَعْلَمُوْنَ كَيْفَ نَذِيْرِ ﴿۱۷﴾ وَلَقَدْ كَذَّبَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيْرِ ﴿۱۸﴾ اَوَلَمْ يَرَوْاِلٰي الطَّيْرِ فَوْقَھُمْ صٰٓفّٰتٍ وَّيَقْبِضْنَ مَا يُـمْسِكُھُنَّ اِلَّا الرَّحْـمٰنُؕ اِنَّهٗ بِكُلِّ شَيْءٍ بَصِيْرٌ ﴿۱۹﴾ اَمَّنْ ھٰذَا الَّذِيْ ھُوَ جُنْدٌ لَّكُمْ يَنْصُرُكُمْ مِّنْ دُوْنِ الرَّحْـمٰنِؕ اِنِ الْكٰفِرُوْنَ اِلَّافِيْ غُرُوْرٍ ﴿۲۰﴾ اَمَّنْ ھٰذَا الَّذِيْ يَرْزُ قُكُمْ اِنْ اَمْسَكَ رِزْقَهٗج بَلْ لَّجُّوافِيْ عُتُوٍّ وَّنُفُوْرٍ ﴿۲۱﴾ اَفَـمَنْ يَّـمْشِيْ مُكِبًّا عَلٰي وَجْھِهٖٓ اَھْدٰٓي اَمَّنْ يَّـمْشِيْ سَوِيًّا عَلٰي صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ ﴿۲۲﴾ قُلْ ھُوَ الَّذِيْٓ اَنْشَاَكُمْ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْاَ بْصَارَ وَالْاَفْدَءِةَؕ قَلِيْلًا مَّا تَشْكُرُوْنَ ﴿۲۳﴾ قُلْ ھُوَ الَّذِيْ ذَرَاَكُمْ فِيْ الْاَرْضِ وَاِلَيْهِ تُـحْشَرُوْن ﴿۲۴﴾ وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰي ھٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ ﴿۲۵﴾ قُلْ اِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اللّٰهِ ص وَاِنَّـمَآ اَنَا نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ ﴿۲۶﴾ فَلَمَّا رَاَوْهُ زُلْفَةً سِيْٓئَتْ وُجُوْهُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَقِيْلَ ھٰذَاالَّذِيْ كُنْتُمْ بِهٖ تَدَّعُوْنَ ﴿۲۷﴾ قُلْ اَرَءَيْتُمْ اِنْ اَھْلَكَنِي اللّٰهُ وَمَنْ مَّعِيَ اَوْرَحِـمَنَا لا فَـمَنْ يُّـجِيْرُ الْكٰفِرِيْنَ مِنْ عَذَابٍ اَلِيْمٍ ﴿۲۸﴾ قُلْ ھُوَ الرَّحْـمٰنُ اٰمَنَّا بِهٖ وَعَلَيْهِ تَوَكَّلْنَاج فَسَتَعْلَمُوْنَ مَنْ ھُوَ فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ ﴿۲۹﴾ قُلْ اَرَءَيْتُمْ اِنْ اَصْبَحَ مَآؤُكُمْ غَوْرًا فَـمَنْ يَّاْتِيْكُمْ بِـمَآءٍ مَّعِيْنٍ ﴿۳۰﴾
صَدَقَ اللّٰهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ
اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا بڑی برکت والا ہے
وہ جس کے قبضہ میں سارا ملک اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، ﴿۱﴾ وہ جس نے موت اور زندگی پیدا کی کہ تمہاری جانچ ہو تم میں کس کا کام زیادہ اچھا ہے اور وہی عزت والا بخشش والا ہے، ﴿۲﴾ جس نے سات آسمان بنائے ایک کے اوپر دوسرا، تو رحمٰن کے بنانے میں کیا فرق دیکھتا ہے تو نگاہ اٹھا کر دیکھ تجھے کوئی رخنہ نظر آتا ہے، ﴿۳﴾ پھر دوبارہ نگاہ اٹھا نظر تیری طرف ناکام پلٹ آئے گی تھکی ماندی ﴿۴﴾ اور بیشک ہم نے نیچے کے آسمان کو چراغوں سے آراستہ کیا اور انہیں شیطانوں کے لیے مار کیا اور ان کے لیے بھڑکتی آگ کا عذاب تیار فرمایا ﴿۵﴾ اور جنہوں نے اپنے رب کے ساتھ کفر کیا ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے، اور کیا ہی برا انجام، ﴿۶﴾ جب اس میں ڈالے جائیں گے اس کا رینکنا (چنگھاڑنا) سنیں گے کہ جوش مارتی ہے ﴿۷﴾ معلوم ہوتا ہے کہ شدت غضب میں پھٹ جائے گی، جب کبھی کوئی گروہ اس میں ڈالا جائے گا اس کے داروغہ ان سے پوچھیں گے کیا تمہارے پاس کوئی ڈر سنانے والا نہ آیا تھا ﴿۸﴾ کہیں گے کیوں نہیں بیشک ہمارے پاس ڈر سنانے والے تشریف لائے پھر ہم نے جھٹلایا اور کہا اللہ نے کچھ نہیں اُتارا، تم تو نہیں مگر بڑی گمراہی میں، ﴿۹﴾ اور کہیں گے اگر ہم سنتے یا سمجھتے تو دوزخ والوں میں نہ ہوتے، ﴿۱۰﴾ اب اپنے گناہ کا اقرار کیا تو پھٹکار ہو دوزخیوں کو، ﴿۱۱﴾ بیشک جو بے دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں ان کے لیے بخشش اور بڑا ثواب ہے ﴿۱۲﴾ اور تم اپنی بات آہستہ کہو یا آواز سے، وہ تو دلوں کی جانتا ہے ﴿۱۳﴾ کیا وہ نہ جانے جس نے پیدا کیا؟ اور وہی ہے ہر باریکی جانتا خبردار، ﴿۱۴﴾ وہی ہے جس نے تمہارے لیے زمین رام (تابع) کر دی تو اس کے رستوں میں چلو اور اللہ کی روزی میں سے کھاؤ اور اسی کی طرف اٹھنا ہے ﴿۱۵﴾ کیا تم اس سےنڈر ہوگئے جس کی سلطنت آسمان میں ہے کہ تمہیں زمین میں دھنسادے جبھی وہ کانپتی رہے ﴿۱۶﴾ یا تم نڈر ہوگئے اس سے جس کی سلطنت آسمان میں ہے کہ تم پر پتھراؤ بھیجے تو اب جانو گے کیسا تھا میرا ڈرانا، ﴿۱۷﴾ اور بیشک ان سے اگلوں نے جھٹلایا تو کیسا ہوا میرا انکار ﴿۱۸﴾ اور کیا انہوں نے اپنے اوپر پرندے نہ دیکھے پر پھیلاتے اور سمیٹتے انہیں کوئی نہیں روکتا سوا رحمٰن کے بیشک وہ سب کچھ دیکھتا ہے، ﴿۱۹﴾ یا وہ کونسا تمہارا لشکر ہے کہ رحمٰن کے مقابل تمہاری مدد کرے کافر نہیں مگر دھوکے میں ﴿۲۰﴾ یا کونسا ایسا ہے جو تمہیں روزی دے اگر وہ اپنی روزی روک لے بلکہ وہ سرکش اور نفرت میں ڈھیٹ بنے ہوئے ہیں ﴿۲۱﴾ تو کیا وہ جو اپنے منہ کے بل اوندھا چلے زیادہ راہ پر ہے یا وہ جو سیدھا چلے سیدھی راہ پر ﴿۲۲﴾ تم فرماؤ وہی ہے جس نے تمہیں پیدا کیا اور تمہارے لیے کان اور آنکھ اور دل بنائے کتنا کم حق مانتے ہو ﴿۲۳﴾ تم فرماؤ وہی ہے جس نے تمہیں زمین میں پھیلایا اور اسی کی طرف اٹھائے جاؤ گے ﴿۲۴﴾ اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب آئے گا اگر تم سچے ہو، ﴿۲۵﴾ تم فرماؤ یہ علم تو اللہ کے پاس ہے، اور میں تو یہی صاف ڈر سنانے والا ہوں ﴿۲۶﴾ پھر جب اسے پاس دیکھیں گے کافروں کے منہ بگڑ جائیں گے اور ان سے فرمادیا جائے گا یہ ہے جو تم مانگتے تھے ﴿۲۷﴾ تم فرماؤ بھلا دیکھو تو اگر اللہ مجھے اور میرے ساتھ والوں کو بلاک کردے یا ہم پر رحم فرمائے تو وہ کونسا ہے جو کافروں کو دکھ کے عذاب سے بچالے گا ﴿۲۸﴾ تم فرماؤ وہی رحمٰن ہے ہم اس پر ایمان لائے اور اسی پر بھروسہ کیا، تو اب جان جاؤ گے کون کھلی گمراہی میں ہے، ﴿۲۹﴾ تم فرماؤ بھلا دیکھو تو اگر صبح کو تمہارا پانی زمین میں دھنس جائے تو وہ کون ہے جو تمہیں پانی لادے نگاہ کے سامنے بہتا ﴿۳۰﴾
رَبَّنَا آمَنَّا فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ
Rabbana aamana faktubna ma' ash-shahideen
ائے ہمارے رب ایمان لائے تو ہمیں حق کے گواہوں میں لکھ لے
دعا اسلام کا ایک لازمی جزو ہے ؛ اس سے اللہ کے وجود اور ہم پر اس کی ان گنت نعمتوں پر ہمارے ایمان اور یقین کو تقویت ملتی ہے۔ دواس کی مختلف شکلیں اور اقسام ہیں۔ مثال کے طور پر ، روزانہ کی دعائیں ، حدیثِ کیسا ، دعو طواسول ، استغہاسہ امام زمانہ (ع) ، کسی تباہی یا تباہی سے متعلق دعا ، یا کوئی اور روزانہ دعا
اس صفحے پر ، آپ کو اپنے فرقے کے مطابق ہر طرح کی دعائیں صرف چند کلکس کے ساتھ مل سکتی ہیں! شیعہ مسلمان ہونے کے ناطے ، اگر آپ ہفتہ کے دن کے مطابق صحیح دن کی دعا تلاش کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ کو صرف مستند اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ حوالہ کتابیں جیسے آسانی سے اس صفحے پر مل سکتی ہے۔ مفتیح الجنان از عباس قمی
سنی مسلمان ہونے کے ناطے ، چاہے آپ آیت منجیjiت ، درود-ابراہیمی ، آیت شفا یا کسی اور دعا کی تلاش کر رہے ہو ، آپ آسانی سے اسے اس صفحے پر تلاش کرسکتے ہیں جس کا حوالہ مستند ذرائع جیسے استعمال کیا جاتا ہے جیسا کہ بخاری ، مسلم اور ابوداؤد
قرآن مجید میں ، ایسی متعدد مثالیں موجود ہیں جہاں ہم دعا پر زور دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر ، قرآن کریم کی آیت 25:77 میں ، ہم دیکھتے ہیں:
کہو ، میرا رب آپ کی پرواہ نہیں کرتا اگر وہ آپ کی نماز نہ ہوتی۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دعا تمام مومنین کے لئے روحانی طور پر بڑھنے اور اللہ کے فضل و کرم کی تلاش میں کتنی اہم ہے۔ ہاں ، اللہ مہربان اور مہربان ہے ، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اپنا دن شروع کرنے ، زندگی کا ایک اہم فیصلہ کرنے سے قبل ، یا کوئی اور روز مرہ کی سرگرمیاں انجام دینے سے پہلے اسے یاد نہیں کرتے ہیں۔
اسلام کے تمام مومنین پر ایک بہت زیادہ تاکید ہے کہ وہ دعوے کریں اور اللہ سے جتنا ممکن ہو سکے گفتگو کریں۔
قرآن 40:60 میں ایک اور مثال پر ، ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے:
& quot؛ مجھے کال کریں! میں اس کا جواب دوں گا بلاک کوئٹہمذکورہ آیت پر تبصرہ کرتے ہوئے ، امام باقر (ع) نے ذکر کیا کہ عبادت کی بہترین قسم دعا ہے۔
مذکورہ بالا آیت میں ، ہم دیکھتے ہیں کہ & # 39؛ مجھے کال کریں & # 39؛ & # 39 instead کی بجائے مجھ سے پوچھیں & # 39، ، جس کا مطلب ہے کہ دعا کا مطلب صرف پوچھنا یا درخواست کرنا نہیں ہے & ndash؛ اس کا ایک وسیع تناظر ہے جس میں ہر طرح کی کالنگ شامل ہے۔ دعا کو عام طور پر اللہ کے ساتھ بات چیت کرنے اور یقین رکھنے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ اس کا جواب دے گا۔
آپ کے لئے مذہب کو قابل رسا بنانا
موجودہ ڈیجیٹل دور میں ، ایک مستند مذہبی & # 39؛ ون اسٹاپ شاپ تلاش کرنا & # 39؛ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ امامیہ جنٹری آفیشل طویل عرصے سے پیش کیئے جانے والے مذہبی مواد کی صداقت کے لئے مشہور ہے۔
موبائل ایپ کی دنیا میں ، آپ کو ان دنوں بہت ساری مذہبی ایپس نظر آئیں گی جو حساس اور تکنیکی مذہبی پہلوؤں کا احاطہ کرنے کا دعوی کرتی ہیں۔ تاہم ، ان میں سے زیادہ تر ایپس اپنے دعووں کا مستند حوالہ دینے کے اہل نہیں ہیں۔
امامیہ جنٹری آفیشل میں ہمارا ایک مقصد آپ کے مذہبی خدشات اور سوالات کو چلتے پھرتے حل کرنا ہے! چاہے آپ ویب سائٹ کے ذریعے یا ہمارے آفیشل ایپ کے ذریعہ ہمارے مواد تک رسائی حاصل کر رہے ہو ، ہم یقینی بناتے ہیں کہ آپ کو معلومات کے صرف تسلیم شدہ ذرائع سے مستند اور حوالہ دینے والا مواد فراہم کیا جائے۔