Columbus , US
26-04-2024 |18 Shawwāl 1445 AH

ستائیس رجب کی رات کے اعمال (رجب)

تفصیل:

یہ بڑی متبرک راتوں میں سے ہے کیونکہ یہ رسول اللہؐ کے مبعث (مامور بہ تبلیغ ہونے) کی رات ہے اور اس میں چند ایک اعمال ہیں:

 

مصباح میں شیخ نے امام ابو جعفر جواد علیہ السلام سے نقل کیا ہے کہ فرمایا : ماہ رجب میں ایک رات ہے کہ وہ ان سب چیزوں سے بہتر ہے جن پر سورج چمکتا ہے اور وہ ستائیسویں رجب کی رات ہے کہ جس کی صبح رسول اعظم مبعوث بہ رسالت ہوئے۔ ہمارے پیروکاروں میںجو اس رات عمل کرے گا تو اس کو ساٹھ سال کے عمل کا ثواب حاصل ہوگا۔ میں نے عرض کیا اس رات کا عمل کیا ہے؟ آپ نے فرمایا : نماز عشا کے بعد سوجائے اور پھر آدھی رات سے پہلے اٹھ کر بارہ رکعت نماز دو دو رکعت کرکے پڑھے اور ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد قرآن کی آخری مفصل سورتوں ﴿سورہ محمد سے سورہ ناس﴾ میں سے کوئی ایک سورہ پڑھے۔ نماز کا سلام دینے کے بعد سورہ حمد، سورہ فلق سورہ ناس، سورہ توحید، سورہ کافرون اور سورہ قدر میں سے ہر ایک سات سات مرتبہ نیز آیۃ الکرسی بھی سات مرتبہ پڑھے اور ان سب کو پڑھنے کے بعد یہ دعا پڑھے:

اَلْحَمْدُ للّٰهِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیْکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ بِمَعَاقِدِ عِزِّکَ عَلٰی اَرْکَانِ عَرْشِکَ وَمُنْتَھَی الرَّحْمَۃِ مِنْ کِتَابِکَ وَ بِاسْمِکَ الْاَعْظَمِ الْاَعْظَمِ وَذِکْرِکَ الْاَعْلٰی الْاَعْلٰی الْاَعْلٰی وَبِکَلِمَاتِکَ التَّآمَّاتِ اَنْ  تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰ لِہِ وَانْ تَفْعَلْ بِیْٓ مَآ اَنْتَ اَھْلُہُ۔

ترجمہ:

حمد ہے اس خدا کیلئے جس نے کسی کو اپنا بیٹا نہیں بنایا اور نہ کوئی اس کی حکومت میںاس کا شریک ہے نہ وہ کمزور ہے کہ کوئی اس کا حامی ہو اور تم اس کی بڑائی خوب بیان کرو اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے عرش پر تیرے مقامات عزت کے واسطے سے اور اس انتہائی رحمت کے واسطے سے جو تیرے قرآن میں ہے اور بواسطہ تیرے نام کے جو بہت بڑا، بہت بڑا، بہت ہی بڑا ہے بواسطہ تیرے ذکر کے جو بلند تر، بلندتر اور بہت بلندتر ہے اور بواسطہ تیرے کامل کلمات کے سوالی ہوں کہ تو حضرت محمدؐ اور ان کی آلؑ پر رحمت فرما اور مجھ سے وہ سلوک فرما جو تیرے شایان شان ہے۔

وضاحت / تفصیلات::

اس کے بعد جو دعا چاہے پڑھے۔

 

نیز اس رات میں غسل کرنا مستحب ہے اور اس شب میں پندرہ رجب کی رات میں پڑھی جانے والی نماز بھی بجا لانی چاہیئے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 299

اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا اَمِيْنَ اللّٰهِ فِيْ اَرْضِهٖ وَ حُجَّتَهُ عَلٰي عِبَادِهٖ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا اَمِيْرَ الْمُؤْمِنِيْنَ‏ اَشْهَدُ أَنَّكَ جَاهَدْتَ فِي اللّٰهِ حَقَّ جِهَادِهٖ وَ عَمِلْتَ بِكِتَابِهٖ وَ اتَّبَعْتَ سُنَنَ نَبِيِّهٖ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَ اٰلِهٖ حَتّٰي دَعَاكَ اللّٰهُ اِلٰي جِوَارِهٖ فَقَبَضَكَ اِلَيْهِ بِاخْتِيَارِهٖ‏ وَ ااَلْزَمَ اَعْدَآءَكَ الْحُجَّةَ مَعَ مَا لَكَ مِنَ الْحُجَجِ الْبَالِغَةِ عَلَي جَمِيْعِ خَلْقِهٖ‏ اَللّٰهُمَّ فَاجْعَلْ نَفْسِيْ مُطْمَئِنَّةً بِقَدَرِكَ رَاضِيَةً بِقَضَائِكَ مُولَعَةً بِذِكْرِكَ وَ دُعَآئِكَ‏ مُحِبَّةً لِصَفْوَةِ اَوْلِيَائِكَ مَحْبُوْبَةً فِيْ اَرْضِكَ وَ سَمَائِكَ صَابِرَةً عَلٰي نُزُوْلِ بَلَآئِكَ‏ شَاكِرَةً لِفَوَاضِلِ نَعْمَائِكَ ذَاكِرَةً لِسَوَابِغِ آلَآئِكَ مُشْتَاقَةً اِلَي فَرْحَةِ لِقَآئِكَ مُتَزَوِّدَةً التَّقْوٰي لِيَوْمِ جَزَائِكَ‏ مُسْتَنَّةً بِسُنَنِ اَوْلِيَآئِكَ مُفَارِقَةً لِاَخْلَاَقِ اَعْدَآئِكَ مَشْغُوْلَةً عَنِ الدُّنْيَا بِحَمْدِكَ وَ ثَنَآئِكَ‏ اَللّٰهُمَّ اِنَّ قُلُوْبَ الْمُخْبِتِيْنَ اِلَيْكَ وَالِهَةٌ وَ سُبُلَ الرَّاغِبِيْنَ اِلَيْكَ شَارِعَةٌ وَ ااَعْلاَمَ الْقَاصِدِيْنَ اِلَيْكَ وَاضِحَةٌ وَ اَفْئِدَةَ الْعَارِفِيْنَ مِنْكَ فَازِعَةٌ وَ اَصْوَاتَ الدَّاعِيْنَ اِلَيْكَ صَاعِدَةٌ وَ اَبْوَابَ الْاِجَابَةِ لَهُمْ مُفَتَّحَةٌ وَ دَعْوَةَ مَنْ نَاجَاكَ مُسْتَجَابَةٌ وَ تَوْبَةَ مَنْ اَنَابَ اِلَيْكَ مَقْبُوْلَةٌ وَ عَبْرَةَ مَنْ بَكٰي مِنْ خَوْفِكَ مَرْحُوْمَةٌ وَ الْاِغَاثَةَ لِمَنِ اسْتَغَاثَ بِكَ مَوْجُوْدَةٌ وَ الْاِعَانَةَ لِمَنِ اسْتَعَانَ بِكَ مَبْذُوْلَةٌ وَ عِدَاتِكَ لِعِبَادِكَ مُنْجَزَةٌ وَ زَلَلَ مَنِ اسْتَقَالَكَ مُقَالَةٌ وَ اَعْمَالَ الْعَامِلِيْنَ لَدَيْكَ مَحْفُوْظَةٌ وَ اَرْزَاقَكَ اِلٰي الْخَلَآئِقِ مِنْ لَدُنْكَ نَازِلَةٌ وَ عَوَآئِدَ الْمَزِيْدِ اِلَيْهِمْ وَاصِلَةٌ وَ ذُنُوْبَ الْمُسْتَغْفِرِيْنَ مَغْفُوْرَةٌ وَ حَوَائِجَ خَلْقِكَ عِنْدَكَ مَقْضِيَّةٌ وَ جَوَائِزَ السَّائِلِيْنَ عِنْدَكَ مُوَفَّرَةٌ وَ عَوَآئِدَ الْمَزِيْدِ مُتَوَاتِرَةٌ وَ مَوَائِدَ الْمُسْتَطْعِمِيْنَ مُعَدَّةٌ وَ مَنَاهِلَ الظِّمَاءِ مُتْرَعَةٌ اَللّٰهُمَّ فَاسْتَجِبْ دُعَآئِيْ وَ اقْبَلْ ثَنَآئِيْ وَ اجْمَعْ بَيْنِيْ وَ بَيْنَ اَوْلِيَآئِي‏ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَ عَلِيٍّ وَ فَاطِمَةَ وَ الْحَسَنِ وَ الْحُسَيْنِ‏ اِنَّكَ وَلِيُّ نَعْمَآئِي وَ مُنْتَهَي مُنَايَ وَ غَايَةُ رَجَآئِي فِيْ مُنْقَلَبِيْ وَ مَثْوَايَ‏ اَنْتَ اِلٰهِيْ وَ سَيِّدِيْ وَ مَوْلَاَيَ اغْفِرْ لِاَوْلِيَآئِنَا وَ كُفَّ عَنَّا اَعْدَآءَنَا وَ اشْغَلْهُمْ عَنْ اَذَانَا وَ اَظْهِرْ كَلِمَةَ الْحَقِّ وَ اجْعَلْهَا الْعُلْيَا وَ اَدْحِضْ كَلِمَةَ الْبَاطِلِ وَ اجْعَلْهَا السُّفْلَي اِنَّكَ عَلٰي كُلِّ شَيْ‏ءٍ قَدِيْر

ترجمہ:

آپ پر سلام ہو اے خدا کی زمین میں اس کے امین اور اس کے بندوں پر اس کی حجت سلام ہو آپ پر اے مومنوں کے سردار میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے خدا کی راہ میں جہاد کا حق ادا کیا اس کی کتاب پر عمل کیا اور اس کے نبی(ص) کی سنتوں کی پیروی کی خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آل(ع) پر پھر خدا نے آپ کو اپنے پاس بلا لیا اپنے اختیار سے آپ کی جان قبض کر لی اور آپ کے دشمنوں پر حجت قائم کی جبکہ تمام مخلوق کے لئے آپ کے وجود میں بہت سی کامل حجتیں ہیں اے اللہ میرے نفس کو ایسا بنا کہ تیری تقدیر پر مطمئن ہو تیرے فیصلے پر راضی و خوش رہے تیرے ذکر کا مشتاق اور دعا میں حریص ہو تیرے برگزیدہ دوستوں سے محبت کرنے والا تیرے زمین و آسمان میں محبوب و منظور ہو تیری طرف سے مصائب کی آمد پر صبر کرنے والا ہو تیری بہترین نعمتوں پر شکر کرنے والا تیری کثیر مہربانیوں کو یاد کرنے والا ہو تیری ملاقات کی خوشی کا خواہاں یوم جزا کے لئے تقوی کو زاد راہ بنانے والا ہو تیرے دوستوں کے نقش قدم پر چلنے والا تیرے دشمنوں کے طور طریقوں سے متنفر و دور اور دنیا سے بچ بچا کر تیری حمد و ثناء میں مشغول رہنے والا ہو۔ پھر اپنا رخسار قبر مبارک پر رکھا اور فرمایا: اے معبود! بے شک ڈرنے والوں کے قلوب تیرے لئے بے تاب ہیں شوق رکھنے والوں کے لئے راستے کھلے ہوئے ہیں تیرا قصد کرنے والوں کی نشانیاں واضح ہیں معرفت رکھنے والوں کے دل تجھ سے کانپتے ہیں تیری بارگاہ میں دعا کرنے والوں کی آوازیں بلند ہیں اور ان کے لئے دعا کی قبولیت کے دروازے کھلے ہیں تجھ سے راز و نیاز کرنے والوں کی دعا قبول ہے جو تیری طرف پلٹ آئے اس کی توبہ منظور و مقبول ہے تیرے خوف میں رونے والے کے آنسوؤں پر رحمت ہوتی ہے جو تجھ سے فریاد کرے اس کے لئے داد رسی موجود ہے جو تجھ سے مدد طلب کرے اس کو مدد ملتی ہے اپنے بندوں سے کیے گئے تیرے وعدے پورے ہوتے ہیں تیرے ہاں عذر خواہوں کی خطائیں معاف اور عمل کرنے والوں کے اعمال محفوظ ہوتے ہیں مخلوقات کے لئے رزق و روزی تیری جانب سے ہی آتی ہے اور ان کو مزید عطائیں حاصل ہوتی ہیں طالبان بخشش کے گناہ بخش دیے جاتے ہیں ساری مخلوق کی حاجتیں تیرے ہاں سے پوری ہوتی ہیں تجھ سے سوال کرنے والوں کو بہت زیادہ ملتا ہے اور پے در پے عطائیں ہوتی ہیں کھانے والوں کیلئے دستر خوان تیار ہے اور پیاسوں کی خاطر چشمے بھرے ہوئے ہیں اے معبود ! میری دعائیں قبول کر لے اس ثناء کو پسند فرما مجھے میرے اولیاء کے ساتھ جمع کر دے کہ واسطہ دیتا ہوں محمد(ص) و علی (ع)و فاطمہ(س) و حسن(ع) و حسین(ع) کا بے شک تو مجھے نعمتیں دینے والادنیاو آخرت میں میری آرزوؤں کی انتہا ء میری امیدوں کا مرکز۔ تو میرا معبود میرا آقا اور میرا مالک ہے ہمارے دوستوں کو معاف فرما دشمنوں کو ہم سے دور کر ان کو ہمیں ایذا دینے سے باز رکھ کلمہ حق کا ظہور فرما اور اسے بلند قرار دے کلمہ باطل کو دبا دے اور اس کو پست قرار دے کہ بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 300

تفصیل:

شیخ کفعمی نے بلدالامین میں فرمایا ہے کہ بعثت کی رات یہ دعا بھی پڑھی جائے:

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَسْئَلُکَ بِالتَّجَلِّی الْاَعْظَمِ فِیْ ھٰذِہِ اللَّیْلَۃِ مِنَ الشَّھْرِ الْمُعَظَّمِ وَالْمُرْسَلِ الْمُکَرَّمِ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰ لِہٖ وَاَنْ تَغْفِرَ لَنَا مَآ اَنْتَ بِہِ مِنَّا اَعْلَمُ یَامَنْ یَعْلَمُ وَلَا نَعْلَمُ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْ لَیْلَتِنَا ھٰذِہِ الَّتِیْ بِشَرَفِ الرِّسَالَۃِ فَضَّلْتَھَا وَبِکَرَامَتِکَ اَجْلَلْتَھَا وَبِالْمَحَلِّ الشَّرِیْفِ اَحْلَلْتَھَا اَللّٰھُمَّ فَاِنَّا نَسْئَلُکَ بِالْمَبْعَثِ الشَّرِیْفِ وَالسَّیِّدِ اللَّطِیْفِ وَالْعُنْصُرِ الْعَفِیْفِ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰ لِہٖ وَاَنْ تَجْعَلَ اَعْمَالَنَا فِیْ ھٰذِہِ اللَّیْلَۃِ وَفِیْ سَایِرِ اللَّیَالِیْ مَقْبُوْلَۃً وَذُنُوْبَنَا مَغْفُوْرَۃً وَحَسَنَاتِنَا مَشْکُوْرَۃً وَسَیِّئَاتِنَا مَسْتُوْرَۃً وَقُلُوْبَنَا بِحُسْنِ الْقَوْلِ مَسْرُورَۃً وَاَرْزَاقَنَا مِنْ لَدُنْکَ بِالْیُسْرِ مَدْرُوْرَۃً اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ تَرٰی وَلَا تُرٰی وَاَنْتَ بِالْمَنْظَرِ الْاَعْلٰی وَاِنَّ اِلَیْکَ الرُّجْعٰی وَالْمُنْتَھٰی وَاِنَّ لَکَ الْمَمَاتَ وَالْمَحْیَا وَاِنَّ لَکَ الْاٰخِرَۃَ وَالْاُوْلٰی اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَعُوْذُ بِکَ اَنْ نَذِلَّ وَنَخْزٰی وَاَنْ نَاْ تِیَ مَا عَنْہُ تَنْھٰی اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْئَلُکَ الْجَنَّۃَ بِرَحْمَتِکَ وَنَسْتَعِیْذُ بِکَ مِنَ النَّارِ فَاَعِذْنَا مِنْھَا بِقُدْرَتِکَ وَنَسْئَلُکَ مِنْ الْحُوْرِ الْعِیْنِ فَارْزُقْنَا بِعِزَّتِکَ وَاجْعَلْ اَوْسَعَ اَرْزَاقِنَا عِنْدَ کِبَرِ سِنِّنَا وَاَحْسَنَ اَعْمَالِنَا عِنْدَ اقْتِرَابَ اَجَالِنَا وَاَطِلْ فِیْ طَاعَتِکَ وَمَا یُقَرِّبُ اِلَیْکَ وَیُحْظِیْ عِنْدَکَ وَیُزْلِفُ لَدَیْکَ اَعْمَارَنَا وَاَحْسِنْ فِیْ جَمِیْعِ اَحْوَالِنَا وَاُمُورِنَا مَعْرِفَتَنَا وَلَا تَکِلْنَا اِلَیٓ اَحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ فَیَمُنَّ عَلَیْنَا وَتَفَضَّلْ عَلَیْنَا بِجَمِیْعٍ حَوَآئِجَنَا لِلدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَابْدَاْ بِاٰ بَآئِنَا وَاَبْنَآئِنَا وَجَمِیْعِ اِخْوَانِنَا الْمُؤْمِنِیْنَ فِیْ جَمِیْعِ مَاسَئَلْنَاکَ لِاَنْفُسِنَا یَآاَرْحَمَ الرّٰاحِمِیْنَ اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْئَلُکَ بِاِسْمِکَ الْعَظِیْمِ وُمُلْکِکَ الْقَدِیْمِ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَاَنْ تَغْفِرَلَنَا الذَّنْبَ الْعَظِیْمَ اِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الْعَظِیْمَ اِلّاَ الْعَظِیْمُ اَللّٰھُمَّ وَھٰذَا رَجَبٌنِالْمُکَرَّمُ الَّذِیْ اَکْرَمْتَنَا بِہِ اَوَّلُ اَشْھُرِ الْحُرُمِ اَکْرَمْتَنَا بِہِ مِنْ بَیْنِ الْاُمَمِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَاذَا الْجُوْدِ وَالْکَرَمِ فَاَسْئَلُکَ بِہِ وَبِاسْمِکَ الْاَعْظَمِ الْاَعْظَمِ الْاَعْظَمِ اَلْأَجَلِّ الْأَکْرَمِ الَّذِیْ خَلَقْتَہُ فَاسْتَقَرَّ فِیْ ظِلِّکَ فَلَا یَخْرُجُ مِنْکَ اِلٰی غَیْرِکَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاَھْلِ بَیْتِہِ الطَّاھِرِیْنَ وَاَنْ تَجْعَلْنَا مِنَ الْعَامِلِیْنَ فِیْہِ بِطَاعَتِکَ وَالْاَمِلِیْنَ فِیْہِ لِشَفَاعَتِکَ اَللّٰھُمَّ اھْدِنَا اِلٰی سَوَآئِ السَّبِیْلِ وَاجْعَلْ مَقِیْلَنَا عِنْدَکَ خَیْرَ مَقِیْلٍ فِیْ ظَلِّ ظَلِیْلٍ وَمُلْکٍ جَزِیْلٍ فَاِنَّکَ حَسْبُنَا وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ اَللّٰھُمَّ اقْلِبْنَا مُفْلِحِیْنَ مُنجِحِیْنَ غَیْرَ مَغْضُوْبٍ عَلَیْنَا وَلَآ ضَآلِّیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَآاَرْحَمَ الرّٰاحِمِیْنَ اَللّٰھُمَّ اِنِّیٓ اَسْئَلُکَ بِعَزَآئِمِ مَغْفِرَتِکَ وَبِوَاجِبِ رَحْمَتِکَ السَّلَامَۃَ مِنْ کُلِّ اِثْمٍ وَالْغَنِیْمَۃَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ وَالْفَوْزَ بِالْجَنَّۃِ وَالنَّجَاۃَ مِنَ النَّارِ اَللّٰھُمَّ دَعَاکَ الدَّاعُوْنَ وَدَعَوْتُکَ وَسَئَلَکَ السَّآئِلُونَ وَسَئَلْتُکَ وَطَلَبَ اِلَیْکَ الطَّالِبُوْنَ وَ طَلَبْتُ اِلَیْکَ اَللّٰھُمَّ اَنْتَ الثِّقَۃُ وَالرَّجَآئُ وَاِلَیْکَ مُنْتَھَی الرَّغْبَۃِ فِی الدُّعَآئِ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰ لِہِ وَاجْعَلِ الْیَقِیْنَ فِیْ قَلْبِیْ وَالنُّورَ فِیْ بَصَرِیْ وَالنَّصِیْحَۃَ فِیْ صَدْرِیْ وَذِکْرَکَ بِاللَّیْلِ وَالنَّھَارِ عَلٰی لِسَانِیْ وَرِزْقًا وَاسِعًا غَیْرَ مَمْنُوْنٍ وَلَا مَحْظُورٍ فَارْزُقْنِیْ وَبَارِکْ لِیْ فِیْمَا رَزَقْتَنِیْ وَاجْعَلْ غِنَایَ فِیْ نَفْسِیْ وَرَغْبَتِیْ فِیْمَا عِنْدَکَ بِرَحْمَتِکَ یَآ اَرْحَمَ الرّٰاحِمِیْنَ۔

اب سجدہ میں جائے اور سو مرتبہ کہے :

الَّذِیْ ھَدَانَا لِمَعْرِفَتِہٖ وَخَصَّنَا بِوَلَایَتِہٖ وَوَفَّقَنَا لِطَاعَتِہِ شُکْرًا شُکْرًا

پھر سجدے سے سر اٹھائے اور کہے :

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ قَصَدْتُکَ بِحَاجَتِیْ وَاعْتَمَدْتُ عَلَیْکَ بِمَسْئَلَتِیْ وَتَوَجَّھْتُ اِلَیْکَ بِاَئِمَّتِیْ وَسَادَتِیْ اَللّٰھُمَّ اَنْفِعْنَا بِحُبِّھِمْ وَاَوْرِدْنَا مَوْرِدِھُمْ وَارْزُقْنَا مُرَافَقَتَھُمْ وَاَدْخِلْنَا الْجَنَّۃَ فِیْ زُمْرَتِھِمْ برَحْمَتِکَ یَآاَرْحَمَ الرّٰاحِمِیْنَ۔

ترجمہ:

اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ بہت بڑی نورانیت کے جو آج کی رات اس بزرگتر مہینے میں ظاہر ہوئی ہے اور بواسطہ عزت والے رسول (ص)کے یہ کہ تو محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر رحمت فرما اور ہمیں وہ چیزیں عطا فرما کہ تو انہیں ہم سے زیادہ جانتا ہے اے وہ جو جانتا ہے اور ہم نہیںجانتے اے معبود! برکت دے ہمیں آج کی رات میں کہ جسے تو نے آغاز رسالت سے فضیلت بخشی اپنی بزرگی سے اسے برتری دی اورمقام بلند دے کر اس کو زینت بخشی ہے اے معبود! پس ہم تیرے سوالی ہیں بواسطہ بعثت شریف اور مہربان اور پاکیزہ سردار و پارسا ذات کے یہ کہ تو محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر رحمت نازل فرما اور آج کی رات اور تمام راتوں میں ہمارے اعمال کو شرف قبولیت عطا فرما ہمارے گناہوں کو بخش دے ہماری نیکیوں کو پسندیدہ قرار دے ہماری خطاؤں کو ڈھانپ دے ہمارے دلوں کو اپنے عمدہ کلام سے خود سند فرما اور ہماری روزی میں اپنی بارگاہ سے آسانی اور اضافہ کردے اے معبود! تو دیکھتا ہے اور خود نظر نہیں آتا کہ تو مقام نظر سے بالا و بلندتر ہے اور جائے آخر و بازگشت تیری ہی طرف ہے اور موت دینا اور زندہ کرنا تیرے اختیار میں ہے اور تیرے ہی لیے ہے آغاز و انجام اے معبود! ہم ذلت و خواری میں پ ڑنے سے تیری پناہ کے طالب ہیں اور وہ کام کرنے سے جس سے تو نے منع کیا ہے اے معبود! ہم تیری رحمت کے ذریعے تجھ سے جنت کے طلبگار ہیں اور دوزخ سے تیری پناہ چاہتے ہیں تو ہمیں اس سے پناہ دے اپنی قدرت کے ساتھ اور ہم تجھ سے زیبا ترین حوروں کی خواہش کرتے ہیں وہ بواسطہ اپنی عزت کے عطا فرما اور بڑھاپے کے وقت ہماری روزی میں اضافہ فرما موت کے وقت ہمارے اعمال کو پسندیدہ قرار دے ہمیں اپنی اطاعت اوراپنی نزدیکی کے اسباب میں ترقی عطا فرمادے اپنے ہاں حصے اور منزلت کی خاطر ہماری عمریں دراز کردے تمام حالات اور تمام معاملوں میں ہمیں بہترین معرفت عطا فرما ہمیں اپنی مخلوق میں سے کسی کے حوالے نہ فرما کہ وہ ہم پر احسان رکھے اور دنیا اور آخرت کی تمام ضرورتوں اور حاجتوں کیلئے ہم پر احسان فرما اورہم نے تجھ سے اپنے لیے جن چیزوں کاسوال کیا ہے ان کی عطا میں ہمارے پہلے بزرگوں، ہماری اولاد اور دینی بھائیوں کو بھی شامل فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود! ہم سوالی ہیں بواسطہ تیرے عظیم نام اور تیری ازلی حکومت کے کہ تو محمد(ص) اور آل محمد(ص) پر رحمت فرما اور ہمارے سارے کے سارے گناہ بخش دے کیونکہ کثیر گناہوں کو بزرگتر ذات کے سوا کوئی نہیں بخش سکتا اے معبود! یہ عزت والا مہینہ رجب ہے جسے تو نے حرمت والے مہینوں میں اولیت دے کر ہمیں سرفراز کیا تو نے اس کے ذریعے ہمیں دوسری امتوں میں ممتاز کیا پس تیرے ہی لیے حمد ہے اے عطا وبخشش کرنے والے پس تیرا سوالی ہوں بواسطہ اس ماہ کے اور تیرے بہت بڑے، بہت بڑے، بہت ہی بڑے نام کے جو روشن بزرگی والا ہے، اسے تونے خلق کیا وہ تیرے ہی زیر سایہ قائم ہے پس وہ تیرے ہاں سے دوسرے کی طرف نہیں جاتا بواسطہ اس کے سوالی ہوں کہ تو حضرت محمد(ص) اور ان کی پاکیزہ اہلبیت (ع)پررحمت فرما اور یہ کہ اس مہینے میں ہمیں اپنی فرمانبرداری میں رہنے والے اور اپنی شفاعت کے امیدوار قرار دیاے معبود! ہمیں راہ راست کی ہدایت دے اور اپنے ہاں ہمارا قیام بہترین جگہ پر اپنے بلند سایہ اور اپنی عظیم حکومت میںقرار دے پس ضرور تو ہمارے لیے کافی اور بہترین سرپرست ہے اے معبود! ہمیں فلاح پانے اور کامیابی والے بنادے نہ ہم پر غضب کیا جائے اورنہ ہم گمراہ ہوں واسطہ ہے تیری رحمت کا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود! میں سوال کرتا ہوںتیری یقینی بخشش اور تیری حتمی رحمت کے واسطے سے ہر گناہ سے بچائے رکھنے، ہر نیکی سے حصہ پانے، جنت میں داخلے کی کامیابی اور جہنم سے نجات پانے کا اے معبود! دعا کرنیوالوں نے، تجھ سے دعا کی اور میں بھی دعا کرتاہوں سوال کیا تجھ سے سوال کرنیوالوں نے، میں بھی سوالی ہوںتجھ سے طلب کیا طلب کرنیوالوں نے میں بھی تجھ سے طلب کرتا ہوں اے معبود! تو ہی میر اسہارہاور امیدگاہ ہے اور دعا میں تیری ہی طرف انتہائے رغبت ہے اے معبود! پس تو محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر رحمت نازل فرما اور میرے دل میں یقین، میری آنکھوں میں نور، میرے سینے میں نصیحت، میری زبان پر رات دن اپنا ذکر و اذکار قرار دے کسی کے احسان اور کسی رکاوٹ کے بغیر زیادہ روزی دے پس جو رزق تونے مجھے دیا ا س میں میرے لیے برکت عطا کر اور میرے دل کو سیر فرما اورجو تیرے پاس ہے اس میں رغبت دے واسطہ تیری رحمت کا اے سب سے زیادہ رحم کرنیوالے۔

اب سجدہ میں جائے اور سو مرتبہ کہے :

حمد ہے ا س خدا کیلئے جس نے اپنی معرفت میں ہماری رہنمائی کی اپنی سرپرستی میں خاص کیا اور اپنی اطاعت کی توفیق دی شکر ہے اس کا بہت شکر

پھر سجدے سے سر اٹھائے اور کہے :

اے معبود! میں اپنی حاجت لیے تیری طرف آیا اور اپنے سوال میں تجھ پر بھروسہ کیا ہے میں اپنے اماموں(ع) اورسرداروں کے ذریعے تیری طرف متوجہ ہوا اے معبود! ہمیں ان کی محبت سے نفع دے ان کے مقام تک پہنچا ہمیں ان کی رفاقت عطا کر اور ہمیں ان کے ساتھ جنت میں داخل فرما واسطہ تیری رحمت کا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 302