Columbus , US
22-12-2024 |21 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

مرگی کا علاج (سب)

تفصیل: مصباح کفعمی میں ہے، امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ مرگی کے مریض کے لیے سورئہ فاتحہ اور سورئہ فلق اور سورئہ ناس پانی پر دم کر کے اس کے سر اور چہرے پر چھڑکاجائے۔

عَزَمْتُ عَلَيْكَ يَا رِيْحُ بِالْعَزِيْمَةِ الَّتِيْ عَزَمَ بِهَا عَلِيُّ بْنُ اَبِيْ طَالِبٍ عَلَيْهِ السَّلَامُ وَرَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ عَلٰي جِنِّ وَادِي الصَّفْرِ فَاَجَابُوْا وَاَطَاعُوْ اَلَمَّا اَجَبْتَ وَاَطَعْتَ وَخَرَجْتَ عَنْ فُلَانِ بْنِ فُلَانَةٍ

ترجمہ:
اے ہوا ! میں تجھے وہی قسم دیتا ہوں جو امام علی علیہ السلام اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وادی صفر کے جنات کو دی تھی تو اُنہوں نے ان کی بات مان لی تھی۔ تو بھی ہماری بات کو مانتے ہوئے اس ( مریض اور اس کی والدہ کا نام لے ) سے نکل جا ۔
حوالہ: مصباح المومنین ص ۵۵۹

تفصیل: مکارم الاخلاق میں ہے کہ مرگی کے مریض پر یہ آیت پڑھی جائے:

وَمَا لَنَا اَلّا نَتَوَ كَّلَ عَلَي اللّٰهِ وَقَدْ هَدٰهٰنَا سُبُلَنَا وَلَنَصْبِرَنَّ عَلٰي مَااٰذَيُتُمُوْنَا وَعَلَي اللّٰهِ فَلْيَتَوَ كَّلِ الْمُتَوَكِّلُوْنَ

ترجمہ:
ہم کیوں نہ اللہ پر بھروسا کریں جبکہ ہماری زندگی کی راہوں میں اس نے ہماری رہنمائی کی ہے۔ جو اذیتیں تم لوگ ہمیں دے رہے ہو ان پر ہم صبر کریں گے اور بھروسا کرنے والوں کا بھروسا اللہ ہی پر ہونا چاہیے۔ ( سورئہ ابراہیم :۱۲)
حوالہ: مصباح المومنین ص ۵۵۹