سم اللہ الرحمٰن الرحیم قارئین امامیہ جنتری اسم اعظم کے سلسلے میں متواتر روایات ملتی ہیں اور اُن سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جو شخص اس اسم سے باخبر ہو نہ صرف اسکی دُعا قبول ہوتی ہے بلکہ یہ فیض بھی اُٹھاتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے عالم طبیعت میں تصرف بھی کرسکتا ہے۔اور اہم کام انجام دے سکتا ہے ۔اس بارے میں کہ اللہ کے ناموں میں سے اسم اعظم کون سا ہے بہت سے علمائے اسلام نے بحث کی ہے اور زیادہ تر مباحث جس محور کے گرد گھومتی ہے وہ یہ ہے کہ اللہ کے ناموں میں سے وہ اس نام کا سراغ لگائیں جو یہ عجیب اور عظیم خاصیت رکھتا ہو۔ لیکن ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں اس بات کی طرف زیادہ توجہ دینی چاہیے کہ ہم ایسے نام اور صفات کا پتہ لگائیں کہ جن کے مفہوم کو اپنا نے سے ہم ایسا روحانی کمال حاصل کریں جس سے وہ آثار مرتب ہوں ۔ باالفاظِ دیگر اصل مسئلہ اُن صفات کو اپنے آپ میں پیدا کرنا ہے۔
مزید پڑھیںعلم الااعداد سے دلچسپی رکھنے والے قارئین کے لئے معلومات، مختصر مگر جامع پیشِ خدمت ہے ۔ یاد رہے کہ یہ عدد صرف نام کے اعداد سے لئے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیںجانئے اپنے آج کے احوال اپنے ستاروں کی زبانی
مزید پڑھیںرسول اکرمؑ نے فاطمہ زہراؑ کو سیدۃ نساء العالمین کے طور پر متعارف کیا اور ان کی خوشی اور ناراضگی کو اللہ کی خوشنودی و ناراضگی قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیںجانئے عقیق کے متعلق پوشیدہ راز اور اس کے انسانی زندگی پر اثرات
مزید پڑھیںچاند گرہن ایک سحر انگیز آسمانی واقعہ ہے جہاں زمین سورج اور چاند کے درمیان سے گزرتی ہے اور چاند کی سطح پر اپنا سایہ ڈالتی ہے۔ یہ واقعہ صرف پورے چاند کے دوران ہوتا ہے جب زمین، چاند اور سورج بالکل سیدھ میں ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں