Columbus , US
22-12-2024 |21 Jumādá al-ākhirah 1446 AH

گیارھویں تاریخ کی دعا (سب)

تفصیل: گیارھویں تاریخ کو حضرتؑ یہ دعا پڑھتے تھے

﷽ سُبْحَان الَّذِيْ اَسْرٰي بِعَبْدِهٖ لَيْلًا مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرامِ اِلَي الْمَسْجِدِ الْاَقْصَي الَّذِيْ بَارَكْنا حَوْلَهٗ لِنُرِيَهٗ مِنْ اٰيَاتِنَا اِنَّهٗ هُوَ السَّمِيْعُ الْبَصِيْرُ، سُبْحَانَهٗ وَ تَعَالٰي عَمَّا يَقُوْلُوْنَ عُلُوًّا كَبِيْرًا تُسَبِّحُ لَهُ السَّمٰوٰتُ السَّبْعُ وَ الْاَرْضُ وَ مَنْ فِيْهِنَّ وَ اِنْ مِنْ شَيْ ءٍ اِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهٖ وَ لٰكِنْ لَاتَفْقَهُوْنَ تَسْبِيْحَهُمْ اِنَّهٗ كَانَ حَلِيْمًا غَفُوْرًاسُبْحاَنَهٗ اِذَا قَضٰي اَمْرًا فَاِنَّمَا يَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَيَكُوْنُ فَاصْبِرْ عَلٰي مَا يَقُوْلُوْنَ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَ قَبْلَ غُرُوْبِهَا وَ مِنْ اٰنَآءِ اللَّيْلِ فَسَبِّحْ وَ اَطْرَافَ النَّهَارِ لَعَلَّكَ تَرْضٰي سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُوْنَ وَ سَلَامٌ عَلَي الْمُرْسَلِيْنَ وَ الْحَمْدُ للّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ سُبْحَانَكَ اِنِّيْ كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِيْنَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَ تَعَالٰي عَمَّا يَصِفُوْن سُبْحَانَهٗ وَ تَعَالٰي عَمَّا يُشْرِكُوْنَ، سُبْحَانَهٗ هُوَ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ سُبْحَانَ الَّذِيْ بِيَدِهٖ مَلَكُوْتُ كُلِّ شَيْ ءٍ وَ اِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ سُبْحانَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ، لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ يُحْيِيْ وَ يُمِيْتُ وَ هُوَ عَلٰي كُلِّ شَيْ ءٍ قَدِيْرٌ هُوَ الْاَوَّلُ وَ الْاٰخِرُ وَ الظَّاهِرُ وَ الْبَاطِنُ وَ هُوَ بِكُلِّ شَيْ ءٍ عَلِيْمٌ هُوَ الَّذِيْ خَلَقَ السَّمٰوٰاتِ وَ الْاَرْضَ فِيْ سِتَّةِ اَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰي عَلَي الْعَرْشِ يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْاَرْضِ وَ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَآءِ وَ مَا يَعْرُجُ فِيْهَا وَ هُوَ مَعَكُمْ اَيْنَمَا كُنْتُمْ وَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اِلَي اللَّهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَ يُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَ هُوَ عَلِيْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِي الْاَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُي الْمُصَوِّرُ لَهُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰي، يُسَبِّحُ لَهٗ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ يُسَبِّحُ لِلَّهِ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِي الْاَرْضِ لَهٗ الْمُلْكُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ هُوَ عَلٰي كُلِّ شَيْ ءٍ قَدِيْرٌ وَ مِنَ اللَّيْلِ فَاسْجُدْ لَهٗ وَ سَبِّحْهُ لَيْلًا طَوِيْلًا، فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَ اسْتَغْفِرْهُ اِنَّهٗ كَانَ تَوَّابًا سُبْحَانَكَ اَنْتَ الَّذِيْ يُسَبِّحُ لَكَ بِالْغُدُوِّ وَ الْاَصَالِ رِجَالٌ لَاتُلْهِيْهِمْ تِجَارَةٌ وَّ لَا بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَ اِقَامَ الصَّلوٰةَ وَ اِيْتَاءِ الزَّكوٰةَ يَخَافُوْنَ يَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِيْهِ الْقُلُوْبُ وَ الْاَبْصَارُ وَ سُبْحَانَ الَّذِيْ تُسَبِّحُ لَهُ السَّمٰوٰتُ وَجَلًا وَ الْمَلَآئِكَةُ شَفَقًا وَ الْاَرْضُ خَوْفًا وَ طَمَعًا وَ كُلٌّ يُسَبِّحُهُ دَاخِرِيْنَ سُبْحَانَهٗ بِالْجَلَالِ مُنْفَرِدًا وَ بِالتَّوْحِيْدِ مَعْرُوْفًا وَ بِالْمَعْرُوْفِ مَوْصُوْفًا وَ بِالرُّبُوْبِيَّةِ عَلَي الْعَالَمِيْنَ قَاهِرًا وَ لَهٗ الْبَهْجَةُ وَ الْجَمَالُ اَبَدًا.

ترجمہ:
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔ پاک ہے وہ اللہ جو اپنے بندئہ خاص (محمد مصطفٰیﷺ) کو رات کے وقت مسجدِ حرام سے مسجدِ اقصٰی تک لے گیا جس کی حدود کو خدا نے بابرکت بنایا، یہ سفر اس لئے ہوا کہ خدا انہیں اپنی نشانیوں کا مشاہدہ کرائے بلاشبہ خدا بہت زیادہ سننے اور دیکھنے والا ہے۔ وہ ان باتوں سے پاک ہے جو لوگ کہتے ہیں اور بے حد بلند ہے، اس کے لئے ساتوں آسمان اور زمین اور اس میں رہنے والے بلکہ کوئی بھی چیز مستثنٰی نہیں۔ سب کے سب اس کی تسبیح کرتے ہیں۔ مگر انسان ان کی تسبیح سمجھتے ہیں، بیشک وہ بردبار اور بہت بخشنے والا ہے، وہ پاک ہے جہاں کسی چیز کا فیصلہ کیا ادھر " ہوجا " کہا اور وہ چیز ہوگئی۔ یہ لوگ جو کچھ کہتے ہیں اس پر صبر کرو اور اس کی حمد بجا لاؤسورج نکلنے سے پہلے، سورج ڈوبنے سے پہلے اور شام کے حصوں میں اور دن کے سروں میں یقین ہے تم راضی ہوجاؤ۔ تمہارا رب مالکِ عزت ہے اور لوگوں کی حمد و ثناسے بہت پاک و بلند ہے اور رسولوں پر سلام ہو اور عالموں کے پروردگار کی تمام تر تعریفیں، اللہ پاک ہے وہ عرشِ عظیم کا مالک ہے، تو پاک ہے میں اب تک غلط کار تھا ۔ عرشِ عظیم کا پروردگار و معبود پاک ہے میں غلط کاروں میں تھا جس جس طرح اور جس طریقے سے اللہ کی حمد و ثناء کرتے ہیں وہ اس سے پاک و بلند ہے، وہ پاک ہے وہی اللہ یکتا ، صاحبِ اقتدارہے۔ وہ ذات پاک جس کے قبضے میں ہر شے کی حقیقت ہے اور سب اسی کی بارگاہ میں پلٹ کر جائیں گے۔ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کا پروردگار پاک ہے ۔ اللہ کی تسبیح زمین و آسمان کی ہر چیز نے کی، کہ وہ صاحبِ اقتدار و حکمت ہے۔ آسمان و زمین کی دنیا اسی کے قبضے میں ہے وہی زندہ کرتا اور موت دیتا ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ وہی اوّل و آخر، ظاہر و باطن ہے وہی ہر چیز سے باخبر ہےوہی ہے جس نے آسمان و زمین کو چھ د ن میں پیدا کیا، پھر عرش پر چھا گیا اسے معلوم ہے کہ زمین کے اندر کون آتا ہے اور زمین سے کیا چیز باہر نکل رہی ہے۔ آسمان سے کیا اتر رہا ہے اور آسمان کی طرف کیا چیز بلند ہو رہی ہے۔ اور وہ تمہارے ساتھ ہے جہاں بھی تم ہو، اور اللہ تمہارے ہر عمل کو اچھی طرح دیکھتا ہے، آسمانوں اور زمینوں کی دنیا اسی کے قبضہِ قدرت میں ہے۔ اور اسی کی طرف تمام معاملات کی انتہا ہے۔ وہ رات کو دن اور دن کو رات میں داخل کرتا ہےوہ دلوں کی بات سے باخبر ہےزمین و آسمان کی ہر چیز اسی کی تسبیح کرتی ہے اور وہی صاحبِ اقتدار و حکمت ہے وہی اللہ خالق و موجد، نقّاشِ ازل، اس کے اسمائے حسنٰی (اچھے اچھے نام، )اس کے لئے آسمان و زمین کی ہر چیز تسبیح خواں ہےاور وہی اللہ صاحبِ اقتدار و حکمت ہے ، آسمانوں اورزمینوں کی چیزیں اللہ کی تسبیح کرتی ہیں،ساری دنیا اسی کی ہے اور وہ ہر چیز پرقادر ہے۔ اور رات کے کسی حصے میں اس کے لئے سجدہ کرو۔اور ساری ساری رات اس کی تسبیح کرو۔ اپنے پروردگار کی حمد میں تسبیح پڑھو، اور اس سے مغفرت طلب کرو کہ وہ بہت بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے، تُو وہ پاک ہے جس کے لئے صبح شام وہ لوگ تسبیح کرتے ہیں جنہیں تجارت یا خرید و فروخت نمازقائم کرنے اور زکوٰۃ دینے سے غافل نہیں کرتی۔وہ لوگ اس دن سے ڈرتے ہیں کہ جب دل اور آنکھیں الٹ جائیں گی ۔وہ اللہ پاک ہے اس کی ہیبت سے آسمان ، اس کے خوف سے فرشتے، اس کے ڈر اور شوق سے زمین تسبیح خواں ہے۔ پاک ہے وہ جو جلال میں یگانہ اور توحید میں مشہوراور احسان کرنے میں قابلِ تعریف عالمین کی پروردگاری کی بنا پر قادر و توانا ہے۔(تمام) رونق و نور و جمال ابدی طور پر اسی کے لئے ہے۔
حوالہ: صحیفہ علویہ دعا ۱۳۴