Ashburn , US
28-03-2024 |19 Ramaḍān 1445 AH

عادت

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، عادت طبیعتِ ثانیہ ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): العادَةُ طَبعٌ ثانٍ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۸۹ ۔۔ غررالحکم حدیث ۷۰۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ہر انسان پر (کسی نہ کسی) عادت کا غلبہ ضرور ہوتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لِلعادَةِ عَلي كُلِّ إنسانٍ سُلطانٌ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۸۹ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جو عادتوں کا فرمانبردار بن جاتا ہے وہ بلند مقام کو نہیں حاصل کر سکتا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): غَيرُ مُدرِكِ الدَّرَجاتِ مَن أطاعَ العاداتِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۸۹ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، تیری زبان تجھے اس چیز کی طرف بلاتی ہے جس کا تو عادی ہو چکا ہوتا ہے اور تیرا دل تجھے اس چیز کی طرف بلاتا ہے جس سے تو الفت رکھتا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لِسانُكَ يَستَدعيكَ ما عَوَّدتَهَ، ونَفسُكَ تَقتَضيكَ ما ألِفتَهُ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۸۹ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، غیظ و غضب اور غصے کی طرف جلدی نہ کرو (اس پر جلدی عمل نہ کرو) ورنہ وہ عادت بن کر تم پر غالب آجائے گا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لا تُسرِعَنَّ إلَي الغَضَبِ فيَتَسَلَّطَ عَلَيكَ بِالعادَةِ

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۰ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت امیر المومنین علیہ السلام کی اپنے فرزند امام حسن علیہ السلام کو وصیت سے اقتباس: کم سن کا دل اس خالی زمین کی مانند ہوتا ہے جس میں جو بیج ڈالا جائے اُسے قبول کر لیتی ہے۔ لہٰذا قبل اس کے کہ تمہارا دل سخت ہوجائے اور دوسری باتوں میں لگ جائے میں نے تمہیں تعلیم دینے کے لیئے قدم اٹھایا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ في وَصِيَّتِه لاِبنِه الحَسَنِ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ: إنَّما قَلبُ الحَدَثِ كالأرضِ الخالِيَةِ ما اُلقِيَ فيها مِن شَيءٍ قَبِلَتهُ، فبادَرتُكَ بِالأدَبِ قَبلَ أن يَقسُوَ قَلبُكَ، ويَشتَغِلَ لُبُّكَ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۰ ۔۔ نہج البلاغہ مکتوب ۳۱)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اپنے نفسوں کو اعلٰی اخلاق اور (دوسروں کے) تاوان کا بوجھ اٹھانے کا عادی بناؤ اس سے تمہیں شرف حاصل ہوگا، تمہاری آخرت آباد ہوگی اور تمہارے تعریف کرنے والے زیادہ ہوں گے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): عَوِّدْ نَفسَكَ فِعلَ المَكارِمِ، وتَحَمَّلْ أعباءَ المَغارِمِ، تَشرُفْ نَفسُكَ، وتُعمَرْ آخِرَتُكَ، ويَكثُرْ حامِدوكَ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۲ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام کی خدمت میں ایک مرتبہ فالودہ لا کر رکھا گیا آپؑ نے اسے دیکھ کر کہا ائے فالودہ! تیری خوشبو پاکیزہ، تیرا رنگ بہترین اور تیرا ذائقہ مذیدار ہے لیکن میں اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ میرا نفس جس چیز کا عادی نہیں ہے اسے اس چیز کا عادی بناؤں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ لَمّا اُتِيَ بِفالوذَجٍ فوُضِعَ قُدّامَهُ ـ: إنَّكَ طَيِّبُ الرّيحِ حَسَنُ اللَّونِ طَيِّبُ الطَّعمِ، ولكن أكرَهُ أن اُعَوِّدَ نَفسي ما لَم تَعتَدْ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۶ ۔۔ کنزالعمال حدیث ۳۶۵۴۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، فضیلت یہ ہے کہ عادت پر غلبہ پایا جائے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الفَضيلَةُ غَلَبَةُ العادَةِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۰ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، افضل عبادت عادت پر غالب آنا ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أفضَلُ العِبادَةِ غَلَبَةُ العادَةِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۰ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، عادتوں پر غالب آنے سے بلند مقامات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): بِغَلَبَةِ العاداتِ الوُصولُ إلي أشرَفِ المَقاماتِ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۰ ۔۔ غرر الحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، اپنی عادات میں تبدیلی پیدا کرو اس سے تمہارے لیئے (خدا کی) اطاعت کرنا آسان ہوجائے گا۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): غَيِّروا العاداتِ تَسهُلْ عَلَيكُمُ الطّاعاتُ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۰ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، عادات کا بدلنا بہت ہی مشکل کام ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أصعَبُ السِّياساتِ نَقلُ العاداتِ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۳ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ہر شے بدلی جا سکتی ہے لیکن طبیعتیں نہیں بدل سکتیں۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): كُلُّ شَيءٍ يُستَطاعُ، إلّا نَقلَ الطِّباعِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۳ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ائےلوگو! خود ہی اپنی اصلاح کا ذمہ لو اور اپنی عادتوں کے تقاضوں سے منھ موڑ لو۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أيُّها النّاسُ، تَوَلَّوا مِن أنفُسِكُم تَأديبَها، وَاعدِلوا بِها عَن ضَرَاوَةِ عاداتِها.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۷ ص ۱۹۳ ۔۔ نہج البلاغہ حکمت ۳۵۹)