Ashburn , US
29-03-2024 |20 Ramaḍān 1445 AH

ماہِ شعبان میں روزانہ کے اعمال (سب)

تفصیل:

ماہِ شعبان میں ہر روز ستر مرتبہ کہے:

اَسْتغْفِرُ اﷲ وَ اَسْئَلُہُ التَّوْبَۃَ

ترجمہ:

بخشش چاہتا ہوں اﷲ سے اور توبہ کی توفیق مانگتا ہوں 

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 311

تفصیل:

یہ کلمات بھی ہر روز ستر مرتبہ دہرائے

اَسْتغْفِرُ ﷲِ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَ اَتُوْبُ اِلَیْہِ

ترجمہ:

بخشش کا طالب ہوں اللہ سے کہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ بخشنہار و مہربان ہے زندہ و نگہبان ہے اور میں اس کے حضور توبہ کرتا ہوں 

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 311

تفصیل:

پورے ماہِ شعبان میں ہزار مرتبہ یہ کلمات کہے:

لَآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَلَا نَعْبُدُ اِلَّا اِیَّاہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ وَلَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکِیْنَ

ترجمہ:

نہیں کوئی معبود وسوائے اللہ کے اور ہم عبادت نہیں کرتے مگر اسی کی ہم اس کے دین سے خلوص رکھتے ہیں اگرچہ مشرکوں پر ناگوار گزرے۔ 

وضاحت / تفصیلات::

اس ذکر کا بہت زیادہ ثواب ہے، جس میں ایک جز یہ ہے کہ جو شخص مقررہ تعداد میں یہ ذکر کرے گا اس کے نامہ اعمال میں ایک ہزار سال کی عبادت کا ثواب لکھ دیا جائے گا ۔

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 312

تفصیل:

 شعبان میں ہر روز وقت زوال اور پندرہ شعبان کی رات کو امام زین العابدینؑ سے مروی صلوات پڑھے:

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ شَجَرَۃِ النُّبُوَّۃِ، وَمَوْضِعِ الرِّسَالَۃِ وَمُخْتَلَفِ الْمَلَآئِکَۃِ وَمَعْدِنِ الْعِلْمِ وَاَھْلِ بَیْتِ الْوَحْیِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ الْفُلْکِ الْجَارِیَۃِ فِی اللُّجَجِ الْغَامِرَۃِ یَاْمَنُ مَنْ رَکِبَہَا وَیَغْرَقُ مَنْ تَرَکَھَا الْمُتَقَدِّمُ لَھُمْ مَارِقٌ وَالْمُتَاَخِّرُ عَنْھُمْ زَاھِقٌ وَّاللَّازِمُ لَھُمْ لَاحِقٌ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ الْکَھْفِ الْحَصِیْنِ وَغِیَاثِ الْمُضْطَرِّ الْمُسْتَکِیْنِ وَمَلْجَاَ الْہَارِبِیْنَ وَعِصْمَۃِ الْمُعْتَصِمِیْنَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ صَلَاۃً کَثِیْرَۃً تَکُوْنُ لَھُمْ رِضًا وَّ لِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ اَدَآئً وَّقَضَائً بِحَوْلٍ مِنْکَ وَقُوَّۃٍ یَّا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ الطَّیِّبِیْنَ الْاَ بْرَارِ الْاَخْیَارِ الَّذِیْنَ اَوْجَبْتَ حُقُوْقَھُمْ وَفَرَضْتَ طَاعَتَھُمْ وَوِلَایَتَھُمْ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَّاعْمُرْ قَلْبِیْ بِطَاعَتِکَ وَلَا تُخْزِنِیْ بِمَعْصِیَتِکَ وَارْزُقْنِیْ مُوَاسَاتَ مَنْ قَتَّرْتَ عَلَیْہِ مِنْ رِزْقِکَ بِمَا وَسَّعْتَ عَلَیَّ مِنْ فَضْلِکَ وَنَشَرْتَ عَلَیَّ مِنْ عَدْلِکَ وَاَحْیَیْتَنِی تَحْتَ ظِلِّکَ وَھٰذَا شَھْرُ نَبِیِّکَ سَیِّدِ رُسُلِکَ شَعْبَانُ الَّذِیْ حَفَفْتَہٗ مِنْکَ بِالرَّحْمَۃِ وَالرِّضْوَانِ الَّذِیْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَاٰلِہِ وَسَلَّمَ یَدْاَبُ فِیْ صِیَامِہٖ وَقِیَامِہٖ فِی لَیَالِیْہِ وَاَیَّامِہٖ بُخُوْعًا لَّکَ فِیْٓ اِکْرَامِہٖ وَ اِعْظَامِہٖٓ اِلٰی مَحَلِّ حِمَامِہٖٓ اَللّٰھُمَّ فَاَعِنَّا عَلَی الْاِسْتِنَانِ بِسُنَّتِہٖ فِیْہِ وَنَیْلِ الشَّفَاعَۃِ لَدَیْہِ اَللّٰھُمَّ وَاجْعَلْہُ لِیْ شَفِیْعًا مُّشَفَّعًا وَّطَرِیْقًا اِلَیْکَ مَھْیَعًا وَّاجْعَلْنِیْ لَہٗ مُتَّبِعًا حَتّٰی اَلْقَاکَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَنِّیْ رَاضِیًا وَّعَنْ ذُ نُوْبِیْ غَاضِیًا قَدْ اَوْجَبْتَ لِیْ مِنْکَ الرَّحْمَۃَ وَالرِّضْوَانَ وَاَ نْزَلْتَنِیْ دارَ الْقَرَارِ وَمَحَلَّ الْاَخْیَارِ ۔

ترجمہ:

اے معبود! محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما جو نبوت کا شجر رسالت کا مقام، فرشتوں کی آمد و رفت کی جگہ، علم کے خزانے اور خانہ وحی میں رہنے والے ہیں اے معبود! محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت نازل فرما جو بے پناہ بھنوروں میں چلتی ہوئی کشتی ہیں کہ بچ جائے گا جو اس میں سوار ہوگا اور غرق ہوگا جو اسے چھوڑ دے گا ان سے آگے نکلنے والا دین سے خارج اور ان سے پیچھے رہ جانے والا نابود ہو جائے گا اور ان کے ساتھ رہنے والا حق تک پہنچ جائے گا اے معبود! محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما جو پائیدار جائے پناہ اور پریشان و بے چارے کی فریاد کو پہنچنے والے، بھاگنے اور ڈرنے والے کیلئے جائے امان اور ساتھ رہنے والوں کے نگہدار ہیں اے معبود محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما بہت بہت رحمت کہ جوان کے لیے وجہ خوشنودی اور محمدؐ وآل محمدؑ کے واجب حق کی ادائیگی اور اس کے پورا ہونے کاموجب بنے تیری قوت و طاقت سے اے جہانوں کے پروردگار اے معبود محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما جو پاکیزہ تر، خوش کردار اور نیکو کار ہیںجن کے حقوق تو نے واجب کیے اور تو نے ان کی اطاعت اور محبت کو فرض قرار دیا ہے اے معبود محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما اور میرے دل کو اپنی اطاعت سے آباد فرما اپنی نافرمانی سے مجھے رسوا و خوار نہ کر اور جس کے رزق میں تو نے تنگی کی ہے مجھے اس سے ہمدردی کرنے کی توفیق دے کیونکہ تو نے اپنے فضل سے میرے رزق میں فراخی کی مجھ پر اپنے عدل کوپھیلایا اور مجھے اپنے سائے تلے زندہ رکھا ہے اور یہ تیرے نبیؐ کا مہینہ ہے جو تیرے رسولوں کے سردار ہیں یہ ماہ شعبان جسے تو نے اپنی رحمت اور رضامندی کے ساتھ گھیرا ہوا ہے یہ وہی مہینہ ہے جس میں حضرت رسول اپنی فروتنی سے دنوں میں روزے رکھتے اور راتوں میں صلوٰۃ و قیام کیا کرتے تھے تیری فرمانبرداری اور اس مہینے کے مراتب و درجات کے باعث وہ زندگی بھر ایسا ہی کرتے رہے اے معبود! پس اس مہینے میں ہمیں ان کی سنت کی پیروی اور ان کی شفاعت کے حصول میں مدد فرما اے معبود؛ آنحضرتؐ کو میرا شفیع بنا جن کی شفاعت مقبول ہے اور میرے لیے اپنی طرف کھلا راستہ قرار دے مجھے انکا سچا پیروکار بنادے یہاں تک کہ میں روز قیامت تیرے حضور پیش ہوں جبکہ تو مجھ سے راضی ہو اور میرے گناہوں سے چشم پوشی کرے ایسے میں تو نے میرے لیے اپنی رحمت اور خوشنودی لازم کر رکھی ہو اور مجھے دارالقرار اور صالح لوگوں کے ساتھ رہنے کی مہلت دے

حوالہ: مفاتیح الجنان ص 312