Columbus , US
23-11-2024 |22 Jumādá al-ūlá 1446 AH

دن کی پہلی ساعت کی دعا (سب)

تفصیل:

ان دُعائوں کے بارے میں جو دن کی ساعتوں میں پڑھنا چاہئے اور وہ دُعائیں جو دن میں کسی ساعت سے مخصوص نہیں ہیں جان لو کہ شیخ طوسی سید بن باقی اور شیخ کفعمی نے ہر دن کو بارہ ساعتوں میں تقسیم کیا ہے۔اور ہر ساعت کو بارہ اماموں میں سے ایک امام علیہ السلام کی جانب منسوب کیا ہے اور پھر ہر ساعت کے لئے دُعا جو اس امامؑ کے توسل پرمشتمل ہے ذکر کیا ہے اگرچہ ان لوگوں نے اس کے لئے کوئی مخصوص روایت نہیںذکر کی ہے مگر یہ معلوم ہے کہ اس قسم کی بات بغیر روایت کے وہ ذکر نہیں کرسکتے ہیں اور ہم اس رسالہ میں اس کے تذکرہ پر اکتفا کرتے ہیں جو مصباح المتہجد میں ہے شیخ نے فرمایا ہے کہ پہلی ساعت طلوعِ فجر سے طلوع آفتاب تک ہے جوامیر المومنین علیہ السلام سے منسوب ہے اور اسوقت کی دُعا یہ ہے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَللّٰھُمَّ رَبَّ الْبَھَآئِ وَالْعَظَمَةِ وَالْكِبْرَيَآئِ وَالسُّلْطَانِ اَظْھَرْتَ الْقُدَرةَ كَيْف شِئْتَ وَمَنَنْتَ عَلٰي عِبَادِكَ بِمَغْفِرَتِكَ وَتَسَلَّطْتَ عَلَيْھِمْ بِجَبَرُوتِكَ وَعَلَّمْتَھُمْ شُكْرَ نِعْمَتِكَ اَللّٰھُمَّ فَبِحَقِّ عَلّيٍ الْمُرْتَضٰي لِلدِّيْنِ وَالْعَالِمِ بِالْحَكْمِ وَمَجَارِي التُّقَي اِمَامِ الْمُتَقِيْنَ صَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَاٰ لِهِ فِي الْاَوَّلِيْنَ وَالْاَخِرِيْنَ وَاُقَدِّمُهُ بَيْنَ يَدَيْ حَوَآئِجِيْ اَنْ تُصَلِّيَ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَاَنْ تَفْعَلَ بِيْ كَذَا وَكَذَا۔

نقل حرفی:

allahumma rabba albaha'i wal`azamati walkibriya'i walssultani azharta alqudrata kayfa shi'ta wa mananta `ala `ibadika bimaghfiratika wa tasallatta `alayhim bijabarutika wa `allamtahum shukra ni`matika allahumma fabihaqqi `aliyyin almurtada lilddini wal`alimi bilhukmi wa majari alttuqa imami almuttaqina salli `ala muhammadin wa alihi fi al-awwalina wal-akhirina wa uqaddimuhu bayna yaday hawa'iji an tusalliya `ala muhammadin wa ali muhammadin…

ترجمہ:

اے معبود! اے شان و بزرگی اور بڑائی اور اقتدار کے مالک تو نے جس طرح چاہا اپنی قدرت کو ظاہر کیا تو نے اپنی معرفت کرا کے اپنے بندوں پر احسان کیا اور اپنی طاقت کے ذریعے ان پر غالب آیا اور انہیں شکر نعمت کی تعلیم دی پس اے معبود بواسطہ علیؑ کے جن کو دین کے لیے چنا گیا جو فیصلے کرنے میں دانا اور راہ تقوےٰ سے واقف اور متقیوں کے امام ہیں رحمت فرما محمدؐ اور ان کی آل پر اولین وآخرین لوگوں میں اور میں انہیں اپنی حاجتوں میں وسیلہ بناتا ہوں کہ تو رحمت فرما سرکار محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔

وضاحت / تفصیلات::

کَذَا وَکَذَا کی بجائے اپنی حاجات بیان کرے

حوالہ: مفاتیح الجنان