امامیہ جنتری اور قارئین امامیہ جنتری کیلئے میری ہر سال یہ کوشش ہوتی ہے کہ اچھے سے اچھا تحقیقی مضمون تحریر کروں اس دفعہ میں نے لوح نور محمد ؐپر مضمون تحریر کیا ہے۔ یہ مضمون انتہائی سخت تحقیق کرنے کے بعد تحریر کررہا ہوں۔ تمام مضمون حدیث مولا کائنات امیر المومنین علی ابن ابیطالب علیہ اسلام کو سامنے رکھ کر تحریر کیا ہے۔ یہ لوح نور محمدؐ برسوںسے میرے مجربات میں سے ایک ہے ۔ میں نے یہ سوچا کیوں نہ اس دفعہ اس لوح کو قارئین امامیہ جنتری کیلئے لکھ دوں تاکہ مومنین و مومنات اس لوح سے فوائد حاصل کرسکیں ۔ اس لوح کے فوائد احاطہ تحریر اور بیان سے باہر ہیں میں یہاں حدیث ِمولا کائنات امیر المومنین حضرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام کا ذکر کررہا ہوں۔ حضرت امیر المومنین علیہ السلام فرماتے ہیں: کہ جب سوائے ذات اقدس باری تعالیٰ کے کچھ نہ تھا تو سب سے پہلے خدانے اس نور محمد ؐ کو چار لاکھ چوبیس ہزار سال پہلے خلق کیا قبل اس کے کہ پانی ، عرش ، کرسی ، آسمان ، زمین ، لوح و قلم ، بہشت و دوزخ ، فرشتوںاور آدم ؑ کو خلق فرمائے ۔ جب ہمارے نبی محمد مصطفٰے ﷺکا نور خلق کیا وہ اپنے پرور دگار کے نزدیک ایستادہ تھا اور اس کی حمد و ثناء کرتا رہا ۔ حق تعالیٰ اس کی جانب نظر رحمت فرماتا اور کہتا کہ تو ہی خلقت عالم سے میرا مقصود اور میری مراد ہے ۔ تو ہی خیر و سعادت کا ارادہ کرنے والا ہے اور توہی میری مخلوق میں میرا برگزیدہ ہے ۔ اپنے عزت و جلال کی قسم کھاتا ہوں کہ اگر تو (میری مشیت میں) نہ ہوتا تو افلاک کو پیدا نہ کرتا ۔ جو تجھ کو دوست رکھے گا میں اسکو دوست رکھوں گااور جو تجھ کو دشمن رکھے گا میں اسکو دشمن رکھوں گا۔

خدانے حضرت محمدﷺکے نور سے بارہ حجاب خلق فرمائے

(۱)حجاب قدرت

(۲)حجاب عظمت

(۳)حجاب عزت

(۴)حجاب ہیبت

(۵)حجاب جبروت

(۶)حجاب رحمت

(۷)حجاب نبوت

(۸)حجاب کبری

ا (۹)حجاب منزلت

(۱۰)حجاب رفعت

(۱۱)حجاب سعادت

(۱۲)حجاب شفاعت

پھر نور محمدﷺ کو حجاب قدرت میں داخل فرمایا وہ بارہ ہزا ر سال اس میں

سُبْحَانَ الْعَلِیّ الْاَعَلٰے ‘‘

پڑھتا رہا ۔ اس تسبیح کے اعداد ۴۰۴ ہیں۔

پھر حجاب عظمت میں داخل کیا اور گیارہ ہزار سال تک

سُبْحَانَ عَا لِمِ الِسّرِّوَالْخَفِیّ

پڑھتا رہا ۔ اسکے اعداد۱۲۸۰ ہیں۔

اسی طرح حجاب عزت میں دس ہزار سال تک

سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْمَنَّانِ

پڑھتا رہا ۔ اسکے اعداد۴۱۴ ہیں۔

حجاب ھیبت میں نوہزار سال تک

سُبْحَانَ مَنْ ھُوْ غَنِیٌ لَا یَفْتَقِرُ

پڑھتا رہا ۔ اس تسبیح کے اعداد۲۱۰۳ ہیں۔

حجاب جبروت میں آٹھ ہزار سال تک

سُبْحَانَ الْکَرِیْمِ الْاَکَرمِ

پڑھتا رہا ۔ اس تسبیح کے اعداد۷۱۴ ہیں۔

حجاب رحمت میں سات ہزار سال تک

سُبْحَانَ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ

پڑھتا رہا ۔ اس تسبیح کے اعداد۱۷۷۳ ہیں۔

حجاب نبوت میںچھ ہزار سال تک

سُبْحَانَ رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّایَصِفُوْن

پڑھتا رہا ۔ اس تسبیح کے اعداد۱۲۸۹ہیں۔

حجاب کبریا میں پانچ ہزار سال تک

سُبْحَانَ الْعَظِیْمِ الْاَعْظَمِ پڑھتا رہا ۔

 

اس تسبیح کے اعداد۲۲۱۴ہیں۔

 

حجاب منزلت میں چار ہزار سال سات

سُبْحَانَ الْعَلِیْمِ الْکَرِیْم

پڑھتا رہا ۔ اس تسبیح کے اعداد۶۰۳ہیں۔

حجاب رفعت میں تین ہزار سال تک

سُبْحَانَ ذِی المُلْکِ وَالْمَلَکُوْتِ

پڑھتا رہا ۔ اس تسبیح کے اعداد۱۴۸۵ ہیں۔

حجاب سعادت میں دو ہزار سال تک

سُبْحَانَ مَنْ یُزِیْلُ الْاَشْیَآوَلَایَزُوْلُ

پڑھتا رہا ۔ اس تسبیح کے اعداد ۷۰۱ہیں۔

حجاب شفاعت میں ایک ہزار سال تک

سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِ ہِ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ

پڑھتا رہا اس تسبیح کے اعداد ۱۴۹۰ ہیں۔

امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا کہ پھر خد انے نور کے بیس (۲۰) دریا خلق فرمائے ہر دریا میں چند علوم تھے جن کا علم خدا کے سوا کسی کو نہیں پھر خدا نے نور حضرت رسالت مآب ؐ کو ان دریائوں میں یعنی دریائے عزت و صبر ، دریائے خشوع و دریائے تواضع و دریائے رضا و دریائے حلم و دریائے پرہیز گاری و دریائے خشیت و دریائے انابت و دریائے مزید و دریائے ضیافت و دریائے حیا میں یہاں تک کہ ان بیسوں دریائوں میں غوطہ دیا ۔

جب وہ آخری دریا سے باہر آئے ، تو اس سے خدا نے خطاب فرمایا کہ اے میرے حبیب ؐ اے تمام پیغمبروں سے بہتر اور میری خلقت اول اور میرے آخری رسول ؐ میں نے تجھ کو شفیع روز جزاقرار دیا ۔ یہ سن کر وہ نور درخشاں سجدے میں گر پڑے ۔ جب سجد ے سے سر اُٹھا یا تو ایک کم ایک لاکھ چوبیس ہزار قطرے اس نور سے ٹپکے ۔ خدانے ہر قطرے سے ایک ایک پیغمبر کی خلقت فرمائی جن کے نور حضرت سرور کائنات کے نور کے گرد طواف کرتے تھے اور کہتے تھے ۔

سُبْحَانَ مَنْ ہُوَ عَالِمٌ لَّا یَجْھَلُ سُبْحَانَ مَنْ ہُوَ حَلِیْمٌ لَّا یَعْجَلُ سُبْحَانَ مَنْ ھُوَ غَنِیٌّ لَّا یَفْتَقِرُ

پھرخدا نے ان سب کو ندا دی کہ آیا مجھ کو پہچانتے ہو؟ یہ سن کرنور آنحضرت ﷺ نے سب سے پہلے کہا

اَنْتَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنتَ وَحْدَکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ رَبُّ الْاَرْبَابِ وَمَلِکَ الْمُلُوْکِ

(تو خدا ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو واحد ہے تیرا کوئی شریک نہیں تو رب الارباب ہے اور بادشاہوں کا بادشاہ ہے)

تو خدا نے فرمایا کہ تو میرا برگزیدہ ، میرا دوست اور میری مخلوق میں سب سے بہتر ہے اور تیری اُمت تمام اُمتوں سے افضل ہے۔ پھر آنحضرتﷺ کے نور سے خدا نے ایک جوہر خلق کیا اور اسکو دوحصوں میں تقسیم فرمایا۔ ایک حصہ پر بہ نظر ہیبت نگاہ ڈالی تو وہ آب شیریں ہوگیا۔ پھر دوسرے حصہ کو نگاہ ِ شفقت سے دیکھا اور اس سے عرش کو خلق فرمایا اور پانی پر رکھا۔ پھر نور عرش سے کرسی کو اور نور کرسی سے لوح کو اور نور لوح سے قلم کو خلق فرمایا اور قلم کو وحی فرمائی کہ میری توحید لکھ تو وہ کلام الہٰی سن کر ہزار سال تک مد ہوش رہا.

جب ہوش میں آیا تو عرض کی پالنے والے کیا لکھوں؟ فرمایا لکھ

لَا اِلٰہَ اَلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدُرَّسُوْلُ اللّٰہِ

جب قلم نے نام محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سنا تو سجدہ میں گر پڑا اور کہ

ا سُبْحَانَ الْوَاحِدِ الْقَھَّارِ سُبْحَانَ الْعَظِیْمِ الْاَ عْظَمِ

پھر سر اُٹھا کر شہادتیں تحریر کیااور عرض کی خدا وند محمدؐ کون ہیں جن کے نام کو اپنے نام سے اور جن کی یاد کو اپنی یاد سے تونے متصل فرمایاہے؟ خدا نے وحی فرمائی کہ اے قلم اگر وہ نہ ہوتے تو نہ تجھ کو خلق کرتا نہ دنیا خلق کرتا وہی ہے (نجات کی ) خوشخبری دینے والا اور (عذاب سے) ڈرانے والا ، وہی نور بخشنے والا چراغ ، وہی شفاعت کرنے والا اور وہی میرا دوست ہے۔ یہ سن کر قلم آنحضرت ؐ کے نام کی حلامت سے

بولا اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ

آنحضرت ؐ نے جواب میں فرمایا

وَعَلَیْکَ السَّلَامُ مِنّیِ وَرَحْمَۃ اللّٰہِ وَبَرَکٰاَتُہْ

اسی روز سے سلام کرنا سنت اور جواب سلام دینا واجب قرار پایا۔

میں نے ان بارہ تسبیحات کے اعداد سے لوح ترتیب دی ہے ۔ ۱۴۹۰ + ۷۰۱ +۱۴۸۵ + ۶۰۳ + ۲۲۱۴ + ۱۲۸۹ + ۱۷۷۳ + ۷۱۴ + ۲۱۰۳ + ۴۱۴ + ۱۲۸۰ + ۴۰۴ کل اعداد ۱۴۴۷۰ ہیں۔ان ہی تسبیحات کے اعداد سے لوح اسم ذات کی چال سے پُر کی گئی ہے ۔

لوح نور محمد ؐ کے فوائد: یہ لوح ہر ستارے کے شرف و اوج اور قران السعدین میں تیار کی جاسکتی ہے ۔ فوائد اس کے ستارے کی خاصیت سے حاصل ہوتے ہیں۔یعنی شرف شمس میں عروج و تسلط برخلقت ، شرف مشتری ترقی رزق، شرف زھرہ تسخیر خلائق، شرف مریخ فتوحات عظیمہ ، شرف قمر تسخیر خلق و تسخیر رزق، شرف عطارد ترقی علم قران السعدین میں تسخیر خلق و تسخیر رزق و شفآء از لا علاج امراض کیلئے کاغذ پر زعفران سے لکھ کر عر ق گلاب سے دھوکر مریض کو پلایا جائے۔انشاء اللہ تعالیٰ العزیز اس لوح کے صدقے شفآء کاملہ عطاء ہوگی۔