Columbus , US
14-11-2024 |13 Jumādá al-ūlá 1446 AH

اللہ تعالٰی سے پناہ مانگنے کے سلسلے میں دعا (سب)

اللّٰهُمَّ اِنْ تَشَاْ تَعْفُ عَنَّا فَبِفَضْلِكَ وَاِنْ تَشَاْ تُعَذِّبْنَا فَبَعَدْلِكَ فَسَهِّلْ لَنَا عَفْوَكَ بِمَنِّكَ وَاَجِرْنَا مِنْ عَذَابِكَ بِتَجَاوُزِكَ فَاِنَّهُ لَا طَاقَةَ لَنَا بَعَدْلِكَ وَلَا نَجَاةَ لِاَحَدٍ مِنَّا دُوْنَ عَفْوِكَ يَا غَنِيَّ الْاَغْنِيَآءِ هَا نَحَنُ عِبَادُكَ بَيْنَ يَدَيْكَ وَاَنَا اَفْقَرُ الْفُقَرَآءِ إاِلَيْكَ فَاجْبُرْ فَاقَتَنَا بِوُسْعِكَ وَلَا تَقْطَعَ رَجَائَنَا بِمَنْعِكَ فَتَكُوْنَ قَدْ اَشْقَيْتَ مَنِ اسْتَسْعَدَ بِكَ وَجَرَمْتَ مَنِ اسْتَرْفَدَ فَضْلَكَ فَاِلٰي مَنْ حيْنَئِذٍ مُنْقَلِبُنَا عَنْكَ واِلٰي اَيْنَ مَذْهَبُنَا عَنْ بَابِكَ سُبْحَنَكَ نَحْنُ الْمُضْطَرُّوْنَ الَّذِيْنَ اَوْجَبْتَ اِجَابَتَهُمْ وَاَهْلُ السُّوْءِ الَّذِيْنَ وَعَدْتَ الْكَشْفَ عَنْهُمْ وَاَشْبَـهُ الْاَشْيَآءِ بِمَشِيَّتِـكَ وَاَوْلَي الْاُمُوْرِ بِكَ فِيْ عَظَمَتِكَ رَحْمَةُ مَنِ اسْتَرْحَمَكَ وَغَوْثُ مَنِ اسْتَغَاثَ بِكَ، فَارْحَمْ تَضَرُّعَنَا اِلَيْكَ وَاَغْنِنَا اِذْ طَرَحْنَـا اَنْفُسَنَا بَيْنَ يَـدَيْكَ اَللّٰهُمَّ اِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ شَمِتَ بِنَا اِذْ شَايَعْنَاهُ عَلٰي مَعْصِيَتِكَ فَصَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَاٰلِهِ وَلَا تُشْمِتْهُ بِنَا بَعْدَ تَرْكِنَا اِيَّاهُ لَكَ وَرَغْبَتِنَا عَنْهُ إلَيْكَ۔

نقل حرفی:
WA KAANA MIN DUA'AA-IHEE A'LAY-HIS-SALAAMU FIL-LAJAA ILAAL-LAAHEE TAA'ALAA AL-LAAHUM-MA IN TASHAA TAA'-FU A'N-NAA FABIFAZ''-LIK WA IN TASHAA TUA'D'-D'IB-NAA FABIA'D-LIK FASAH-HIL-LANAA A'F-WAKA BIMAN-NIK WA AJIR-NAA MIN A'D'AABIKA BITAJAAWUZIK FA IN-NAHOO LAA T'AAQATA LANAA BIA'D-LIK WA LAA NAJAATA LIAH'ADIM-MIN-NAA DOONA A'F-WIK YAA GHANEE-YAL-AGH-NEEAAA-I HAA NAH'-NU I'BAADUKA BAY-NA YADAY-K WA ANA AF-QARUL-FUQARAAA-I ILAY-K FAJ-BUR FAAQATANAA BIWUS-I'K WA LAA TAQ-T'AA' RAJAAA-NAA BIMAN-I'K FATAKOONA QAD ASH-QAY-TA MANI AS-TAS-A'DA BIK WA H'ARAM-TA MANI AS-TAR-FADA FAZ''-LAK FAALAA MAN H'EENA-ID'IM MUNQALABUNAA A'NKA? WA ILAAA AY-NA MAD' HABUNAA A'M-BAABIKA? SUB-H'AANAKA NAH'-NUL MUZ'' T'AR-ROONAL-LAD'EENA AW-JAB-TA IJAABATAHUM- WA AH-LUS-SOOO-IL-LAD'EENA WAA'T-TAL-KASH-FA A'N-HUM- WA ASH-BAHUL ASH-YAAA-I BIMASHEE-YATIK WA AW-LAAL-UMOORI BIKA FEE A'Z'AMATIK RAH'-MATU MANI AS-TAR-H'AMAK WA GHAW-THU MANI AS-TAGHAATHA BIK FAR-H'AM TAZ''AR-RUA'NAAA ILAY-K WA AGH-NINAAA ID' T'ARAH'-NAAA ANFUSANAA BAY-NA YADAY-K AL-LAAHUM MA IN-NASH-SHAY-T'AANA QAD SHAMITA BINAAA ID' SHAAYAA' NAAHOO A'LAA MAA'-S'EEATAK FAS'AL-LI A'LAA MUH'AM-MADIW-WA AAALIH WA LAA TUSH-MIT-HOO BINAA BAA'-D TAR-KINAAA EE-YAAHOO LAK WA RAGH-BATINAA A'N-HOOO ILAY-K
ترجمہ:
بارِالٰہا! اگر تو چاہے کہ تو ہمیں معاف کردے تو یہ تیرے فضل کے سبب سے ہے اور اگر تو چاہے کہ ہمیں سزا دے تو یہ تیرے عدل کی رو سے ہے۔ تو اپنے شیوہِ احسان کے پیشِ نظر ہمیں پوری معافی دے اور ہمارے گناہوں سے درگزر کرکے اپنے عذاب سے بچا لےاس لئے کہ ہمیں تیرے عدل کی تاب نہیں ہے، اور تیرے عفو کے بغیر ہم میں سے کسی ایک کی بھی نجات نہیں ہو سکتی۔ ائے بے نیازوں کے بے نیاز! ہاں تو ہم سب تیرے بندے ہیں جو تیرے حضور کھڑے ہیں، اور میں سب محتاجوں سے بڑھ کر تیرا محتاج ہوں۔ لہٰذا اپنے بھرے خزانے سے ہمارے دامنِ فقر و احتیاج کو بھر دے اور اپنے دروازے سے رد کرکے ہماری امیدوں کو قطع نہ کر۔ ورنہ جو تجھ سے خوشحالی کا طالب تھا وہ تیرے ہاں سے حرماں نصیب ہوگا اور جو تیرے فضل سے بخشش و عطا کا خواستگار تھا وہ تیرے در سے محروم رہے گا۔ تو اب ہم تجھے چھوڑ کر کس کے پاس جائیں اور تیرا در چھوڑ کر کدھر کا رُخ کریں۔ تو اس سے منزّہ ہے (کہ ہمیں ٹھکرا دے جب کہ) ہم ہی وہ عاجز و بے بس ہیں جن کی دعائیں قبول کرنا تو نے اپنے اوپر لازم کر لیا ہے اور وہ درد مند ہیں جن کے دکھ درد دور کرنے کا تو نے وعدہ کیا ہے اور تمام چیزوں میں تیرے مقتضائے مشیّت کے مناسب اور تمام امور میں تیری بزرگی و عظمت کے شایانِ شان یہ ہے کہ جو تجھ سے رحم کی درخواست کرے تُو اس پر رحم فرمائے اور جو تجھ سے فریاد رسی چاہے تو اس کی فریاد رسی کرے۔ تو اب اپنی بارگاہ میں ہماری تضرّع و زاری پر رحم فرما، اور جب کہ ہم نے اپنے تو تیرے آگے (خاکِ مذّلت پر) ڈال دیا ہے تو ہمیں (فکر و غم سے) نجات دے۔ بار الٰہا! جب ہم نے تیری معصیت میں شیطان کی پیروی کی تو اس نے (ہماری اس کمزوری پر) اظہارِ مسرّت کیا۔ تو محمدﷺ اور ان کی آلِ اطہرؑ پر درود بھیج۔ اور جب ہم نے تیری خاطر اسے چھوڑ دیا اور اس سے روگردانی کر کے تجھ سے لو لگا چکے ہیں تو کوئی ایسی اُفتاد نہ پڑے کہ وہ ہم پر شماتت کرے۔
حوالہ: صحیفہ سجادیہ