سورۃ واقعہ کو دولت کی سورت بھی کہا جاتا ہے۔ ہماری زندگیاں کشیدگی ، تناؤ اور پریشانی سے دوچار ہیں۔ تو ، یہ سور ۃ اچھی کمائی کے دنیاوی فوائد مہیا کرتی ہے جیسا کہ ہمارے آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، "جو ہر رات سورہ واقعہ پڑھے گا ، اس پر غربت نہیں آئے گی۔" ایک اور حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، "سورہ وقعہ دولت کی سورت ہے ، لہذا اسے پڑھیں اور اپنے بچوں کو بھی پڑھائیں۔ " لہذا ، مندرجہ بالا حدیث سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ سورت واقعہ پوری امت مسلمہ کے لئے ایک نعمت ہے کیونکہ یہ غربت کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اس سورت کو پڑھنے میں پانچ منٹ سے زیادہ وقت نہیں لگتا ہے۔ہر رات سورۃ الواقعہ کو پڑھنے کی عادت پیدا کریں اور زندگی کے ہر پہلو میں اللہ تعالٰی اور اس کے پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات پر عمل کرنے کی کوشش کریں کیونکہ یہی دنیا اور آخرت کی کامیابی کا راستہ ہے۔
اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْمِ
اِذَاوَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ (۱) لَيْسَ لِوَقْعَتِـھَا لَيْسَ كَاذِبَةٌ (۲) خَافِضَةٌ رَّافِعَةٌ (۳) اِذَارُجَّتِ الْاَرْضُ رَجًّا (۴) وَّبُسَّتِ الْجِبَالُ بَسًّا (۵) فَكَانَتْ ھَبَآءً مُّنْبَثًّا (۶) وَّكُنْتُمْ اَزْوَاجًا ثَلٰثَةً (۷) فَاَصْـحٰبُ الْمَيْمَنَةِ مَآ اَصْـحٰبُ الْمَيْمَنَةِ (۸) وَاَصْـحٰبُ الْمَشْئَمَةِ مَآ اَصْـحٰبُ الْمَشْئَمَةِ (۹) وَالسّٰبِقُوْنَ السّٰبِقُوْنَ (۱۰) اُولٰٓئِكَ الْمُقَرَّبُوْنَ (۱۱) فِيْ جَنّٰتِ النَّعِيْمِ (۱۲) ثُلَّةٌ مِّنَ الْاَوَّلِيْنَ (۱۳) وَقَلِيْلٌ مِّنْ الْاٰخِرِيْنَ (۱۴) عَلٰسُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍ (۱۵) مُّتَّكِئِيْنَ عَلَيْـھَا مُتَقٰبِلِيْنَ (۱۶) يَطُوْفُ عَلَيْـھِمْ وِلْدَانٌ مُّـخَلَّدُوْنَ (۱۷) بِاَكْوَابٍ وَّاَبَارِيْقَ وَكَاْسٍ مِّنْ مَّعِيْنٍ (۱۸) لَّايُصَدَّعُوْنَ عَنْـھَا وَلَايُنْزِفُوْنَ (۱۹) وَفَاكِھَةٍ مِّـمَّا يَتَخَيَّرُوْنَ (۲۰) وَلَـحْمِ طَيْرٍ مِّـمَّا يَشْتَـھُوْنَ (۲۱) وَحُوْرٌعِيْنٌ (۲۲) كَاَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِالْمَكْنُوْنِ (۲۳) جَزَآءً بِـمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ (۲۴) لَا يَسْمَعُوْنَ فِيْـھَا لَغْوًاوَّلَا تَاْثِيْـمًا (۲۵) اِلَّا قِيْلاً سَلٰمًا سَلٰمًا (۲۶) وَاَصْـحٰبُ الْيَمِيْنِ مَآ اَصْحٰبُ الْيَمِيْنِ (۲۷) فِيْ سِدْرٍ مَّـخْضُوْدٍ (۲۸) وَّطَلْحٍ مَّنْضُوْدٍ (۲۹) وَّظِلٍّ مَّـمْدُوْدٍ (۳۰) وَّمَآءٍمَّسْكُوْبٍ (۳۱) وَّفَاكِھَةٍكَثِيْرَةٍ (۳۲) لَّامَقْطُوْعَةٍ وَّلَامَمْنُوْعَةٍ (۳۳) وَّفُرُشٍ مَّرْفُوْعَةٍ (۳۴) اِنَّآ اَنْشَاْ نٰـھُنَّ اِنْشَآءً (۳۵) فَـجَعَلْنٰـھُنَّ اَبْكَارًا (۳۶) عُرُبًا اَتْرَابًا (۳۷) لِّاَصْـحٰبِ الْيَمِيْنِ (۳۸) وَثُلَّةٌ مِّنَ الْاَوَّلِيْنَ (۳۹) وَثُلَّةٌ مِّنَ الْاٰخِرِيْنَ (۴۰) وَاَصْـحٰبُ الشِّمَالِ مَآ اَصْـحٰبُ الشِّمَالِ (۴۱) فِيْ سَـمُوْمٍ وَّحَـمِيْمٍ (۴۲) وَّظِلٍّ مِّنْ يَّـحْمُوْمٍ (۴۳) لَّابَارِدٍ وَّلَاكَرِيْمٍ (۴۴) اِنَّـھُمْ كَانُوْا قَبْلَ ذٰلِكَ مُتْرَفِيْنَ (۴۵) وَ كَانُوْايُصِرُّوْنَ عَلَي الْـحِنْثِ الْعَظِيْمِ (۴۶) وَكَانُوْا يَقُوْلُوْنَ اَئِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَّعِظَامًا ءَ اِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ (۴۷) اَوَاٰبَآؤُنَا الْاَوَّلُوْنَ (۴۸) قُلْ اِنَّ الْاَوَّلِيْنَ وَالْاٰخِرِيْنَ (۴۹) لَمَجْمُوْعُوْنَ الِٰي مِيْقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُوْمٍ (۵۰) ثُمَّ اِنَّكُمْ اَيُّـھَا الضَّآلُّوْنَ الْمُكَذِّبُوْنَ (۵۱) لَاٰ كِلُوْنَ مِنْ شَـجَرٍ مِّنْ زَقُّوْمٍ (۵۲) فَمَالؤُنَ مِنْـھَا الْبُطُوْنَ (۵۳) فَشٰرِبُوْنَ عَلَيْهِ مِنَ الْـحَمِيْمِ (۵۴) فَشٰرِبُوْنَ شُرْبَ اِلْھِيْمِ (۵۵) ھٰذَ انُزُلُھُمْ يَوْمَ الدِّيْنِ (۵۶) نَـحْنُ خَلَقْنٰكُمْ فَلَوْلَا تُصَدِّقُوْنَ (۵۷) اَفَرَءَيْتُمْ مَّاتُـمْنُوْنَ (۵۸) ءَ اَنْتُمْ تَـخْلُقُوْنَهٗٓ اَمْ نَـحْنُ الْـخٰلِقُوْنَ (۵۹) نَـحْنُ قَدَّرْنَا بَيْنَكُمُ الْمَوْتَ وَمَا نَـحْنُ بِـمَسْبُوْقِيْنَ (۶۰) عَلٰٓي اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَكُمْ وَنُنْشِئَكُمْ فِيْ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ (۶۱) وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْاَةَ الْاُوْلٰي فَلَوْلَا تَذَكَّرُوْنَ (۶۲) اَفَرَءَيْتُمْ مَّا تَـحْرُثُوْنَ (۶۳) ءَاَنْتُمْ تَزْرَعُوْنَهٗٓ اَمْ نَـحْنُ الزّٰرِعُوْنَ (۶۴) لَوْنَشَآءُ لَـجَعَلْنٰهُ حُطَامًا فَظَلْتُمْ تَفَكَّھُوْنَ (۶۵) اِنَّا لَمُغْرَمُوْنَ (۶۶) بَلْ نَـحْنُ مَـحْرُوْمُوْنَ (۶۷) اَفَرَءَيْتُمُ الْمَآءَالَّذِيْ تَشْرَبُوْنَ (۶۸) ءَاَنْتُمْ اَنْزَلْتُمُوْهُ مِنَ الْمُزْنِ اَمْ نَـحْنُ الْمُنْزِلُوْنَ (۶۹) لَوْنَشَآءُ جَعَلْنٰهُ اُجَاجًا فَلَوْلَا تَشْكُرُوْنَ (۷۰) اَفَرَءَيْتُمُ النَّارَ الَّتِيْ تُوْرُوْنِ (۷۱) ءَاَنْتُمْ اَنْشَاْتُمْ شَـجَرَتَـھَآ اَمْ نَـحْنُ الْمُنْشِئُوْنَ (۷۲) نَـحْنُ جَعَلْنٰـھَا تَذْكِرَةً وَّمَتَاعًا لِّلْمُقْوِيْنَ (۷۳) فَسَبِّحْ بِاسْـمِ رَبِّكَ الْعَظِيْمِ (۷۴) فَلَآ اُقْسِمُ بِـمَوَاقِعِ النُّجُوْمِ (۷۵) وَاِنَّهٗ لَقَسَمٌ لَّوْتَعْلَمُوْنَ عَظِيْمٌ (۷۶) اِنِّهٗ لَقُرْاٰنٌ كَرِيْمٌ (۷۷) فِيْ كِتٰبٍ مَّكْنُوْنٍ (۷۸) لَّا يَـمَسُّهٗٓ اِلَّا الْمُطَھَرُوْنَ (۷۹) تَنْزِيْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِيْنَ (۸۰) اَفَبِـھٰذَا الْـحَدِيْثِ اَنْتُمْ مُّدْھِنُوْنَ (۸۱) وَتَـجْعَلُوْنَ رِزْقَكُمْ اَنَّكُمْ تُكَذِّبُوْنَ (۸۲) فَلَوْلَآ اِذَابَلَغَتِ الْـحُلْقُوْمَ (۸۳) وَاَنْتُمْ حِيْنَئِذٍ تَنْظُرُوْنَ (۸۴) وَنَـحْنُ اَقْرَبُ اِلَيْهِ مِنْكُمْ وَلٰكِنْ لَّا تُبْصِرُوْنَ (۸۵) فَلَوْلَآاِنْ كُنْتُمْ غَيْرَمَدِيْنِيْنَ (۸۶) تَرْجِعُوْنَـھَآ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ (۸۷) فَاَمَّآ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ (۸۸) فَرَوْحٌ وَّرَيْـحَانٌ وَّجَنَّتُ نَعِيْمٍ (۸۹) وَاَمَّآ اِنْ كَانَ مِنْ اَصْـحٰبِ الْيَمِيْنِ (۹۰) فَسَلٰمٌ لَّكَ مِنْ اَصْـحٰبِ الْيَمِيْنِ (۹۱) وَاَمَّآ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُكَذِّبِيْنَ الضَّآلِّيْنَ (۹۲) فَنُزُلٌ مِّنْ حَـمِيْمٍ (۹۳) وَّتَصْلِيَةُ جَـحِيْمٍ (۹۴) اِنَّ ھٰذَا لَھُوَ حَقُّ الْيَقِيْنِ (۹۵) فَسَبِّحْ بِاسْـمِ رَبِّكَ الْعَظِيْمِ (۹۶)
صَدَقَ اللّٰهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ
اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا
جب ہولے گی وہ ہونے والی ﴿۱﴾ اس وقت اس کے ہونے میں کسی کو انکار کی گنجائش نہ ہوگی، ﴿۲﴾ کسی کو پست کرنے والی کسی کو بلندی دینے والی ﴿۳﴾ جب زمین کانپے گی تھرتھرا کر ﴿۴﴾ اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے چُورا ہوکر ﴿۵﴾ تو ہوجائیں گے جیسے روزن کی دھوپ میں غبار کے باریک ذرے پھیلے ہوئے ﴿۶﴾ اور تین قسم کے ہوجاؤ گے، ﴿۷﴾ تو دہنی طرف والے کیسے دہنی طرف والے ﴿۸﴾ اور بائیں طرف والے کیسے بائیں طرف والے ﴿۹﴾ اور جو سبقت لے گئے وہ تو سبقت ہی لے گئے ﴿۱۰﴾ وہی مقربِ بارگاہ ہیں، ﴿۱۱﴾ چین کے باغوں میں، ﴿۱۲﴾ اگلوں میں سے ایک گروہ ﴿۱۳﴾ اور پچھلوں میں سے تھوڑے ﴿۱۴﴾ جڑاؤ تختوں پر ہوں گے ﴿۱۵﴾ ان پر تکیہ لگائے ہوئے آمنے سامنے ﴿۱۶﴾ ان کے گرد لیے پھریں گے ہمیشہ رہنے والے لڑکے ﴿۱۷﴾ کوزے اور آفتابے اور جام اور آنکھوں کے سامنے بہتی شراب ﴿۱۸﴾ کہ اس سے نہ انہیں درد سر ہو اور نہ ہوش میں فرق آئے ﴿۱۹﴾ اور میوے جو پسند کریں ﴿۲۰﴾ اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں ﴿۲۱﴾ اور بڑی آنکھ والیاں حوریں ﴿۲۲﴾ جیسے چھپے رکھے ہوئے موتی ﴿۲۳﴾ صلہ ان کے اعمال کا ﴿۲۴﴾ اس میں نہ سنیں گے نہ کوئی بیکار با ت نہ گنہگاری ﴿۲۵﴾ ہاں یہ کہنا ہوگا سلام سلام ﴿۲۶﴾ اور دہنی طرف والے کیسے دہنی طرف والے ﴿۲۷﴾ بے کانٹوں کی بیریوں میں ﴿۲۸﴾ اور کیلے کے گچھوں میں ﴿۲۹﴾ اور ہمیشہ کے سائے میں ﴿۳۰﴾ اور ہمیشہ جاری پانی میں ﴿۳۱﴾ اور بہت سے میووں میں ﴿۳۲﴾ جو نہ ختم ہوں اور نہ روکے جائیں ﴿۳۳﴾ اور بلند بچھونوں میں ﴿۳۴﴾ بیشک ہم نے ان عورتوں کو اچھی اٹھان اٹھایا، ﴿۳۵﴾ تو انہیں بنایا کنواریاں اپنے شوہر پر پیاریاں، ﴿۳۶﴾ انہیں پیار دلائیاں ایک عمر والیاں ﴿۳۷﴾ دہنی طرف والوں کے لیے، ﴿۳۸﴾ اگلوں میں سے ایک گروہ، ﴿۳۹﴾ اور پچھلوں میں سے ایک گروہ ﴿۴۰﴾ اور بائیں طرف والے کیسے بائیں طرف والے ﴿۴۱﴾ جلتی ہوا اور کھولتے پانی میں، ﴿۴۲﴾ اور جلتے دھوئیں کی چھاؤں میں ﴿۴۳﴾ جو نہ ٹھنڈی نہ عزت کی، ﴿۴۴﴾ بیشک وہ اس سے پہلے نعمتوں میں تھے ﴿۴۵﴾ اور اس بڑے گناہ کی ہٹ (ضد) رکھتے تھے، ﴿۴۶﴾ اور کہتے تھے کیا جب ہم مرجائیں اور ہڈیاں ہوجائیں تو کیا ضرور ہم اٹھائے جائیں گے، ﴿۴۷﴾ اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی، ﴿۴۸﴾ تم فرماؤ بیشک سب اگلے اور پچھلے ﴿۴۹﴾ ضرور اکٹھے کیے جائیں گے، ایک جانے ہوئے دن کی میعاد پر ﴿۵۰﴾ پھر بیشک تم اے گمراہو جھٹلانے والو ﴿۵۱﴾ ضرور تھوہر کے پیڑ میں سے کھاؤ گے، ﴿۵۲﴾ پھر اس سے پیٹ بھرو گے، ﴿۵۳﴾ پھر اس پر کھولتا پانی پیو گے، ﴿۵۴﴾ پھر ایسا پیو گے جیسے سخت پیاسے اونٹ پئیں ﴿۵۵﴾ یہ ان کی مہمانی ہے انصاف کے دن، ﴿۵۶﴾ ہم نے تمہیں پیدا کیا تو تم کیوں نہیں سچ مانتے ﴿۵۷﴾ تو بھلا دیکھو تو وہ منی جو گراتے ہو ﴿۵۸﴾ کیا تم اس کا آدمی بناتے ہو یا ہم بنانے والے ہیں ﴿۵۹﴾ ہم نے تم میں مرنا ٹھہرایا اور ہم اس سے ہارے نہیں، ﴿۶۰﴾ کہ تم جیسے اور بدل دیں اور تمہاری صورتیں وہ کردیں جس کی تمہیں حبر نہیں ﴿۶۱﴾ اور بیشک تم جان چکے ہو پہلی اٹھان پھر کیوں نہیں سوچتے ﴿۶۲﴾ تو بھلا بتاؤ تو جو بوتے ہو، ﴿۶۳﴾ کیا تم اس کی کھیتی بناتے ہو یا ہم بنانے والے ہیں ﴿۶۴﴾ ہم چاہیں تو اسے روندن (پامال) کردیں پھر تم باتیں بناتے رہ جاؤ ﴿۶۵﴾ کہ ہم پر چٹی پڑی ﴿۶۶﴾ بلکہ ہم بے نصیب رہے، ﴿۶۷﴾ تو بھلا بتاؤ تو وہ پانی جو پیتے ہو، ﴿۶۸﴾ کیا تم نے اسے بادل سے اتارا یا ہم ہیں اتارنے والے ﴿۶۹﴾ ہم چاہیں تو اسے کھاری کردیں پھر کیوں نہیں شکر کرتے ﴿۷۰﴾ تو بھلا بتاؤں تو وہ آگ جو تم روشن کرتے ہو ﴿۷۱﴾ کیا تم نے اس کا پیڑ پیدا کیا یا ہم ہیں پیدا کرنے والے، ﴿۷۲﴾ ہم نے اسے جہنم کا یادگار بنایا اور جنگل میں مسافروں کا فائدہ ﴿۷۳﴾ تو اے محبوب تم پاکی بولو اپنے عظمت والے رب کے نام کی، ﴿۷۴﴾ تو مجھے قسم ہے ان جگہوں کی جہاں تارے ڈوبتے ہیں ﴿۷۵﴾ اور تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے، ﴿۷۶﴾ بیشک یہ عزت والا قرآن ہے ﴿۷۷﴾ محفوظ نوشتہ میں ﴿۷۸﴾ اسے نہ چھوئیں مگر باوضو ﴿۷۹﴾ اتارا ہوا ہے سارے جہان کے رب کا، ﴿۸۰﴾ تو کیا اس بات میں تم سستی کرتے ہو ﴿۸۱﴾ اور اپنا حصہ یہ رکھتے ہو کہ جھٹلاتے ہو ﴿۸۲﴾ پھر کیوں نہ ہو جب جان گلے تک پہنچے ﴿۸۳﴾ اور تم اس وقت دیکھ رہے ہو ﴿۸۴﴾ اور ہم اس کے زیادہ پاس ہیں تم سے مگر تمہیں نگاہ نیں ﴿۸۵﴾ تو کیوں نہ ہوا اگر تمہیں بدلہ ملنا نہیں ﴿۸۶﴾ کہ اسے لوٹا لاتے اگر تم سچے ہو ﴿۸۷﴾ پھر وہ مرنے والا اگر مقربوں سے ہے ﴿۸۸﴾ تو راحت ہے اور پھول اور چین کے باغ ﴿۸۹﴾ اور اگر دہنی طرف والوں سے ہو ﴿۹۰﴾ تو اے محبوب تم پر سلام دہنی طرف والوں سے ﴿۹۱﴾ اور اگر جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہو ﴿۹۲﴾ تو اس کی مہمانی کھولتا پانی، ﴿۹۳﴾ اور بھڑکتی آگ میں دھنسانا ﴿۹۴﴾ یہ بیشک اعلیٰ درجہ کی یقینی بات ہے، ﴿۹۵﴾ تو اے محبوب تم اپنے عظمت والے رب کے نام کی پاکی بولو ﴿۹۶﴾
یہ دُعائے خضر معروف بہ دُعائے کمیل ہے
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَللّٰھُمَّ اِنِّيْٓ اَسْئَلُكَ بِرَحْمَتِكَ الَّتِيْ وَسِعَتْ كُلَّ شَيْ ءٍ وَبِقُوَّتِكَ الَّتِيْ قَهَرْتَ بِھَا كُلَّ شَي ءٍ وَخَضَعَ لَهَا كُلُّ شَيْ ءٍ وَّذَلَّ لَھَا كُلُّ شَيْ ءٍ وَّ بِجَبَرُوْتِكَ الَّتِيْ غَلَبْتَ بِھَا كُلَّ شَيْءٍ وَّبِعِزَّتِكَ الَّتِيْ لَا يَقُوْمُ لَھَا شَيْءٌ وَّبِعَظَمَتِكَ الَّتِيْ مَلَأَ تْ كُلَّ شَيْءٍ وَّ بِسُلْطَانِكَ الَّذِيْ عَلَا كُلَّ شَيْ ءٍ وَّبِوَجْھِكَ الْبَاقِيْ بَعْدَ فَنَآءِ كُلِّ شَيْ ءٍ وَّ بِاَسْمَائِكَ الَّتِيْ مَلأَتْ اَرْكَانَ كُلَّ شَيْ ءٍ وَّبِعِلْمِكَ الَّذِيَْ اَحَاطَ بِكُلِّ شَيْءٍ وَّبِنُوْرِ وَجْھِكَ الَّذِيْ اَضَآءَلَهٗ كُلُّ شَيْ ءٍ يَا نُوْرُ يَا قُدُّوْسُ يَا اَوَّلَ الْاَوَّلِيْنَ وَيَااٰخِرَ الْاٰخِرِيْنَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوْبَ الَّتِيْ تَھْتِكُ الْعِصَمَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوْبَ الَّتِيْ تُنْزِلُ النِّقَمَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوْبَ الَّتِيْ تُغَيِّرُ النِّعَمَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوْبَ الَّتِيْ تَحْبِسُ الدُّعَآءَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوْبَ الَّتِيْ تَقْطَعُ الرَّجَآءَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيَ الذُّنُوْبَ الَّتِيْ تُنْزِلُ الْبَلَآءَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ كُلَّ ذَنْبٍ اَذْنَبْتُهٗ وَكُلَّ خَطِٓيْئَةٍ اَخْطَاْتُهَا اَللّٰھُمَّ اِنِّيْٓ اَتَقَرَّبُ اِلَيْكَ بِذِكْرِكَ وَاَسْتَشْفِعُ بِكَ اِلٰي نَفْسِكَ نَفْسِكَ وَاَسئَلُكَ بِجُوْدِكَ (وَكَرَمِكَ) اَنْ تُدْنِيَنِيْ مِنْ قُرْبكَ وَاَنْ تُوْزِعَنِيْ شُكْرَكَ وَاَنَ تُلْھِمَنِيْ ذِكْرَكَ اَللّٰھُمَّ اِنِّيْ اَسْئَلُكَ سُؤَالَ خَاضِعٍ مُتَذَلِّلٍ خَاشِعٍ مُّتَضَرِّعٍ اَنْ تُسَامِحَنِيْ وَتَرْحَمَنِيْ وَتَجْعَلَنِيْ بِقِسْمِكَ رَاضِيًا قَانِعًا وَّفِيْ جَمِيْعِ الْاَحْوَالِ مُتَوَاضِعًا اَللّٰھُمَّ وَاَسْئَلُكَ سُؤَالَ مَنِ اشْتَدَّتْ فَاقَتُهٗ وَاَنْزَلَ بِكَ عِنْدَ الشَّدَآئِدِ حَاجَتَهٗ وَعَظُمَ فِيْـمَا عِنْدَكَ رَغْبَتُهٗ اَللّٰھُمَّ عَظُمَ سُلْطَانُكَ وَعَلَا مَكَانُكَ وَخَفِيَ مَكْرُكَ وَظَھَرَ اَمْرُكَ وَغَلَبَ قَھْرُكَ وَجَرَتْ قُدْرَتُكَ وَلَا يُمْكِنُ الْفِرَارُمِنْ حُكُوْمَتِكَ اَللّٰھُمَّ لَآ اَجِدُلِذُ نُوْبِيْ غَافِرًا وَّلَا لِقَبَآئِحِيْ سَاتِرًا وَّلَا لِشَيْ ءٍ مِنْ عَمَلِيَ الْقَبِيْحِ بِالْحَسَنِ مُبَدِّ لًا غَيْرَكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّآ اَنْتَ سُبْحَانَكَ وَبِحَمْدِكَ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ وَتَجَرَّأْتُ بِجَهْلِيْ وَ سَكَنْتُ اِليٰ قَدِيْمِ ذِكْرِكَ لِيْ وَمَنِّكَ عَلَيَّ اَللّٰھُمَّ مَوْلَايَ كَمْ مِّنْ قَبِيْحٍ سَتَرْتَهٗ وَكَمْ مِّنْ فَادِحٍ مِّنَ الْبَلَآءِ اَقَلْتَهٗ وَكَمْ مِّنْ عِثَارٍ وَّقَيْتَهٗ وَكَمْ مِّنْ مَّكْرُوْهٍ دَفَعْتَهٗ وَكَمْ مِّنْ ثَنَآءٍ جَمِيْلِ لَّسْتُ اَھْلًا لَّهٗ نَشَرْتَهٗ اَللّٰھُمَّ عَظُمَ بَلَآئِيْ وَاَفْرَطَ بِيْ سُوْٓ ءُ حَالِيْ وَقَصُرَتْ بِيْ اَعْمَالِيْ وَقَعَدَتْ بِيْ اَغْلَالِيْ وَحَبَسَنِيْ عَنْ نَّفْعِيْ بَعْدُ اٰمَالِيْ وَخَدْعَتْنِي الدُّنْيَا بِغُرُوْرِھَا وَنَفْسِيْ بِخِيَانَتِھَا وَمِطَالِيْ يَا سَيِّدِيْ وَاَسْئَلُكَ بِعِزَّ تِكَ اَنْ لَّا يَحْجُبَ عَنْكَ دُعَائِيْ سُوْٓ ءُ عَمَلِيْ وَفِعَالِيْ وَلَا تَفْضَحْنِيْ بِخَفِيِّ مَا اطَّلَعْتَ عَلَيْهِ مِنْ سِرِّيْ وَلَا تُعَاجِلْنِيْ بِالْعُقُوْبَةِ عَليٰ مَا عَمِلْتُهٗ فِيْ خَلَواتِيْ مِنْ سُوْٓءءِ فِعْلِيْ وَاِسَآءَتِيْ وَدَوَامِ تَفْرِيْطِيْ وَجَهَالَتِيْ وَكَثْرَةِ شَهَوَاتِيْ وَغَفْلَتِيْ وَكُنِ اَللّٰهُمَّ بِعِزَّ تِكَ لِيْ فِيْ كُلِّ الْاَحْوَالِ رَءُوْفًا وَّعَلَيَّ فِيْ جَمِيْعِ الْاُ مُوْرِ عَطُوْفًا اِلٰھِيْ وَمَوْلَايَ وَرَبِّيْ مَنْ لِّيْ غَيْرُكَ اَسْئَلُهٗ كَشْفَ ضُرِّيْ وَالنَّظَرَفِيْ اَمْرِيْ اِلٰھِيْ وَمَوْلَايَ اَجْرَيْتَ عَلَيَّ حُكْمًا نِ اتَّبَعْتُ فِيْهِ ھَوَيٰ نَفْسِيْ وَلَمْ اَحْتَرِسْ فِيْهِ مِنْ تَزْيِيْنِ عَدُوِّيْ فَغَرَّنِيْ بِمَآ اَھْوٰي وَاَسْعَدَهٗ عَليٰ ذٰلِكَ الْقَضَآءُ فَتَجَاوَزْتُ بِمَا جَرٰي عَلَيَّ مِنْ ذٰلِكَ بَعْضَ حُدُوْدِكَ وَخَالَفْتُ بَعْضَ اَوَامِرِكَ فَلَكَ الْحَمْدُ عَلَيَّ فِيْ جَمِيْعِ ذٰلِكَ وَلَا حُجَّةَ لِيْ فِيْـمَا جَرٰي عَلَيَّ فِيْهِ قَضَآؤُكَ وَاَلْزَمَنِيْ حُكْمُكَ وَبَلَآئوُكَ وَقَدْ اٰتَيْتُكَ يَآاِلٰھِيْ بَعْدَ تَقْصِيْرِيْ وَ اِسْرَافِيْ عَليٰ نَفْسِيْ مُعْتَذِرًا نَّادِمًا مُّنْكَسِرًا مُّسْتَقِيْلاً مُّسْتَغْفِرًا مُّنِيْبًا مُّقِرًّا مُّذْعِنًا مُعْتَرِفًا لَّآ اَجِدُمَفَرًّا مِّمَّا كَانَ مِنِّيْ وَلَا مَفْزَعًا اَتَوَجَّهُ اِلَيْهِ فِيْ اَمْرِيْ غَيْرَ قَبُوْلِكَ عُذْرِيْ وَاِدْخَالِكَ اِيَّايَ فِيْ سَعَةٍ مِّنْ رَّحْمَتِكَاَللّٰھُمَّفَاقْبَلْعُذْرِيْ وَارْحَمْ شِدَّةَ ضُرِّيْ وَفُكَّنِيْ مِنْ شَدِّ وَثَاقِيْ يَا رَبِّ ارْحَمْ ضَعْفَ بَدَنِيْ وَرِقَّةَ جِلْدِيْ وَدِقَّةَ عَظْمِيْ يَا مَنْ بَدَأَخَلْقِيْ وَذِكْرِيْ وَتَرْبِيَتِيْ وَبِّرِيْ وَ تَغْذِيَتِيْ ھَبْنِيْ لِاِ بْتِدَآءِ كَرَمِكَ وَسَالِفِ بِّرِكَ بِيْ يَآ اِلٰھِيْ وَسَيِّدِيْ وَرَبِّيْاَتُرَاكَ مُعَذِّبِيْ بِنَارِكَ بَعْدَ تَوْحِيْدِكَ وَبَعْدَ مَا انْطَوٰي عَلَيْهِ قَلْبِيْ مِنْ مَّعْرِفَتِكَ وَلَھِجَ بِهٖ لِسَانِيْ مِنْ ذِكْرِكَ وَاعْتَقَدَهٗ ضَمِيْرِيْ مِنْ حُبِّكَ وَبَعْدَ صِدْقِ اعْتِرَافِيْ وَدُعَآئِيْ خَاضِعًا لِّرُبُوْبِيَّتِكَ ھَيْهَاتَ اَنْتَ اَكْرَمُ مِنْ اَنْ تُضَيِّعَ مَنْ رَّبَّيْتَهٗ اَوْتُبَعِّدَ مَنْ اَدْنَيْتَهٗ اَوْتُشَرِّدَ مَنْ اٰوَيَتَهٗ اَوْتُسَلِّمَ اِلَي الْبَلَآءِ مَنْ كَفَيْتَهٗ وَرَحِمَتَهٗ وَلَيْتَ شِعْرِيْ يَا سَيِّدِيْ وَ اِلٰھِيْ وَمَوْلَايَ اَتُسَلِّطُ النَّارَ عَليٰ وُجُوْهٍ خَرَّتْ لِعَظَمَتِكَ سَاجِدَةً وَّعَليٰٓ اَلْسُنٍ نَطَقَتْ بِتَوْحِيْدِكَ صَادِقَةً وَّبِشُكْرِكَ مَادِحَةً وَّعَليٰ قُلُوْبِ ن اعْتَرَفَتْ بِاِلِٰھِيَّتِكَ مُحَقِّقَةً وَّعَليٰ ضَمَآئِرَ حَوَتْ مِنَ الْعِلْمِ بِكَ حَتّٰي صَارَتْ خَاِشِعَةً وَّعَليٰ جَوَارِحَ سَعَتْ اِليٰٓ اَوْطَانِ تَعَبُّدِكَ طَآئِعَةً وَّاَشَاَرَتْ بِاِسْتِغْفَارِكَ مُذْعِنَةً مَّا ھٰكَذَاالظَّنُّ بِكَ وَلَآ اُخْبِرْنَا بِفَضْلِكَ عَنْكَ يَا كَرِيْمُ يَا رَبِّ وَاَنْتَ تَعْلَمُ ضَعْفِيْ عَنْ قَلِيْلٍ مِّنْ بَلَآءِ الدُّنْيَاوَعُقُوْبَاتِهَا وَمَايَجْرِيْ فِيْهَا مِنَ الْمَكَارِهِ عَليٰ اَھْلِهَا عَليٰٓ اَنَّ ذٰلِكَ بَلَآءٌ وَّمَكْرُوْهٌ قَلِيْلٌ مَّكْثُهٗ يَسِيْرٌ بَقَآؤُهٗ قَصِيْرٌ مُّدَّتُهٗ فَكَيْفَ احْتِمَالِيْ لِبَلَآءِالْاٰخِرَةِ وَجَلِيْلِ وُقُوْعِ الْمَكَارِهِ فِيْهَا وَھُوَ بَلَآءٌ تَطُوْلُ مُدَّتُهٗ وَ يَدُوْمُ مَقَامُهٗ وَلَا يُخَفَّفُ عَنْ اَھْلِهٖ لِاَ نَّهٗ لَايَكُوْنُ اِلَّا عَنْ غَضَبِكَ وَاِنْتِقَامِكَ وَ سَخَطِكَ وَھٰذَامَالَا تَقُوْمُ لَهُ السَّمٰوٰتُ وَالْاَرْضُ يَا سَيِّدِيْ فَكَيْفَ لِيْ وَاَنَا عَبْدُكَ الضَّعِيْفُ الذَّلِيْلُ الْحَقِيْرُ الْمِسْكِيْنُ الْمُسْتَكِيْنُ يَآ اِلٰھِيْ وَرَبِّيْ وَسَيِّدِيْ وَمَوْلَايَ لِاَ يِّ الْاُمُوْرِ اِلَيْكَ اَشْكُوْاوَلِمَا مِنْهَا اَضِجُّ وَاَبْكِيْ لِاَ لِيْمِ الْعَذَابِ وَشِدَّتِهٖ اَمْ لِطُوْلِ الْبَلَآءِ وَ مُدَّتِهٖ فَلَئِنْ صَيَّرْتَنِيْ لِلْعُقُوْبَاتِ مَعْ اَعْدَآئِكَ وَ جَمَعْتَ بَيْنِيْ وَبَيْنَ اَھْلِ بَلَآئِكَ وَفَرَّقْتَ بَيْنِيْ وَبَيْنَ اَحِبَّآئِكَ وَاَوْلِيَائِكَ فَھَبْنِيْ يَآ اِلٰھِيْ وَسَيِّدِيْ وَمَوْلَايَ وَرَبِّيْ صَبَرْتُ عَليٰ عَذَابِكَ فَكَيْفَ اَصْبِرُ عَليٰ فِرَاقِكَ وَ ھَبْنِيْ صَبَرْتُ عَليٰ حَرِّنَارِكَ فَكَيْفَ اَصْبِرُ عَنِ النَّظَرِ اِليٰ كَرَامَتِكَ اَمْ كَيْفَ اَسْكُنُ فِي النَّارِ وَرَجَآئِيْ عَفْوُكَ فَبِعِزَّ تِكَ يَا سَيِّدِيْ وَمَوْلَايَ اُقْسِمُ صَادِقًا لَّئِنْ تَرَكْتَنِيْ نَاطِقًا لَّاَ ضِجَّنَّ اِلَيْكَ بَيْنَ اَھْلِھَا ضَجِيْجَ الْاٰ مِلِيْنَ وَ لَاصْرُخَنَّ اِلَيْكَ صُرَاخَ الْمُسْتَصْرِخِيْنَ وَلَاَ بْكِيَنَّ عَلَيْكَ بُكَآءَ الْفَاقِدِيْنَ وَ لَاُ نَادِيَنَّكَ اَيْنَ كُنْتَ يَا وَلِيَّ الْمُؤْمِنِيْنَ يَا غَايَةَ اٰمَالِ الْعَارِفِيْنَ يَا غِيَاثَ الْمُسْتَغِيْثِيْنَ يَا حَبِيْبَ قُلُوْبِ الصَّادِقِيْنَ وَيَا اِلٰهَ الْعَالَمِيْنَ اَفَتُرَاْكَ سُبْحَانَكَ يَآ اِلٰھِيْ وَبِحَمْدِكَ تَسْمَعُ فِيْھَا صَوْتَ عَبْدٍ مُسْلِمٍ سُجِنَ فِيْهَا بِمُخَالِفَتِهٖ وَذَاقَ طَعْمَ عَذَابِھَا بِمَعْصِيَتِهٖ وَ حُبِسَ بَيْنَ اَطْبَا قِهَا بِجُرْمِهٖ وَجَرِيْرَ تِهٖ وَھُوَ يَضِجُّ اِلَيْكَ ضَجِيْجَ مُؤَمِّلٍ لِّرَحْمَتِكَ وَ يُنَادِيْكَ بِلِسَانِ اَھْلِ تَوْحِيْدِكَ وَيَتَوَسَّلُ اِلَيْكَ بِرُ بُوْبِيَّتِكَ يَا مَوْلَايَ فَكَيْفَ يَبْقٰي فِي الْعَذَابِ وَھُوَ يَرْجُوْ مَاسَلَفَ مِنْ حِلْمِكَ وَرَاْفَتِكَ وَرَحْمَتِكَ اَمْ كَيْفَ تُؤْ لِمُهُ النَّارُ وَھُوَ يَاْ مُلُ فَضْلَكَ وَرَحْمَتَكَ اَمْ كَيْفَ يُحْرِقُهٗ لَھِيْبُھَا وَاَنْتَ تَسْمَعُ صَوْتَهٗ وَتَرٰي مَكَانَهٗ اَمْ كَيْفَ يَشْتَمِلُ عَلَيْهِ زَفِيْرُ ھَا واَنْتَ تَعْلَمُ ضَعْفَهٗ اَمْ كَيْفَ يَتَقَلْقَلُ بَيْنَ اَطْبَاقِهَا وَاَنْتَ تَعْلَمُ صِدْقَهٗ اَمْ كَيْفَ تَزْجُرُهٗ زَبَانِيَتُهَا وَھُويُنَا دِيْكَ يَا رَبَّهُ اَمْ كَيْفَ يَرْجُوْا فَضْلَكَ فِيْ عِتْقِهٖ مِنْھَا فَتَتْرُكُهٗ فِيْھَا ھَيْهَاتَ مَا ذٰلِكَ الظَّنُّ بِكَ وَلَا الْمَعْرُوْفُ مِنْ فَضْلِكَ وَلَا مُشْبِهٌ لِّمَا عَامَلْتَ بِهٖ الْمُوَحِّدِيْنَ مِنْ بِرِّكَ وَ اِحْسَانِكَ فَبِا لْيَقِيْنِ اَقْطَعُ لَوْلَا مَا حَكَمْتَ بِهٖ مِنْ تَعْذِيْبِ جَاحِدِيْكَ وَقَضَيْتَ بِهٖ مِنْ اِخْلَادِ مُعَا نِدِيْكَ لَجَعَلْتَ النَّارَ كُلَّھَا بَرْدًا وَّسَلَامًا وَّ مَاكَانَتْ لِاَ حَدٍفِيْھَا مَقَرًّا وَّ لَامُقَامًا لٰكِنَّكَ تَقَدَّسَتْ اَسْمَآئوُكَ اَقْسَمْتَ اَنْ تَمْلَأَ ھَا مِنَ الْكَافِرِيْنَ مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ اَجْمَعِيْنَ وَاَنْ تُخَلِّدَ فِيْهَا الْمُعَانِدِيْنَ وَاَنْتَ جَلَّ ثَنَآؤُكَ قُلْتَ مُبْتَدِئًا وَّتَطَوَّلْتَ بِالْاِنْعَامِ مُتَكَرِّمًا اَفَمَنْ كَانَ مُؤْمِنًا كَمَنْ كَانَ فَاسِقًا لَّا يَسْتَوُوْنَ اِلٰھِيْ وَسَيِّدِيْ فَاَسْئَلُكَ بِالْقُدْرَةِ الَّتِيْ قَدَّرْتَھَا وَبِالْقَضِيَّةِ الَّتِيْ حَتَمْتَھَا وَحَكَمْتَھَا وَغَلَبْتَ مَنْ عَلَيْهِ اَجْرَيْتَھَا اَنْ تَھَبَ لِيْ فِيْ ھٰذِهِ اللَّيْلَةِ وَفِيْ ھٰذِهِ السَّاعَةِ كُلَّ جُرْمٍ اَجْرَمْتُهٗ وَكُلَّ ذَنْبٍ اَذْنَبْتُهٗ وَكُلَّ قَبِيْحٍ اَسْرَرْتُهٗ وَكُلَّ جَھْلٍ عَمِلْتُهٗ كَتَمْتُهٗ اَوْاَعْلَنْتُهٗ اَخْفَيْتُهٗ اَوْ اَظْھَرْتُهٗ وَكُلَّ سَيِّئَةٍ اَمَرْتَ بِاِثْبَاتِهَا الْكِرَامَ الْكَاتِبِيْنَ الَّذِيْنَ وَكَّلْتَھُمْ بِحِفْظِ مَا يَكُوْنُ مِنِّيْ وَجَعَلْتَهُمْ شُهُوْدًا عَلَيَّ مَعْ جَوَارِحِيْ وَكُنْتَ اَنْتَ الرَّقِيْبَ عَلَيَّ مِنْ وَّرَائِھِمْ وَ الشَّاھِدَ لِمَا خَفِيَ عَنْھُمْ وَ بِرَحْمَتِكَ اَخْفَيْتَهٗ وَبِفَضْلِكَ سَتَرْتَهٗ وَاَنْ تُوَفِّرَحَظِّيْ مِنْ كُلِّ خَيْرٍ اَنْزَلْتَهٗ اَوْاِحْسَانٍ فَضَّلْتَهٗ اَوْبِرٍّنَشَرْتَهٗ اَوْرِزْقٍ بَسَطْتَّهٗ اَوْذَنْبٍ تَغْفِرُهٗ اَوْ خَطَآءٍ تَسْتُرُهٗ يَارَبِّ يَارَبِّ يَا رَبِّ يَآ اِلٰھِيْ وَسَيِّدِيْ وَ مَوْلَايَ وَمَالِكَ رِقِّيْ يَا مَنْ بِيَدِهٖ نَاصِيَتِيْ يَا عَلِيْـمًا بِضُرِّيْ وَمَسْكَنَتِيْ يَا خَبِيْرًا بِفَقْرِيْ وَفَاقَتِيْ يَارَبِّ يَارَبِّ يَا رَبِّ اَسْئَلُكَ بِحَقِّكَ وَقُدْسِكَ وَاَعْظَمِ صِفَاتِكَ وَاَسْمَآئِكَ اَنْ تَجْعَلَ اَوْقَاتِيْ فِي اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ بِذِكْرِكَ مَعْمُوْرَةً وَّبِخِدْمَتِكَ مَوْصُوْلَةً وَّاَعْمَالِيْ عِنْدَكَ مَقْبُوْلَةً حَتّٰي تَكُوْنَ اَعْمَالِيْ وَاَوْرَادِيْ كّلُّھَا وِرْدًا وَّاحِدًا وَّحَالِيْ فِيْ خِدْمَتِكَ سَرْمَدًا يَا سَيِّدِيْ يَا مَنْ عَلَيْهِ مُعَوَّ لِيْ يَا مَنْ اِلَيْهِ شَكَوْتُ اَحْوَالِيْ يَارَبِّ يَارَبِّ يَا رَبِّ قَوِّعَليٰ خِدْمَتِكَ جَوارِحِيْ وَاشْدُدْعَلَي الْعَزِيْمَةِ جَوَانِحِيْ وَھَبْ لِيَ الْجِدَّ فِيْ خَشْيَتِكَ وَ الدَّوَاَمَ فِي الْاِ تِّصَالِ بِخِدْمَتِكَ حَتّٰٓي اَسْرَحَ اِلَيْكَ فِيْ مَيَادِيْنِ السَّابِقِيْنَ وَاُسْرِعَ اَلِيْكَ فِي الْبَارِزِيْنَ وَاَشْتَاقَ اِلٰي قُرْبِكَ فِي الْمُشْتَاقِيْنَ وَاَدْنُوَمِنْكَ دُنُوَّ الْمُخْلِصِيْنَ وَ اَخَافَكَ مَخَافَةَ الْمُوْقِنِيْنَ وَاَجْتَمِعَ فِيْ جَوَارِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِيْنَ اَللّٰھُمَّ وَ مَنْ اَرَادَنِيْ بِسُوْ ءٍ فَاَرِدْهُ وَمَنْ كَادَنِيْ فَكِدْهُ وَاجْعَلْنِيْ مِنْ اَحْسَنِ عَبِيْدِكَ نَصِيْبًا عِنْدَكَ وَ اَقْرَبِهِمْ مَّنْزِلَةً مِّنْكَ وَاَخَصِّهِمْ زُلْفَةً لَّدَيْكَ فَاِنَّهٗ لَا يُنَالُ ذٰلِكَ اِلَّا بِفَضْلِكَ وَجُدْلِيْ بِجُوْدِكَ وَ اعْطِفْ عَلَيَّ بِمَجْدِكَ وَاحْفَظْنِيْ بِرَحْمَتِكَ وَاجْعَلْ لِّسَانِيْ بِذِكِرْكَ لَھِجًا وَّقَلْبِيْ بِحُبِّكَ مُتَيَّـمًا وَّ مُنَّ عَلَيَّ بِحُسْنِ اِجَابَتِكَ وَاَقِلْنِيْ عَثْرَتِيْ وَاغْفِرْلِيْ زَلَّتِيْ فَاِنَّكَ قَضَيْتَ عَليٰ عِبَادِكَ بِعِبَادَتِكَ وَاَمَرْتَهُمْ بِدُعَآئِكَ وَضَمِنْتَ لَهُمْ الْاِ جَابَةَ فَاِلَيْكَ يَا رَبِّ نَصَبْتُ وَجْھِيْ وَاَلِيْكَ يَا رَبِّ مَدَدْتُ يَدِيْ فَبِعِزَّ تِكَ اسْتَجِبْ لِيْ دُعَآئِيْ وَ بَلِّغْنِيْ مُنَايَ وَلَا تَقْطَعْ مِنْ فَضْلِكَ رَجَآئِيْ وَاكْفِنِيْ شَرَّالْجِنِّ وَالْانْسِ مِنْ اَعْدَآئِيْ يَا سَرِيْعَ الِرّضَا اِغْفِرْ لِمَنْ لَّا يَمْلِكُ اِلَّا الدُّعَآءَ فَاِنَّكَ فَعَّالٌ لِّمَا تَشَآءُ يَا مَنِ اسْمُهٗ دَوَآءٌ وَّذِكْرُهٗ شِفَآءٌ وَّطَاعَتُهٗ غِنيً اِرْحَمْ مَّنْ رَّاْسُ مَالِهِ الرَّجَآءُ وَسِلَاحُهُ الْبُكَآءُ يَا سَابِغَ النِّعَمِ يَا دَافِعَ النِّقَمِ يَا نُوْرَ الْمُسْتَوْحِشِيْنَ فِي الظُّلَمِ يَا عَالِمًا لَّا يُعَلَّمُ صَلِّ عَليٰ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَّافْعَلْ بِيْ مَا اَنْتَ اَھْلُهٗ وَصَلَّي اللّٰهُ عَليٰ رَسُوْلِهٖ وَالْاَئِمَّةِ الْمَيَامِيْنِ مِنْ اٰلِهٖ وَسَلَّمَ تَسْلِيْـمًا كَثْيًرا ط
BIS-MIL-LAAHIR-RAH'-MAANIR-RAH'EEMI Alla-Hooma Inni As'aloka Be-Rahmatekallati Vase'at Koolla Shai'in Wa Be-Qoo-vatekallati Qaharat Beha Koalla Shai'in Wa Khaza'a Laha Koalla Shai'in Wa Zalla Laha Kaalla Shai'in Wa Be-Jabaroatekal-lati Ghalabta Beha Koolla Shai'in Wa Be-'lzzatekal-Lati La Yaqaomo Laha Shai'oon Wa Be-'Azmatekal-Lati Mala.ta Koolla Shai' in Wa Be-Sooltanekal-lazi 'Ala Kaolla Shai'in Wa Be-Vaj-hekal-Baqi Ba'da Fanaa'e Koala Shai'in Wa Be-Asmaa'ekal-Iati Mala-at Arkana Kaalla Shai'in Be-Ilmekal-lazi Ahata Be-Kaolle Shai'in Wo Be-Noore Vaj-hekal-Iazi Azaa'alahoo Kaalla Shai'in Ya Nooro Ya Qooddoaso Ya Av-valal-Av-valeena Ya Akhiral-Akhereena, Alla-Hoommaghfirle-yaz-zon-oobal-lati Tah-tekal-'Asam, Alla Humma-igh-fir liyadh-dhunubal-lati tunzilun-niqam Alla-Hoommaghfir-Leyaz-zonoobal-Iati Taghyyerool-Ne'ama. Alla-Hoommagh-firle-yaz-zonoobal-Lati Tahab-besad-doaa'a; Alla-Hoomaghfirle-yaz-zanaobal-lati Taqta' oor-Rajaa' a. Alla-Haomaghfirle-yaz-zonoobal-lati Tonaz-ze-Iooi-Balaa'a, Alla-Hoomaghfirli Koolla Zambin Az-nabto-hoo Wa Koolla Khati'atin Akh-ta-toha Alla-Hoonma Inni Ata-qarrabo Ilahika Be-Zikreka Vas-Tashfe'o Beka Ila Nafseka Wa As'aloka Be-Joodeka Wa Karameka An Tood-Neyani Min Qoorbeka Wa An Tooze'ani Shookraka Wa An Toolhemani Zikraka, Allo-Hoomma Inni As'aloka So'ala Khaze'im Mootazol-Iil Khashe'im-Matazar-re'in An Toosa Mehani Wa Tarhamani Wa Taj'alni Be-Qismeka Raziyan Qane'an Wa Fee Jami'il-Ahvale Mootavaze'an, Alla-Hooma Wa As'aloka So'ala Manish-taddat Faqatahoo Wa Al1zala Beka 'Indash-Shadaa'ede Hajatahoo Wa 'Azoma Feema 'Indaka Raghba-toho Alla-Hoomma 'Azoma Sooltanoka Wa 'Ala-Makanoka Wa Khafe-ya Makroka Wa Zahara Amroka Wa Ghalaba Qahroka Wa Jarat Qoodratoka Wa La Yoomkenool Firaro Min Hookoomateka, Alla-Hooma La Ajido Le-Zanoobi Ghaferaon Wa La Le-qabaa'ehi Sateran Wa La Le-Shaim Min 'Amalil Qabeehin Bil-Hoosne Moobaddelan Ghairaka Laa Ilaha Illa Anta Soobhanaka Wa Be-Hamdeka Zalamto Nafsee Wa Tajarrato Bejahli Wa Sakanto Ila Qadeeme Zikreka Lee Wa Minneka 'Alyya, Alla-Hoomma Mavlaya Kam Min Qabeehe Satarataho Wa Kam Min Fadehim Minal-Balaa'e Aqaltahoo Wa Kam Min 'Isarin Waqaytahoo Wa Kam Mim Makroohin Daf'atahoo Wa Kam Min Sanaa'in Jameelil-Jasto Ahlal-lahoo Nashratahoo, AJla-Hooma 'Azma Balaa'ee Wa Afrata Bi Soo'o Hali Wa Qasorat Bi A'mali Wa Qa'adat Bi Aghlali Wa Habasani 'An Nafee Bo'do Amali Wa Khada 'Atanid-doonya Be-Ghorooreha Wa Nafsi Be-Kheyanateha Wa Matali Ya Syyedi Fa-As'aloka Be-Izzateka Al-Ia Yahjoba 'Anka Doaa'ee Soo'o 'Amali Wa Fe'ali Wa La Taf-zahni Be-Khafi-yo Mat-Tala'ta 'Alaihe Min Sirri Wa La Toajilni Bil-'Oqoobate 'Ala Ma 'Amiltohoo Fee Khalavati Min Soo'ay Faili Wa Isaa'a Wa Davame Tafreeti Wa Jahalati Wa Kasrate Shahvati Wa Ghafalati Wa Kunin Alla-Hoomma Be-'lzzateka Lee Fi kulle-Ahvalee Ra'oofan Wa 'Alyya Fee Jamee'il-Omoore 'Atoofan Ilahi Wa Mavlaya Wa Rabbi Mal-Ii G hairoka As'aluhoo Kashafa Zorri Van-Nazara Fee Amree Ilahi Wa Mav- laya Ajvaita 'Alyya Hookma Nit-taba.to Feehe Hava Nafsi Wa Lam Ahtaris Faehe Min Taz'eene 'Adoo-vee Fagharrani Be-Maa Ahva Wa As'adaho 'Ala Zalekal- Qazaa'o Fatajavazta Be-Ma Jara ' Alyya Min Zaleka Ba'za Hodoodeka Wa Khalofto Ba'za Avamireka Falakal-Hamdo 'Alyya Fee Jamge'ay Zaleka Wa La Hoojjata Lee Feema Jara 'Alyya Feehe Qazaa'oka Wa Alzamani Hookmoka Wa Balaa'oka Wa Qad Ataitoka Ya Illahi Ba'da Taqseeri Wa Israfi 'Ala Nafsee Mo'tazeran Nademam Maonkaseram Moostaqeelam Moostaghferam Moneebam Moqirram Mooz'enam Mo'tarefal-la Ajedo Mafarram Mimma Kana Minni Wa La Mafza'an Atavaj-jahoo Illahe Fee Amri Ghaira Qabooleka 'ozri Wa Idkhaleka Iyyaya Fee Sa'atim Mir-rahmateka. Alla-Hooma Faqbal 'Ozri Var-Ham Shiddata Zorri Wa Fokkani Min Shadde Va-Saqi Ya Rabbir-Ham Za'fa Badani Wa Riqqata Jildi Wa Diqqata 'Azmi Ya Mam Bada Khalqi Wa Zikri Wa Tarbeyati Wa Barri Wa Taghzeyati Habni Lib-tedaa'ay Karameka Wa Salefe Barreka Bi Ya Ilahi Wa Svyedi Wa Rabbi Atoraka Mo'azzabi Be-Nareka Ba'da Tavheedeka Wa Ba'da Mantava 'Alajhe Qalbi Mim Ma'refateka Wa Laheja .Behi Lesani Min Zikreka Va'taqGdahoo Zameeri Min Hoobeka Wa Ba'da Sidqe Ai-terafi Wa Do'aaee Khaze'an Le-Roboo-bi-vateka Haihata Anta Akramo Min An Tozvve'a Mar-Rab-baitahoo Av-to-ba-'ldda Man Adnaitahoo AV Tosharreda Man Avab-baitahoo Av Toosal-lema Ilal-Bala'av Man Kafai-tahoo Wa Rahimtahoo Wa Laita Shairri Ya Syvadi Wa Ilahi Wa Mavlaya Atosal-litoonnara 'Ala Vajoohin Kharrat Le'azamateka Sajedatan Wa 'Ala AI-sonin Nataqat Be- Tav-Heedeka Sadeqatan Wa Be-Shookreka Ma-dehatan Wa 'Ala Qoloobe Netarafat Be-Ilahi-yateka Mohaq-qeqatan Wa .Ala Zamaa'era Haval Minal 'lime Beka Hatta Sarat Khashe'atan Wa 'Ala Javareha Sa'at Ila Av-tane Ta'abbodeka Taa'e-atan Wa Asharat Be-lstigh-fareka Mooz'anetan Ma Hakazalzanno Beka Wa La Okhbirna Be-Fazleka 'Anka Ya Karimo Ya Rabbe Wa Anta Ta'lamo Za'fi 'An Qaleelim Mim Balaa'id -doonya Wa 'Oqoobateha Wa Ma Yajri Feeha Minal-Makarehe 'Ala Ahleha 'Ala Anna Zaleka Balaa'oom Maqroohon Qaleeloom-Maksohoo Yaseeroon Baqaa'ohoo Qaseeroon Mood-datohoo Fa-Kaifa Ehtemali Le-Balaa'il-Akhirate Wa Jaleele Wa Qoo'il- Makarahe Feeha Wa Hova Balaa 'oon Ta'toolo Mooddatohoo Wa Yadoomo Maqamahoo Wa La Yokhaf-fafo 'An Ahlehe Le-Annahoo La Yakoona Ilia 'An Ghazabeka Van-teqameka Wa Sakhateka Wa Haza Ma La Taqoomo Lahoos-samavato Val-Arzo Ya Syyedi Fa-Kaifa Li Wa Ana 'Abdokaz-za.eefooz -zaleelool- Haqeerool- Miskee-nool- Moostakeeno, Ya Illahi Wa Rabbi Wa Syyedi Wa Mavlaya Le-Iyyil-Omoore I1aika Ashkoo Wa Lama Minha Azij-jo Wa Abkj Le-Aleemil 'Azabe Wa Shiddateh Av Le-toolil-Balaa.ay Wa Mood-datehi Fala'in Syyar-tani Fil-'Oqoobate Ma.a A.daa.eka Wa Jama'ta Bajni Wa Baina Ahle Balaa'eka Wa Farraqta Baini Wa Baina Ahib-baa'eka Wa Av Liyaai-ka Fahbani, Ya Ilahi Wa Syyedi Wa Mavlaya Wa Rabbi Sabarto 'Ala 'Azabaka Fa-Kaifa Asbiro 'Ala Firaqeka Wa Habni Sabarto 'Ala Harrenareka Fa-Kaifa Asbiro 'Anin-nazare Ila Karamateka Am Kaifa skono Fin-nare Wa Rajaa'ee 'Afooka Fa-Be'lzzateka Ya Syyedi Wa Mavlaya Ooqsimo Sadeqal-Ia'in Taraktani Nateqal-Ia-Azze-janna Ilaika Baina Ahleha Zajeejal-Ameleena Wa La-asro khanna Ilaika Soorakhal-Moostasre-kheena Wa La-Abke-yanna 'Alaika Bookaa'al-Faqedeena Wa La 'Nade-yannaka Aina Koonta Ya Vali-yal Mo'meneena Ya Ghayate Amalil' Arefeena Ya Gheyasal-Moostaghee-seena Ya Habeeba Qoloobis-Sadeqeena Wa Ya Ilahal 'Alameena Afatoraka Soobhanaka Ya Ilahi Wa Be-Hamdeka Tasma'o Feeha Savta 'Abdim Mooslemin 'Soojena Feeha Be-Mokhalafatehi Wa Zaka Ta'ma 'Azabeha Be-Ma'si-yatehi Wa Hoobesa Baina Atmaqeha Be-Jormehi Wa Jareerateha, Wa Hova Yoozij-jo Ilaika Zajeeja Mo'am-melin Le-Rehmateka Wa Yoonadeeka Be-Iesane Ahle Tavheedeka Wa Yatavas-salo Ilaika Be-Roboobi-yateka Ya Mavlaya Fa kaifa Yabqa Fil' Azabe Wa Hova Yarjoo Ma Salafa Hilmeka Wa Raf'ateka Wa Rahmateka Am Kaifa Too-Iemohoon-Naro Wa Hova Yamolo Fazlaka Wa Rahmateka Am Katfa Yoh-reqohoo Lahabooha Wa Anta Tasma'o Savtahoo Wa Tara Maka-nahop Am Kaifa Yashtamelo 'Alaihe Zafeeroha Wa Anta Ta'lamo Za'fahoo Am Kaifa Yata-gha1-ghelo Baina Atbaqeha Wa Anta Ta'lamo Sjdqahoo Am Kaifa Tazjo-rohoo Zabani-yatoha Wa Hova Yoonadeeka Ya Rabbahoo Am Kaifa Yarjoo Fazleka Fee 'Onoqehi Minha Fa-tat-rokohoo Feeha Haihata Ma Zalekazz-anno Beka Wa Lal-Ma'roofo Min Fazleka Wa La Mooshbehool-Lema 'Amalta Behil Movahhedeena Mim Birreka Wa Ehsaneka Fa-bil-yaqeene Aqta'o Lav La Ma Hakamta Behi Min Ta'zeebe Jahedeeka Wa Qazaita Behi Min Ekhlade Mo'anedeeka Laja'altan Nahara Koollaha Bar-davn Wa Salamavn Wa Ma Kanat Le-Ahadin Feeha Maqar-ravn Wa La Muqaman -la-Kinnaka Taqaddasat Asmaa'oka Aqsamta An Tamla-aha Minal-Kafereena Minal-Jinnate Vannase Ajma'eena Wa An Tookhal-lido Feehal-Mo'anedeena Wa Anta Jalla Sanaa'oka Qoolta Moo-btade'an Wa Ta-tavvalta Bil-In.ame Mootakarreman Afaman Kana Mo'menan Kaman Kana Faseqal -La Yas-ta-oona Ilahi Wa Syyedi Fa-As'aloka Bil-Qoodratillati Qaddar- Taha Wa Bil-Qazi-yatil-Iati Hatam-taha Wa Hakamtaha Wa Ghalabta Man 'Alaihe Ajraitaha An Tahaba Lee Fee Hazehil-Iai-Iate Wa Fee Hazehis-Sa'ate Koolla Joormin Ajramtohoo Wa Koolla Zambin Az-nab-tohoo Wa Koolla Qabeehin Asrar-tohoo Wa Koolla Jahlin 'Amil-tohoo Katam-tohoo Av A'lan-tohoo Akh-fal-tohoo Av Azhar-tohoo Wa Koolla Syye'atin Amarta Be-lsbaqehal-Kiramal-Katebeenal -lazeena Vak-kal-ta-hdom Be-Hifze Ma Yakoona Minni Wa Ja'alta-hoom Shohoodan 'Alyya Ma'a Javarehi Wa Koonta Antar-Raqeeba 'Alyya Min Varaa'ehim Vash-shaheda lema Khafe-ya 'An- hoom Wa Be-Rahmateka Akhfai-tahoo Wa Be-Fazleka Satar-tahoo Wa An Tavaffira Hazzi Min Koolle Khairin Toonzelohoo Av Ehsanin Toofzelohoo Av Birrin Tan- shorohoo Av Rizqin Basat-taho Av Zambin Taghferohoo Av Khata'in Tastorohoo, Ya Rabbe, Ya Rabbe Ya Rabbe Ya Ilahi Wa Syyedi Wa Mavlaya Wa Maleka Riqqi Ya Mam Be-Yadehi Nasi-yati Ya Aliman Be-Zorri Wa Maskalani Ya Khabiran Be-Faqri Wa Faqati, Ya Rabbe Ya Rabbe, Ya Rabbe As'aloka Be-Haqqeka Wa Qood-seka Wa A'zame Sifateka Wa Asmaa'eka An Taj'al Av-Qati Fil-Iaile Vau-Nahare Be-Zikreka Ma'mooratavn Wa Be-Khizmateka Mavsoo-latavn, Wa A'mali 'Indaks Maqboolatan- Hatta Takoona A'mali Wa Avradi Koollaha Virdavn Vahedan Wa Hali Fee Khid-mateka Sarmadan, Ya Syyedi, Ya Man 'Alaihe Mo'av-vali, Ya Man Ilaihe Shakavto Ahvali, Ya Rabbtl, Ya Rabbe, Ya Rabbe Qav-ve 'Ala Khid-mateka Javarehi Vash-dood 'Alal 'Azimate Javanehi Vahab Li-yal- jadde Fee Khash-yateka Vad-davame Fil-Itte-sale Be-Khid-mateka Hatta Asraha Ilaika Fee Maya-deenis-Sabeqeena Oosre'a Ilaika Fil baderezena Vah-taqa lla aoorbeka Fil-Mooshtaqeena Wa Adnoova Minka Donov-val-Mookhleseena Wa Ahfaka Makhafatal-Mooqeneena Vaj-tama'a Fee Javareka Ma'al-Mo'meneena, Alla-Hoomma Wa Man Aradani Be-Soo'jn Fa-aridho Wa Man Kadani Fakjdha Vaj'alni Min Ahsane 'Ibadeka Naseeban 'Indaka Wa Aqra-Be-him Manzelatam Minka Wa Akhze-him Zaal-fatal-Iadaika Fa-Innahoo La-Yanalo Zaleka tlla Be-Fazleka Wa Jodani Be-Joodeka Va'tif 'Alyya Be-Maj-deka Vah-tizni Be-Rahmateka Vaj'al lasani Be-Zikreka Lahejan Wa Qalbi Be-Hoobbeka Mootayyeman Wa Munna Alayya Be-Hoosne Ijabateka Wa Aqilni 'Asrati Vaghfirli Zallati Fa Innaka Qazaita 'Ala 'lbadeka Be-Ibadateka Wa Amarta-hoom Be-Doaa'eka Wa Zaminta lahomaal-Ijabata Fa-Ilaika Ya Rabbe Nasabta Vaj-heya Wa Ilaika Ya Rabbe Madad-to Yade-ya Fa-Be-'lzzatekas- Tajib lee Doaa'ee Wa Ballighni Moonaya Wa la Taq-Ta'Min Fazleka Rajaa'ee wak-fini shar-ral-jin-ni wal-in-si min a`da-i Ya Saree'oor-Reza Igh-fir lemal-La Yamlekoo Illad-doaa'a Fa-Innaka Fa.alool-lema Tashaa'o Ya Manis-mohoo Davaa'oon Wa Zikrohoa Shlfaa'aan Wa Ta'atohoo 'Ghenan Irham-Mar Rasa Malehir-Rajaa'o Wa Silaho-hool-Bookaa'o Ya Sabeghan-Ne'amay Ya Dafe'anneqamay Ya Nooral-Mastav-Heshgena Fiz-zolame Ya 'Alemal-la-Ya'lama Salle 'Alaa Mohammadin Wa Aale Mohammadin Vaf'al Bi Ma Anta Ahlohoo Wa Sal-Ial-Iaho'Ala Rasoalehi Val-A'immatil Mayamgena Min Alehi Wa SalJam Tasleeman Kaseeran Kaseera: Allahaomma Sal1e Alaa Mohammadin Wa Aale Mahammad
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا بخشنے والا مہربان ہے اے اللہ میں تجھ سے تیری رحمت کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں جو ہر چیز سے بڑھی ہوئی ہے جس کی وجہ سے تو ہر چیز پر غالب اور ہر چیز نے اس کے آگے فروتنی کی ہے اور ہر چیز اس سے پست ہے اور تیری اس جبروت کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں جس کے سبب سے تو ہر چیز پر غالب آیا اور تیری اس عزت کاواسطہ دیکر سوال کرتا ہوں جس کے سامنے کوئی چیز نہیں ٹھہرتی اور تیری عظمت کا واسطہ دیگر سوال کرتا ہوں جس سے ہر چیز پُر نظر آتی ہے اور تیری اس سلطنت کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں جو ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے اس ذات کا واسطہ دیکر سوال کرتا ہوں جو ہر شئے کے فنا ہوجانے کے بعد باقی رہے گی اور تیرے مقدس ناموں کا واسطہ دے کر جن سے ہر چیز کے اعلیٰ حصے بھرے ہوئے ہیںاور تیرے اس علم کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں جو ہر چیز کو احاطہ کئے ہوئے ہے اور تیری ذات کے اس نور کا واسطہ دےکر سوال کرتا ہوں جس کی وجہ سے ہر چیز میں چمک دمک ہے اے نور اے سب سے زیادہ پاکیزہ اے سب سے پہلوں سے پہلے اور سب سے پچھلوں سے پچھلے یا اللہ وہ میرے سب گناہ بخش دے جو ناموس میں بٹہ لگادیتے ہیں ۔اے اللہ میرے وہ سب گناہ بخش دے جو نزولِ بلا کا باعث بن جاتے ہیں اے اللہ میرے وہ سب گناہ بخش دے جونعمتوں کو بدل دیتے ہیں اے اللہ میرے وہ سب گناہ بخش دے جو دُعائوں کو درجۂ قبولیت تک پہنچنے سے روک دیتے ہیں اے اللہ میرے وہ سب گناہ بخش دے جو اُمید کو پور نہیں ہونے دیتے اے اللہ میرے وہ سب گناہ بخش دے جن سے بلا نازل ہوتی ہے اے اللہ میرے ان سب گناہوں کو بخش دے جو میں نے کیے ہوں اور ہر اس گناہ کو بخش دے جو مجھ سے ہوگیا ہو یا اللہ میں تیری یاد کے ذریعے سے تیری حضوری میں تقرب چاہتا ہوں اور تیری حضور میں تیری ذات کو اپنا سفارشی ٹھہراتا ہوں اور تیری جُودو بخشش کو ذریعہ گردان کر تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ میرے لیے اپنا قرب تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ میرے لیے اپنا قرب زیادہ کر اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر بجالانے کی توفیق عطا فرما اور اپنی یاد میرے دل میں ڈال ۔ یا اللہ میں تجھ سے گڑ گڑانے والے عاجزی کرنے والے خشوع و خضوع کرنے والے اور رونے پیٹنے والے کا ساسوال کرتا ہوں (تو میری خطائوں سے) چشم پوشی فرمائے اور مجھ پر رحم فرمائے اور جو کچھ تو نے میرا حصہ لگادیا ہے اس پر میں راضی ہوں اور قناعت کروں اور ہر حالت میں تیرے بندوں سے بتواضع پیش آئوں یا اللہ میں تیری حضور میں اس شخص کا سا سوال کرتا ہوں جس میں فاقے کے کڑکے گزرتے ہوں اور تیری حضور میں سختیوں کی حالت میں اپنی حاجت اس نےپیش کی ہو اور جو کچھ تیرے خزانے میں ہے اس کے بارے میں اس کی خواہش بڑھی ہوئی ہو۔ یا اللہ تیری دلیل بڑی (قوی) ہے اور تیرا رتبہ بہت (بلند) ہے اور تیرا بدلہ لینا سمجھ سے باہر ہے اور تیرا حکم ظاہر ہے اور تیرا قہر غالب ہے اور تیری قدرت کی مشین چل رہی ہے اور تیری حکومت سے بھاگ کر نکل جانا ناممکن ہے یا اللہ میں اپنے گناہوں کیلئے پر وہ پوشی کرنے والا اور جو بھی بداعمالی ہو اس کو نیکی سے بدلہ دینے والا تیرے سوا کسی کو نہیں پاتا سوائے تیرے کوئی معبود نہیں ہے تو منزہ ہے اور میں تیری تعریف کرتا ہوں میں نے اپنی ذات پر ظلم کیا اور اپنی جہالت سے جری ہوگیا اور اور چونکہ تو ہمیشہ سے مجھ پر احسان کرتا رہا ہے تیری یاد میرے دل میں بیٹھی ہوئی ہے اسی سے اطمینان کرلیا یا اللہ اے میرے مالک تو نے کتنی میری بدیوںپر پردہ ڈال دیا اور کتنی سخت سے سخت بلائوں کو ٹال دیا ہے اور کتنی خطائوں سے تو نے بچا لیا ہے اور کتنی اذیتوں کو تو نے دفع فرما دیا ہے اور کتنی میری خوبیاں جن کا میں مستحق نہ تھا تو نے لوگوں میں مشہور کردی ہیں یا اللہ میری آزمائش (اس وقت) بڑھ گئی ہے اور میری بد حالی سے گزر گئی ہے اور میرے نیک اعمال کم ہیں اور سخت تکلیفوں نے مجھے بٹھا دیا ہے اور میری اُمیدوں کی درازی نے مجھے میرے نفع سے باز رکھا اور دُنیا نے مجھ کو اپنی فریب دہی سے دھوکہ میں رکھا اور میرے نفس نے اپنی خیانت اور ٹال مٹول سے مجھے دھوکہ دیا اے میرے سردار اب میں تجھ سے تیری عزت کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوںکہ میری دُعا کو تیری حضور میں پہنچنے سے نہ روکے اور میرے جن پوشیدہ رازوں پر تو مطلع ہوگیا ہے ان کو ظاہر کرکے مجھے فضیحت نہ کیجیو اور میں اپنی غفلت ، خواہش کی کثرت اپنی جہالت اور نیکی کی طرف ہمیشہ کی کم رغبتی کے سبب جو جو بُرائیاں اور بدکاریاں چھپ چھپ کر کر چکا ہوں اُن کی مجھے سزاد دینے میں جلدی نہ فرمائیو اور اے اللہ تیری عزت کا واسطہ مجھ پر ہر حال میں مہربان ہی رہیو اور میرے تمام معاملات میں شان مہربانی دکھائیو اے میرے معبود اور اے میرے پروردگار میرا تیرے سوا اور ہے کون جس سے میں اپنی مصیبت کے دور اور اپنے معاملہ میں غور کرنے کا سوال کروں اے میرے معبود اور میرے مالک تو نے میرے لیےایک حکم جاری کیا جس میں میں نے اپنی خواہش نفسانی کی اور اس کی کوئی نگرانی نہ کی میرے دُشمن نے اس خواہش نفسانی کو میری نظر میں زینت دے دی اسی طرح جو خواہش میرے دل میں پیدا ہوئی تھی اس کے ذریعے سے میرے دُشمن نے مجھے دھوکا دیا اور قضا و قدر نے اس معاملہ میں اس کی مساعدت کی اسی طرح تیری مقرر کی ہوئی حدود اور تیرے جاری کئے ہوئے سے حکم سے کچھ تجاوز کرگیا اور تیرے بعض احکام کی مجھ سے مخالفت ہوگئی بہر حال اس تمام معاملہ میں میرے ذمہ تیری حمد بجالانا واجب ہے اور جس جس امر میں تیرا فیصلہ میرے برخلاف جاری ہوا اور تیرا حکم اور تیری آزمائش میرے لیے لازم ہوئی اس میں میری کوئی حجت نہیں ہے اور اے میرے معبود بعد اپنی کوتاہی اور اپنے نفس پر زیادتی کرنے کا عذر کرتا ہوں اور ندامت کے ساتھ انکساری کی حالت میں طلب مغفرت کرتے ہوئے گڑگڑاتا ہوا اقرار کرتا ہوا اعتراف کرتا ہوا گناہوں کے دور ہونے کا یقین کے ساتھ حضوری میں آحاضر ہوا ہوں، اس لیے کہ جو کچھ مجھ سے ہوگیا اس سے نہ کہیں بھاگنے کا ٹھکانا پاتا ہوں اور نہ رونے پیٹنے کی جگہ کہ وہیں اپنا معاملہ پیش کروں سوائے اس کے کہ تو میرا عذر قبول کرلے اور اپنی وسعت رحمت میں داخل کرلے اور میرا کوئی ٹھکانا نہیں یا اللہ سو اب میرا عذر قبول فرمالے اور میری سختی کی تکلیف پر رحم کر اور میری جکڑ بندیوں کو دُور کر اے میرے پروردگار میرے جسم کو ناتوانی اور میری جلد کی کمزوری اور میری ہڈیوں کی کمزوری پر رحم کر اے وہ جس نے میری پیدائش بھی شروع کی اور میرا نام بھی نکالا اور میری پرورش کا سامان بھی کیا اور میرے حق میں ہر طرح کی نیکی بھی کی اور مجھے غذا دینے کے اسباب بہم پہچائے جیسے تو نے کرم کی ابتدا کی تھی اور پہلے سے میرے حق میں نیکی کرتا آیا ہے برقرار ویسے ہی رکھنااے میرے معبود اے میرے سردار اور میرے پروردگار بعد اُس کے کہ میں تیری توحید کا مقر ہوں اور بعد اس کے کہ میرا دل تیری محبت سے سرشار ہوچکا ہے اور میری زبان تیری یاد میں رطب اللسان ہے اور میرا دل تیری محبت کی گرہ باندھے ہے اور بعد اس کے کہ میں تجھے پروردگار مان کر سچے دل سے اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں اور گڑ گڑ اکر تجھ سے دُعا مانگتا ہوں کیا تو اس کو پسند فرمائے گا کہ مجھے اپنے جہنم میں عذاب پاتا ہوا دیکھے ۔ ایسا تو ہو نہیں سکتا تیرا کرم اس سے کہیں زیادہ ہے تو اس کو ضائع کردے کہ جس کو تو نے خود پرورش فرمایا اس کو دور کردے جن کو تو نے خود قرب عطا فرمایا ہو یا اس کو نکال دے جس کو خود پناہ دی ہو یا اسے بلا کے حوالے کردے جس کیلئے تو نے (خود) کفایت فرمائی ہو اور جس پر تو نے خود رحم فرمایا ہو اے میرے سردار اے معبود اور اے میرے مولا یہ بات میری سمجھ میں تو آتی نہیں کہ تو آتش جہنم کو اور چہروں پر مسلط فرمادے گا جو تیری عظمت کیلئے تیری حضور میں سجدہ کرچکے ہوں اور ان زبانوں پر مسلط فرمادے گا جو سچائی کے ساتھ تیری توحید کے بارے میں گویا ہوچکی ہوں اور ان دونوں پر مسلط فرمائے گا جو اظہار حقیقت کے طور پر تیرے معبود ہونے کا اعتراف کرچکے ہوں اور ان خیالات پر مسلط کردے گا (جنہیں تیرا علم اس قدر میسر ہوا ہو کہ تیرے ہی حضور میں پست ہوئے ہوں اور ان ہاتھ پائوں پر مسلط کردے گا جن کی بھاگ دوڑ اسی حد تک محدود رہی ہوکہ بر ضا و رغبت تیرے بندے ہونے کا اقرار کریں اور یقین کے ساتھ تجھ سے طلب مغفرت کرنے کی کوشش کریں۔اے صاحب کرم نہ تو تیری نسبت ایسا یقین ہے اور نہ تیرے فضل کے متعلق ہمیں ایسی خبردی گئی ہے اے میرے پروردگار حالانکہ تو میری کمزوری کو جانتا ہے کہ دُنیا کی ذرا ذرا سی آزمائش اور اس کی چھوٹی سی تکلیفیں اور جو مکروہات اہل دُنیا پر گزرتی رہتی ہیں (انہیں ) میں برداشت نہیں کرسکتا باوجود یکہ وہ آزمائش اور وہ تکلیف دیر پا نہیں ہوتی اس کی مدّت تھوڑی اور اس کی بقا چند روز ہوتی ہے تو بھلا پھر مجھ سے آخرت کی بلا اور وہاں کی بڑی مکروہات کی برداشت کیونکر ہوسکے گی ۔حالانکہ وہاں کی ہلاکی مدت طولانی ہوگی اور قیام اس کا دائمی ہوگا اور جو اس میں پھنس جائیں گے ان کے عذاب میں کبھی تخفیف نہ کی جائے گی اس لیے کہ وہ عذاب تیرے انتقام اور تیرے غصہ کے سبب سے ہوگا اور تیرے غصہ کو نہ آسمان برداشت کرسکتے ہیں نہ زمین اے میرے سردار تو بھلا میری کیا حالت ہوگی۔ حالانکہ میں تیرا ایک کمزور و ذلیل و حقیر و مسکین اور عاجز بندہ ہوں اے میرے معبود وہ اور اے میرے پروردگار اور اے میرے سردار اور اے میرے مولا میں کن کن معاملات کی تیرے حضورؐ میں شکایت کروں گا اور کن کن باتوں کیلئے روئوں گا اور چلائوں گا درد ناک عذاب اور اس کی سختی کے باعث؟ یا طولانی بلا اور اس کی طویل مدت کے باعث ؟ پس اگر تو نے مجھے عذاب میں اپنے دُشمنوں کے ساتھ نتھی کردیا اور جو عذاب کے مستحق ہیں میرا گٹھ جوڑ کردیا اور اپنے دوستوں اور محبت کرنے والوں میں اور مجھ میں جدائی کردی تو اے میرے معبود اور اے میرے سردار اور اے میرے مولا اور میرے پروردگار (تجھے اختیار ہے ) میں تیرے عذاب پر تو صبر کر لوں گا پر تیری رحمت کی جدائی پر کیونکر صبر کروں گا اور یہ تو خیال فرما کر میں تیری آگ کی حرارت برداشت کرلوں گا تو تیری نظر کرامت کے بدل جانے کی کیونکہ برداشت کروں گا یا آتشِ جہنم میں کیونکر رہ سکوں گا جس حال میں کہ مجھے تیری معافی کی اُمید لگی ہوئی ہے پس اے میرے سردار اور اے میرے مولا میں تیری ہی عزت کی قسم کھا کرکہتا ہوں کہ اگر تو نے میرا ناطقہ بند کردیا تو میں اہل جہنم کے درمیان سے ضرور اسی طرح تیرا نام لے لے کر چیخوں گا ۔ جیسا کہ اُمید وار چیخاکرتے ہیں اور اور ضرور تیرے حضور میں ویسے ہی ہائے وائے کروں گا جیسی کہ فریادی کرتے ہیں اور ضرور تیری (رحمت) کے فراق میں ایسے ہی روئوں گا جیسے کہ نا اُمید ہوجانے والے رویا کرتے ہیں اور ضرور بار بار تجھے پکاروں گا کہ اے مومنوں کے مالک اے مغفرت رکھنے والوں کی اُمید گار اے فریاد کرنیوالوں کے فریاد اس اے سچوں کے دلوں کو لبھانے والے اور اے تمام عالم کے معبود تو کہاں ہے اے میرے معبود تیری ذات منزہ ہےاور تیری ہی حمد کرتا ہوں کیا یہ بات سمجھ میں بھی آتی ہے کہ تو اسی آگ میں سے ایک فرمانبردار بندے کی آواز سنے جو اپنی مخالفت کی پاداش میں اس میں قید کیا گیا ہو اور اپنی نافرمانی کی سزا میں اس کے عذاب کا مزہ چکھ رہا ہو اور اپنے جرم و خطا کے بدلے میں اس کے تہ بہ تہ پردوں میں بند کیا گیا ہو اور وہ تیری رحمت کی اُمید وار کی سی آواز سے تیری حضور میں چیختا ہو اور تیری توحید کے ماننے والوں کی سی زبان سے تجھے پکارتا ہو اور تیری حضور میں تیرے رب ہونے کا واسطہ دیکر تجھ ہی کو و سیلہ برقرار دتیا ہو اے میرے مالک پھر وہ عذاب میں کیسے رہ سکے گا جس حال میں تیرے گزشتہ علم و رافت و رحمت کی اُمید لگی ہوئی ہو یا اسے آتش جہنم تکلیف کیسے پہنچائے گی جس حال میں کہ وہ تیرے فضل اور تیری رحمت کی آس لگائے ہوئے ہو یا اس کو جہنم کا شعلہ کیسے جلائے گا کیونکہ جس حال میں کہ تو خود اس کی آواز سن رہا ہو اور اس کی جگہ دیکھ رہا ہو یا اسے جہنم کی آگ پریشان کیونکر کرے گی جس حال میں کہ تو اس کی کمزوری سے واقف ہو یا اسے طبقوں میں حرکت کیونکر کرسکتا ہے جس حال میں کہ تو اس کی سچائی سے واقف ہو یا اس کے شعلے (اور اس کے فرشتے اس کو پریشان کیونکر کرسکتے ہیں جس حال میں کہ وہ برابر تجھ کو پکارہا ہو کہ اے میرے پروردگار (میری خبر لے) یا یہ کیونکرہو سکتا ہے کہ وہ تو اپنے آزاد ہوجانے کی نسبت تیرے فضل کی اُمید رکھتا ہو اور تو اسے اسی میں پڑا رہنے دے ایسا ہو ہی نہیں سکتا نہ تیری نسبت ایسا گمان ہے اور نہ تیرے فضل سے ایسی کسی کو پیش آئی اور نہ اپنی نیکی اور احسان کے باعث تو نے اہل توحید کے ساتھ کبھی اس طرح کا معاملہ کیا پس میں تو یقین کے ساتھ عرض کرتا ہوں کہ اگر تو نے اپنے منکروں کو عذاب دینے کا حکم نہ لگا دیا ہوتا اور اپنے مخالف کو آتش جہنم میں دوامی سزا دینے کا فیصلہ نہ فرما دیا ہو تو آتش جہنم کو بالکل سرد فرما دیتا اور وہ بھی اس طرح کہ سلامتی ہی سلامتی رہتی اور کسی ایک کا بھی اس میں مقام اور جائے قیام نہ مقرر فرماتا لیکن خود تو نے کہ تیرے ناموں کی تصدیق ہو قسم کھالی ہے کہ جہنم کو کل (نافرمان) جنوں اور انسانوں سے پاٹ دے گا اور اپنی ذات سے عناد رکھنے والوں کو ہمیشہ کیلئے اسی میں ڈال دیگا کہ تو کہ تیری تعریف جلیل و ہر وہ گناہ جو مجھ سے سرزد ہوگیا ہو بخش دے اور ہر وہ برائی جس کو میں نے چھپا کر کیا ہوا اور ہر جہالت جس کو میں عمل میں لایا ہوں جس کو میں نے چھپایا ہو یا ظاہر کیا ہو یا پوشیدہ اس کاارتکاب کیا ہویا علی الاعلان اور ہر ایسی بدی جس کے اندراج کا تو نے کراماً کاتبین کو حکم دے دیا ہو معاف فرما دے جن کو تو نے میرے ہر فعل کی نگرانی سپرد فرمائی ہے اور میرے اعضاء اور جوارح کے ساتھ ساتھ ان کو بھی تو نے میرے اعمال و افعال کا گواہ قرار دیا ہے اور ان کے ماورائے تو خود میرے اعمال وافعال کا نگران ہے اور ان چیزوں تک کا گواہ ہے جو ان سب کی نظر سے بھی مخفی رہتی ہیں حالانکہ اپنی رحمت سے تو ان سب چیزوں کو چھپاتا ہے اور اپنے فضل سے ان پر پردہ ڈالتا رہتا ہے اور یہ سوال کرتا ہوں کہ ہر خیر وخوبی میں جو تو نازل فرمائے اور ہر احسان میں جو تو اپنے فضل سے فرمائے اور ہر نیکی میں جسے تو پھیلائے تو ہررزق میں جس میں تو وسعت فرمائے اور ہر گناہ کی بخشش میں اور ہر خطا کے پوشیدہ فرمانے میں میرا بھی بڑا سا حصہ لگا دیجیو اے میرے پروردگار اے میرے پروردگار اے میرے پروردگار اے میرے سرداراور اے میرے مولا اور اے میری آزادی کے مالک اے وہ جس کے ہاتھ میں میری تقدیر ہے اے میرے نقصان اور میری مسکینی کی حالت جاننے والے اے میرے فقر و فاقہ میری خبر گیری کرنے والے اے میرے پروردگار اے میرے پروردگار اے میرے پروردگار میں تجھ سے تیرے حق کا واسطہ دے کراور تیری قدسیت کا واسطہ دے کر تیری بڑی سے بڑی صفت اور بڑے بڑے ناموں کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ میری رات اور دن کے اوقات کو اپنی یاد سے بھر پور کردے اور اپنی خدمت میں لگے رہنے کی دُھن لگا اور میرے اعمال کو اپنی حضور میں مقبول قرار فرمادے تاکہ میرے کل اعمال اور میرے کل اوراد (وظائف) ایک ہی کے ہوجائیں اور مجھے تیری ہی خدمت کرتے رہنے میں دوام حاصل ہوجائے اے میرے سردار اے وہ جس کا مجھے آسرا ہے اور جس کی حضوری میں اپنی ہر حالت کی شکایت پیش کرتا ہوں اے میرے پروردگار اے میرے پروردگار اے میرے پروردگار میرے ہاتھ پائوں کو اپنی خدمت کیلئے مضبوط کردے اور اس ارادے کیلئے میرے قلب کو مضبوط کردے اور مجھے یہ توفیق عطا فرما کہ تجھ سے بہت ساڈرتا رہوں اور مدام تیری خدمت میں لگا رہوں تاکہ سبقت کرنے والوں کے میدانوں میں تیری حضوری حاصل کرنے کیلئے آگے بڑھتا رہوں اور تیری خدمت میں پہنچے کیلئے جلدی کرنیوالوں میں تیز تیز چلتا رہوں اور تیرا قرب حاصل کرنے کا اشتیاق رکھنے والوں کا ساشوق مجھے بھی حاصل رہے اور تیری جناب میں خلاصی رکھنے والوں کی سی نزدیکی مجھے بھی حاصل ہوجائے اور تیری ذات والا صفات پر یقین رکھنے والوں کا ساڈرنا بھی ڈرتا رہوں اور تیرے حضور میں ایمان رکھنے والوں کے ساتھ مجھے بھی مل جانے کا موقع میسر آئے یا اللہ جو شخص میرے ساتھ کسی طرح کی بدی کرنے کا ارادہ کرے توایسا ہی ارادہ اس کے حق میں کیجو اور جو شخص مجھ سے چال چلے تو ویسا ہی ارادہ اس کے حق میں کیجیو اور مجھے اپنے ان بندوں سے قرار دیجیو جو حصہ پانے میں تیرے نزدیک اچھے ہوں اور تیرا قرب حاصل کرنے میں بڑی سے بڑی منزلت رکھتے ہوں بندوں کے بارے میں یہ طے فرما دیا ہے کہ وہ تیری عبادت کیا کریں سوائے پروردگار میں نے تیری ہی طرف اپنی لَو لگائی اور اے میرے پروردگار میں نے تیری حضور میں اپنے ہاتھ پھیلا دیئے پس اپنی عزت کے صدقے میں میری دُعا قبول فرمایئے اور میری منتہائے آزرو تک مجھے پہنچادے اور اپنے فضل و کرم سے مجھے نا اُمید نہ رکھ اور جنوں اور آدمیوں میں سے جتنے بھی تیرے دُشمن ہوں ان سب کے شر سے مجھے بچالے اے سب سے جلد راضی ہونیوالے اسے بخش دے جس کا دُعا کرنے کے سوا اور کچھ بس نہیں چلتا اس لیے کہ تو جو کچھ چاہے اسے بے دھڑک کر گزرتا ہے اے وہ کہ جس کا نام ہر جسمانی مرض کی دوا اور جس کی یاد ہر روحانی مرض کی شفا اور جس کی اطاعت بے پرواہ کردینے والی ہے اس شخص پر رحم کر کہ جس کی پونجی اُمید ہے اور جس کے ہتھیاڑ رونا اور پیٹنا اسے نعمتوں کو گوار بنانے والے اسے بلائوں کے دفع کرنے والے اسے اندھیروں میں گھبرانیوالوں کو روشنی پہنچانے والے کا سا علم رکھنے والے جس کو کوئی تعلیم نہیں دی جاتی تو محمد وآل محمد پر درود بھیج اور میرے حق میں وہ کر جو تیری شان کے لیے زیبا ہے اور اللہ اپنے رسول پر اور اُن کی اولاد میں جو صاحب برکت امام ہیں ان پر رحمت اور ایسا سلام بھیجے جیسا کہ سلام بھیج کا حق ہے بہت بہت سلام
کتاب اقبال میں سید ابن طاوٗس ؒ بیان کرتے ہیں کہ جناب کمیل ابن زیاد سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نصف ماہ شعبان کو مسجد بصرہ میں جناب امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب ؑ تشریف رکھتے تھے۔ حضرت نے فرمایا جو شخص نیمہ شعبان کو شب بیدرای کرے اور حضرت خضر ؑ کی دعا کو پڑھے ۔ اس کے بعد حق تعالیٰ سے اپنا مطلب بیان کرے ۔ انشا ٗاللّٰہ حاجت اس کی بر ۂئے گی۔ جناب کمیل کہتے ہیں کہ جب جناب امیرالمومنین ؑ اپنی دولت سرا میں تشریف لے گئے تو میں بھی آپ ؑ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ حضرت نے مجھے دیکھ کر ارشاد فرمایا کہ کوئی کام ہے۔ میں نے عرض کیا دعائے خضر ؑ تعلیم فرما دیجئے۔ امیرالمومنین ؑ نے ارشاد فرمایا " اے کمیل ! تم اس دعا کع حفظ کر لو اور ہر شب جمعہ اسے پڑھا کرو۔ اگر ہر شب جمعہ نہ پڑھ سکو تو مہینے میں ایک دفعہ اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو سال میں ایک دفعہ۔ یہ دعا دشمن کے شر سے محفوظ رکھتی ہے۔ اس سے روزی کشادہ ہوتی ہے۔ کُل گناہان کبیرہ و صغیرہ اس کی برکت سے بخش دیے جاتے ہیں۔ نیز دین و دنیا کی تمام مرادیں پوری ہوتی ہیں۔" اس دن سے یہ دعا دعائے کمیل کے نام سے مشہور ہے۔
اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْمِ
يٰسٓ (۱) وَالْقُرْاٰنِ الْـحَكِيْمِ (۲) اِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ (۳) عَليٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ (۴) تَنْزِيْلَ الْعَزِيْزِالرَّحِيْمِ (۵) لِتُنْذِرَقَوْمًا مَّآ اُنْذِرَ اٰبَآؤھُمْ فَهُمْ غٰفِلُوْنَ (۶) لَقَدْحَقَّ الْقَوْلُ عَلٰٓي اَكْثَرِھِمْ فَھُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ (۷) اِنَّا جَعَلْنَا فِيْٓ اَعْنَاقِھِمْ اَغْلٰاً فَھِيَ اِلَي الْاَذْقَانِ فَهُمْ مُّقْمَحُوْنَ (۸) وَجَعَلْنَا مِنْم بَيْنِ اَيْدِيْـھِمْ سَدًّا وَّمِنْ خَلْفِهِمْ سَدًّا فَاَغْشَيْنٰمُ فَھُمْ لَايُبْصِرُوْنَ (۹) وَسَوَآءٌ عَلَيْـھِمْ ءَ اَنْذَرْتَـھُمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْھُمْ لَا يُؤْمِنُوْنَ (۱۰) اِنَّـمَا تُنْذِرُمَنِ اتَّبَعَ الذِّكْرَ وَخَشِيَ الرَّحْـمٰنَ بِالْغَيْبِج فَبَشِّرْهُ بِـمَغْفِرَةٍ وَّاَجْرٍ كَرِيْمٍ (۱۱) اِنَّا نَـحْنُ نُـحْيِ الْمَوْتٰي وَنَكْتُبُ مَاقَدَّمُوْاوَاٰثَارَھُمْؕ وَكُلَّ شَيْءٍ اَحْصَيْنٰهُ فِيْٓ اِمَامٍ مُّبِيْنٍ (۱۲) وَاضْرِبْ لَھُمْ مَّثَلاً اَصْحٰبَ الْقَرْيَةِ اِذْجَآءَھَاالْمُرْسَلُوْنَ (۱۳) اِذْاَرْسَلْنَآ اِلَيْـهِمُ اثْنَيْنِ فَكَذَّبُوْھُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوْآ اِنَّآ اِلَيْكُمْ مُّرْسَلُوْنَ (۱۴) قَالُوْامَآاَنْتُمْ اِلَّابَشَرٌ مِّثْلُنَالا وَمَآ اَنْزَلَ الرَّحْـمٰنُ مِنْ شَيْ ءٍ لا اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا تَكْذِبُوْنَ (۱۵) قَالُوْارَبُّنَايَعْلَمُ اِنَّآ اِلَيْكُمْ لَمُرْسَلُوْنَ (۱۶) وَمَاعَلَيْنَآ اِلَّاالْبَلٰغُ الْمُبِيْنُ (۱۷) قَالُوْآ اِنَّا تَطَيَّرْنَا بِكُمْ ج لَئِنْ لَّمْ تَنْتَـھُوْا لَنَرْجُـمَنَّكُمْ وَلَيَمَسَّنَّكُمْ مِّنَّا عَذَابٌ اَلِيْمٌ (۱۸) قَالُوْ اطَآئِرُكُمْ مَّعَكُمْؕ اَئِنْ ذُكِّرْ تُمْؕ بَلْ اَنْتُمْ قَوْمٌمُّسْرِفُوْنَ (۱۹) وَجَآءَ مِنْ اَقْصَاالْمَدِيْنَةِ رَجُلٌ يَّسْعيٰ قَالَ يٰقَوْمِ اتَّبِعُوا الْمُرْسَلِيْنَ (۲۰) اتَّبِعُوْا مَنْ لَّا يَسْئَلُكُمْ اَجْرًا وَّھُمْ مُّھْتَدُوْنَ (۲۱) وَمَالِيَ لَآ اَعْبُدُ الَّذِيْ فَطَرَنِيْ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (۲۲) ءَاَتَّـخِذُ مِنْ دُوْنِهٖٓ اٰلِھَةًاِنْ يُّرِدْنِ الرَّحْـمٰنُ بِضُرٍّ لَّاتُغْنِ عَنِّيْ شَفَا عَتُـھُمْ شَيْئًا وَّلَا يُنْقِذُوْنِ (۲۳) اِنِّيْٓ اِذًا لَّفِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ (۲۴) اِنِّيْٓ اٰمَنْتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْـمَعُوْنِ (۲۵) قِيْلَ ادْخُلِ الْـجَنَّةَؕ قَالَ يٰلَيْتَ قَوْمِيْ يَعْلَمُوْنَ (۲۶) بِمَا غَفَرَلِيْ رَبِّيْ وَجَعَلَنِيْ مِنَ الْمُكْرَمِيْنَ (۲۷) وَمَااَنْزَلْنَاعَليٰ قَوْمِهٖ مِنْۢ بَعْدِهٖ مِنْ جُنْدٍ مِّنَ السَّمَآءِ وَمَا كُنَّا مُنْزِلِيْنَ (۲۸) اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَيْحَةً وَّاحِدَةً فَاِذَاھُمْ خٰـمِدُوْنَ (۲۹) يٰـحَسْرَةً عَلَي الْعِبَادِجؔ مَا يَاْتِيْـھِمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا كَانُوْابِهٖ يَسْتَـھْزِءُوْنَ (۳۰) اَلَمْ يَرَوْاكَمْ اَھْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنَ الْقُرُوْنِ اَنَّـهُمْ اَلِيْـهِمْ لَا يَرْجِعُوْنَ (۳۱) وَاِنْ كُلٌّ لَّمَّا جَـمِيْعٌ لَّدَيْنَا مُـحْضَرُوْنَ (۳۲) وَاٰيَةٌ لَّھُمُ الْاَرْضُ الْمَيْتَةُ اَحْيَيْنٰـھَا وَاَخْرَجْنَا مِنْـهَا حَبًّا فَـمِنْهُ يَاْكُلُوْنَ (۳۳) وَجَعَلْنَا فِيْـھَا جَنّٰتٍ مِّنْ نَّـخِيْلٍ وَّ اَعْنَابٍ وَّفَـجَّرْنَا فِيْـھَا مِنَ الْعُيُوْنِ (۳۴) لِيَاْ كُلُوْا مِنْ ثَـمَرِهٖ لا وَمَا عَـمِلَتْهُ اَيْدِيْـھِمْؕ اَفَلَايَشْكُرُوْنَ (۳۵) سُبْـحٰنَ الَّذِيْ خَلَقَ الْاَزْوَاجَ كُلَّھَا مِـمَّا تُنْبِتُ الْاَرْضُ وَمِنْ اَنْفُسِھِمْ وَمِـمَّا لَا يَعْلَمُوْنَ (۳۶) وَاٰيَةُ لَّھُمُ الَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّـھَارَفَاِذَاھُمْ مُّظْلِمُوْنَ (۳۷) وَالشَّمْسُ تَجْرِيْ لِمُسْتَقَرٍّ لَّھَا ذٰلِكَ تَقْدِيْرُ الْعَزِيْزِ الْعَلِيْمِ (۳۸) وَالْقَمَرَ قَّدرْنٰهُ مَنَازِلَ حَتّٰي عَادَ كَالْعُرْجُوْنِ الْقَدِيْمِ (۳۹) لَا الشَّمْسُ يَنْبَغِيْ لَھَآ اَنْ تُدْرِكَ الْقَمَرَوَلَا الَّيْلُ سَابِقُ النَّـھَارِؕ وَكُلُّ فِيْ فَلَكٍ يَّسْبَحُوْنَ (۴۰) وَاٰيَةٌ لَّھُمْ اَنَّا حَـمَلْنَا ذُرِّيَّتَـھُمْ فِيْ الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِ (۴۱) وَخَلَقْنَا لَھُمْ مِّنْ مِّثْلِهٖ مَايَرْكَبُوْنَ (۴۲) وَاِنْ نَّشَاْ نُغْرِ قْھُمْ فَلَا صَرِيْـخَ لَھُمْ وَلَا ھُمْ يُنْقَذُوْنَ (۴۳) اِلَّارَحْـمَةً مِّنَّا وَمَتَاعًا اِليٰ حِيْنٍ (۴۴) وَاِذَا قِيْلَ لَھُمُ اتَّقُوْا مَابَيْنَ اَيْدِيْكُمْ وَمَا خَلْفَكُمْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ (۴۵) وَ مَا تَاْتِيْـهِمْ مِّنْ اٰيَةٍ مِّنْ اٰيٰتِ رَبِّـھِمْ اِلَّا كَانُوْا عَنْـھَا مُعْرِضِيْنَ (۴۶) وَاِذَاقِيْلَ لَھُمْ اَنْفِقُوْا مِـمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ لا قَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَنُطْعِمُ مَنْ لَّوْيَشَآءُ اللّٰهُ اَطْعَمَهٗٓ اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ (۴۷) وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰي ھٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ (۴۸) مَايَنْظُرُوْنَ اِلَّا صَيْحَةً وَّاحِدَةً تَاْخُذُھُمْ وَھُمْ يَـخِصِّمُوْنَ (۴۹) فَلَايَسْتَطِيْعُوْنَ تَوْصِيَةً وَّلَآ اِلٰٓي اَھْلِھِمْ يَرْجِعُوْنَ (۵۰) وَ نُفِخَ فِيْ الصُّوْرِ فَاِذَاھُمْ مِّنَ الْاَجْدَاثِ اِلٰي رَبِّـھِمْ يَنْسِلُوْنَ (۵۱) قَالُوْايٰوَيْلَنَا مَنْ م بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَاسكته هٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْـمٰنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُوْنَ (۵۲) اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَيْحَةً وَّاحِدَةً فَاِذَاھُمْ جَـمِيْعٌ لَّدَيْنَا مُـحْضَرُوْنَ (۵۳) فَالْيَوْمَ لَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئًا وَّلَا تُجزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ (۵۴) اِنَّ اَصْـحٰبَ الْـجَنَّةِ الْيَوْمَ فِيْ شُغُلٍ فٰكِھُوْنَ (۵۵) ھُمْ وَاَزْوَاجُھُمْ فِيْ ظِلٰلٍ عَلَي الْاَرَآئِكِ مُتَّكِؤُنَ (۵۶) لَھُمْ فِيْـھَا فَا كِھَةٌ وَّلَھُمْ مَّا يَدَّعُوْنَ (۵۷) سَلٰمٌ قف قَوْلًا مِّنْ رَّبٍّ رَّحِيْمٍ (۵۸) وَامْتَازُواالْيَوْمَ اَيُّـھَاالْمُجْرِمُوْنَ (۵۹) اَلَمْ اَعْھَدْ اِلَيْكُمْ يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ اَنْ لَّا تَعْبُدُواالشَّيْطٰنَ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّمُّبِيْنٌ (۶۰) وَّاَنِ اعْبُدُوْنِيْ ؕٓ ھٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيْمٌ (۶۱) وَ لَقَدْ اَضَلَّ مِنْكُمْ جِبِلًّا كَثِيْراًؕ اَفَلَمْ تَكُوْنُوْا تَعْقِلُوْنَ (۶۲) ھٰذِهٖ جَھَنَّمُ الَّتِيْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ (۶۳) اِصْلَوْھَا الْيَوْمَ بِـمَاكُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ (۶۴) اَلْيَوْمَ نَـخْتِمُ عَلٰٓي اَفْوَاھِھِمْ وَتُكَلِّمُنَآ اَيْدِيْھِمْ وَتَشْھَدُ اَرْجُلُھُمْ بِـمَا كَانُوْايَكْسِبُوْنَ (۶۵) وَلَوْنَشَآءُ لَطَمَسْنَاعَلٰٓي اَعْيُنِـھِمْ فَاسْتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَاَنّٰي يُبْصِروْنَ (۶۶) وَلَوْنَشَآءُ لَمَسَخْنٰـھُمْ عَلٰي مَكَانَتِـھِمْ فَـمَا اسْتَطَاعُوْ امُضِيًّا وَّلَايَرْجِعُوْنَ (۶۷) وَمَنْ نُّعَمِّرْهُ نُنَكِّسْهُ فِي الْـخَلْقِؕ اَفَلَاَ يَعْقِلُوْنَ (۶۸) وَمَاعَلَّمْنٰهُ الشِّعْرَ وَمَايَنْبَغِيْم لَهٗؕ اِنْ ھُوَ اِلَّا ذِكْرٌ وَّقُرْاٰنٌ مُّبِيْنٌ (۶۹) لِّيُنْذِرَ مَنْ كَانَ حَيًّا وَّيَـحِقَّ الْقَوْلُ عَلَي الْكٰفِرِيْنَ (۷۰) اَوَلَمْ يَرَوْا اَنَّا خَلَقْنَا لَھُمْ مِّـمَّا عَـمِلَتْ اَيْدِيْنَآ اَنْعَامًا فَھُمْ لَھَا مَالِكُوْنَ (۷۱) وَذَلَّلْنٰـھَا لَھُمْ لَھُمْ فَـمِنْـھَا رَكُوْبُـھُمْ وَمِنْھَا يَاْكُلُوْنَ (۷۲) وَلَھُمْ فِيْھَا مَنَافِعُ وَمَشَارِبُؕ اَفَلَايَشْكُرُوْنَ (۷۳) وَاتَّـخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اٰلِھَةً لَّعَلَّھُمْ يُنْصَرُوْنَ (۷۴) لَايَسْتَطِيْعُوْنَ نَصْرَھُمْ وَھُمْ لَھُمْ جُنْدٌ مُّـحْضَرُوْنَ (۷۵) فَلَايَـحْزُنْكَ قَوْلُھُمْ اِنَّا نَعْلَمُ مَايُسِرُّوْنَ وَمَا يُعْلِنُوْنَ (۷۶) اَوَلَمْ يَرَالْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰهُ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَاھُوَ خَصِيْمٌ مُّبِيْنٌ (۷۷) وَضَرَبَ لَنَا مَثَلاً وَّنَسِيَ خَلْقَهٗؕ قَالَ مَنْ يُّـحْيِ الْعِظَامَ وَھِيَ رَمِيْمٌ (۷۸) قُلْ يُـحْيِيْـهَا الَّذِيْٓ اَنْشَاھَآ اَوّلَمَرَّةٍؕ وَھُوَبِكُلِّ خَلْقٍ عَلِيْمُ (۷۹) ۨالَّذِيْ جَعَلَ لَكُمْ مِّنَ الشَّجَرِ الْاَخْضَرِ نَارًا فَاِذَآاَنْتُمْ مِّنْهُ تُوْقِدُوْنَ (۸۰) اَوَلَيْسَ الَّذِيْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِقٰدِرٍ عَلٰٓي اَنْ يَّـخْلُقَ مِثْلَھُمْؕ بَلٰي ۤ وَھُوَ الْـخَلّٰقُ الْعَلِيْمُ (۸۱) اِنَّـمَآ اَمْرُهٗٓ اِذَآاَرَادَشَيْئًا اَنْ يَّقُوْلَ لَهٗ كُنْ فَيَكُوْنُ (۸۲) فَسُبْحٰنَ الَّذِيْ بِيَدِهٖ مَلَكُوْتُ كُلِّ شَيْءٍ وَّاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ (۸۳)
صَدَقَ اللّٰهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ
اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا یسٰں ﴿۱﴾ حکمت والے قرآن کی قسم، ﴿۲﴾ بیشک تم ﴿۳﴾ سیدھی راہ پر بھیجے گئے ہو ﴿۴﴾ عزت والے مہربان کا اتارا ہوا، ﴿۵﴾ تاکہ تم اس قوم کو ڈر سناؤ جس کے باپ دادا نہ ڈرائے گئے تو وہ بے خبر ہیں، ﴿۶﴾ بیشک ان میں اکثر پر بات ثابت ہوچکی ہے تو وہ ایمان نہ لائیں گے ﴿۷﴾ ہم نے ان کی گردنو ں میں طوق کردیے ہیں کہ وہ ٹھوڑیوں تک ہیں تو یہ اوپر کو منہ اٹھائے رہ گئے ﴿۸﴾ اور ہم نے ان کے آگے دیوار بنادی اور ان کے پیچھے ایک دیوار اور انہیں اوپر سے ڈھانک دیا تو انہیں کچھ نہیں سوجھتا ﴿۹﴾ اور انہیں ایک سا ہے تم انہیں ڈراؤٕ یا نہ ڈراؤ وہ ایمان لانے کے نہیں، ﴿۱۰﴾ تم تو اسی کو ڈر سناتے ہو جو نصیحت پر چلے اور رحمن سے بے دیکھے ڈرے، تو اسے بخشش اور عزت کے ثواب کی بشارت دو ﴿۱۱﴾ بیشک ہم مُردوں کو جِلائیں گے اور ہم لکھ رہے ہیں جو انہوں نے آگے بھیجا اور جو نشانیاں پیچھے چھوڑ گئے اور ہر چیز ہم نے گن رکھی ہے ایک بتانے والی کتاب میں ﴿۱۲﴾ اور ان سے نشانیاں بیان کرو اس شہر والوں کی جب ان کے پاس فرستادے (رسول) آئے، ﴿۱۳﴾ جب ہم نے ان کی طرف دو بھیجے پھر انہوں نے ان کو جھٹلایا تو ہم نے تیسرے سے زور دیا اب ان سب نے کہا کہ بیشک ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں، ﴿۱۴﴾ بولے تم تو نہیں مگر ہم جیسے آدمی اور رحمن نے کچھ نہیں اتارا تم نرے جھوٹے ہو، ﴿۱۵﴾ وہ بولے ہمارا رب جانتا ہے کہ بیشک ضرور ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں، ﴿۱۶﴾ اور ہمارے ذمہ نہیں مگر صاف پہنچا دینا ﴿۱۷﴾ بولے ہم تمہیں منحوس سمجھتے ہیں بیشک اگر تم باز نہ آئے تو ضرور ہم تمہیں سنگسار کریں گے بیشک ہمارے ہاتھوں تم پر دکھ کی مار پڑے گی، ﴿۱۸﴾ انہوں نے فرمایا تمہاری نحوست تو تمہارے ساتھ ہے کیا اس پر بدکتے ہو کہ تم سمجھائے گئے بلکہ تم حد سے بڑھنے والے لوگ ہو ﴿۱۹﴾ اور شہر کے پرلے کنارے سے ایک مرد دوڑتا آیا بولا، اے میری قوم! بھیجے ہوؤں کی پیروی کرو، ﴿۲۰﴾ ایسوں کی پیروی کرو جو تم سے کچھ نیگ (اجر) نہیں مانگتے اور وہ راہ پر ہیں، ﴿۲۱﴾ اور مجھے کیا ہے کہ اس کی بندگی نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا اور اسی کی طرف تمہیں پلٹنا ہے، ﴿۲۲﴾ کیا اللہ کے سوا اور خدا ٹھہراؤں کہ اگر رحمٰن میرا کچھ برا چاہے تو ان کی سفارش میرے کچھ کام نہ آئے اور نہ وہ مجھے بچاسکیں، ﴿۲۳﴾ بیشک جب تو میں کھلی گمراہی میں ہو ﴿۲۴﴾ مقرر میں تمہارے رب پر ایمان لایا تو میری سنو ﴿۲۵﴾ اس سے فرمایا گیا کہ جنت میں داخل ہو کہا کسی طرح میری قوم جانتی، ﴿۲۶﴾ جیسی میرے رب نے میری مغفرت کی اور مجھے عزت والوں میں کیا ﴿۲۷﴾ اور ہم نے اس کے بعد اس کی قوم پر آسمان سے کوئی لشکر نہ اتارا اور نہ ہمیں وہاں کوئی لشکر اتارنا تھا، ﴿۲۸﴾ وہ تو بس ایک ہی چیخ تھی جبھی وہ بجھ کر رہ گئے، ﴿۲۹﴾ اور کہا گیا کہ ہائے افسوس ان بندوں پر جب ان کے پاس کوئی رسول آتا ہے تو اس سے ٹھٹھا ہی کرتے ہیں، ﴿۳۰﴾ کیا انہوں نے نہ دیکھا ہم نے ان سے پہلے کتنی سنگتیں ہلاک فرمائیں کہ وہ اب ان کی طرف پلٹنے والے نہیں ﴿۳۱﴾ اور جتنے بھی ہیں سب کے سب ہمارے حضور حاضر لائے جائیں گے ﴿۳۲﴾ اور ان کے لیے ایک نشانی مردہ زمین ہے ہم نے اسے زندہ کیا اور پھر اس سے اناج نکالا تو اس میں سے کھاتے ہیں، ﴿۳۳﴾ اور ہم نے اس میں باغ بنائے کھجوروں اور انگو روں کے اور ہم نے اس میں کچھ چشمے بہائے کہ، ﴿۳۴﴾ اس کے پھلوں میں سے کھائیں اور یہ ان کے ہاتھ کے بنائے نہیں تو کیا حق نہ مانیں گے ﴿۳۵﴾ پاکی ہے اسے جس نے سب جوڑے بنائے ان چیزوں سے جنہیں زمین اگاتی ہے اور خود ان سے اور ان چیزوں سے جن کی انہیں خبر نہیں ﴿۳۶﴾ اور ان کے لیے ایک نشانی رات ہے ہم اس پر سے دن کھینچ لیتے ہیں جبھی وہ اندھیروں میں ہیں، ﴿۳۷﴾ اور سورج چلتا ہے اپنے ایک ٹھہراؤ کے لیے یہ حکم ہے زبردست علم والے کا ﴿۳۸﴾ اور چاند کے لیے ہم نے منزلیں مقرر کیں یہاں تک کہ پھر ہوگیا جیسے کھجور کی پرانی ڈال (ٹہنی) ﴿۳۹﴾ سورج کو نہیں پہنچتا کہ چاند کو پکڑے اور نہ رات دن پر سبقت لے جائے اور ہر ایک، ایک گھیرے میں پیر رہا ہے، ﴿۴۰﴾ اور ان کے لیے نشانی یہ ہے کہ انہیں ان بزرگوں کی پیٹھ میں ہم نے بھری کشتی میں سوار کیا ﴿۴۱﴾ اور ان کے لیے ویسی ہی کشتیاں بنادیں جن پر سوار ہوتے ہیں، ﴿۴۲﴾ اور ہم چاہیں تو انہیں ڈبودیں تو نہ کوئی ان کی فریاد کو پہنچنے والا ہو اور نہ وہ بچائے جائیں، ﴿۴۳﴾ مگر ہماری طرف کی رحمت اور ایک وقت تک برتنے دینا ﴿۴۴﴾ اور جب ان سے فرمایا جاتا ہے ڈرو تم اس سے جو تمہارے سامنے ہے اور جو تمہارے پیچھے آنے والا ہے اس امید پر کہ تم پر مہر ہو تو منہ پھیر لیتے ہیں، ﴿۴۵﴾ اور جب کبھی ان کے رب کی نشانیوں سے کوئی نشانی ان کے پاس آتی ہے تو اس سے منہ پھیرلیتے ہیں، ﴿۴۶﴾ اور جب ان سے فرمایا جائے اللہ کے دیے میں سے کچھ اس کی راہ میں خرچ کرو تو کافر مسلمانوں کے لیے کہتے ہیں کہ کیا ہم اسے کھلائیں جسے اللہ چاہتا تو کھلادیتا تم تو نہیں مگر کھلی گمراہی میں، ﴿۴۷﴾ اور کہتے ہیں کب آئے گا یہ وعدہ اگر تم سچے ہو ﴿۴۸﴾ راہ نہیں دیکھتے مگر ایک چیخ کی کہ انہیں آلے گی جب وہ دنیا کے جھگڑے میں پھنسے ہوں گے، ﴿۴۹﴾ تو نہ وصیت کرسکیں گے اور نہ اپنے گھر پلٹ کرجائیں ﴿۵۰﴾ اور پھونکا جائے گا صور جبھی وہ قبروں سے اپنے رب کی طرف دوڑتے چلیں گے، ﴿۵۱﴾ کہیں گے ہائے ہماری خرابی کس نے ہمیں سوتے سے جگادیا یہ ہے وہ جس کا رحمٰن نے وعدہ دیا تھا اور رسولوں نے حق فرمایا ﴿۵۲﴾ وہ تو نہ ہوگی مگر ایک چنگھاڑ جبھی وہ سب کے سب ہمارے حضور حاضر ہوجائیں گے ﴿۵۳﴾ تو آج کسی جان پر کچھ ظلم نہ ہوگا اور تمہیں بدلا نہ ملے گا اپنے کیے کا، ﴿۵۴﴾ بیشک جنت والے آج دل کے بہلاووں میں چین کرتے ہیں ﴿۵۵﴾ وہ اور ان کی بیبیاں سایوں میں ہیں، تختوں پر تکیہ لگائے، ﴿۵۶﴾ ان کے لیے اس میں میوہ ہے اور ان کے لیے ہے اس میں جو مانگیں، ﴿۵۷﴾ ان پر سلام ہوگا، مہربان رب کا فرمایا ہوا ﴿۵۸﴾ اور آج الگ پھٹ جاؤ، اے مجرمو! ﴿۵۹﴾ اے اولاد آدم کیا میں نے تم سے عہد نہ لیا تھا کہ شیطان کو نہ پوجنا بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے، ﴿۶۰﴾ اور میری بندگی کرنا یہ سیدھی راہ ہے، ﴿۶۱﴾ اور بیشک اس نے تم میں سے بہت سی خلقت کو بہکادیا، تو کیا تمہیں عقل نہ تھی ﴿۶۲﴾ یہ ہے وہ جہنم جس کا تم سے وعدہ تھا، ﴿۶۳﴾ آج اسی میں جاؤ بدلہ اپنے کفر کا، ﴿۶۴﴾ آج ہم ان کے مونھوں پر مہر کردیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے اور ان پاؤں ان کے کئے کی گواہی دیں گے ﴿۶۵﴾ اور اگر ہم چاہتے تو ان کی آنکھیں مٹادیتے پھر لپک کر رستہ کی طرف جاتے تو انہیں کچھ نہ سوجھتا ﴿۶۶﴾ اور اگر ہم چاہتے تو ان کے گھر بیٹھے ان کی صورتیں بدل دیتے نہ آگے بڑھ سکتے نہ پیچھے لوٹتے ﴿۶۷﴾ اور جسے ہم بڑی عمر کا کریں اسے پیدائش میں الٹا پھیریں تو کیا سمجھے نہیں ﴿۶۸﴾ اور ہم نے ان کو شعر کہنا نہ سکھایا اور نہ وہ ان کی شان کے لائق ہے، وہ تو نہیں مگر نصیحت اور روشن قرآن ﴿۶۹﴾ کہ اسے ڈرائے جو زندہ ہو اور کافروں پر بات ثابت ہوجائے ﴿۷۰﴾ اور کیا انہوں نے نہ دیکھا کہ ہم نے اپنے ہاتھ کے بنائے ہوئے چوپائے ان کے لیے پیدا کیے تو یہ ان کے مالک ہیں، ﴿۷۱﴾ اور انہیں ان کے لیے نرم کردیا تو کسی پر سوار ہوتے ہیں اور کسی کو کھاتے ہیں، ﴿۷۲﴾ اور ان کے لیے ان میں کئی طرح کے نفع اور پینے کی چیزیں ہیں تو کیا شکر نہ کریں گے ﴿۷۳﴾ اور انہوں نے اللہ کے سوا اور خدا ٹھہرالیے کہ شاید ان کی مدد ہو ﴿۷۴﴾ وہ ان کی مدد نہیں کرسکتے اور وہ ان کے لشکر سب گرفتار حاضر آئیں گے ﴿۷۵﴾ تو تم ان کی بات کا غم نہ کرو بیشک ہم جانتے ہیں جو وہ چھپاتے ہیں اور ظاہر کرتے ہیں ﴿۷۶﴾ اور کیا آدمی نے نہ دیکھا کہ ہم نے اسے پانی کی بوند سے بنایا جبھی وہ صریح جھگڑالو ہے ﴿۷۷﴾ اور ہمارے لیے کہاوت کہتا ہے اور اپنی پیدائش بھول گیا بولا ایسا کون ہے کہ ہڈیوں کو زندہ کرے جب وہ بالکل گل گئیں، ﴿۷۸﴾ تم فرماؤ وہ زندہ کرے گا جس نے پہلی بار انہیں بنایا، اور اسے ہر پیدائش کا علم ہے ﴿۷۹﴾ جس نے تمہارے لیے ہرے پیڑ میں ا ٓ گ پیدا کی جبھی تم اس سے سلگاتے ہو ﴿۸۰﴾ اور کیا وہ جس نے آسمان اور زمین بنائے ان جیسے اور نہیں بناسکتا کیوں نہیں اور وہی بڑا پیدا کرنے والا سب کچھ جانتا، ﴿۸۱﴾ اس کا کام تو یہی ہے کہ جب کسی چیز کو چاہے تو اس سے فرمائے ہو جا وہ فوراً ہوجاتی ہے، ﴿۸۲﴾ تو پاکی ہے، اسے جس کے ہاتھ ہر چیز کا قبضہ ہے، اور اسی کی طرف پھیرے جاؤ گے ﴿۸۳﴾
سور ۃ رحمان کا معنی ہے "سب سے زیادہ فائدہ مند" قرآن پاک کے پارہ نمبر27میں واقع ہے اور اس میں 78 آیات ہیں۔ اسے "مدنی سورۃ" کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ یہ قرآن کی ایک سب سے طاقتور سورت ہے جو ہمیں تمام بیماریوں ، دائمی یا وبائی بیماریوں کے حل کی طرف لے جاتی ہے ، اور روز مرہ کی زندگی کی تمام پریشانیوں سے نکلنے کا راستہ بنا تی ہے۔ ہم اس سورت کی انفرادیت اور اہمیت کوایسے بیان کر سکتے ہیں کہ اسے " قرآن مجید کی خوبصورتی " کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کا نام "الرحمٰن" رکھا گیا ہے جو اللہ کے خوبصورت ناموں میں سے ایک ہے۔ سورۃ رحمان کی تلاوت تمام بیماریوں کا ایک حتمی علاج ہے۔ اگر کوئی شخص اس کی تلاوت کرنے سے قاصر ہے تو پھر وہ اسے بہتر طور پر سن لے یا مریض کے قریب جو شخص یا رشتےدارحاضر ہو مریض کے سر کی جانب ہو کر اس سورۃ کی تلاوت کرے ۔ یہ ہر بیماری کا علاج ہےسواے موت کے۔ مزید یہ کہ اگر آپ کا بچہ / بچہ ذہنی یا جسمانی طور پر کمزور ہے تو ، آپ ہر روز بلا ناغہ سورۃ رحمان کی تلاوت کو امنے کھر میں چلایں اور ہو سکے تو روز پڑہیں۔ اللہ پاک پورے گھر اور بچے پر خصوصی برکتیں نازل کرے گا۔ اگر آپ کسی بھی طرح کے گھریلو تنازعات ، اضطراب ، گھبراہٹ اور کسی بھی طرح کے ذہنی تناؤ سے گزر رہے ہیں تو ، ذہنی تندرستی اور امن کے حصول کے لئے روزانہ کی بنیاد پر سورۃ رحمان کی تلاوت کرنے کی مشق کریں۔ آپ پانی کا گلاس بھی لے سکتے ہیں اور پانی پر ضرب پڑھ کر پی سکتے ہیں ، یہ بھی بہت موثر ہوگا۔
اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ
بِسْمِ اللّهِ الرَحْمٰنِ الرَّحيْمِ
اَلرَّحْمٰنُ ﴿۱﴾ عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ ﴿۲﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ ﴿۳﴾ عَلَّمَهُ الْبَيَانَ ﴿۴﴾ اَلشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ ﴿۵﴾ وَّالنَّجْمُ والشَّجَرُ يَسْجُدٰنِ ﴿۶﴾ وَالسَّمَآءَ رَفَعَھَا وَوَضَعَ الْمِيْزَانِ ﴿۷﴾ اَلَّا تَطْغَوْا فِی الْمِيْزَانِ ﴿۸﴾ وَاَقِيْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُواالْمِيْزَانَ ﴿۹﴾ وَالْاَرْضَ وَضَعَھَا لِلْاَنَامِ ﴿۱۰﴾ فِيْھَا فَاكِھَةٌ وَالنَّخْلُ ذَاتُ الْاَكْمَامِ ﴿۱۱﴾ وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ ﴿۱۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۳﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ ﴿۱۴﴾ وَخَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِنْ نَّارٍ ﴿۱۵﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۶﴾ رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ ﴿۱۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۸﴾ مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيٰنِ ﴿۱۹﴾ بَيْنَھُمَا بَرْزَخٌ لَّا يَبْغِيٰنِ ﴿۲۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۱﴾ يَخْرُجُ مِنْھُمَا اللُّؤْلُؤُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۲۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۳﴾ وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشٓئٰتُ فِي الْبَحْرِ كَالْاَعْلاَمِ ﴿۲۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۵﴾ كُلُّ مَنْ عَلَيْھَا فَانٍ ﴿۲۶﴾ وَّيَبْقٰي وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجلٰلِِ وَالْاِكْرَامِ ﴿۲۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۸﴾ يَسْئَلُهٗ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْط كُلَّ يَوْمٍ ھُوَ فِي شَاْنٍ ﴿۲۹﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۰﴾ سَنَفْرُغُ لَكُمْ اَيُّهَ الثَّقَلٰنِ ﴿۳۱﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۲﴾ یٰمَعْشَرَالْجِنِّ وَالْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ فَانْفُذُوْا لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ ﴿۳۳﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۴﴾ يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِنْ نَارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِ ﴿۳۵﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ﴿۳۶﴾ فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّھَانِ ﴿۳۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۸﴾ فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْئَلُ عَنْ ذَنْبِهٖٓ اِنْسٌ وَّلَا جَآنٌّ ﴿۳۹﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۰﴾ يُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِيْمٰھُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِيْ وَالْاَقْدَامِ ﴿۴۱﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۲﴾ ھٰذِهٖ جَھَنَّمُ الَّتِيْ يُكَذِّبُ بِھَا الْمُجْرِمُوْنَ ﴿۴۳﴾ يَطُوفُونَ بَيْنَھَا وَبَيْنَ حَمِيْمٍ اٰنٍ ﴿۴۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۵﴾ وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِ ﴿۴۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۷﴾ ذَوَاتَآ اَفْنَانٍ ﴿۴۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۹﴾ فِيْھِمَا عَيْنٰنِ تَجْرِيٰنِ ﴿۵۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۱﴾ فِيْھِمَا مِنْ كُلِِّ فَاكِھَةٍ زَوْجٰنِ ﴿۵۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۳﴾ مُتَّكِئِيْنَ عَلٰي فُرُشٍ بَطَآئِنُھَا مِنْ اِسْتَبْرَقٍ طوَجَنَا الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ ﴿۵۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۵﴾ فِيْھِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْھُنَّ اِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَا جَآنٌّ ﴿۵۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۷﴾ كَاَ نَّھُنَّ الْيَاقُوْتُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۵۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۹﴾ ھَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ ۶۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۱﴾ وَمِنْ دُوْنِھِمَا جَنَّتٰنِ ﴿۶۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآْءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۳﴾ مُدْھَآمَّتٰنِ ﴿۶۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۵﴾ فِيْھِمَا عَيْنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ ﴿۶۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۷﴾ فِيْھِمَا فَاكِھَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ ﴿۶۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۹﴾ فِيْھِنَّ خَيْرٰتٌ حِسَانٌ ﴿۷۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۱﴾ حُوْرٌ مَقْصُوْرٰتٌ فِي الْخِيَامِ ﴿۷۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۳﴾ لَمْ يَطْمِثْھُنَّ اِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَا جَآنٌّ ﴿۷۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۵﴾ مُتَّكِئِيْنَ عَلٰی رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ ﴿۷۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۷﴾ تَبٰرَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِی الْجَلٰلِ وَالْاِكْرَامِ ﴿۷۸﴾
صَدَقَ اللّٰهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ
اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا
رحمٰن ﴿۱﴾ نے اپنے محبوب کو قرآن سکھایا ﴿۲﴾ انسانیت کی جان محمد کو پیدا کیا، ﴿۳﴾ ما کان وما یکون کا بیان انہیں سکھایا ﴿۴﴾ سورج اور چاند حساب سے ہیں ﴿۵﴾ اور سبزے اور پیڑ سجدہ کرتے ہیں ﴿۶﴾ اور آسمان کو اللہ نے بلند کیا اور ترازو رکھی ﴿۷﴾ کہ ترازو میں بے اعتدالی نہ کرو ﴿۸﴾ اور انصاف کے ساتھ تول قائم کرو اور وزن نہ گھٹاؤ، ﴿۹﴾ اور زمین رکھی مخلوق کے لیے ﴿۱۰﴾ اس میں میوے اور غلاف والی کھجوریں ﴿۱۱﴾ اور بھُس کے ساتھ اناج اور خوشبو کے پھول، ﴿۱۲﴾ تو اے جن و انس! تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۱۳﴾ اس نے آدمی کو بنا یا بجتی مٹی سے جیسے ٹھیکری ﴿۱۴﴾ اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لُوکے (لپیٹ) سے ﴿۱۵﴾ تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۱۶﴾ دونوں پورب کا رب اور دونوں پچھم کا رب ﴿۱۷﴾ تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۱۸﴾ اس نے دو سمندر بہائے کہ دیکھنے میں معلوم ہوں ملے ہوئے ﴿۱۹﴾ اور ہے ان میں روک کہ ایک دوسرے پر بڑھ نہیں سکتا ﴿۲۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۱﴾ ان میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے، ﴿۲۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۳﴾ اور اسی کی ہیں وہ چلنے والیاں کہ دریا میں اٹھی ہوئی ہیں جیسے پہاڑ ﴿۲۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۵﴾ زمین پر جتنے ہیں سب کو فنا ہے ﴿۲۶﴾ اور باقی ہے تمہارے رب کی ذات عظمت اور بزرگی والا ﴿۲۷﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۸﴾ اسی کے منگتا ہیں جتنے آسمانوں اور زمین میں ہیں اسے ہر دن ایک کام ہے ﴿۲۹﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۰﴾ جلد سب کام نبٹا کر ہم تمہارے حساب کا قصد فرماتے ہیں اے دونوں بھاری گروہ ﴿۳۱﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۲﴾ اے جن و انسان کے گروہ اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ، جہاں نکل کر جاؤ گے اسی کی سلطنت ہے ﴿۳۳﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۴﴾ تم پر چھوڑی جائے گی بے دھویں کی آگ کی لپٹ اور بے لپٹ کا کالا دھواں تو پھر بدلا نہ لے سکو گے ﴿۳۵﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۶﴾ پھر جب آسمان پھٹ ائے گا تو گلاب کے پھول کا سا ہوجائے گا جیسے سرخ نری (بکرے کی رنگی ہوئی کھال) ﴿۳۷﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۸﴾ تو اس دن گنہگار کے گناہ کی پوچھ نہ ہوگی کسی آدمی اور جِن سے ﴿۳۹﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۰﴾ مجرم اپنے چہرے سے پہچانے جائیں گے تو ماتھا اور پاؤں پکڑ کر جہنم میں ڈالے جائیں گے ﴿۴۱﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ﴿۴۲﴾ یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھٹلاتے ہیں، ﴿۴۳﴾ پھیرے کریں گے اس میں اور انتہا کے جلتے کھولتے پانی میں ﴿۴۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۵﴾ اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں ﴿۴۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۷﴾ بہت سی ڈالوں والیاں ﴿۴۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۹﴾ ان میں دو چشمے بہتے ہیں ﴿۵۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۱﴾ ان میں ہر میوہ دو دو قسم کا، ﴿۵۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۳﴾ اور ایسے بچھونوں پر تکیہ لگائے جن کا اَستر قناویز کا اور دونوں کے میوے اتنے جھکے ہوئے کہ نیچے سے چن لو ﴿۵۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۵﴾ ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جِن نے، ﴿۵۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۷﴾ گویا وہ لعل اور یاقوت اور مونگا ہیں ﴿۵۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۹﴾ نیکی کا بدلہ کیا ہے مگر نیکی ﴿۶۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۱﴾ اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں ﴿۶۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۳﴾ نہایت سبزی سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں، ﴿۶۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۵﴾ ان میں دو چشمے ہیں چھلکتے ہوئے، ﴿۶۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۷﴾ ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں، ﴿۶۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۹﴾ ان میں عورتیں ہیں عادت کی نیک صورت کی اچھی ﴿۷۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۱﴾ حوریں ہیں خیموں میں پردہ نشین ﴿۷۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۳﴾ ان سے پہلے انہیں ہاتھ نہ لگایا کسی آدمی اور نہ کسی جِن نے، ﴿۷۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ﴿۷۵﴾ تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں اور منقش خوبصورت چاندنیوں پر، ﴿۷۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۷﴾ بڑی برکت والا ہے تمہارے رب کا نام جو عظمت اور بزرگی والا، ﴿۷۸﴾
دعا اسلام کا ایک لازمی جزو ہے ؛ اس سے اللہ کے وجود اور ہم پر اس کی ان گنت نعمتوں پر ہمارے ایمان اور یقین کو تقویت ملتی ہے۔ دواس کی مختلف شکلیں اور اقسام ہیں۔ مثال کے طور پر ، روزانہ کی دعائیں ، حدیثِ کیسا ، دعو طواسول ، استغہاسہ امام زمانہ (ع) ، کسی تباہی یا تباہی سے متعلق دعا ، یا کوئی اور روزانہ دعا
اس صفحے پر ، آپ کو اپنے فرقے کے مطابق ہر طرح کی دعائیں صرف چند کلکس کے ساتھ مل سکتی ہیں! شیعہ مسلمان ہونے کے ناطے ، اگر آپ ہفتہ کے دن کے مطابق صحیح دن کی دعا تلاش کرنا چاہتے ہیں تو ، آپ کو صرف مستند اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ حوالہ کتابیں جیسے آسانی سے اس صفحے پر مل سکتی ہے۔ مفتیح الجنان از عباس قمی
سنی مسلمان ہونے کے ناطے ، چاہے آپ آیت منجیjiت ، درود-ابراہیمی ، آیت شفا یا کسی اور دعا کی تلاش کر رہے ہو ، آپ آسانی سے اسے اس صفحے پر تلاش کرسکتے ہیں جس کا حوالہ مستند ذرائع جیسے استعمال کیا جاتا ہے جیسا کہ بخاری ، مسلم اور ابوداؤد
قرآن مجید میں ، ایسی متعدد مثالیں موجود ہیں جہاں ہم دعا پر زور دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر ، قرآن کریم کی آیت 25:77 میں ، ہم دیکھتے ہیں:
کہو ، میرا رب آپ کی پرواہ نہیں کرتا اگر وہ آپ کی نماز نہ ہوتی۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دعا تمام مومنین کے لئے روحانی طور پر بڑھنے اور اللہ کے فضل و کرم کی تلاش میں کتنی اہم ہے۔ ہاں ، اللہ مہربان اور مہربان ہے ، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اپنا دن شروع کرنے ، زندگی کا ایک اہم فیصلہ کرنے سے قبل ، یا کوئی اور روز مرہ کی سرگرمیاں انجام دینے سے پہلے اسے یاد نہیں کرتے ہیں۔
اسلام کے تمام مومنین پر ایک بہت زیادہ تاکید ہے کہ وہ دعوے کریں اور اللہ سے جتنا ممکن ہو سکے گفتگو کریں۔
قرآن 40:60 میں ایک اور مثال پر ، ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے:
& quot؛ مجھے کال کریں! میں اس کا جواب دوں گا بلاک کوئٹہمذکورہ آیت پر تبصرہ کرتے ہوئے ، امام باقر (ع) نے ذکر کیا کہ عبادت کی بہترین قسم دعا ہے۔
مذکورہ بالا آیت میں ، ہم دیکھتے ہیں کہ & # 39؛ مجھے کال کریں & # 39؛ & # 39 instead کی بجائے مجھ سے پوچھیں & # 39، ، جس کا مطلب ہے کہ دعا کا مطلب صرف پوچھنا یا درخواست کرنا نہیں ہے & ndash؛ اس کا ایک وسیع تناظر ہے جس میں ہر طرح کی کالنگ شامل ہے۔ دعا کو عام طور پر اللہ کے ساتھ بات چیت کرنے اور یقین رکھنے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ اس کا جواب دے گا۔
آپ کے لئے مذہب کو قابل رسا بنانا
موجودہ ڈیجیٹل دور میں ، ایک مستند مذہبی & # 39؛ ون اسٹاپ شاپ تلاش کرنا & # 39؛ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ امامیہ جنٹری آفیشل طویل عرصے سے پیش کیئے جانے والے مذہبی مواد کی صداقت کے لئے مشہور ہے۔
موبائل ایپ کی دنیا میں ، آپ کو ان دنوں بہت ساری مذہبی ایپس نظر آئیں گی جو حساس اور تکنیکی مذہبی پہلوؤں کا احاطہ کرنے کا دعوی کرتی ہیں۔ تاہم ، ان میں سے زیادہ تر ایپس اپنے دعووں کا مستند حوالہ دینے کے اہل نہیں ہیں۔
امامیہ جنٹری آفیشل میں ہمارا ایک مقصد آپ کے مذہبی خدشات اور سوالات کو چلتے پھرتے حل کرنا ہے! چاہے آپ ویب سائٹ کے ذریعے یا ہمارے آفیشل ایپ کے ذریعہ ہمارے مواد تک رسائی حاصل کر رہے ہو ، ہم یقینی بناتے ہیں کہ آپ کو معلومات کے صرف تسلیم شدہ ذرائع سے مستند اور حوالہ دینے والا مواد فراہم کیا جائے۔