تفصیل: امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا، اللہ نے شراب کو اس لئے حرام قرار دیا ہے کہ اس میں فساد اور
برائی پائی جاتی ہے۔ نیز شرابی کی عقل میں فتور پیدا ہوجاتا ہے شراب اسے خدا کے انکار، اللہ اور
اس کے رسولؐ پر جھوٹ بولنے پر اکساتی ہے اور فتنہ فساد اور قتل و غارت جیسی برایئوں پر آمادہ
کرتی ہے۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، شراب خور اگر کوئی بات کرے تو اسے سچا نہ مانو،
اگر رشتہ مانگے تو اسے رشتہ نہ دو اگر بیمار ہوجائے تو اس کی عیادت نہ کرو، اور اگر مر جائے تو
اس کے جنازے میں شرکت نہ کرو اور کسی بھی قسم کی امانت کے لئے اسے امین نہ بناؤ
رسولُ اللّهِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ) : شارِبُ الخَمرِ لا تُصَدِّقوهُ إذا حَدّثَ، ولاتُزَوِّجوه إذا خَطَبَ ، ولا تَعودوهُ إذا مَرِضَ ، ولا تَحْضَروهُ إذا ماتَ ، ولا تأتَمِنوهُ علي أمانَةٍ.
حوالہ:(بحارالانوار جلد ۷۹ ص ۱۲۷ حدیث ۷)
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جو لوگ دنیا میں نشہ آور چیزوں سے سیراب ہوتے ہیں وہ
پیاسے ہو کر مریں گے۔ پیاسے محشور کئے جائیں گے اور جنہم میں پیاسے ہی داخل ہوں گے۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جو شخص اللہ کے علاوہ کسی اور کی خاطر شراب خوری ترک کردے تو اللہ تعالٰی اسے رحیقِ مختوم (ببہشت کی خالص شراب) پلائے گا۔ کسی شخص نے کہا فرزندِ رسولؐ! اللہ کے علاوہ کسی اور کے لئے ترک کردے؟ فرمایا ہاں اپنی جان کو بچاتے ہوئے
تفصیل: امام موسیٰ الکاظم علیہ السلام نے فرمایا، اللہ جل شانہ نے شراب کو اس کے نام کی وجہ سے حرام قرار نہیں دیا، بلکہ اس کے انجام کی بنا پر حرام قرار دیا ہے، لہٰذا جس چیز کا بھی انجام شراب جیسا ہے وہ شراب ہی ہے۔