Columbus , US
25-12-2024 |24 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

ماہ رمضان میں سحری کے اعمال (رمضان)

تفصیل:

ماہ رمضان میں سحری کے اعمال میں چند امور ہیں

(۱)     سحری کھانا، سحری کھانا ترک نہ کرے ۔ اگرچہ اس میں ایک کھجور اور ایک گھونٹ پانی ہی کیوں نہ ہو اور سحری کے وقت کی بہترین خوارک ستو ہے ، جس میں کھجور کا سفوف ملا ہو اور روایت ہوئی ہے کہ خدا وند عالم اور ملائکہ درود بھیجتے ہیں ان پر جو استغفار کرتے ہیں سحری کے وقت اور سحری کھاتے ہیں

(۲)      سحری کے وقت سورہ قدر پڑھے روایت میں آیا ہے جو شخص سحری وافطاری اوران وقتوں کے درمیان اس سورے کی تلاوت کرے تو اس کے لئے اس شخص جتنا ثواب ہے جو راہ خدا میں زخم کھائے اور جان قربان کر دے

حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل:

سحری کے وقت یہ عظیم القدر دعا پڑھے جو امام علی رضا ؑ سے منقول ہے آپؑ نے فرمایا کہ یہ وہی دعا ہے جسے امام محمد باقر ؑ سحری کے وقت پڑھتے تھے اور وہ دعا یہ ہے :

اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ بَهَائِكَ بِاَبْهَاهُ وَ كُلُّ بَهَائِكَ بَهِيٌّ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِبَهَائِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ جَمَالِكَ بِاَجْمَلِهِ وَ كُلُّ جَمَالِكَ جَمِيلٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِجَمَالِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ جَلالِكَ بِاَجَلِّهِ وَ كُلُّ جَلالِكَ جَلِيلٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِجَلالِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ عَظَمَتِكَ بِاَعْظَمِهَا وَ كُلُّ عَظَمَتِكَ عَظِيمَةٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِعَظَمَتِكَ كُلِّهَا اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ نُورِكَ بِاَنْوَرِهِ وَ كُلُّ نُورِكَ نَيِّرٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِنُورِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ رَحْمَتِكَ بِاَوْسَعِهَا وَ كُلُّ رَحْمَتِكَ وَاسِعَةٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِرَحْمَتِكَ كُلِّهَا اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ كَلِمَاتِكَ بِاَتَمِّهَا وَ كُلُّ كَلِمَاتِكَ تَامَّةٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِكَلِمَاتِكَ كُلِّهَا. اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ كَمَالِكَ بِاَكْمَلِهِ وَ كُلُّ كَمَالِكَ كَامِلٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِكَمَالِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ اَسْمَائِكَ بِاَكْبَرِهَا وَ كُلُّ اَسْمَائِكَ كَبِيرَةٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِاَسْمَائِكَ كُلِّهَا اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ عِزَّتِكَ بِاَعَزِّهَا وَ كُلُّ عِزَّتِكَ عَزِيزَةٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِعِزَّتِكَ كُلِّهَا اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ مَشِيَّتِكَ بِاَمْضَاهَا وَ كُلُّ مَشِيَّتِكَ مَاضِيَةٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِمَشِيَّتِكَ كُلِّهَا اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ قُدْرَتِكَ بِالْقُدْرَةِ الَّتِي اسْتَطَلْتَ بِهَا عَلَى كُلِّ شَيْ‏ءٍ وَ كُلُّ قُدْرَتِكَ مُسْتَطِيلَةٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِقُدْرَتِكَ كُلِّهَا اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ عِلْمِكَ بِاَنْفَذِهِ وَ كُلُّ عِلْمِكَ نَافِذٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِعِلْمِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ قَوْلِكَ بِاَرْضَاهُ وَ كُلُّ قَوْلِكَ رَضِيٌّ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِقَوْلِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ مَسَائِلِكَ بِاَحَبِّهَا اِلَيْكَ وَ كُلُّهَا  اِلَيْكَ حَبِيبَةٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِمَسَائِلِكَ كُلِّهَا. اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ شَرَفِكَ بِاَشْرَفِهِ وَ كُلُّ شَرَفِكَ شَرِيفٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِشَرَفِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ سُلْطَانِكَ بِاَدْوَمِهِ وَ كُلُّ سُلْطَانِكَ دَائِمٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِسُلْطَانِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ مُلْكِكَ بِاَفْخَرِهِ وَ كُلُّ مُلْكِكَ فَاخِرٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِمُلْكِكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ عُلُوِّكَ بِاَعْلاهُ وَ كُلُّ عُلُوِّكَ عَالٍ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِعُلُوِّكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ مَنِّكَ بِاَقْدَمِهِ وَ كُلُّ مَنِّكَ قَدِيمٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِمَنِّكَ كُلِّهِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ مِنْ آيَاتِكَ بِاَكْرَمِهَا وَ كُلُّ آيَاتِكَ كَرِيمَةٌ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِآيَاتِكَ كُلِّهَا اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِمَا اَنْتَ فِيهِ مِنَ الشَّأْنِ وَ الْجَبَرُوتِ وَ اَسْاَلُكَ بِكُلِّ شَأْنٍ وَحْدَهُ وَ جَبَرُوتٍ وَحْدَهَا اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِمَا تُجِيبُنِي حِينَ اَسْاَلُكَ فَاَجِبْنِي يَا اللّٰهُ.

ترجمہ:

اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری روشنی میں سے جو روشن تر ہے جبکہ تیری تمام روشنی بڑی بھر پور روشنی ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیری تمام روشنی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے جمال میں سے جو بہت زیبا ہے اور تیرا سارا جمال زیبا ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے سارے جمال کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے جلال میں سے اسکی پوری جلالت کیساتھ اور تیرا سارا جلال پُر جلالت ہے اے معبود! میںتجھ سے تیرے پورے جلال کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری عظمت کے ذریعے جو بڑی ہی عظیم ہے اور تیری تمام عظمتیں بڑی ہی عظیم ہیں۔ اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری عظمت کے واسطے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے نور کے پُر نور ہونے سے اور تیرا سارا نور تاباں ہے اے معبود! میں سوال کرتا ہوںتجھ سے بواسطہ تیرے تمام نور کے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری رحمت میں سے اس کی وسعتوں کے ساتھ اور تیری ساری رحمت وسیع ہے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیری تمام رحمت کے اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے کلمات میں سے جو کامل تر ہیں اور تیرے تمام کلمات کامل تر ہیں اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمامی کلمات کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے کمال میں سے جو بہت کامل ہے اور تیرا ہر کمال ہی کامل تر ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمامی کمال کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے ناموں میں سے بڑے نام کے ذریعے سے سوال کرتا ہوں اور تیرے سبھی نام بزرگتر ہیں اے معبود! میں تجھ تیرے سبھی ناموں کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود! میں تجھ سے تیری عزت میں سے بلند تر عزت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری عزت ہی بلند تر ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیری تمامی عزت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری نافذ ہونے والی مرضی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری ہر مرضی نافذ ہونے والی ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیری ہر مرضی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری اس قدرت کے ذریعے سے سوال کرتا ہوں جس سے تو ہر چیز پر تسلط رکھتا ہے اور تیری تمامی قدرت تسلط رکھنے والی ہے اے معبود! میں تجھ سے تیری کلی قدرت کے ذریعے سوال کرتا ہوں۔اے معبود ! میں تجھ سے تیرے بہت نفوذ کرنے والے علم کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا تمامی علم نافذ تر ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیرے سارے ہی علم کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے قول سے سوال کرتا ہوں جو پسندیدہ تر ہے اور تیرا ہر قول پسندیدہ ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیرے ہر قول کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے محبوب تر مسائل سے کہ وہ سب کے سب تیرے نزدیک محبوب و مطلوب ہیں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے تمام مسائل کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے شرف میں سے اعلیٰ تر شرف کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا ہر شرف اعلیٰ تر ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمامی شرف کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری سلطنت سے جو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہے اور تیری سلطنت ہے ہی ہمیشگی والی اے معبود! میں تجھ سے تیری ساری سلطنت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے پر فخر ملک کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا تمام ملک ہی موجب فخر ہے اے معبود! میں تجھ سے تیرے تمام ملک کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری بلند تر بلندی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری ہر بلندی بلند تر ہے اے معبود! میں تجھ سے تیری تمام تر بلندی کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیرے احسان کی قدامت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیرا ہر احسان قدیم ہے اے معبود ! میں تجھ سے تیرے تمام احسانات کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے تیری آیات میں سے بزرگتر آیت کے ذریعے سوال کرتا ہوں اور تیری سبھی آیات بزرگ ہیں اے معبود ! میں تجھ سے تیری تمام آیات کے ذریعے سوال کرتا ہوں اے معبود ! میں تجھ سے اس کے ذریعے سوال کرتا ہوں جس میں قدرت اور شان کے ساتھ ہے اور میں تجھ سے سوال کرتا ہوں ہر نرالی شان اور یکتا بزرگی کے ذریعے اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس چیز کے ذریعے جس سے تو حاجت پوری فرمائے ۔

وضاحت / تفصیلات::

اس کے بعد اپنی ہر حاجت طلب کرے تاکہ خدائے تعالیٰ اسے بر لائے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل:

یہ دعا پڑھے کہ جو سحری کی دعاؤں میں سب سے مختصر ہے اور سید کی کتاب اقبال میں ہے وہ دعا یہ ہے:

يَا مَفْزَعِي عِنْدَ كُرْبَتِي وَ يَا غَوْثِي عِنْدَ شِدَّتِي اِلَيْكَ فَزِعْتُ وَ بِكَ اسْتَغَثْتُ وَ بِكَ لُذْتُ لا اَلُوذُ بِسِوَاكَ وَ لا اَطْلُبُ الْفَرَجَ اِلا مِنْكَ فَاَغِثْنِي وَ فَرِّجْ عَنِّي يَا مَنْ يَقْبَلُ الْيَسِيرَ وَ يَعْفُو عَنِ الْكَثِيرِ اقْبَلْ مِنِّي الْيَسِيرَ وَ اعْفُ عَنِّي الْكَثِيرَ اِنَّكَ اَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ اِيمَانا تُبَاشِرُ بِهِ قَلْبِي وَ يَقِينا حَتَّى اَعْلَمَ اَنَّهُ لَنْ يُصِيبَنِي اِلا مَا كَتَبْتَ لِي وَ رَضِّنِي مِنَ الْعَيْشِ بِمَا قَسَمْتَ لِي يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ يَا عُدَّتِي فِي كُرْبَتِي وَ يَا صَاحِبِي فِي شِدَّتِي وَ يَا وَلِيِّي فِي نِعْمَتِي وَ يَا غَايَتِي فِي رَغْبَتِي اَنْتَ السَّاتِرُ عَوْرَتِي وَ الْآمِنُ رَوْعَتِي وَ الْمُقِيلُ عَثْرَتِي فَاغْفِرْ لِي خَطِيئَتِي يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ.

ترجمہ:

اے مصیبت میں میری پناہ گاہ اے سختی میں میرے فریادرس ڈرا ہوا تیرے پاس آیا ہوں اور تجھ سے فریاد کرتا ہوں تیری طرف دوڑا ہوں اور تیرے غیر کی پناہ نہیں لیتا تیرے سوا کسی سے کشائش کا طالب نہیں ہوں پس میری فریاد سن اور کشائش عطا کر اے وہ جو تھوڑا عمل قبول کرتا ہے اور بہت سے گناہ معاف کرتا ہے مجھ سے بھی تھوڑا عمل قبول فرما اور بہت سے گناہوں کو معاف کردے بے شک تو ہی بہت بخشنے والا مہربان ہے اے معبود! میں تجھ سے ایسے ایمان کا سوالی ہوں جو میرے دل میں جما رہے اور ایسا یقین کہ جس سے میں یہ سمجھنے لگوں کہ مجھے وہی پہنچے گا جو تو نے میرے لیے لکھا ہے اور مجھے اس زندگی پر شاد رکھ جو تو نے مجھے دی ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے مصیبت میں میرے سرمایہ اے سختی میں میرے ساتھی اے نعمت میں میرے سرپرست اور اے میری چاہت کے مرکز تو میرے عیبوں کا چھپانے والا خوف میں امان دینے والا اور میری غلطیاں معاف کرنے والا ہے پس میری خطائیں بخش دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ 

حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل:

شیخ نے فرمایا ہے کہ سحری کے وقت یہ دعا بھی پڑھے:

يَا عُدَّتِي فِي كُرْبَتِي وَ يَا صَاحِبِي فِي شِدَّتِي وَ يَا وَلِيِّي فِي نِعْمَتِي وَ يَا غَايَتِي فِي رَغْبَتِي اَنْتَ السَّاتِرُ عَوْرَتِي وَ الْمُؤْمِنُ رَوْعَتِي وَ الْمُقِيلُ عَثْرَتِي فَاغْفِرْ لِي خَطِيئَتِي اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ خُشُوعَ الْاِيمَانِ قَبْلَ خُشُوعِ الذُّلِّ فِي النَّارِ يَا وَاحِدُ يَا اَحَدُ يَا صَمَدُ يَا مَنْ لَمْ يَلِدْ وَ لَمْ يُولَدْ وَ لَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوا اَحَدٌ يَا مَنْ يُعْطِي مَنْ سَاَلَهُ تَحَنُّنا مِنْهُ وَ رَحْمَةً وَ يَبْتَدِئُ بِالْخَيْرِ مَنْ لَمْ يَسْاَلْهُ تَفَضُّلا مِنْهُ وَ كَرَما بِكَرَمِكَ الدَّائِمِ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ هَبْ لِي رَحْمَةً وَاسِعَةً جَامِعَةً اَبْلُغُ بِهَا خَيْرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْتَغْفِرُكَ لِمَا تُبْتُ اِلَيْكَ مِنْهُ ثُمَّ عُدْتُ فِيهِ وَ اَسْتَغْفِرُكَ لِكُلِّ خَيْرٍ اَرَدْتُ بِهِ وَجْهَكَ فَخَالَطَنِي فِيهِ مَا لَيْسَ لَكَ اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ اعْفُ عَنْ ظُلْمِي وَ جُرْمِي بِحِلْمِكَ وَ جُودِكَ يَا كَرِيمُ، يَا مَنْ لا يَخِيبُ سَائِلُهُ وَ لا يَنْفَدُ نَائِلُهُ يَا مَنْ عَلا فَلا شَيْ‏ءَ فَوْقَهُ وَ دَنَا فَلا شَيْ‏ءَ دُونَهُ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ ارْحَمْنِي يَا فَالِقَ الْبَحْرِ لِمُوسَى اللَّيْلَةَ اللَّيْلَةَ اللَّيْلَةَ السَّاعَةَ السَّاعَةَ السَّاعَةَ اللّٰهُمَّ طَهِّرْ قَلْبِي مِنَ النِّفَاقِ وَ عَمَلِي مِنَ الرِّيَاءِ وَ لِسَانِي مِنَ الْكِذْبِ وَ عَيْنِي مِنَ الْخِيَانَةِ فَاِنَّكَ تَعْلَمُ خَائِنَةَ الْاَعْيُنِ وَ مَا تُخْفِي الصُّدُورُ يَا رَبِّ هٰذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِكَ مِنَ النَّارِ هٰذَا مَقَامُ الْمُسْتَجِيرِ بِكَ مِنَ النَّارِ هٰذَا مَقَامُ الْمُسْتَغِيثِ بِكَ مِنَ النَّارِ هٰذَا مَقَامُ الْهَارِبِ اِلَيْكَ مِنَ النَّارِ هٰذَا مَقَامُ مَنْ يَبُوءُ لَكَ بِخَطِيئَتِهِ وَ يَعْتَرِفُ بِذَنْبِهِ وَ يَتُوبُ اِلَى رَبِّهِ هٰذَا مَقَامُ الْبَائِسِ الْفَقِيرِ هٰذَا مَقَامُ الْخَائِفِ الْمُسْتَجِيرِ هٰذَا مَقَامُ الْمَحْزُونِ الْمَكْرُوبِ، هٰذَا مَقَامُ الْمَغْمُومِ الْمَهْمُومِ هٰذَا مَقَامُ الْغَرِيبِ الْغَرِيقِ هٰذَا مَقَامُ الْمُسْتَوْحِشِ الْفَرِقِ هٰذَا مَقَامُ مَنْ لا يَجِدُ لِذَنْبِهِ غَافِرا غَيْرَكَ وَ لا لِضَعْفِهِ مُقَوِّيا اِلا اَنْتَ وَ لا لِهَمِّهِ مُفَرِّجا سِوَاكَ يَا اللّٰهُ يَا كَرِيمُ لا تُحْرِقْ وَجْهِي بِالنَّارِ بَعْدَ سُجُودِي لَكَ وَ تَعْفِيرِي بِغَيْرِ مَنٍّ مِنِّي عَلَيْكَ بَلْ لَكَ الْحَمْدُ وَ الْمَنُّ وَ التَّفَضُّلُ عَلَيَّ ارْحَمْ اَيْ رَبِّ اَيْ رَبِّ اَيْ رَبِّ

جب تک سانس نہ ٹوٹے کہے جائے اور پھر کہے:

ضَعْفِي وَ قِلَّةَ حِيلَتِي وَ رِقَّةَ جِلْدِي وَ تَبَدُّدَ اَوْصَالِي وَ تَنَاثُرَ لَحْمِي وَ جِسْمِي وَ جَسَدِي وَ وَحْدَتِي وَ وَحْشَتِي فِي قَبْرِي وَ جَزَعِي مِنْ صَغِيرِ الْبَلاءِ اَسْاَلُكَ يَا رَبِّ قُرَّةَ الْعَيْنِ وَ الاغْتِبَاطَ يَوْمَ الْحَسْرَةِ وَ النَّدَامَةِ بَيِّضْ وَجْهِي يَا رَبِّ يَوْمَ تَسْوَدُّ الْوُجُوهُ آمِنِّي مِنَ الْفَزَعِ الْاَكْبَرِ اَسْاَلُكَ الْبُشْرَى يَوْمَ تُقَلَّبُ الْقُلُوبُ وَ الْاَبْصَارُ وَ الْبُشْرَى عِنْدَ فِرَاقِ الدُّنْيَا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي اَرْجُوهُ عَوْنا فِي حَيَاتِي وَ اُعِدُّهُ ذُخْرا لِيَوْمِ فَاقَتِي الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي اَدْعُوهُ وَ لا اَدْعُو غَيْرَهُ وَ لَوْ دَعَوْتُ غَيْرَهُ لَخَيَّبَ دُعَائِي الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي اَرْجُوهُ وَ لا اَرْجُو غَيْرَهُ وَ لَوْ رَجَوْتُ غَيْرَهُ لَاَخْلَفَ رَجَائِي، الْحَمْدُ لِلَّهِ الْمُنْعِمِ الْمُحْسِنِ الْمُجْمِلِ الْمُفْضِلِ ذِي الْجَلالِ وَ الْاِكْرَامِ وَلِيُّ كُلِّ نِعْمَةٍ وَ صَاحِبُ كُلِّ حَسَنَةٍ وَ مُنْتَهَى كُلِّ رَغْبَةٍ وَ قَاضِي كُلِّ حَاجَةٍ اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ ارْزُقْنِي الْيَقِينَ وَ حُسْنَ الظَّنِّ بِكَ وَ اَثْبِتْ رَجَاءَكَ فِي قَلْبِي وَ اقْطَعْ رَجَائِي عَمَّنْ سِوَاكَ حَتَّى لا اَرْجُوَ غَيْرَكَ وَ لا اَثِقَ اِلا بِكَ يَا لَطِيفا لِمَا تَشَاءُ الْطُفْ لِي فِي جَمِيعِ اَحْوَالِي بِمَا تُحِبُّ وَ تَرْضَى يَا رَبِّ اِنِّي ضَعِيفٌ عَلَى النَّارِ فَلا تُعَذِّبْنِي بِالنَّارِ يَا رَبِّ ارْحَمْ دُعَائِي وَ تَضَرُّعِي وَ خَوْفِي وَ ذُلِّي وَ مَسْكَنَتِي وَ تَعْوِيذِي وَ تَلْوِيذِي يَا رَبِّ اِنِّي ضَعِيفٌ عَنْ طَلَبِ الدُّنْيَا وَ اَنْتَ وَاسِعٌ كَرِيمٌ اَسْاَلُكَ يَا رَبِّ بِقُوَّتِكَ عَلَى ذَلِكَ وَ قُدْرَتِكَ عَلَيْهِ وَ غِنَاكَ عَنْهُ، وَ حَاجَتِي اِلَيْهِ اَنْ تَرْزُقَنِي فِي عَامِي هٰذَا وَ شَهْرِي هٰذَا وَ يَومِي هٰذَا وَ سَاعَتِي هَذِهِ رِزْقا تُغْنِينِي بِهِ عَنْ تَكَلُّفِ مَا فِي اَيْدِي النَّاسِ مِنْ رِزْقِكَ الْحَلالِ الطِّيِّبِ اَيْ رَبِّ مِنْكَ اَطْلُبُ وَ اِلَيْكَ اَرْغَبُ وَ اِيَّاكَ اَرْجُو وَ اَنْتَ اَهْلُ ذَلِكَ لا اَرْجُو غَيْرَكَ وَ لا اَثِقُ اِلا بِكَ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ اَيْ رَبِّ ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي وَ ارْحَمْنِي وَ عَافِنِي يَا سَامِعَ كُلِّ صَوْتٍ وَ يَا جَامِعَ كُلِّ فَوْتٍ وَ يَا بَارِئَ النُّفُوسِ بَعْدَ الْمَوْتِ يَا مَنْ لا تَغْشَاهُ الظُّلُمَاتُ وَ لا تَشْتَبِهُ عَلَيْهِ الْاَصْوَاتُ وَ لا يَشْغَلُهُ شَيْ‏ءٌ عَنْ شَيْ‏ءٍ اَعْطِ مُحَمَّدا صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ اَفْضَلَ مَا سَاَلَكَ وَ اَفْضَلَ مَا سُئِلْتَ لَهُ وَ اَفْضَلَ مَا اَنْتَ مَسْئُولٌ لَهُ اِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَ هَبْ لِيَ الْعَافِيَةَ حَتَّى تَهْنِئَنِي الْمَعِيشَةُ وَ اخْتِمْ لِي بِخَيْرٍ حَتَّى لا تَضُرَّنِي الذُّنُوبُ. اَللّهُمَّ رَضِّنى بِما قَسَمْتَ لى حَتّى لا اَسْئَلَ اَحَداً شَيْئاً اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْتَحْ لى خَزاَّئِنَ رَحْمَتِكَ وَارْحَمْنى رَحْمَةً لا تُعَذِّبُنى بَعْدَها اَبَداً فِى الدُّنْيا وَالا خِرَةِ وَارْزُقْنى مِنْ فَضْلِكَ الْواسِعِ رِزْقاً حَلالاً طَيِّباً لا تُفْقِرُنى اِلى اَحَدٍ بَعْدَهُ سِواكَ تَزيدُنى بِذلِكَ شُكْراً وَاِلَيْكَ فاقَةً وَفَقْراً وَبِكَ عَمَّنْ سِواكَ غِناً وَتَعفُّفاً يا مُحْسِنُ يا مُجْمِلُ يا مُنْعِمُ يا مُفْضِلُ يا مَليكُ يا مُقْتَدِرُ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاكْفِنِى الْمُهِمَّ كُلَّهُ وَاقْضِ لى بِالْحُسْنى وَبارِكْ لى فى جَميعِ اُمُورى وَاقْضِ لى جَميعَ حَوائِجى اَللّهُمَّ يَسِّرْ لى ما اَخافُ تَعْسيرَهُ فَاِنَّ تَيْسيرَ ما اَخافُ تَعْسيرَهُ عَلَيْكَ سَهْلٌ يَسيرٌ وَسَهِّلْ لى ما اَخافُ حُزُونَتَهُ وَنَفِّسْ عَنّى ما اَخافُ ضيقَهُ وَكُفَّ عَنّى ما اَخافُ هَمَّهُ وَاصْرِفْ عَنّى ما اَخافُ بَلِيَّتَهُ يا اَرْحَمَ الرّاحِمينَ. اللّٰهُمَّ امْلَأْ قَلْبِي حُبّا لَكَ وَ خَشْيَةً مِنْكَ وَ تَصْدِيقا لَكَ وَ اِيمَانا بِكَ وَ فَرَقا مِنْكَ وَ شَوْقا اِلَيْكَ يَا ذَا الْجَلالِ وَ الْاِكْرَامِ اللّٰهُمَّ اِنَّ لَكَ حُقُوقا فَتَصَدَّقْ بِهَا عَلَيَّ وَ لِلنَّاسِ قِبَلِي تَبِعَاتٌ فَتَحَمَّلْهَا عَنِّي وَ قَدْ اَوْجَبْتَ لِكُلِّ ضَيْفٍ قِرًى وَ اَنَا ضَيْفُكَ فَاجْعَلْ قِرَايَ اللَّيْلَةَ الْجَنَّةَ يَا وَهَّابَ الْجَنَّةِ يَا وَهَّابَ الْمَغْفِرَةِ وَ لا حَوْلَ وَ لا قُوَّةَ اِلا بِكَ

حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل:

شیخ نے مصباح میں ابو حمزہ ثمالی کی روایت نقل کی ہے کہ امام زین العابدینؑ رمضان مبارک کی راتیں نماز میں گزارتے اور سحری کے وقت یہ دعا پڑھے تھے:

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْم

إلهِي لا تُؤَدِّبْنِي بِعُقُوبَتِكَ وَلا تَمْكُرْ بِي فِي حِيلَتِكَ مِنْ أَيْنَ لِيَ الْخَيْرُ يَا رَبِّ وَلا يُوجَدُ إلاّ مِنْ عِنْدِكَ؟ وَمِنْ أَيْنَ لِيَ النَّجَاةُ وَلا تُسْتَطَاعُ إلاّ بِكَ؟ لا الَّذِي أَحْسَنَ اسْتَغْنَي عَنْ عَوْنِكَ وَرَحْمَتِكَ وَلا الَّذِي أَسَاءَ وَاجْتَرَأَ عَلَيْكَ وَلَمْ يُرْضِكَ خَرَجَ عَنْ قُدْرَتِكَ يَا رَبِّ يَا رَبِّ يَا رَبِّ ۔۔

اس کو اتنی مرتبہ کہے کہ سانس ٹوٹ جائے اور اس کے بعد کہے:

وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَا اَرْجُوْ غَيْرَهُ وَلَوْ رَجَوْتُ غَيْرَهُ لَاَخْلَفَ رَجَاۤئِـيْ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ وَكَلَنِيْ اِلَيْهِ فَاَكْرَمَنِيْ وَلَمْ يَكِلْنِيْ اِلَي النَّاسِ فَيُهِيْنُوْنِيْ وَاَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ تَحَبَّبَ اِلَيَّ وَهُوَ غَنِيٌّ عَنِّيْ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ يَحْلُمُ عَنِّيْ حَتّٰي كَاَنِّيْ لَا ذَنْبَ لِيْ فَرَبِّيْ اَحْمَدُ شَيْئٍ عِنْدِيْ وَاَحَقُّ بِحَمْدِيْ۔ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَجِدُ سُبُلَ الْمَطَالِبِ اِلَيْكَ مُشْرَعَةٌ وَمَنَاهِلَ الرَّجَاۤءِ اِلَيْكَ مُتْرَعَةً وَالْاِسْتِعَانَةَ بِفَضْلِكَ لِمَنْ اَمَّلَكَ مُبَاحَةً وَاَبْوابَ الدُّعَاۤءِ إِلَيْكَ لِلصَّارِخِيْنَ مَفْتُوْحَةً وَاَعْلَمُ اَنَّكَ لِلرَّاجِيْ بِمَوْضِعِ اِجَابَةٍ وَلِلْمَلْهُوْفِيْنَ بِمَرْصَدِ اِغَاثَةٍ وَاَنَّ فِي اللّٰهْفِ اِلٰي جُوْدِكَ وَالرِّضَا بِقَضَاۤئِكَ عِوَضًا مِنْ مَنْعِ الْبَاخِلِيْنَ وَمَنْدُوْحَةً عَمَّا فِيْ اَيْدِيْ الْمُسْتَاْثِرِيْنَ وَاَنَّ الرَّاحِلَ اِلَيْكَ قَرِيْبُ الْمَسَافَةِ وَاَنَّكَ لَا تَحْتَجِبُ عَنْ خَلْقِكَ اِلَّاۤ اَنْ تَحْجُبَهُمُ الْاَعْمَالُ دُوْنَكَ وَقَدْ قَصَدْتُ اِلَيْكَ بِطَلِبَتِي وَتَوَجَّهْتُ اِلَيْكَ بِحَاجَتِي وَجَعَلْتُ بِكَ اسْتِغاثَتِيْ وَبِدُعَاۤئِكَ تَوَسُّلِيْ مِنْ غَيْرِ اسْتِحْقَاقٍ لِاسْتِمَاعِكَ مِنِّي وَلَا اسْتِيْجَابٍ لِعَفْوِكَ عَنِّيْ بَلْ لِثِقَتِيْ بِكَرَمِكَ وَسُكُوْنِيْ اِلٰي صِدْقِ وَعْدِكَ وَلَجَاۤئِـيْ اِلَي الْاِيْمَانِ بِتَوْحِيْدِكَ وَ يَقِيْنِيْ بِمَعْرِفَتِكَ مِنِّيْ اَنْ لَا رَبَّ لِيْ غَيْرُكَ وَلَاۤ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ وَحْدَكَ لَا شَرِيْكَ لَكَ۔ اَللّٰهُمَّ اَنْتَ الْقَاۤئِلُ وَقَوْلُكَ حَقٌّ وَ وَعْدُكَ صِدْقٌ وَاسْئَلُوْا اللّٰهَ مِنْ فَضْلِهِ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيْمًا وَلَيْسَ مِنْ صِفاتِكَ يَا سَيِّدِيْ اَنْ تَاْمُرَ بِالسُّؤَالِ وَتَمْنَعَ الْعَطِيَّةَ وَاَنْتَ الْمَنَّانُ بِالْعَطِيّاتِ عَلٰي اَهْلِ مَمْلِكَتِكَ وَالْعَاۤئِدُ عَلَيْهِمْ بِتَحَنُّنِ رَاْفَتِكَ۔ اِلٰهِيْ رَبَّيْتَنِيْ فِيْ نِعَمِكَ وَاِحْسَانِكَ صَغِيْرًا وَنَوَّهْتَ بِاسْمِيْ كَبِيْرًا فَيَا مَنْ رَبَّانِيْ فِيْ الدُّنْيَا بِاِحْسَانِهِ وَتَفَضُّلِهِ وَنِعَمِهِ وَاَشارَلِيْ فِي الْاٰخِرَةِ اِلٰي عَفْوِهِ وَكَرَمِهِ مَعْرِفَتِيْ يَا مَوْلَايَ دَلِيْلِيْ عَلَيْكَ وَحُبِّيْ لَكَ شَفِيْعِيْ اِلَيْكَ وَاَنَا وَاثِقٌ مِنْ دَلِيْلِيْ بِدَلَالَتِكَ وَسَاكِنٌ مِنْ شَفِيْعِيْ اِلٰي شَفَاعَتِكَ اَدْعُوْكَ يَا سَيِّدِيْ بِلِسَانٍ قَدْ اَخْرَسَهُ ذَنْبُهُ رَبِّ اُنَاجِيْكَ بِقَلْبٍ قَدْ اَوْبَقَهُ جُرْمُهُ اَدْعُوْكَ يا رَبِّ رَاهِبًا رَاغِبًا رَاجِيًا خَاۤئِفًا اِذَا رَاَيْتُ مَوْلَايَ ذُنُوْبِيْ فَزِعْتُ وَاِذَا رَاَيْتُ كَرَمَكَ طَمِعْتُ فَاِنْ عَفَوْتَ فَخَيْرُ رَاحِمٍ وَ اِنْ عَذَّبْتَ فَغَيْرُ ظَالِمٍ حُجَّتِيْ يَا اَللّٰهُ فِيْ جُرْاَتِيْ عَلٰي مَسْئَلَتِكَ مَعَ اِتْيَانِيْ مَا تَكْرَهُ جُوْدُكَ وَ كَرَمُكَ وَعُدَّتِيْ فِيْ شِدَّتِيْ مَعَ قِلَّةِ حَيَاۤئِـيْ رَافَتُكَ وَرَحْمَتُكَ وَقَدْ رَجَوْتُ اَنْ لَّا تَخِيْبَ بَيْنَ ذَيْنِ وَذَيْنِ مُنْيَتِيْ فَحَقِّقْ رَجَاۤئِـيْ وَاسْمَعْ دُعَاۤئِـيْ ياَ خَيْرَ مَنْ دَعَاهُ دَاعٍ وَاَفْضَلَ مَنْ رَجَاهُ رَاجٍ عَظُمَ يا سَيِّدِيْ اَمَلِيْ وَسٰۤاۤءَ عَمَلِيْ فَاَعْطِنِيْ مِنْ عَفْوِكَ بِمِقْدَارِ اَمَلِيْ وَلَا تُؤَاخِذْنِيْ بِاَسْوَءِ عَمَلِيْ فَاِنَّ كَرَمَكَ يَجِلُّ عَنْ مُجَازَاةِ الْمُذْنِبِيْنَ وَحِلْمَكَ يَكْبُرُ عَنْ مُكَافَاةِ الْمُقَصِّرِيْنَ وَاَنَا يَا سَيِّدِيْ عَاۤئِذٌ بِفَضْلِكَ هَارِبٌ مِنْكَ اِلَيْكَ مُتَنَجِّزٌ مَا وَعَدْتَ مِنَ الصَّفْحِ عَمَّنْ اَحْسَنَ بِكَ ظَنًّا وَمَا اَنَا يَا رَبِّ وَمَا خَطَرِيْ هَبْنِيْ بِفَضْلِكَ هَارِبٌ مِنْكَ اِلَيْكَ مُتَنَجِّزٌ مَا وَعَدْتَ مِنَ الصَّفْحِ عَمَّنْ اَحْسَنَ بِكَ ظَنًّا وَمَا اَنَا يَا رَبِّ وَمَا خَطَرِيْ هَبْنِيْ بِفَضْلِكَ وَتَصَدَّقْ عَلَيَّ بِعَفْوِكَ اَيْ رَبِّ جَلِّلْنِيْ بِسَتْرِكَ وَاعْفُ عَنْ تَوْبِيْخِيْ بِكَرَمِ وَجْهِكَ فَلَوِ اطَّلَعَ الْيَوْمَ عَلٰي ذَنْبِيْ غَيْرُكَ مَا فَعَلْتُهُ وَلَوْ خِفْتُ تَعْجِيْلَ الْعُقُوْبَةِ لَاجْتَنَبْتُهُ لَا لِاَنَّكَ اَهْوَنُ النَّاظِرِيْنَ وَاَخَفُّ الْمُطَّلِعِيْنَ بَلْ لِاَنَّكَ يَا رَبِّ خَيْرُ السَّاتِرِيْنَ وَاَحْكَمُ الْحَاكِمِيْنَ وَاَكْرَمُ الْاَكْرَمِيْنَ سَتَّارُ الْعُيُوْبِ غَفّارُ الذُّنُوْبِ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ تَسْتُرُ الذَّنْبَ بِكَرَمِكَ وَ تُؤَخِّرُ الْعُقُوْبَةَ بِحِلْمِكَ فَلَكَ الْحَمْدُ عَلٰي حِلْمِكَ بَعْدَ عِلْمِكَ وَعَلٰي عَفْوِكَ بَعْدَ قُدْرَتِكَ وَيَحْمِلُنِيْ وَيُجَرِّئُنِيْ عَلٰي مَعْصِيَتِكَ حِلْمُكَ عَنِّيْ وَيَدْعُوْنِيْ اِلٰي قِلَّةِ الْحَيَاۤءِ سِتْرُكَ عَلَيَّ وَيُسْرِعُنِيْ اِلَي التَّوَثُّبِ عَلٰي مَحَارِمِكَ مَعْرِفَتِيْ بِسَعَةِ رَحْمَتِكَ وَعَظِيْمِ عَفْوِكَ۔ يَا حَلِيْمُ يَا كَرِيْمُ يَا حَيُّ يَا قَيُّوْمُ يَا غَافِرَ الذَّنْبِ يَا قَابِلَ التَّوْبِ يَا عَظِيْمَ الْمَنِّ يَا قَدِيْمَ الْاِحْسَانِ اَيْنَ سِتْرُكَ الْجَمِيْلُ اَيْنَ عَفْوُكَ الْجَلِيْلُ اَيْنَ فَرَجُكَ الْقَرِيْبُ اَيْنَ غِيَاثُكَ السَّرِيْعُ اَيْنَ رَحْمَتُكَ الْوَاسِعَةُ اَيْنَ عَطَايَاكَ الْفَاضِلَةُ اَيْنَ مَوَاهِبُكَ الْهَنِيْئَةُ اَيْنَ صَنَاۤئِعُكَ السَّنِيَّةُ اَيْنَ فَضْلُكَ الْعَظِيْمُ اَيْنَ مَنُّكَ الْجَسِيْمُ اَيْنَ اِحْسَانُكَ الْقَدِيْمُ اَيْنَ كَرَمُكَ يَا كَرِيْمُ بهِ وَ بِمُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ فَاسْتَنْقِذْنِيْ وَ بِرَحْمَتِكَ فَخَلِّصْنِيْ يَا مُحْسِنُ يَا مُجْمِلُ يَا مُنْعِمُ يَا مُفْضِلُ لَسْتُ اَتَّكِلُ فِيْ النَّجاةِ مِنْ عِقابِكَ عَلٰي اَعْمَالِنَا بَلْ بِفَضْلِكَ عَلَيْنَا لِاَنَّكَ اَهْلُ التَّقْوٰي وَ اَهْلُ الْمَغْفِرَةِ تُبْدِئُ بِالْاِحْسَانِ نِعَمًا وَتَعْفُوْ عَنِ الذَّنْبِ كَرَمًا فَمَا نَدْرِيْ مَا نَشْكُرُ اَجَمِيْلَ مَا تَنْشُرُ اَمْ قَبِيْحَ مَا تَسْتُرُ اَمْ عَظِيْمَ مَا اَبْلَيْتَ وَ اَوْلَيْتَ اَمْ كَثِيْرَ مَا مِنْهُ نَجَّيْتَ وَ عَافَيْتَ يَا حَبِيْبَ مَنْ تَحَبَّبَ اِلَيْكَ وَيَا قُرَّةَ عَيْنِ مَنْ لَّاذَ بِكَ وَانْقَطَعَ اِلَيْكَ اَنْتَ الْمُحْسِنُ وَنَحْنُ الْمُسِيْئُوْنَ فَتَجاوَزْ يَا رَبِّ عَنْ قَبِيْحِ مَا عِنْدَنَا بِجَمِيْلِ مَا عِنْدَكَ وَاَيُّ جَهْلٍ يَا رَبِّ لَا يَسَعُهُ جُوْدُكَ اَوْ اَيُّ زَمَانٍ اَطْوَلُ مِنْ اَنَاتِكَ وَمَا قَدْرُ اَعْمالِنَا فِيْ جَنْبِ نِعَمِكَ وَكَيْفَ نَسْتَكْثِرُ اَعْمالًا نُقَابِلُ بِهَا كَرَمَكَ بَلْ كَيْفَ يَضِيْقُ عَلَي الْمُذْنِبِيْنَ مَا وَسِعَهُمْ مِنْ رَحْمَتِكَ يَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَةِ يَا بَاسِطَ الْيَدَيْنِ بِالرَّحْمَةِ فَوَعِزَّتِكَ يَا سَيِّدِيْ لَوْ نَهَرْتَنِيْ مَا بَرِحْتُ مِنْ بَابِكَ وَلَا كَفَفْتُ عَنْ تَمَلُّقِكَ لِمَا انْتَهٰي اِلَيَّ مِنَ الْمَعْرِفَةِ بِجُوْدِكَ وَكَرِمِكَ وَ اَنْتَ الْفاعِلُ لِمَا تَشَاۤءُ تُعَذِّبُ مَنْ تَشَاۤءُ بِمَا تَشَاۤءُ كَيْفَ تَشَاۤءُ وَتَرْحَمُ مَنْ تَشَاۤءُ بِمَا تَشَاۤءُ كَيْفَ تَشَاۤءُ وَلَا تُسْئَلُ عَنْ فِعْلِكَ وَلَا تُنازَعُ فِيْ مُلْكِكَ وَلَا تُشارَكُ فِيْ اَمْرِكَ وَلَا تُضَاۤدُّ فِيْ حُكْمِكَ وَلَا يَعْتَرِضُ عَلَيْكَ اَحَدٌ فِيْ تَدْبِيْرِكَ لَكَ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ تَبارَكَ اللّٰهُ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ يَا رَبِّ هٰذَا مَقَامُ مَنْ لَّاذَبِكَ وَاسْتَجَارَ بِكَرَمِكَ وَاَلِفَ اِحْسَانَكَ وَنِعَمَكَ وَاَنْتَ الْجَوادُ الَّذِيْ لَا يَضِيْقُ عَفْوُكَ وَلَا يَنْقُصُ فَضْلُكَ وَلَا تَقِلُّ رَحْمَتُكَ وَقَدْ تَوَثَّقْنَا مِنْكَ بِالصَّفْحِ الْقَدِيْمِ وَالْفَضْلِ الْعَظيمِ وَالرَّحْمَةِ الْواسِعَةِ اَفَتُرَاكَ يَا رَبِّ تُخْلِفُ ظُنُوْنَنَا اَوْ تُخَيِّبُ اَمَالَنَا كَلَّا يَا كَرِيْمُ فَلَيْسَ هٰذَا ظَنُّنَا بِكَ وَلَا هٰذَا فِيْكَ طَمَعُنَا يَا رَبِّ اِنَّ لَنَا فِيْكَ اَمَلًا طَوِيْلًا كَثِيْرًا اِنَّ لَنَا فِيْكَ رَجَاۤءً عَظِيْمًا عَصَيْنَاكَ وَنَحْنُ نَرْجُوْ اَنْ تَسْتُرَ عَلَيْنَا وَدَعَوْنَاكَ وَنَحْنُ نَرْجُوْ اَنْ تَسْتَجِيْبَ لَنَا فَحَقِّقْ رَجَاۤءَنَا مَوْلَانَا فَقَدْ عَلِمْنا مَا نَسْتَوْجِبُ بِاَعْمَالِنَا وَلكِنْ عِلْمُكَ فِينَا وَعِلْمُنَا بِأَنَّكَ لا تَصْرِفُنَا عَنْكَ حَثَّنَا عَلَي الرَّغْبَةِ إلَيْكَ وَاِنْ كُنَّا غَيْرَ مُسْتَوْجِبِيْنَ لِرَحْمَتِكَ فَاَنْتَ اَهْلٌ اَنْ تَجُوْدَ عَلَيْنَا وَعَلَي الْمُذْنِبِيْنَ بِفَضْلِ سَعَتِكَ فَامْنُنْ عَلَيْنَا بِمَا اَنْتَ اَهْلُهُ وَجُدْ عَلَيْنَا فَاِنَّا مُحْتَاجُوْنَ اِلٰي نَيْلِكَ يَا غَفَّارُ بِنُوْرِكَ اهْتَدَيْنَا وَبِفَضْلِكَ اسْتَغْنَيْنَا وَبِنِعْمَتِكَ اَصْبَحْنَا وَاَمْسَيْنَا ذُنُوْبُنَا بَيْنَ يَدَيْكَ نَسْتَغْفِرُكَ اللّٰهُمَّ مِنْهَا وَنَتُوْبُ اِلَيْكَ تَتَحَبَّبُ اِلَيْنَا بِالنِّعَمِ وَنُعَارِضُكَ بِالذُّنُوْبِ خَيْرُكَ اِلَيْنَا نازِلٌ وَشَرُّنَا اِلَيْكَ صَاعِدٌ وَلَمْ يَزَلْ وَلَا يَزَالُ مَلَكٌ كَرِيْمٌ يَاْتِيْكَ عَنَّا بِعَمَلٍ قَبِيْحٍ فَلَا يَمْنَعُكَ ذٰلِكَ مِنْ اَنْ تَحُوْطَنَا بِنِعَمِكَ وَتَتَفَضَّلَ عَلَيْنَا بِاٰلَاۤئِكَ فَسُبْحَانَكَ مَا اَحْلَمَكَ وَاَعْظَمَكَ وَاَكْرَمَكَ مُبْدِئًا وَمُعِيْدًا تَقَدَّسَتْ اَسْمَاؤُكَ وَجَلَّ ثَنَاؤُكَ وَكَرُمَ صَنَاۤئِعُكَ وَفِعَالُكَ اَنْتَ اِلٰهِيْ اَوْسَعُ فَضْلًا وَاَعْظَمُ حِلْمًا مِنْ اَنْ تُقَايِسَنِيْ بِفِعْلِيْ وَخَطِيْئَتِيْ فَالْعَفْوَ الْعَفْوَ الْعَفْوَ سَيِّدِيْ سَيِّدِيْ سَيِّدِيْ اَللّٰهُمَّ اشْغَلْنَا بِذِكْرِكَ وَاَعِذْنَا مِنْ سَخَطِكَ وَ اَجِرْنَا مِنْ عَذَابِكَ وَارْزُقْنَا مِنْ مَوَاهِبِكَ وَ اَنْعِمْ عَلَيْنَا مِنْ فَضْلِكَ وَارْزُقْنَا حَجَّ بَيْتِكَ وَ زِيَارَةَ قَبْرِ نَبِيِّكَ صَلَوَاتُكَ وَ رَحْمَتُكَ وَ مَغْفِرَتُكَ وَ رِضْوانُكَ عَلَيْهِ وَ عَلٰي اَهْلِ بَيْتِهِ اِنَّكَ قَرِيْبٌ مُجِيْبٌ وَارْ زُقْنَا عَمَلًا بِطَاعَتِكَ وَتَوَفَّنَا عَلٰي مِلَّتِكَ، وَسُنَّةِ نَبِيِّكَ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهِ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلِيْ وَلِوالِدَيَّ وَارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِيْ صَغِيْرًا اجْزِهِمَا بِالْاِحْسَانِ اِحْسَانًا وَبِالسَّيِّئَاتِ غُفْرَانًا اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ الْاَحيَاۤءِ مِنْهُمْ وَالْاَمْوَاتِ وَتابِعْ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ بِالْخَيْراتِ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا وَغاۤئِبِنَا ذَكَرِنَا وَاُنْثَانَا صَغِيْرِنَا وَكَبِيْرِنَا حُرِّنَا وَمَمْلُوْكِنَا كَذَبَ الْعادِلُوْنَ بِاللّٰهِ وَضَلُّوْا ضَلَالًا بَعِيْدًا وَخَسِرُوْا خُسْرَانًا مُبِيْنًا اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَاخْتِمْ لِيْ بِخَيْرٍ وَاكْفِنِيْ مَا اَهَمَّني مِنْ اَمْرِ دُنْيَايَ وَاٰخِرَتِيْ وَلَا تُسَلِّطْ عَلَيَّ مَنْ لَّا يَرْحَمُنِيْ وَاجْعَلْ عَلَيَّ مِنْكَ وَاقِيَةً بَاقِيَةً وَلَا تَسْلُبْنِيْ صَالِحَ مَا اَنْعَمْتَ بِهِ عَلَيَّ وَارْزُقْنِيْ مِنْ فَضْلِكَ رِزْقًا وَاسِعًا حَلَالًا طَيِّبًا اَللّٰهُمَّ احْرُسْنِيْ بِحَرَاسَتِكَ وَاحْفَظْنِيْ بِحِفْظِكَ وَاكْلَانِيْ بِكِلٰۤاۤئَتِكَ وَارْزُقْنِيْ حَجَّ بَيْتِكَ الْحَرَامِ فِيْ عَامِنَا هذَا وَ فِيْ كُلِّ عَامٍ وَ زِيَارَةَ قَبْرِ نَبِيِّكَ وَالْاَئِمَّةِ عَلَيْهِمُ السَّلَامُ وَ لَا تُخْلِنِيْ يَا رَبِّ مِنْ تِلْكَ الْمَشَاهِدِ الشَّرِيْفَةِ، وَالْمَوَاقِفِ الْكَرِيْمَةِ اَللّٰهُمَّ تُبْ عَلَيَّ حَتّٰي لَا اَعْصِيَكَ وَاَلْهِمْنِيْ الْخَيْرَ وَالْعَمَلَ بِهِ وَخَشْيَتَكَ بِاللَّيْلِ وَالنَّهارِ مَا اَبْقَيْتَنِيْ يَا رَبَّ الْعَالَمِيْنَ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ كُلَّمَا قُلْتُ قَدْ تَهَيَّاتُ وَتَعَبَّاتُ وَقُمْتُ لِلصَّلَاةِ بَيْنَ يَدَيْكَ وَنَاجَيْتُكَ اَلْقَيْتَ عَلَيَّ نُعَاسًا اِذَا اَنَا صَلَّيْتُ وَسَلَبْتَنِيْ مُنَاجَاتَكَ اِذَا اَنَا نَاجَيْتُ مَالِيْ كُلَّمَا قُلْتُ قَدْ صَلَحَتْ سَرِيْرَتِيْ وَقَرُبَ مِنْ مَجَالِسِ التَّوّابِيْنَ مَجْلِسِيْ عَرَضَتْ لِيْ بَلِيَّةٌ اَزَالَتْ قَدَمِيْ وَحَالَتْ بَيْنِيْ وَبَيْنَ خِدْمَتِكَ سَيِّدِيْ لَعَلَّكَ عَنْ بَابِكَ طَرَدْتَنِيْ وَعَنْ خِدْمَتِكَ نَحَّيْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ رَاَيْتَنِيْ مُسْتَخِفًّا بِحَقِّكَ فَاَقْصَيْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ رَاَيْتَنِيْ مُعْرِضًا عَنْكَ فَقَلَيْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ وَجَدْتَنِيْ فِيْ مَقَامِ الْكَاذِبِيْنَ فَرَفَضْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ رَاَيْتَنِيْ غَيْرَ شَاكِرٍ لِنَعْمَاۤئِكَ فَحَرَمْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ فَقَدْتَنِيْ مِنْ مَجالِسِ الْعُلَمَاۤءِ فَخَذَلْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ رَاَيْتَنِيْ فِي الْغَافِلِيْنَ فَمِنْ رَحْمَتِكَ اٰيَسْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ رَاَيْتَنِيْ اٰلِفَ مَجَالِسِ الْبَطَّالِيْنَ فَبَيْنِيْ وَبَيْنَهُمْ خَلَّيْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ لَمْ تُحِبَّ اَنْ تَسْمَعَ دُعَاۤئِيْ فَبَاعَدْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ بِجُرْمِيْ وَجَرِيْرَتِيْ كَافَيْتَنِيْ اَوْ لَعَلَّكَ بِقِلَّةِ حَيَاۤئِـيْ مِنْكَ جَازَيْتَنِيْ فَاِنْ عَفَوْتَ يَا رَبِّ فَطَالَ مَا عَفَوْتَ عَنِ الْمُذْنِبِيْنَ قَبْلِيْ لِاَنَّ كَرَمَكَ اَيْ رَبِّ يَجِلُّ عَنْ مُكَافَاتِ الْمُقَصِّرِيْنَ وَاَنَا عَاۤئِذٌ بِفَضْلِكَ، هَارِبٌ مِنْكَ اِلَيْكَ مُتَنَجِّزٌ مَا وَعَدْتَ مِنَ الصَّفْحِ عَمَّنْ اَحْسَنَ بِكَ ظَنًّا اِلٰهِيْ اَنْتَ اَوْسَعُ فَضْلًا وَاَعْظَمُ حِلْمًا مِنْ اَنْ تُقايِسَنِيْ بِعَمَلِيْ اَوْ اَنْ تَسْتَزِلَّنِيْ بِخَطِيْئَتِيْ وَمَا اَنَا يَا سَيِّدِيْ وَمَا خَطَرِيْ هَبْنِيْ بِفَضْلِكَ سَيِّدِيْ وَتَصَدَّقْ عَلَيَّ بِعَفْوِكَ وَجَلِّلْنِيْ بِسِتْرِكَ وَاعْفُ عَنْ تَوْبِيْخِيْ بِكَرَمِ وَجْهِكَ سَيِّدِي اَنَا الصَّغِيْرُ الَّذِيْ رَبَّيْتَهُ وَاَنَا الْجاهِلُ الَّذِيْ عَلَّمْتَهُ وَأَنَا الضَّالُّ الَّذِيْ هَدَيْتَهُ وَاَنَا الْوَضِيْعُ الَّذِيْ رَفَعْتَهُ وَاَنَا الْخَاۤئِفُ الَّذِيْ اٰمَنْتَهُ وَالْجَايِعُ الَّذِيْ اَشْبَعْتَهُ وَالْعَطْشَانُ الَّذِيْ اَرْوَيْتَهُ وَالْعَارِي الَّذِيْ كَسَوْتَهُ وَالْفَقيرُ الَّذِيْ اَغْنَيْتَهُ وَالضَّعِيْفُ الَّذِيْ قَوَّيْتَهُ وَالذَّلِيْلُ الَّذِيْ اَعْزَزْتَهُ وَالسَّقِيْمُ الَّذِيْ شَفَيْتَهُ وَالسَّاۤئِلُ الَّذِي اَعْطَيْتَهُ وَالْمُذْنِبُ الَّذِيْ سَتَرْتَهُ وَالْخَاطِئُ الَّذِيْ اَقَلْتَهُ وَاَنَا الْقَلِيْلُ الَّذِيْ كَثَّرْتَهُ وَالْمُسْتَضْعَفُ الَّذِيْ نَصَرْتَهُ وَاَنَا الطَّرِيْدُ الَّذِيْ اٰوَيْتَهُ اَنَا يَا رَبِّ الَّذِيْ لَمْ اَسْتَحْيِكَ فِي الْخَلَاۤءِ وَلَمْ اُرَاقِبْكَ فِي الْمَلَاۤءِ اَنَا صَاحِبُ الدَّوَاهِي الْعُظْمٰي اَنَا الَّذِيْ عَلٰي سَيِّدِهِ اجْتَرٰي اَنَا الَّذِيْ عَصَيْتُ جَبَّارَ السَّمَاۤءِ اَنَا الَّذِي اعْطَيْتُ عَلٰي مَعَاصِيْ الْجَلِيْلِ الرُّشَا اَنَا الَّذِيْ حِيْنَ بُشِّرْتُ بِهَا خَرَجْتُ اِلَيْهَا اَسْعٰي اَنَا الَّذِيْ اَمْهَلْتَنِيْ فَمَا ارْعَوَيْتُ وَسَتَرْتَ عَلَيَّ فَمَا اسْتَحْيَيْتُ وَعَمِلْتُ بِالْمَعَاصِيْ فَتَعَدَّيْتُ وَاسْقَطْتَنِيْ مِنْ عَيْنِكَ فَمَا بَالَيْتُ فَبِحِلْمِكَ اَمْهَلْتَنِيْ وَبِسِتْرِكَ سَتَرْتَنِيْ حَتّٰي كَانَّكَ اَغْفَلْتَنِيْ وَمِنْ عُقُوْبَاتِ الْمَعَاصِيْ جَنَّبْتَنِيْ حَتّٰي كَانَّكَ اسْتَحْيَيْتَنِيْ اِلٰهِيْ لَمْ اَعْصِكَ حِيْنَ عَصَيْتُكَ وَاَنَا بِرُبُوْبِيَّتِكَ جَاحِدٌ وَلَا بِاَمْرِكَ مُسْتَخِفٌّ وَلَا لِعُقُوْبَتِكَ مُتَعَرِّضٌ وَلَا لِوَعِيْدِكَ مُتَهَاوِنٌ لٰكِنْ خَطِيْۤئَةٌ عَرَضَتْ وَسَوَّلَتْ لِيْ نَفْسِيْ وَغَلَبَنِيْ هَوَايَ وَاَعَانَنِيْ عَلَيْهَا شِقْوَتِيْ وَغَرَّنِيْ سِتْرُكَ الْمُرْخٰي عَلَيَّ فَقَدْ عَصَيْتُكَ وَخَالَفْتُكَ بِجُهْدِيْ فَالْاٰنَ مِنْ عَذَابِكَ مَنْ يَسْتَنْقِذُنِيْ وَمِنْ اَيْدِيْ الْخُصَمَاۤء غَدًا مِنْ يُخَلِّصُنِيْ وَبِحَبْلِ مَنْ اَتَّصِلُ اِنْ اَنْتَ قَطَعْتَ حَبْلَكَ عَنِّيْ فَوَاسَوْاَتَا عَلٰي مَا اَحْصٰي كِتَابُكَ مِنْ عَمَلِي الَّذِيْ لَوْلَا مَا اَرْجُوْ مِنْ كَرَمِكَ وَسَعَةِ رَحْمَتِكَ وَنَهْيِكَ اِيَّايَ عَنِ الْقُنُوْطِ لَقَنَطْتُ عِنْدَمَا اَتَذَكَّرُهَا يَا خَيْرَ مَنْ دَعَاهُ دَاعٍ وَاَفْضَلَ مَنْ رَجَاهُ رَاجٍ اَللّٰهُمَّ بِذِمَّةِ الْاِسْلَامِ اَتَوَسَّلُ اِلَيْكَ وَبِحُرْمَةِ الْقُرْاٰنِ اَعْتَمِدُ اِلَيْكَ وَبِحُبِّي النَّبِيَّ الْاُمِّيَّ الْقُرَشِيَّ الْهَاشِمِيَّ الْعَرَبِيَّ التَّهَامِيَّ الْمَكِّيَّ الْمَدَنِيَّ ارْجُوْ الزُّلْفَةَ لَدَيْكَ فَلَا تُوْحِشِ اسْتِيْنَاسَ اِيْمَانِيْ وَلَا تَجْعَلْ ثَوَابِيْ ثَوَابَ مَنْ عَبَدَ سِوَاكَ فَاِنَّ قَوْمًا اٰمَنُوْا بِاَلْسِنَتِهِمْ لِيَحْقِنُوْا بِهِ دِمَاۤءَهُمْ فَاَدْرَكُوْا مَا اَمَّلُوْا وَاِنَّا اٰمَنَّا بِكَ بِاَلْسِنَتِنَا وَقُلُوْبِنَا لِتَعْفُوَعَنَّا فَادْرِكْنَا مَا اَمَّلْنَا وَثَبِّتْ رَجَاۤئَكَ فِيْ صُدُوْرِنَا وَلَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهّابُ فَوَعِزَّتِكَ لَوِ انْتَهَرْتَنِيْ مَا بَرِحْتُ مِنْ بَابِكَ وَلَا كَفَفْتُ عَنْ تَمَلُّقِكَ لِمَا اُلْهِمَ قَلْبِيْ مِنَ الْمَعْرِفَةِ بِكَرَمِكَ وَ سَعَةِ رَحْمَتِكَ اِلٰي مَنْ يَذْهَبُ الْعَبْدُ اِلَّا اِلٰي مَوْلَاهُ وَاِلٰي مَنْ يَلْتَجِئُ الْمَخْلُوْقُ اِلَّا اِلٰي خَالِقِهِ اِلٰهِيْ لَوْ قَرَنْتَنِيْ بِالْاَصْفَادِ وَمَنَعْتَنِيْ سَيْبَكَ مِنْ بَيْنِ الْاَشْهَادِ وَدَلَلْتَ عَلٰي فَضَايِحِيْ عُيُوْنَ الْعِبَادِ وَاَمَرْتَ بِيْ اِلَي النَّارِ وَحُلْتَ بَيْنِيْ وَبَيْنَ الْاَبْرَارِ مَا قَطَعْتُ رَجَاۤئِـيْ مِنْكَ وَمَا صَرَفْتُ تَامِيْلِيْ لِلْعَفْوِ عَنْكَ وَلَا خَرَجَ حُبُّكَ مِنْ قَلْبِيْ اَنَا لَا اَنْسٰي اَيَادِيَكَ عِنْدِيْ وَسَتْرَكَ عَلَيَّ فِيْ دَارِ الدُّنْيَا سَيِّدِيْ اَخْرِجْ حُبَّ الدُّنْيَا مِنْ قَلْبِيْ وَاجْمَعْ بَيْني وَبَيْنَ الْمُصْطَفٰي وَاٰلِهِ خِيَرَتِكَ مِنْ خَلْقِكَ وَخَاتَمِ النَّبِيِّيْنَ مُحَمَّدٍ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهِ وَانْقُلْنِيْ اِلٰي دَرَجَةِ التَّوْبَةِ اِلَيْكَ وَاَعِنّي بِالْبُكَاۤءِ عَلٰي نَفْسِي، فَقَدْ اَفْنَيْتُ بِالتَّسْوِيْفِ وَالْاٰمَالِ عُمْرِيْ وَقَدْ نَزَلْتُ مَنْزِلَةَ الاٰيِسِيْنَ مِنْ خَيْرِيْ فَمَنْ يَكُوْنُ اَسْوَءَ حَالًا مِنِّيْ اِنْ اَنَا نُقِلْتُ عَلٰي مِثْلِ حَالِيْ اِلٰي قَبْرِيْ لَمْ اُمَهِّدْهُ لِرَقْدَتِيْ وَلَمْ اَفْرُشْهُ بِالْعَمَلِ الصّالِحِ لِضَجْعَتِيْ وَمَالِيْ لَا اَبْكِيْ وَلَا اَدْرِيْ اِلٰي مَا يَكُوْنُ مَصِيْرِيْ وَاَرٰي نَفْسِيْ تُخادِعُنِيْ وَاَيَّامِيْ تُخَاتِلُنِيْ وَقَدْ خَفَقَتْ عِنْدَ رَاسِيْ اَجْنِحَةُ الْمَوْتِ فَمَالِيْ لَا اَبْكِيْ اَبْكِيْ لِخُرُوْجِ نَفْسِيْ اَبْكِيْ لِظُلْمَةِ قَبْرِيْ اَبْكِيْ لِضِيْقِ لَحَدِيْ اَبْكي لِسُؤَالِ مُنْكَرٍ وَنَكِيْرٍ اِيَّايَ اَبْكي لِخُرُوْجِيْ مِنْ قَبْرِيْ عُرْيَانًا ذَلِيْلًا حَامِلًا ثِقْلِيْ عَلٰي ظَهْرِيْ اَنْظُرُ مَرَّةً عَنْ يَمِيْنِيْ وَاُخْرٰي عَنْ شِمَالِيْ اِذِالْخَلَاۤئِقُ فِيْ شَانٍ غَيْرِ شَانِيْ لِكُلِّ امْرِئٍ مِّنْهُمْ يَوْمَئِذٍ شَانٌ يُغْنِيْهِ وُجُوْهٌ يَوْمَئِذٍ مُّسْفِرَةٌ ضَاحِكَةٌ مُّسْتَبْشِرَةٌ وَوُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ عَلَيْهَا غَبَرَةٌ تَرْهَقُهَا قَتَرَةٌ وَذِلَّةٌ سَيِّدِيْ عَلَيْكَ مُعَوَّلِيْ وَمُعْتَمَدِيْ وَرَجَاۤئِـيْ وَتَوَكُّلِيْ وَبِرَحْمَتِكَ تَعَلُّقِيْ تُصِيْبُ بِرَحْمَتِكَ مَنْ تَشَاۤءُ وَتَهْدِيْ بِكَرَامَتِكَ مَنْ تُحِبُّ فَلَكَ الْحَمْدُ عَلٰي مَا نَقَّيْتَ مِنَ الشِّرْكِ قَلْبِيْ وَلَكَ الْحَمْدُ عَلٰي بَسْطِ لِسَانِيْ اَفَبِلِسَانِيْ هٰذَا الْكَالِّ اَشْكُرُكَ اَمْ بِغايَةِ جَهْدِيْ فِيْ عَمَلِيْ اُرْضِيْكَ وَمَا قَدْرُ لِسَانِيْ يَا رَبِّ في جَنْبِ شُكْرِكَ وَمَا قَدْرُ عَمَلِيْ فِيْ جَنْبِ نِعَمِكَ وَاِحْسانِكَ اِلٰهِيْ اِنَّ جُوْدَكَ بَسَطَ اَمَلِيْ وَشُكْرَكَ قَبِلَ عَمَلِيْ سَيِّدِيْ اِلَيْكَ رَغْبَتِيْ وَاِلَيْكَ رَهْبَتِيْ وَاِلَيْكَ تَامِيْلِيْ وَقَدْ سَاقَنِيْ اِلَيْكَ اَمَلِيْ وَعَلَيْكَ يَا وَاحِدِيْ عَكَفَتْ هِمَّتِيْ وَفِيْمَا عِنْدَكَ انْبَسَطَتْ رَغْبَتِيْ وَلَكَ خالِصُ رَجَاۤئِـيْ وَخَوْفِيْ وَبِكَ اَنِسَتْ مَحَبَّتِيْ وَاِلَيْكَ اَلْقَيْتُ بِيَدِيْ وَبِحَبْلِ طَاعَتِكَ مَدَدْتُ رَهْبَتِيْ يَا مَوْلَايَ بِذِكْرِكَ عَاشَ قَلْبِيْ وَبِمُنَاجَاتِكَ بَرَّدْتُ اَلَمَ الْخَوْفِ عَنِّيْ فَيَا مَوْلَايَ وَ يَا مُؤَمَّلِيْ وَيَا مُنْتَهٰي سُؤْلِيْ فَرِّقْ بَيْنِيْ وَبَيْنَ ذَنْبِيَ الْمَانِعِ لِيْ مِنْ لُزُوْمِ طَاعَتِكَ فَاِنَّمَا اَسْئَلُكَ لِقَدِيْمِ الرَّجَاۤءِ فِيْكَ وَعَظِيْمِ الطَّمَعِ مِنْكَ الَّذِيْ اَوْجَبْتَهُ عَلٰي نَفْسِكَ مِنَ الرَّافَةِ وَالرَّحْمَةِ فَالْاَمْرُ لَكَ، وَحْدَكَ لَا شَرِيْكَ لَكَ وَالْخَلْقُ كُلُّهُمْ عِيالُكَ وَفِيْ قَبْضَتِكَ وَكُلُّ شَيْئٍ خاضِعٌ لَكَ تَبارَكْتَ يَا رَبَّ الْعَالَمِيْنَ اِلٰهِيْ اِرْحَمْنِيْ اِذَا انْقَطَعَتْ حُجَّتِيْ وَكَلَّ عَنْ جَوابِكَ لِسَانِيْ وَطَاشَ عِنْدَ سُؤالِكَ اِيَّايَ لُبِّيْ فَيَا عَظِيْمَ رَجَاۤئِـيْ لَا تُخَيِّبْنِيْ اِذََا اشْتَدَّتْ فَاقَتِيْ وَلَا تَرُدَّنِيْ لِجَهْلِيْ وَلَا تَمْنَعْنِيْ لِقِلَّةِ صَبْرِيْ اَعْطِنِيْ لِفَقْرِيْ وَارْحَمْنِيْ لِضَعْفِيْ سَيِّدِيْ عَلَيْكَ مُعْتَمَدِيْ وَمُعَوَّلِيْ وَرَجاۤئِـيْ وَ تَوَكُّلِيْ وَبِرَحْمَتِكَ تَعَلُّقي وَبِفَنَاۤئِكَ اَحُطُّ رَحْلِيْ وَبِجُوْدِكَ اَقْصِدُ طَلِبَتِيْ وَبِكَرَمِكَ اَيْ رَبِّ اَسْتَفْتِحُ دُعَاۤئِـيْ وَلَدَيْكَ اَرْجُوْ فَاقَتِيْ وَبِغِنَاكَ اَجْبُرُ عَيْلَتِيْ وَتَحْتَ ظِلِّ عَفْوِكَ قِيَامِيْ وَاِلٰي جُوْدِكَ وَكَرَمِكَ اَرْفَعُ بَصَرِيْ وَاِلٰي مَعْرُوْفِكَ اُدِيْمُ نَظَرِيْ فَلَا تُحْرِقْنِيْ بِالنَّارِ وَاَنْتَ مَوْضِعُ اَمَلي وَلَا تُسْكِنِّيِ الْهاوِيَةَ فَاِنَّكَ قُرَّةُ عَيْنِيْ يَا سَيِّدِي لَا تُكَذِّبْ ظَنِّيْ بِاِحْسَانِكَ وَمَعْرُوْفِكَ فَاِنَّكَ ثِقَتِيْ وَلَا تَحْرِمْنِيْ ثَوَابَكَ فَاِنَّكَ الْعَارِفُ بِفَقْرِيْ اِلٰهِيْ اِنْ كَانَ قَدْ دَنَا اَجَلِيْ وَلَمْ يُقَرِّبْنِيْ مِنْكَ عَمَلِيْ فَقَدْ جَعَلْتُ الْاِعْتِرَافَ اِلَيْكَ بِذَنْبِيْ وَسَاۤئِلَ عِلَلِيْ اِلٰهِيْ اِنْ عَفَوْتَ فَمَنْ اَوْلٰي مِنْكَ بِالْعَفْوِ وَاِنْ عَذَّبْتَ فَمَنْ اَعْدَلُ مِنْكَ فِي الْحُكْمِ اِرْحَمْ فِيْ هٰذِهِ الدُّنْيَا غُرْبَتِيْ وَعِنْدَ الْمَوْتِ كُرْبَتِيْ وَفِي الْقَبْرِ وَحْدَتِيْ وَفِيْ اللَّحْدِ وَحْشَتِيْ واِذَا نُشِرْتُ لِلْحِسَابِ بَيْنَ يَدَيْكَ ذُلَّ مَوْقِفِيْ وَاغْفِرْ لِيْ مَا خَفِيَ عَلَي الْاٰدَمِيِّيْنَ مِنْ عَمَلِيْ وَاَدِمْ لِيْ مَا بِهِ سَتَرْتَنِيْ وَارْحَمْنِيْ سَرِيْعًا عَلَي الْفِرَاشِ تُقَلِّبُنِيْ اَيْدِيْ اَحِبَّتِيْ وَتَفَضَّلْ عَلَيَّ مَمْدُوْدًا عَلَي الْمُغْتَسَلِ يُقَلِّبُنِيْ صَالِحُ جِيْرَتِيْ وَتَحَنَّنْ عَلَيَّ مَحْموُلًا قَدْ تَنَاوَلَ الْاَقْرِبَاۤءُ اَطْرَافَ جَنَازَتِيْ وَجُدْ عَلَيَّ مَنْقُوْلًا قَدْ نَزَلْتُ بِكَ وَحِيْدًا فِيْ حُفْرَتِيْ وَارْحَمْ في ذٰلِكَ الْبَيْتِ الْجَدِيْدِ غُرْبَتِيْ حَتّٰي لَا اَسْتَانِسَ بِغَيْرِكَ يَا سَيِّدِيْ اِنْ وَكَلْتَنِيْ اِلٰي نَفْسِيْ هَلَكْتُ سَيِّدِيْ فَبِمَنْ اَسْتَغِيْثُ اِنْ لَمْ تُقِلْنِيْ عَثَرْتِيْ فَاِليٰ مَنْ اَفْزَعُ اِنْ فَقَدْتُ عِنَايَتَكَ فِيْ ضَجْعَتِيْ وَاِلٰي مَنْ اَلْتَجِئُ اِنْ لَمْ تُنَفِّسْ كُرْبَتِيْ سَيِّدِيْ مَنْ لِيْ وَمَنْ يَرْحَمُنِيْ اِنْ لَمْ تَرْحَمْنِيْ وَفَضْلَ مَنْ اُؤَمِّلُ اِنْ عَدِمْتُ فَضْلَكَ يَوْمَ فَاقَتِيْ وَاِلٰي مَنِ الْفِرَارُ مِنَ الذُّنُوْبِ اِذََا انْقَضٰي اَجَلِيْ سَيِّدِيْ لَا تُعَذِّبْنِيْ وَ اَنَا اَرْجُوْكَ اِلٰهِيْ حَقِّقْ رَجَاۤئِـيْ وَاٰمِنْ خَوْفِيْ فَاِنَّ كَثْرَةَ ذُنُوْبِيْ لَا اَرْجُوْ فِيْهَا اِلَّا عَفْوَكَ سَيِّدِيْ اَنَا اَسْئَلُكَ مَا لَا اَسْتَحِقُّ وَاَنْتَ اَهْلُ التَّقْوٰي وَاَهْلُ الْمَغْفِرَةِ فَاغْفِرْ لِيْ وَ اَلْبِسْنِيْ مِنْ نَظَرِكَ ثَوْبًا يُغَطِّيْ عَلَيَّ التَّبِعَاتِ وَتَغْفِرُهَا لِيْ وَ لَا اُطَالَبُ بِهَا اِنَّكَ ذُوْ مَنٍّ قَدِيْمٍ وَصَفْحٍ عَظِيْمٍ وَتَجَاوُزٍ كَرِيْمٍ اِلٰهِيْ اَنْتَ الَّذِيْ تُفيضُ سَيْبَكَ عَلٰي مَنْ لَّا يَسْئَلُكَ وَعَلَي الْجَاحِدِيْنَ بِرُبُوْبِيَّتِكَ فَكَيْفَ سَيِّدِيْ بِمَنْ سَئَلَكَ وَاَيْقَنَ اَنَّ الْخَلْقَ لَكَ وَالْاَمْرَ اِلَيْكَ تَبَارَكْتَ وَتَعَالَيْتَ يَا رَبَّ الْعَالَمِيْنَ سَيِّدِيْ عَبْدُكَ بِبَابِكَ اَقَامَتْهُ الْخَصَاصَةُ بَيْنَ يَدَيْكَ يَقْرَعُ بَابَ اِحْسَانِكَ بِدُعَاۤئِهِ فَلَا تُعْرِضْ بِوَجْهِكَ الْكَرِيْمِ عَنِّيْ وَاقْبَلْ مِنِّيْ مَا اَقُوْلُ فَقَدْ دَعَوْتُ بِهٰذَا الدُّعَاۤءِ وَاَنَا اَرْجُوْ اَنْ لَّا تَرُدَّنِيْ مَعْرِفَةً مِنِّيْ بِرَافَتِكَ وَرَحْمَتِكَ اِلٰهِيْ اَنْتَ الَّذِيْ لَا يُحْفِيْكَ سَاۤئِلٌ وَلَا يَنْقُصُكَ نَاۤئِلٌ اَنْتَ كَمَا تَقُوْلُ وَفَوْقَ مَا نَقُوْلُ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْئَلُكَ صَبْرًا جَمِيْلًا وَفَرَجًا قَرِيْبًا وَقَوْلًا صَادِقًا وَاَجْرًا عَظِيْمًا اَسْئَلُكَ يَا رَبِّ مِنَ الْخَيْرِ كُلِّهِ مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ اَعْلَمْ اَسْئَلُكَ اللّٰهُمَّ مِنْ خَيْرِ مَا سَئَلَكَ مِنْهُ عِبَادُكَ الصَّالِحُوْنَ يَا خَيْرَ مَنْ سُئِلَ وَاَجْوَدَ مَنْ اَعْطٰي اَعْطِني سُؤْلِيْ فِيْ نَفْسِيْ وَاَهْلِيْ وَوَالِدَيَّ وَوَلَدِيْ وَاَهْلِ حُزَانَتِيْ وَاِخْوَانِيْ فِيْكَ وَاَرْغِدْ عَيْشِيْ وَاَظْهِرْ مُرُوَّتِيْ وَاَصْلِحْ جَمِيْعَ اَحْوَالِيْ وَاجْعَلْنِيْ مِمَّنْ اَطَلْتَ عُمْرَهُ وَحَسَّنْتَ عَمَلَهُ وَاَتْمَمْتَ عَلَيْهِ نِعْمَتَكَ وَرَضِيْتَ عَنْهُ وَاَحْيَيْتَهُ حَيٰوةً طَيِّبَةً فِيْ اَدْوَمِ السُّرُوْرِ وَاَسْبَغِ الْكَرَامَةِ، وَاَتَمِّ الْعَيْشِ اِنَّكَ تَفْعَلُ مَا تَشَاۤءُ وَلَا يَفْعَلُ مَا يَشَاۤءُ غَيْرُكَ اَللّٰهُمَّ خُصَّنِيْ مِنْكَ بِخَاۤصَّةِ ذِكْرِكَ وَلَا تَجْعَلْ شَيْئًا مِمَّا اَتَقَرَّبُ بِهِ فِيْ اٰنَاۤءِ اللَّيْلِ وَ اَطْرَافِ النَّهَارِ رِيَاۤءً وَلَا سُمْعَةً وَلَا اَشَرًا وَلَا بَطَرًا وَاجْعَلْنِيْ لَكَ مِنَ الْخَاشِعِيْنَ اَللّٰهُمَّ اَعْطِنِي السِّعَةَ فِي الرِّزْقِ وَالْاَمْنَ فِي الْوَطَنِ وَقُرَّةَ الْعَيْنِ فِي الْاَهْلِ وَالْمَالِ وَالْوَلَدِ وَالْمُقَامَ فِيْ نِعَمِكَ عِنْدِيْ، وَالصِّحَّةَ فِي الْجِسْمِ وَالْقُوَّةَ فِي الْبَدَنِ وَالسَّلَامَةَ فِي الدِّيْنِ وَاسْتَعْمِلْنِيْ بِطَاعَتِكَ وَطَاعَةِ رَسُوْلِكَ مُحَمَّدٍ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهِ اَبَدًا مَّا اسْتَعْمَرَتْنِيْ وَاجْعَلْنِيْ مِنْ اَوْفَرِ عِبَادِكَ عِنْدَكَ نَصِيْبًا في كُلِّ خَيْرٍ اَنْزَلْتَهُ وَتُنْزِلُهُ فِيْ شَهْرِ رَمَضَانَ فِيْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ وَمَا اَنْتَ مُنْزِلُهُ فِيْ كُلِّ سَنَةٍ مِنْ رَحْمَةٍ تَنْشُرُهَا وَعَافِيَةٍ تُلْبِسُهَا وَبَلِيَّةٍ تَدْفَعُهَا وَحَسَنَاتٍ تَتَقَبَّلُهَا وَسَيِّئَاتٍ تَتَجَاوَزُ عَنْهَا وَارْزُقْنِيْ حَجَّ بَيْتِكَ الْحَرَامِ فِيْ عَامِنَا هٰذَا وَفِيْ كُلِّ عَامٍ وَارْزُقْنِيْ رِزْقًا وَاسِعًا مِنْ فَضْلِكَ الْوَاسِعِ وَاصْرِفْ عَنِّيْ يَا سَيِّدِي الْاَسْوَاۤءَ وَاقْضِ عَنِّي الدَّيْنَ وَالظُّلَامَاتِ، حَتّٰي لَا اَتَاَذّٰي بِشَيْئٍ مِنْهُ وَخُذْ عَنِّيْ بِاَسْمَاعِ وَاَبْصَارِ اَعْدَاۤئِـيْ وَحُسَّادِيْ وَالْبَاغِيْنَ عَلَيَّ وَانْصُرْنِيْ عَلَيْهِمْ وَاَقِرَّ عَيْنِيْ وَفَرِّحْ قَلْبِيْ وَاجْعَلْ لِيْ مِنْ هَمِّيْ وَكَرْبِيْ فَرَجًا وَمَخْرَجًا وَاجْعَلْ مَنْ اَرَادَنِيْ بِسُوْۤءٍ مِنْ جَمِيْعِ خَلْقِكَ تَحْتَ قَدَمَيَّ وَاكْفِنِيْ شَرَّ الشَّيْطَانِ وَشَرَّ السُّلْطَانِ وَسَيِّئَاتِ عَمَلِيْ وَطَهِّرْنِيْ مِنَ الذُّنُوْبِ كُلِّهَا وَاَجِرْنِيْ مِنَ النَّارِ بِعَفْوِكَ وَاَدْخِلْنِي الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِكَ وَزَوِّجْنِيْ مِنَ الْحُوْرِالْعِيْنِ بِفَضْلِكَ وَاَلْحِقْنِيْ بِاَوْلِيَاۤئِكَ الصَّالِحِيْنَ مُحَمَّدٍ وَاٰلِهِ الْاَبْرَارِ الطَّيِّبِيْنَ الطَّاهِرِيْنَ الْاَخْيَارِ صَلَوَاتُكَ عَلَيْهِمْ وَعَلٰي اَجْسَادِهِمْ وَاَرْوَاحِهِمْ وَ رَحْمَةُ اللّٰهِ وَ بَرَكاتُهُ اِلٰهِيْ وَسَيِّدِيْ وَعِزَّتِكَ وَجَلَالِكَ لَئِنْ طَالَبَتْنِيْ بِذُنُوْبِيْ لَاُطَالِبَنَّكَ بِعَفْوِكَ وَ لَئِنْ طَالَبَتْنِيْ بِلُؤْمِيْ لَاُطَالِبَنَّكَ بِكَرَمِكَ وَلَئِنْ اَدْخَلْتَنِي النَّارَ لَاُخْبِرَنَّ اَهْلَ النَّارِ بِحُبِّيْ لَكَ اِلٰهِيْ وَسَيِّدِيْ اِنْ كُنْتَ لَا تَغْفِرُ اِلَّا لِاَوْلِيَاۤئِكَ وَاَهْلِ طَاعَتِكَ فَاِلٰي مَنْ يَفْزَعُ الْمُذْنِبُوْنَ وَاِنْ كُنْتَ لَا تُكْرِمُ اِلَّۤا اَهْلَ الْوَفَاۤءِ بِكَ فَبِمَنْ يَسْتَغيثُ الْمُسِيْۤئُوْنَ اِلٰهِيْ اِنْ اَدْخَلْتَنِي النَّارَ فَفِيْ ذٰلِكَ سُرُوْرُ عَدُوِّكَ وَاِنْ اَدْخَلْتَنِيْ الْجَنَّةَ فَفِيْ ذٰلِكَ سُرُوْرُ نَبِيِّكَ وَاَنَا وَاللّٰهِ اَعْلَمُ اَنَّ سُرُوْرَ نَبِيِّكَ اَحَبُّ اِلَيْكَ مِنْ سُرُوْرِ عَدُوِّكَ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْئَلُكَ اَنْ تَمْلَاَ قَلْبِيْ حُبًّا لَكَ وَخَشْيَةً مِّنْكَ وَتَصْدِيْقًا بِكِتَابِكَ وَاِيْمَانًا بِكَ وَفَرَقًا مِنْكَ وَشَوْقًا اِلَيْكَ يَا ذَاالْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ حَبِّبْ اِلَيَّ لِقَاۤءَكَ وَاَحْبِبْ لِقَاۤئِـيْ وَاجْعَلْ لِيْ فِيْ لِقَاۤئِكَ الرّاحَةَ وَالْفَرَجَ وَالْكَرَامَةَ اَللّٰهُمَّ اَلْحِقْنِيْ بِصَالِحِ مَنْ مَضٰي وَاجْعَلْنِيْ مِنْ صَالِحِ مَنْ بَقِيَ وَخُذْ بِيْ سَبِيْلَ الصّالِحِيْنَ وَاَعِنِّيْ عَلٰي نَفْسِيْ بِمَا تُعِيْنُ بِهِ الصَّالِحِيْنَ عَلٰي اَنْفُسِهِمْ وَاخْتِمْ عَمَلِيْ بِاَحْسَنِهِ وَاجْعَلْ ثَوَابِيْ مِنْهُ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِكَ وَاَعِنّي عَلٰي صَالِحٍ مَا اَعْطَيْتَنِيْ وَثَبِّتْنِيْ يَا رَبِّ، وَلَا تَرُدَّنِيْ فِيْ سُوْءٍ اِسْتَنْقَذْتَنِيْ مِنْهُ يَا رَبِّ الْعالَمِيْنَ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْئَلُكَ اِيْمَانًا لَا اَجَلَ لَهُ دُوْنَ لِقَاۤئِكَ اَحْيِنِيْ مَا اَحْيَيْتَنِيْ عَلَيْهِ وَتَوَفَّنِيْ اِذَا تَوَفَّيْتَنِيْ عَلَيْهِ وَابْعَثْنِيْ اِذَا بَعَثْتَنِيْ عَلَيْهِ وَاَبْرِءْ قَلْبِيْ مِنَ الرِّيَاۤءِ وَالشَّكِّ وَالسُّمْعَةِ فِيْ دِيْنِكَ حَتّٰي يَكُوْنَ عَمَلِيْ خَالِصًا لَكَ اَللّٰهُمَّ اَعْطِنِيْ بَصِيْرَةً فِيْ دِيْنِكَ وَفَهْمًا فِيْ حُكْمِكَ وَفِقْهًا فِيْ عِلْمِكَ وَكِفْلَيْنِ مِنْ رَحْمَتِكَ وَ وَرَعًا يَحْجُزُنِيْ عَنْ مَعَاصِيْكَ وَبَيِّضْ وَجْهِيْ بِنُوْرِكَ وَاجْعَلْ رَغْبَتِيْ فِيْمَا عِنْدَكَ وَتَوَفَّنِيْ فِيْ سَبِيْلِكَ وَعَلٰي مِلَّةَ رَسُوْلِكَ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهِ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُبِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَالْفَشَلِ وَالْهَمِّ وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَالْغَفْلَةِ وَالْقَسْوَةِ وَالْمَسْكَنَةِ وَالْفَقْرِ وَالْفاقَةِ وَكُلِّ بَلِيَّةٍ وَالْفَوٰاحِشِ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَاَعُوْذُبِكَ مِنْ نَفْسٍ لَّا تَقْنَعُ وَبَطْنٍ لَّا يَشْبَعُ وَقَلْبٍ لَّا يَخْشَعُ وَدُعَاۤءٍ لَّا يُسْمَعُ وَعَمَلٍ لَّا يَنْفَعُ وَاَعُوْذُ بِكَ يَا رَبِّ عَلٰي نَفْسِيْ وَدِيْنِيْ وَمَالِيْ وَعَلٰي جَمِيْعِ مَا رَزَقْتَنِيْ مِنَ الشَّيْطانِ الرَّجِيْمَ اِنَّكَ اَنْتَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ اَللّٰهُمَّ اِنَّهُ لَا يُجِيْرُنِيْ مِنْكَ اَحَدٌ وَلَا اَجِدُ مِنْ دُوْنِكَ مُلْتَحَدًا فَلَا تَجْعَلْ نَفْسِيْ فِيْ شَيْئٍ مِنْ عَذَابِكَ وَلَا تَرُدَّنِيْ بِهَلَكَةٍ وَلَا تَرُدَّنِيْ بِعَذًابٍ اَلِيْمٍ اَللّٰهُمَّ تَقَبَّلْ مِنِّيْ وَاَعْلِ ذِكْرِيْ وَارْفَعْ دَرَجَتِيْ وَحُطَّ وِزْرِيْ وَلَا تَذْكُرْنِيْ بِخَطِيْئَتِيْ وَاجْعَلْ ثَوَابَ مَجْلِسِيْ وَثَوَابَ مَنْطِقِيْ وَثَوابَ دُعَاۤئِـيْ رِضَاكَ وَالْجَنَّةَ وَاعْطِنِيْ يَا رَبِّ جَمِيْعَ مَا سَئَلْتُكَ وَزِدْنِيْ مِنْ فَضْلِكَ، اِنِّيْ اِلَيْكَ رَاغِبٌ يَا رَبَّ الْعَالَمِيْنَ اَللّٰهُمَّ اِنَّكَ اَنْزَلْتَ فِيْ كِتابِكَ اَنْ نَعْفُوَ عَمَّنْ ظَلَمَنَا وَقَدْ ظَلَمْنَا اَنْفُسَنَا فَاعْفُ عَنَّا، فَاِنَّكَ اَوْلٰي بِذٰلِكَ مِنَّا وَاَمَرْتَنَا اَنْ لَّا نَرُدَّ سَاۤئِلًا عَنْ اَبْوَابِنَا وَقَدْ جِئْتُكَ سَاۤئِلًا فَلَا تَرُدَّنِيْ اِلَّا بِقَضَاۤءِ حَاجَتِيْ، وَاَمَرْتَنَا بِالْاِحْسَانِ اِلٰي مَا مَلَكَتْ اِيْمَانُنَا وَنَحْنُ اَرِقَّاۤؤُكَ فَاَعْتِقْ رِقَابَنَا مِنَ النَّارِ يَا مَفْزَعِيْ عِنْدَ كُرْبَتِيْ وَيَا غَوْثِيْ عِنْدَ شِدَّتِيْ اِلَيْكَ فَزِعْتُ وَبِكَ اسْتَغَثْتُ وَلُذْتُ لَاۤ اَلُوْذُ بِسِوَاكَ وَلَا اَطْلُبُ الْفَرَجَ اِلَّا مِنْكَ فَاَغِثْنِيْ وَفَرِّجْ عَنِّيْ يَا مَنْ يَّفُكُّ الْاَسِيْرَ، وَيَعْفُوْ عَنِ الْكَثِيْرِ اِقْبِلْ مِنِّي الْيَسِيْرَ وَاعْفُ عَنِّي الْكَثِيْرَ اِنَّكَ اَنْتَ الرَّحِيْمُ الْغَفُوْرُ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْئَلُكَ اِيْمَانًا تُبَاشِرُ بِهِ قَلْبِيْ وَيَقِيْنًا صَادِقًا حَتّٰي اَعْلَمَ اَنَّهُ لَنْ يُّصِيْبَنِيْ اِلَّا مَا كَتَبْتَ لِيْ وَرَضِّنِيْ مِنَ الْعَيْشِ بِمَا قَسَمْتَ لِيْ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ

ترجمہ:

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے میرے اللہ مجھے اپنے عذاب میں گرفتار نہ کر اور مجھے اپنی قدرت کے ساتھ نہ آزما اپنی قدرت کے ساتھ نہ آزما مجھے کہاں سے بھلائی حاصل ہو سکتی ہے میرے پالنے والے جبکہ وه تیرے سوا کہیں اور موجود نہیں کی جہاں سے نجات مل سکےگی جبکہ اس پر تیرے سوا کسی کو قدرت نہیں، اور نہ ہی کوئی برائی کرنے والا، تیرے سامنے جرّت کرنے والا اور تیری رضاجوئی ن کرنے والا تیرے قابو سے بہار ہے،، اے پالنے والے، اے پالنے والے، اے پالنے والے (اس کو اتنی مرتبہ کہے کہ سانس ٹوٹ جائے اور اس کے بعد کہے:)

میں نے تیرے زریعے ہی تجھے پہچانا، تونے اپنی طرف میری رہنمائی کی کی اور مجھے نہ بلاتا تو میں سمجھ ہی نہ سکتا، کہ تو کون ہے، حمد ہے اس خدا کے لئے جسے پکارتا ہوں تو جواب دیتا ہے اگرچہ جب وه مجھے پکارے تو میں سستی کرتا ہوں، حمد ہے اس خدا کے لئے جسے پکارتا ہوں تو جواب دیتا ہے ہے اگرچہ جب وه مجھے پکارے تو میں سستی کرتا ہوں، حمد ہے اس اللہ کیلئے کے جس سے مانگتا ہوں تو مجھے عطا کرتا ہے اور جب چاہوں تنہائی میں بغیر کسی سفارش کے اس سے راز و نیاز کرتا ہوں تو وه میری حاجت پوری کرتا ہے - حمد ہے اساللہ کیلئے کہ جس کے سوا میں کسی کو نہیں پکارتا اور اگر اس کے غیر سے دعاء کروں تو وه میری دعا قبول نہیں کریگا - حمد ہے اس اللہ کیلئے جس کے غیر سے میں امید نہیں رکھتا اور اگر امید رکھوں بھی تو وه میری امید پوری نہ کریگا - حمد ہے اس اللہ کیلئے جس نے اپنی سپردگی میں لیکر مجھے عزت دی اور مجھے لوگوں کے سپرد نہ کیا کہ مجھے ذلیل کرتے حمد ہے اس اللہ کیلئے جو مجھ سے محبّت کرتا ہے اگرچہ وه مجھ سے بے نیاز ہے حمد ہے اس اللہ کیلئے جو مجھ سے اتنی نرمی کرتا ہے جیسے میں نے کوئی گناه نہ کیا ہو ، پس میرا رب میرے نزدیک ہر شے سے زیاده قابل تعریف ہے اور وه میری حمد کا زیاده حقدار ہے - اے معبود میں اپنے مقاصد کی راہیں تیری طرف کھلی ہوئی پاتا ہوں - اور امیدوں کے چشمے تیرے ہاں بھرے پڑے ہیں ہر امیدوار کے لئے تیرے فضل سے مدد چاہنا آزاد و روا ہے اور فریاد کرنے والوں کی دعاؤں کیلئے تیرے دروازے کھلے ہیں - اور میں جانتا ہوں کہ تو امیدوار کی جائے قبولیت ہے تو مصیبت زدوں کیلئے فریادرسی کی جگہ ہے میں جانتا ہوں کہ تیری سخاوت کی پناه لینا اور تیرے فیصلے پر رازی رہنا کنجوسوں کی روک ٹوک سے بچنے اور خودغرض مالداروں سے محفوظ رہنے کا ذریعہ ہے اور آپ کی طرف سفر جو وه آسانی سے اپنی منزل تک پہنچ جائے گی اور تو اپنی مكھلوك سے اوجھل نہیں ہے مگر ان کے برے امال نے ہی انہیں تجھ سے دور کر رکھا ہے، - میں اپنی طلب لیکر تیری بارگاه میں آیا اور اپنی حاجت کے ساتھ تیری طرف متوجہ ہوا ہوں میری فریاد تیرے حضور میں ہے میری ذات کا وسیلہ تیری ہی ذات ہے جبکہ میں اسکا حقدار نہیں کہ تو میری سنے اور نہ اس قابل ہوں کہ تو مجھے معاف کرے البتہ مجھے تیرے کرم پر بھروسہ اور تیرے سچے وعدے پر اعتماد ہے - تیری توحید پر امان میری پکّی سچی پناه ہے- اور تیرے بارے میں مجھے اپنی مغفرت پر یقین ہے تیرے سوا میرا کوئی پالنے والا نہیں اور تو ہی صرف یگانہ ہے، ، تیرا کوئی شریک نہی اے معبود! یہ تیرا فرمان ہے اور تیرا کہنا درست اور تیرا وعده سچا ہے کہ اللہ سے اس کا فضل مانگو، بے شک اللہ تم پر بڑا مہربان ہے اور اے میرے سردار! یہ بات تیری شان سے بعید ہے کہ تو مانگنے کا حکم دے تو عطا نہ فرمایے تو اپنی مملکت کے باشندوں کو بہت عطا کرنے والا ہے اور اپنی مہربانی و نرمی سے انکی طرف متوجہ ہے اے اللہ جب میں بچہ تھا تونے مجھے اپنی نعمت اور احسان کے ساتھ پالا جب میں بڑا ہوا تو مجھے شہرت عطا کی، پس اے وه ذات جسنے دنیا میں مجھے احسان نعمت اور عطا سے پالا اور آخرت میں مجھے اپنے عفو و کرم کا اشاره دیا ہے - اے میرے مولا میری مغفرت ہی تیری طرف میری تجھ سے محبّت تیری سامنے میری سفارش ہے - اور مجھے تیری طرف لے جانے والے اپنے اس رہبر پر بھروسہ بھروسہ اور تیرے حضور شفاعت کرنے والے اپنے شفیع پر اطمینان ہے - اے میرے سردار! میں تجھے اس زبان سے پکارتا ہوں جو بوجہ گناه کے لکنت کرتی ہے پالنے والے میں اس دل سے راز گوئی کرتا ہوں جسے اس کے جرم نے تباه کر دیا اے پالنے والے! میں تجھے پکارتا ہوں لیکن سہما ہوا ڈرا ہوا چاہتا ہوا امید رکھتا ہوا اے میرے مولا!جب میں اپنے گناہوں کو دیکھتا ہوں تو گھبراتا ہوں اور تیرے کرم پر نگاه ڈالتا ہوں تو آرزو بڑھتی ہے پاس اگر تو مجھے معاف کرے تو، تو بہترین راہم کرنے والا ہے اور عذاب دے بھی تو ظلم کرنے والا نہیں - اے اللہ ! جو کام تجھے ناپسند ہیں وو انجام دینے کے باوجود تجھ سے سوال کرنے کی جرأت - ہے حجت میری ہی کرم و جود تیرے میں - اور حیاء کی کمی کے باوجود سختی کے وقت میں میرا سہارا تیری ہی مہربانی و نرم روی -اور میں امید رکھتا ہوں کہ ایسی ویسی باتوں کے ہوتے ہوئے بھی تو مجھے مایوس نہ کریگا پس میری امید بر اور میری دعاء سن لے اے پکارے جانے والوں میں سب سے بہتر اور جن سے امید کی جا سکتی ہیں انمیں سب سے بلند تر اے میرے آقا!میری آرزو بڑی اور میرا عمل براہے براہے پس اپنے عفو سے کام لیکر میری آرزو پوری فرما اور برے عمل پر میری گرفت نہ کر کر کیونکہ تیرا کرم گنہگاروں کی سزاؤں سے بہت بلند و بالا ہے اور تیرا حلم کوتاہی کرنے والوں کی سزاؤں سے عظیم تر ہے - اور اے میرے سردار! میں تیرے خوف سے بھاگ کر تیرے فضل کی پناه لیتا ہوں، ، میں چاہتا ہوں کہ جسنے تجھ سے اچھا گمان رکھا ہے اس سے دار گزر کا وعده پورا فرما اور اے میرے پروردگار! میں کیا اور میری اوقات کیا، تو ہی اپنے فضل سے مجھے بخش دے اور اپنے عفو سے مجھ پر عنایت فرما اے میرے رب! مجھے اپنی پرده پوشی سے ڈھانپ اور اپنے خاص کرم سے میری سرزنش ٹال دے اور اپنے خاص کرم سے میری سرزنش ٹال دے - اگر آج تیرے سوا کوئی دوسرا میرے گناه کو جان لیتا تو میں یہ کبھی نہ کرتا اور اگر مجھے جلد از جلد سزا ملنے کا خوف ہوتا تو ضرور گناه سے دور رہتا لیکن اسکی وجہ یہ نہیں کہ تو دیکھنے والوں میں کمتر، اور جاننے والوں میں کم رتبہ ہے - بلکہ اسکی وجہ یہ ہے اے پروردگار کہ تو بہترین پرده پوش سب سے بڑا حاکم اور سب سے زیاده کرم کرنے والا عیبوں کو ڈھانپنے والا ، گناہوں کو معاف کرنے والا، چھپی باتوں کا جاننے والا ہے تو اپنے کرم سے گناه کو ڈھانپتا اور اپنی نرم خوئی سے سزا میں تاخیر کرتا ہے - پس حمد ہے تیرے لئے کہ جانتے ہوئے نرمی سے کام لیتا ہے - تیری حمد ہے کہ تو توانا ہوتے ہوئے معاف کرتا ہے اور میرے ساتھ وه تیری نرم روی ہے جسنے مجھے تیری نافرمانی پر آماده کیا ہے، ، تیرا میری پرداپوشی کرنا مجھے میں حیاء کی کمی کا موجب بنا ہے اور تیری وسیع رحمت اور عظیم عفو کی مغفرت کے باعث میں تیرے حرام کئے ہوئے کاموں کی -ہوں اے نرم خو اے مہربان اے زنده اے نگہبان اے گناه معاف کرنے والے اے توبہ قبول کرنے والے اے عظیم عطا والے اے قدیم احسان والے کہاں ہے تیری بہترین پرده پوشی کہاں ہے تیرا بلندتر عفو، کہاں ہے تیری قریب تر کشائش کہاں ہے تیری فوری فریاد رسی تیری وسیع تر رحمت تیری بہترین عطائیں کہاں ہے تیری خوشگوار بخششیں کہاں ہیں تیرے شاندار انعامات کہاں ہے تیرا باعظمت فضل کہاں ہے تیری عظیم بخشش کہاں ہے تیرا قدیم احسان ، کہاں ہے تیری مہربانی- - اے مہربان اپنی مہربانی سے موہممد (ص) و آل محمّد (ع) کے صدقے مجھے عذاب سے نکال اور اپنی رحمت سے مجھے اس سے رہائی سے ، اے نیکوکار اے خوش صفات اے نعمت دینے والے اے بلندی دینے والے اے نعمت دینے والے اے بلندی دینے والے تیری سزا سے بچنے میں مجھے اپنے اعمال پر کچھ بھی بھروسہ نہیں بلکی تیرے فضل کا سہارا ہے جو ہم پر ہے کیونکہ تو گناه سے بچا لینے والا اور گناه بخش دینے والا ہے - تو احسان کے ساتھ نعمتوں کے آغاز کرتا اور مہربانی کرتے ہوئے گناه کی معافی دیتا ہے پس ہم نہیں جانتے کہ کس بات پر شکر کریں آیا تیری نیکی ظاہر کرنے پر - یا برائی کی پرده پوشی پر یا بہت بڑی غم خواری اور عطاۓ نعمت پر شکر کریں یا بہت چیزوں سے تیرے نجات عطا کرنے اور امن دینے پر شکر کریں - اے اسکے دوست جو تجھ سے دوستی کرے کرے اور اے اسکا نور چشم جو تیری پناه لے اور سب سے کٹ کر ترا ہی ہو جائے تو بھلائی کرنے والا اور ہم برائی کرنے والے ہیں، بس اے پالنے والے اپنی بھلائی سے کام لیتے ہوئے ہماری برائی سے در گزر فرما اے پالنے والے وه کون سی نادانی ہے جس پر تیرا کرم وسعت نہ رکھتا ہو، یا وه کون سا زمانہ ہے جو تیری مہلت سے دراز ہو - اور تیری نعمتوں کے سامنے ہمارے اعمال کی کیا وقعت ہے ہے کس طرح ہم اپنے اعمال مے اضافہ کریں کہ انہیں تیرے کرم کے سامنے لا سکیں تیری وو رحمت گنہگاروں پر کیسے تنگ ہو جاےگی جو انپر چھائ ہوئی ہے اے وسیع بخشش والے اے مہربانی سے بہت زیاده دینے والے پاس تیری عزت کی قسم اے میرے آقا تو دھکارے ٹیب بھی میں تیرے دروازے سے نہ ہٹونگا - چونکہ مجھے تیرے جود و کرم کی مغفرت ہے اسلئے میں اپنی زبان کو تیری تعریف و توصیف -گا تو جو چاہے کر گزرتا ہے تو جسے چاہے، جس چیز سے چاہے اور جیسے چاہے عذاب دیتا ہے اور تو جس پر چاہے جس چیز سے چاہے اور جیسے چاہے رحم کرتا ہے تیرے فعل پر پوچھ گوچھ نہیں کی جا سکتی تیری سلطنت پر جھگڑا نہیں ہو سکتا اور تیرے کام میں کوئی شریک نہیں تیرے حکم میں کوئی ضدیت نہیں اور تیری تدبیر میں کوئی تجھ پر اعتراض نہیں کر سکتا تیرے ہی لئے پیدا کرنا اور حکم فرمانا با برکت ہے وه اللہ جو جہانوں کا پالنے والا ہے اے پروردگار! یہ ہے اس شخص کے مقام جس نے تیری پناه لی ، تیرے سایہ کرم میں آیا اور تیرے ہی احسان اور نعمت کا خواہاں ہوا ہے اور تو ایسا سخی ہے کہ تیرا دامن عفو و تنگ نہیں ہوتا تیرے فضل میں کمی نہیں آتی اور تیری رحمت میں کمی نہیں پڑتی ہم نے اعتماد کیا ہے تجھ پر تیری درینہ در گزر عظیم تر فضل و کرم و تیری کشاده تر رحمت کے ساتھ تو اے میرے پالنے والے ! کیا تو ہمارے اچھے گمان کے خلاف کریگا یا ہماری کوشش ناکام بنائیگا - نہیں اے مہربان تجھ سے ہم یہ گمان نہیں رکھتے اور نہ تجھ سے ہماری یہ خواہش تھی - اے پالنے والے! بیشک تیری بارگاه سے ہماری بہت سی لمبی امیدیں ہیں ہیں بیشک ہم تیری بارگاه سے بڑی بڑی آرزوئیں رکھتے ہیں، ہم تیری نافرمانی کرتے ہیں تو بھی ہمیں اس ہے تو ہماری پرده پوشی کریگا اور ہم تجھ سے دعاء مانگتے ہیں تو امید کرتے ہیں کہ تو ہماری دعاء قبول کریگا پس اے ہمارے مولا ہماری امیدیں پوری فرما اگرچہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے اعمال کی سزا کیا ہے لیکن تیرا علم ہمارے بارے میں ہے اور ہمیں اس کا علم ہے کہ تو ہمیں اپنے یہاں سے پلٹائے گا نہیں نہیں چاہے ہم تیری رحمت کے حقدار نہ بھی ہوئے پس تو اسکا اہل ہم پر اور دوسرے گنہگاروں پر اپنے وسیع تر فضل سے داد و دبش کرے پس ہم پر ایسا احسان فرما کہ جس کا تو اہل ہے اور سخاوت کر کیونکہ ہم تیرے انعام کے محتاج ہیں اے بخشنے والے تیرے ہی نور سے ہمیں ہدایت ملی تیرے فضل سے ہم مالامال ہوئے اور تیری نعمت کے ساتھ ہم صبح و شام کرتے ہیں ہمارے گناه تیرے سامنے ہیں - اے اللہ! ہم تجھ سے انکی بخشش چاہتے ہیں اور تیرے حضور توبہ کرتے ہیں تو نعمتوں کے ذریعے ہم سے محبّت کرتا ہے اور اسکے مقابل ہم تیری نافرمانی کرتے ہیں، تیری بھلائی ہماری طرف آ رہی ہے اور ہماری برائی تیری طرف جا رہی ہے تو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے عزت والا بادشاه ہے تیرے پاس ہمارے برے اعمال جاتے ہیں تو بھی تجھے ہم پر اپنی نعمتوں کی بارش روک نہیں سکتے- - اور تو ہم پر اپنی عطائیں بڑھاتا رہتا ہے پس تو پاک تر ہے تو کیسا بردبار ہے کتنا عظیم ہے کتنا معزز ہے ابتدائی کرنے اور پلٹانے میں تیرے نام پاک تر ہیں تیری سنائی برتر ہے اور تیری نعمتیں اور تیرے کام بلندتر ہیں اے معبود! تو فضل میں وسعت والا اور برردباری میں عظیم تر ہے اس سے کہ تو میرے فعل اور خطا کے بارے میں قیاس کرے پس معافی دے معافی دے معافی دے میرے سردار میرے سردار میرے سردار اے اللہ! ہمیں اپنے ذکر میں مشغول رکھ ہمیں اپنی ناراضگی سے پناه دے ہمیں اپنے عذاب سے ایمان دے ہمیں اپنی عطاؤں سے رزق دے ہمیں اپنے فضل سے انعام دے ہمیں اپنے گھر (کعبہ) کا حج نصیب فرما اور ہمیں اپنے نبی (ص) کی روضۂ کی زیارت کرا - تیرا درود تیری رحمت تیری بخشش اور تیری رضا ہو تیرے نبی (ص) کیلئے اور انکے اہلبیت (ع) کیلئے بیشک تو نزدیک تر قبول کرنے والا ہے اور ہمیں اپنی عبادت بجا لانے کی توفیق دے ہمیں اپنی ملّت اور اپنے نبی (ص) کی سنّت پر موت دے اور ان (ص) پر اور انکی آل (ع) پر خدا تعلیٰ کی رحمت ہو اے معبود مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ کو بھی اور دونوں پر رہم کر جیسے انہوں نے بچپن میں مجھے پالا ہے - اے اللہ! انہیں احسان کا بدلہ احسان اور گناہوں کے بدلے بخشش عطا فرما اے معبود! بخش دے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو جو ان میں زنده اور مرده ہیں سبھی کو بخش دے اور انکے اور ہمارے درمیان نیکیوں کے ذریعے تعلق بنا دے - اے معبود! بخش دے ہمارے زنده مرده حاضر، غائب اور مرد و عورت خورد و بزرگ اور ہمارے آزاد و غلام سبھی کو بخش دے خدا سے پھر جانے والے جھوٹے ہیں وه گمراه گمراہی میں دور نکل گئے ہیں اور وه نقصان اٹھانے والے ہیں، کھلا نقصان - اے معبود! حضرت محمّد (ص) اور آل محمّد (ع)پر رحمت فرما اور میرا خاتمہ بخیر فرما اور دنیا و آخرت میں میری حمایت فرما اور مجھ پر اسے مسلط نہ کر جو مجھ پر رحم نہ کرے اور میرے لئے اپنی طرف سے باقی رہنے والا نگہبان قرار دے ، اپنی دی ہوئی اچھی نعمتیں مجھ سے چھین نہ لے لے اور مجھے اپنے فضل سے روزی عطا کر جو کشاده حلال اور پاک ہو اے معبود! مجھے اپنی پاسداری میں اپنے زیر نگاه رکھ اور اپنی حفاظت میں محفوظ فرما اپنی حمایت میں مجھے امان دے اور مجھے ہمارے اس سال اور آئنده سالوں میں بھی اپنے بیت الحرام کعبہ کا حج نصیب فرما اور اپنے نبی (ص) و ائمّہ (ع) کی زیارت نصیب فرما کہ ان سب پر سلام ہو - اے پروردگار! ان بلند مرتبہ بارگاہوں اور ان بابرکت مقامات سے مجھے برکنار نہ رکھ اے معبود! مجھے ایسی توبہ کی توفیق دے کہ پھر تیری نافرمانی نہ کروں - میری دل میں نیکی و عمل کا جزبہ بہا دے اور جب تک مجھے زنده رکھے دن رات اپنا خوف میرے قلب میں ڈال رکھ اے جہانوں کے پالنے والے اے معبود! جب بھی میں کہتا ہوں کہ میں آماده و تیّار ہوں اور تیرے حضور نماز گزارنے کو کھڑا ہوتا ہوں اور تجھ سے مناجات کرتا ہوں تو مجھے اونگھ آ لیتی ہے جبکہ میں نماز میں ہوتا ہوں اور جب میں راز و نیاز کرنے لگوں تو اس حال میں برقرار نہیں رہتا مجھے کیا ہو گیا میں کہتا ہوں کہ میرا باطن صاف ہے میں توبہ کرنے والوں کی صحبت میں بیٹھتا ہوں ایسے میں کوئی آفت آ پڑتی ہے جس سے میرے قدم ڈگمگا جاتے ہیناور میرے اور تیرے حضوری کے درمیان کوئی چیز آڑ بن جاتی ہے میرے سردار!شاید کی تونے مجھے اپنی بارگاه سے ہٹا دیا ہے اور اپنی خدمات سے دور کر دیا ہے یا شاید کی تو یہ دیکھتا ہے کی میں تیرے حق کو سبک سمجھتا ہوں بس مجھے ایک طرف کر دیا تھا یا شاید تونے دیکھا کی میں جھوٹوں میں سے ہوں تو مجھے میرے حال پر چھوڈ دیا دیا یا شاید تو دیکھتا ہے کی میں تیری نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتا تو مجھے محروم کر دیا یا شاید کی تونے مجھے علمائ کی مجالس میں نہیں پایا تو اس بنا پر مجھے ذلیل کر دیا ہے یا شاید تونے مجھے غافل دیکھا تو مجھے اپپنی رحمت سے مایوس کر دیا ہے یا شاید تونے مجھے بیکار باتیں کرنے والوں میں دیکھا تو مجھے انھیں میں رہنے دیا یا شاید تونے میری دعاء کو سننا پسند نہیں کیا تو مجھے دور کر دیا یا شاید تونے مجھے میرے جرم کے گناه کا بدلہ دیا ہے یا شاید میں نے تجھ سے حیا کرنے میں کمی کی تو مجھے یہ سزا ملی ہے، ہے بس اے پروردگار! مجھے معاف کر دے کہ مجھ سے پہلے تونے بہت سے گنہگاروں کو معاف فرمایا اسلئے کہ اے پالنے والے تیری بخشش کوتاہی کرنے والوں سے بزرگتر ہے اور تیرے فضل کی پناه لے رہا ہوں، اور تجھ سے تیری ہی طرف بھاگا ہوں تیرے وعدے کی وفا چاہتا ہوں کہ جو تجھ سے اچھا گمان رکھتا ہے اسے معاف کر دے اے میرے معبود! تیرا فضل وسیع تر اور تیری بردباری عظیم تر ہے اس سے کی تو مجھے میرے عمل کے ساتھ تولے یا میرے گناه کے با عث مجھے گرا دے اور اے میرے آقا! میں کیا اور میری اوقات کیا مجھے اپنے فضل سے بخش دے میرے سردار اور اپنے عفو کے صدقے میں مجھے اپنے پردے میں لے لے لے اور اپنے خاص کرم سے مجھے سرزنش سے معاف رکھ میرے سردار! میں وہی بچہ ہوں جسے تونے پہلا ، میں وہی کورا ہوں جسے تونے علم دیا، میں وہی گمراه ہوں جسے تونے راه دکھائی ، میں وه پست ہوں جسے تونے بلند کیا میں وه خوفزده ہوں جسے تونے امن دیا ، میں وه بھوکا ہوں جسے تونے سیر کیا اور وه پیاسا ہوں جسے تونے سیراب کیا میں وه عریاں ہوں جسے تونے لباس دیا ، میں وه محتاج ہوں جسے تونے غنی بنایا میں وه کمزور ہوں جسے تونے قوّ ت بخشی میں وه پست ہوں جسے تونے عزت عطا فرمائی میں وه بیمار ہوں جسے تونے صحت اتا فرمائی میں وه سائل ہوں جسے تونے بہت کچھ عطا کیا میں وه گنہگار ہوں جسے تونے ڈھانپ لیا میں وه خطاکار ہوں جسے تونے معاف کیا ، میں وه کمتر ہوں جسے تونے بڑھا دیا میں وه کمزور ہوں جسکی تونے مدد کی اور میں وه نکالا ہوا ہوں جسے تونے پناه دی - اے پروردگار! میں وہی ہوں جسنے خلوت میں تجھ سے حیاء نہیں کی اور جلوت میں تیرا لحاظ نہیں رکھا ، میں بہت بھاری مصیبتوں والا ہوں میں وه ہوں جسنے اپنے سرادر پر جرّت کی میں وه ہوں جسنے اسکی نافرمانی کی جو آسمانوں پر مسلّط ہے میں وه ہوں جسنے رب جلیل کی نافرمانی کے لئے رشوت دی ، میں وه ہوں جب مجھے اسکی خوشخبری ملی تو میں اسکی طرف دوڑتا ہوا اسکی طرف گیا ، میں وه ہوں جسے تونے ڈھیل دی تو ہوش میں نہ آیا اور تونے میری پرده پوشی کی تو میں نے حیاء سے کام نہ لیا اور گنہگاروں میں حد سے گزرگیا تونے مجھے نظروں سے گرایا تو مہینے کچھ پرواه نہیں کی بس تونے اپنی نرمی سے مجھے ڈھیل دی اور اپنے حجاب میں میری پرده پوشی کی، جیسا کہ تو میری طرف سے بے خبر ہے -تونے مجھے نافرمانیوں کی سزاؤں سے برکنار رکھا گویا تو مجھ سے شرم کھاتا ہے - میرے معبود! جب مہینے تیری نافرمانی کی تو وه اسلئے نہیں کی کہ میں تیری پروردگاری سے انکاری تھا یا تیرے حکم کو سبک سمجھ دیا تھا یا خود کو عذاب کی طرف کھینچ رہا تھا تھا یا تیرے ڈراوے کو کمتر سمجھ رہا تھا ، بلکہ حقیقت یہ تھی کہ خطہ یوں ابھری کہ میرے نفس نے میرے لئے مزین کر دیا تھا میری خواہش مجھ پر غالب آ گی تھی ، میری بدبختی نے اس پر میرا ساتھ دیا،تیری پرده پوشی نے مجھے مغرور کر دیا، یوں میں تیری نافرمانی اور تیرے حکم کی مخالفت میں کوشاں ہوا ، بس اب مجھے تیرے عذاب سے کون رہائی دیگا، کل کو مجھے دشمنوں کے ہاتھوں کون چھڑا یگا یگا اور اگر تونے اپنی رسی مجھ سے کاٹ دی تو پھر میں کس کی رسی کو تھامونگا ہاے افسوس کی تیرے کتاب میں میرے ایسے اعمال درج ہو گئے کہ اگر میں تیرے فضل و کرم اور تیری وسیع رحمت کا امیدوار نہ ہوتا اور نا امیدی سے تیری جانتا تو جب میں اپنے اعمال کو یاد کرتا تو ضرور ناامید ہو جاتا اے پکارے جانے والوں میں بہترین اور امید کئے جانے والوں میں برتر اے معبود! میں اسلام کی پناه میں تجھ کو اپنا وسیلہ بناتا ہوں احترام قرآن کے ساتھ مجھے تجھ پر بھروسہ ہے اور میں تیرے نبی (ص) امی، قریشی، ہاشمی عربی، تہامی، مکّی مدنی سے محبّت کے واسطے سے تیرے تقڑب کا امیدوار ہوں بس میری اس امانی انسیت کو وحشت میں نہ ڈال اور میرے صواب کو اپنے غیر عبادت گزار کا صواب نہ قرار دے ، کیونکہ ایک گروه زبانی کلامی مومن ہے تاکہ اسکے ذریہ انکا خون محفوظ رہے تو انہوننے اپنا مقصد پا لیا ، لیکن ہم جو تجھ پر اپنی زبانوں اور دلوں سے ایمان لاے ہیں، تاکی تو ہمیں معاف کر دے بس ہماری امید پوری فرما اور اپنی آرزو ہمارے سینوں میں بسا دے - اور ہمارے دلوں کی ٹیڑھا نہ فرما، اسکے بعد کی جب تونے ہمیں ہدایت دی ہے اور اپنی طرف سے ہم پر رحمت فرما کی بیشک تو بہت دینے والا ہے - بس قسم ہے تیری عزت کی کہ اگر تو مجھے جھڑک بھی دے تو بھی میں تیری بارگاه سے نہ ہٹونگا اور تیری توصیف کرنے سے زبان نہ روکونگا کیونکہ میرا دل تیرے فضل و کرم اور تیری وسیع رحمت کی مغفرت سے بھرا ہوا ہے تو غلام اپنے مولا اور آقا کے سوا کس کی طرف جا سکتا ہے اور مخلوق کو اپنے خالق کے سوا کہاں پناه مل سکتی ہے میرے اللہ! اگر تونے مجھے زنجیروں میں جکڑ دیا اور دیکھتی آنکھیں اپنا فیض روک دیا اور لوگوں کے سامنے میری رسوائیاں عیاں کر دیں اور میرے جہنّم کا حکم صادر کر دیا اور تو میرے اور نیک لوگوں کے درمیان حائل ہو جائے تو بھی میں تجھ سے امید نہ توڑونگا تجھ سے عفو و درگزر کی امید رکھنے سے باز نہ آؤنگا اور میرے دل سے تیری محبّت ختم نہ ہوگی میں دنیا میں دی گی تیری نعمتوں اور گناہوں پر تیری پرده پوشی کو ہرگز نہیں بھول سکتا میرے آقا! میرے دل سے دنیا کی محبّت نکال دے اور مجھے اپنے مخلوق میں سب سے بہتر نبیوں کے خاتم محمّد مصطفیٰ (ص) اور انکی آل (ع) کے قرب میں جگہ عنایت فرما اور مجھے اپنے حضور توبہ کے مقام پر پلٹا دے اور مجھے خد اپنے آپ پر رونے کی توفیق دے کیونکہ مینے اپنی عمر ٹال مٹول اور جھوٹی آرزوؤں میں گنوا دی اور اب میں اپنی اس بہبودی سے مایوس ہو جانے کو ہوں تو مجھ سے برا حال اور کسکا ہوگا اگر میں اس حال کے ساتھ قبر میں اتار دیا جاؤں جبکہ مینے قبر کے لئے کچھ سامان نہیں کیا کیا اور نیک اعمال کا بستر نہیں بچھایا کہ آرام پاؤں ایسے میں کیوں نہ زاری کروں کہ مجھ نہیں معلوم میرا انجام کیا ہوگا میں دیکھتا ہوں کہ نفس مجھے دھوکا دیتا ہے اور حالات مجھے فریب دیتے ہیں اور موت نے میرے سر پر اپنے پر پھیلاۓ ہیں تو کیسے گریہ نہ کروں میں جان کے نکل جانے پر گریہ کرتا ہوں قبر کی تاریکی اور اسکے پہلو کی تنگی پر گریہ کرتا ہوں منکر نکیر کے سوالات کے ڈر سے گریہ کرتا ہوں خاص کر اسلئے گریہ کرتا ہوں کہ مجھے قبر سے اٹھنا ہے کہ عریانی و خواری کے ساتھ اپنے گناہوں کا بار لئے ہوئے دائیں بائیں دیکھونگا جب دوسرے لوگ ایسے حال میں ہونگے جو میرے حال سے مختلف ہوگا انمیں سے ہر شخص دوسرے سے بے خبر اپنے حال میں مگن ہوگا ، اس روز بعض کے چہرے کشاده خنداں اور خوش ہونگے اور بعض کے چہرے ایسے ہونگے جن پر گرد و غبار اور تنگی و ذلّت کا غلبہ ہوگا - میرے سردار! تو ہی میرا سہارا ہے تو ہی میری ٹیک ہے اور تیری رحمت سے تعلق ہے تو جسے چاہے رحمت سے نوازتا ہے اور جسے تو پسند کرے اسکو اپنی مہربانی کی راه دکھاتا ہے بس حمد تیرے ہو لئے ہے کہ تونے میرے دل کو شرک سے پاک کیا تیرے ہی لئے حمد ہے کی تونے میری زبان کو گویا کیا آیا میں اس کج زبان سے تیرا شکر ادا کر سکتا ہوں یا عمل میں کوشش کرکے تجھے راضی کر سکتا ہوں اے پروردگار!تیری حمد کے برابر میری زبان کی کیا حیثیت ہے اور تیری نعمتوں اور احسانوں کے سامنے میرے عمل کا کیا وزن ہے میرے معبود!تیری سخاوت نے میری آرزو کو بڑھایا اور تیری قدردانی نے میرے عمل کو قبول فرمایا ہے میرے سردار!میری رغبت تیری طرف خوف بھی تجھی سے ہے، امید تیری ذات سے ہے اور یہ مجھے تیرے حضور کھینچ لائی ہے اے خداۓ یکتا!میری ہمّت تیرے حضور پہنچ کے ختم ہو گیئ اور میری رغبت تیرے خزانے کے گرد گھوم رہی ہے ، مری امید اور میرا خوف خاص تیرے لئے ہے میری محبّت تیرے ساتھ لگی ہوئی ہے میرے ہاتھ نے تیرا دامن تھام رکھا ہے،میرے خوف نے مجھے تیرے اطاعت کی طرف بڑھایا ہے اے میرے آقا! میرے دل تیرے ذکر سے زنده ہے اور تیرے مناجات کے ذریعہ مینے اپنا خوف دور کیا ہے ، بس اے میرے مولا!اور میری اممیدگاه، اے میرے سوال کی انتہا مجھے اپنی اطاعت میں لگا کر مجھے اپنے گناه سے روک دے اور میرے گناه کے درمیان جدائی ڈال دے ، بس میں تجھ سے ازلی امید اور بدی خواہش رکھتے ہوئے سوال کرتا ہوں ، اس مہربانی اور عنایت کا جو تونے اپنی ذات پر واجب کی ہوئی ہے ، بس حکم تیرا ہی ہے، تو یکتا ہے، تیرا کوئی ثانی نہیں اور ساری مخلوق تیرا کنبہ ہے جو تیرے اختیار میں ہے اور ہر چیز تیرے سامنے جھکی ہوئی ہے تو بابرکت ہے اے جہانوں کے پالنے والے میرے اللہ!مجھ پر رحم فرما جب میرے پاس عذر نہ رہے تیرے حضور بولنے میں میری زبان گنگ ہو جائے اور تیرے سوال پر میری عقل گم ہو جائے بس میری سب سے بڑی اممیدگاه مجھے اس وقت ناامید نہ کر جب میری حاجت سخت ہو ، مجھے نادانی پر دور نہ فرما میری کم صبری پر محروم نہ رکھ میری حاجت کے مطابق عطا کر اور میری کمزوری پر رحم فرما سردار!تو ہی میرا آسرا ہے، تجھ پر بھروسہ ہے تجھی سے امید ہے، تجھی پر توکّل اور تیری رحمت سے تعلق ہے ، تیری ڈیوڑھی پر ڈیره ڈالے ہوئے ہوں تیری سخاوت سے اپنی حاجت برآری چاہتا ہوں اے میرے رب! تیرے کرم سے اپنی دعاء کی ابتدا کرتا ہوں تجھی سے تنگی دور کرنے کی امید کرتا ہوں تیرے خزانے سے اپنی عسرت دور کرانا چاہتا ہوں ، تیرے عفو کے سائے میں آیا کھڑا ہوں میری نگاہیں تیری عطا و سخاوت کی طرف اٹھتی ہیں اور ہمیشہ تیرے احسان کی طرف نظر جمائے رکھتا ہوں بس مجھے جہنّم میں نہ کی تو میری امید کا مرکز ہے ، اور مجھ ہاویہ دوزخ میں نہ ٹھہرانا کیوکہ تو میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اے میرے آقا! تیرے احسان اور بھلائی سے جو مجھے گمان ہے اسکو نہ جھٹلا کیونکہ تو ہی میری جاۓ اعتماد ہے اور مجھے پانی طرف کے ثواب سے محروم نہ فرما، تو میری محتاجی سے واقف ہے میرے اللہ! اگر میری موت قریب آ گئی ہے اور میرے عمل نے تجھے میرے نزدیک نہیں کیا تو میں اپنے گناہوں کے اقرار کو تیرے حضور گناہوں کا عذر قرار دیتا ہوں میرے معبود!اگر تو معاف کر دے تو کون تجھ سے زیاده معاف کرنے والا ہے اگر اگر تو عذاب دے تو کون ہے جو فیصلہ کرنے میں تجھ سے زیاده عادل ہے دنیا میں میری بیکسی پر رحم فرما اور موت کے وقت میری تکلیف پر اور قبر میں میری تنہائی پہلوئے قبر میں میری خوفزدگی پر رحم فرما جب میں حساب کے لئے اٹھایا جاؤں تو اپنے حضور میرے بیان کو نرم فرما میرے اعمال میں سے جو لوگوں کے لئے مخفی ہیں انپر معافی فرما میری جو پرده پوشی کی ہے اسے دائمی کر دے سر اس وقت رحم فرما جب میرے دوست بستر پر میرے پہلو بدل رہے ہونگے اس وقت راہم فرما جب میرے نیک ہمسائے تختہ غسل پر مجھے ادھر سے ادھر کرتے ہونگے اس وقت مہربانی فرما جب میرے رشتہ دار میرا جنازه چاروں طرف سے اٹھائے ہوئے لے جاینگے اور مجھ پر اس وقت بخشش کر جب تیرے حضور آؤنگا اور قبر میں تنہا ہونگا، اور اس نئے گھر میں میری بیکسی پر رحم و کرم فرما یہاں تک کہ تیرے سوا کسی اور سے نہ لگاؤ ہو اے میرے آقا!اگر تونے مجھے میرے حال پر چھوڑ دیا تو میں تباه ہو جاؤنگا میرے سردار! اگر تو مجھ پر رحم نہ کرے تو میرا کون ہے جو مجھ پر رحم کریگا اگر اس ضرورت کے دن مجھ پر تیرا کرم نہ ہو تو کس سے اسکی امید کروں ، جب مر اوقت ختم ہو جائے تو گناہوں سے بھاگ کر کس کے پاس جاؤں میرے سردار! مجھے عذاب نہ دینا کہ میں امید لیکر آیا ہوں اگر تو مجھ پر رحم نہ کرے تو میرا کون ہے جو مجھ پر رحم کریگا اگر اس ضرورت کے دن مجھ پر تیرا کرم نہ ہو تو کس سے اسکی امید کروں جب میرا وقت ختم ہو جائے تو گناہوں سے بھاگ کر کس کے پاس جاؤں میرے سردار! مجھے عذاب نہ دینا کہ میں امید لیکر آیا ہوں میرے اللہ! میری امید پوری فرما اور خوف سے امان دے بس گناہوں کی کثرت میں تیرے عفو کی سوا مجھے کسی سے امید نہیں - میرے آقا!میں تجھ سے وه کچھ مانگتا ہوں جسکا حقدار نہیں ہوں ہوں اور تو ڈھانپنے والا اور بخشنے والا ہے بس مجھے بخش دے، تو مجھے اپنے نظرے کرم سے مجھے ایسا لباس دے کی جو میری خطاؤں کو چھپا لے تو وه خطائیں معاف کر دے کی ان پر باز پرس نہ ہو ، بیشک تو قدیمی نعمت والا بڑا در گزر کرنے والا اور مہربان معافی دینے والاہے میرے اللہ!تو وه ہے جو سوال نہ کرنے والوں اور اپنے ربوبیت کے منکر لوگوں کو بھی اپنے فیض سے نوازتا ہے تو میرے سردار!کیونکر وه محروم رہیگا جو تجھ سے مانگتا ہےہے اور یقین رکھتا ہے کہ پیدا کرنا اور حکم دینا خاص تیرے ہی لئے ہے بابرکت اور بلندتر ہے تو اے جہانوں کے پالنے والے اے میرے آقا! تیرا بنده حاضر ہے جسے اسکی نیکی نے تیرے دروازے پر لا کھڑا کیا ہےہے وه اپنی دعاء کے ذریعہ تیرے احسان کا دروازه کھٹکھٹا رہا ہے بس اپنی ذات کے واسطے مجھے اپنی توجہ سے محروم نہ فرما اور میری عرض قبول کر لے، ، میننے اس دعاء کے ذریعہ تجھے پکارا ہے ہے اور امید رکھتا ہوں کہ تو اسے رد نہ کریگا کیونکہ مجھے مہربانی اور رحمت کی مغفرت ہے اے میرے معبود!تو وه ہے جس سے سائل کو اسرار نہیں کرنا پڑتا اور عطا کرنے سے تجھ میں کمی نہیں آتی تو ایسا ہے جیسا اتو بتاتا ہے اور اس سے بلند ہے جیسا ہم کہتے ہیں اے معبود!میں مانگتا ہوں تجھ سے بہترین صبر جلدتر کشائش سچ بولنے کی توفیق اور بیشتر ثواب کی عتایگی اے پروردگار!میں تجھ سے ہر بھلائی کا سوالی ہوں جسے تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا اے اللہ!میں تجھ سے وه چیز مانگتا ہوں جو تیرے نیک بندے تجھ سے مانگتے ہیں اے بہترین مسول اور عطا کرنے والوں میں بہترین میں اپنے لئے اپنے کنبے اپنے والدین کے لئے اپنی اولاد تعلق داروں اور دینی بھائیوں کے لئے جو چاہتا ہوں عطا فرما اور میری زندگی بہترین میری اچھائی ظاہر اور میرے تمام حالات کو سدھار دے اور مجھے ان لوگوں میں قرار دے جنکو تونے لمبی عمر دی انکے عمل کو نیک گردانہ انکو بہت سی نعمتیں عطا کیں اور تو ان سے راضی ہو گیا اور انکو پاکیزه زندگی بخشی جس میں وه صدا خوش رہے انکو عزت دار بنایا اور روزگار کو مکمّل فرما کیونکہ خود تو جو چاہے کرتا ہے اور تیرا غیر چاہے تو وه ہو نہیں سکتا اے اللہ آپ خاص طور پر ذاتی ذکر کے فضل مجھے دے وقتوں اور دن کے گوشوں میں جس عمل سے تیرا تقررب چاہتا ہوں اسمیں میری طرف سے ریا اور تعریف کی خواہش خودستائی اور بڑائی کا احساس نہ آنے دے اور مجھے انمیں قرار دے جو تجھ سے ڈرتے ہیں اے معبود!مجھے روزی میں کشائش وطن میں امن اور میرے رشتےداروں اور میری اولاد کے بارے میں خنکی چشم فرما فرما اور اپنی نعمتوں میں مجھے خصوصی حصّہ بدن میں صحت و تندرستی و توانائی دے اور دین میں سلامتی عنایت فرما اور مجھے ایسے عمل کی توفیق دے کہ میں تیری بندگی اور تیرے رسول حضرت محمّد (ص) کی فرمانبرداری میں رہوں جب تک تو مجھے زنده رکھے مجھے اپنے بندوں میں قرار دے جنکا حصّہ تیرے یہاں ان بھلائیوں میں بہت زیاده ہے جو تونے نازل کی اور نازل کرتا ہے ماه رمضان میں، شب قدر میں اور جو تو ہر سال کے دوران نازل کرتا ہے یعنی وه رحمت جسے تو پھیلاتا ہے وه آرام جو تو دیتا ہے وه سختی جسے تو دور کرتا ہے ، وه نیکیاں جو تو قبول کرتا ہے اور وه گناه جو تو معاف کرتا ہے اور مجھے بیت الحرام کعبہ کا حج اس سال اور آئنده سالوں میں بھی نصیب فرما اور مجھ کو اپنی وسعت والے فضل سے کشاده رزق دے اور اے میرے سردار!بری چیزوں کو مجھ سے دور رکھ میری قرض اور ناحق لی ہوئی چیزوں کو میری طرف سے لوٹا دے،حتیٰ کی مجھ ور ایذا نہ رہے اور میرے دشمنوں، حاسدوں، اور مخالفوں کے کان اور آنکھیں میری طرف سے بینڈ کر دے اور انکے مقابل میری مدد فرما میری آنکھیں ٹھنڈی کر اور میرے دل کو فرحت دے میری تکلیف اور پریشانی کے دور ہو جانے کا ذریعہ پیدا کر دے تیری ساری مخلوقات میں سے جو میرے لئے برا اراده رکھتا ہے اسے مارے پاؤں تلے ڈال دے اور شیطان و سلطان کے شر اور برے مال سے بچنے میں میری مدد فرما اور مجھے سب گناہوں سے پاک صاف کر دے اپنی در گزر کے ساتھ مجھے جہنّم سے پناه دے اپنی رحمت سے مجھے جنّت میں داخل کر اپنے فضل و کرم سے حر العین کو میری بیوی بنا دے اور مجھے اپنے پیاروں اور نیکوکاروں کے ساتھ جگہ دے جو حضرت محمّد (ص) اور انکی خوش اطوار آل (ع) ہے اور پاکیزہ شفّاف اور پاک دل ہیں ان پر، انکے جسموں پر اور انکی روحوں پر رحمت نازل فرما اور ان پر (ع) رحمت خدا اور اسکی برکتیں ہوں میرے الله! میرے آقا! تیرے عزت و جلال کی قسم کہ اگر تو میرے گناہوں کی باز پرس کریگا تو میں تیرے عفو کی خواہش کرونگا اگر تونے میرے پستی پر پوچھ گوچھ کی تو میں تیری مہربانی کی تمنّا کرونگا اگر تو مجھے دوزخ میں ڈالیگا تو میں وہاں کے لوگوں کو بتاونگا کہ میں تجھ سے محبّت کرتا رہا ہوں میرے معبود!میرے سردار!اگر تونے اپنے پیاروں اور فرما برداروں کی سوا کسی کو معافی نہ دی تو گناہگار لوگ کس سے فریاد کر سکینگے اگر تو صرف اپنے وفاداروں کو عزت عطا فرماےگا تو خطاکار لوگ کس سے داد فریاد کرینگے ، میرے معبود! اگر تو مجھے جہنّم میں ڈالیگا تو اس میں تیرے دشمنوں کو ہی خوشی ہوگی اور اگر تونے مجھے جنّت میں داخل کی اتو اس میں تیرے نبی (ص) کو مسرّت ہوگی اور قسم بخدا کی میں یہ جانتا ہوں کہ تجھے اپنے دشمن کی خوشی کی نسبت اپنے نبی (ص) کی خوشی منظور ہے اے اللہ! میں سوالی ہوں تجھ سے کہ میرے دل کو اپنی محبّت سے اپنے روعب سے اور اپنی کتاب کی تصدیق سے بھر دے نیز میرے دل کو ایمان خوف اور شوق سے پر کر دے اے بزرگی اور عزت کے مالک!میرے لئے اپنے حضوری محبوب بنا اور مجھ سے ملاقات کو محبوب رکھ اور میرے لئے اپنی ملاقات کو خوش کشادگی اور فخر و عزت کا ذریعہ بنا اے معبود! مجھے گزرے ہوئے نیک لوگوں سے ملحق فرما دے اور موجوده نیک لوگوں میں شامل کر دے، میرے لئے نیکوکاروں کا راستہ مقرر کر دے اور میرے نفس کے بارے میں میری مدد کر جیسے تو اپنے نیک بندوں کو، انکے نفسوں کو پسند فرماتا ہے میرے عمل کا انجام خیر کے ساتھ کر اور اپنی رحمت سےاسکے صواب میں مجھے جنّت عطا فرما اور جو نیک عمل تونے مجھے عطاکیا ہے اس پر مجھ کو ثابت قدم رکھ اے پالنے والے!اور جس برائی سے تونے مجھے نکالا ہے اسکی طرف نہپلٹا-اے جہانوں کے پروردگار اے معبود! میں تجھ سے وه ایمان مانگتا ہونجو تیرے حضور میری پیشی سے پہلے ختم نہ ہو مجھے زنده رکھنا ہے تو اس پر زنده رکھ اور موت دینی ہے تو اسی پر موت دے جب مجھے اٹھاۓ تو اسی پر اٹھ کھڑا کر اور میرے دل میں دین کو دکھا دے، شک اور ستائش طلبی سے پاکرکھ یہاں تک کہ میرا عمل تیرے لئے خاص ہو جائے اے معبود!مجھے اپنے دین کی پہچان اپنے حکم کی سمجھ اور اپنے علم کی سوجھ بوجھ عنایت فرما اور مجھے اپنی رحمت کے دونوں حصّے دے اور ایسی پرہیزگاری دے جو مجھے تیری نافرمانی سے روکے اور میرے چہرے کو اپنے نور سے روشن فرما میری چاہت اس میں قرار دے جو تیرے پاس ہے اور مجھے اپنی راه میں اور اپنے رسول صلّی اللہ علیھ و آلھ اے معبود!میں سستی بعد دلی پریشانی بزدلی کنجوسی غفلت، کنجوسی اور فکر و فاقہ سے تیری پناه لیتا ہوں اور تمام سختویوں اور بے حیائی کے ظاہر اور پوشیده کاموں سے تیری پناه لیتا ہوں پناه لیتا ہوں سیر نہ ہونے والے نفس پر ، نہ ہونے والے شکم پر نہ ڈرنے والے دل ، نہ سنی جانے والی دعاء اور فائده نہ دینے والے کام سے اور پناه لیتا ہوں پالنے والے اپنے نفس اپنے دین، اپنے مال،اور جو تونے مجھے دیا ہے اس میں راندے ہوئے شیطان سے بیشک تو سننے جانے والا ہے اے معبود!سچ تو یہ ہے کی تجھ سے مجھے کوئی پناه نہیں دے سکتا ، نہ ہی تیرے سوا کوئی پناہگاه پاتا ہوں بس میرے نفس کو اپنی طرف کی کسی عذاب میں نہ ڈال ، اور نہ مجھے کسی تباہی کی طرف پلٹا اور نہ مجھے دردناک عذاب کی طرف روانہ کر اے معبود! میرا عمل قبول فرما میرے ذکر کو بلند کر میرے مقام کو اونچا کر میرے گناه مٹا دے مجھے میرے گناہوں کے ساتھ یاد نہ فرما اور میرے بیٹھنے کا ثواب میری گفتگو کا ثواب میری دعاء کا ثواب اپنی خوشنودی و جنّت کی شکل میں دے اور اے پالنے والے ! وه سب کچھ دے جو میں نے مانگا ہےاور اپنے فضل سے اس میں اضافہ کر دے ، بیشک میں تیری چاہت رکھتا ہوں اے جہانوں کے پالنے والے -اے معبود!بیشک تونے اپنی کتاب میں یہ حکم نازل کیا ہے کہ جو ہم پر ظلم کریں اسے معاف کر دیں ، ضرور ہمنے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تو ہمیں معاف فرما، یقینن تو ہم سے زیاده اسکا اہل ہے تونے ہمیں حکم دیا کی ہم سوالی کو اپنے دروازے سے نہ ہٹائیں اور میں تیرے حضور سوالی بن کر آیا ہوں، پس مجھے دور نہ کرمگر میری حاجت پوری کر دے -تونے ہمیں حکم دیا کہ جو افراد ہمارے غلام ہیں ہم ان پر احسان کریں اور ہم تیرے غلام ہیں پس ہماری گردنیں آگ سے آزاد فرما اے وقت مصیبت میری پناہگاه ، اے سختی کے ہنگام میں میرے فریاد رس میں تجھ سے فریاد کرتا ہوں اور تجھ سے داد خواه ہوں میں پناه چاھتا ہوں تیری، نہ کسی اور کی اور سواۓ ترے کسی سے کشائش کا طالب نہیں ہوں بس میری فریاد سن اور رہائی دےاے وه جو قیدی کو چھڑاتا ہے اور اہت سارے گناه معاف کرتا ہے میرے ٹھوسے عمل کو قبول فرما اور میرے بہت سارے گناه معاف کر دے، بے شک تو بہت رحم کرنے والا، بہت بخشنے والاہے اے معبود! میں تجھ سے ایسا ایمان و یقین مانگتا ہوں جو میرے دل میں جما رہے یہاں تک کہ میں سمجھوں کی مجھ اکوئی چیز نہیں پہنچتی سواۓ اسکے جو تونے میرے لئے لکھی ہے اور مجھے اس زندگی پر شاد رکھ جو تونے میرے لئے قرار دی اے سب سے زیاده رحم کرنے والے

حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل:

یہ تسبیحات پڑھے جو اقبال میں بھی مذکور ہیں:

سُبْحَانَ مَنْ يَعْلَمُ جَوَارِحَ الْقُلُوبِ سُبْحَانَ مَنْ يُحْصِي عَدَدَ الذُّنُوبِ سُبْحَانَ مَنْ لا يَخْفَى عَلَيْهِ خَافِيَةٌ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْاَرَضِينَ سُبْحَانَ الرَّبِّ الْوَدُودِ سُبْحَانَ الْفَرْدِ الْوِتْرِ سُبْحَانَ الْعَظِيمِ الْاَعْظَمِ سُبْحَانَ مَنْ لا يَعْتَدِي عَلَى اَهْلِ مَمْلَكَتِهِ سُبْحَانَ مَنْ لا يُؤَاخِذُ اَهْلَ الْاَرْضِ بِاَلْوَانِ الْعَذَابِ سُبْحَانَ الْحَنَّانِ الْمَنَّانِ سُبْحَانَ الرَّءُوفِ الرَّحِيمِ سُبْحَانَ الْجَبَّارِ الْجَوَادِ سُبْحَانَ الْكَرِيمِ الْحَلِيمِ سُبْحَانَ الْبَصِيرِ الْعَلِيمِ سُبْحَانَ الْبَصِيرِ الْوَاسِعِ سُبْحَانَ اللّٰهِ عَلَى اِقْبَالِ النَّهَارِ سُبْحَانَ اللّٰهِ عَلَى اِدْبَارِ النَّهَارِ سُبْحَانَ اللّٰهِ عَلَى اِدْبَارِ اللَّيْلِ وَ اِقْبَالِ النَّهَارِ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ الْمَجْدُ وَ الْعَظَمَةُ وَ الْكِبْرِيَاءُ مَعَ كُلِّ نَفَسٍ وَ كُلِّ طَرْفَةِ عَيْنٍ وَ كُلِّ لَمْحَةٍ سَبَقَ فِي عِلْمِهِ سُبْحَانَكَ مِلْاَ مَا اَحْصَى كِتَابُكَ سُبْحَانَكَ زِنَةَ عَرْشِكَ سُبْحَانَكَ سُبْحَانَكَ سُبْحَانَكَ .

ترجمہ:

پاک تر ہے وہ جو دلوں کے بھید جانتا ہے پاک تر ہے وہ جو گناہوں کو شمار کرتا ہے پاک تر ہے وہ جس پر آسمانوں اور زمینوں کی پنہائیاں مخفی اور اوجھل نہیں پاک تر ہے محبت کرنے والا پروردگار پاک تر ہے وہ جو تنہا و یکتا ہے پاک تر ہے وہ جو بڑا ہے سب سے بڑا ہے پاک تر ہے وہ جو اپنی حکومت میں رہنے والوں پر زیادتی نہیں کرتا پاک تر ہے وہ جو زمین پر رہنے والوں کو طرح طرح کا عذاب نہیں دیتا پاک تر ہے وہ جو محبت والا احسان والا ہے پاک تر ہے وہ جو مہربان رحم والا ہے پاک تر ہے وہ جو غالب تر ہے بہت دینے والا پاک تر ہے وہ جو بزرگی والا بردبار ہے پاک تر ہے وہ جو دیکھنے والا جاننے والا ہے پاک تر ہے وہ جو بصیرت و وسعت والا ہے پاک تر ہے اللہ دن کے نکل آنے پر پاک تر ہے اللہ دن کے چھپ جانے پر پاک تر ہے اللہ رات کے چلے جانے اور دن کے آجانے پر اسی کے لیے حمد بزرگی بڑائی اور بلندی ہے ہر سانس کے ساتھ آنکھ جھپکنے کے ساتھ اور ہر گھڑی میں جو اس کے علم میں گزرچکی ہے تیری ذات پاک ہے اس پر جو کچھ تیری کتاب میں شمار کیا گیا ہے تیری ذات پاک ہے تیرے عرش کے وزن کیساتھ تو پاک تر ہے تو پاک تر ہے تو پاک تر ہے،

وضاحت / تفصیلات::

معلوم ہونا چاہئے کہ علماء فرماتے ہیں کہ روزے کی نیت سحری کے بعد کرے تو بہتر ہے وگرنہ اول رات سے آخر رات تک جس وقت چاہے روزے کی نیت کرلے نیت کے سلسلے میں اتنا ہی کافی ہے کہ اسکو علم ہو اور اسکا ارادہ ہو کہ کل خدا کی اطاعت میں روزہ رکھے گا پھر ہر ایسی چیز سے پرہیز کرے جو روزے کو باطل کرتی ہے نیز بہتر ہے کہ سحری کے وقت نماز تہجد کا بجا لانا ترک نہ کرے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان