Ashburn , US
29-03-2024 |20 Ramaḍān 1445 AH

رمضان کا پہلا دن (سب)

تفصیل:

اس بابرکت دن میں بجا لانے کے لئے چند اعمال ہیں :

آب جاری میں غسل کرنا اور تیس چلوپانی سر میں ڈالنا کہ یہ سال بھر تک تمام دردوں اور بیماریوں سے محفوظ رہنے کا موجب ہے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان

ایک چلو عرق گلاب اپنے چہرے پر ڈالے تاکہ ذلت وپریشانی سے نجات ہو اور تھوڑا سا عرق گلاب سرمیں ڈالے کہ سال بھر سرسام سے بچا رہے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان

اول ماہ کی دورکعت نماز پڑھے اور صدقہ دے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان

دورکعت نماز پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ فتح اوردوسری رکعت میں سورہ الحمد کے بعد کوئی سورہ پڑھے تاکہ خدائے تعالیٰ اس سال تمام برائیوں کو اس سے دور رکھے اور آخر سال تک اس کی حفاظت کرے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل:

طلوع فجر کے بعدیہ دعا پڑھے:

اللّٰهُمَّ قَدْ حَضَرَ شَهْرُ رَمَضَانَ وَ قَدِ افْتَرَضْتَ عَلَيْنَا صِيَامَهُ وَ اَنْزَلْتَ فِيهِ الْقُرْآنَ هُدًى لِلنَّاسِ وَ بَيِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَى وَ الْفُرْقَانِ اللّٰهُمَّ اَعِنَّا عَلَى صِيَامِهِ وَ تَقَبَّلْهُ مِنَّا وَ تَسَلَّمْهُ مِنَّا وَ سَلِّمْهُ لَنَا فِي يُسْرٍ مِنْكَ وَ عَافِيَةٍ اِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْ‏ءٍ قَدِيرٌ .

ترجمہ:

اے معبود! ماہ رمضان آگیا ہے اور تونے اس کے روزے ہم پر فرض کیے ہیں اس میں تو نے قرآن اتارا ہے جو لوگوں کیلئے ہدایت اور ہدایت کی نشانیاں اور حق وباطل میں فرق کرتا ہے اے معبود! اسکے روزے رکھنے میں مدد کر اور اسے ہم سے قبول فرما اسکو ہم سے پورا لے اور ہمارے لیے پورا فرما اپنی طرف سے آسانی و سہولت کے ساتھ بیشک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان

صحیفہ کاملہ کی چوالیسویں دعا اگر اس ماہ کی پہلی رات میں نہ پڑھ سکے توآج کے دن میں پڑھے:

حوالہ: مفاتیح الجنان

تفصیل:

زادلمعاد میں علامہ مجلسی (رح) نے فرمایا کہ شیخ کلینی (رح) وشیخ طوسی(رح) اور دیگر بزرگوں نے معتبر سند کیساتھ روایت کی ہے کہ امام موسٰی کاظم نے فرمایا: ماہ مبارک رمضان میں اول سال یعنی اس ماہ کے پہلے دن جو شخص دکھاوے یا کسی غلط ارادے کے بغیر محض رضائ الٰہی کیلئے اس دعا کو پڑھے تو خدا سال بھر تک فتنہ وفساد اور بدن کو ضرر پہنچانے والی ہر آفت سے محفوظ رکھے گا اور وہ دعایہ ہے :

اللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ بِاسْمِكَ الَّذِي دَانَ لَهُ كُلُّ شَيْ‏ءٍ وَ بِرَحْمَتِكَ الَّتِي وَسِعَتْ كُلَّ شَيْ‏ءٍ وَ بِعَظَمَتِكَ الَّتِي تَوَاضَعَ لَهَا كُلُّ شَيْ‏ءٍ وَ بِعِزَّتِكَ الَّتِي قَهَرَتْ كُلَّ شَيْ‏ءٍ وَ بِقُوَّتِكَ الَّتِي خَضَعَ لَهَا كُلُّ شَيْ‏ءٍ وَ بِجَبَرُوتِكَ الَّتِي غَلَبَتْ كُلَّ شَيْ‏ءٍ وَ بِعِلْمِكَ الَّذِي اَحَاطَ بِكُلِّ شَيْ‏ءٍ يَا نُورُ يَا قُدُّوسُ يَا اَوَّلا قَبْلَ كُلِّ شَيْ‏ءٍ وَ يَا بَاقِيا بَعْدَ كُلِّ شَيْ‏ءٍ يَا اللّٰهُ يَا رَحْمَانُ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تُغَيِّرُ النِّعَمَ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تُنْزِلُ النِّقَمَ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تَقْطَعُ الرَّجَاءَ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تُدِيلُ الْاَعْدَاءَ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تَرُدُّ الدُّعَاءَ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي يُسْتَحَقُّ بِهَا نُزُولُ الْبَلاءِ، وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تَحْبِسُ غَيْثَ السَّمَاءِ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تَكْشِفُ الْغِطَاءَ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تُعَجِّلُ الْفَنَاءَ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تُورِثُ النَّدَمَ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الَّتِي تَهْتِكُ الْعِصَمَ وَ اَلْبِسْنِي دِرْعَكَ الْحَصِينَةَ الَّتِي لا تُرَامُ وَ عَافِنِي مِنْ شَرِّ مَا اُحَاذِرُ بِاللَّيْلِ وَ النَّهَارِ فِي مُسْتَقْبَلِ سَنَتِي هَذِهِ اللّٰهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَ رَبَّ الْاَرَضِينَ السَّبْعِ وَ مَا فِيهِنَّ وَ مَا بَيْنَهُنَّ وَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ وَ رَبَّ السَّبْعِ الْمَثَانِي وَ الْقُرْآنِ الْعَظِيمِ وَ رَبَّ اِسْرَافِيلَ وَ مِيكَائِيلَ وَ جَبْرَئِيلَ وَ رَبَّ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ سَيِّدِ الْمُرْسَلِينَ وَ خَاتَمِ النَّبِيِّينَ اَسْاَلُكَ بِكَ وَ بِمَا سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ يَا عَظِيمُ اَنْتَ الَّذِي تَمُنُّ بِالْعَظِيمِ، وَ تَدْفَعُ كُلَّ مَحْذُورٍ وَ تُعْطِي كُلَّ جَزِيلٍ وَ تُضَاعِفُ الْحَسَنَاتِ بِالْقَلِيلِ وَ بِالْكَثِيرِ وَ تَفْعَلُ مَا تَشَاءُ يَا قَدِيرُ يَا اللّٰهُ يَا رَحْمَانُ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ اَهْلِ بَيْتِهِ وَ اَلْبِسْنِي فِي مُسْتَقْبَلِ سَنَتِي هَذِهِ سِتْرَكَ وَ نَضِّرْ وَجْهِي بِنُورِكَ وَ اَحِبَّنِي بِمَحَبَّتِكَ وَ بَلِّغْنِي رِضْوَانَكَ وَ شَرِيفَ كَرَامَتِكَ وَ جَسِيمَ عَطِيَّتِكَ وَ اَعْطِنِي مِنْ خَيْرِ مَا عِنْدَكَ وَ مِنْ خَيْرِ مَا اَنْتَ مُعْطِيهِ اَحَدا مِنْ خَلْقِكَ وَ اَلْبِسْنِي مَعَ ذَلِكَ عَافِيَتَكَ يَا مَوْضِعَ كُلِّ شَكْوَى وَ يَا شَاهِدَ كُلِّ نَجْوَى وَ يَا عَالِمَ كُلِّ خَفِيَّةٍ وَ يَا دَافِعَ مَا تَشَاءُ مِنْ بَلِيَّةٍ يَا كَرِيمَ الْعَفْوِ يَا حَسَنَ التَّجَاوُزِ تَوَفَّنِي عَلَى مِلَّةِ اِبْرَاهِيمَ وَ فِطْرَتِهِ، وَ عَلَى دِينِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ وَ سُنَّتِهِ وَ عَلَى خَيْرِ الْوَفَاةِ فَتَوَفَّنِي مُوَالِيا لِاَوْلِيَائِكَ وَ مُعَادِيا لِاَعْدَائِكَ اللّٰهُمَّ وَ جَنِّبْنِي فِي هَذِهِ السَّنَةِ كُلَّ عَمَلٍ اَوْ قَوْلٍ اَوْ فِعْلٍ يُبَاعِدُنِي مِنْكَ وَ اجْلِبْنِي اِلَى كُلِّ عَمَلٍ اَوْ قَوْلٍ اَوْ فِعْلٍ يُقَرِّبُنِي مِنْكَ فِي هَذِهِ السَّنَةِ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ وَ امْنَعْنِي مِنْ كُلِّ عَمَلٍ اَوْ قَوْلٍ اَوْ فِعْلٍ يَكُونُ مِنِّي اَخَافُ ضَرَرَ عَاقِبَتِهِ وَ اَخَافُ مَقْتَكَ اِيَّايَ عَلَيْهِ حِذَارَ اَنْ تَصْرِفَ وَجْهَكَ الْكَرِيمَ عَنِّي فَاَسْتَوْجِبَ بِهِ نَقْصا مِنْ حَظٍّ لِي عِنْدَكَ يَا رَءُوفُ يَا رَحِيمُ. اللّٰهُمَّ اجْعَلْنِي فِي مُسْتَقْبَلِ سَنَتِي هَذِهِ فِي حِفْظِكَ وَ فِي جِوَارِكَ وَ فِي كَنَفِكَ وَ جَلِّلْنِي سِتْرَ عَافِيَتِكَ وَ هَبْ لِي كَرَامَتَكَ عَزَّ جَارُكَ وَ جَلَّ ثَنَاؤُكَ وَ لا اِلَهَ غَيْرُكَ اللّٰهُمَّ اجْعَلْنِي تَابِعا لِصَالِحِي مَنْ مَضَى مِنْ اَوْلِيَائِكَ وَ اَلْحِقْنِي بِهِمْ وَ اجْعَلْنِي مُسَلِّما لِمَنْ قَالَ بِالصِّدْقِ عَلَيْكَ مِنْهُمْ وَ اَعُوذُ بِكَ اللّٰهُمَّ اَنْ تُحِيطَ بِي خَطِيئَتِي وَ ظُلْمِي وَ اِسْرَافِي عَلَى نَفْسِي وَ اتِّبَاعِي لِهَوَايَ وَ اشْتِغَالِي بِشَهَوَاتِي فَيَحُولُ ذَلِكَ بَيْنِي وَ بَيْنَ رَحْمَتِكَ وَ رِضْوَانِكَ فَاَكُونَ مَنْسِيّا عِنْدَكَ مُتَعَرِّضا لِسَخَطِكَ وَ نِقْمَتِكَ اللّٰهُمَّ وَفِّقْنِي لِكُلِّ عَمَلٍ صَالِحٍ تَرْضَى بِهِ عَنِّي وَ قَرِّبْنِي اِلَيْكَ زُلْفَى اللّٰهُمَّ كَمَا كَفَيْتَ نَبِيَّكَ مُحَمَّدا صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ هَوْلَ عَدُوِّهِ وَ فَرَّجْتَ هَمَّهُ وَ كَشَفْتَ غَمَّهُ وَ صَدَقْتَهُ وَعْدَكَ وَ اَنْجَزْتَ لَهُ عَهْدَكَ، اللّٰهُمَّ فَبِذَلِكَ فَاكْفِنِي هَوْلَ هَذِهِ السَّنَةِ وَ آفَاتِهَا وَ اَسْقَامَهَا وَ فِتْنَتَهَا وَ شُرُورَهَا وَ اَحْزَانَهَا وَ ضِيقَ الْمَعَاشِ فِيهَا وَ بَلِّغْنِي بِرَحْمَتِكَ كَمَالَ الْعَافِيَةِ بِتَمَامِ دَوَامِ النِّعْمَةِ عِنْدِي اِلَى مُنْتَهَى اَجَلِي اَسْاَلُكَ سُؤَالَ مَنْ اَسَاءَ وَ ظَلَمَ وَ اسْتَكَانَ وَ اعْتَرَفَ وَ اَسْاَلُكَ اَنْ تَغْفِرَ لِي مَا مَضَى مِنَ الذُّنُوبِ الَّتِي حَصَرَتْهَا حَفَظَتُكَ وَ اَحْصَتْهَا كِرَامُ مَلائِكَتِكَ عَلَيَّ وَ اَنْ تَعْصِمَنِي اِلَهِي مِنَ الذُّنُوبِ فِيمَا بَقِيَ مِنْ عُمُرِي اِلَى مُنْتَهَى اَجَلِي يَا اللّٰهُ يَا رَحْمَانُ يَا رَحِيمُ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ اَهْلِ بَيْتِ مُحَمَّدٍ وَ آتِنِي كُلَّ مَا سَاَلْتُكَ وَ رَغِبْتُ اِلَيْكَ فِيهِ فَاِنَّكَ اَمَرْتَنِي بِالدُّعَاءِ وَ تَكَفَّلْتَ لِي بِالْاِجَابَةِ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ.

ترجمہ:

تیری بڑائی کے واسطے سے جس کے آگے ہر چیز جھکی ہوئی ہے تیری عزت کے واسطے سے جو ہر چیز پر حاوی ہے تیری قوت کے واسطے سے جسکے آگے ہر چیز سرنگوں ہے تیرے اقتدار کے واسطے سے کے جو ہر چیز پر غالب ہے اور سوالی ہوں تیر ے علم کے واسطے سے جو ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے اے نور اے پاکیزہ تر اے اول جو ہرچیز سے پہلے تھا اے وہ جو ہرچیزکے بعد باقی رہے گا اے اﷲ، اے رحمن، محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور میرے وہ گناہ معاف فرما جو نعمتوں کو پلٹا دیتے ہیں اور میرے وہ گناہ معاف فرما جو عذاب کا باعث ہیں میرے وہ گناہ معاف فرما جو امید رحمت کو توڑتے ہیں میرے وہ گناہ معاف فرما جو مجھ پردشمنوں کو چڑھا لاتے ہیں میرے وہ گناہ معاف فرما جو دعا قبول نہیں ہونے دیتے میرے وہ گناہ معاف فرما جن کی وجہ سے مصیبت آن پڑتی ہے میرے وہ گناہ معاف فرما جو آسمان سے بارش کو روکتے ہیں میرے وہ گناہ معاف فرما جن سے پردہ دری ہوتی ہے ہے میرے وہ گناہ معاف فرما جو جلد زندگی ختم کر دیتے ہیں میں، میرے وہ گناہ معاف فرما جو شرمندگی کی وجہ ہیں اور میرے وہ گنا ہ معاف فرما جو پردہ چاک کرتے ہیں اور مجھے اپنی و ہ پائیدار زرہ پہنا دے جسے کوئی اتار نہ سکے مجھے اس آنے والے سال کے شب وروز میں جن چیزوں کا ڈر ہے ان کے شر سے حفاظت میں رکھ اے معبود! اے سات آسمانوں اور سات زمینوں اور جو کچھ ان میں ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اس کے پروردگار اور عرش عظیم کے پروردگار اور دوبار نازل شدہ سات آیتوں اور قرآن عظیم کے پروردگار اور اسرافیل(ع) میکائیل(ع) و جبرائیل(ع) کے پروردگار اور حضرت محمد کے پروردگار کہ جو رسولوں کے سردار اور نبیوں میں آخری ہیں تیرے واسطے سے تجھ سے سوالی ہوں اور اس کے واسطے جس سے تو نے خود کو موسوم کیا اے بزرگتر تو وہ ہے جو بڑا احسان کرنے والا، ہر خطرے کو دور کرنے والا، ب ڑی ب ڑی عطائوں والا، کم اور زیادہ نیکیوں کو دوگنا کرنے والا ہے اور تو جو چاہے وہی کرنے والا ہے اے قدیر، اے اﷲ، اے رحمن، حضرت محمد(ص) پر رحمت فرما اور ان کے اہل بیت(ع) پر رحمت فرما اور اس آنے والے سال میں اپنی طرف سے میری پردہ پوشی فرما میرے چہرے کو اپنے نور سے شادماں کر اپنی محبت میں مجھے محبوب بنا مجھے اپنی رضا وخوشنودی، اپنی بہترین بخشش اور اپنی بڑی بڑی عطائوں سے حصہ دے اور مجھے اپنی طرف سے بھلائی عطافرما اور اس بھلائی میں سے عطا فرما جو تو اپنی مخلوق میں سے کسی کو عطا فرمائے اور ان نوازشوں کے ساتھ تندرستی بھی دے اے تمام شکایتوں کے سننے والے، اے ہر راز کے گواہ،اے ہر پوشیدہ چیز کے جاننے والے اور جس کوچاہے دور کر دینے والے، اے باعزت معاف کرنے والے، اے بہترین درگزر کرنے والے مجھے ابراہیم (ع) کے دین اور ان کی سیرت پر موت دے اور مجھے حضرت محمد کے دین پر موت دے اور اچھے طریقے سے موت دے پس موت دے مجھے جبکہ میں تیرے دوستوں کا دوست اور تیرے دشمنوں کا دشمن ہوں اے معبود! اس سال مجھے ہر اس قول و عمل سے دور رکھ جومجھے تجھ سے دور کر دینے والا ہے اور مجھے اس سال ہر ایسے قول وعمل کی طرف لے جا جو مجھ کو تیری قربت میں پہچاننے والا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے مجھے ہر قول یا عمل یافعل سے دور رکھ جس کے نقصان اور انجام سے ڈرتا ہوں اور خائف ہوں کہ تو اس کو پسند نہ کرے تو میری طرف سے اپنی پاکیزہ توجہ ہٹا لے گا پس اس سے تیرے ہاں میرے حصے میں کمی ہو جائے گی اے محبت والے، اے رحم والے، اے معبود! اس سال مجھے اپنی حفاظت ونگہداری میں قرار دے اپنی پناہ میں اپنے آستاں پر رکھ اور مجھے اپنی حفاظت کا لباس پہنا مجھے اپنی طرف سے بزرگی دے تیری قربت والا باعزت ہے اورتیری تعریف بلند ہے اورتیرے سوا کوئی معبود نہیں اے معبود! تیرے دوستوں میں جونیک لوگ گزرے ہیں مجھے ان میں شمارکر اور انکے ساتھ ملا دے اور ان میں سے جس نے تیری طرف سے جو سچی بات کہی مجھے اس کا ماننے والا بنا اور اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں اس سے کہ گھیرے مجھ کومیری خطا، میرا ظلم، اپنے نفس پر میری زیادتی اور اپنی خواہش کی پیروی اور اپنی چاہت میں محویت کو یہ چیزیں میرے اور تیری رحمت وخوشنودی کے درمیان حائل ہو جائیں پس میں تیرے ہاں فراموش ہو جائوں اور تیری ناراضگی میں پھنس جائوں اے معبود! مجھے ہر اس نیک عمل کی توفیق دے جس سے تو خوش ہو اور مجھے بہ لحاظ مقام اپنے قریب کر لے اے معبود! جیسے تو نے مدد فرمائی اپنے نبی محمد کی خوف دشمنان میں اور انکی پریشانی دور کی اور انکا رنج و غم مٹا دیا اور تو نے اپنا وعدہ سچا کر دکھایا اور ان سے کیا ہوا پیمان پورا فرمایا تو اے معبود! اسی طرح اس سال کے خوف میں میری مدد فرما اس کی مصیبتوں بیماریوں آزمائشوں تکلیفوں اور غموں اور اس میں معاش کی تنگی وغیرہ پر مجھے اپنی رحمت سے بہترین آسائش دے مجھے تمام نعمتیں ملتی رہیں یہاں تک کہ میری موت کا وقت آجائے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اس کی طرح جس نے گناہ اور ظلم کیا اور وہ محتاج ہی گناہ کا اعتراف کرتا ہے اور سوالی ہوں تجھ سے کہ میرے پچھلے گناہ معاف کر دے جنکو تیرے نگہبانوں نے لکھا ہے اور تیرے معزز فرشتوں نے شمار کیا جو مجھ پر مقرر ہیں اور میرے اﷲ! باقی ماندہ زندگی میں مجھے گناہوں سے بچا اس وقت تک کہ میری عمر تمام ہو جائے اے اﷲ، اے رحمن، اے رحیم، حضرت محمد(ص) اور ان کے اہل بیت(ع) پر رحمت فرما اور مجھے وہ سب کچھ عطا کر جو میں نے مانگا اور جس کی تجھ سے خواہش کی ہے پس تو نے دعا کرنے کا حکم دیا اور میری دعا قبول کرنے کی ذمہ داری لی ہے اے سب سے زیادہ رحم والے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان