اپنا پاس ورڈ دوبارہ ترتیب دینے کیلئے ، یہ فارم مکمل کریں:
بغض
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، خداوندِ عالم بوڑھے زناکار، ظالم مالدار، دھوکےباز فقیر
اور متکبر سائل سے بغض رکھتا ہے، بخشش کرکے احسان جتانے والے شخص کے اجر کو ضائع کر
دیتا ہے اور متکبر مزاج ، گستاخ ، جھوٹے پر ناراض ہوتا ہے۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، خداوندِ عالم ہر بد اخلاق اور متکبر اور بدزبان بازاری
قسم کے آدمی کو دشمن رکھتا ہے، جو رات کو مردار بنا پڑا رہتا ہے اور دن کو گدھے کی مانند کام پر
لگا رہتا ہے، دنیا کا تو اعلم ہوتا ہے مگر آخرت سے بے خبر ہوتا ہے۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، کہ رسولِ خداؐ فرمایا کرتے تھے کہ خداوندِ عالم اس شخص کو
دشمن رکھتا ہے جو اپنے بھایئوں کے سامنے تیوری چڑہائے رہتا ہے
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اللہ کے نزدیک تین طرح کے لوگ سب سے زیادہ
مبعوض ہوتے ہیں: ایک جو دن میں زیادہ سوتا ہے، جبکہ رات میں اس نے کوئی نماز نہیں پڑھی ہوتی۔
دوسرا وہ جو کھانا تو بہت کھاتا ہے پر اس کے آغاز میں نہ تو بسم اللہ پڑھتا ہے اور نہ ہی آخر میں
الحمداللہ کہتا ہے، تیسرا وہ جو بغیر کسی تعجب کے ہنستا رہتا ہے۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، خدا کے نزدیک سب سے زیادہ مبعوض تین شخص ہیں:
ایک وہ جو حرم میں الحاد و زندقہ کا اظہار کرتا ہے، دوسرا جو اسلام میں جاہلیت کی رسومات کا
موجد ہوتا ہے ۔ تیسرا وہ جو کسی آدمی کا ناحق خون بہانے کامطالبہ کرتا ہے۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، تم میں سے خدا کے نزدیک سب سے زیادہ مبعوض وہ
لوگ ہیں جو دوسروں کی چغلی کھاتے ہیں، بھایئوں کے درمیان جدائی ڈالتے ہیں اور بے گناہ لوگوں
کی لغزشوں کی ٹوہ میں لگے رہتے ہیں۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، بروزِ قیامت تم میں سے میرے ننزدیک سب سے زیادہ
مبعوض اور مجھ سے زیادہ وہ لوگ ہوں گے جو زیادہ باتونی، دوسروں کو زبان کے ذریعے زخم
لگانے والے اور فہیق کرنے والے ہوتے ہیں۔ صحابہ نے عرض کیا : یا رسول اللہؐ ! فہیق کرنے والے
کون ہوتے ہیں َ فرمایا: متکبر لوگ ۔۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، مخلوقِ خدا میں خدا کے نزدیک سب سے زیادہ مبعوض وہ
شخص ہے جس نے علم کو ادھر اُدھر سے بٹورا ہوتا ہے، فتنہ کی تاریکیوں میں غافل و مدہوش پڑا
رہتا ہے اور امن اور آتشی کے فائدوں سے اندھا ہوتا ہے۔ اس کی شکل و صورت کے چند لوگوں
نے اسے عالم کا نام دیا ہوتا ہے حالانکہ اس نے علم سے ایک دن بھی استفادہ نہیں کیا ہوتا۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إنَّ أبغَضَ خَلقِ اللّهِ إلَي اللّهِ رجُلٌ قَمَشَ عِلْماً، غارّاً في أغْباشِ الفِتْنةِ، عَمِيا بما في غَيبِ الهُدْنةِ، سَمّاهُ أشْباهُهُ مِن النّاسِ عالِما، ولَم يُغْنَ في العِلمِ يَوماً سالِماً .
حوالہ:(کنزالعمال حدیث ۴۴۲۲۰)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، خدا کے نزدیک مبغوض ترین بندہ وہ عالم ہے جو تکبّر کرتا ہے
تفصیل: امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا، حضرت موسٰی علیہ السلام نے عرض کیا خداوند! تیرے نزدیک
تیرے بندوں میں سب سے زیادہ نزدیک کون ہےَ ؟ فرمایا جو رات کو مردار بن کر سویا رہتا ہے۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، بخل اور بد اخلاقی سے بڑھ کر خدا کے نزدیک کوئی
چیز مبغوض نہیں ہے۔ یہ ایسی عادات ہیں جو اعمال کو اس طرح بگاڑ دیتی ہیں جس طرح مٹی شہد کو۔
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، تین کاموں سے خدا ناراض ہوتا ہے: رات کو عبادت کے لئے
جاگے بغیر سوئے رہنا، کسی تعجب کے بغیر ہنسنا اور شکم سیری کے باوجود کھانا کھانا۔
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، بنی خشم کا ایک شخص حجرت رسولِ خداؐ کی خدمت میں
حاضر ہوا اور پوچھا: یا رسول اللہؐ ! خدا کے نزدیک کونسا عمل مبغوض ترین ہے ؟ آپؐ نے فرمایا خدا
کے ساتھ شرک؛؛ اس نے عرض کی پھر کونسا؟ آپؐ نے ارشاد فرمایا قطع رحمی، اُس نے پوچھا اس
کے بعد ؟ فرمایا برایئوں کا حکم دینا اور نیکیئوں سے روکنا !