تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، حریص کسی چیز کو کافی نہیں سمجھتا۔
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الحَريصُ لا يَكْتَفي.
حوالہ:(غررالحکم حدیث ۳۶۵)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، حرص رزق میں تو اضافہ نہیں کرتی البتہ قدر و منزلت ضرور گرا دیتی ہے،
الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الحِرصُ لا يَزيدُ في الرِّزقِ ، ولكنْ يُذِلُّ القَدْرَ .
حوالہ:(غررالحکم حدیث ۱۸۷۷)
تفصیل: امام حسین علیہ السلام نے فرمایا، عفت و پاکدانمی رزق سے مانع نہیں ہوتی اور حرص مقدر سے زیادہ کو نہیں لا سکتی کیونکہ رزق تقسیم شدہ ہے موت جو حتمی طور پر آنا اور حرص گناہوں کو دعوت دیتی ہے،
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا۔ دنیا کے حریص کی مثال ریشم کے کپڑے کی سی ہے جوں جوں ہ ریشم کو اپنے اوپر لپیٹتا جاتا ہے اسی قدر وہ اس سے نکلنے سے دور ہوتا جاتا ہے، انجام کار وہ غم کے مارے موت سے ہمکنار ہوجاتا ہے۔
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ حضرت امیرالمؤمنینؑ فرمایا کرتے تھے، ائے فرزندِ آدمؑ اگر تجھے اس دنیا سے بقدر کفایت کی ضرورت ہے تو اس کی تھوڑی سی چیز بھی تیرے لیئے کافی ہے، اور اگر تجھے اتنی ضرورت ہے کہ جو تیرے لیئے ناکافی ہو تو اس دنیا کی تمام چیزیں بھی تیرے لیئے ناکافی ہیں ۔
الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : كانَ أميرُ المؤمنينَ صلواتُ اللّهِ علَيهِ يقولُ : ابنَ آدمَ ، إنْ كُنتَ تُريدُ مِن الدُّنيا ما يَكْفيكَ فإنَّ أيْسَرَ ما فيها يَكْفيكَ ، وإنْ كُنتَ إنَّما تُريدُ ما لا يَكْفيكَ فإنَّ كُلَّ ما فيها لا يَكْفيكَ .
حوالہ:(الکافی ص ۱۳۸ حدیث ۶)
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا، یاعلیؑ! تمھیں معلوم ہونا چاہیئے کہ بزدلی،بخل اور حرص ایک غزیرہ ہیں، جن کو اللہ تعالٰی سے بدگمانی جنم دیتی ہے،