Columbus , US
25-04-2024 |17 Shawwāl 1445 AH

زنا

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، خدا کا غضب اس شوہردار عورت پر زیادہ سخت ہوتا ہے جب وہ اپنی آنکھوں کو اپنے شوہر کے علاوہ کسی اور شخص کی محبت سے سیر کرتی ہے کیونکہ جب وہ ایسا کرتی ہے تو اللہ تبارک و تعالٰی اس کے تمام اعمال ضائع کر دیتا ہے اور اگر کوئی اجنبی شخص اس سے ہم بستر ہوتا ہے تو خدا پر حق بن جاتا ہے کہ اسے قبر میں عذاب دینے کے بعد جہنم کی آگ میں جلائے۔

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): اِشتَدَّ غَضَبُ اللّه‏ِ عزّوجلّ عَلَي امرأةٍ ذاتِ بَعلٍ مَلَأتْ عَينَها مِن غَيرِ زَوجِها أو غَيرِ ذِي مَحرَمٍ مِنها ، فإنّها إن فَعَلَتْ ذلكَ أحبَطَ اللّه‏ُ كُلَّ عَمَلٍ عَمِلَتهُ ، فإن أوطَأتْ فِراشَهُ غَيرَهُ كانَ حَقّاً عَلَي‏اللّه‏ِ أن‏يُحرِقَها بِالنارِ بعدَ أن يُعَذِّبَها في قَبرِها.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۶ ص ۳۶۶ حدیث ۳۰)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، غیرت مند انسان کبھی زنا نہیں کرتا،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): ما زَني غَيُورٌ قَطُّ.

حوالہ: (نہج البلاغہ حکمت ۳۰۵)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، بروزِ قیامت وہ شخص سخت عذاب میں گرفتار ہوگا جو اپنا نطفہ کسی ایسے رحم میں ٹھہراتا ہے جو اس پر حرام ہے ،

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إنَّ أشَدَّ الناسِ عَذاباً يَومَ القِيامَةِ رَجُلٌ أقَرَّ نُطفَتَهُ في رَحِمٍ تَحْرُمُ علَيهِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ ص ۲۶ حدیث ۲۸)

تفصیل: امام علی رضا علیہ السلام نے فرمایا، زنا کو اس لیئے حرام کیا گیا ہے کہ اس سے انسانی جانوں کے قتل، نسبوں کے ضائع ہونے، اولاد کی تربیت کے فقدان اور میراث کے ضائع ہوجانے جیسی تباہیوں کا خدشہ ہوتا ہے،

الإمامُ الرِّضا (عَلَيهِ الّسَلامُ): حُرِّمَ الزِّنا لِما فيهِ مِنَ الفَسادِ مِن قَتلِ الأنفُسِ ، وذَهابِ الأنسابِ ، وتَركِ التَّربيَةِ للأطفالِ ، وفَسادِ المَوارِيثِ ، وما أشبَهَ ذلكَ مِن وُجُوهِ الفَسادِ .

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ ص۲۴ حدیث ۱۹)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، یاعلیؑ! زنا کے چھ نقصانات ہیں جن میں سے تین دنیا میں اور تین آخرت میں ہیں جو تین دنیا میں ہوتے ہیں: (۱) آبرو ضائع ہو جاتی ہے (۲) موت جلدی واقع ہوتی ہے (۳) روزی منقطع ہو جاتی ہے اور جو تین آخرت میں ہوتے ہیں: (۱) بُرے انداز میں حساب و کتاب لیا جائے گا (۲) اللہ تبارک و تعالٰی ناراض ہوتا ہے (۳) ہمیشہ جہنم میں رہنا ہے

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): يا عليُّ في الزِّنا سِتُّ خِصالٍ: ثلاثٌ مِنها فيالدنيا وثلاثٌ في الآخِرَةِ ، فأمّا التي في الدنيا فَيَذهَبُ بالبَهاءِ ، ويُعَجِّلُ الفَناءَ ، ويَقطَعُ الرِّزقَ ، وأمّا التي في الآخِرَةِ فَسُوءُ الحِسابِ ، وسَخَطُ الرحمنِ ، والخُلُودُ في النارِ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ ص ۲۲ حدیث ۱۵)

تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، زنا فقر اور تنگدستی کا موجب بنتا ہے،

الإمامُ عليٌّ (عَلَيهِ الّسَلامُ): الزِّنا يُورِثُ الفَقرَ.

حوالہ: (بحارالانوار جلد ۷۹ ص ۲۳ حدیث ۱۸)

تفصیل: امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا، ہم نے رسولِ خداؐ کے مکتوب گرامی میں پڑھا ہے کہ میرے بعد جب زنا ظاہر ہوگا تو مرگِ مفاجات میں اضافہ ہوگا،

الإمامُ الباقرُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): وَجَدْنا في كتابِ رسولِ اللّه‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): إذا ظَهَرَ الزِّنا مِن بَعدِي كَثُرَ مَوتُ الفَجْأةِ.

حوالہ: (الکافی جلد ۲ ص ۳۷۴ حدیث ۲)

تفصیل: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا، جب زنا اعلانیہ طور پر ہونے لگے گا تو زلزلے آنے لگیں گے۔

الإمامُ الصّادقُ (عَلَيهِ الّسَلامُ): إذا فَشا الزِّنا ظَهَرَتِ الزَّلازِلُ.

حوالہ: (التہذیب جلد ۳ ص ۱۴۸ حدیث ۳۱۸)

تفصیل: رسولِ خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا، اولادِ آدمؑ میں ہر شخص کے لیئے زنا کا ایک حصہ ہے جس سے وہ ضرور بہرہ ور ہوتا ہے آنکھ کا زنا (اس کا حرام کی طرف) دیکھنا ہے، پاوں کا زنا (اس کا حرام کی طرف) چلنا ہے، کان کا زنا (حرام باتوں کو) سننا ہے،

رسولُ اللّٰهِ‏ِ (صَلَّيَ اللّٰهُ عَلَيهِ وَ آلِهِ): عَلي كُلِّ نَفَسٍ مِن بَني آدَمَ كُتِبَ حَظٌّ مِنَ الزِّنا أدرَكَ ذلكَ لا محالَةَ ، فالعَينُ زِناها النَّظَرُ ، والرِّجلُ زِناها المَشيُ ، والاُذُنُ زِناها الاستِماعُ .

حوالہ: (کنزالعمال حدیث ۱۳۰۲۶)