تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، غصہ ایک قسم کی دیوانگی ہے کیونکہ غصہ کرنے والا بعد میں
پشیمان ضرور ہوتا ہے اور اگر پشیمان نہ ہو تو اس کی دیوانگی پختہ ہے
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، جہنم کا ایک دروازہ ایسا ہے جس سے صرف وہی
شخص داخل ہوگا جو اللہ تعالٰی کی نافرمانی کرتے ہوئے اپنا غصہ اتارتا ہوگا۔
تفصیل: امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا، جو غصہ نکالنے کی قدرت رکھتا ہو اور پھر اسے پی جائے تو
اللہ تعالٰی قیامت کے دن اس کے دل کو امن و سکون و ایمان سے لبریز فرما دے گا۔
الإمامُ الباقرُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): مَن كَظَمَ غَيظا وهو يَقدِرُ علي إمضائهِ حَشا اللّهُ قَلبَهُ أمناً وإيماناً يومَ القِيامَةِ.
حوالہ:(الکافی جلد ۲ ص ۱۱۰ حدیث ۷)
تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جو صبر کر کے غصے کو پی جاتا ہے اس کے لئے یہ
بہترین گھونٹ ہوتا ہے
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، یاعلیؑ کبھی غصے میں نہ آنا۔ اگر کسی وقت غضبناک
ہو جاؤ تو فوراً بیٹھ جاو اور یہ سوچو کہ اللہ تعالٰی اپنے بندوں پر اپنی قدرت کے باوجود کتنا حلیم و
بردبار ہے۔ جب تمہیں یہ کہا جائے کہ خدا کا خوف کرو تو غصہ کو تھوک دو اور اپنے حلم کی طرف
لوٹ جاؤ۔
رسولُ اللّٰهِِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): يا عليُّ، لاتَغضَبْ، فإذا غَضِبتَ فَاقعُدْ وتَفَكَّرْ في قُدرَةِ الرَّبِّ علَي العِبادِ وحِلمِهِ عَنهُم، وإذا قيلَ لكَ: اِتَّقِ اللّهَ فَانبِذْ غَضَبَكَ، وراجِعْ حِلمَكَ .
حوالہ:(تحف العقول ص ۱۴)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، غصّے کا علاج خاموشی اور خواہشاتِ نفسانی کا علاج عقل سے
کرو۔
تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، حضرت موسٰی علیہ السلام نے رب سبحانہ و تعالٰی سے دریافت کیا، تیرے وہ خاص لوگ کون ہیں جنہیں تو اس دن اپنے عرش کے سایہ میں قرار دے گا جس دن تیرے سایہ کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہوگا؟ اللہ تعالٰی نے فرمایا یہ وہ لوگ ہیں کہ جب میرے حرام کو حلال سمجھا جانے لگے تو وہ زخمی چیتے کی طرح بھڑک اٹھتے ہیں !
الإمامُ زين العابدين (عَلَيهِ الّسَلامُ): قالَ موسيبنُ عمرانَ (عَلَيهِ الّسَلامُ): يا ربِّ، مَن أهلُكَ الذينَ تُظِلُّهُم في ظِلِّ عَرشِكَ يومَ لا ظِلَّ إلّا ظِلُّكَ ؟ فَأوحَي اللّهُ إلَيهِ: ... والذينَ يَغضَبُونَ لِمَحارِمي إذا استُحِلَّت مِثلَالنِّمِرِ إذاجُرِحَ!
حوالہ:(وسائل الشیعہ جلد ۱۱ ص ۴۱۶ حدیث ۳)
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرماتے ہیں، کہ پیغمبرِ خداؐ دنیا کی خاطر کسی پر غضبناک نہیں ہوتے
تھے، لیکن جب حق انہیں غضبناک کر دیتا تھا تو آپکو کوئی نہیں پہچان سکتا تھا اور آپکے غضب کو
کوئی نہیں روک سکتا تھا جب تک آپ حق کا انتقام نہیں لے لیتے تھے۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، جس نے فاسقوں کو برا سمجھا اور اللہ کے لئے غضبناک ہوا اللہ اس کے لئے دوسروں سے غضبناک ہوگا۔ اور قیامت کے دن اس کی خوشی کے سامان مہیا فرمائے گا۔