Columbus , US
30-12-2024 |30 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

سورۃ رحمٰن (پنجسورہ شریف)

تفصیل:

سور ۃ رحمان کا معنی ہے "سب سے زیادہ فائدہ مند" قرآن پاک کے پارہ نمبر27میں واقع ہے اور اس میں 78 آیات ہیں۔ اسے "مدنی سورۃ" کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ یہ قرآن کی ایک سب سے طاقتور سورت ہے جو ہمیں تمام بیماریوں ، دائمی یا وبائی بیماریوں کے حل کی طرف لے جاتی ہے ، اور روز مرہ کی زندگی کی تمام پریشانیوں سے نکلنے کا راستہ بنا تی ہے۔ ہم اس سورت کی انفرادیت اور اہمیت کوایسے بیان کر سکتے ہیں کہ اسے " قرآن مجید کی خوبصورتی " کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کا نام "الرحمٰن" رکھا گیا ہے جو اللہ کے خوبصورت ناموں میں سے ایک ہے۔ سورۃ رحمان کی تلاوت تمام بیماریوں کا ایک حتمی علاج ہے۔ اگر کوئی شخص اس کی تلاوت کرنے سے قاصر ہے تو پھر وہ اسے بہتر طور پر سن لے یا مریض کے قریب جو شخص یا رشتےدارحاضر ہو مریض کے سر کی جانب ہو کر اس سورۃ کی تلاوت کرے ۔ یہ ہر بیماری کا علاج ہےسواے موت کے۔ مزید یہ کہ اگر آپ کا بچہ / بچہ ذہنی یا جسمانی طور پر کمزور ہے تو ، آپ ہر روز بلا ناغہ سورۃ رحمان کی تلاوت کو امنے کھر میں چلایں اور ہو سکے تو روز پڑہیں۔ اللہ پاک پورے گھر اور بچے پر خصوصی برکتیں نازل کرے گا۔ اگر آپ کسی بھی طرح کے گھریلو تنازعات ، اضطراب ، گھبراہٹ اور کسی بھی طرح کے ذہنی تناؤ سے گزر رہے ہیں تو ، ذہنی تندرستی اور امن کے حصول کے لئے روزانہ کی بنیاد پر سورۃ رحمان کی تلاوت کرنے کی مشق کریں۔ آپ پانی کا گلاس بھی لے سکتے ہیں اور پانی پر ضرب پڑھ کر پی سکتے ہیں ، یہ بھی بہت موثر ہوگا۔

اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمٰنِ الرَّحيْمِ

اَلرَّحْمٰنُ ﴿۱﴾ عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ ﴿۲﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ ﴿۳﴾ عَلَّمَهُ الْبَيَانَ ﴿۴﴾ اَلشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ ﴿۵﴾ وَّالنَّجْمُ والشَّجَرُ يَسْجُدٰنِ ﴿۶﴾ وَالسَّمَآءَ رَفَعَھَا وَوَضَعَ الْمِيْزَانِ ﴿۷﴾ اَلَّا تَطْغَوْا فِی الْمِيْزَانِ ﴿۸﴾ وَاَقِيْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُواالْمِيْزَانَ ﴿۹﴾ وَالْاَرْضَ وَضَعَھَا لِلْاَنَامِ ﴿۱۰﴾ فِيْھَا فَاكِھَةٌ وَالنَّخْلُ ذَاتُ الْاَكْمَامِ ﴿۱۱﴾ وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ ﴿۱۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۳﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ ﴿۱۴﴾ وَخَلَقَ الْجَآنَّ مِنْ مَّارِجٍ مِنْ نَّارٍ ﴿۱۵﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۶﴾ رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ ﴿۱۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۱۸﴾ مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيٰنِ ﴿۱۹﴾ بَيْنَھُمَا بَرْزَخٌ لَّا يَبْغِيٰنِ ﴿۲۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۱﴾ يَخْرُجُ مِنْھُمَا اللُّؤْلُؤُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۲۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۳﴾ وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشٓئٰتُ فِي الْبَحْرِ كَالْاَعْلاَمِ ﴿۲۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۵﴾ كُلُّ مَنْ عَلَيْھَا فَانٍ ﴿۲۶﴾ وَّيَبْقٰي وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجلٰلِِ وَالْاِكْرَامِ ﴿۲۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۲۸﴾ يَسْئَلُهٗ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْط كُلَّ يَوْمٍ ھُوَ فِي شَاْنٍ ﴿۲۹﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۰﴾ سَنَفْرُغُ لَكُمْ اَيُّهَ الثَّقَلٰنِ ﴿۳۱﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۲﴾  یٰمَعْشَرَالْجِنِّ وَالْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ فَانْفُذُوْا لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍ ﴿۳۳﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۴﴾ يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِنْ نَارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِ ﴿۳۵﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ﴿۳۶﴾ فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّھَانِ ﴿۳۷﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۳۸﴾ فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْئَلُ عَنْ ذَنْبِهٖٓ اِنْسٌ وَّلَا جَآنٌّ ﴿۳۹﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۰﴾ يُعْرَفُ الْمُجْرِمُوْنَ بِسِيْمٰھُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِيْ وَالْاَقْدَامِ ﴿۴۱﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۲﴾ ھٰذِهٖ جَھَنَّمُ الَّتِيْ يُكَذِّبُ بِھَا الْمُجْرِمُوْنَ ﴿۴۳﴾ يَطُوفُونَ بَيْنَھَا وَبَيْنَ حَمِيْمٍ اٰنٍ ﴿۴۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۵﴾ وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِ ﴿۴۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۷﴾ ذَوَاتَآ اَفْنَانٍ ﴿۴۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۴۹﴾ فِيْھِمَا عَيْنٰنِ تَجْرِيٰنِ ﴿۵۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۱﴾ فِيْھِمَا مِنْ كُلِِّ فَاكِھَةٍ زَوْجٰنِ ﴿۵۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۳﴾ مُتَّكِئِيْنَ عَلٰي فُرُشٍ بَطَآئِنُھَا مِنْ اِسْتَبْرَقٍ طوَجَنَا الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ ﴿۵۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۵﴾ فِيْھِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْھُنَّ اِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَا جَآنٌّ ﴿۵۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۷﴾ كَاَ نَّھُنَّ الْيَاقُوْتُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۵۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۵۹﴾ ھَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ ۶۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۱﴾ وَمِنْ دُوْنِھِمَا جَنَّتٰنِ ﴿۶۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآْءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۳﴾ مُدْھَآمَّتٰنِ ﴿۶۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۵﴾ فِيْھِمَا عَيْنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ ﴿۶۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۷﴾ فِيْھِمَا فَاكِھَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ ﴿۶۸﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۶۹﴾ فِيْھِنَّ خَيْرٰتٌ حِسَانٌ ﴿۷۰﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۱﴾ حُوْرٌ مَقْصُوْرٰتٌ فِي الْخِيَامِ ﴿۷۲﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِرَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۳﴾ لَمْ يَطْمِثْھُنَّ اِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَا جَآنٌّ ﴿۷۴﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۵﴾ مُتَّكِئِيْنَ عَلٰی رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ ﴿۷۶﴾ فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ ﴿۷۷﴾ تَبٰرَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِی الْجَلٰلِ وَالْاِكْرَامِ ﴿۷۸﴾

صَدَقَ اللّٰهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيْمُ

 

 

                     

 

ترجمہ:

اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا

رحمٰن ﴿۱﴾ نے اپنے محبوب کو قرآن سکھایا ﴿۲﴾ انسانیت کی جان محمد کو پیدا کیا، ﴿۳﴾ ما کان وما یکون کا بیان انہیں سکھایا ﴿۴﴾ سورج اور چاند حساب سے ہیں ﴿۵﴾ اور سبزے اور پیڑ سجدہ کرتے ہیں ﴿۶﴾ اور آسمان کو اللہ نے بلند کیا اور ترازو رکھی ﴿۷﴾ کہ ترازو میں بے اعتدالی نہ کرو ﴿۸﴾ اور انصاف کے ساتھ تول قائم کرو اور وزن نہ گھٹاؤ، ﴿۹﴾ اور زمین رکھی مخلوق کے لیے ﴿۱۰﴾ اس میں میوے اور غلاف والی کھجوریں ﴿۱۱﴾ اور بھُس کے ساتھ اناج اور خوشبو کے پھول، ﴿۱۲﴾ تو اے جن و انس! تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے ﴿۱۳﴾ اس نے آدمی کو بنا یا بجتی مٹی سے جیسے ٹھیکری ﴿۱۴﴾ اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لُوکے (لپیٹ) سے ﴿۱۵﴾ تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۱۶﴾ دونوں پورب کا رب اور دونوں پچھم کا رب ﴿۱۷﴾ تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۱۸﴾ اس نے دو سمندر بہائے کہ دیکھنے میں معلوم ہوں ملے ہوئے ﴿۱۹﴾ اور ہے ان میں روک کہ ایک دوسرے پر بڑھ نہیں سکتا ﴿۲۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۱﴾ ان میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے، ﴿۲۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۳﴾ اور اسی کی ہیں وہ چلنے والیاں کہ دریا میں اٹھی ہوئی ہیں جیسے پہاڑ ﴿۲۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۵﴾ زمین پر جتنے ہیں سب کو فنا ہے ﴿۲۶﴾ اور باقی ہے تمہارے رب کی ذات عظمت اور بزرگی والا ﴿۲۷﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۲۸﴾ اسی کے منگتا ہیں جتنے آسمانوں اور زمین میں ہیں اسے ہر دن ایک کام ہے ﴿۲۹﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۰﴾ جلد سب کام نبٹا کر ہم تمہارے حساب کا قصد فرماتے ہیں اے دونوں بھاری گروہ ﴿۳۱﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۲﴾ اے جن و انسان کے گروہ اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ، جہاں نکل کر جاؤ گے اسی کی سلطنت ہے ﴿۳۳﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۴﴾ تم پر چھوڑی جائے گی بے دھویں کی آگ کی لپٹ اور بے لپٹ کا کالا دھواں تو پھر بدلا نہ لے سکو گے ﴿۳۵﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۶﴾ پھر جب آسمان پھٹ ائے گا تو گلاب کے پھول کا سا ہوجائے گا جیسے سرخ نری (بکرے کی رنگی ہوئی کھال) ﴿۳۷﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۳۸﴾ تو اس دن گنہگار کے گناہ کی پوچھ نہ ہوگی کسی آدمی اور جِن سے ﴿۳۹﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۰﴾ مجرم اپنے چہرے سے پہچانے جائیں گے تو ماتھا اور پاؤں پکڑ کر جہنم میں ڈالے جائیں گے ﴿۴۱﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ﴿۴۲﴾ یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھٹلاتے ہیں، ﴿۴۳﴾ پھیرے کریں گے اس میں اور انتہا کے جلتے کھولتے پانی میں ﴿۴۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۵﴾ اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں ﴿۴۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۷﴾ بہت سی ڈالوں والیاں ﴿۴۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۴۹﴾ ان میں دو چشمے بہتے ہیں ﴿۵۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۱﴾ ان میں ہر میوہ دو دو قسم کا، ﴿۵۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۳﴾ اور ایسے بچھونوں پر تکیہ لگائے جن کا اَستر قناویز کا اور دونوں کے میوے اتنے جھکے ہوئے کہ نیچے سے چن لو ﴿۵۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۵﴾ ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جِن نے، ﴿۵۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۷﴾ گویا وہ لعل اور یاقوت اور مونگا ہیں ﴿۵۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۵۹﴾ نیکی کا بدلہ کیا ہے مگر نیکی ﴿۶۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۱﴾ اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں ﴿۶۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۳﴾ نہایت سبزی سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں، ﴿۶۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۵﴾ ان میں دو چشمے ہیں چھلکتے ہوئے، ﴿۶۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۷﴾ ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں، ﴿۶۸﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۶۹﴾ ان میں عورتیں ہیں عادت کی نیک صورت کی اچھی ﴿۷۰﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۱﴾ حوریں ہیں خیموں میں پردہ نشین ﴿۷۲﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۳﴾ ان سے پہلے انہیں ہاتھ نہ لگایا کسی آدمی اور نہ کسی جِن نے، ﴿۷۴﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ﴿۷۵﴾ تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں اور منقش خوبصورت چاندنیوں پر، ﴿۷۶﴾ تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے، ﴿۷۷﴾ بڑی برکت والا ہے تمہارے رب کا نام جو عظمت اور بزرگی والا، ﴿۷۸﴾