محترم قارئین کرام : دعا ہے کہ خداوندکریم بصدقہ پنچتنؑ پاک آغا حسین صاحب اور امامیہ جنتری آغا نثار احمد صاحب کی مغفرت فرمائے جن کی کاوشوں کی بدولت لاکھوں مومنین روحانی فیض حاصل کر رہے ہیں

علم الاعداد کے ذریعہ زائچہ بنانے کا طریقہ بہت آسان ہے ۔پندرہ کا نقش اس کابنیادی پہلو ہے ۔ یہ نقش ایک سے لے کر ۹ ہندسوں تک ہوتا ہے اور ہر طرف سے اس کی تعداد پندرہ ہو تی ہے۔ ماہرین نے ۹ کے ہندسوں کو تین حصوں پر تقسیم کر دیا ہے ہر طرف سے اس کی تعداد ۱۵ ہوتی ہے۔

یہ تو آپکو معلوم ہو گا کہ اعدادکے لحاظ سے سیاروں کی ترتیب کچھ ایسے ہے

۱۔ شمس

۲۔ قمر

۳۔ مشتری

۴۔یورانس

۵۔عطارد

۶۔ زہرہ

۷ نیپتون

۸ زحل

۹ ۔ مریخ

اس نظریہ کے مطابق تین حصوں کے ذریعہ نقش کی ترتیب حسب ذیل ہو گی ۔

۱۔ روحانی                                               ۲۔ ذہنی                                                         ۳۔ مادی

روحانی  اعداد                   ۹          ۴،         ۲          ہیں

ذہنی اعداد                        ۵۔         ۳۔         ۷          ہیں

مادی  اعداد                      ۱۔         ۸۔         ۶          ہیں

 

نقش بلحاظ اعداد

۹

۴

۲

۵

۳

۷

۱

۸

۶

 

نقش بلحاظ سیارگان

 

مریخ

شمس

قمر

عطارد

مشتری

قمر

شمس

زحل

زہرہ

 

اس روشنی میں زائچہ اس طرح تیار کیا جاتاہے کہ اس شخص کا زائچہ بنانا مقصود ہو اور اس کی تاریخ پیدائش معلوم کریں اگر وہ ۱۲ بجے دن سے پہلے ہے تو ایک دن پہلے کی تاریخ شمار کریں۔ مثلا ایک شخص ۱۲ اکتوبر کو ۱۰ بجے قبل از دوپہر پیدا ہوا ہے تو ۱۱ تاریخ زائچہ علم الاعدادمیں شمار ہو گی اور اگر ۲ بجے دوپہر پیدا ہوا ہو تو ۱۲ تاریخ شمار ہو گی۔ تاریخ دن پیدائش کے اعداد کو نقشہ نمبر ۲ کے مطابق درج کر لیا جائے اگر کوئی عدد دو مرتبہ آئے تو اس عدد کو درج کرکے اس پر خاص نشان لگا دیا جائے اگر وہ عدد تین مرتبہ آئے تود و مخصوص نشان لگا دیں۔ مثلا ایک شخص ۱۱ اکتوبر ۱۹۴۴ دن کے ۱۲ بجے پیدا ہوا تو عدد تاریخ ماہ سن کے اس طرح حاصل کریں =10+11(صدی کے اعداد نہ لیں)۔ اب ان اعداد کو نقش میں جہاں جہاں یہ ہندسے ہیں وہاں لکھ لیں۔ ان اعداد میں جو ہندسے نہیں ہیں ان کے خانے خالی رہنے دیں۔ مثلااس کا زائچہ یہ ہوا صرف دو خانے پر ہیں ۔ نمبر ایکپر دو نشان یہ ظاہر کرتے ہیں کہ نمبر۴تین مرتبہ آیا ہےاور نمبر۱ پر ایک نشان ظاہر کرتا ہے کہ نمبر ۴ دو دفعہ آیا ہے۔ اب اس شخص کے زائچہ میں روحانی درجات پر نمبر۴ ہے جو شمس کا نشان ظاہر کرتا ہے۔ ذہین درجات خالی ہے مادی درجات میں نمبر۱ہے۔ جو دو دفعہ آیا ہے۔ یہ بھی شمس کا نشان ہے۔ ان درجوں کے نمبروں کی تفصیل یہ ہے۔

 

۴

 

 

 

 

 

 

۱

 

 

 

 

 

(۱)شخصیت ۔ انانیت۔ حکومت و تسلط ۔اقتدار پسندی

(۲)انقلابات۔ عدم استقلال۔ سیاست۔ قسمت میں مدوجزر۔

(۳)ترقی وسعت۔افزائش  ثروت  و   ا مارت

(۴)تکمیل خواہشات، عملی نتائج۔ غرور۔ خود داری (۵)ذہانت۔ علمیت ۔ مستعدی ۔تجارت ۔ زبان بندی۔ سائنس

(۶)شعرو سخن حسن معاشرت ۔محبت۔ہمدردی خلق و مروت۔

(۷)روحانی صفت۔ ذاتی امر۔ ہر دلعزیزی بحری سیاحت رفتار زمانہ کا ساتھ دینا۔ ترقی عروج۔

(۸)بربادی۔ امراض۔ موت ۔ دیوانگی۔ نقصانات۔ اخلاقی زوال اور ناکامی۔

(۹)آزادی قوت ارادی۔ سرگرمی عمل۔ مستعدی انہماک ۔ جوش ،آگے بڑھنے کا جذبہ۔ آتش مزاجی۔

اب مندرجہ بالا زائچہ میں مادی طور پریہ نمبر ۴ کی تکمیل خواہشات اس کی قسمت کالازمہ ہوگا ۔۔غرور خود داری کا پتلا ہو گا اور نمبر ۱ایک شخصیت اقتدار پسندی کی ہو گی۔ نمبر ایک شمس کا ہے اور نمبر ۴ بھی شمس کا ہے۔گویا اس شخص کا ستارہ شمس ہے اگر اس کی تاریخ پیدائش کے نمبروں کو جمع کر دیں تو2=11=44+10+11 ہوگا ۔اس کیلئے۲ تاریخ ہمیشہ سعد ہو گی اور جن تاریخوں کا مجموعہ۲ ہو وہ بھی سعد ہی رہیں گی اگر کسی شخص کو اپنی تاریخ پیدائش کا علم نہیں صرف نام معلوم ہے اس کا پیدائشی نام لیں اس کو علیحدہ علیحدہ یہ یاد رہے کہ مکرر ہندسوں کا مطلب یہ ہے کہ شمس روحانی زندگی میں تلخی اور مادی ترقی میں دوگنی مدد کرے گا۔ ایسا شخص دنیوی مال و دولت سے مالا مال ہو گا۔ اور اگر روحانی طور پر شہرت حاصل کرنا چاہے پھر ایسے کام ا ختیار کرے تو بہت جلد مشہور ہو جا ئے گا جو شمس کے ماتحت ہیں ۔ حرفوں میں لکھیں ان کے نیچے اس کی مادی قوتیںلکھ دیں اب اس حرف کو زائچہ میں لکھ دیں اگر مکرر یا سہ مکرر آیا ہے تو اسکی تعداد اور ہندسوں میں لکھ دیں مثلا محمد علی کا زائچہ اعداد یہ ہو گا۔

 

م

ح

م

د

ع

ل

ی

۴

۸

۴

۴

۷

۳

۱

د

ح

د

د

ز

ج

ا

 

اس کا مطلب یہ ہے کہ روحانی اعداد میں نمبر ۴ تین دفعہ اور نمبر ۸ ایک دفعہ آیا ہے۔ ذہینی اعداد مٰیںنمبر ۷ اور نمبر ۳ ایک ایک دفعہ آیا ہے ۔ جبکہ مادی اعداد میں نمبر۱ ایک مرتبہ آیا ہے۔اس شخص کی شخصیت کا تجربہ یوں کریں گے کہ مادی ذہینی اور روحانی طور پر اس کی قوتوں کا توازن کیا ہے ۔ مثلا د کی قوت۳ ہے تو کل قوت۱۲ ہوہیں ح کی قوت ۸ہے چونکہ نمبر ۴ کی تشریحتکمیل خوہشات پر مبنی ہے اور نمبر ۸ بربادی اور ناکامی ہے تو مادی لحاظ سے تکمیل خواہشات اور ناکامی کی نسبت۳،۴ کی ہے اور روحانی لحاظ سے نمبر ۱ شخصیت میں انانیت کا مرتبہ بلند کرتا ہے اور نمبر۴ ترقی اور وسعت لاتا ہے اس لئے روحانی نظریہ سے یہ بلند پایہ شخص ہو گا۔ اور اپنے روحانی نمبروں سے کامیابی حاصل کرے گا۔ ذہینی اعتبار سے اس کے ۷ نمبر ہیں یہ روحانی صفات کا ہو گا۔اور ہر دلعزیز اور تفریح کا شائق ہو گا۔ اس شخص کا روحانی ستارہ مشتری ہو گا ذہینی قمر اور مادی شمس و زحل ہیں مادی زندگی میں۱۲ گنا اور زحل ۸گنامدد دے گاشمس کامیابی اور زحل ناکامی کا ستارہ جیسا کہ دونوں مادی عناصر کے متعلق بتایا گیا ہے شمس سب سے باقوت ہےاس لئے محمد علی کا ستارہ شمس ہے اور شمسی قوتوں کے ذریعے مادی امور میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے شمسی قوتوں کا مطلب نمبر ایک کی قوت ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اگر زندگی میں اسے افسرانہ پوسٹ پر کام کرئے یا کسی ذمہ دارانہ یا خود مختار عہدہ کا حامل ہونا چاہیے۔پھر وہ کامیابی حاصل کرے گا۔

مزید مضامین کے لئے ہماری ویب سائٹ وزِ ٹ کرتے رہیے۔