Columbus , US
26-12-2024 |25 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

بیسویں تاریخ کی دعا (تمام)

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَ ارْحَمْ مُحَمَّداً وَ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَ بارِكْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ وَ بارَكْتَ وَ تَرَحَّمْتَ عَلٰی اِبْرَاهِيْمَ وَ اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَجِيْدٌ صَلوٰةً تُبَلِّغُنَا بِهَا رِضْوَانَكَ وَ الْجَنَّةَ وَ تَنْجُوْ بِهَا مِنْ سَخَطِكَ وَ النَّارِ اَللَّهُمَّ ابْعَثْ نَبِيَّنَا مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَ الِهٖ مَقَامًا مَحْمُوْدًا يَغْبِطُهُ بِهِ الْاَوَّلُوْنَ وَ الْاٰخِرُونَ اَللَّهُمَّ صَلِّ وَ سَلِّمْ عَلَيْهِ وَ عَلٰی اٰلِهٖ وَ اخْصُصْهُ بِاَفْضَلِ قِسَمِ الْفَضَآئِلِ وَ بَلِّغْهُ اَفْضَلَ السُّوْدَدِ وَ مَحَلِّ الْمُكَرَّمينَ اَللّٰهُمَّ اخْصُصْ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَ اٰلِهٖ بِالذِّكْرِ الْمَحْمُوْدِ وَ الْحَوْضِ الْمَوْرُوْدِ اَللّٰهُمَّ شَرِّفْ بُنْيَانَهٗ وَ عَظِّمْ بُرْهَانَهٗ وَ اسْقِنَا بِكَاْسِهٖ وَ اَوْرِدْنَا حَوْضَهٗ وَ احْشُرْنَا فیْ يْ زُمْرَتِهٖ غَيْرَ خَزَايَا وَ لَا نَادِمِيْنَ وَ لَا شَاكِيْنَ وَ لَا مُبَدِّلِيْنَ وَ لَا نَاكِثِيْنَ وَ لَا مُرْتَابِيْنَ وَ لَا جَاحِدِيْنَ وَ لَا مَفْتُوْنِيْنَ وَ لَا ضَآلِّيْنَ وَ لَا مُضِلِّيْنَ قَدْ رَضِيْنَا الثَّوَابَ وَ اَمِنَّا الْعِقَابَ نُزُلًا مِنْ عِنْدِكَ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْوَهَّابُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَ اٰلِهٖ اِماَمِ الْخَيْرِ وَ قَآئِدِ الْخَيْرِ وَ عَظِّمْ بَرَكَتَهٗ عَلٰی جَمِيْعِ الْعِبَادِ وَ الْبِلَادِ وَ الدَّوَآبِّ وَ الشَّجَرِ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ اَللّٰهُمَّ اَعْطِ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَ الِهٖ مِنْ كُلِّ كَرَامَةٍ اَفْضَلَ تِلْكَ الْكَرَامَةِ وَ مِنْ كُلِّ نِعْمَةٍ اَفْضَلَ تِلْكَ النِّعْمَةِ وَ مِنْ كُلِّ يُسْرٍ اَفْضَلَ ذٰلِكَ الْيُسْرِ وَ مِنْ كُلِّ عَطَآءٍ اَفْضَلَ ذٰلِكَ الْعَطَآءِ وَ مِنْ كُلِّ قِسْمٍ اَفْضَلَ ذٰلِكَ الْقِسْمِ حَتّٰي لَايَكُوْنَ اَحَدٌ مِنْ خَلْقِكَ اَقْرَبَ مِنْهُ مَجْلِسًا وَ لَا اَحْظٰی عِنْدَكَ مَنْزِلَةً وَ لَا اَقْرَبَ مِنْكَ وَسِيْلَةً وَ لَا اَعْظَمَ لَدَيْكَ شَرَفًا وَ لَا اَعْظَمَ عَلَيْكَ حَقًّا وَ لَا شَفَاعَةً مِنْ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَ الِهٖ فِیْ بَرْدِ الْعَيْشِ وَ الرَّوْحِ وَ قَرَارِ النِّعْمَةِ، وَ مُنْتَهٰی الْفَضِيْلَةِ وَ سُوْدَدِ الْكَرَامَةِ وَ رَجَآءِ الطُّمَانِيَنَةِ وَ مُنَیْ الشَّهَوَاتِ وَ لَهْوِ اللَّذَّاتِ وَ بَهْجَةٍ لَا تُشْبِهُهَا بَهَجَاتُ الدُّنْيَا اَللّٰهُمَّ اٰتِ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَ الِهٖ الْوَسِيْلَةَ وَ اَعْطِهِ الرِّفْعَةَ وَ الْفَضِيْلَةَ وَ اجْعَلْ فِیْ الْاَعْلِيْنَ دَرَجَتَهٗ وَ فیْ ي الْمُصْطَفَيْنَ مَحَبَتَّهٗ وَ فِیْ الْمُقَرَّبِيْنَ كَرَامَتَهٗ وَ نَحْنُ نَشْهَدُ لَهٗ اَنَّهٗ قَدْ بَلَّغَ رِسَالَتَكَ وَ نَصَحَ لِعِبَادِكَ وَ تَلٰیْ اٰيَاتِكَ وَ اَقَامَ حُدُوْدَكَ وَ صَدَعَ بِاَمْرِكَ وَ اَنْفَذَ حُكْمَكَ وَ وَفٰیْ بِعَهْدِكَ وَ جَاهَدَ فیْ يْ سَبِيْلِكَ وَ عَبَدَكَ مُخْلِصًا حَتّٰی اَتٰهُ الْيَقِيْنُ وَ اَنَّهٗ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَ اٰلِهِ اَمَرَ بِطَاعَتِكَ وَ اْتَمَرَ بِهَا وَ نَهٰی عَنْ مَعْصِيَتِكَ وَ انْتَهٰی عَنْهَا وَ وَالٰی وَلِيَّكَ بِالَّذِیْ تُحِبُّ اَنْ تُوَالِيَهٗ وَ عَادٰی عَدُوَّكَ بِالَّذِيْ تُحِبُّ اَنْ تُعَادِيَهٗ فَصَلَوَاتُكَ عَلٰی مُحَمَّدٍ اِمَامِ الْمُتَّقِيْنَ وَ سيِّدِ الْمُرْسَلِيْنَ وَ خَاتَمِ النَّبِيِّيْنَ وَ رَسُوْلِكَ يَا رَبَّ الْعَالَمِيْنَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِ مُحَمَّدٍ فِیْ اللَّيْلِ اِذَا يَغْشٰیْ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِ مُحَمَّدٍ فِي النَّهارِ اِذا تَجَلّٰی، وَ صَلِّ عَلَيْهِ فِیْ الْاٰخِرَةِ وَ الْاُوْلٰی وَ اَعْطِهِ الرِّضَا وَ زِدْهُ بَعْدَ الرِّضَا اَللّٰهُمَّ اَقِرَّ عَيْنَ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَ اٰلِهِ بِمَنْ يَتَّبِعُهٗ مِنْ اُمَّتَهٗ وَ اَزْوَاجِهٖ وَ ذُرِّيَّتِهٖ وَ اَصْحَابِهٖ وَ اجْعَلْنَا وَ اَهْلَ بَيْتِهٖ وَ اُمَّتِهٖ جَمِيْعًا وَ اَهْلَ بُيُوْتِنَا وَ مَنْ اَوْجَبْتَ حَقَّهٗ عَلَيْنًا اَلْاَحْيَآءَ مِنْهُمْ وَ الْاَمْوَاتَ مِمَّنْ قَرَّتْ بِهٖ عَيْنُهٗ اَللَّهُمَّ وَ اَقْرِرْ عُيُوْنَنَا جَمِيْعًا بِرُؤْيَتِهٖ ثُمَّ لَا تُفَرِّقْ بَيْنَنَا وَ بَيْنَهٗ اَللّٰهُمَّ وَ اَوْرِدْنَا حَوْضَهٗ وَ اسْقِنَا بِكَاسِهٖ وَ احْشُرْنَا فِیْ زُمْرَتِهٖ وَ تَحْتَ لِوَاَئِهٖ وَ لَا تَحْرِمْنَا مُوَافَقَتَهُ اِنَّكَ عَلٰی كُلِّ شَیْ ءٍ قَدِيْرٌ وَ الصَّلوٰةُ وَ السَّلَامُ عَلَيْهِ وَ عَلٰی اٰلِهِ الطَّيِّبِيْنَ الْاٰخْيَارِ وَ رَحْمَةُ اللَّهِ وَ بَرَكَاتُهٗ اَللّٰهُمَّ رَبَّ الْمَوْتِ وَ الْحَيٰوةِ وَ رَبَّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ رَبَّ الْعَالَمِيْنَ وَ رَبَّنَا وَ رَبَّ اٰبَائِنَا الْاَوَّلِيْنَ اَنْتَ الْاَحَدُ الصَّمَدُ لَمْ تَلِدْ وَ لَمْ تُولَدْ وَ لَمْ يَكُنْ لَكَ كُفُوًا اَحَدٌ مَلَكْتَ الْمُلُوْكَ بِقُدْرَتِكَ وَ اسْتَعْبَدْتَ الْاَرْبَابَ بِعِزَّتِكَ وَ سُدْتَ الْعُظَمَآءَ بِجُوْدِكَ وَ بَدَّدْتَ الْاَشْرَافَ بِتَجَبُّرِكَ وَ هَدَّدْتَ الْجِبَالَ بِعَظَمَتِكَ،وَ اصْطَفَيْتَ الْفَخْرَ وَ الْكِبْرِيَآءَ لِنَفْسِكَ وَ اَقَامَ الْحَمْدُ وَ الثَّنَآءُ عِنْدَكَ وَ جَلَّ الْمَجْدُ وَ الْكَرَمُ بِكَ فَلَايَبْلُغُ شَیْءٌ مَبْلَغَكَ وَ لَا يَقْدِرُ اَحَدٌ قُدْرَتَكَ اَنْتَ جَارُ الْمُسْتَجِيْرِيْنَ وَ لَجَآ اللاَّجِيْنَ وَ مُعْتَمَدُ الْمُؤْمِنِيْنَ وَ سَبِيْلُ حَاجَةِ الطَّالِبِيْنَ اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُكَ اَنْ تَصْرِفَ عَنّی فِتْنَةَ الشَّهٰوٰتِ وَ اَسْئَلُكَ اَنْ تَرْحَمَنِیْ وَ تُثَبِّتَنِیْ عِنْدَ كُلِّ فِتْنَةٍ مُضِلَّةٍ اَنْتَ مَوْضِعُ شَكْوٰای وَ مَسْئَلَتیْ لَيْسَ مِثْلَكَ اَحَدٌ وَ لَا يَقْدِرُ قُدْرَتَكَ اَحَدٌ ااَنْتَ اَكْبَرُ وَ اَجَلُّ وَ اَكْرَمُ وَ اَعَزُّ وَ اَعْلٰی وَ اَعْظَمُ وَ اَشْرَفُ وَ اَمْجَدُ وَ اَكْرَمُ مِنْ اَنْ يَقْدِرَ الْخَلَآئِقُ كُلُّهُمْ عَلٰی صِفَتِكَ اَنْتَ كَمَا وَصَفْتَ نَفْسَكَ يَا مَالِكَ يَوْمِ الدِّيْنِ اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ هُوَ لَكَ تُحِبُّ اَنْ تُدْعٰی بِهٖ وَ بِكُلِّ دَعْوَةٍ دَعَاكَ بِهَا اَحَدٌ مِنْ خَلْقِكَ مِنَ الْاَوَّلِيْنَ وَ الْاٰخِرِيْنَ فَاسْتَجَبْتَ لَهٗ بِهَا اَنْ تَغْفِرَ لِیْ ذُنُوْبِیْ كُلَّهَا قَدِيْمَهَا وَ حَدِيْثَهَا صَغِيْرَهَا وَ كَبِيْرَهَا سِرَّهَا وَ عَلَانِيَتَهَا مَا عَلِمْتُ مِنْهَا وَ مَا لَمْ اَعْلَمْ وَ مَا اَحْصَيْتَهٗ عَلَیَّ مِنْهَا اَنْتَ وَ حَفِظْتَهٗ وَ نَسِيْتُهٗ اَنَا مِنْ نَفْسِیْ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلِیْ وَ ارْحَمْنِیْ وَ تُبْ عَلَیَّ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيْمُ، يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ

ترجمہ:

خداوندا! محمدؐ وآلِ محمدؐ پر رحمت نازل فرما، اور محمد و آلِ محمدؐ پر رحم کر، اور محمد مصطفٰی ﷺ پر برکت نازل فرما، جس طرح حضرت ابراہیم اور ان کی اولا دپر تو نے رحمت و برکت و احسان فرمایا، بے شک تو ہی لائقِ حمد و قابلِ ستائش ہے، یہ صلوٰت ایسی ہو کہ ہمیں تیری رضامندی جنت تک پہنچا دے اور ہمیں تیرے غضب و جہنم سے بچا لے ، خداوندا، ہمارے نبی حضرت محمد ﷺ کو مقامِ محمود کی اس منزل میں جگہ دے کہ اوّلین و آخرین جس پر رشک کریں۔ خداوندا! صلوٰت و سلامان پر اور ان کی اولاد پر اور آنحضرت کو فضیلتوں میں سے سب سے بہتر حصہ اور سرداریوں میں بہترین سرداری اور معززین میں سب سے بہتر منزل کرامت فرما۔ خداوندا! حضرت محمدؐ کو قابل تعریف تذکروں ، سیراب ہونے کے حوض (کوثر) سے مخصوص فرما، خداوندا ان کی قائم کردہ بنیادوں کو بلند، ان کی دلیلوں کو عظیم فرما اور ہم کو ان کے جا م، ان کے حوضِ کوثرسے سیراب، ان کے زمر میں محشور فرما، کہ نہ ناکام ہوں نہ شرمندہ، نہ شکوہ سنج ہوں، نہ ان کے دین میں تبدیلی، نہ ان کے عہد شکن، نہ ان کے بارے میں شکّی، نہ ان کے پیغام منکر، نہ مبتلائے فتنہ، نہ گمراہ نہ گمراہ کن ہوں، ثواب پر راضی اور عذاب سے مطمئن ہو چکے ہوں، یہ تیرا انعامِ خاص ہے۔ بلاشبہ تو صاحبِ اقتدار اور عطیہ بخش ہے، خداوندا! محمدﷺکے رہنما و اما پر رحمت نازل فرما۔ ائے رحم کرنے والوں میں سب سے بڑے رحم کرنے والے، آنحضرتﷺ کی برکتیں تمام آبادیوں، تمام حیوانات و نباتات پر عام فرمادے۔ خداوندا! حضرت محمدﷺ کو ہر قسم کی کرامتوں میں سے افضل ترین کرامت نصیب فرما، اور ہر قسم کی نعمتوں میں افضل تیرین نعمتیں، اور ہر طرح کی آسانیوں میں سے بہترین آسانی، اور ہر ایک عطیہ میں سے افضل ترین عطیہ، اور ہر تقسیم میں سے بہترین حصہ عطا فرما، تاکہ تیری مخلوق میں تیرے نزدیک ان سے زیادہ قربِ منزلت اور ان سے زیادہ خوش نصیب جگہ، ان سے زیادہ قریب تیرین وسیلہ ان سے زیادہ تیرےنزدیک عظیم القدر و شفاعت کوئی نہ ہو ان پر اور ان کی اولاد پر تیری رحمت ہو۔ یہ سب اعزاز تیری عطا کردہ زندگی کی خنکیوں اور سکون، سکون ،نعمت کے قرار، اور فضیلت کی انتہاء کرامت کی سرداری ، اطمینان کی آرزوؤں، خواہشوں کی تمناؤں میں، لذّتوں کی فراموشی، اور ان مستروں میں وہ مسرتیں جن کی دنیا میں مثال نہ ہو۔ حضرت محمد مصطفٰی علیہ التحیات و التسلیم کو یہ مرتبہ اے میرے پرورگار،حضرت محمد مصطفٰی ﷺ کو وسیلہ، رفعت و فضیلت عطا فرما،اور ہم گواہ ہیں کہ انہوں نے تیری پیامبری کا حق ادا کیا، تیرے بندوں کے لئے خلوص سے پیش آئے، تیری آتیں پڑھیں، تیری حدیں قائم کیں، تیرے حکم کو وا شگاف طریقے سے بیان فرمایا، تیرا حکم جاری کیا، تیرے عہد کو وفا کیا، تیری راہ میںجہاد کیاپورے خلوص سے تیری عبادت کی، یہاں تک کہ وفات پا گئے۔بلاشبہ آنحضرت نے تیری اطاعت کا حکم دیا اور خود بھی اطاعت فرمائی، تیری نافرمانی سے روکا اور خود بھی اس سے باز رہے۔ اپنے جن اولیاؤں سے تو چاہتا ہے کہ لوگ بھی محبت کریں حضرت محمد ﷺ نے ان سے محبت فرمائی، اور تیرے دشمنوں سے دشمنی کی جن سے دشمنی کرنا تجھے پسند ہے، ائے عالموںکے پروردگار تیری رحمتیںہوں ان محمدﷺ پر جو متقیوں کے امام ، نبیوں کے لئے نقشِ آخر رسولوں کے سردار تیرے پیامبر ہیں۔خداوندا! محمدؐ و آلِ محمدؐ راتوں میں رحمت فرما جب وہ چھا جائے، خداوندا! محمد ؐ و آلِ محمدؐ پر دنوں میں رحمت فرما جب وہ نور پاش ہو رہے ہوں، اور آخر اوّل میں آنحضرت پر رحمت نازل فرما، آنحضرت کو اپنی رضا مندیاں عطا فرما، پھر رضا پر رضا کی زیادتی فرما، خداوندا ہمارے نبیؐ کی آنکھوں کو خنک فرما ان کے تابعین و ازواج، اولاد و اصحاب کے ذریعے اور ہمیں ان کے اہل بیت ، اور ان کی امت ، نیز ان لوگوں پر جن کی محبت ہم واجب ہے۔ خواہ وہ زندہ ہوں یا مردہ، اس قابل رکھنا کہ حضور علیہ السلام کی آنکھیں ٹھنڈی (خنک )کریں۔ خداوندا! ہم سب کی آنکھیں بھی حضرت کی زیارت سے خنک فرما پھر ہمارے اور ان کے درمیان جدائی نہ ہو۔ ائے میرے پروردگار، ہمیں ان کے خوض کوثر پر وارد فرما، ہمیں ان کے جام سے سیراب کر اور ان کے زمرے میں ان کے پرچم تلے محشور فرما۔ ان کے ساتھ سے محروم نہ کرنا، بلاشبہ تو ہر چیز پر قادر ہے۔ ائے میرے پروردگار! تو موت و زندگی، آسمان و زمین، اور عالموں کا پروردگار ہے، ہمارا پروردگار ہمارے گزشتہ بزرگوں کا پروردگار، تو واحد و بے نیاز ہے، نہ تو کسی کا فرزند ہے نہ تیرا کوئی بیٹا ہے۔ اور نہ تیرا کوئی ہمسر ہے، تو اپنی قدرت سے بادشاہوں کا مالک ہے۔ اور اپنی عزت سے مالکوں کو غلام بنایا، اور اپنی سخاوت سے معززین کا سردار، اور اپنی جبروتی سے بڑے بڑے شریفوں کو منتشر کر دیا، اور اپنی عظمت سے پہاڑوں کو گرا دیا، اورا پنے لئے فخر و کبریائی پسند فرمائی، اور حمد و ثناء نے تیرے حضور قیام کیا، مجد و کرم کی منزل تیرے لئے مخصوص ہے اور اب کوئی چیز تیری منزل تک نہیں پہنچ سکتی۔ اور کوئی بھی تیری قدرتوں ہر قادر نہیں ہو سکتا۔ تو ہی پناہ طلب لوگوں کی پناہ، چھپنے والوں کے لئے چھپنے کی جگہ، مومنوں کا بھروسہ، اور سائلوں کی حاجتوں کا راستہ ہے، خداوندا میں دعا کرتا ہوں کہ مجھ سے خواہشات کے فتنے موڑ دے اور میں درخواست کرتا ہوں کہ مجھ پر رحم فرما، اور پر گمراہ کن فتنے کے موقع پر ثابت قدم رکھ تو شکایتوں اور میری دعاؤںکی منزل ہے تیرا ثانی کوئی نہیں، نہ تیرے جیسی کسی میں قدرت ہے، تو بہت بلند، بہت عظیم، بہت مکرّم، بہت معزز، بہت اعلٰی، بہت برتر، بہت بڑا، صاحبِ شرف و بزرگی والا ہے اور سے بھی کہیں زیادہ بلند ہے کہ ساری مخلوق مل کر بھی تیری صفت کو اپنا سکیں، تو ایسا ہی کہ جیسا کہ تو نے خود اپنی تعریف فرمائی ہے، ائے روزِ جزا کے مالک۔ خداوندا! میں تیرے ہر اس نام سے تجھے پکارتا ہوں جس نام سے تجھے پکارنا پسند کرتا ہوںاور ہر اس دعا سے جس سے تیری مخلوق کے اولین و آخرین میں سے کسی ایک نے دعا کی اور تو نے اسے قبول کیا۔ ائے معبود میرے تمام نئے ، پرانے، چھوٹے، بڑے، خفیہ و اعلانیہ معلوم و نا معلوم ان گناہوں میں جنہیں تو نے شمار کیا اور محفوظ فرمایا اور میں نےاپنے بارے میں فراموش کر دیا ہو۔ خداوندا! مجھے بخش دے مجھ پر رحم کر میری توبہ قبول فرما بلاشبہ تو توبہ قبول کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔ ائے رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

حوالہ: صحیفہ علویہ دعا ۱۴۳