اگر کوئی مومن مرد یا عورت کسی ایسے لاعلاج مرض میں مبتلا ہو  کہ جس مرض کا علاج  ڈاکٹر اور طبیب بھی کرنے سے قاصر ہوں اور اس شخص کے پاس سوائے اللہ و اہلبیت علیہم اسلامکے کوئی سہارا نہ ہو تو ایسے موقع پر کہا گیا ہے کہ کربلا سے لائی گئی امام حسین علیہ اسلام کی قبر مبارک کی مٹی کو آب زم زم میں گوندھ لیں اور اس پر 70دفعہ سورۃ فاتحہ کی تلاوت کر کے دم کریں اور دن میں ایک مرتبہ مریض کو دیں ان شاء اللہ اسی ہفتہ شفا مل جائے گی ۔مریض کے وزن کے مطابق کسی بھی جنس کا صدقہ دیں چاہے وہ جو ہو یا گندم یا چنا یا چاول۔ اور صدقہ مولا کے ماننے والے کو دیا جائے ۔ مولا مریض کو شفا دیںگے جس میں امر الٰہی کار فرما ہوگا۔

جو مریض گھر والوں کے لیے پریشانی کا باعث ہو اور کوئی حل نظر نہ آئے تو اس مریض کے پاس مصائب سید الشہداء کا ذکر کیا جائے اور اس کے بعد حدیث کساء کی تلاوت کی جائے کیونکہ امام زمانہ علیہ اسلام کا فرمان ہے کہ جس گھر میں حدیث کساء تلاوت کی  جائے گی میں خود اس گھر میں بغیر دعوت کے مہمان ہوتا ہوں۔

جس بندے کو رزق کا مسئلہ درپیش ہو وہ سورۃ دخان لکھ کر گھر میں لٹکا دے۔ مولا علیہ اسلام کا فرمان ہے کہ جس شخص کے گلے میں سورۃ دخان کا لکھا تعویذ ہو گا وہ حادثاتی موت کا شکار نہیں ہو گا۔ اگر کسی کی اللہ کی بارگاہ میں کوئی حاجت ہو وہ بندہ سورۃ دخان کاغذ پر کالی روشنائی سے لکھ کر سرہانے رکھ کر سو جائے تو خواب میں اس شخص کواپنی پریشانی کا حل مل جائے گا ۔ اگر کسی کی دوکان نہ چل رہی ہو وہ سورۃ دخان لکھوا کر دوکان میں لگوا دے مولا علیہ اسلام فرماتے ہیں کہ اللہ ایسے راستہ سے رزق دے گا کہ مخلوق حیران ہو جائے گی .

اگر کسی کے ساتھ شر و شیطان یا جادو ٹونہ کا مسئلہ ہو تو اسے چاہیےکہ وہ سورت دخان لکھ کر پانی میں ڈال دے اور وہ پانی پورا ہفتہ استعمال کرئے ۔ ایسا روحانی سلسلہ محسوس ہو گا کہ جوصرف قرآن و اہلبیت ؑعلیہم اسلام کے فرامین پر عمل پیرا ہو کر ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اولاد کیلئے : امام جعفر صادق علیہ اسلام فرماتے ہیں کہ اگر کسی کے ہا ں اولاد نہ ہو تو وہ تین دن لگاتار نماز فجر اور نماز عشاء کے بعد 70مرتبہ سبحان اللہ ، 70مرتبہ استغفر اللہ ، اور اس کے بعد یہ کہے;

"اسْتَغْفرُوْ ا رَبَّکُمْ اِنَّہٗ کَانَ غَفَّارً ا یُرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْکُمْ مِّدْرَارًا وَّ یُمْدِدْکُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ یَجْعَلْ لَّکُمْ جَنّاتٍ وَّ یَجْعَلْ لَّکُمْ اَنْھارًا "  سورہ نوح آیت نمبر( 10 ،11،12)

اگر کسی کے ہاں اولاد ہو کر فوت ہو جائے اور کوئی تعویذ اثر نہ کرے تو وہ شخص حمل کے دوران منت مان لے کہ مولا اگر میرے ہا ں بیٹا ہوا تو میں اس کا نام محسن رکھوں گا تو مولاؑ کا فرمان ہے کہ اللہ تعالیٰ حضرت محسن علیہ اسلام کے صدقے اس شخص کوصحت مند اور زندگی والا بیٹا عطا فرمائے گا ۔اگر کسی کے ہاں صرف بیٹیا ں ہو ں اور وہ بیٹے کا خواہشمند ہو تو اسے چاہئے کہ وہ حمل کے ابتدائی چار مہینے میٹھا انار لے اور اس پر آیت الکرسی خالدون تک پڑھ کر دم کرے اور وہ اپنی بیوی کو کھلائے ان شاءاللہ بیٹاعطا ہوگا ۔

حاجات کی قبولیت کیلئے  اگر کسی شخص کی کوئی حاجت اللہ کے دربار میں اٹکی ہو ۔ اور کوئی صورت نظر نہ آئے تو وہ نماز مغرب کے نوافل سے فارغ ہو کر 100دفعہ رسول اکرم ﷺ پر درود بھیجے اور اس کے بعد70 مرتبہ یا اللہ یا محمدؐ یا علیؑ یا فاطمہؑ یا حسنؑ یا حسینؑ یا صاحب الزمان ;کہے اور آخر میں بھی 100دفعہ درود پڑھے اور اس کے بعد اپنی حاجت طلب کرئے ان شاء اللہ ایک تو اس کی حاجت پوری ہو گی اوردوسرا اس کو اپنا مقام اللہ کی بارگاہ میں جو ہے خواب میں نظر آئے گا۔اگر کسی شخص کا کوئی مسئلہ ہو یا کوئی پریشانی ہویا کوئی شخص گم ہو جائے ،یا اس کے کسی کام میں ایسی رکاوٹ ہو کہ کوئی حل نظر نہ آئے تو وہ شخص ایک انڈہ لے اور کالی پنسل سے اس پر بسم اللہ کے بعد یہ لکھے;

"اللّٰھم انی اتوجہ الیک باحب الاسماء الیک و اعظمھا لدیک واتقرب و اتوسل الیک بمن اوجبت حقہ علیک بمحمد و علی وفاطمہ و الحسن و الحسین والائمہ علہیم السلام والتَسلیم اکفنی"

پھر یہا ں اپنا مسئلہ لکھیں اور لکھنے کے بعد اس انڈ ے کے ارد گرد مٹی گوندھ کر لگا دیں کہ انڈہ بالکل مٹی کے اندر چھپ جائے پھر اس انڈے کو چلتے پانی یا نہر میں پھینک دیں ۔ جیسے ہی انڈہ پانی کے اندر جائے گا ا نشا اللہ آپ کامسئلہ حل ہو جائے گا۔

مزید  بلاگز کے لئے ہماری ویب سائٹ وزٹ کرتے رہیئے۔