Columbus , US
25-04-2024 |17 Shawwāl 1445 AH

ذخیرہ اندوزی

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، خائن لوگوں کے علاوہ کوئی ذخیرہ اندوزی نہیں کرتا۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : لا يَحْتَكِرُ إلّا الخَوّانونَ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۷ ۔۔ کنزالعمال حدیث ۹۷۳۸ )

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا خطاکار شخص کے علاوہ کوئی ذخیرہ اندوزی نہیں کرتا۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : لا يَحْتَكِرُ إلّا خاطئٌ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۷۔۔ کنزالعمال حدیث ۹۷۲۳)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ذخیرہ اندوزی محرومی کا سبب ہوتی ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الاحْتِكارُ داعِيَةُ الحِرْمانِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۷ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ذخیرہ اندوزی فاجروں کا شیوہ ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الاحْتِكارُ شِيمَةُ الفُجّارِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۷ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ذخیرہ اندوزی رذالت ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : الاحْتِكارُ رَذيلَةٌ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۷ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ذخیرہ اندوزی میں اپنے آپ کو تھکا دینا کینہ ور لوگوں کے طبیعت سے ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : مِن طَبائعِ الأغْمارِ إتْعابُ النُّفوسِ في الاحْتِكارِ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۷ ۔۔ غررالحکم)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ہر قسم کی ذخیرہ اندوزی لوگوں کے لئے نقصان دہ ہے اور نرخوں میں اضافہ میں کوئی خیر و برکت نہیں ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : كُلُّ حُكْرَةٍ تَضُرُّ بالنّاسِ وتُغْلي السِّعْرَ علَيهِم فلا خَيرَ فيها.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۸۔۔ مستدرک الوسائل جلد ۲ ص ۴۶۸)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا اللہ تعالٰی نے غلہ کے ذریعے اپنے بندوں پر یہ احسان کیا ہے کہ اس پر ایک کیڑے کو مسلّط کر دیا ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو اسے بادشاہ اپنے خزانوں میں ایسے ڈال دیتے جیسے وہ سونا اور چاندی کو ڈال دیتے ہیں۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : إنَّ اللّه‏َ عزّوجلّ تَطَوّلَ علي عِبادِهِ بالحَبَّةِ فسَلّطَ علَيها القُمَّلَةَ ، ولولا ذلكَ لخَزَنَتْها المُلوكُ كما يَخْزُنونَ الذَّهَبَ والفِضَّةَ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۷ ۔۔ بحارالانوار جلد ۱۰۳ ص ۸۷)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ذخیرہ اندوز ملعون ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : المُحْتَكِرُ مَلْعونٌ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۹ ۔۔ بحارالانوار جلد ۶۲ ص ۲۹۲ ۔۔ کنزالعمال حدیث ۹۷۱۶)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، ہمارے (مسلمانوں کے) بازار میں ذخیرہ اندوز ایسا ہے جیسے خدا کی کتاب (قرآن مجید) میں ملحد ہوتا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : المُحتَكِرُ في سُوقِنا كالمُلْحِدِ في كِتابِ اللّه‏ِ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۹ ۔۔ کنزالعمال حدیث۳۷۱۷)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، ذخیرہ اندوز بہت ہی برا انسان ہوتا ہے کیونکہ اگر خداوندِ عالم نرخوں کو سستا کردے تو وہ غمگین ہوتا ہے اور اگر گراں کردے تو خوش ہوتا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : بِئسَ العَبدُ المُحتَكِرُ ، إنْ أرْخَصَ اللّه‏ُ تعالي الأسْعارَ حَزِنَ ، وإنْ أغْلاها اللّه‏ُ فَرِحَ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۶۰ ۔۔ کنزالعمال حدیث ۹۷۱۵)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، ذخیرہ اندوز اور انسانی جانوں کے قاتل جہنّم میں ایک ہی درجہ میں مہشور ہوں گے۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : يُحْشَـرُ الحَكّـارونَ وقَتَلَةُ الأنْفُـسِ إلي جَهَنّمَ في دَرَجةٍ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۶۰ ۔۔ کنزالعمال حدیث ۹۸۳۹)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، جو شخص کھانے کی چیزوں کو چالیس دن تک اس غرض سے ذخیرہ کرے کہ وہ مہنگی ہوں تو وہ خدا سے بری اور خدا اس سے بری ہے۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : مَن جَمعَ طَعاماً يَتَربّصُ بهِ الغَلاءَ أربَعينَ يَوما فقد بَرِئَ من اللّه‏ِ وبَرِئَ اللّه‏ُ مِنهُ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۵۶۰ ۔۔ بحارالانوار جلد ۶۲ ص ۲۹۲)

تفصیل: رسولِ خداﷺ نے فرمایا، جو شخص کھانے کی چیزیں خریدے اور اسے چالیس روز تک اس غرض سے اپنے پاس روکے رکھے کہ وہ مسلمانوں کے لئے مہنگی ہوں پھر انہیں بیچوں گا پھر اس کی قیمت سے صدقہ بھی دے تو بھی یہ اس کے کئے کا کفارہ نہیں ہو سکتا۔

رسولُ اللّٰهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : أيُّما رجُلٍ اشْتَري طَعاماً فكَبسَهُ أربَعينَ صَباحاً يُريدُ بهِ غَلاءَ المُسلِمينَ ، ثُمَّ باعَهُ فتَصدّقَ بثَمنِهِ لَم يَكُنْ كَفّارَةً لِما صَنَعَ.

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۵۶۰ ۔۔ بحارالانوار جلد ۱۰۳ ص ۸۹ ۔۔ تنبیہ الخواطر ص ۳۲۷)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، ذخیرہ اندوز بخیل ہوتا ہے ایسے شخص کے لیئے جمع کرتا ہے جو اس کا شکریہ ادا نہیں کرے گا اور اس ذات کے پاس اسے جانا ہے جو اس کا عذر قبول نہیں کرے گی۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ) : المُحتَكِرُ البَخيلُ جامعٌ لمَن لا يَشْكُرُهُ ، وقادِمٌ علي مَنْ لا يَعْذِرُهُ .

حوالہ: (میزان الحکمت جلد ۲ ص ۷۵۹ ۔۔ غررالحکم)