Columbus , US
03-12-2024 |02 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

تیسری تاریخ کی دعا (تمام)

تفصیل: یہ دعا حضرت علی علیہ السلام ہر مہینے کی تیسری تاریخ کو پڑھتے تھے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ الْقَآئِمِ الدَّاۤئِمِ الْحَكِيْمِ الْكَرِيْمِ، الْاَوَّلِ الْاٰخِرِ الظَّاهِرِ الْبَاطِنِ، الْوَاحِدِ الْاَحَدِ الصَّمِدِ، الَّذِيْ لَمْ يَلِدْ وَ لَمْ يُوْلَدْ وَ لَمْ يَكُنْ لَّهٗ كُفُوًا اَحَدٌ، اَلْحَمْدُ لِلَّهِ الْهَادِي الْعَدْلِ الْحَقِّ الْمُبيْنِ، ذِيْ الْفَضْلِ الْكَرِيْمِ الْعَظِيْمِ، الْمُنْعِمِ الْمُكْرِمِ الْقَابِضِ الْبَاسِطِ ذِي الْقُوَّةِ الْمَتِيْنِ، ذِي الْفَضْلِ وَ الْمَنِّ. اَلْحَمْدُ لِلَّهِ الْوَارِثِ الْوَكِيْلِ الشَّهِيْدِ، الرَّقِيْبِ الْمُجِيْبِ، الْمُحِيْطِ الْحَفيْظِ الرَّقِيْبِ، الْمَانِعِ الْفَاتِحِ، الْمُعْطِي الْمُبْتَلِيْ، الْمُحْيِي الْمُمِيْتِ، ذِي الْجَلَالِ وَ الْاِكْرَامِ، اَهْلِ التَّقْوٰي وَ اَهْلِ الْمَغْفِرَةِ، ذِي الْمَعَارِجِ تَعْرُجُ الْمَلَآئِكَةُ وَ الرُّوحُ اِلَيْهِ. اَلْحَمْدُ لِلَّهِ الرَّازِقِ الْبَارِئيِ الرَّحِيْمِ، ذِي الرَّحْمَةِ الْوَاسِعَةِ، وَ النِّعَمِ السَّابِغَةِ، وَ الْحُجَّةِ الْبَالِغَةِ، وَ الْاَمْثَالِ الْعُلْيَا، وَ الْاَسْمَآءِ الْحُسْنٰي، شَدِيدِ الْقُوٰي، فَالِقِ الْاِصْبَاحِ، فَالِقِ الْحَبِّ وَ النَّوٰي، يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ، وَ يُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَ يُدَبِّرُ الْاَمْرَ، فَالِقِ الْاِصْبَاحِ، وَ جَاعِلِ الَّليْلِ سَكَنًا وَ الشَّمْسِ وَ الْقَمَرِ حُسْبَانًا ذلِكَ تَقْدِيْرُ الْعَزِيْزِ الْعَلِيْمِ. اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَفِيْعِ الدَّرَجَاتِ ذِي الْعَرْشِ، يُلْقِي الرُّوْحَ مِنْ اَمْرِهٖ عَلٰي مَنْ يَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ، فَاعِلِ كُلِّ صَالِحٍ، رَبِّ الْعِبَادِ وَ رَبِّ الْبِلَادِ وَ اِلَيْهِ الْمَعَادُ، وَ هُوَ بِالْمَنْظَرِ الْاَعْلٰي، يَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ، غَافِرِ الذَّنْبِ وَ قَابِلِ التَّوْبِ شَدِيْدِ الْعِقَابِ ذِي الطَّوْلِ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ اِلَيْهِ الْمَصِيْرُ شَدِيْدِ الْمِحَالِ سَرِيْعِ الْحِسَابِ الْقَآئِمِ بِالْقِسْطِ، اِذَا قَضٰے اَمْرًا فَاِنَّما يَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَيَكُوْنُ بَاسِطِ الْيَدَيْنِ بِالْخَيْرِ وَهَّابِ الْخَيْرِ كَيْفَ يَشَآءُ، لَا يَخِيْبُ سَائِلُهُ وَ لَايَنْدَمُ اٰمِلُهُ، وَ لَاتَضِيْقُ رَحْمَتُهٗ، وَ لَاتُحْصٰي نِعْمَتُهٗ، وَعْدُهُ حَقٌّ، وَ هُوَ اَحْكَمُ الْحَاكِمِيْنَ وَ اَسْرَعُ الْحَاسِبِيْنَ وَ اَوْسَعُ الْمُفْضِلِيْنَ. وَاسِعِ الْفَضْلِ شَدِيْدِ الْبَطْشِ، حُكْمُهُ عَدْلٌ وَ هُوَ لِلْحَمْدِ اَهْلٌ، صَادِقُ الْوَعْدِ يُعْطِي الْخَيْرَ وَ يَقْضيْ بِالْحَقِّ وَ يَهْدِي السَّبِيْلَ، وَ يَهدِيْ مَنْ يَّشَآءُ اِلٰي صِرَاطٍ مُسْتَقِيْمٍ، وَاسِعِ الْمَغْفِرَةِ وَ لَيْسَ كَمِثْلِهٖ شَيْ ءٌ، خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ الْمَوْتَ وَ الْحَيٰوةَ لِيَبْلُوَكُمْ اَيُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلاً وَ هُوَ الْعَزِيْزُ الْغَفُوْرُ جَمِيْلُ الثَّنَاءِ حَسَنُ الْبَلَآءِ، سَمِيْعُ الدُّعَآءِ عَدْلُ الْقَضَآءِ، يَفْعَلُ مَا يَشَآءُ وَ لَهُ الْعِزَّةُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَلَهُ الْكِبْرِيَآءُ، وَ لَهُ الْجَبَرُوْتُ وَ لَهُ الْعَظَمَةُ، يُنَزِّلُ الْغَيْثَ، وَ يَعْلَمُ الْغَيْبَ، وَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ، وَ يُرْسِلُ الرِّيَاحَ وَ يُنْشِي ءُ السَّحَابَ الثِّقَالَ، وَ يُدَبِّرُ الْاَمْرَ، وَ يُجِيْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاهُ،وَ يُجِيْبُ الدَّاعِيَ وَ يَكْشِفُ السُّوْٓءَ،وَيُعْطِيَ السَّآئِلَ. لَا مَانِعَ لِّمَا اَعْطِيَ وَ لَا مُعْطِيَ لِمَا مُنِعَ، وَ لَيْسَ كَمِثْلِهٖ شَيْ ءٌ وَ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْرُ، يَا مَنْ تَقَدَّسَتْ اَسْمَآؤُهُ، لَهُ الْخَلْقُ وَ الْاَمْرُ تَبَارَكَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِيْنَ وَ جَلَّ ثَنَآءُهٗ وَ وَسِعَتْ رَحْمَتُهُ كُلَّ شَيْ ءٍ، وَ هِيَ ظَاهِرَةٌ وَ بَاطِنَةٌ بِجُوْدِهِ وَ هُوَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِيْنَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَ الِ مُحَمَّدٍ وَ اَنْ تَغْفِرَ لَنَا مِنْ ذُنُوْبِنَا، وَ تَعْصِمَنَا فِيْمَا بَقِيَ مِنْ عُمْرِنَا. اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ خَيْرَ اَعْمَالِنَا خَوَاتِمَهَا، وَ خَيْرَ اَيَّامِنَا يَوْمَ لِقَاءِكَ، اَللّٰهُمَّ مُنَّ عَلَيْنَا فِيْ هٰذِهِ السَّاعَةِ فِيْ جَمِيْعِ ما تَسْتَقْبِلُ مِنْ نَهَارِنَا بِالتَّوْبَةِ وَ السَّعَادَةِ وَ الْمَغْفِرَةِ وَ التَّوْفِيْقِ وَ النَّجَاةِ مِنَ النَّارِ. اَللّٰهُمَّ ابْسُطْ لَنَا فِي اَرْزَاقِنَا، وَ بَارِكْ لَنَا فِيْ اَعْمَارِنَا، وَ احْرُسْنَا مِنَ الْاَسْوآءِ وَ الضَّرّآءِ، وَ اٰتِنَا بِالْفَرَجِ وَ الرَّخَآءِ، اِنَّكَ سَمِيْعُ الدُّعَآءِ لَطِيْفٌ لِمَا تَشَآءُ.

ترجمہ:
اس اللہ کے نام سے شرع کر رہا ہوں جو دنیا میں مہربان اور آخرت میں رحیم ہے،اس اللہ کی تمام تعریفیں جو برقرار و مستقل ہے، صاحبِ حکمت و کرم ہے ، ہر شئ سے پہلے اور ہر چیز کے بعد رہنے والا ہے، آیات کی وجہ سے ظاہر حقیقت کے لحاظ سے مخفی ہے، واحد و یکتا، وہ بے نیاز جو کسی کا باپ اور کسی کافرزند نہیں نہ اسکا کوئی ہمسر ہے، اس اللہ کی حمد جو حقیقی رہنما، حق، عدل ،واضح، صاحبِ فضل و کرم، بہت بزرگ، انعام دینے والا، عزّت بخشنے والا، تنگدستی و کشادہ دستی عطا کرنے والا، مضبوط قوتوں کا مالک صاحبِ احسان و فضل ہے، اس اللہ کی حمد جو مالک و سرپرست،گواہ، مشاہدہ کررنے والا، نگہبان، اور دعا قبول کرنے والا ، احاطہ کئے ہوئے، محافظت کرنے والا، نگہبان، روکنے والا، کشادگی عطا کرنے والا، عطا کرنے والا، زندہ کرنے اور مار ڈالنے والا، صاحبِ جلال و اعزاز ، لائقِ خوف و صاحبِ مغفرت ہے ۔ ان بلندیوں کا مالک کہ فرشتے اور فرشتئہ روح عروج کرکے اس کے حضور میں حاضر ہوتے ہیں۔ اس اللہ کی تمام تعریفیں جو روزی رساں خالق، بہت مہربان صاحبِ رحمتِ وسیع، نعمتِ کامل و حجّت کامل ہے۔ جس کی مثالیں بلند اور تمام نام اچھے ہیں۔ جس کی قوّتیں مضبوط ، صبحیں روشن کرنے والااور دانہ و تخم شگافتہ کرنے والا ہے، معاملات کی تدبیریں ، صبحوں کو نورانی، رات کو سببِ آرام و سکون اور چاند و سورج کو باقاعدہ بنانے والا ہے۔یہ کہ صاحبِ اقتدار و علم کی حد بندیاں ہیں۔ اس اللہ کی حمد جو بلند مرتبوں کا مالک، صاحبِ عرش، اپنے بندوں میں جس کے لئے چاہتا ہے اپنے حکم سے روح عطا کرتا ہے۔ ہر نیکی کا موجد ، بندوں کا پروردگار، آبادیوں کا مالک، اور اسی کی طرف بازگشت ہے۔ اور وہی جلوہ گاہ بلندیوں میں ہے، وہ ہر ایک نفس کے اعمال سے واقف، گناہوں کو بخشنے ، توبہ قبول کرنے والا، سخت عذاب دینے والا ، صاحبِ احسان ہے۔ اس اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اسی کی طرف بازگشت ہےسخت قوت والا، جلد حساب لینے والا، انصاف پرقائم ہے ۔وہ جب کسی بات کا فیصلہ کرتا ہے تو بس " ہوجا " کہتا ہے اور وہ بات ہوجاتی ہے۔ نیکیوں کے لئے دونوں دستِ قدرت جس طرح چاہے نیکیاں عطا کرنے والا ،وہ کہ جو اپنے سائل کو ناکام نہیں کرتا، اور نہ اپنے امیدوار کو شرمندہ کرتا ہے ۔ نہ اس کی رحمت تنگ ہوتی ہے نہ اس کی نعمتوں کو شمار کیا جا سکتا ہے جس کا وعدہ برحق ہے۔ اور وہ فیصلہ کرنے والوں میں سب سے بڑا حاکم،اور محاسبہ کرنے والوں میں بہت جلد حساب لینے والاہے۔ فضل کرنے والوں میں سب سے بڑا (زیادہ) فضل کرنے والا۔ احسان میں وسعت کرنے والا، سخت عذاب کا مالک، اس کا فیصلہ انصاف اور وہی حمد کا مستحق ہے۔ وعدہ کا سچا ، نیکی عطا کرتا ہے ۔ حق کے ساتھ فیصلہ کرتا ہے دین کی راہ نمائی فرماتاہے، اور جسے چاہتا ہے صراطِ مستقیم تک پہنچاتا ہے۔ اس کی مغفرت میں وسعتیں ہیں۔ اس جیسی کوئی شئے نہیں۔ اس نے آسمان و زمین، موت و زندگی کو پیدا کیا کہ تمھیں آزمائےکہ تم میں کون شخص اچھا عمل کرنے والا ہے۔ اور وہی صاحبِ اقتدار وصاحبِ مغفرت ہے۔ اس کی ثناء اچھی، اس کی آزمائش بہتر، وہ دعاؤں کاسننے والا فیصلوں میں عادل، جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے۔ جو چاہتا ہے خلق (پیدا)فرماتا ہے، عزت و حمد اسی کے لئے ہے۔ اسی کے واسطے جبروت زیبا اور اسی کے لئے عظمت ہے۔ وہی پانی برساتا ہے، غائب چیزوںسے واقف ، جسے چاہتا ہے روزی میں وسعت دیتا ہے ، ہواؤں کو چلاتا اور بھاری بادلوں کو پیدا کرتا ہے، معاملات کی تدبیر فرماتا ہے۔ اور بے قرار جب اسے پکارتا ہے تو جواب دیتا ہے، دعا کرنے والے کی سنتا ہے، اور پریشانیوں کو دور کرتا ہےاور سائل کو عطا کرتا ہے، جسے وہ دے اسے کوئی روکنے والا نہیں، اور جسے وہ روک دے اسے کوئی دینے والا نہیں ۔ اور اس جیسی کوئی شئے نہیں ۔ وہی سننے اور دیکھنے والا ہے، اس کے نام پاکیزہ ہیں تخلیق اور حکم اسی کے قبضے میں ہیں ۔ عالموں کا پروردگار پاک و بلند ہے۔ اور اسی کو ثناء و صفت عظیم ہے۔ اور اس کی رحمت ہر شئے پر غالب ہے وہ رحمت و کرم خدا سے ظاہر بظاہر بھی ہےاور مخفی بھی اور وہ خدا تمام رحم کرنے والوں میں سے زیادہ مہربان ہے۔خدایا! محمد و آلِ محمد پر رحمت نازل فرما ، اور ہمارے گناہوںکو معاف فرمادے۔ اور باقی عمر کو محفوظ فرما، خداوندا، ہمارے آخری اعمال کو بہتر بنا، ہمارے بہترین دنوں میں وہ دن سب سے اچھا بنا جس میں تیرے حضور حاضری ہو۔ خدایا ہماری اس گھڑی میں ہمارے دن کے تمام لمحات کے ساتھ توبہ، سعادت، مغفرت، توفیق اور جہنم کی نجات عطا فرما کر احسان فرما، خداوندا! ہماری روزی میں وسعت اور زندگی میں برکت عطا فرما، ہمیں برائیوں اور تکلیفوں سے بچا اور سرورو آسانی مرحمت کر، بلا شُبہ تو ہی دعا سننے اور جس پر چاہے لُطف فرمانے والا ہے۔
حوالہ: صحیفہ علویہ دعا ۱۲۶