تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، خواہشاتِ نفسانی کے موقع پر اپنے نفس (کی منشا) کے خلاف کرو اور شبہات ( کے پیدا ہونے ) کے موقع پر اسے کتابِ خدا پر قائم کرو۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، تم اپنے نفس کے خلاف جہاد کرو تاکہ اس سے اپنی خواہشات کو باز رکھو کیونکہ نفس کے خلاف جہاد تم پر ایسا ہی واجب ہے جیسے دشمن کے خلاف واجب ہوتا ہے۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں، رسولِ خداﷺ نے ایک چھوٹا سا لشکر واپس آیا تو آپؐ نے فرمایا: مرحبا ایسے لوگوں کے لئے جو جہادِ اصغر کو مکمل کر کے آئے ہیں لیکن ابھی ان کا جہادِ اکبر باقی ہے، پوچھا گیا یا رسول اللہﷺ! جہادِ اکبر کیا ہوتا ہے؟ آپؐ نے فرمایا: نفس کے خلاف جہاد۔ پھر فرمایا: افضل جہاد اس شخص کا ہے جو اپنے اس نفس کے خلاف جہاد کرتا ہے جو اس کے دونوں پہلوؤں کے درمیان ہے۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، خدا کی اطاعت کے سلسلے میں اپنے نفس کے ساتھ اس طرح جہاد کرو جس طرح کوئی دشمن اپنے دشمن کے خلاف جنگ کرتا ہے اور اس پر ایسا غلبہ حاصل کرو جیسا ایک ضد دوسری ضد پر غالب آنے کی کوشش کرتی ہے۔
تفصیل: حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا، نفس کو قابو میں رکھنا اسے لغزشوں سے بچانا اور اس کی خواہشات کے خلاف جہاد کرنا درجات کو بلند کرتا ہے اور نیکیوں کو دوگنا کرتا ہے۔