Columbus , US
21-11-2024 |20 Jumādá al-ūlá 1446 AH

دسویں تاریخ کی دعا (تمام)

تفصیل: ہر ماہ کی دسویں تاریخ کے لئے حضرت ؑ کی دعا

اَللّٰهُمَّ كَمْ مِنْ شَيْ ءٍ غِبْتُ عَنْهُ فَشَهِدْتَهٗ فَيَسَّرْتَ لِيْ فِيْهِ الْمَنَافِعَ وَ دَفَعْتَ فِيْهِ السُّوْٓءَ وَ حَفِظْتَ عَنِّيْ فِيْهِ الْغَيْبَةَ وَ وَقَيْتَني فِيْهِ بِلَا عِلْمٍ مِنِّيْ، وَ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِكَ فَلَكَ الْحَمْدُ عَلٰي ذٰلِكَ وَ الْمَنُّ وَ الطَّوْلُ اَللّٰهُمَّ وَ كَمْ مِنْ شَيْ ءٍ غِبْتُ عَنْهُ فَتَوَلَّيْتَهٗ وَ سَدَّدْتَ لِيْ فِيْهِ الرَّأْيَ وَ اَعْطَيْتَنِيْ فِيْهِ الْقَبُوْلَ وَ اَنْجَحْتَ لِيْ فِيْهِ الطَّلِبَةَ وَ قَوَّيْتَ فِيْهِ الْعَزِيْمَةَ وَ قَرَنْتَ فِيْهِ الْمَعُوْنَةَ فَلَكَ الْحَمْدُ يَا اِلٰهِيْ كَثِيْرًا وَ لَكَ الشُّكْرُ يَا رَبَّ الْعَالَمِيْنَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰي مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ الْاُمِّيِّ الرَّضِيِّ الْمَرْضِيِّ الطَّيِّبِ التَّقِيِّ الْمُبارَكِ النَّقِيِّ الطَّاهِرِ الزَّكِيِّ الْمُطَهَّرِ الْوَفِيِّ وَ عَلٰي اٰلِ مُحَمَّدٍ الطَّيِّبِيْنَ الْاَخْيَارِ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰي اِبْرَاهِيْمَ وَ اٰلِ اِبْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَجِيْدٌ اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَسْئَلُكَ عَلٰي اَثَرِ مَحَامِدِكَ وَ الصَّلٰوةِ عَلٰي نَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ وَ اٰلِهٖ اَنْ تَغْفِرَلِيْ ذُنُوْبِيْ كُلَّهَا قَدِيْمَهَا وَ حَدِيْثَهَا صَغِيْرَهَا وَ كَبِيْرَهَا سِرَّهَا وَ عَلَانِيَتَهَا مَا عَلِمْتُ مِنْهَا وَ مَا لَمْ اَعْلَمْ وَ مَا اَحْصَيْتَهُ عَلَيَّ وَ حَفِظْتَهٗ وَ نَسيتُهٗ اَنَا مِنْ نَفْسِيْ يَا اَللَّهُ يَا اَللَّهُ يَا رَحْمٰنُ يا رَحْمٰنُ يَا رَحِيْمُ يَا رَحِيْمُ سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَ بِحَمْدِكَ لَآاِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُكَ وَ اَتُوْبُ اِلَيْكَ اَنْتَ اِلٰهِيْ مَوْضِعُ كُلِّ شَكْوٰي وَ مُنْتَهَي الْحَاجَاتِ وَ اَنْتَ اَمَرْتَ خَلْقَكَ بِالدُّعَآءِ وَ تَكَفَّلْتَ لَهُمْ بِالْاِجَابَةِ اِنَّكَ قَرِيْبٌ مُجِيْبٌ سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَ بِحَمْدِكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُكَ مَا اَعْظَمَ اسْمَكَ فِيْ اَهْلِ السَّمَآءِ وَ اَحْمَدَ فِعْلَكَ فِيْ اَهْلِ الْاَرْضِ وَ اَنْشَآءَ خَيْرَكَ فِي الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَ بِحَمْدِكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُكَ وَ اَتُوْبُ اِلَيْكَ اَنْتَ الرَّؤُوْفُ وَ اِلَيْكَ الْمَرْغَبُ تُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَ تُقَدِّرُ الْاَقْوَاتَ وَ اَنْتَ قَاسِمُ الْمَعَاشِ قَاضِي الْاٰجَالِ رَازِقُ الْعِبَادِ مُرَوِّيِّ الْبِلَادِ مُخْرِجِ الثَّمَرٰتِ عَظِيْمُ الْبَرَكَاتِ سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَ بِحَمْدِكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُكَ وَ اَتُوْبُ اِلَيْكَ اَنْتَ الْمُغِيْثُ وَ اِلَيْكَ الْمَرْغَبُ مُنَزِّلُ الْغَيْثِ يُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِكَ وَ الْمَلَآئِكَةُ مِنْ خَيْفَتِكَ وَ الْعَرْشُ الْاَعْلٰي وَ الْعَمُوْدُ الْاَسْفَلُ وَ الْهَوَآءُ وَ مَا بَيْنَهُمَا وَ مَا تَحْتَ الثَّرٰي وَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ وَ النُّجُوْمُ وَ الضِّيَآءُ وَ الظُّلْمَةُ وَ النُّوْرُ وَ الْفَيْ ءُ وَ الظِّلُّ وَ الْحَرُوْرُ سُبْحَانَكَ اَنْتَ تُسَيِّرُ الْجِبَالَ وَ تُهِبُّ الرِّيَاحَ سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَ بِحَمْدِكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُكَ وَ اَتُوْبُ اِلَيْكَ سُبْحَانَكَ اَسْئَلُكَ بِاسْمِكَ الْمَرْهُوْبِ حَامِلِ عَرْشِكَ وَ مَنْ فِيْ سَمٰوٰتِكَ وَ اَرْضِكَ وَ مَنْ فِي الْبُحُوْرِ وَ الْهَوَآءِ وَ مَنْ فِي الظُّلْمَةِ وَ مَنْ في لُجَجِ الْبُحُوْرِ وَ مَنْ تَحْتَ الثَّرٰي وَ مَنْ بَيْنَ الْخَافِقَيْنِ سُبْحَانَكَ مَا اَعْظَمَكَ سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَ بِحَمْدِكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُكَ وَ اَتُوْبُ اِلَيْكَ سُبْحَانَكَ لَآ اِلهَ اِلاَّ اَنْتَ اَسْئَلُكَ اِجَابَةَ الدُّعَآءِ وَ الشُّكْرَ فِي الشِّدَّةِ وَ الرَّخَآءِ سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَ بِحَمْدِكَ لَاْ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ نَظَرْتَ اِلَي السَّمٰوٰتِ الْعُلٰي فَاَوْثَقْتَ اَطْبَاقَهَا سُبْحَانَكَ وَ نَظَرْتَ اِلٰي عِمَادِ الْاَرَضِيْنَ السُّفْلٰي فَزَلْزَلْتَ اَقْطَارَهَا سُبْحَانَكَ وَ نَظَرْتَ اِلٰي مَا فِي الْبُحُورِ وَ لُجَجِهَا فَتَمَحَّضَ مَا فِيْهَا سُبْحَانَكَ فَرَقًا مِنْكَ وَ هَيْبَةً لَكَ سُبْحَانَكَ وَ نَظَرْتَ اِلٰي مَا اَحَاطَ بِالْخَافِقَيْنِ وَ مَا بَيْنَ ذٰلِكَ مِنَ الْهَوَآء فَخَضَعَ لَكَ خَاشِعًا وَ لِجَلَالِ وَجْهِكَ الْكَرِيْمِ اَكْرَمِ الْوُجُوْهِ خَاضِعًا، سُبْحَانَكَ مَنْ ذَا الَّذِيْ اَعَانَكَ حِيْنَ سَمَكْتَ السَّمٰوٰتِ وَ اسْتَوَيْتَ عَلٰي عَرْشِ عَظَمَتِكَ سُبْحانَكَ مَنْ ذَا الَّذِيْ حَضَرَكَ حِيْنَ بَسَطْتَ الْاَرْضَ فَمَدَدْتَهَا ثُمَّ دَحَوْتَهَا فَجَعَلْتَهَا فِرَاشًا، فَمَنْ ذَاالَّذِيْ يَقْدِرُ عَلٰي قُدْرَتِكَ سُبْحَانَكَ مَنْ ذَاالَّذِيْ رَاٰكَ حِيْنَ نَصَبْتَ الْجِبَالَ فَاَثْبَتَّ اَسَاسَهَا بِاَهْلِهَا رَحْمَةً مِنْكَ لِخَلْقِكَ،سُبْحانَكَ مَنْ ذَاالَّذِيْ اَعَانَكَ حِيْنَ فَجَّرْتَ الْبُحُوْرَ وَ اَحَطْتَ بِهَاالْاَرْضَ سُبْحَانَكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ وَ بِحَمْدِكَ مَنْ ذَا الَّذِيْ يُضَادُّكَ وَ يُغَالِبُكَ اَوْ يَمْتَنِعُ مِنْكَ اَوْ يَنْجُوْ مِنْ قَدَرِكَ سُبْحانَكَ اللّٰهُمَّ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ وَ بِحَمْدِكَ فَالْعُيُوْنُ تَبْكِيْ لِغَفْلَةِ الْقُلُوْبِ اِذَا ذُكِرْتَ مِنْ مَخَافَتِكَ سُبْحَانَكَ مَا اَفْضَلَ حِلْمَكَ وَ اَمْضٰي حُكْمَكَ وَ اَحْسَنَ خَلْقَكَ سُبْحَانَكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ وَ بِحَمْدِكَ مَنْ يَبْلُغُ مَدْحَكَ اَوْ يَسْتَطِيْعُ اَنْ يَصِفَ كُنْهَكَ اَوْ يَنَالَ مُلْكَكَ سُبْحَانَكَ حَارَتِ الْاَبْصَارُ دُوْنَكَ وَ امْتَلَأَتِ الْقُلُوْبُ فَرَقًا مِنْكَ وَ وَجَلًا مِنْ مَخَافَتِكَ سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ وَ بِحَمْدِكَ مَا اَحْلَمَكَ وَ اَعْدَلَكَ وَ اَرْءَفَكَ وَ اَرْحَمَكَ وَ اَسْمَعَكَ وَ اَبْصَرَكَ سُبْحانَكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ لَاتَحْرِمْنِيْ رَحْمَتَكَ وَ لَا تُعَذِّبْنِيْ وَ اَنَا اَسْتَغْفِرُكَ اٰمِيْنَ اٰمِيّنَ يَا رَبَّ الْعَالَمِيْنَ

ترجمہ:
میرے معبود کتنی ایسی باتیں تھیں جن سے غافل تھا مگر تو نے مجھے ہوشیار کیااس سے نفع اندوزیاں آسان کر دیں، اس کی برائیاں مجھ سے دور کر دیں، اور عدم موجودگی (غفلت)سے مجھے بچایا۔ میری نا واقفیت کے باوجود اس موقع پر میری حفاظت کی، تیرے بغیر کوئی قوت و طاقت نہیں، پس تیری ہی حمد ، تیرا ہی احسان ، تیرا ہی کرم۔ خداوندا کتنی ہی ایسی باتیں ہیں جن سے میں بے خبر تھا ، مگر تو نے سربراہی کی اور اس میں میری رائےکو درست کیا۔ اور اس میں مجھے اقبال عطا کیا۔ میرے مقصد کو کامیاب کیا ور توفیق کو قریب کیا اس لئے میرے معبود تیری بے حد و انتہا حمد اور ائے عالموں کے پروردگار تیرا شکر۔بارِ الٰہا رحمت فرما اپنے نبی محمدﷺ پر جو اُمّی، پسندیدہ، رضا برضا، پاک، صاحبِ تقوٰی، صاحبِ برکت، پاکیزہ، طاہر، پاک نفس،مجسمہِ طہارت، باوفا ہیں،اور ان کی پاکیزہ نیک عمل اولاد پر ایسی رحمتیں فرما جیسی رحمتیںحضرت ابراہیم اور اولادِ ابراہیم پر کی ہیں، بلا شبہ تو قابلِ حمد اور صاحبِ بزرگی ہے۔الٰہی تیری مدح سرائی اور تیرے نبیؐ اور آلِ نبیؐ پر رحمت طلب کرنے کے بعد درخواست کرتا ہوں کہ میرےتمام گناہ معاف فرما دے خواہ وہ گناہ گذشتہ ہوںیا حالیہ، چھوٹے ہوں یا بڑے خفیہ ہوں یا اعلانیہ، جو مجھے معلوم ہوں یا معلوم نہ ہوں، جسے تو نے محفوظ کر رکھا ہو اور میں بھول گیا ہوں، ائے اللہ، ائے معبودِ حقیقی، ائے رحم کرنے والے، ائے مہربان ، ائے بہت بڑے مہربان، تو پاک ہے۔ اور ائے معبود تیری حمد تیرے سوا کوئی معبود (عبادت کے لائق) نہیں۔ میں تجھ ہی سے توبہ کا طلبگار اور تجھ ہی سے مغفرت کا متمنّی ہوں۔ ائے معبود تو ہی شکایت کی منزل حاجتوں کی جائے انتہا، اور تو نے خود ہی اپنی مخلوق کو دعا کا حکم دیا اور ان کے لئے قبولیت کا اقرار فرمایا، بلاشبہ تو قریب و قبول کرنے والا ہے۔ معبود تو پاک ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں،میں تجھ سے مغفرت کا طلبگار ہوں آسمان والوں میں تیرا نام کتنا بلند اور زمین میں تیرے معاملات کس قدر لائقِ حمد ہیں خشک و تری میں تیری نعمتیں کس قدر پھیلی ہوئی ہیں۔ بارالٰہا تیری تسبیح اور تیری حمد تیرے سوا کوئی اللہ نہیں، میں تجھ سے طلبگارِ مغفرت اور تجھ سے توبہ کرتا ہوں تو ہی مہربان اور تیرے ہی حضور میں رغبت کی جاسکتی ہے، تو ہی بادل برسانے والا اور تو ہی رزق تقسیم کرنے والاعمروں کا فیصلہ کرنے والا، بندوں کو رزق دینے والا، آبادیوں کو سیراب کرنے والا، پھلوں کو پیدا کرنے والا، عظیم الشان برکتوں والا ہے۔ بارالٰہا تیری تسبیح اور تیری ہی حمد تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں تجھ سے مغفرت و توبہ طلب کرتا ہوں۔ تو فریاد رس اور تو ہی پناہ گاہِ امید ہے ، پانی برساتا ہے کڑک اور ملائکہ تیری ہیبت سے تسبیح خواں ہیں ۔ عرش اعظم اور پہاڑ ، ہوائیں اور فضا کی چیزیں، زمین کے تلے کی مخلوق ، سورج چاند، ستارے، روشنی اور تاریکی، نور در سایہِ جنّت کی فرحت بھری چھاؤں، جہنّم کی جا ں سوز دھوپ (غرض ہر چیز تیری تسبیح خواں ہے) تو پاک ہے، قوی پہاڑوں کو متحرک کرتا ہے، ہواؤں کو سنکاتا ہے، تو پاک ہے اور تیری حمد اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں اور میں تجھ سے ہی توبہ و مغفرت کا طلبگار ہوںتو قابلِ تسبیح ہے۔ میں تیرے ہیبت رکھنے والے، عرش کو قائم رکھنے والے، سبب بقائے مخلوقات سماوی و ارضی، فضائی و تاریکی موجودات سمندرِ طوفانی اور زیرِ زمین میں ہے۔ مشرق و مغرب میں رہنے والوں کو جس نام کی بدولت بقا ہے۔ تو پاک ہے اور بے انتہا عظمتوں کا مالک ہے، بارِ الٰہا تیری حمد ، تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں میں تجھ سے توبہ و مغفرت کا طلبگار ہوں، توپاک ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں تجھ سے دعا کی قبولیت اور سختی و آسانی میں شکر ادا کرنے کی دعا مانگتا ہوں ۔ تو پاک ہے معبود ہے تیرے سوا کوئی اللہ نہیں، تو نے آسمان پر نظر ڈالی تو آسمانوں کے طبقے مربوط ہوگئےاور زمیں کے ستونوں کو ملاحظہ فرمایا تو اس کے کنارے کانپ اٹھے ۔ تو قابلِ تسبیح ہے اور تو نے سمندر کی مخلوق اور اس کے طوفان کو دیکھا تو اس میں کف اٹھنے لگا۔ تو لائقِ تسبیح ہےیہ سب تیرے جلال اور تیری ہیبت سے ہوا ہے۔ تو نے مشرق و مغرب کو گھیرے ہوئے اور دونوںکی درمیانی فضا کی چیزوں کو دیکھا، تمام مخلوقات تیرے حضور میں گردنیں ڈالیں ہیں۔ اور تمام کریم ذاتوں سے زیادہ تیری کریم ترین ذات کے سامنے اظہارِ عاجزی کر رہے ہیں۔ تو پاک ہے کون ہے جس نے آسمان کو بلند کرتے وقت اور عرشِ عظمت پر پراستوار ہوتے وقت تیری مدد کی؟تو پاک ہے جو تیرے ہمراہ زمین بچھاتے وقت موجود تھا (کوئی نہیں) تو نے زمین کو بچھایا اور پھیلایا پھر اسے فرش بنایا۔ اور کون ہے جو تیری قدرت پر بالا دست ہو، تو پاک ہے کون ہے جس نے تجھے اس وقت دیکھا ہو جب تو نے پہاوڑوں کو قائم کیا اور ان کے آبادکاروں پر رحم فرما کر ان پہاڑوں کو مضبوط کیا۔ تو پاک ہے، کون ہے جس نے تیری اس وقت مدد کی جب تو نے دریاؤں کو رواں کیااور اس نے زمین کے گرد گھیرا ڈالا۔ تو پاک ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں اور تیری حمد کوئی چیز ایسی نہیں جو تیرا حریف اور تجھ سے بچ سکے یا تیری قدرت سے نجات حاصل کر سکے، تو پاک ہے بارِ الٰہا تیرے سوا کوئی معبود نہیںیہ آنکھیں جب تیرے جلال کا خیال کرتی ہیں تو دلوں کی غفلتوں پر روتی ہیں۔تو پاک ہے تیری بردباری کتنی بہتر اور تیرا حکم کس قدر نافذ اور تیری تخلیق کتنی اچھی ہے۔ تو پاک ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں اور تیری حمد، کون ہے جو تیری مدح تک رسائی حاصل کر سکےیا تیری حقیقت کی تعریف کر سکےیا تیری مملکت معلوم کر سکے تو پاک ہے تیرے حضور میں نگاہیں حیران اور تیری ہیبت سے دل مملول اور تیرے خوف سے لرزاں ہیں، توپاک ہے بارِ الٰہا تیرے سوا کوئی معبود نہیں اور تیری حمد، تو کس قدر حلیم ،اور کتنا زیادہ رحیم ، کتنا بڑا سننے اور دیکھنے والا ہے۔ تو پاک ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں مجھے اپنی رحمت سے مایوس نہ فرما مجھ پر عذاب نہ کر اور میں تجھ سے مغفرت کا طلبگارہوں ائے عالموں کے پروردگار یہ دعا قبول فرما!۔
حوالہ: صحیفہ علویہ دعا ۱۳۳