Columbus , US
25-12-2024 |24 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

ستائیس رجب کے دن کے اعمال (رجب)

تفصیل:

یہ عیدوں میں سے بہت بڑی عید کا دن ہے کہ اسی دن حضورؐ مبعوث بہ رسالت ہوئے اور اسی دن جبرائیل ؑ احکام رسالت کے ساتھ حضور پر نازل ہوئے ، اس دن کیلئے چند ایک عمل ہیں:

(۱)      غسل کرنا۔

 

(۲)     روزہ رکھنا، یہ دن سال بھر میں ان چار دنوں میں سے ایک ہے کہ جن میں روزہ رکھنے کی ایک خاص امتیازی حیثیت ہے، اور اس دن کا روزہ ستر سال کے روزے کا ثواب رکھتا ہے۔

 

(۳)       کثرت سے درود شریف پڑھنا۔

 

(۴)       حضرت رسول اللہ اور امیر المومنین کی زیارت کرنا۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 305

تفصیل:

یہ عیدوں میں سے بہت بڑی عید کا دن ہے کہ اسی دن حضورؐ مبعوث بہ رسالت ہوئے اور اسی دن جبرائیل ؑ احکام رسالت کے ساتھ حضور پر نازل ہوئے ، اس دن کیلئے چند ایک عمل ہیں:

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللّٰهُ وَاللّٰهُ اَکْبَرُ سُبْحَانَ اللّٰهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ ۔

چار مرتبہ:

اَللّٰهُ اللّٰهُ رَبِّیْ لَآ اُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا۔

چار مرتبہ:

لَا ٓاُشْرِکْ بِرَبِّیْ اَحَدًا

ترجمہ:

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ بزرگتر ہے خدا پاک ہے اور حمد خدا ہی کیلئے ہے اور نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو خدائے بلند وبرتر سے ہے

چار مرتبہ:

وہ اللہ، وہی اللہ میر ارب ہے میں کسی چیز کو اسکا شریک نہیں بناتا

چار مرتبہ:

میں کسی کو اپنے رب کا شریک نہیں گردانتا

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 305

تفصیل:

شیخ نے جناب ابوالقاسم حسین بن روحؒ سے روایت کی ہے کہ ستائیس رجب کو بارہ رکعت نماز پڑھے اور ہر دو رکعت کے بعد بیٹھے اور تشہد اور سلام کے بعد کہے:

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ یَکُنْ لَہٗ شَرِیْکٌ فِی المُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَہٗ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا یَاعُدَّتِیْ فِیْ مُدَّتِیْ یَاصَاحِبِی فِیْ شِدَّتِیْ یَاوَلِیِّ فِیْ نِعْمِتِیْ یَاغِیَاثِیْ فِیْ رَغْبَتِیْ یَانَجَاحِیْ فِیْ حَاجَتِیْ یَاحَافِظِیْ فِیْ غَیْبَتِیْ یَاکَافِیَّ فِیْ وَحْدَتِیْ یَآاُنْسِیْ فِیْ وَحْشَتِیْ اَنْتَ السَّاتِرُ عَوْرَتِیْ فَلَکَ الْحَمْدُ وَاَنْتَ الْمُقِیْلُ عَثْرَتِیْ فَلَکَ الْحَمْدُ وَاَنْتَ الْمُنْعِشُ صَرْعَتِیْ فَلَکَ الْحَمْدُ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَاستُرُ عَوْرَتِیْ وَاٰمِنْ رَوْعَتِیْ وَاَقِلْنِیْ عَثْرَتِیْ وَاصْفَحْ عَنْ جُرْمِیْ وَتَجَاوَزْ عَنْ سَیِّئَاتِیْ فِیْ اَصْحَابِ الْجَنَّۃِ وَعْدَ الصِّدقِ الَّذِیْ کَانُوْا یُوعَدُوْنَ۔

اس نماز اور دعا کے بعد سورہ حمد، سورہ توحید، سورہ فلق، سورہ ناس، سورہ کافرون، سورہ قدر اور آیت الکرسی سات سات مرتبہ پڑھے۔

پھر سات مرتبہ کہے:

لَآ اِلٰہَ اِلَّا للّٰهُ وَاللّٰهُ اَکْبَرُوَسُبْحَانَ اللّٰهِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلّاَ بِاللّٰهِ 

پھر سات مرتبہ کہے:

اَﷲُاَﷲُرَبِّیْ لَآ اُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا

ترجمہ:

حمد خدا ہی کے لیے ہے جس نے کسی کو اپنا بیٹا نہیں بنا یا اور نہ ازلی سلطنت میںکوئی اس کا شریک ہے نہ وہ عاجز ہے کہ کوئی اس کا مددگار ہو اور اس کی بڑائی بیان کرو بہت، بہت اے میری عمر میں میری آمادگی، اے سختی میں میرے ساتھی، اے نعمت میں میرے سرپرست، اے میری توجہ پر میرے فریاد رس، اے میریحاجت میں میری کامیابی، اے میری پوشیدگی میں میرے نگہبان، اے میری تنہائی میں میری کفایت، کرنے والے، اے میری تنہائی میں میرے انس تو ہی میرے عیب کا پردہ پوش ہے توحمد تیرے ہی لیے ہے اور تو ہی میری لغزش سے درگزر کرنے والا ہے حمد تیرے ہی لیے ہے تو ہی مجھے بے ہوشی سے ہوش میں لانے والا ہے پس حمد ہے تیرے لیے محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت فرما اور میرے عیب چھپا دے مجھے خوف سے بچائے رکھ میری خطا معاف فرما میرے جرم سے درگزر فرما میرے گناہ معاف کرکے مجھے اہل جنت میں سے قرار دے یہ وہ سچا وعدہ ہے جو دنیا میں ان سے کیا جاتا ہے۔

اس نماز اور دعا کے بعد سورہ حمد، سورہ توحید، سورہ فلق، سورہ ناس، سورہ کافرون، سورہ قدر اور آیت الکرسی سات سات مرتبہ پڑھے۔

پھر سات مرتبہ کہے:

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ بزرگتر ہے اورخدا پاک ہے نہیں کوئی حرکت اورقوت مگر وہی جو خدا سے ہے وہ اللہ ہی میرا رب ہے

پھر سات مرتبہ کہے:

اللہ وہ اللہ ہی میرا رب ہے میں کسی چیز کو اس کاشریک نہیں بناتا

وضاحت / تفصیلات::

اس کے بعد جو بھی دعا پڑھنا چاہے وہ پڑھے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 306

تفصیل:

کتاب اقبال اور مصباح کے بعض نسخوں میں ستائیس رجب کے دن اس دعا کا پڑھنا مستحب قرار دیا گیا ہے:

یَامَنْ اَمَرَ بِالْعَفْوِ وَالتَّجَاوُزِ وَضَمَّنَ نَفْسَہُ الْعَفْوَ وَالتَّجَاوُزَ یَامَنْ عَفٰی وَتَجَاوَزَ اُعْفُ عَنِّیْ وَتَجَاوَزْ یَاکَرِیْمُ اَللّٰھُمَّ وَقَدْ اَکْدَی الطَّلَبُ وَاَعْیَتِ الْحِیْلَۃُ وَالْمَذْھَبُ وَدَرَسَتِ الْاٰمَالُ وَانْقَطَعَ الرَّجَآئُ اِلّاَ مِنْکَ وَحْدَکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَجِدُ سُبُلَ الْمَطَالِبِ اِلَیْکَ مُشْرَعَۃً وَمَنَاھِلَ الرَّجَآئِ لَدَیْکَ مُتْرَعَۃً وَاَبْوَابَ الدُّعَآئِ لِمَنْ دَعَاکَ مُفَتَّحَۃً وَالْاِسْتِعَانَۃَ لِمَنْ اِسْتَعَانَ بِکَ مُبَاحَۃً وَاَعْلَمُ اَنَّکَ لِدَاعِیْکَ بِمَوْضِعِ اِجَابَۃً وَلِلصَّارِخِ اِلَیْکَ بِمَرْصَدِ اِغَاثَۃٍ وَاَنَّ فِی اللَّھْفِ اِلٰی جُوْدِکَ وَالضَّمَانِ بِعِدَتِکَ عِوَضًا مِّنْ مَنْعِ الْبَاخِلِیْنَ وَمَنْدُوْحَۃً عَمَّا فِیْ اَیْدِی الْمُسْتَاْثِرِیْنَ وَاَنَّکَ لَاتَحْتَجِبُ عَنْ خَلْقِکَ اِلَّآ اَنْ تَحْجُبَھُمُ الْاَعْمَالُ دُوْنَکَ وَقَدْ عَلِمْتُ اَنَّ اَفْضَلَ زَادِ الرَّاحِلِ اِلَیْکَ عَزْمُ اِرَادَۃٍ یَخْتَارُکَ بِھَا وَقَدْ نَاجَاکَ بِعَزْمِ الْاِرَادَۃِ قَلْبِیْ وَاَسْئَلُکَ بِکُلِّ دَعْوَۃٍ دَعَاکَ بِھَا رَاجٍ بَلَّغْتَہٗٓ اَمَلَہٗٓ اَوْصَارِخٌ اِلَیْکَ اَغَثْتَ صَرْخَتَہٗٓ اَوْ مَلْھُوفٌ مَکْرُوْبٌ فَرَّجْتَ کَرْبَہٗٓ اَوْ مُذْنِبٌ خَاطِیٌٔ غَفَرْتَ لَہٗ اَوْمُعَافِیٌ اَتْمَمْتُ نِعْمَتَکَ عَلَیْہِ اَوْ فَقِیْرٌ اَھْدَیْتَ غِنَاکَ اِلَیْہِ وَلِتِلْکَ الدَّعْوَۃِ عَلَیْکَ حَقٌّ وَعِنْدَکَ مَنْزِلَۃٌ اِلَّا صَلَّیْتَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَقَضَیْتَ حَوَآئِجِیْ حَوَآئِجَ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَھٰذَا رَجَبٌ نِالْمُرَجَّبُ الْمُکَرَّمُ الَّذِیْ اَکْرَمْتَنَا بِہٖٓ اَوَّلُ اَشْھُرِ الْحُرُمِ اَکْرَمْتَنَا بِہٖ مِنْ بَیْنِ الْأُمَمِ یَاذَا الْجُودِ وَالْکَرَمِ فَنَسْئَلُکَ بِہِ وَبِاِسْمِکَ الْاَعْظَمِ الْاَعْظَمِ الْاَعْظَمِ الْاَجَلِّ الْاَکْرَمِ الَّذِیْ خَلَقْتَہُ فَاَسْتَقَرَّ فِیْ ظِلِّکَ فَلَا یَخْرُجُ مِنْکَ اِلٰی غَیْرِکَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاَھْلِ بَیْتِہِ الطَّاھِرِیْنَ وَتَجْعَلَنَا مِنَ الْعَامِلِیْنَ فِیْہِ بِطَاعَتِکَ وَلْأَمِلِیْنَ فِیْہِ بِشَفَاعَتِکَ اَللّٰھُمَّ وَاھْدِنَا اِلٰی سَوَآئِ السَّبِیْلِ وَاجْعَلْ مَقِیْلَنَا عِنْدَکَ خَیْرَ مَقِیْلٍ فِیْ ظِلٍّ ظَلِیْلٍ فَاِنَّکَ حَسْبُنَا وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ وَالسَّلَامُ عَلٰی عِبَادِہِ الْمُصْطَفَیْنَ وَصَلَوَاتُہٗ عَلَیْھِمْ اَجْمَعِیْنَ اَللّٰھُمَّ وَبَارِکْ لَنَا فِیْ یَوْمِنَا ھٰذَا الَّذِیْ فَضَّلْتَہُ وَبِکَرَامَتِکَ جَلَّلْتَہُ وَبِالْمَنْزِلِ الْعَظِیْمِ الْاَعْلٰی اَنْزَلْتَہٗ صَلِّ عَلَی مَنْ فِیْہِ اِلٰی عِبَادِکَ اَرْسَلْتَہٗ وَبِالْمَحَلِّ الْکَرِیْمِ اَحْلَلْتَہٗٓ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَیْہِ صَلٰوۃً دَآئِمَّۃً تَکُوْنُ لَکَ شُکْرًا وَلَنَا ذُخْرًا وَاجْعَلْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا یُسْرًا وَاخْتِمْ لَنَا بِالسَّعَادَۃِ اِلَی مُنْتَھٰی اٰجَالِنَا وَقَدْ قَبِلْتَ الْیَسِیْرَ مِنْ اَعْمَالِنَا وَبَلَّغْتَنَا بِرَحْمَتِکَ اَفْضَلَ اٰمَالِنَا اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌوَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰ لِہٖ وَسَلَّمْ۔

ترجمہ:

اے وہ خدا جس نے معافی اور درگزر کا حکم دیا ہے اور خود بھی معافی اور درگزر کا ضامن ہوا ہے اے وہ خدا جس نے معاف کیا  درگذر کیا مجھ کو بھی معاف کردے اور درگذر کر اے کرم والے خدایا میری طلب سخت ہوگئی ہے اور تدبیر و راہ نے تھکا دیاہے اور امیدیں نابود ہوگئی ہیں آرزوئیں منقطع ہوگئی ہیں سوائے تیرے ،تو اکیلا ہے تیرا کوئی  شریک نہیں ہے خدایا میں نے تمام مطالب کی راہ کو تیری طرف کھلاپایا اور امید کے سرچشموں کو پُر آب پایا اور دُعاکے دروازوں کو اس شخص کے لئے جو تجھ سے دُعا کرے کھلا پایا اورمدداس شخص کے لئے  جو تجھ سے مدد طلب کرے حاضر پائی اور میں جانتا ہوں کہ تو ہر دعا کرنیوالے کو مقام قبولیت سے گزارتا ہے اور ہر فریاد کرنے والے کی فریاد رسی کو پہنچتا ہے اور تیرے وجود کی طرف تضرع وزاری میں اور تیرے وعدہ کے التزام میں مکمل عوض ہے بیوقوں کے منع اور بخل سے اور بے نیازی ہے مالداروں کی ثروت سے اور بے شک تو مخلوق سے پوشیدہ نہیں ہے مگر یہ کہ انکے اعمال ان کیلئے حجاب بن جائیں تیرے سامنے اور میں نے سمجھ لیا ہے کہ بہترین توشہ تیری طرف سفر کرنے والے کیلئے وہ عزمِ محکم ہے جس کے ذریعہ سے تجھ کو اختیارکرتا ہے اور تجھ سے مناجات کی ہے میرے دل نے مستحکم ارادہ کے ساتھ اور میں سوال کرتا ہوں تجھ سے ہر دُعا کے ذریعہ جس سے تجھ کو پکارا ہے امید کرنے والے نے اور تو نے اسکو اسکی امید تک  پہنچا دیا یا تیری طرف فریاد کرنیوالے نے اورتو نے اس کی فریاد کو سنایا ہر درد مند غم زدہ نے اور تونے اسکی پریشانی کو دور کیا یا خطاکار گنہگار نے اور تو نے اسکو بخش دیا یا سلامت یافتہ نے اورتو نے اس پر اپنی نعمت تمام کی ہے یا فقیر نے اور تو نے اسکی طرف اپنی مال داری ہدیہ کی ہے اور اس دعوت کیلئے تیرے اوپر حق ہے اور تیرے نزدیک منزلت ہے کہ محمدؐ اور آل ؑمحمدؐ پر درود نازل کر  اور میری حاجتوں کو جو دنیا اور آخرت کی حاجتیں ہیں پورا فرمااور یہ عظمت اور کرامت والا رجب کا مہینہ ہے یہ پہلا محترم مہینہ ہے جس کے ذریعہ تونے ہم کو مکرم کیا ہے تو نے ہم کو کرامت والا بنایااس کے ذریعہ امتوں کے درمیان اے صاحب جود وکرم ہم تجھ سے اس کے ذریعہ سوال کرتے ہیں اور تیرے عظیم عظیم عظیم نام کے ذریعہ جو جلیل اورکریم ہے تو نے اس کو بنایا ہے اور اپنے سایہ میں مستقر کیا ہے تو تیرے علاوہ کسی کی طرف نہیں گیا تو درود نازل فرما محمدؐ اور ان کے پاکیزہ اہل بیت ؑپر اور ہم کو قرار دے اس مہینہ میں اپنی اطاعت پر عمل کرنے والوں میں  اور اپنی شفاعت کی امید کرنے والوں میں خدایا ہماری ہدایت کر راہِ راست کی طرف اور ہماری آرامگاہ قرار دے اپنے پاس بہترین آرامگاہ اپنے سایۂ رحمت میں تو ہمارے لئے کافی ہے بہترین وکیل ہے اور سلام ہے  اس کے ان بندوں پر جو منتخب ہے اور خدا کا درود ہو ان سب کے اوپر خدایاہم کو اس دن میں برکت عطا فرما جس کو تو نے فضیلت دی ہے اور اپنی کرامت سے جلالت بخشی ہے اور عظیم اور بلند منزل میں تو نے اس کو قرار دیا ہے درود نازل کر اس شخص پر جس کو اپنے بندوں میں اس دن میں بھیجا ہے اور مقام کرامت میں مقیم قرار دیا ہے خدایا مسلسل درود نازل فرما تاکہ برابر تیرا شکرادا ہو اور ہمارے لئے ذخیرہ ہو اور ہمارے لئے ہمارے کام  میں آسانی قرار دے اور ہماری انتہاء عمر کو کامیابی کے ساتھ ختم فرما تو نے ہمارے مختصر اعمال کو قبول کرلیا ہے اور تو نے اپنی رحمت سے ہم کو ہماری بہترین آرزئوں تک پہنچا دیاہے بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ کا درود ہو  

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 307