Columbus , US
23-12-2024 |22 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

ساتویں تاریخ کی دعا (سب)

تفصیل: ساتویں تاریخ کے لئے حضرت علیؑ کی دعا

اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَا يَنْفَدُ اَوَّلُهٗ، وَ لَايَنْقَطِعُ اٰخِرُهٗ، وَ لَا يَقْصُرُ دُوْنَ عَرْشِكَ مُنْتَهَاهُ وَ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَايُحْجَبُ عَنْكَ،وَ لَايَتَنَاهِيْ دُوْنَكَ، وَ لَايَقْصُرُ عَنْ اَفْضَلِ رِضَاكَ، اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَايُطَاعُ اِلَّا بِاِذْنِهٖ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَايُعْصٰي اِلَّا بِعِلْمِهٖ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَايُخَافُ اِلَّا مِنْ عَدْلِهٖ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَا يُرْجٰي اِلَّا فَضْلُهٗ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَهُ الْفَضْلُ عَلٰي مَنْ اَطَاعَهٗ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَهٗ الْحُجَّةُ عَلٰي مَنْ عَصَاهُ، وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ مَنْ رَحِمَ مِنْ جَمِيْعِ خَلْقِهٖ كَانَ فَضْلًا مِنْهُ وَ الْحَمْدُلِلّٰهِ الَّذِيْ مَنْ عَذَّبَ مِنْ جَمِيْعِ خَلْقِهٖ كَانَ عَدْلًا مِنْهُ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَا يَفُوْتُهُ الْقَرِيْبُ وَ لَا يَبْعُدُ عَلَيْهِ الْبَعِيْدُ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ حَمِدَ نَفْسَهٗ وَ اسْتَحْمَدَ اِلٰي خَلْقِهٖ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ افْتَتَحَ بِالْحَمْدِ كِتَابَهٗ، وَ جَعَلَهُ اٰخِرَ دَعْوٰي اَهْلِ جَنَّتِهٖ وَ خَتَمَ بِهٖ قَضَآئَهُ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَايَزَالُ وَ لَا يَزُوْلُ وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ كَانَ قَبْلَ كُلِّ كَآئِنٍ، فَلَا يُوْجَدُ لِشَيْ ءٍ مَوْضِعٌ قَبْلَهٗ، وَ الْحَمْدُلِلَّهِ الْاَوَّلِ فَلَا يَكُوْنُ كَآئِنٌ قَبْلَهُ وَ الْاٰخِرِ فَلَا شَيْ ءَ بَعْدَهٗ وَ هُوَ الْبَاقِي الدَّآئِمُ بِغَيْرِ غَايَةٍ وَ لَا فَنَآءٍاَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ لَا تُدْرِكُ الْاَوْهَامُ صِفَتَهُ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ ذَهَلَتِ الْعُقُوْلُ عَنْ مَبْلَغِ عَظَمَتِهٖ حَتّٰي يَرْجِعُوْا اِلٰي مَا امْتَدَحَ بِهٖ نَفْسَهُ مِنْ عِزِّهٖ وَ جُودِهٖ وَ طَوْلِهٖ وَ الْحَمْدُلِلّٰهِ الَّذِيْ سَدَّ الْهَوَآءَ بِالسَّمَآءِ، وَ دَحَي الْاَرْضَ عَلَي الْمَآءِ، وَ اخْتَارَ لِنَفْسِهِ الْاَسْمَآءَ الْحُسْنٰي اَلْحَمْدُ لِلَّهِ الْوَاحِدِ بِغَيْرِ تَشْبِيْهٍ الْعَالِمِ بِغَيْرِ تَكْوِيْنٍ الْبَاقِيْ بِغَيْرِ كُلْفَةٍ الْخَالِقِ بِغَيْرِ مَنْصَبَةٍ الْمَوْصُوْفِ بِغَيْرِ غَايَةٍ الْمَعْرُوْفِ بِغَيْرِ مُنْتَهيٰ اَلْحَمْدُلِلّٰهِ رَبِّ السَّمٰوٰاتِ السَّبْعِ وَ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ وَ رَبِّ الْاَنْبِيَآءِ وَ الْمُرْسَلِيْنَ وَ رَبِّ الْاَوَّلِيْنَ وَ الْاٰخِرِيْنَ اَحَدًا صَمَدًا لَمْ يَلِدْ وَ لَمْ يُوْلَدْ وَ لَمْ يَكُنْ لَهٗ كُفُوًا اَحَدٌمَلَكَ الْمُلُوْكَ بِقُدْرَتِهٖ وَ اسْتَعْبَدَ الْاَرْبَابَ بِعِزَّتِهٖ وَ سَادَ الْعُظَمَآءَ بِجَبَرُوْتِهٖ وَ اصْطَنَعَ الْفَخْرَ وَ اَلْاِسْتِكْبَارَ لِنَفْسِهٖ وَ جَعَلَ الْفَضْلَ وَ الْكَرَمَ وَ الْجُوْدَ وَ الْمَجْدَ لَهٗ جَارُ الْمُسْتَجِيْرِيْنَ، وَ لَجَاءُ الْمُضْطَرِّيْنَ وَ مُعْتَمَدُ الْمُؤْمِنِيْنَ، وَ سَبِيْلُ حَاجَةِ الْعَابِدِيْنَ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ بِجَمِيْعِ مَحَامِدِكَ كُلِّهَا مَا عَلِمْنَا مِنْها وَ مَا لَمْ نَعْلَمْ وَ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا يُوَا فِيْ نِعَمَكَ وَ يُكَافِيْ مَزِيْدَ كَرَمِكَ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا يَزِيْدُ عَلٰي حَمْدِ جَمِيْعِ خَلْقِكَ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا اَبْلُغُ بِهٖ رِضَاكَ وَ اُوَدِّي بِهٖ شُكْرَكَ، وَ اَسْتَوْجِبُ بِهٖ الْمَزِيْدَ مِنْ عِنْدِكَ اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي حِلْمِكَ بَعْدَ عِلْمِكَ، وَ لَكَ الْحَمْدُ عَلٰي عَفْوِكَ بَعْدَ قُدْرَتِكَ، يَا خَيْرَ الْغَافِرِيْنَ، يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ.

ترجمہ:
خداوندا، تیری حمد اور ایسی حمد کہ جس کا آغاز نا معلوم اور انتہا کسی حد پر ختم نہ ہوتی ہو، جس کی بلندیاں تیرے عرش سے نیچے نہ رہیں۔ اور تیری ہی تعریفیں ایسی تعریفیں جو تجھ تک پہنچنے سے ناکام اور تیری بارگاہ تک رسائی سے اور تیری بہترین خوشنودی سے کوتاہ نہ رہیں ۔ اس اللہ کی تمام تعریفیں جس کے حکم کے بغیر اطاعت اور جس کے بالا علم نا فرمانی نہیں ہوتی۔ اس اللہ کی تمام تعریفیں جس کے عدل سے ہی خوف کیا جاتا ہے ۔ اور اس اللہ پاک کی حمد و تعریف جس کے فضل سے ہی امیدیں کی جاتی ہیں ، اس اللہ کی حمد کہ جو اس کی اطاعت کرتا ہے اس پر خدا تعالٰی کا فضل ہے۔ اس اللہ کی حمد کہ جو اس کی نا فرمانی کرتا ہے اس پر حجت قائم ہے ۔ اوراس اللہ کی حمد کہ اگر مخلوق میں سے کسی پر بھی احسان کرتا ہے تو اس کا فضل ہے اور اس اللہ کی تمام تعریفیں کہ اگر کسی پر عذاب فرماتا ہے تو یہ اس کا عدل ہے ، اور اس اللہ کی حمد کہ قریب اس سے بچ نہیں سکتا اور بعید اس سے دور نہیں ، اس اللہ کی تمام تعریفیں کہ جس نے خود اپنی تعریف فرمائی اور دنیا کو حمد سرائی کا حکم دیا ، اس اللہ کی تمام تعریفیں جس نے اپنی کتاب حمد سے شروع کی اور اسی کو اہلِ جنت کی آخری مناجات قرار دیا۔ اسی پر اپنے فیصلے ختم کئے اس اللہ کی حمد جو ہمیشہ سے تھا اور ہمیشہ رہے گا ۔ اور اس اللہ کی حمد جو ہر موجود سے پہلے تھا جس سے پہلےکسی شئے کی کوئی جگہ نہیں پائی جاتی تھی، اور اس اللہ کی تمام تعریفیں جو ایسا اول ہے کہ اس سے پہلے کوئی موجود نہیںاور وہ آخر جس کے بعد کوئی چیز نہیں، وہ صاحبِ بقا، وہ دائم ہے جس کی نہ حد ہے نہ فنا۔ اس اللہ کی تمام تعریفیں کی قوتِ وہم بھی کس کے اوصاف تک نہیں پہنچ سکتی۔ اور اس اللہ تعالٰی کی تمام تعریفیں کہ عقلیں اس کی انتہاء عظمت تک پہنچنے میں عاجزہیں۔یہاں تک کہ اس منزل پرپلٹ آتی ہیں کہ جس اقتدار و احسان و سخاوت کی اس نے خود مدح فرمائی ہے۔ اس اللہ کی حمد جس نے ہوا کو فضا میں روکا، زمین کو پانی پر بچھایا۔ اپنے لئے اسماء حسنٰی کو پسند فرمایا ۔ اس اللہ کی تمام تعریفیں جو بے تشبیہ کے یکتا۔ بغیر تخلیق کے باخبر ، بے زحمت کے باقی جو بغیر تھکاوٹ کے خالق جو موصوف ہے مگر محدود نہیں جو مشہور ہے مگر انتہا نہیں رکھتا۔ ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کے پروردگار، انبیاء و مرسلیں کے پروردگار، اولین و آخرین کے پروردگارکی حمد، جو یگانہ و بے نیاز ہے، نہ کسی سے پیدا ہوا نہ کوئی اس کا فرزند ہے،نہ کوئی اس کا ہمسر ہے ۔ اپنی قوت سے بادشاہوں کا بادشاہ ہوا ، مالکوںکو اپنی قدرت سے بندہ بنایااور اپنی جبروت سے اکابر کا مولا ہے جس نے فخر و کبریائی اپنی ذات کے لئے خلق کی ہے ۔ اور فضل و کرم و جود و بزرگی کو اپنے لئے خلق کیا ہے ۔ پناہ گیروں کی پناہ۔ بیقراروں کی منزلِ امن مومنین کے لئے منزلِ اعتبار، عابدوں کی راہِ حاجت۔ اے میرے پردوردگار تیری حمد تیری ان تمام خوبیوں کے ساتھ جو ہمیں معلوم ہوںیا معلوم نہ ہوں اور تیری حمد اس انداز سے کہ تیری نعمتوں کے مقابل اور تیرے احساناتِ آیندہ کے مطابق ہو۔ اور تیری حمد ایسی جو تیری تمام مخلوق کی حمد سے بڑھ کر ہو ۔ تیری تمام تعریفیں اس طرح کہ تیری رضا تک رسائی حاصل کر سکوں، اور تیرا شکر ادا کر سکوں، اور تیرے حضور میںاحسانات کا زیادہ سے زیادہ مستحق ہو سکوں۔ ائے میرے پروردگار، تیری حمد کہ باوجود علم چشم پوشی فرماتاہے۔ تیری تمام تعریفیں کہ اختیار کے باوجود معاف فرماتا ہے ۔ ائے سب سے بہتر بخشنے والے، ائے سب سے زیادہ مہربان۔
حوالہ: صحیفہ علویہ دعا ۱۳۰