اپنا پاس ورڈ دوبارہ ترتیب دینے کیلئے ، یہ فارم مکمل کریں:
شہرت
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جب اللہ تعالٰی میری امت میں سے کسی کو دوست رکھنا چاہتا ہے تو اپنے برگزیدہ لوگوں کے دلوں، ملائکہ اور ساکنین عرش کی ارواح میں اس کی محبت ڈال دیتا ہے اور یہی حقیقی محب ہوتا ہے،
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، انسان کی برائی کے لیئے صرف اتنا ہی کافی ہے سوائے ان لوگوں کے جنہیں خدا محفوظ رکھے کہ لوگ اس کے دین اور دنیا کے بارے میں اس کی طرف اشارہ کریں۔
رسولُ اللّٰهِِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): بِحَسْبِ المَرءِ مِن الشَّرِّ ـ إلّا مَن عَصَمَهُ اللّهُ مِن السُّوءِ ـ أن يُشِيرَ الناسُ إلَيهِ بالأصابِعِ في دِينِهِ ودُنياهُ.
حوالہ:(شرح نہج البلاغہ ابن ابی حدید جلد ۲ ص ۱۸۱)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو بندہ یہ چاہتا ہے کہ وہ دنیا میں ایک درجہ اور بلند ہو تو جونہی ایک درجہ بلند ہوتا ہے اللہ آخرت میں اسے کئی درجے زیادہ پست و ذلیل کر دیتا ہے۔
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے مومن کی شان میں فرمایا، وہ دنیوی عزت کی طرف عزت نہیں رکھتا، نہ ہی اس کی زلت سے گھبراتا ہے۔ لوگوں کو ہمیشہ یہی فکر لگی رہتی ہے کہ وہ اس کی طرف توجہ رکھتے ہیں اور اس کو ایسی فکر لگی رہتی ہے کہ سب سے بے نیاز رہتا ہے۔
الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ في صفةِ المؤمنِ ـ: لا يَرغَبُ في عِزِّ الدُّنيا ولا يَجزَعُ مِن ذُلِّها ، لِلناسِ هَمٌّ قد أقبَلُوا علَيهِ، ولَهُ هَمٌّ قد شَغَلَهُ.
حوالہ:(بحارالانوار جلد ۶۷ ص ۲۷۱ حدیث ۳)
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، انسان کی رسوائی کے لیئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ ایسا لباس پہنے جس سے اس کی شہرت ہو یا کسی مشھور سواری پر سوار ہو،
الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): كَفي بِالمَرءِ خِزياً أن يَلبَسَ ثَوباً يَشهَرُهُ ، أو يَركَبَ دابَّةً مَشهورَةً.
حوالہ:(بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۲۵۲ حدیث ۱۰۵)
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، اللہ تعالٰی کو دو قسم کی شہرت ناپسند ہے، ایک لباس کی اور دوسری لباس کی۔