Columbus , US
17-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

رحمت

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا جس دن اللہ تعالٰی نے آسمانوں اور زمین کو خلق فرمایا اسی دن ایک سو رحمتوں کی تخلیق بھی فرمائی، ہر ایک رحمت آسمان اور زمین کے فاصلے کے مطابق وسیع ہے، ان رحمتوں میں سے ایک کو زمین پر بھیجا جس سے مخلوق ایک دوسرے پر رحم کھاتی ہے، ماں اپنے بچے پر ترس کھاتی ہے،پرندے اور جانور پانی پیتے ہیں اور مخلوق زندہ رہ رہی ہے،

ـ رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): إنّ اللّه‏َ تعالي خَلَقَ مِائةَ رَحمَةٍ يَومَ خَلَقَ السماواتِ والأرضَ، كُلُّ رحمةٍ مِنها طِباقُ ما بينَ السماءِ والأرضِ ، فَأهبَطَ رَحمَةً مِنها إلي الأرضِ فَبِها تَراحَمَ الخَلقُ ، وبها تَعطِفُ الوالِدَةُ علي وَلَدِها ، وبها تَشرَبُ الطيرُ والوُحوشُ مِن الماءِ ، وبها تَعِيشُ الخلائقُ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۰۶۴۶)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اللہ تعالٰی کی رحمت کے بغیر کوئی بھی جنت میں نہی جا سکے گا۔ لوگوں نے پوچھا : آپ بھی یا رسول اللہ؟ : فرمایا ہاں! میں بھی جب تک رحمتِ الٰہی مجھے ڈھانپ نہ لے۔

عن رسولِ اللّه‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): لَن يَدخُلَ الجَنَّةَ أحَدٌ إلّا بِرحمَةِ اللّه‏ِ . قالوا: ولا أنتَ؟ قالَ: ولا أنا إلّا أن يَتَغَمَّدَنِيَ اللّه‏ُ.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۰۴۰۷)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اگر تمھیں خداوندِ عالم کی رحمت کی وسعت معلوم ہوجائے تو تم اس پر ہی بھروسہ کرلو (اور کوئی عمل انجام نہ دو)

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): لَو تَعلَمُونَ قَدْرَ رحمَةِ اللّه‏ِ تعالي لاَتَّكَلتُمْ علَيها.

حوالہ: کنزالعمال حدیث ۱۰۳۸۷

تفصیل: حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی خدمت میں کسی نے عرض کی کہ حسن بصری کہتا ہے کہ ہلاک ہونے والے شخص کے بارے میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ وہ کیونکر ہلاک ہوگا، بلکہ تعجب تو نجات پانے والے کے بارے میں ہوگا کہ وہ کیونکر نجات پائے گا، یہ سن کر امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا کہ میں تو یہ کہتا ہوں کہ نجات پانے والے کے لیئے تعجب کی کوئی بات نہیں کہ وہ کیونکر نجات پائے گا بلکہ تعجب اس بات پر ہوگا کہ خدا کی وسیع رحمت کے باوجود ہلاک ہونے والا کیونکر ہلاک ہوگا۔

الإمامُ زينُ العابدينَ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ لمّا قيلَ لَهُ: إنّ الحسنَ البصريَّ قالَ: لَيسَ العَجَبُ مِمَّن هَلَكَ كيفَ هَلَكَ وإنّما العَجَبُ مِمّن نَجا كيفَ نَجا ! ـ: أنا أقُولُ: لَيسَ العَجَبُ مِمَّن نَجا كيفَ نَجا ، وأمّا العَجَبُ مِمَّنْ هَلَكَ كَيفَ هَلَكَ مَع سَعَةِ رحمةِ اللّه‏ِ ؟!

حوالہ: ( بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۷۸ حدیث ۱۷)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اللہ تعالٰی نے تمھیں اپنی اطاعت کا جو حکم دیا ہے اس پر عمل کر کے اس کی رحمت کے لئے اپنے آپ کو تیار رکھو،

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): تَعَرَّضُوا لِرَحمَةِ اللّه‏ِ بما أمَرَكُم بهِ مِن طاعَتِهِ.

حوالہ: (تنبیہ الخواطر ص جلد ۲ ص ۱۲۰)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ذکرِ خدا سے ہی اس کی رحمت کے نزول کو طلب کیا جا سکتا ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): بِذِكرِ اللّه‏ِ تُستَنزَلُ الرحمَةُ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۴۲۰۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، رحم و کرم بجا لانے سے ہی رحمت کے نزول کو طلب کیا جا سکتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): بِبَذلِ الرحمَةِ تُستَنزَلُ الرحمَةُ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۴۳۴۳)