Columbus , US
17-11-2024 |16 Jumādá al-ūlá 1446 AH

سیّد (سردار)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، قوم کا سردار اس کا خادم ہوتا ہے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): سَيِّدُ القَومِ خادِمُهُم.

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۷۵۱۷)

تفصیل: حضرت امیرالمومنین علیہ السلام نے اپنے فرزند جناب امام حسین علیہ السلام سے پوچھا بیٹا سرداری کیا ہوتی ہے؟ عرض کیا:! قوم و قبیلہ کی ضروریات پورا کرنے میں مدد کرنا اور زیادتیوں کو برداشت کرنا،

الإمامُ الحسينُ (عَلَيهِ الّسَلامُ) ـ لَمّا سَألَهُ أبوهُ عنِ السُّؤدُدِ ـ: إحشاشُ العَشِيرَةِ ، واحتِمالُ الجَرِيرَةِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۲ ص ۱۹۴ حدیث ۱۴)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، دوسروں کے اخراجات برداشت کرنے سے سرداری لازم ہو جاتی ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): بِاحتِمالِ المُؤَنِ يَجِبُ السُّؤدُدُ.

حوالہ: (نہج البلاغہ حکمت ۲۲۴)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، مکمل طور پر صاحب شرف وہ ہوتا ہے جسے علم شرف عطا کرے اور صحیح معنی میں سردار وہ ہوتا ہے جو اللہ تعالٰی کا تقوٰی اختیار کرے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الشَّريفُ كُلُّ الشَّريفِ مَن شَرَّفَهُ عِلمُهُ ، والسُّؤدُدُ حَقُّ السُّؤدُدِ لِمَنِ اتَّقي اللّه‏َ رَبَّهُ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۸۲ حدیث ۸۲)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، سردار کی فضیلت اچھی عبادت ہے۔

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): فَضيلَةُ السادَةِ حُسنُ العِبادَةِ .

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۶۵۵۹)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، چار خصائل سے انسان سردار بنتا ہے! (۱) پاکدامنی (۲) ادب (۳) سخاوت (۴) عقل

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): أربَعُ خِصالٍ يَسُودُ بِها المَرءُ: العِفَّةُ ، والأدَبُ ، والجُودُ ، والعَقلُ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۱ص ۹۴ حدیث ۲۳)

تفصیل: امام حسین علیہ السلام نے فرمایا، مانگنے سے پہلے عطا کرنا بہت بڑی سرداری ہے۔

الإمامُ الحسنُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الإعطاءُ قَبلَ السُّؤالِ مِن أكبَرِ السُّؤدُدِ

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۸ ص ۱۱۳ حدیث ۷)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، کمینے لوگوں کے ساتھ ہم نشینی سرداری کو عیب دار بنا دیتی ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مُنازَعَةُ السُّفَّلِ تَشِينُ السّادَةَ.

حوالہ: (غررالحکم حدیث ۹۸۱۳)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جس شخص کو گناہِ صغیرہ پر سزا مل چکی ہو وہ سرداری کا طمع نہ کرے۔ نیز کم تجربہ لیکن خود پسند انسان بھی رئیس بننے کا خیال دل سے نکال دے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لا يَطمَعَنَّ... المُعاقِبُ علي الذَنبِ الصغيرِ في السُّؤدُدِ ، ولا القَليلُ التَّجرِبَةِ المُعجَبُ بِرَأيِهِ في رئاسَةٍ.

حوالہ: (الخصال ص ۴۳۴ حدیث ۲۰)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، بیوقوف شخص سردار نہیں بن سکتا،

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): لا يَسودُ سَفِيهٌ.

حوالہ: (الخصال ص ۲۷۱ حدیث ۱۰)