Columbus , US
17-04-2024 |09 Shawwāl 1445 AH

اعمال برائے عشرہ اول ذی الحجہ (ذوالحجۃ)

تفصیل:

واضح ہو کہ ذوالحجہ ایک عظیم اور بزرگ تر مہینہ ہے، جب اس مہینے کا چاند نظر آتا تو اکثر صحابہ(رض) و تابعین عبادت میں خاص اہتمام کرتے تھے قرآن مجید میں اس کے پہلے دس دنوں کو ایام معلومات کہا گیا ہے اور یہ بڑی فضیلت اور برکت والے ایام ہیں۔ حضرت رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ کسی بھی دن کی نیکی و عبادت خدا کے ہاں اس نیکی و عبادت سے زیادہ محبوب نہیں جو ان دس دنوں میں کی جائے۔

 

ان دس دنوں میں چند ایک اعمال ہیں۔

ذی الحجہ کے پہلے نو دن کے روزے رکھے تو ایسا ہے گویا ساری زندگی روزے رکھے ہوں ۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 491

تفصیل:

ان دس دنوں میں مغرب و عشا کے درمیان دو رکعت نماز پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمدکے بعد سورہ توحید اور یہ آیت پڑھے

وَوَاعَدْنَا مُوْسٰی ثَلَاثِیْنَ لَیْلَۃً وَاَتْمَمْنَاھَا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِیْقَاتُ رَبِّہٖٓ اَرْبَعِیْنَ لَیْلَۃً وَّقَالَ مُوْسٰی لِاَخِیْہِ ہٰرُوْنَ اخْلُفْنِیْ فِی قَوْمِیْ وَاَصْلِحْ وَلَا تَتَّبِعْ سَبِیْلَ الْمُفْسِدِیْنَ

ترجمہ:

    وعدہ کیا ہم نے موسٰی سے تیس راتوں کا اورمزید دس راتوں کا اضافہ کیا تو پھر اس کے رب کا وعدہ چالیس راتوں کا ہوگیا ور کہا موسٰی نے اپنے بھائی ہارونؑ سے میری امت میں جانشین بن اور ان کی اصلاح کر اور فساد کرنیوالوں کی راہ پر نہ چلنا۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 491

تفصیل:

پہلے دن سے عرفہ کے دن تک نماز فجر کے بعد اور نمازمغرب سے پہلے یہ دعا پڑھے، جو شیخ ؒو سیدؒ نےامام جعفر صادق ؑ سے نقل کی اور وہ یہ ہے۔

اَللّٰھُمَّ ھٰذِہِ الْاَیَّامُ الَّتِیْ فَضَّلْتَھَا عَلَی الْاَیَّامِ وَشَرَّفْتَھَا وَقَدْ بَلَّغْتَنِیْھَا بِمَنِّکَ وَرَحْمَتِکَ فَاَنْزِلْ عَلَیْنَا مِنْ بَرَکَاتِکَ، وَاَوْسِعْ عَلَیْنَا فِیْھَا مِنْ نَعْمَآئِکَ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَسْئَلُکَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَّاَنْ تَھْدِیَنَا فِیْھَا لِسَبِیْلِ الْھُدٰی وَالْعَفَافِ وَالْغِنٰی وَالْعَمَلِ فِیْھَا بِمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَسئَلُکَ یَا مَوْضِعَ کُلِّ شَکْوٰی، وَیَا سَامِعَ کُلِّ نَجْوٰی وَیَا شَاھِدَ کُلِّ مَلَاَءٍ وَّیَا عَالِمَ کُلِّ خَفِیَّۃٍ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَّاَنْ تَکْشِفَ عَنَّا فِیْھَا الْبَلَآئَ وَتَسْتَجِیْبَ لَنَا فِیْھَا الدُّعَآئَ وَتُقَوِّیَنَا فِیْھَا وَتُعِیْنَنَا وَتُوَفِّقَنَا فِیْھَا لِمَا تُحِبُّ رَبَّناَ وَتَرْضٰی وَعَلٰی مَا افْتَرَضْتَ عَلَیْنَا مِنْ طَاعَتِکَ وَطَاعَۃِ رَسُوْ لِکَ وَاَھْلِ وِلَایَتِکَ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَسْئَلُکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَّاَنْ تَھَبَ لَنَا فِیھَا الرِّضَآ اِنَّکَ سَمِیْعُ الدُّعَآئِ وَلَا تَحْرِمْنَا خَیْرَ مَا تُنْزِلُ فِیْھَا مِنَ السَّمَآئِ وَطَھِّرْنَا مِنَ الذُّنُوْبِ یَا عَلَّامَ الْغُیُوْبِ وَاَوْجِبْ لَنَا فِیْھَا دَارَ الْخُلُوْدِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَّلَا تَتْرُکْ لَنَا فِیْھَا ذَ نْبًا اِلَّا غَفَرْتَہٗ وَلَا ھَمًّا اِلَّا فَرَّجْتَہٗ وَلَا دَیْنًا اِلَّا قَضَیْتَہٗ وَلَا غائِبًا اِلَّا اَدَّیْتَہٗ وَلَا حَاجَۃً مِنْ حَوَآ ئِجِ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ اِلَّا سَھَّلْتَھَا وَیَسَّرْتَھَا، اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ اَللّٰھُمَّ یَا عَالِمَ الْخَفِیَّاتِ یَا رَاحِمَ الْعَبَرَاتِ یَا مُجِیْبَ الدَّعَوَاتِ، یَا رَبَّ الْاَرَضِیْنَ وَالسَّمٰوَاتِ یَا مَنْ لَّا تَتَشَابَہُ عَلَیْہِ الْاَصْوَاتُ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَّاجْعَلْنَا فِیْہَا مِنْ عُتَقَآئِکَ وَطُلَقَآئِکَ مِنَ النَّارِ وَالْفَائِزِیْنَ بِجَنَّتِکَ وَالنَّاجِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ وَصَلَّی اللّٰهُ عَلٰی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہِ اَجْمَعِیْنَ ۔

ترجمہ:

اے معبود! یہ وہ دن ہیں جن کو تو نے دوسرے دنوں پر فضیلت و بزرگی دی ہے تو نے اپنے احسان اور رحمت سے یہ دن ہم کو دکھائے ہیں پس ان دنوں میں ہم پر اپنی برکتیں نازل فرما اور اپنی نعمتوں میں وسعت فرما اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں راہ ہدایت، پاکدامنی اور سیر چشمی کی طرف ہماری رہنمائی کر اور ان میں ہمیں اپنا پسندیدہ عمل کرنے کی توفیق دے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے ہر شکایت کی امیدگاہ اے ہر سرگوشی کے سننے والے اے ہر جماعت پر حاضر گواہ اور اے ہر راز کے جاننے والے محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں ہم سے مصیبت کو دور کر ان ایام میں ہماری دعا قبول فرما اور قوت عطا کر ان دنوں میں ہمیں اس عمل پر مدد اور توفیق دے جس سے تو راضی ہو اور اس کی بھی توفیق کہ جس کو تو نے اور اپنے رسول اور اپنے اہل ولایت کی اطاعت کے عنوان سے ہم پرفرض کیا ہے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے کہ تو محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں ہمیں اپنی خوشنودی عطاکر بے شک تو دعا کا سننے والا ہے اور ہمیں اس بھلائی سے محروم نہ کر جو تو نے آسمان سے نازل کی ہے اور ہمارے گناہ دھوڈال اے غیبوں کے جاننے والے اور اس دنوں ہمارے لیے ہمیشگی والی جنت واجب کردے اے معبود! محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما اور ہمارا کوئی گناہ نہ رہنے دے جسے تونے نہ بخشا ہو اور نہ کوئی غم کہ جس سے تو نے گشائش نہ دی ہو اور نہ کوئی قرض کہ جسے تو نے ادا نہ کیا ہو اور نہ گمشدہ شی کہ جسے تو نے ﴿ہم تک نہ پہنچایا ہو اور نہ دنیا وآخرت کی حاجات میں سے کوئی حاجت کہ جسے تو نے پورا نہ کیا ہو اور اسے آسان نہ بنایا ہوبے شک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے اے معبود! اے چھپی چیزوں سے واقف اے گرتے آنسوؤں پر رحم کھانے والے اے دعائیں قبول کرنے والے اے زمینوں و آسمانوں کے پروردگار اے وہ جس کو آوازیں شبہ میں نہیں ڈال سکتیں محمدؐ وآلؑ محمدؐ پر رحمت فرما اور ان دنوں ہمیں اپنی طرف سے آتش جہنم سے آزاد اور رہاکیئے ہوئے قرار دے نیز اپنی جنت میں داخل شدہ اور نجات یافتہ شمار کر اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور خدا ہمارے سردار حضرت محمدؐ اور انکی ساری آلؑ پررحمت فرمائے ۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 491

تفصیل:

وہ پانچ دعائیں پڑھے جو جبرائیل خدا کی طرف سے حضرت عیسٰیؑ کیلئے بطور ہدیہ لائے تھے تاکہ حضرت اس عشرہ میں ہر روز یہ دعائیں پڑھیں ۔ وہ پانچ دعائیں یہ ہیں ۔ج

﴿۱        اَشْھَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ وَحْدَہٗ لَآ شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ

﴿۲         اَشْھَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ وَحْدَہٗ لَآ شَرِیْکَ لَہٗ، اَحَدًا صَمَدًا لَمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَۃً وَّلَا وَلَدًا

﴿۳     اَشْھَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ وَحْدَہٗ لَآ شَرِیْکَ لَہٗ، اَحَدًا صَمَدًا لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُوًا اَحَدٌ

﴿۴     اَشْھَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ وَحْدَہٗ لَآ شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ، وَھُوَ حَیٌّ لَّا یَمُوْتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ 

﴿۵     حَسْبِیَ اللّٰهُ وَکَفٰی سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ دَعَا لَیْسَ وَرَآئَ اللّٰهِ مُنْتَھٰٓی اَشْھَدُ لِلّٰهِ بِمَا دَعَا وَاَ نَّہٗ بَرِیْٓءٌ مِمَّنْ تَبَرَّءَ وَاَنَّ لِلّٰهِ الْاٰخِرَۃَ وَالْاُوْلٰی۔

ترجمہ:

(۱)       میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں حکومت اسی کی ہے اور اسی کیلئے حمد ہے اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔

﴿۲﴾     میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں وہ یکتا بے نیاز ہے نہ اس نے کوئی زوجہ کی نہ اس کا کوئی بیٹا ہے ۔
 ﴿۳﴾     میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اسکا ثانی نہیںہے وہ یکتا و بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر و ثانی ہو سکتا ہے۔
 ﴿۴﴾     میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں ملک اسی کا ہے اور حمد اسی کی ہے وہ زندہ کرتا ہے وہ موت دیتا ہے اور وہ زندہ جسے موت نہیں اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔
﴿۵﴾     اﷲ میرے لئے اور کافی وراضی ہے جو اسکو پکارے نہیں ﴿اس کی پکار کوسنتاہے خدا کے علاوہ کوئی انتہا نہیں جسکی اس نے دعوت دی اسکی گواہی دیتا ہوں اور اﷲ تعالیٰ سے دور ہے جو اس سے دور ہونا چاہے اور اﷲ کیلئے ہی ابتداء وانتہا ہے ۔

وضاحت / تفصیلات::

حضرت عیسٰیؑ نے ان دعاؤں میں سے ہر ایک کو روزانہ سو مرتبہ پڑھنے پر بہت زیادہ ثواب کا ذکر کیا ہے علامہ مجلسیؒ کے فرمان کے مطابق یہ بعید نہیں کہ اگر کوئی شخص ان پانچ دعاؤں کو روزانہ دس مرتبہ پڑھے تو بھی روایت پر عمل ہوجائے گا لیکن اگر ہر دعا کو سو مرتبہ پڑھے تو بہت بہتر ہے ۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 493

تفصیل:

ان دس دنوں میں ہر روز یہ تہلیلات پڑھے جو حضرت امیرا لمومنینؑ سے منقول ہیں اور ان پر ثواب کثیر کا ذکر ہوا ہے اگر ان کو روزانہ دس مرتبہ پڑھے تو خوب ہے وہ تہلیلات یہ ہیں :

لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ عَدَدَ اللَّیَالِیْ وَالدُّھُوْرِلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ عَدَدَ اَمْوَاجِ الْبُحُوْرِلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ وَ رَحْمَتُہٗ خَیْرٌ مِمّا یَجْمَعُوْنَ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ عَدَدَ الشَّوْکِ وَالشَّجَرِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ عَدَدَ الشَّعْرِ وَالْوَبَرِلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ عَدَدَ الْحَجَرِ وَالْمَدَرِلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ عَدَدَ لَمْحِ الْعُیُوْنِ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ فِی اللَّیْلِ اِذَا عَسْعَسَ وَالصُّبْحِ اِذَا تَنَفَّسَ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ عَدَدَ الرِّیَاحِ فِی الْبَرَارِیْ وَالصُّخُوْرِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ مِنَ الْیَوْمِ اِلٰی یَوْمِ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ ۔

ترجمہ:

اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں راتوں اور زمانوں کی تعداد میں اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں سمندروں کی موجوں کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اس کی رحمت بہتر ہے اس سے جو وہ جمع کرتے ہیں اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں درختوں اور کانٹوں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں بالوں اور دن کے ریشوں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں پتھروں اور ڈھیلوں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں پلکوںکے جھپکنے کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں رات جب تاریک ہوجائے اور صبح کو جب وہ روشن ہو اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں ہواؤں اور بیابانوں اور صحراؤں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں آج سے صور پھونکنے کے دن تک کے دنوں میں ۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 494