Columbus , US
14-11-2024 |13 Jumādá al-ūlá 1446 AH

تئیسویں تاریخ کی دعا (سب)

اِنِّیْ وَجَدْتُ امْرَاَةً تَمْلِكُهُمْ وَ اُوْتِيَتْ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ وَ لَهَا عَرْشٌ عَظِيْمٌ وَجَدْتُهَا وَ قَوْمَهَا يَسْجُدُوْنَ لِلشَّمْسِ مِنْ دُوْنِ اللَّهِ وَ زَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ اَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيْلِ فَهُمْ لَايَهْتَدُوْنَ، اَلَّا يَسْجُدُوْا لِلَّهِ الَّذِیْ يُخْرِجُ الْخَبْ ءَ فِیْ السَّمٰوٰاتِ وَ الْاَرْضِ وَ يَعْلَمُ مَا يُخْفُوْنَ وَ مَا يُعْلِنُوْنَ اَللَّهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ فَذُوْقُوْا بِمَا نَسِيْتُمْ لِقَآءَ يَوْمِكُمْ هٰذَا اِنَّا نَسِيْنَاكُمْ فَذُوْقُوْا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ اِنَّمَا يُؤْمِنُ بِاٰيَاتِنَا الَّذِيْنَ اِذَا ذُكِّرُوْا بِهَا خَرُّوْا سُجَّدًا وَ سَبَّحُوْا بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَ هُمْ لَايَسْتَكْبِرُوْنَ تَتَجَافِیْ جُنُوْبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَ طَمَعًا وَ مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُوْنَ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا اُخْفِیَ لَهُمْ مِنْ قُرَّةِ اَعْيُنٍ جَزَآءً بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ الَّذِيْنَ جَعَلْتَ لَهُمْ جَنَّاتِ الْمَاْوٰی نُزُلًا بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ قَالَ لَقَدْ ظَلَمَكَ بِسُوَالِ نَعْجَتِكَ اِلٰی ي نِعَاجِهٖ وَ اِنَّ كَثِيْرًا مِنَ الْخُلَطَآءِ لَيَبْغِیْ بَعْضُهُمْ عَلٰی بَعْضٍ اِلَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ قَلِيْلٌ مَا هُمْ وَ ظَنَّ دَاوٗدُ اَنَّمَا فَتَّنَّاهُ فَاسْتَغْفَرَ رَبَّهٗ وَ خَرَّ رَاكِعًا وَ اَنَابَ وَ مِنْ اٰيٰتِهِ اللَّيْلُ وَ النَّهَارُ وَ الشَّمْسُ والْقَمَرُ لَاتَسْجُدُوْا لِلشَّمْسِ وَ لَا لِلْقَمَرِ وَ اسْجُدُوْا لِلَّهِ الَّذِیْ خَلَقَهُنَّ اِنْ كُنْتُمْ اِيَّاهُ تَعْبُدُوْنَ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُ وَ اَنَا الْمُذْنِبُ الْخَاطِیْ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الْمُعْطِیْ وَ اَنَا السَّآئِلُ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الْبَاقِیْ وَ اَنَا الْفَانِیْ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الْغَنِیُّ وَ اَنَا الْفَقِيْرُ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الْعَزِيْزُ وَ اَنَا الذَّلِيْلُ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الْخَالِقُ وَ اَنَا الْمَخْلُوْقُ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الْمَالِكُ وَ اَنَا الْمَمْلُوْكُ اَللّٰهُمَّ اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ اِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا اِنَّهَا سآئَ تْ مُسْتَقَرًّا وَ مُقَامًا رَبَّنَا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا غُفْرانَكَ رَبَّنَا وَ اِلَيْكَ الْمَصِيْرُ رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا وَ لَاتُخْزِنِیْ يَوْمَ يُبْعَثُوْنَ رَبِّ اَدْخِلْنِیْ  مُدْخَلَ صِدْقٍ وَ اَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَ اجْعَلْ لِیْ مِنْ لَدُنْكَ سُلْطَانًا نَصِيْرًا رَبِّ اَنْزِلْنِیْ مُنْزَلًا مُبَارَكًا وَ اَنْتَ خَيْرُ الْمُنْزِلِيْنَ رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْ وَ يَسِّرْلِیْ اَمْرِیْ وَ احْلُلْ عُقْدَةً مِنْ لِسَانِیْ رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِيْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِيْمَانِ وَ لَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَا اِنَّكَ رَؤُوْفٌ رَحِيْمٌ رَبَّنَا تُبْ عَلَيْنَا وَ ارْحَمْنَا وَ اهْدِنَا وَ اغْفِرْلَنَا وَ اجْعَلْ خَيْرَ اَعْمَارِنَا اٰخِرَهَا وَ خَيْرَ اَعْمَالِنَا خَوَاتِيْمَهَا وَ خَيْرَ اَيَّامِنَا يَوْمَ لِقَآئِكَ وَ اخْتِمْ لَنَا بِالسَّعَادَةِ يَا حَیُّ يَا قَيُّوْمُ فَاِنِّی بِرَحْمَتِكَ اَسْتَغِيْثُ يَا فَارِجَ الْهَمِّ وَ يَا كَاشِفَ الْغَمِّ وَ يَا مُجِيْبَ دَعْوَةِ الْمُضْطَرِّيْنَ اَنْتَ رَحْمٰنُ الدُّنْيَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ رَحِيْمُهُمَا، اِرْحَمْنیْ يْ فِیْ حَوَآئِجِیْ رَحْمَةً تُغْنَيْنِیْ بِهَا عَنْ رَحْمَةِ مَنْ سِوَاكَ اَللّٰهُمَّ لَااَمْلِكُ مَا اَرْجُوْ وَ لَا اَسْتَطِيْعُ دَفْعَ مَا اَحْذَرُ اِلَّا بِكَ وَ الْاَمْرُ بِيَدِكَ وَ اَنَا فَقِيْرٌ اِلٰی اَنْ تَغْفِرَلِیْ وَ كُلُّ خَلْقِكَ اِلَيْكَ فَقِيْرٌ وَ لَا اَحَدٌ اَفْقَرَ مِنِّی اِلَيْكَ اَللّٰهُمَّ بِنُوْرِكَ اهْتَدَيْتُ وَ بِفَضْلِكَ اسْتَغْنَيْتُ وَ فِی نِعْمَتِكَ اَصْبَحْتُ وَ اَمْسَيْتُ ذُنُوْبیْ يْ بَيْنَ يَدَيْكَ اَسْتَغْفِرُكَ مِنْها وَ اَتُوْبُ اِلَيْكَ اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَدْرَءُ بِكَ فِیْ نَحْرِ كُلِّ مَنْ اَخَافُ مَكْرَهٗ وَ اَسْتَجِيْرُكَ مِنْ شَرِّهٖ وَ اَسْتَعِيْنُكَ عَلَيْهِ لَا اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَكَ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِيْنَ اَللّٰهُمَّ اِنِّْی اَسْئَلُكَ عَيْشَةً هَنِيْئَةً وَ مَيْتَةً سَوِيَّةً وَ مَرَدًّا غَيْرَ مُخْزٍ وَ لَا فَاضِحٍ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ اَللّٰهُمَّ اِنّیْ اَعُوْذُ بِكَ اَنْ اَذِلَّ اَوْ اُذَلَّ اَوْ اَضِلَّ اَوْ اُضَلَّ اَوْ اَظْلِمَ اَوْ اُظْلَمَ اَوْ اَجْهَلَ اَوْ يُجْهَلَ عَلَیَّ يَا ذَاالْعَرْشِ الْعَظِيْمِ وَ الْمَنِّ الْقَدِيْمِ تَبَارَكْتَ وَ تَعَالَيْتَ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ وَ صَلَّی اللَّهُ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَ اٰلِهِ الطَّاهِرِيْنَ

ترجمہ:

(ہُد ہُد نے کہا)میں نے دیکھا کہ ان لوگوں پر ایک عورت حکومت کرتی ہے۔ جسے ہر طرح کی چیزیں ملی ہیں۔ اس کا تخت تو بہت بڑا ہے میں نے معلوم کیا کہ وہ اور اس کی ساری قوم اللہ کے سوا سورج کے سامنے سجدہ کرتی ہے اور شیطان نے ان کے لئے اس عمل کو بہت خوشنما بنا دیا ہے اور راہ حق سے روک دیا ہے۔ اب وہ ہدایت یافتہ نہیں ہیں۔ آخر اس اللہ کے لئے سجدہ کیوں نہیںکرتے جس نے آسمانوں اور زمینوں کی پوشیدگیوں کو ظاہر کردیا۔ اور یہ لوگ جو چھپاتے یا ظاہر کرتے ہیں ان سے واقف ہے ۔ اللہ وہ ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں وہ عرشِ عظیم کا پروردگار ہے۔ آج کے دن کی ملاقاتکو جس طرح تم بھول گئے تھے اب اس کا مزپ چکھو ، ہم نے بھی تمھیں نظر انداز کردیا اب اپنے کئے کا دائمی عذاب لو۔ بلاشبہ ہماری آیتوں پر وہی ایمان رکھتے ہیں کہ جب ان کے سامنے ہماری آیتوں کا ذکر آتا تو سجدہ میں گرتے اور اپنے پروردگار کی حمد کرتے ہیں۔ یہ لوگ کتبر پسند نہیں۔ آرام گاہوں میں کروٹ بدلتے اپنے پروردگار کو خوف و شوق سے پکارتے ہیں۔ اور جو انہیں روزی ملی ہے اسے خرچ کرتے ہیں۔ کسی دل کوئی نہیں معلوم کہ ان کے عمل کے بدلے کس قدر خنکی چشم کا انتظام کر رکھا ہے۔ خداوندا! مجھے ان لوگوں میں داخل کردے کہ جن کی عمل کی بنا پر جنت الماوٰی کو مہمان خانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تم نے ان کی بھیڑوں کو دیکھ کر اپنی بھیڑ کا سوال کر کے ظلم کیا۔، اور بہت سے احباب ایک دوسرے پر بالا دستی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ سوائے ان لوگوں کے کہ جو مؤمن ہیں اور نیک عمل کرتے ہیں۔ حالانکہ ایسے آدمی ہیں بہت کم۔حضرت داؤد علیہ السلام کو خیال گزرا کہ یقیناً ہم نے انہیں آزمایا ہے اس لئے وہ اپنے پروردگار سے مغفرت طلب کرنے کے لئے جھک گئے اور مغفرت طلب کی اور وہ خدا جس کی نشانیوں میں رات و دن سورج چاند ہیں تم نہ سورج کو سجدہ کرو نہ چاند کو بلکہ اس اللہ کو سجدہ کرو جس نے ان سب کو پیدا کیا ہے، بشرطیکہ تم اس کی عبادت کرتے بھی ہو۔ خداوندا! تو عفو و رحیم اور میں گنہگار و خطاکار ، خداوندا تو دینے ولا اور میں بھیک ما نگنے والا خداوندا، تو باقی اور میں فانی ہوں۔ ائے میرے پیدا کرنے والے، تو غنی اور میں فقیر ہوں، ائے میرے پروردگار تو معزز ہے اور میں ذلیل ہوں ائے میرے پروردگار تو خالق ہے میں مخلوق ہوں۔ ائے خداوندِ تعالٰی تو مالک ہے اور میں مملوک ہوں، ائے میرے پیدا کرنے والےہم سے عذابِ دوزخ کو ہٹا دے کہ اس کا عذاب بہت سخت نقصان رساں ہے وہ بہت بری قیام گاہ اور جائے قرار ہے۔ ائے ہمارے پروردگار ہم نے تیرے حکم سنے اور ماننے کو تیار ہیں۔ تیری مغفرت چاہتا ہوں اور تیرے ہی حضور سب کی بازگشت ہے پروردگارا مجھے سچائی کی راہ پر جانے اور سچائی کی راہوں پر آنے کی توفیق دے اور مجھے اپنی بارگاہ سے کامیاب قوت فراہم فرما۔ خداوندا مجھے مبارک نعمتو ں سے سرفراز فرما۔ کہ تو ہی بہترین انعام نازل فرمانے والا ہے۔ میرے پروردگار میرے سینے کو کشادہ کر میرے معاملات کو آسان فرمادے، پروردگار ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو جو ایمان میں ہم سے سابق ہیں اور ہمارےدلوںمیں ان لوگو ں کے خلاف کینہ نہ رہے جو ایمان لا چکے ہیں۔ پروردگارا بلاشبہ تو رؤف و رحیم ہے پروردگارا ہماری توبہ قبول فرما، ہماری بہترین عمر کو آخر میں اور اچھے اعمال زندگی کے خاتمے اور اپنے روزِ ملاقات کو دنوں میں سب سے اچھا دن قرار دے۔ ائے حیّ و قیوم ہمارا خاتمہ بہ سعادت فرماکہ میں تیری رحمت کے سامنے فریادی ہوں ائے غم کو دور کرنے والے، ائے غم کو ہٹانے والےبے قراروں کی دعائیں سننے والے تو دنیا و آخرت میں رحمٰن و رحیم ہے میری تمنّاؤں پر رحم فرما ایسی رحمت فرما کہ تیرے سوا دوسروں کے رحم کا محتاج نہ رہوں خداوندا جو آرزوئیں ہیں ان پر دسترس نہیں اور جس سے درتا ہوں اسے دور کرنے کا امکان نہیں۔ صرف تیرا سہارا ہے اور معاملہ صرف تیرے ہاتھ میں ہے میں اس بات کا محتاج ہوں کہ میری مغفرت فرما دے یوں تو ساری خلقت تیری محتاج ہے مگر مجھ سے زیادہ کوئی تیرا محتاج نہیں خداوندا تیرے نورسے ہدایت حاصل کی تیرے فضل سے فریاد کی تیری نعمتوں میں صبح شام کی اب میرے گناہ تیرے سامنے ہیں میں تجھ سے ان گناہوں کی معافی اور توبہ چاہ رہا ہوں۔ خداوندا جس کے عذاب سے میں ڈرتا ہوں تیرے سہارے یہ بلا اس کی گردن پر اور اس کے شر سے میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس کے خلاف میں تیری مدد چاہتا ہوں تیرے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گنہگار رہا خداوندا میں تجھ سے خوشگوار زندگی اور باقاعدہ موت کامیاب و غیر رسوا کن حشر کا طلبگار ہوں۔ ائے رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ خداوندا، ائے عرشِ عظیم اور احسان قدیم کے مالک میں تیری پناہ طلب کرتا ہوں کہ ذلیل کروں یا ذلیل ہوجاؤں۔ کسی کو گمراہ کروں یا مجھے گمراہ کیا جائے میں ظلم کروں یا کوئی مجھ پر ظلم کرے، میں جہالت کروں یا میرے ساتھ جہالت کی جائے ۔ ائے مہربانوں سے بڑے مہربان تو بہت بزرگ و برتر ہے، اور ہمارے آقا و سردار محمدﷺ اور ان کی معصوم اولادؑ پر رحمت نازل فرما۔

حوالہ: صحیفہ علویہ دعا ۱۴۶