Columbus , US
05-06-2025 |10 Dhū al-Ḥijjah 1446 AH

ہراسلامی مہینے کے اعمال

دُعا و اعمالِ استقبالِ ماہِ رمضان

تفصیل:

جب ماہ رمضان آئے تو اس مہینے میں بہت زیادہ قرآن کی تلاوت کرے اور روایت ہے کہ امام جعفر صادق ؑ  تلاوت شروع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھتے تھے:

اللّٰهُمَّ اِنِّي اَشْهَدُ اَنَّ هٰذَا كِتَابُكَ الْمُنْزَلُ مِنْ عِنْدِكَ عَلَى رَسُولِكَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ وَ كَلامُكَ النَّاطِقُ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّكَ جَعَلْتَهُ هَادِيا مِنْكَ اِلَى خَلْقِكَ وَ حَبْلا مُتَّصِلا فِيمَا بَيْنَكَ وَ بَيْنَ عِبَادِكَ اللّٰهُمَّ اِنِّي نَشَرْتُ عَهْدَكَ وَ كِتَابَكَ اللّٰهُمَّ فَاجْعَلْ نَظَرِي فِيهِ عِبَادَةً وَ قِرَاءَتِي فِيهِ فِكْرا وَ فِكْرِي فِيهِ اعْتِبَارا وَ اجْعَلْنِي مِمَّنِ اتَّعَظَ بِبَيَانِ مَوَاعِظِكَ فِيهِ وَ اجْتَنَبَ مَعَاصِيَكَ وَ لا تَطْبَعْ عِنْدَ قِرَاءَتِي عَلَى سَمْعِي وَ لا تَجْعَلْ عَلَى بَصَرِي غِشَاوَةً وَ لا تَجْعَلْ قِرَاءَتِي قِرَاءَةً لا تَدَبُّرَ فِيهَا بَلِ اجْعَلْنِي اَتَدَبَّرُ آيَاتِهِ وَ اَحْكَامَهُ، آخِذا بِشَرَائِعِ دِينِكَ وَ لا تَجْعَلْ نَظَرِي فِيهِ غَفْلَةً وَ لا قِرَاءَتِي هَذَرا اِنَّكَ اَنْتَ الرَّءُوفُ الرَّحِيمُ

ترجمہ:

اے معبود! میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ تیری کتاب ﴿قرآن﴾ہے جو تیری جانب سے نازل ہوئی ہے تیرے آخری رسول محمد ؐ  بن عبداﷲ پر اور یہ تیرا کلام ہے جو تیرے نبی (ص) کی زبان سے ظاہر ہوا ہے جسے تونے اپنی طرف سے اپنی مخلوق کا ہادی بنایا ہے اور یہ وہ رسی ہے جو تیرے بندوں کی درمیان تنی ہوئی ہے اے معبود ! بے شک میں نے تیرے حکم نامے اور تیری کتاب کو کھولا ہے اے معبود! پس اس پر میرے نظر کرنے کو عبادت اور میری تلاوت کو اس پر غور اور میرے اس غور کو نصیحت قرار دے اور مجھے ان لوگوں میں رکھ جو اس میں تیرے بیان سے نصیحت پکڑتے ہیں اور تیری نافرمانیوں سے درکنار رہتے ہیں اور اسکی تلاوت کے وقت میرے کان بند نہ کر میری آنکھوں پر پردہ نہ ڈال اور میری تلاوت کو ایسی تلاوت نہ بنا جس میں غور وفکر نہ ہو بلکہ مجھے ایسا بنادے کہ میں اسکی آیتوںاور احکام پر غور کروں اور تیرے دین کے اصول معلوم کروں اور اس پر میری نظر کو بے توجہی اورمیری تلاوت کو بے فائدہ نہ بنا بے شک تو بہت مہربان، بڑے رحم والا ہے۔

حوالہ: مفاتیح الجنان

اعمال شبِ اوّل ( شبِ عید الفطر)

تفصیل:

یکم شوال کی رات بابرکت راتوں میں سے ہے، اس کی فضیلت ، بیداری،عبادت اور ثواب سے متعلق بہت سی احادیث وارد ہوئیں ھیں حضرتِ رسولؐ سے مروی ہے کہ یہ رات مرتبے میں شبِ قدر سے کچھ کم نہیں اور اس میں چند ایک اعمال ہے

﴿۱﴾ غروب آفتاب کے وقت غسل کرے

﴿۲﴾    شب بیداری یعنی نماز، دعا، استغفار اور خدا سے طلب حاجات کرتے ہوئے مسجد میں جاگ کر رات گزارے

﴿۳﴾   نماز مغرب ، عشا، فجر اور نماز عید کے بعد یہ تکبیریں پڑھے:

اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللهُ وَاللهُ اَکْبَرُ اللهُ اَکْبَرُ وَ لِلّٰہِ الْحَمْدُ الْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی مَا ھَدَان وَلَہُ الشُّکْرُ عَلٰی مَآ اَوْلٰنَا

ترجمہ:

خدا بزرگ تر ہے خدا بزرگتر ہے اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں خدا بزرگتر ہے خدا بزرگتر ہے اور خدا کیلئے حمد ہے حمد ہے خدا کیلئے   اس پر کہ ہمیں ہدایت دی اوراس کا شکر ہے اس پر جو کچھ اس نے ہمیں بخشا۔

حوالہ: مفاتیح الجنان

دسویں محرم کا دن (روزِ عاشوراء)

تفصیل:

منقول ہے کہ جو شخص یوم عاشور اپنا دنیاوی کاروبار چھوڑے رہے تو حق تعالیٰ اس کے دنیا و آخرت سب کاموں کو انجام تک پہنچا دے گا ،جو شخص یوم عاشور کو گریہ و زاری اور رنج و غم میں گزارے تو خدائے تعالیٰ قیامت کے دن کو اس کیلئے خوشی و مسرت کا دن قرار دے گا اور اس شخص کی آنکھیں جنت میں اہلبیت کے دیدار سے روشن ہوں گی ،مگر جو لوگ یوم عاشورا کو برکت والا دن تصور کریں اور اس دن اپنے گھر میں سال بھر کا خرچ لا کر رکھیں تو حق تعالیٰ ان کی فراہم کی ہوئی جنس و مال کو ان کے لئے بابرکت نہ کرے گا اور ایسے لوگ قیامت کے دن یزید بن معاویہ ،عبیداللہ بن زیاد اور عمرابن سعد جیسے ملعون جہنمیوں کے ساتھ محشور ہوں گے اس لئے یوم عاشور میں کسی انسان کو دنیا کے کاروبار میں نہیں پڑنا چاہیے اور اس کی بجائے گریہ و زاری ،نوحہ و ماتم اور رنج و غم میں مشغول رہنا چاہیے نیز اپنے اہل و عیال کو بھی آمادہ کرے کہ وہ سینہ زنی و ماتم میں اس طرح مشغول ہوں جیسے اپنے کسی رشتہ دار کی موت پر ہوا کرتے ہیں ۔آج کے دن روزے کی نیت کے بغیر کھانا پینا ترک کیئے رہیں اور عصر کے بعد تھوڑے سے پانی و غیرہ سے فاقہ شکنی کریں اور دن بھر فاقے سے نہ رہیں مگر یہ کہ اس پر کوئی روزہ واجب ہو جیسے نذر وغیرہ آج کے دن گھر میں سال بھر کیلئے غلہ و جنس جمع نہ کرے ،آج کے دن ہنسنے سے پرہیز کریں، اور کھیل کود میں ہرگز مشغول نہ ہوں اور امام حسین کے قاتلوں پر ان الفاظ میں ہزار مرتبہ لعنت کریں:

اَللّـٰهُمَّ الْعَنْ قَتَلَةَ الْحُسَيْنِ عَلَيْهِ السَّلَامُ

ترجمہ:

اے اللہ:امام حسینؑ کے قاتلوں پر لعنت کر


دُعا و اعمالِ استقبالِ ماہِ رمضان

رمضان کی پہلی رات میں دعائے جوشن کبیر کا پڑھنا مستحب ہے:

حوالہ: مفاتیح الجنان

اگر آپ بشمول محرم، صفر یا کسی اور مقدس مہینے کے تفصیلی اعمال کی تلاش میں ہیں تو آپ نے  بالکل صحیح ،صفحے کا انتخاب کیا ہے ۔ یہ اعمال صرف محرم، صفر تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ آپکو یہاں تمام مقدس  مہینوں کے شب و روز کے اعمال کا حصول ہوگا۔
اگر آپ کا کوئی دوست شیعہ ہے تو آپ نے یقینی طور پر اسے محرم ، صفر اور رجب کے اعمال کرتے ہوئے دیکھا ہوگا ، بالکل اسی طرح آپ نے اپنے ارد گرد لوگوں کو رمضان کے اعمال انجام دیتے ہوئے دیکھا ہوگا ۔امامیہ جنتری آپکو اس بات کا یقین دلاتی ہے کہ آپ کوتمام اعمال کی تفصیل فراہم کی جائے گی

اعمال کی اہمیت

تواعمال سے کیا مراد ہے؟؛ اعمال عربی زبان کے متعدد الفاظ ہیں ؛ امل؛ ، جس کا مطلب ہے عمل ۔ اسلام میں یہ مختلف دعاؤں  سے وابستہ ہیں جو واجب تو نہیں ہیں ، لیکن اگر خشوع اور خضوع سے ادا کی جائیں تو ان کی اپنی ایک اہمیت ہے۔

یہ مخصوص دعائیں اور اعمال نبی اسلام ﷺ کے ساتھ وابستہ ہیں ؛ اور جس طرح سے وہ ان کو انجام دیتے تھے۔ ہمارے جدید دور کے طرز زندگی میں ، ہم میں سے بہت سے
لوگ اعمال کے بارے میں بخوبی واقف نہیں ہیں۔ تاہم ، اگر آپ کے پاس معلومات کا صحیح وسیلہ ہو تو ، آپ کو احساس ہوگا کہ ان کو انجام دینا کوئی مشکل امر نہیں ہے ۔

اس صفحے پر ، آپ کو وہ سب کچھ ملے گا جو آپ کو عمال کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے؛ عربی میں اور انگریزی ترجمہ کے ساتھ۔ مزید یہ کہ ، اگر آپ کے فون میں امامیہ جنتری آفیشل ایپ انسٹال ہے تو ، آپ یہاں تک کہ مخصوص اسلامی تاریخوں کے لئے یاد دہانیاں بھی ترتیب دے سکتے ہیں تاکہ آپ کسی خاص دن یا رات کو انجام دینے والی اعمال کو فراموش نہ 

اعمال کی صداقت

جس طرح اسلام کے کسی اور پہلو کی طرح ، جب حوالہ جات اور حوالوں کی بات کی جائے تو صداقت ایک اہم عنصر ہے۔ جہاں تک ہمارے عمال کے ذخیرے کا تعلق ہے تو ، مشہور اسلامی اسکالرز اور مقررین نے گذشتہ کئی عشروں سے ہماری صداقت کی ضمانت دی ہے۔

یہاں ، آپ کو عالمی سطح پر قبول شدہ کتابوں سے عمال کے حوالہ جات ملیں گے۔ مثال کے طور پر اقبال الا عمال از سید ابن طاوس ، تحذیق الاحکام از شیخ التوسی ، وغیرہ۔ نیز یہ روایات مشہور اسلامی شخصیات جیسے رایان ابن شبیب ، المحدث الفائد ، وغیرہ کی ہیں۔

امامیہ جنتری آفیشل

امامیہ جنتری آفیشل میں ہمارے بنیادی اہداف میں سے ایک یہ یقینی بنانا ہے کہ آپ ویب سائٹ پر یا اپنے فون پر ہماری ایپ کے ذریعہ یہاں پر کچھ ہی کلکس کے ذریعہ دینی علم و معلومات تک آسانی سے رسائی حاصل کرسکیں گے۔

آپ کو نماز کے اوقات ، روزانہ کی زائچہ ، اعمال ، دعائیں ، زیارات وغیرہ جیسے اسلامی معلومات حاصل کرنےکےلئے انٹرنیٹ کے ذریعہ سرفنگ میں اپنا وقت اور کوشش ضائع کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، یہاں آپ کو ، آپکی تمام درکار معلومات حاصل ہو جائیں