Ashburn , US
28-03-2024 |19 Ramaḍān 1445 AH

پہلی محرم کا دن (محرم)

تفصیل:

یہ اسلامی سال کا پہلا دن ہے اس کے لئے دو عمل بیان ہوئے ہیں ۔

(۱) روزہ رکھے،اس ضمن میں ریان بن شبیب نے امام علی رضاعلیہ السلام سے روایت کی ہے ۔ کہ جو شخص پہلی محرم کاروزہ رکھے اور خدا سے کچھ طلب کرے تو وہ اس کی دعا قبول فرمائے گا ،جیسے حضرت زکریاعلیہ السلام کی دعا قبول فر مائی تھی ۔

(۲) امام علی رضا علیہ السلام سے روایت ہوئی ہے کہ حضرت رسولﷺ پہلی محرم کے دن دو رکعت نماز ادا فرماتے اور نماز کے بعد اپنے ہاتھ سوئے آسمان بلند کر کے تین مرتبہ یہ دعا پڑھتے تھے :

اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ الْاِلٰہُ الْقَدِیْمُ، وَھٰذِہٖ سَنَۃٌ جَدِیْدَۃٌ، فاَسْئَلُکَ فِیْھَا الْعِصْمَۃَ مِنَ الشَّیْطَانِ وَالْقُوَّۃَ عَلٰی ھٰذِہِ النَّفْسِ الْاَمَّارَۃِ بِالسُّوْٓءٍ وَالْاِشْتِغَالَ بِمَا یُقَرِّبُنِیْٓ اِلَیْکَ یَا کَرِیْمُ، یَاذَ الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ یَا عِمَادَ مَنْ لَّا عِمَادَ لَہُ یَا ذَخِیْرَۃَ مَنْ لَّا ذَخِیْرَۃَ لَہُ یَا حِرْزَ مَنْ لَّا حِرْزَ لَہُ یَا غِیَاثَ مَنْ لَّا غِیَاثَ لَہُ یَا سَنَدَ مَنْ لَّا سَنَدَ لَہُ یَا کَنْزَ مَنْ لَّا کَنْزَ لَہُ یَا حَسَنَ الْبَلَاءِ یَا عَظِیْمَ الرَّجَآءِ یَا عِزَّ الضُّعَفَآءِ یَا مُنْقِذَ الْغَرْقٰی یَا مُنْجِیَ الْھَلْکٰی یَا مُنْعِمُ یَا مُجْمِلُ یَا مُفْضِلُ یَا مُحْسِنُ اَنْتَ الَّذِیْ سَجَدَ لَکَ سَوَادُ اللَّیْلِ وَنُوْرُ النَّھَارِ وَضَوْئُ الْقَمَرِ، وَشُعَاعُ الشَّمْسِ وَدَوِیُّ الْمَآئِ، وَحَفِیْفُ الشَّجَرِ یَآ اللّٰهُ لَا شَرِیْکَ لَکَ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنَا خَیْرًا مِمَّا یَظُنُّوْنَ وَاغْفِرْ لَنَا مَا لَا یَعْلَمُوْنَ وَلَا تُؤٰخِذْنَا بِمَا یَقُوْلُوْنَ حَسْبِیَ اللّٰهُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ، وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ آمَنَّا بِہٖ کُلٌّ مِنْ عِنْدِ رَبِّنَا وَمَا یَذَّکَّرُ اِلَّآ اُوْلُوا الْاَلْبَابِ، رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ ھَدَیْتَنَا وَھَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَۃًاِنَّکَ اَنْتَ الْوَھَّابُ ۔

 

نقل حرفی:

Allaahumma antal ilaahul qadeem wa haad'ihi sanatun jadeedatun fa-as-aluka feehal i's'mata minash shayt'aan wal quwwata a'laa haad'ihin nafsil ammaarati bis sooo - i wal ishtighaal bimaa yuqarribunee ilayka yaa kareem yaa d'al jalaali wal ikraam yaa i'maada man laa i'maada lahoo yaa d'akheerata man laa d'akheerata lahoo yaa h'irza man laa h'irza lahoo Yaa ghiyaatha man laa ghiyaatha lahoo yaa sanada man laa sanada lahoo yaa kanza man laa kanza lahoo yaa h'asanal balaaa-i yaa a'z'eemar rajaaa-i yaa i'zzaz"z"u-a'faaa-i yaa munqid'al gharqaa yaa munjiyal halkaa yaa mun-i'mu yaa mujmilu yaa mufz"ilu yaa muh'sinu antallad'ee sajada laka sawaadul layliwa noorun nahaar wa z"aw-ul qamar wa shu-a'a-u'sh shams wa dawiyyul maaa-i wa h'afeefush shajar yaa allaahu laa shareeka laka allaahummaj-a'lnaa khayran mimmaa yaz'unnoon Waghfirlanaa ma'a laa yaa'-lamoon wa laa tu-aakhid'naa bimaa yaqooloon h'asbiyallaahu laa ilaaha illaa huw a'layhi tawakkaltu wa huwa rabbul a'rshil a'z'eem aamannaa bihee kullun min i'ndi rabbinaa wa maa yad'd'akkaru illaa ulul albaab rabbanaa laa tuzigh quloobanaa baa'-da id' hadaytanaa wa hab lanaa mil ladunka rah'mah innaka antal wahhaab

ترجمہ:

اے اللہ! تو معبود قدیمی ہے اور یہ نیا سال ہے جو اب آیا ہے پس اس سال کے دوران میں شیطان سے بچاؤ کا سوال کرتاہوں اس نفس پر غلبے کا سوال کرتا ہوں جو برائی پر آمادہ کرتا ہے اور یہ کہ مجھے ان کاموں میں لگا جو مجھے تیرے نزدیک کریں اے مہربان اے جلالت اور بزرگی کے مالک اے بے سہاروں کے سہارے اے تہی دست لوگوں کے خزانے اے بے کسوں کے نگہبان اے بے بسوں کے فریاد رس اے بے حیثیتوں کی حیثیت اے بے خزانہ لوگوں کے خزانے اے بہتر آزمائش کرنے والے اے سب سے بڑی امید اے کمزوروں کی عزت اے ڈوبتوں کو تیرانے والے اے مرتوں کو بچانے والے اے نعمت والے اے جمال والے اے فضل والے اے احسان والے تو وہ ہے جس کو سجدہ کرتے ہیں رات کے اندھیرے دن کے اجالے چاند کی چاندنیاں سورج کی کرنیں پانی کی روانیاں اور درختوں کی سرسراہٹیں اے اللہ تیرا کوئی شریک نہیں اے اللہ ہمیں لوگوں نیک گماں سے بھی زیادہ نیک بنا دے لوگ ہم کو اچھا سمجھتے ہیں ہمارے وہ گناہ بخش جن کو وہ نہیں جانتے اور جو کچھ وہ ہمارے بارے میں کہتے ہیں اس پرہماری گرفت نہ کر اللہ کافی ہے اسکے سوا کوئی معبود نہیں میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں اور وہ عرش عظیم کا پروردگار ہے ہمارا ایمان ہے کہ سب کچھ ہمارے رب کیطرف سے ہے اور صاحبان عقل کے سوا کوئی نصیحت حاصل نہیں کرتا اے ہمارے رب ہمارے دلوں کو ٹیڑھا نہ ہونے دے جبکہ ہمیں تو نے ہدایت دی ہے اور ہمیں اپنی طرف سے رحمت عطا کر بے شک تو بہت عطا کرنے والا ہے ۔

وضاحت / تفصیلات::

شیخ طوسی(رح) نے فرمایا کہ محرم کے پہلے نو دنوں کے روزے رکھنا مستحب ہے مگر یوم عاشورہ کو عصر تک کچھ نہ کھائے پیئے، عصر کے بعد، تھوڑی سی خاک شفا سے فاقہ شکنی کرے، سید نے پورے ماہ محرم کے روزے رکھنے کی فضیلت لکھی اور فرمایا ہے کہ اس مہینے کے روزے انسان کو ہر گناہ سے محفوظ رکھتے ہیں۔ سوائے یوم عاشور کے کیونکہ اس دن کا روزہ مکروہ ہے اور بعض کے نزدیک حرام ہے۔