Columbus , US
26-12-2024 |25 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

جہل (جہالت)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جہالت بدترین بیماری ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجَهلُ أدْوَأُ الدّاءِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۳ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جہالت زندوں کو مار دالتی ہے اور بدبختی کو دوام دیتی ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجَهلُ مُمِيتُ الأحْياءِ ومُخَلِّدُ الشَّقاءِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۴ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جہالت ہرچیز کو برباد کر دیتی ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجَهلُ فَسادُ كُلِّ أمْرٍ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۴ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جہالت ہر برائی کی جڑ ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجَهلُ أصْلُ كُلِّ شَرٍّ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۴ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، بدخلقی اور بخل جہالت کا نتیجہ ہیں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الحِرْصُ والشَّرَهُ والبُخْلُ نَتيجَةُ الجَهلِ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۴ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: امام حسن عسکری علیہ السلام نے فرمایا، جہالت دشمن ہے۔

الإمامُ العسكريُّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجَهلُ خَصْمٌ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۴ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۳۷۷)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جاہل نہ تو اپنی کوتاہیوں کو سمجھتا ہے اور نہ ہی نصیحت کرنے والی بات کو قبول کرتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجاهِلُ لا يَعْرِفُ تَقْصيرَهُ‏ ولا يَقبلُ مِن النَّصيحِ لَهُ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۷ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، جاہل وہ ہوتا ہے جو خدا کی نافرمانی کرے خواہ وہ دیکھنے میں کتنا ہی خوبصورت اور بڑی شان والا ہو۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : إنَّ الجاهِلَ مَن عَصي اللّه‏َ وإنْ كانَ جَميلَ المَنظَرِ عَظيمَ الخَطَرِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۶۵۰ ۔۔ بحارالانوار جلد ۱ ص ۱۶۰)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، جاہل کی صفت یہ ہے کہ وہ اپنے ساتھ میل جول رکھنے والوں پر ظلم کرتا ہے، اپنے سے کم درجہ والے پر ستم کرتا ہے، جو اس سے بالاتر ہے اس کے سامنے اکڑا رہتا ہے اور بغیر سوچے سمجھے باتیں کرتا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : صِفةُ الجاهِلِ : أنْ يَظلِمَ مَن خالَطَهُ ، ويَتَعدّي علي منَ هُو دُونَهُ ، ويَتطاوَلَ علي مَن هُو فَوقَهُ ، كلامُهُ بغَيرِ تَدَبُّرٍ....

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ۵ ص ۲۵۲ ۔۔ تحف العقول ص ۲۸)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جاہل مردہ ہے اگرچہ وہ چل پھر رہا ہوتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجاهِلُ مَيِّتٌ وإنْ كانَ حَيّاً.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۷ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جاہل وہ ہوتا ہے جو اپنی خواہشات اور غرور کے باعث دھوکا کھا جائے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجاهِلُ مَنِ انْخَدَعَ لِهَواهُ وغُرورِهِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۷ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جاہل یا تو افراط کی حالت میں ملے گا ہا تفریط کی حالت میں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : لا تَري الجاهِلَ إلّا مُفْرِطاً أو مُفَرِّطاً .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۲۸ ۔۔ نہج البلاغہ حکمت ۷۰)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جاہل تو وہ ہوتا ہے جسے اپنے مطالب (حق سے) بہت دور لے جائیں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : إنَّما الجاهِلُ مَنِ اسْتَعْبَدتْهُ المَطالِبُ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۸ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جاہل کا عمل وبال ہوتا ہے اور اس کا علم گمراہی۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجاهِلُ عَبدُ شَهْوتِه .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۹ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جاہل کی عادات میں سے ہے کہ وہ بات کے سننے سے پہلے ہی جواب دینا شروع کر دیتا ہے، بات کے سمجھنے سے پہلے ہی جھگڑنا شروع کر دیتا ہےاور علم نہ رکھنے کے باوجود فیصلے کرتا ہے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مِن أخلاقِ الجاهِلِ الإجابَةُ قَبلَ أنْ يَسمَعَ، والمُعارَضَةُ قَبلَ أنْ يَفْهَمَ، والحُكْمُ بما لا يَعْلَمُ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۱ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۶۷۸)

تفصیل: امام علی نقی علیہ السلام نے فرمایا، جاہل اپنی زبان کا قیدی ہوتا ہے۔

الإمامُ الهاديُّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجاهِلُ أسِيرُ لِسانِهِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۴۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جاہل ترین شخص وہ ہے جو چاپلوس (تعریف کرنے والے) کے دھوکا مین آجائے جو اس کے لئے بری باتوں کو اچھا بنا کر پیش کرتا ہے، اور خیرخواہ شخص کے متعلق اس کے دل میں دشمنی ڈالتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : أجْهلُ النّاسِ المُغَترُّ بقَولِ مادِحٍ مُتَملِّقٍ ، يُحسِّنُ لَهُ القَبيحَ ويُبغِّضُ إلَيهِ النَّصيحَ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۳ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جہالت کی انتہا یہ ہے کہ انسان اپنی جہالت پر فخر کرے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : غايةُ الجَهلِ تَبَجُّحُ المَرءِ بِجَهْلِهِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۳ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، بہت بڑی جہالت یہ ہے کہ انسان اپنی جہالت سے ناواقف ہو۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : أعظَمُ الجَهلِ جَهلُ الإنسانِ أمرَ نَفْسِهِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۳ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، انسان کی جہالت کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ ممنوعہ باتوں کا ارتکاب کرے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : كَفي بالمرءِ جَهلاً أنْ يَرتَكِبَ ما نَهي عَنهُ

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۴ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۸)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اگر تم اپنے علم پر مغرور ہو تو تمہاری جہالت کے لئے یہی کافی ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : حَسْبكَ مِن الجَهلِ أنْ تُعجَبَ بعِلْمِكَ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۴ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، آدمی کی جہالت کے لئے یہی بات کافی ہے کہ وہ اپنی قدر کو نہ پہچانے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : كفي بالمرءِ جَهلاً أنْ ‏يَجْهَلَ قَدْرَهُ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۴ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو باتیں لوگ تمہیں کہیں ان سب کو مسترد نہ کرو، ورنہ تمہاری جہالت کے لئے یہی کافی ہوگا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : لا تَتَكلّمْ بكُلِّ ما تَعلَمُ فكَفي بذلكَ جَهلاً .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۵ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، علم کے لئے خوفِ خدا کا ہونا ہی کافی ہے جبکہ جہالت کےلئے خدا سے دور بھاگنا۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : كفي بخَشيَةِ اللّه‏ِ عِلْما ، وكفي بالاغْتِرارِ باللّه‏ِ جَهْلاً .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۴ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۰ ص ۳۷۹)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، جو کچھ تم جانتے ہو اس چیز کا پورا اظہار کردینا جہالت ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : مِن الجَهل أنْ تُظهِرَ كلَّ ماعَلِمْتَ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۶ ۔۔ تنبیہ الخواطر ص ۳۶۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، دنیا کی کارستانیوں سے واقف ہونے کے باوجود اس کی طرف جھکنا جہالت ہے۔۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الرُّكونُ إلي الدُّنيا مَع ما تُعايِنُ مِنها جَهلٌ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۶ ۔۔ نہج البلاغہ حکمت ۳۸۴)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، محال چیزوں کی طرف رغبت کرنا جہالت ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : رَغْبتُكَ في المُستَحيلِ جَهلٌ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۶ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جہالت تین چیزوں میں ہے: ۱: بھائیوں (دوستوں) کا (بار بار) تبدیل کرنا، ۲: کسی واضح دلیل کے بغیر جھگڑنا، اور ۳: بے مقصد باتوں کے بارے میں جستجو کرنا۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الجَهلُ في ثلاثٍ : في تَبدُّلِ الإخْوانِ ، والمُنابَذَةِ بغَيرِ بَيانٍ ، والتَّجَسُّسِ عمّا لا يَعني.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۵ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۲۳۰ ۔۔ تحف العقول ۲۳۴)

تفصیل: امام حسن علیہ السلام نے فرمایا، بغیر تعجب انگیر بات کے ہنسنا جہالت ہے۔

الإمامُ العسكريُّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مِن الجَهلِ الضّحكُ ‏من غيرِ عَجَبٍ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۶ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۲۷۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، لوگ جس چیز کو نہیں جانتے اس کے دشمن ہوتے ہیں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : النّاسُ أعْداءُ ما جَهِلوهُ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۷)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو کسی چیز سے جاہل ہوتا ہے اس پر عیب لگاتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مَن جَهِلَ شيئا عابَهُ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۲۵۷ ۔۔ بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۷۹)