Columbus , US
21-11-2024 |20 Jumādá al-ūlá 1446 AH

پندرھویں شعبان کی رات (شبِ براءت) (شعبان)

تفصیل:

یہ بڑی بابرکت رات ہے، امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں کہ امام محمد باقرؑ سے نیمہ شعبان کی رات کی فضیلت کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا: یہ رات شب قدر کے علاوہ تمام راتوں سے افضل ہے۔ پس اس رات تقرب الٰہی حاصل کرنے کی کوشش کرنا چاہیئے۔ اس رات خدا تعالیٰ اپنے بندوں پر فضل و کرم فرماتا ہے اور ان کے گناہ معاف کرتا ہے حق تعالیٰ نے اپنی ذاتِ مقدس کی قسم کھائی ہے کہ اس رات وہ کسی سائل کو خالی نہ لوٹائے گا سوائے اس کے جو معصیت و نافرمانی سے متعلق سوال کرے۔ خدا نے یہ رات ہمارے لیے خاص کی ہے۔ جیسے شب قدر کو رسول اکرمﷺ کے لیے مخصوص فرمایا۔ پس اس شب میں زیادہ سے زیادہ حمد و ثناء الٰہی کرنا اس سے دعا و مناجات میں مصروف رہنا چاہیئے۔

اس رات کے چند ایک اعمال ہیں :

(۱)      غسل کرنا کہ جس سے گناہ کم ہوجاتے ہیں۔

 

﴿۲﴾       نماز اور دعا و استغفار کے لیے شب بیداری کرے کہ امام زین العابدین کا فرمان ہے، کہ جو شخص اس رات بیدار رہے تو اس کے دل کو اس دن موت نہیں آئے گی۔ جس دن لوگوں کے قلوب مردہ ہوجائیں گے۔

وضاحت / تفصیلات::

اس رات کی عظیم بشارت سلطان عصر حضرت امام مہدی (عج)کی ولادت باسعادت ہے جو ۵۵۲ھ میں بوقت صبح صادق سامرہ میں ہوئی جس سے اس رات کو فضیلت نصیب ہوئی۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 327

تفصیل:

اس رات کا سب سے بہترین عمل امام حسینؑ کی زیارت ہے کہ جس سے گناہ معاف ہوتے ہیں جو شخص یہ چاہتا ہے کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کی ارواح اس سے مصافحہ کریں تو وہ کبھی اس رات یہ زیارت ترک نہ کرے۔ حضرتؑ  کی چھوٹی سے چھوٹی زیارت بھی ہے کہ اپنے گھر کی چھت پر جائے اپنے دائیں بائیں نظر کرے۔ پھر اپنا سر آسمان کی طرف بلند کرکے یہ کلمات کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا اَبَا عَبْدِ اللّٰهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَ رَحْمَۃُ اللّٰهِ وَ بَرَکَاتُہٗ

ترجمہ:

سلام ہو آپ پر اے ابوعبداللہؑ سلام ہو آپ پر اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں

وضاحت / تفصیلات::

کوئی شخص جہاں بھی اور جب بھی امام حسینؑ  کی یہ مختصر زیارت پڑھے تو امید ہے کہ اس کو حج و عمرہ کا ثواب ملے گا۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 328

تفصیل:

شیخؒ و سیدؒ نے اس رات یہ دعا پڑھنے کا ذکر فرمایا ہے، جو امام زمانہ کی زیارت کے مثل ہے اور وہ یہ ہے

اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ لَیْلَتِنَا ھٰذِہِ وَمَوْلُوْدِھَا وَحُجَّتِکَ وَمَوْعُوْدِھَا الَّتِیْ قَرَنْتَ اِلٰی فَضْلِھَا فَضْلًا فَتَمَّتْ کَلِمَتُکَ صِدْقًا وَّعَدْلًا لَّا مُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِکَ وَلَا مُعَقِّبَ لِاٰیَاتِکَ نُوْرُکَ الْمُتَاَلِّقُ وَضِیَاوُکَ الْمُشْرِقُ وَالْعَلَمُ النُّوْرُ فِیْ طَخْیَآئِ الدَّیْجُوْرِ الْغَآئِبُ الْمَسْتُوْرُ جَلَّ مَوْلِدُھٗ وَکَرُمَ مَحْتِدُھٗ وَالْمَلَآئِکَۃُ شُہَّدُھٗ وَاللّٰهُ نَاصِرُھٗ وَمُؤَیِّدُھٗ اِذَا اٰنَ مِیْعَادُھٗ وَالْمَلَآئِکَۃُ اَمْدَادُھٗ سَیْفُ اللّٰهِ الَّذِیْ لَا یَنْبُوْ وَنُوْرُھُ الَّذِیْ لَا یَخْبُوْ وَذُو الْحِلْمِ الَّذِیْ لَا یَصْبُوْ مَدَارُ الدَّھْرِ وَنَوَامِیْسُ الْعَصْرِ وَوُلَاۃُ الْاَمْرِ وَالْمُنَزَّلُ عَلَیْھِمْ مَا یَتَنَزَّلُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ وَاَصْحَابُ الْحَشْرِ وَالنَّشْرِ تَرَاجِمَۃُ وَحْیِہٖ وَوُلَاۃُ اَمْرِھٖ وَنَھْیِہٖ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلٰی خَاتِمِھِمْ وَقَآئِمِھِمُ الْمَسْتُوْرِ عَنْ عَوَالِمِھِمْ اَللّٰھُمَّ وَاَدْرِکْ بِنَا اَیَّامَہٗ وَظُھُوْرَھُ وَقِیَامَہُ وَاجْعَلْنَا مِنْ اَ نْصَارِھٖ وَاقْرِنْ ثَارَنَا بِثَاْرِھٖ وَاکْتُبْنَا فِی اَعْوَانِہٖ وَخُلَصَآئِہٖ وَاَحْیِنَا فِیْ دَوْلَتِہٖ نَاعِمِیْنَ وَبِصُحْبَتِہٖ غَانِمِیْنَ وَبِحَقِّہٖ قَآئِمِیْنَ وَمِنَ السُّوْٓئِ سَالِمِیْنَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ وَالْحَمْدُ لِلٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَصَلَوٰاتُہٗ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ وَالْمُرْسَلِیْنَ وَعَلٰٓی اَھْلِ بَیْتِہِ الصَّادِقِیْنَ وَعِتْرَتِہِ النَّاطِقِیْنَ وَالْعَنْ جَمِیْعَ الظَّالِمِیْنَ وَاحْکُمْ بَیْنَنَا وَبَیْنَھُمْ یَا اَحْکَمَ الْحَاکِمِیْنَ

ترجمہ:

اے معبود! واسطہ ہماری اس رات کا اور اس کے مولود کا اور تیری حجتؑ اور اس کے موعود کا جس کو تو نے فضیلت پر فضیلت عطا کی اور تیرا کلمہ صدق و عدل کے لحاظ سے پورا ہوگیا تیرے کلموں کو بدلنے والا کوئی نہیں اورنہ کوئی تیری آیتوں کا مقابلہ کرنیوالا ہے وہ ﴿مہدی موعودؑ﴾ تیرا نور تاباں اور جھلملاتی روشنی ہے وہ نور کا ستون، شان والی سیاہ رات کی تاریکی میں پنہاںو پوشیدہ ہے اس کی ولادت بلند مرتبہ ہے اس کی اصل، فرشتے ا س کے گواہ ہیں اور اللہ ا سکا مدد گار و حامی ہے جب اس کے وعدے کا وقت آئے گا اور فرشتے اس کے معاون ہیں وہ خدا کی تلوار ہے جو کند نہیں ہوتی اور اس کا ایسا نور ہے جو ماند نہیں پڑتا وہ ایسا بردبار ہے جو حد سے نہیں نکلتا وہ ہر زمانے کا سہارا ہے یہ معصومینؑ ہر عہد کی عزت اور والیان امر ہیں جو کچھ شبِ قدر میں نازل کیا جاتا ہے انہی پر نازل ہوتا ہے وہی حشر و نشر میں ساتھ دینے والے اس کی وحی کے ترجمان اور اس کے امر و نہی کے نگران ہیں اے معبود! پس ان کے خاتم اور ان کے قائم پر رحمت فرما جو اس کائنات سے پوشیدہ ہیں اے معبود! ہمیں اس کا زمانہ اس کا ظہور اور قیام دیکھنا نصیب فرما اور ہمیں اس کے مددگاروں میں قرار دے ہمارا اور اس کا انتقام ایک کردے اور ہمیں اس کے مددگاروں اور مخلصوں میں لکھ دے ہمیں اسکی حکومت میں زندگی کی نعمت عطا کر اور اسکی صحبت سے بہرہ یاب فرما اسکے حق میں قیام کرنے والے اور برائی سے محفوظ رہنے کی توفیق دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور حمد اللہ ہی کیلئے ہے جو جہانوںکا پروردگار ہے اور اسکی رحمتیں ہوں ہمارے سردار محمدؑ پر جو نبیوں اور رسولوں کے خاتم ہیں اور انکے اہل پر جو ہر حال میں سچ بولنے والے ہیں اور انکے اہل خاندان پر جو حق کے ترجمان ہیں اور لعنت کرتمام ظلم کرنے والوں پر اور فیصلہ کر ہمارے اور ان کے درمیان اے سب سے بڑھ کر فیصلہ کرنے والے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 328